Tag: کتے کے کاٹے

  • گزشتہ ہفتے ملک میں کتے کے کاٹے کے 8 ہزار کے قریب کیسز رپورٹ، ہوش رُبا تفصیلات

    گزشتہ ہفتے ملک میں کتے کے کاٹے کے 8 ہزار کے قریب کیسز رپورٹ، ہوش رُبا تفصیلات

    اسلام آباد: ملک بھر میں آوارہ کتوں کے کاٹنے کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، گزشتہ ہفتے ملک میں کتے کے کاٹے کے 7957 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ذرائع این آئی ایچ کے مطابق پنجاب نے کتے کاٹے کے کیسز میں سندھ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، ملک میں کتے کے کاٹے کے سب سے زیادہ 5 ہزار 259 کیسز پنجاب سے رپورٹ ہوئے، جب کہ گزشتہ ہفتے سندھ میں 1 ہزار 886 شہری آوارہ کتوں کا نشانہ بنے۔

    خیبر پختونخوا میں 635، بلوچستان میں 110، آزاد کشمیر میں 66، گلگت بلتستان میں سگ گزیدگی کا 1 کیس رپورٹ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق سندھ میں سگ گزیدگی کے سب سے زیادہ 181 کیسز خیرپور سے رپورٹ ہوئے، قمبر میں 169، نوابشاہ میں 164، جیکب آباد میں 163 شہری آوارہ کتوں کا نشانہ بنے، کراچی ویسٹ میں 132، ملیر میں 48، ایسٹ 9، سنٹرل سے ایک سگ گزیدگی کیس رپورٹ ہوا۔

    صوابی میں 183، سوات میں 87 شہری، مانسہرہ میں 50، اورکزئی میں 46، لکی مروت میں 44 شہری آوارہ کتوں آوارہ کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہوئے۔

  • کتے کے کاٹے کے علاج کے لیے اسپتال لایا جانے والا زیادتی کا ملزم فرار

    کتے کے کاٹے کے علاج کے لیے اسپتال لایا جانے والا زیادتی کا ملزم فرار

    کراچی: کتے کے کاٹے کے علاج کے لیے جناح اسپتال لایا جانے والا زیادتی کا ملزم پولیس حراست سے فرار ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی میں زیادتی کے الزام میں گرفتار ملزم سلیم جناح اسپتال سے فرار ہو گیا، ملزم کو علاج کے لیے سینٹرل جیل سے اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم سلیم کے فرار کا واقعہ جمعے کے روز پیش آیا، ملزم سلیم کو سعید آباد پولیس نے زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

    اے ایس پی سینٹرل جیل کی مدعیت میں صدر تھانے میں ملزم کے فرار کا مقدمہ درج کر دیا گیا، جب کہ غفلت کے مرتکب 2 پولیس اہل کاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جن میں کانسٹیبل سنگھار اور لیاقت علی شامل ہیں۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم سلیم کو کتے نے کاٹا تھا، جس کے علاج کے لیے اسے جناح اسپتال لایا گیا تھا، تاہم اس نے اہل کاروں کو چکما دے کر ہتھکڑی کھولی اور فرار ہو گیا۔

  • پاگل کتے کے کاٹے کا ایک اور دل خراش وقعہ، بچوں سمیت 5 افراد شدید زخمی

    پاگل کتے کے کاٹے کا ایک اور دل خراش وقعہ، بچوں سمیت 5 افراد شدید زخمی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے تین تلوار میں پاگل کتے کے کاٹے کا ایک دل خراش واقعہ رونما ہوا ہے، جس میں 5 افراد شدید زخمی ہو کر اسپتال پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی کے علاقے تین تلوار سے دو بچوں اور دیگر تین بڑی عمر کے زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا، معلوم ہوا کہ پانچوں افراد پاگل کتے کے کاٹنے سے زخمی ہوئے ہیں۔

    یہ واقعہ تین تلوار میں پیش آیا، ایک پاگل کتے نے بچوں پر حملہ کر دیا، وہاں موجود بڑی عمر کے تین افراد بھی کتے کا شکار ہوئے۔

    کتے کے کاٹے سے زخمی ہونے والوں میں 35 سالہ نواز خان، 60 سالہ چمن لال، 70 سالہ راجیش جے چند، 9 سالہ لڑکا کَرن اور 7سالہ ثمر شامل ہیں۔

    پاگل کتے نے ایک بچے کے گال پر کاٹا ہے، جب کہ ایک بچے کی ٹانگ اور ہاتھ زخمی ہوئے، بچے کی آنکھ بال بال بچی ہے، جب کہ بڑی عمر کے افراد کے ہاتھ اور پیر پر کتے نے کاٹا۔

    جناح اسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے بتایا کہ آج اسپتال کی ایمرجنسی میں پانچ زخمیوں کو لایا گیا، امکان یہی ہے کہ انھیں پاگل کتے نے کاٹا ہے۔ ان زخمیوں کو جناح اسپتال کے ڈوگ بائیٹ یونٹ میں ابتدائی طبی امداد دی گئی۔

