Tag: کان

  • طبی طور پر فائدہ پہنچانے والی عام عادات

    طبی طور پر فائدہ پہنچانے والی عام عادات

    ہم اپنی زندگی میں صحت اور جسم سے متعلق کئی چھوٹی چھوٹی مشکلات کا شکار ہوجاتے ہیں جیسے سونے میں مشکل کا شکار ہونا، دماغ کا یک دم سن ہوجانا، یا مچھر کے کاٹنے کے بعد خارش کا شکار ہونا۔

    ان مشکلات پر اگر فوری توجہ نہ دی جائے تو یہ آگے چل کر بڑے مسائل اور بیماریوں کا سبب بن سکتی ہیں۔

    آج ہم آپ کو ایسی ہی کچھ کارآمد ٹپس بتا رہے ہیں جنہیں اگر روز مرہ زندگی کا معمول بنا لیا جائے تو طبی طور پر بہت سے مسائل سے بچا جاسکتا ہے۔

    1

    اگر آپ بستر پر لیٹے ہوئے ہونے کے باوجود چکر یا سر کو گھومتا ہوا محسوس کر رہے ہیں تو اپنا ایک پاؤں زمین پر رکھیں۔ اس سے آپ کا دماغ آپ کے جسم کی سمت کی طرف متوجہ ہوجائے گا اور چکر میں کمی واقع ہوگی۔


    2

    اگر آپ دانت میں درد محسوس کر رہے ہیں تو ایک برف کا ٹکڑا شہادت کی انگلی اور انگوٹھے کے درمیان مسلیں۔ یہ طریقہ آپ کے دانت کے درد کو 50 فیصد تک کم کردے گا۔


    مچھر کے کاٹنے پر فوری طور پر متاثرہ جگہ پر پرفیوم چھڑک دیں۔ اس سے متاثرہ جگہ پر خارش یا سوجن نہیں ہوگی۔


    4

    اگر بہت زیادہ سرد آئسکریم، یا کوئی ٹھنڈا یخ محلول پینے سے یکدم آپ کا دماغ جمتا ہوا اور سن محسوس ہو رہا ہے تو اپنی زبان کو منہ کے اندر اوپر کی طرف کریں اور اوپری سطح پر زور دیں۔

    اس سے دماغ کے سرد ہونے کی کیفیت میں کمی واقع ہوگی۔


    5

    اگر کام کے دوران آپ سستی یا غنودگی کا شکار ہو رہے ہیں تو سانس کو اندر روک لیں۔ اسے اتنی دیر تک روکے رکھیں جتنی دیر تک آپ کے لیے ممکن ہے۔ اس کے بعد اسے خارج کریں۔

    یہ عمل آپ کے دماغ کے خلیات کو جگا دے گا۔

    نیند نہ آنے کی مشکل کا شکار ہیں؟ پڑھیں رہنما مضمون


    5

    نیند آنے میں مشکل کا شکار ہیں تو ایک منٹ کے لیے اپنی پلکوں کو زور زور سے جھپکائیں۔ اس سے آپ کی آنکھیں تھکن محسوس کریں گی اور آپ کو نیند آنے لگے گی۔


    7

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ ہمارے دنوں کان سننے کی مختلف صلاحیت رکھتے ہیں۔ دایاں کان الفاظ اور جملوں کو بہتر طور پر سن سکتا ہے، جبکہ بایاں کان موسیقی اور دیگر آوازوں کو زیادہ بہتر طرح سے سن سکتا ہے۔


    8

    اگر آپ کسی محفل میں بیٹھے ہیں اور اپنی ہنسی نہیں روک پا رہے تو اپنے آپ کو چٹکی لیں۔ اس سے فوری طور پر آپ کی ہنسی رک جائے گی۔


    9

    غسل کرتے ہوئے بالکل آخر میں اپنے جسم پر ٹھنڈ اپانی ڈالیں۔ اس سے آپ کے جسم کے تمام مسام بند ہوجائیں گے جس سے بیکٹریا، جراثیم اور گرد و غبار کا آپ کے جسم میں داخلے کا امکان ختم ہوجائے گا۔


