Tag: کانگریس رہنما

  • بھارتی سپریم کورٹ کا مقبوضہ کشمیرمیں حالات ہرصورت معمول پرلانے کا حکم

    بھارتی سپریم کورٹ کا مقبوضہ کشمیرمیں حالات ہرصورت معمول پرلانے کا حکم

    نئی دہلی: مقبوضہ کشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی پر بھارتی سپریم کورٹ نے بڑا حکم جاری کردیا، مودی حکومت کو مقبوضہ وادی میں حالات ہر صورت معمول پر لانے کا حکم صادر کردیا ۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے چیف جسٹس رنجن گگوئی کی سربراہی میں مقبوضہ کشمیر سے آرٹیکل 370 ختم کرنے سے متعلق مقدمے کی سماعت کی، بنچ میں جسٹس ایس اے بوبدے اور ایس اے نذیر بھی شامل ہیں۔

    اس موقع پربھارتی سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ کشمیریوں کی سلامتی اور تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور تمام فیصلے ملکی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیے جائیں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ضرورت پڑی تو مقبوضہ کشمیر کا دورہ خود کروں گا۔

    بھارتی عدالت نےکانگریس رہنما غلام نبی آزادکو بھی مقبوضہ کشمیرجانے کی اجازت دے دی اور اجازت دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس رہنما سرینگر اوربارہ مولا سمیت دیگرعلاقوں میں جاسکتےہیں۔

    تین رکنی بنچ نے سماعت کے دوران بھارت کی مودی حکومت کو حکم دیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حالات کو معمول پر لانے کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کشمیر میں شٹر ڈاؤن کے معاملے کو جموں اور کشمیر کی ہائی کورٹ کے ذریعے ڈیل کیا جاسکتا تھا۔

    آرٹیکل 370 کا خاتمہ: پاکستانی وکیل نے بھارتی سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا

    اس موقع پر حکومت نے عالمی میڈیا رپورٹس کے برعکس عدالت میں دروغ گوئی کا مظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں کرفیو کے دوران کوئی ہلاکت نہیں ہوئی اور ہم صرف وفاق کے فیصلے پر آنے والے ممکنہ ردعمل کی روک تھام کی کوشش کررہے ہیں۔

    حکومتی وکیل تشار مہتا نے عدالت کے سامنے قرار دیا کہ اب تک کشمیر میں ایک بھی گولی نہیں چلائی گئی ہے۔ ان کا یہ بیان عالمی میڈیا کی رپورٹس کے برخلاف ہے۔

    یاد رہے کہ رواں برس 5 اگست کو بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔ بل کی تجاویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے اور 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت بھی ختم ہوجانی تھیں۔بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کر کے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیے۔

    اس بل کے منظور ہوتے ہی مودی حکومت نے جموں کشمیر میں کرفیو نافذ کردیا تھا جس کے بعد سے اب تک چالیس روز سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود وادی میں کرفیو نافذ ہے اور کشمیر نوجوانوں کی گرفتاریاں، انہیں زخمی اور قتل کرنے کے واقعات مسلسل جاری ہیں۔

  • آرٹیکل 370: اقوام متحدہ میں ہونے والی بحث مودی حکومت کی ناکامی ہے، کانگریس رہنما

    آرٹیکل 370: اقوام متحدہ میں ہونے والی بحث مودی حکومت کی ناکامی ہے، کانگریس رہنما

    نئی دہلی : آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ممبر وی نارائنن نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین نے مل کر بھارت کا آرٹیکل 370 کا اندرونی معاملہ عالمی سطح پر اٹھا دیا، یہ بھارت کی سفارتی ناکامی ہے۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں بھارت کی سفارتی ناکامی کے بعد بھارت کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنے لگیں، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ممبر بھارتی انڈین حکومت پر برس پڑے۔

    کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر اجاگر ہونا بھارتی سفارتکاری کی ناکامی قرار دیا جانے لگا، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ممبر روی نارائنن نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ پاکستان اور چین نے مل کر بھارت کا آرٹیکل 370 کا اندرونی معاملہ عالمی سطح پر اٹھا دیا ہے۔

    بھارت کے اندرونی معاملے کو عالمی سطح پر پہنچا دینا بھارت کی سفارتی ناکامی ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا پہلے جو کئی دہائیوں میں نہیں ہوا تھا جو آج پاکستان اور چین نے کر دکھایا۔

    علاوہ ازیں ہندوستان کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے بھی مقبوضہ کشمیر کے موجودہ حالات پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہو نے والی بحث کو مودی حکومت کی خارجہ پالیسی کی ناکامی اور پاکستان کی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو اس اجلاس کو منسوخ کرنے کی کوشش کرنی چاہیے تھی۔

    پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس سمجھتی ہے کہ اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل اجلاس میں مسئلہ کشمیر کو اٹھایا جانا بھارت کے لئے انتہائی سنگین معاملہ ہے لیکن بھارتی وزیراعظم اس پر خاموش ہیں۔

  • کانگریس رہنما مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کے اقدام پر برس پڑے

    کانگریس رہنما مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کے اقدام پر برس پڑے

    نئی دہلی: کانگریس رہنما ڈگ وجے سنگھ مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کے اقدام پر برس پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق کانگریس رہنما نے ڈگ وجے سنگھ نے کہا کہ جس بات کا ڈر تھا وہی ہورہا ہے، کشمیر بھارت کے ہاتھ سے نکل رہا ہے، مودی سرکار کشمیر کے معاملے پر کچھ کرنے سے پہلے سوچے۔

