Tag: کاٹن

  • روئی کی قیمت میں 700 روپے فی من ریکارڈ اضافہ

    روئی کی قیمت میں 700 روپے فی من ریکارڈ اضافہ

    کراچی: عالمی سطح پر روئی کی قیمت میں اضافے کے بعد پاکستان میں بھی روئی کی قیمت میں 700 روپے فی من اضافہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی سطح پر روئی کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھا جا رہا ہے، امریکا میں روئی کی قیمتیں 2 دن میں 6 سینٹ فی پاؤنڈ بڑھیں۔

    امریکا میں روئی کی قیمت 11 سال کی بلند ترین سطح 98 سینٹ فی پاؤنڈ تک پہنچ گئی۔

    پاکستان، چین اور بھارت میں بھی روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ ملک میں 2 دن میں روئی کی قیمت 700 روپے فی من اضافے سے 13 ہزار 800 روپے ہوگئی ہے۔

  • کاٹن کی بحالی سےکسان اور ٹیکسٹائل کے شعبے کو فائدہ پہنچےگا، وزیراعظم

    کاٹن کی بحالی سےکسان اور ٹیکسٹائل کے شعبے کو فائدہ پہنچےگا، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کاٹن کی بحالی سےکسان اور ٹیکسٹائل کے شعبے کو فائدہ پہنچےگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں ملک میں کپاس کی بحالی کے حوالے سے حکومتی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں کپاس کی فصل کو کیڑوں سے بچاؤ کے لیے مستقبل کے لائحہ عمل پر بریفنگ دی گئی۔

    وزیراعظم عمران خان نے پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی کی تنظیم نوکا فیصلہ کیا، فیصلہ کاٹن کے شعبے میں ریسرچ کو مؤثر بنانے کے لیے کیاگیا۔ اجلاس میں اجلاس میں کاٹن سیزن 2020 کے حوالے سے ضروری اقدامات کی منظوری دی گئی۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کاٹن کی بحالی سے کسان اور ٹیکسٹائل کے شعبے کو فائدہ پہنچےگا، کاٹن کی بحالی کے نتیجے میں ملکی معیشت میں بہتری آئےگی۔

    عمران خان نے کہا کہ زرعی شعبے میں ریسرچ کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے، نیشنل ایگریکلچر ایمرجنسی پروگرام کا مقصد زرعی شعبے کے مسائل حل کرنا ہے، جدیدٹیکنالوجی کا فروغ اور پیداوار میں اضافے کو یقینی بنانا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ملک میں زراعت کی ترقی اور کسان کی خوشحالی کے لیے وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے انقلابی قدم اٹھایا ہے۔

  • بہتر پالیسی نہ ہونے سے کپاس کی صنعت کو نقصان پہنچ رہا ہے: چیئرمین کاٹن ایسوسی ایشن

    بہتر پالیسی نہ ہونے سے کپاس کی صنعت کو نقصان پہنچ رہا ہے: چیئرمین کاٹن ایسوسی ایشن

    اسلام آباد: کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین احسان الحق کا کہنا ہے کہ بہتر پالیسی نہ ہونے سے کپاس کی صنعت کو نقصان پہنچ رہا ہے، کپاس کی درآمدات کے باعث بھاری زر مبادلہ بیرون ممالک جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین احسان الحق کا کہنا ہے کہ ہمارے کاٹن زونز میں شوگر ملز لگانے پر زیادہ زور لگا، گنے کی کاشت کی وجہ سے کپاس کی کاشت میں کمی ہوئی۔

    احسان الحق کا کہنا ہے کہ بہتر پالیسی نہ ہونے سے کپاس کی صنعت کو نقصان پہنچ رہا ہے، کپاس کی درآمدات کے باعث بھاری زر مبادلہ بیرون ممالک جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیکس اور فنڈز نہ ملنے کے باعث بھی کپاس کی صنعت متاثر ہو رہی ہے۔ پالیسیوں میں تسلسل نہ ہونے سے ٹیکسٹائل سیکٹرز کو مسائل ہیں۔احسان الحق نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹرز کے لیے بیل آؤٹ پیکج ہونا چاہیئے۔

    واضح رہے کہ رواں سیزن ملکی کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، رواں برس ہونے والی کپاس کی پیداوار گزشتہ سیزن سے 8 لاکھ بیلز کم رہی۔

    رواں برس ہونے والی کپاس کی پیداوار کا حجم 1 کروڑ 6 لاکھ بیلز رہا جب کہ گزشتہ سیزن میں کپاس کی پیداوار کا حجم 1 کروڑ 14 لاکھ بیلز سے زائد رہا تھا۔

    موجوہ حکومت نے اپنے پہلے ہی سال میں کپاس کی درآمدات پر ٹیکس چھوٹ دینے کا اعلان کیا تھا۔

    خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل پہلی بار کاشت کاروں کے مسائل کے حل کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی بھی بنائی گئی تھی، خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں تمام جماعتوں کے نمائندے شامل ہیں۔

    اس حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، کپاس ملک کی سب سے زیادہ نقد آور فصل ہے۔ کپاس کا پیداواری ہدف 2 کروڑ گانٹھ مقرر کیا گیا ہے۔