    10

    کسی امتحان یا ٹیسٹ سے ایک رات قبل اپنے جوابات یا تقریر کو پڑھ کر سوجائیں۔ صبح جب آپ اٹھیں گے تو آپ کو دہرائے بغیر اپنی تقریر یاد ہوگی۔


    انتباہ: یہ مضمون قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ مضمون میں دی گئی کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ اور ہدایت ضرور حاصل کریں۔

  • جسم کے ان حصوں کو چھونے سے گریز کریں

    جسم کے ان حصوں کو چھونے سے گریز کریں

    دن بھر مختلف سرگرمیاں انجام دیتے ہوئے ہمارے ہاتھ جراثیموں اور دھول مٹی کے ذرات سے اٹ جاتے ہیں جس کا ہمیں احساس بھی نہیں ہوپاتا۔ اگر ان ہاتھوں سے ہم اپنے جسم کے کچھ حصوں خصوصاً چہرے کو چھوئیں تو یہ ہماری جلد کے لیے سخت نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

    اسی لیے آج ہم آپ کو جسم کے ان حساس حصوں کے بارے میں بتا رہے ہیں جنہیں بغیر ہاتھ دھوئے چھونا سخت نقصان دہ ہوسکتا ہے۔


    آنکھیں

    اگر آنکھ میں کچھ چلا جائے تو فوری طور پر آنکھ کو مسلنے سے گریز کریں۔ آنکھ میں گیا کچرا اور آپ کے ہاتھوں پر لگے دھول مٹی کے ذرات آنکھ کی تکلیف میں کئی گنا اضافہ کر سکتے ہیں۔

    آنکھ کی صفائی کے لیے اسے اچھی طرح دھوئیں اور اگر ہاتھوں سے صفائی کرنا مقصود ہو تو ہاتھوں کو بھی پہلے اچھی طرح صابن سے دھوئیں۔


    کان

    کان کے اندرونی پردے بے حد حساس ہوتے ہیں چنانچہ انہیں اندر گہرائی تک چھونے یا کھجانے سے پرہیز کرنا چاہیئے۔ یہ عمل آپ کی لاعلمی میں آپ کو سماعت سے محروم کر سکتا ہے۔


    ناک

    اسی طرح ناک کو چھونا بھی خطرے سے خالی نہیں۔ ناک کے اندر موجود جراثیم ناک کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں جو اسے باہر کے گرد و غبار سے محفوظ رکھتے ہیں۔

    ہاتھوں سے ناک صاف کرنا مضر صحت جراثیم کو جسم میں داخلے کی دعوت دینے کے مترادف ہے۔


    ہونٹ

    ہاتھوں سے ہونٹ چھونا بھی ہونٹوں اور منہ کے اندر موجود فائدہ مند جراثیم کو نقصان پہنچانا اور نئے جراثیم اندر داخل کرنا ہے۔ یہ عمل نہ صرف آپ کے ہونٹوں، بلکہ دانتوں اور گلے کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔


    چہرہ

    دراصل اپنے ہاتھوں سے پورے چہرے کو ہی چھونے سے گریز کیا جائے۔ آپ کے ہاتھوں پر موجود چکنائی، گرد وغبار اور جراثیم آپ کی جلد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور آپ کے چہرے پر کیل مہاسے پید کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔


    ناخن

    ہاتھ اور پاؤں کو اگر اچھی طرح سے دھو لیا جائے تب بھی ناخنوں کے اندر میل، گرد و غبار اور جراثیم موجود ہوتے ہیں لہٰذا بلاو جہ ناخن کو چھونے سے بھی پرہیز کرنا چاہیئے۔

  • چین میں کان کے قریب دھماکہ‘ 11 افراد ہلاک

    چین میں کان کے قریب دھماکہ‘ 11 افراد ہلاک

    بیجنگ : چین کے شمالی علاقے میں لوہے کی کان کے دروازے کے قریب بارود سے بھرا ٹرک پھٹنے سے 11 افراد ہلاک 9 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے لیاؤننگ صوبے میں لوہے کی کان کے دروازے کے قریب بارود سے بھرا ٹرک پھٹنے سے 11 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 9 زخمی اور 25 افراد ملبے تلے پھنس گئے۔

