Tag: کانگریس صدر

  • کانگریس صدر نے مودی حکومت کو آئینہ دکھادیا

    کانگریس صدر نے مودی حکومت کو آئینہ دکھادیا

    نریندر مودی حکومت پر کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے ایک بار پھر عوام سے وعدہ خلافی کا سنگین الزام عائد کردیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے کچھ پرانے اور بڑے وعدوں کے ساتھ ساتھ 2014 کے عام انتخابات میں کیے گئے اعلانات مودی حکومت کو یاد دلائے۔

    اُن کا مودی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک کی بدحالی ایسی ہے کہ ’اچھے دن‘ ایک ’خوفناک خواب‘ ثابت ہوئے ہیں۔ 140 کروڑ عوام کا ہر طبقہ پریشان حال ہے۔

    کانگریس صدر نے مودی حکومت پر یہ حملہ اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر کرتے ہوئے لکھا کہ ”26 مئی 2014 سے آج تک 11 سالوں میں بڑے بڑے وعدوں کو کھوکھلے دعوؤں میں بدل کر مودی حکومت نے ملک کی ایسی حالت کی، کہ اچھے دن کی بات اب ایک خوفناک خواب بن چکی ہے۔

    اُن کا اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہنا تھا کہ نوجوانوں کے لیے سالانہ 2 کروڑ ملازمتوں کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ انھوں نے کروڑوں ملازمتوں کو ختم کردیا ہے۔

    کھڑگے نے کہا کہ اسی طرح کسانوں سے حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ اقتدار میں آنے کے بعد آمدنی دوگنی ہو جائے گی۔ آمدنی تو دوگنی ہوئی نہیں، اوپر سے ربر بلیٹ کھانے کی نوبت آگئی۔

    کھڑگے نے خواتین کے تعلق سے لکھا ہے کہ ان کے ریزرویشن پر شرطیں نافذ کر دی گئیں، اور ان کی سیکورٹی کو بھی تار تار کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح کمزور طبقات، مثلاً ایس سی/ایس ٹی/او بی سی/اقلیت پر خوفناک مظالم کا سلسلہ جاری ہے، ان کی حصہ داری کو ختم کیا جارہا ہے۔

    کانگریس صدر نے معیشت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ مہنگائی اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے، صارفیت ٹھپ ہے، میک اِن انڈیا فلاپ ہو گیا،بے روزگاری کا سیلاب ہے اور عدم مساوات بھی عروج پر ہے۔ ہر طرف لوگ پریشان حال ہیں۔

    بھارتی خواتین نے مودی کے جنگی بیانیے کی دھجیاں اڑا دیں

    اُن کا کہنا تھا کہ حکومت نے 2014 سے پہلے خارجہ پالیسی کو لے کر وعدہ کیا تھا کہ ’وشو گرو‘ بنا کر رہیں گے۔ اب حالت یہ ہے کہ ہر ملک سے رشتے بگاڑ دیے ہیں۔

  • تاج محل، لال قلعہ مسلمانوں نے بنایا ہے اسے بھی توڑ دو!

    تاج محل، لال قلعہ مسلمانوں نے بنایا ہے اسے بھی توڑ دو!

    کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے سنبھل کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کا کہنا ہے کہ وہاں پہلے مندر تھا اب مسجد ہے۔ مسجد کے نیچے مندر ہے۔ 2022 میں موہن بھاگوت نے کہا تھا ہر مسجد میں شیو لنگ ڈھونڈنے کا کام نہ کریں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کانگریس صدر نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ 1947 سے قبل کے مذہبی مقامات کو جوں کا توں برقرار رکھنے کے لیے سال 1991 میں قانون پاس کیا گیا تھا۔ یہ لوگ اس کو بھی نہیں مان رہے ہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ قانون بھی آپ خود بناتے ہو اور توڑتے بھی آپ ہو۔ تاج محل مسلمانوں نے بنایا ہے اس کو بھی جا کر توڑو۔ لال قلعہ مسلمانوں نے بنایا وہ بھی توڑ دو۔ حیدر آباد میں قلعہ ہے وہ بھی توڑ دو۔ سب کچھ ایسے ہی ختم کردو گے کیا؟