  • رواں سیزن میں کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی

    رواں سیزن میں کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی

    اسلام آباد: رواں سیزن ملکی کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، رواں برس ہونے والی کپاس کی پیداوار گزشتہ سیزن سے 8 لاکھ بیلز کم رہی۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ رواں سیزن میں کپاس کی پیداوار میں 8 لاکھ 27 ہزار بیلز کی کمی دیکھی گئی۔

    رواں برس ہونے والی کپاس کی پیداوار کا حجم 1 کروڑ 6 لاکھ بیلز رہا جبکہ گزشتہ سیزن میں کپاس کی پیداوار کا حجم 1 کروڑ 14 لاکھ بیلز سے زائد رہا تھا۔

    رواں سیزن کی پیداوار میں سے ٹیکسٹائل کمپنیوں نے 90 لاکھ بیلز جبکہ برآمد کنندگان نے 1 لاکھ بیلز خریدیں۔

    خیال رہے کہ موجوہ حکومت نے پہلے ہی سال میں کپاس کی درآمدات پر ٹیکس چھوٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کپاس کی درآمدات پر سیلز ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹیز ختم کردیں تھی، کپاس پر ٹیکسوں میں دی گئی چھوٹ کا اطلاق یکم فروری سے ہوگیا اور یہ مراعات 30 جون 2019 تک جاری رہے گی۔

    ماہرین کے مطابق ٹیکسوں میں مراعات سے ٹیکسٹائل برآمدات میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔

  • گرم موسم سے لڑنے کے لیے پلاسٹک کا لباس تیار

    گرم موسم سے لڑنے کے لیے پلاسٹک کا لباس تیار

    واشنگٹن: امریکی سائنسدانوں نے ایک ایسا کم قیمت لباس تیار کیا ہے جو پلاسٹک بیس سے تیار کیا گیا ہے اور یہ پہننے کے بعد ٹھنڈک فراہم کرے گا۔

    ماہرین کے مطابق یہ لباس ان افراد کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا جو گرم خطوں میں رہتے ہیں اور گرم موسم کا مقابلہ کرتے ہیں۔

    اسٹینڈ فورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر یی کوئی کا کہنا ہے کہ گرم موسموں سے لڑنے کے لیے عمارتوں کو ٹھنڈا رکھنے کے بجائے افراد کو ٹھنڈک پہنچانے پر کام کیا جائے۔

    clothes-1

    پلاسٹک کی آمیزش سے تیار کردہ یہ لباس کاٹن کی طرح نہ صرف جسم سے پسینہ کو خارج کرے گا بلکہ جسم سے نکلنے والی حرارت کو بھی خارج کرے گا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے جسم سمیت تمام اشیا حرارت کو خارج کرتی ہیں اور یہ حرارت روشنی کی نادیدہ لہروں کی صورت میں ہوتی ہے۔ جسم پر پہنے ہوئے کپڑے اس حرارت کو باہر نہیں جانے دیتے لیکن ان پلاسٹک کے کپڑوں کے ساتھ معاملہ برعکس ہے۔

    ماہرین کے مطابق یہ کپڑے زیب تن کرنے کے بعد لوگوں کو پنکھے یا ایئر کنڈیشن چلانے کی ضرورت کم پڑے گی جس سے توانائی کی بھی بچت ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کی معاشی ترقی کا اعتراف عالمی ادارے کررہےہیں،اسحاق ڈار

    پاکستان کی معاشی ترقی کا اعتراف عالمی ادارے کررہےہیں،اسحاق ڈار

    اسلام آباد : وفاقی وز یرخزانہ اسحاق ڈار کا کہناہے کہ پاکستان کی معاشی ترقی کا اعتراف عالمی ادارے بھی کررہے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق کاٹن ایڈوائرزی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈارنےکہا کہ زراعت سیکٹر میں بہتری سے معاشی شرح نمو میں اضافہ کیا جاسکتا ہے اور ساتھ ہی ان کا کہناتھا کہ پاکستان کی معاشی ترقی کو عالمی سطح پر سراہا جارہا ہے۔

    اسحاق ڈار نےوزیر اعظم کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ کپاس اور ٹیکسائل سیکٹر ملکی معشیت کےلیے بہت اہم ہے۔سی پیک منصوبے سے پاکستان میں سرمایہ کاری اور کاروبار کےلیے پرکشش ملک بن جائے گا۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کو کاروبار کےلیے محفوظ ملک بنانے کےلیےکوشاں ہے۔

    مزید پڑھیں: ٹیکسٹائل سیکٹر کو200 ارب روپے کا پیکج دینے کا امکان

    واضح رہے کہ اس سےقبل گزشتہ ہفتے وفاقی وزیرتجارت خرم دستگیر کا کہناتھا کہ 200ارب روپے کے پیکج کو ٹیکسٹال سیکٹر میں جدت اور بحالی کےلیے استعمال کیا جائے گا،اور ان کا کہناتھا کہ حکومت ٹیکسٹائل سیکٹر میں نئی ٹیکنالوجی متعارف کروانے کیلئے پر عزم ہے۔