    ریسکیو اہلکاروں نے جائے وقوعہ پرپہنچ کر امدادی کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے اور حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ چین مین کان کنی کے دوران خطرناک واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں، گزشتہ سال مئی میں کوئلے کی کان میں گیس کے اخراج سے 18 کان کن ہلاک ہوگئے تھے۔

    چین میں کوئلے کی کان میں دھماکہ،59افراد ہلاک

    یاد رہے کہ 5 دسمبر2016 کو چین کے شمالی علاقے انر منگولیا کی کان میں گیس بھر جانے سے زوردار دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں59 مزدورجان کی بازی ہارگئے تھے۔

    واضح رہے کہ چین دنیا میں کوئلہ پیدا کرنے اور اسے استعمال کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔اورجس کان میں حادثہ پیش آیا ہے وہاں سے سالانہ 60,000 ٹن کوئلہ نکالا جا سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کوئٹہ : کوئلے کی کان میں گیس دھماکہ‘ 9 مزدورپھنس گئے

    کوئٹہ : کوئلے کی کان میں گیس دھماکہ‘ 9 مزدورپھنس گئے

    کوئٹہ : صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں کوئلے کی کان میں گیس دھماکے کے باعث وہاں کام کرنے والے 9 مزدور پھنس گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان بیٹھنے سے وہاں کام کرنے والے 9 مزدور پھنس گئے جنہیں نکالنے کے لیے کوششیں شروع کردی گئیں۔

    چیف مائینز انسپکٹر کا کہنا ہے کہ کان حادثے کے بعد کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا ہے اور متاثرہ مزدوروں کو جلد ریسکیو کرلیا جائے گا۔

    کوئلے کی کان سےمزید 5لاشیں نکال لی گئیں‘ جاں بحق مزدوروں کی تعداد 23 ہوگئی

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھی کوئٹہ کے دو مختلف علاقوں مارواڑ اور سورینج میں کوئلے کی کان بیٹھنے کے واقعات پیش آئے تھے۔

    دونوں حادثات میں مجموعی طوپر 23 مزدور جاں بحق ہوئے تھے جن میں سے بیشتر کا تعلق سوات کے علاقے شانگلہ سے تھا۔

    خیبرایجنسی میں کوئلے کی کان میں دھماکہ ‘8 مزدور جاں بحق

    واضح رہے کہ رواں سال 25 اپریل کو خیبرایجنسی کی تحصیل باڑہ کے علاقے کالا خیل میں کوئلے کی کان میں گیس بھرنے سے دھماکہ ہوا تھا، دھماکے سے کان میں موجود 8 مزدور جان کی بازی ہار گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چینی ڈاکٹرز کا کارنامہ، بازو پر اگنے والا کان صحیح جگہ لگادیا

    چینی ڈاکٹرز کا کارنامہ، بازو پر اگنے والا کان صحیح جگہ لگادیا

    بیجنگ: چین کے ڈاکٹرز نے بازو پر اگائے جانے والے مصنوعی کان کو آپریشن کر کے اُس کی صحیح جگہ پر لگا دیا۔

    برطانوی اخبار کے مطابق کار حادثے میں شدید زخمی ہونے والے مسٹر جی نامی شخص کے ہاتھ میں اگائے جانے والے مصنوعی کان کو چین کے ماہر ڈاکٹرز نے اُس کی اصل جگہ پر لگا دیا۔کاسمیٹک سرجری کے مشہور سرجن نے اس آپریشن میں خود بھی حصہ لیا۔

    ear-post-1

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ چہرے پر لگائے جانے والے کان میں خون کی روانی شروع ہوگئی جو آپریشن کے کامیاب ہونے کا واضح اشارہ ہے، طبی ٹیم نے آپریشن کی ویڈیو بھی جاری کی ہے تاہم صحافتی اداب کو مدنظر رکھتے ہوئے اُسے خبر میں شامل نہیں کیا جارہا۔

