Tag: کانگووائرس

  • کراچی : منکی پاکس کے  بعد ایک اور  وائرس پھیلنے کا خطرہ

    کراچی : منکی پاکس کے بعد ایک اور وائرس پھیلنے کا خطرہ

    کراچی :محکمہ صحت سندھ نے عید الاضحی کے قریب کانگووائرس کے کیسز بڑھنے کا امکان ظاہر کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک شخص میں کانگو وائرس کی تصدیق ہوگئی ، جسے نجی اسپتال میں داخل کردیا گیا ہے۔

    محکمہ صحت نے بتایا کہ او پی ڈی میں آنے والے مریض میں کانگووائرس کی تشخیص ہوئی تاہم عید الاضحی کےقریب کانگووائرس کےکیسز بڑھنے کا امکان ہے۔

    خیال رہے یہ وائرس مویشی کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے، چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہوجاتا ہے، قومی ادارہ صحت کے مطابق نیرو نامی وائرس انسانی خون، تھوک اور فضلات میں پایا جاتا ہے جو انسانوں میں بخار پھیلاتا ہے۔

    علامات

    تیز بخار، کمر، پٹھوں، گردن میں درد، قے، متلی، گلے کی سوزش اور جسم پر سرخ دھبے کانگو کی علامات ہیں۔

    احتیاطی تدابیر

    جانوروں کے پاس جانے سے گریز کیا جائے، مویشیوں کے پاس جانے کی ضرورت پیش آئے تو دستانوں کا استعمال ضرور کیا جائے۔

    یاد رہے کہ کانگو وائرس کے خاتمے کے لیے تاحال کوئی ویکسین ایجاد نہیں ہوئی ہے لہذا قبل اس وقت احتیاط اور مرض ظاہر ہوجانے کی صورت میں بروقت علاج ہی سے اس مرض کا خاتمہ ممکن ہے

  • رواں سال کراچی میں کانگووائرس سے پہلی ہلاکت

    رواں سال کراچی میں کانگووائرس سے پہلی ہلاکت

    کراچی : کراچی میں کانگووائرس سےمتاثرہ خاتون جناح اسپتال میں دم توڑ گئی، اورنگی ٹاؤن کی رہائشی خاتون میں وائرس کی تصدیق ہوئی تھی،رواں سال کانگو وائرس سے یہ پہلی ہلاکت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کانگووائرس سے پینتیس سالہ متاثرہ خاتون تعظیم فیضان جناح اسپتال میں انتقال کرگئیں، خاتون کواتوارکےدن نجی اسپتال سےجناح اسپتال لایاگیاتھا، خاتون کو خون کی الٹیاں ہورہی تھی اور پلیٹی لیٹس بھی بہت کم تھے۔

    سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ پینتیس سالہ خاتون تعظیم فیضان کا تعلق اورنگی ٹاوٴن سے ہے، لیبارٹری ٹیسٹ سے خاتون کے کانگو کریمین ہیمرجک فیور میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔

    خیال رہے رواں سال کانگو وائرس سے یہ پہلی ہلاکت ہے جبکہ گزشتہ سال کانگو وائرس سےکراچی میں سولہ اموات ہوئی تھیں۔

    یاد رہے یہ وائرس مویشی کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے، چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہوجاتا ہے، قومی ادارہ صحت کے مطابق نیرو نامی وائرس انسانی خون، تھوک اور فضلات میں پایا جاتا ہے جو انسانوں میں گانگو بخار پھیلاتا ہے۔

    علامات


    تیز بخار، کمر، پٹھوں، گردن میں درد، قے، متلی، گلے کی سوزش اور جسم پر سرخ دھبے کانگو کی علامات ہیں۔

    احتیاطی تدابیر


    جانوروں کے پاس جانے سے گریز کیا جائے، مویشیوں کے پاس جانے کی ضرورت پیش آئے تو دستانوں کا استعمال ضرور کیا جائے۔

    یاد رہے کہ کانگو وائرس کے خاتمے کے لیے تاحال کوئی ویکسین ایجاد نہیں ہوئی ہے لہذا قبل اس وقت احتیاط اور مرض ظاہر ہوجانے کی صورت میں بروقت علاج ہی سے اس مرض کا خاتمہ ممکن ہے۔