Tag: کب اور کیسے

  • فوڈ سپلیمنٹ کس عمر میں کب اور کیسے استعمال کریں؟

    فوڈ سپلیمنٹ کس عمر میں کب اور کیسے استعمال کریں؟

    وٹامنز کے حوالے سے ہمارے معاشرے میں کئی غلط فہمیاں رائج ہیں، مریض چاہے معمولی بخار کے لیے دوا لینے آیا ہو یا کسی پچیدہ مرض میں مبتلا ہو اپنے معالج سے پہلا مطالبہ کسی اچھی وٹامن تجویز کرنے کا کرتا ہے۔

    بڑھتی عمر کے ساتھ انسان کے نظام ہاضمہ کی صلاحیت میں کمی پیدا ہونا شروع ہوجاتی ہے اور لوگ اپنے طور پر وٹامنز کے حصول کیلئے فوڈ سپلیمنٹس کا استعمال شروع کردیتے ہیں۔ یہ عمل کہاں تک درست ہے؟

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر غذائیت فائزہ خان نے ناظرین کو فوڈ سپلیمنٹس کی افادیت اور اس کے نقصانات سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ انسانی صحت کے لیے متوازن خوراک لینا جتنا ضروری ہے اتنا ہی ضروری یہ جاننا بھی ہے کہ جسم میں وٹامنز اور نمکیات کی مقدار کا توازن کس حد تک برقرار رکھا جائے۔

    ملٹی وٹامنز کی گولیوں اور فوڈ سپلیمنٹ کا استعمال صحت کو فائدہ پہنچانے کے بجائے مختلف امراض میں مبتلا کرسکتا ہے۔ان میں سے چند ایک مفید بھی ہیں لیکن بیشتر کے مسلسل استعمال سے خطرناک بیماریوں کا خطرہ بھی لاحق ہوسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جہاں ان سپلیمنٹس اور ملٹی وٹامنز کے کچھ فوائد ہیں وہیں ان کے بعض مضر اثرات بھی ہیں جو لوگوں کی نظر سے اوجھل ہوتے ہیں، تاہم غذائی سپلیمنٹس اچھی خوراک کا نعم البدل ہرگز نہیں ہو سکتے۔

    فائزہ خان نے بتایا کہ بعض صورت حال میں ہوتا ہے کہ مریض کو لازمی فوڈ سپلیمنٹس کی ضرورت پڑتی ہے جیسے کہ حاملہ خواتین یا وہ لوگ جن کو کوئی موذی مرض نہ ہو یا محض کمزوری دور کرنے کیلئے اسے استعمال کرنا چاہتے ہوں۔ ضرور کریں لیکن اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کیے بغیر بالکل بھی نہیں۔

  • چشمے کی صفائی کب اور کیسے کی جائے؟

    چشمے کی صفائی کب اور کیسے کی جائے؟

    دنیا بھر میں کروڑوں افراد نظر کا چشمہ استعمال کرتے ہیں جو ان کی زندگی میں لازم و ملزوم ہوتا ہے بصورت دیگر چشمہ کہیں کھو جائے یا ٹوٹ جائے تو سب کچھ دھندلا دکھائی دیتا ہے۔،

    ایسے افراد کے لیے ان کے چشمے بہت قیمتی ہوتے ہیں، جس کا وہ بے حد خیال بھی رکھتے ہیں لیکن لاعلمی کے باعث وہ لوگ چشمے کی صفائی کیلئے ضروری احتیاط اور طریقہ استعمال نہیں کرتے جو کرنا چاہیے۔

    چشمے کے شیشے دھول، مٹی اور دیگر ذرات سے گندے ہوجاتے ہیں اور ان کی روزانہ صفائی ضروری ہوتی ہے مگر ان کی صفائی کا بہترین طریقہ کار یہ ہوتا ہے۔

    اس مضمون میں ہم آپ کیلئے چند ایسی تجاویز اور طریقے بیان کریں گے کہ جس سے آپ کا چشمہ صاف چمکدار اور شفاف ہوجائے گا۔

    بہت سے لوگ اپنے جسم پر موجود قمیض یا کسی بھی کپڑے سے چشمہ صاف کرنے کے عادی ہوتے ہیں مگر قمیض یا کپڑے سے چشمے کو صاف کرنا طویل المعیاد بنیادوں پر شیشے کو نقصان پہنچاتا ہے۔

    یاد رکھیں! ملبوسات سے چشمے کی صفائی شیشوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے، کپڑوں کی رگڑ کا اثر کسی ریگ مال جیسا ہوتا ہے اور شیشے کی سطح پر ننھی لکیریں بن جاتی ہیں جو بتدریج بڑے نقصان کا باعث بنتی ہیں۔ کپڑا جتنا بھی نرم ہو، وہ چشمے کی صفائی کے لیے مناسب نہیں ہوتا۔

    چشمے کی صفائی کا بہترین طریقہ

    سب سے پہلے کاٹن بڈ کو چشمے کے فریم کے رخنوں میں پھیر کر وہاں موجود کچرے کو نکالیں اس کے بعد چشمے کو نلکے کے نیچے رکھ کر پانی کھول دیں تاکہ سطح پر موجود گرد صاف ہوسکے۔

    چپکے ہوئے مواد کی صفائی کے لیے معمولی مقدار میں سیال صابن شیشے کے دونوں اطراف انگلی سے لگائیں اور پھر چشمے کو دھو لیں۔ کچھ مواقعوں پر آپ مائیکرو فائبر کپڑے بھی استعمال کر سکتے ہیں مگر اس طرح کے کپڑے چشمے کو دھونے کے بعد خشک کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔

    چشمے کی صفائی اہم کیوں ہے؟

    شیشوں کو صاف رکھنے کے ساتھ ساتھ چشمے کو صاف رکھنا بھی ضروری ہوتا ہے، ہماری جِلد پر موجود چکنائی، گرد اور دیگر اجزاء چشمے کے فریم پر جمع ہوجاتے ہیں جس سے کیل مہاسوں کا خطرہ بڑھتا ہے، یہی وجہ ہے کہ چشمے کی صفائی سے کیل مہاسوں سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