    ear-post-3

    چار ماہ قبل ڈاکٹروں نے مسٹر جی کی پسلی کی ہڈی کو لے کر اسے انسانی کان کی صورت میں کاٹا اور پھر اسے بازو کے کھال کے اندر ٹرانسپلانٹ کر دیا۔ کان کو اُگانے کا یہ آپریشن تین مرحلوں پر مشتمل تھا جو تمام کے تمام ژیان جیاتونگ یونی ورسٹی کے ہسپتال میں ہوئے۔

    ear-post-2

    یاد رہے مسٹر جی 2015 میں ایک کار حادثے میں شدید زخمی ہوئے تھے جس کے باعث اُن کے جسم کا دایاں حصہ بری طرح متاثر ہوا اور وہ ایک کان سے محروم بھی ہوگئے تھے۔

    ear-post-4

    حادثے سے متاثر ہونے والے شخص نے چہرے اور جسم کو بہتر بنانے کے لیے کئی آپریشنز بھی کروائے جن میں وہ کامیاب رہے مگر وہ اپنے کان کے محروم ہونے پر شدید رنجیدہ تھے۔

    ear-post-5

  • شور سے بہری ہوتی سماعت کی حفاظت کریں

    شور سے بہری ہوتی سماعت کی حفاظت کریں

    انسانی سماعت قدرت کی ایسی نعمت ہے جو ایک بار چھن جائے تو کسی صورت واپس نہیں آسکتی۔ سماعت کے لیے سب سے زیادہ خطرناک شے بے ہنگم شور ہے جو بڑے شہروں میں معمول کی بات بن چکا ہے۔

    پرامید بات یہ ہے کہ سماعت کے خراب ہونے سے قبل اس کی حفاظت کی جاتی ہے اور مکمل یا جزوی طور پر بہرا ہونے سے بچا جاسکتا ہے۔

    سماعت کیسے خراب ہوسکتی ہے؟

    انسانی کان کے اندر بالوں کی شکل کے ننھے ننھے خلیات موجود ہوتے ہیں جو دماغ کو آوازوں کو پہچاننے اور آپ کو سننے میں مدد دیتے ہیں۔ پیدائش کے وقت ایک عام انسان کے کانوں میں 16 ہزار خلیات موجود ہوتے ہیں۔

    عمر میں اضافے کے ساتھ اگر ان خلیات کا 30 سے 50 فیصد حصہ ناکارہ ہوجائے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی سماعت خراب ہوچکی ہے۔

    طویل عرصے تک بہت زیادہ پر شور مقامات پر وقت گزارنا آہستہ آہستہ سماعت کو ختم کرنے کا باعث بنتا ہے۔ جب تک آپ کو احساس ہوتا ہے کہ آپ کی سماعت کھو رہی ہے، اس وقت تک بہت سے خلیات تباہ ہوچکے ہوتے ہیں جنہیں کسی صورت بحال نہیں کیا جاسکتا۔

    hearing-2

    یاد رہے کہ کسی آواز کی پیمائش کرنے کی اکائی ڈیسی بل ہے۔ معمول کی گفتگو 60 ڈیسی بل پر مشتمل ہوتی ہے۔ سرگوشی 30 ڈیسی بل جبکہ موٹر سائیکل کا انجن 95 ڈیسی بل آواز پیدا کرتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ 120 ڈیسی بل سے زائد کی آواز صرف ایک لمحے کے لیے بھی سنیں تو فوری طور پر آپ کی سماعت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: شور شرابہ کے نقصانات

    اسی طرح اگر آپ نے چند گھنٹے کسی نہایت ہی پرشور مقام پر گزارے ہیں، جیسے تیز موسیقی والی محفل میں، یا ہجوم سے بھرے کھیل کے میدان میں، تو عارضی طور پر آپ کی سماعت پر فرق پڑتا ہے جو چند گھنٹوں بعد معمول کے مطابق ہوجاتا ہے۔

    لیکن اگر یہ کیفیت چند گھنٹوں سے زیادہ رہے تو آپ کو اپنی سماعت کے حوالے سے چوکنا ہونے کی ضرورت ہے۔