    کانگریس رہنما ڈگ وجے سنگھ نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح کشمیر کو بچانا ہے، مودی، امیت شاہ اور اجیت دوول سے اپیل ہے کہ کشمیر کے معاملے پر کچھ کرنے سے پہلے سوچیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق بھارتی فوجی پراوین ساہنے نے مودی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ خطے کے اہم ممالک کی طرف سے کشمیر کے مسئلے کی طرف توجہ سے مودی حکومت کے لیے جلد مذاکرات کا آغاز کرنا ناگزیر ہو جائے گا۔

    مزید پڑھیں: کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر راہول گاندھی کی مودی سرکار پر کڑی تنقید

    سابق بھارتی فوجی کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی فوج کو دور جدید کی جنگ کے لیے ناکارہ بنا دیا ہے، دوسری طرف آج ایک دور جدید کی جنگ ہمارے چہرے کو گھور رہی ہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل بھارت کے غیر قانونی اقدام کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں‌ شدید احتجاج اور مظاہرے کیے گئے، برطانوی خبر رساں ادارے نے بھارتی دعوؤں کا پردہ چاک کرتے ہوئے واضح کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں نماز جمعہ کے بعد بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے۔

    کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرنے کے فیصلے کو کشمیریوں نے قبول نہیں کیا، مظاہروں سے بوکھلاہٹ‌ کی شکار بھارتی انتظامیہ نے نہتے شہریوں پر فائرنگ کی، جس سے متعدد افراد شدید زخمی ہوگئے، جن کی حالت تشویش ناک ہے۔

  • کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر راہول گاندھی کی مودی سرکار پر کڑی تنقید

    کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر راہول گاندھی کی مودی سرکار پر کڑی تنقید

    نئی دہلی: کانگریس رہنما راہول گاندھی نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ طاقت کے غلط استعمال سے ہماری قومی سلامتی پر بہت سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے اپنے ایک ٹویٹ میں مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں منتخب نمائندوں کو قید کرنا بھارتی آئین کی خلاف ورزی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کو زمین کے ٹکڑوں نے نہیں، وہاں کے لوگوں نے بنایا ہے، مقبوضہ و جموں کشمیر کی تقسیم سے قومی اتحاد کو تقوت نہیں ملے گی۔

    مزید پڑھیں: آرٹیکل 370 ختم کرنے پر بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ امرندر سنگھ برہم

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ امرندر سنگھ نے آرٹیکل 370 کے خاتمے کو غیرآئینی قرار دیتے ہوئے مرکزی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    امرندر سنگھ کا کہنا تھا کہ کشمیر پر آرٹیکل 370 ختم کرنا غیرآئینی عمل ہے، مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی آئین میں تبدیلی غیرقانونی ہے۔

    وزیراعلیٰ بھارتی پنجاب امرندر سنگھ نے آرٹیکل 370 کے حق میں مظاہروں پر بھی پابندی لگادی تھی۔

    یاد رہے کہ کانگریس کے ترجمان جے ویر شیرگل نے کہا تھا کہ ریاستی اسمبلی سے منظوری کے بغیر صدر آرٹیکل 370 ختم نہیں کرسکتے ہیں، اسمبلیاں تحلیل ہوں پھر بھی آرٹیکل 370 ختم نہیں کیا جاسکتا ہے، افسوس ہے قانون اور آئین کا دور ختم ہوچکا ہے۔

  • انتخابات میں شکست، کانگریس رہنما دل کا دورہ پڑنے سے چل بسے

    انتخابات میں شکست، کانگریس رہنما دل کا دورہ پڑنے سے چل بسے

    مدھیہ پردیش: بھارتی لوک سبھا کے انتخابات میں ناکامی پر دلبرداشتہ کانگریس رہنما دل کا دورہ پڑنے سے چل بسے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع سہور میں کانگریس رہنما رتن سنگھ ٹھاکر ووٹوں کی گنتی کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے۔

    رتن سنگھ ٹھاکر کو فوری طور پر ضلعی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم طبیعت زیادہ خراب ہونے کے سبب وہ دم توڑ گئے۔

    مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ کمال ناتھ نے رتن سنگھ ٹھاکر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رتن سنگھ بہت ہی متحرک اور محنت کش تھے۔

    سابق وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان نے رتن سنگھ ٹھاکر کو خراج تحسین پیش کیا۔

    مزید پڑھیں: کانگریس نے شکست تسلیم کر لی، راہول گاندھی کی نریندر مودی کو مبارک باد

    واضح رہے کہ بھارتی اپوزیشن جماعت انڈین کانگریس نے الیکشن میں شکست تسلیم کرلی، راہول گاندھی نے کہا کہ عوام مالک ہیں، مالک نے آرڈر دے دیا ہے، تو میں سب سے پہلے نریندر مودی کو مبارک باد دینا چاہتا ہوں۔

    اس سوال پر انتخابات میں کہاں غلطی ہوئی، راہول گاندھی نے کہا کہ ہم کانگریس کی مجلس عاملہ کے ساتھ بات کریں گے اور یہ آپ فی الحال ہم پر چھوڑ دیں۔

    اب تک آنے والے نتائج میں بی جے پی پارلیمان کی 542 میں سے 349 نشستیں جیت کر آگے ہے جبکہ کانگریس نے صرف 91 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