    ملکارجن کھڑگے کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ملک کو توڑنے کا کام کر رہے ہیں۔ یہ لوگ ایسے ہی کرتے رہیں گے تو پھر ایک بار ملک غلامی میں چلا جائے گا۔ ہم سب کو مل کر انصاف کے لئے لڑنا ہوگا۔

    اُنہوں نے کہا کہ میں بھی ہندو ہوں میرا نام ملکارجن ہے۔ میں سیکولر رہنے کی وجہ سے چاہتا ہوں ایک ہو کر چلو۔

    ملکارجن کھڑگے نے طنزاً سوال کیا کہ کیا بالغ رائے دہی مودی نے دی؟ انہوں نے واضح کیا کہ یہ تمام حقوق آئین کی مرہون منت ہیں، جن کا تحفظ ہماری اولین ذمہ داری ہے۔

    آئین کو بچانے کے لیے تمام جماعتوں اور تنظیموں کو متحد ہو کر جدوجہد کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے تحفظ کے بغیر عوام کی شراکت ممکن نہیں۔

    انہوں نے تاریخی حوالوں کے ساتھ بتایا کہ برطانوی دور میں صرف امیر زمینداروں کو ووٹ کا حق حاصل تھا، لیکن پنڈت جواہر لال نہرو اور ڈاکٹر امبیڈکر نے مل کر بالغ رائے دہی کی بنیاد رکھی۔

    اسرائیل نے غزہ کے پناہ گزین کیمپوں پر قیامت ڈھا دی، مزید 100 شہید

    ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ پچھلے 11 سالوں میں بی جے پی نے مسلسل آئین، آئینی اداروں اور جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے۔ اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش ہوئی۔ میڈیا پر پابندی لگائی گئی۔

  • مودی کے جھانسے میں مت آنا، کانگریس کے صدر نے خبردار کردیا

    مودی کے جھانسے میں مت آنا، کانگریس کے صدر نے خبردار کردیا

    بھارت میں کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے آج یوپی کے مختلف علاقوں میں تقاریر کے دوران مودی کا اصل چہرہ بے نقاب کیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کانگریس صدر نے مودی کو ہر بات پر جھوٹ بولنے والا لیڈر قرار دیا اور کہا کہ ”وزیر اعظم نے مہاراشٹر میں کہا کہ میں یہاں کا پیاز کھا کر اور یہاں کے کپاس سے بنے ہوئے کپڑے پہن کر بڑا ہوا ہوں۔

    وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ میں نے بھیک مانگ کر اپنی زندگی گزاری۔ وزیر اعظم ہر چیز میں جھوٹ بولتے ہیں، ان کی ایک بھی بات میں سچائی نظر نہیں آتی۔ ایسے لوگوں کے جھانسے میں مت آنا۔

    انہوں نے کہا کہ مودی کا جھکاؤ امیروں کی طرف ہے، ہم غریبوں کی طرف ہیں۔ اب آپ کو انتخاب کرنا ہے، کیونکہ یہ انتخاب آپ کے مستقبل کو طے کرے گا۔ اس لیے آپ سبھی متحد ہو جائیں اور آئین و جمہوریت کو بچانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

    ’نریندر مودی کے نام کا باب ختم ہونے جا رہا ہے‘

    کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ ”مشرقی یوپی ہندوستان کی تحریک آزادی کا مرکز رہا ہے۔ ہمارا جلسہ بانس گاؤں پارلیمانی سیٹ کے اسی چوری-چورا علاقہ میں ہو رہا ہے جسے پورا ملک جانتا ہے۔ ہم مودی کا اصل چہرہ بے نقاب کرکے رہیں گے۔