    یاد رکھیں کہ اگر آپ کسی ایسے مقام پر موجود ہیں جہاں آپ کو اپنی بات سمجھانے کے لیے بلند آواز سے گفتگو کرنی پڑ رہی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ شور آپ کی سماعت کے لیے نقصان دہ ہے۔

    سماعت کی حفاظت کیسے کی جائے؟

    سماعت کی حفاظت کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ پر شور مقامات پر جانے سے گریز کیا جائے۔

    لیکن اگر آپ کسی پرشور دفتر یا مقام پر کام کرتے ہیں تو کانوں کو ڈھانپنے والے آلات کا استعمال کریں۔

    hearing-3

    ایسے مقام پر دن میں کئی بار وقفہ لے کر چند منٹ کسی پرسکون جگہ پر گزاریں تاکہ شور کا اثر زائل ہوسکے۔

    مزید پڑھیں: خاموشی کے فوائد

    مستقل بنیادوں پر ہیڈ فون لگا کر بلند آواز میں گانے سننا بھی سماعت کے لیے نقصان دہ ہے۔

    زور سے گفتگو کرنے سے گریز کریں اور آہستہ گفتگو کرنے کی عادت ڈالیں۔

  • چین میں کوئلے کی کان میں دھماکہ،33افراد ہلاک

    چین میں کوئلے کی کان میں دھماکہ،33افراد ہلاک

    بیجنگ : چین میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے نتیجےمیں33افراد ہلاک ہوگئے جبکہ کان میں کام کرنے والے2افراد کوریسکیو آپریشن میں زندہ بچالیا گیا۔

    تفصیلات کےمطابق پیر کی صبح چین کے جنوب مغربی علاقےمیں نجی کمپنی کی کوئلے کی کان میں گیس لیک ہونے کی وجہ سے زوردار دھماکہ ہوا تھاجس میں 13 کان کن جان کی بازی ہار گئےتھے۔

    چین کے جنوب مغربی علاقے میں گزشتہ روز سے جاری ریسکو آپریشن میں آج مزید کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 33ہوگئی۔

    کوئلے کی کان میں گزشتہ روز صبح کے وقت گیارہ سے ساڑھے گیارہ بجے کےدرمیان زوردار دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں متعدد کان کن لاپتہ ہوگئے تھے،کوئلے کی اس کان میں ریسیکو آپریشن کے دوران 200سے زائد امدادی رضاکاروں نے حصہ لیاتھا۔

    یاد رہے کہ مقامی حکام نے کوئلے کی کان میں دھماکے کےواقعے کی تحقیقات کا حکم دیاتھااور علاقے میں دیگر کانوں کو عارضی طور پر بند کردیاگیاتھا۔

    خیال رہے کہ چین دنیا میں کوئلہ پیدا کرنے اور اسے استعمال کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔اورجس کان میں حادثہ پیش آیا ہے وہاں سے سالانہ 60,000 ٹن کوئلہ نکالا جا سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں:چین میں کوئلے کی کان میں حادثہ،18افراد ہلاک

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ چین کے شہر شیزوشان میں لینی کول مائینگ کمپنی کی کان میں گیس بھرنے کے باعث 18 کان کن ہلاک ہوگئےتھے۔

  • کان میں پھنسے2چینی انجینئرز کی لاشیں برآمد

    کان میں پھنسے2چینی انجینئرز کی لاشیں برآمد

    لسبیلہ : صوبہ بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کی کان میں پھنسے دو چینی انجینئرز کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ ایک کان کن کی تلاش جاری ہے۔

    تفصیلات کےمطابق بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں کنراج کی کان میں پھنسے دو انجینئرزکی لاشیں 27روز بعد نکال لی گئیں۔دونوں انجینئرز کی لاشوں کو ایف سی اور پولیس کی سیکورٹی میں ایمبولینس کے ذریعے کراچی منتقل کردیا گیا جبکہ محنت کش محمد انور جاموٹ کی تلاش کاکام جاری ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 24 ستمبر کو کان میں لفٹ گرنے سے چار چینی انجینئرز اور ایک پاکستانی الیکٹریشن کان کے اندر کافی گہرائی میں جاگرے تھے۔

