Tag: کانیں

  • سعودی عرب میں 5 کھرب ریال کے معدنی ذخائر

    سعودی عرب میں 5 کھرب ریال کے معدنی ذخائر

    ریاض: سعودی عرب میں پائے جانے والی مختلف معدنیات کے ذخائر کا تخمینہ 5 ٹریلین ریال لگایا گیا ہے، گزشتہ سال کے آخر تک 44 ہزار مربع کلو میٹر سے زیادہ کے رقبے پر 377 معدنیاتی کانیں ریکارڈ پر آئی ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت صنعت و معدنیات نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں معدنیات کے ذخائر کا تخمینہ 5 ٹریلین ریال تک لگایا گیا ہے۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں گزشتہ سال کے آخر تک 44 ہزار مربع کلو میٹر سے زیادہ کے رقبے پر 377 معدنیاتی کانیں ریکارڈ پر آئی ہیں۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ کانیں 76 مکہ مکرمہ میں ہیں، ریاض 60 کانوں کے حوالے سے دوسرے پر ہے۔

    مدینہ منورہ میں 53 جبکہ سب سے کم کانیں جن کی تعداد 4 ہے حدود شمالیہ ریجن میں ہیں۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ 20 سے زیادہ مختلف قسم کی معدنیات مملکت میں ریکارڈ کی گئی ہیں، ان میں آئرن، سونا، تانبہ، گرینائٹ اور سنگ مرمر وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

  • کئی سو سال قدیم زمرد کی کانیں دریافت

    کئی سو سال قدیم زمرد کی کانیں دریافت

    مصر میں 13 سے 14 سو سال قبل پرانی زمرد کی کانیں دریافت ہوئی ہیں جو رومیوں کے زیر استعمال رہی تھیں۔

    حال ہی میں ہونے والی دریافت سے علم ہوا کہ مصر کے مشرقی صحرا میں بحیرہ احمر کے قریب رومی زمرد کے لیے کان کنی کیا کرتے تھے، اس جگہ کو قدیم دور میں مونس سمیرگڈس اور رومی دور کے آخر میں رومی اس کو سکیٹ کہا کرتے تھے۔

    یہ جگہ رومی سلطنت میں واحد جگہ تھی جہاں زمرد پائے جاتے تھے۔

    تحقیق کے مطابق رومن آرمی براہ راست مصر کے زمرد کی کانوں میں ملوث ہوتی تھی۔

    بارسلونا کی ایک یونیورسٹی کے لیکچرر جون اولر کا کہنا تھا کہ رومن فوج کے وہاں ملوث ہونے کا مقصد صرف ان کو بچانا نہیں بلکہ ممکنہ طور پر ان کی تعمیر میں مدد بھی تھا۔

    چوتھی سے چھٹی صدی قبل مسیح میں رومی دور کے آخر میں کھودی جانے والی سطحوں سے یہ بھی سامنے آیا کہ کچھ عمارتیں مقبوضہ تھیں یا ممکنہ طور پر بلیمائز نے بنائی تھیں جو اس علاقے مین چوتھی صدی کے آخر میں آباد تھے۔

    تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ ممکنہ طور پر بلیمائز نے زمرد کی کانوں کو چوتھی سے چھٹی صدی قبل مسیح کے درمیان سنبھالا اور تب تک کان کنی کی جب تک ان سرگرمیوں کا اختتام نہیں ہوا۔