    کان میں گرنے والےدو چینی انجینئرز شافٹ تک پہنچنے میں کامیاب رہے اور سیڑھیوں کے ذریعے اوپر آگئے تھےلیکن دو چینی انجینئرز اور ایک پاکستانی محمد انور کان کے اندر ہی پھنس گئے تھے۔

    مزید پڑھیں: ہری پور : ٹی فور منصوبے کی شٹرنگ گرنے سے 3چینی انجینئرز ہلاک

    یاد رہے کہ کہ رواں سال جولائی میں ٹی فور منصوبے پر کام کرنے والے افراد پر شٹرنگ گرنے سے تین چینی انجینئرز ہلاک اور بیس افراد زخمی ہو گئے تھے۔

    واضح رہے کہ ڈائریکٹوریٹ آف مائنز کے حکام کاکہناہے کہ دو چینی انجینئرز پاکستانی مزدور کو بچانے کے لیے اندر گئے تھے لیکن وہ خود بھی پھنس گئے۔

  • بلوچستان میں کوئلے کی کان میں دھماکہ،3کان کن جاں بحق

    بلوچستان میں کوئلے کی کان میں دھماکہ،3کان کن جاں بحق

    کوئٹہ : بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں کوئلہ کان میں حادثے میں تین کان کن جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا ہے۔
    تفصیلات کے مطابق بلوچستان لکے ضلع ہرنائی میں کان کن کوئلے کی کان میں مزدور کام کررہے تھے کہ اس کے اندر دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں تین کان کن جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک کو زخمی حالت میں نکالا گیا۔

    ہلاک اور زخمی ہونے والے کان کنوں کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع سوات سے ہے۔

    کان میں پیش آنے والے حادثے کے بارے میں تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے،تاہم ابتدائی معلومات کے مطابق یہ دھماکہ گیس بھر جانے کی وجہ سے ہوا۔

    یاد رہےکہ اس سے قبل 24جولائی کو بھی اس کان میں حادثہ پیش آیا تھا جس میں تین کان کن جان کی بازی ہار گئے تھے۔

    واضح رہے کہ بلوچستان میں دیگر صنعتیں نہ ہونے کی وجہ سے کوئلہ کی کان کنی یہاں کی ایک بڑی صنعت ہے.یہاں کے متعدد اضلاع لورالائی، کچھی، ہرنائی اور کوئٹہ کے پہاڑی علاقوں میں بڑی تعداد میں کوئلہ کی کانیں ہیں جن میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد کام کرتی ہے۔

  • چین کی کان میں پھنسے مزید 4 مزدوروں کو36دنوں بعدزندہ نکال لیاگیا

    چین کی کان میں پھنسے مزید 4 مزدوروں کو36دنوں بعدزندہ نکال لیاگیا

    شنگھائی: چین کی کان میں پھنسے مزدوروں میں سے چار کو چھتیس دنوں بعدزندہ نکال لیاگیا۔

    چین کے سرکاری میڈیاکے مطابق چاروں کان کن دو سومیٹرگہرائی میں پھنسے ہوئے تھے، امدادی کارروائی میں چارسوسے زائدرضا کاروں نے حصہ لیا۔
    امدادی رضاکارکئی ہفتوں سے کان کنوں تک پہنچنے کیلئے سرنگ کھود رہے تھے کہ ایک تنگ سوراخ کے ذریعے ان کو پانی اور غذامہیاکی جارہی تھی، چاروں کان کنوں کو ریسکیو کے بعد طبی امدادکیلئےاسپتال منتقل کردیاگیاہے۔

    پچیس دسمبر کوہونے والے حادثے میں انتیس افراد پھنس گئے تھے جن میں سے ابتک صرف پندرہ کو زندہ نکالاگیاہے اورایک کان کن کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہےجبکہ تیرہ تاحال لاپتہ ہیں۔