    ڈاکٹر سیمی جمالی نے بتایا کہ تمام زخمیوں کو اینٹی ریبز ویکیسن فراہم کی جا چکی ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں آئے روز کتے کے کاٹے کے واقعات رونما ہو رہے ہیں، اب تک متعدد بچے پاگل کتے کے کاٹے کا شکار ہو کر جانوں سے بھی ہاتھ دھو چکے ہیں، اینٹی ریبیز ویکسین کی عدم موجودگی بھی کراچی سمیت سندھ بھر کا ایک بڑا مسئلہ رہا ہے۔

  • ’آوارہ کتوں کو انگریز دور میں زہر دے کر ظالمانہ طریقے سے مارا جاتا تھا‘

    ’آوارہ کتوں کو انگریز دور میں زہر دے کر ظالمانہ طریقے سے مارا جاتا تھا‘

    کراچی: سندھ کے سیکریٹری بلدیات روشن شیخ نے کہا ہے کہ آوارہ کتوں کو انگریز دور میں زہر دے کر بہت ظالمانہ طریقے سے مارا جاتا تھا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری بلدیات نے کہا کہ کتوں کو ویکسین دے کر ان کی افزائش نسل روکی جائے گی، انھیں زہر دے کر نہیں مارا جائے گا، یہ ظالمانہ طریقہ ہے جو انگریز دور سے رائج ہے۔

    روشن شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر آوارہ کتوں کے مسئلے کے حل کے لیے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے، کتوں کو ختم کرنے کا پرانا طریقہ غلط ہے، 3 سال میں جانوروں کے خصوصی مراکز بنائے جائیں گے۔

    ادھر سندھ کی تحصیل تنگوانى میں کتا مار مہم شروع نہ ہونے سے سگ گزیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے، گزشتہ روز 3 طلبہ سمیت 9 افراد کو آوارہ کتے کاٹ چکے ہیں، زخمیوں کو اسپتال پہنچایا گیا، جب کہ 10 روز میں کتوں کے کاٹنے کے 140 واقعات رپورٹ ہوئے۔

    واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں آوارہ اور پاگل کتوں کی بہتات ہو چکی ہے، آئے دن رے بیز سے اموات ہو رہی ہیں، لیکن صوبائی اور شہری حکومت کی جانب سے تا حال اس مسئلے کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں۔

  • کل 6 سالہ حسنین کا اہم آپریشن کیا جائے گا

    کل 6 سالہ حسنین کا اہم آپریشن کیا جائے گا

    کراچی: کتوں کے کاٹے سے زخمی 6 سال کے حسنین کا آج این آئی سی ایچ میں 10 رکنی میڈیکل بورڈ نے طبی معائنہ کیا، پروفیسر جمال رضا نے کہا کہ کل (جمعے کو) حسنین کا اہم آپریشن کیا جائے گا، آنکھوں کے ڈاکٹر نے بھی حسنین کا معائنہ کیا، امید ہے بینائی محفوظ ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق این آئی سی ایچ میں زیر علاج حسنین کی حالت سنبھل گئی ہے، ڈاکٹروں نے چھ سالہ حسنین کو وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا ہے، اور نالی کے ذریعے خوراک دی جانے لگی ہے۔

    انتہائی نگہداشت یونٹ کے سربراہ اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مرتضیٰ علی کے مطابق بچے کی حالت میں بہتری آ گئی ہے اس لیے اسے وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا گیا ہے، بچے کے چہرے کی مزید سرجری کے بارے میں بھی فیصلہ کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  حسنین کی زندگی بچانے کے لیے ماہر ڈاکٹرز پر مشتمل بورڈ تشکیل

    یاد رہے کہ چھ سالہ حسنین کے ساتھ یہ لرزہ خیز واقعہ 14 نومبر کو بھٹو کے شہر لاڑکانہ میں پیش آیا تھا جب 6 سے 7 کتوں نے کم سن بچے پر حملہ کیا اور اس کا منہ کھا گئے۔ اس کے بعد بچے کے گھر والے اس کے علاج کے لیے در در پھرتے رہے، آخر کار بچے کو این آئی سی ایچ میں داخل کیا گیا، تاہم اس سے قبل اس واقعے نے سندھ کی سیاست میں ہل چل مچا دی تھی۔

    تین دن قبل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر زخمی حسنین کے علاج کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا، 10 رکنی اس بورڈ کے چئیرمین این آئی سی ایچ کے ڈاکٹر جمشید اختر ہیں۔ ترجمان حکومت سندھ کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو بچے کو بیرون ملک بھی علاج کے لیے سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

  • حسنین کی زندگی بچانے کے لیے ماہر ڈاکٹرز پر مشتمل بورڈ تشکیل

    حسنین کی زندگی بچانے کے لیے ماہر ڈاکٹرز پر مشتمل بورڈ تشکیل

    کراچی: لاڑکانہ میں کتوں کے کاٹے سے زخمی حسنین کے علاج کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے، 10 رکنی بورڈ کے چئیرمین این آئی سی ایچ کے ڈاکٹر جمشید اختر ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں کتوں کا شکار ہونے والے معصوم بچے حسنین کی زندگی بچانے کے لیے ماہر ڈاکٹرز پر مشتمل طبی بورڈ بنایا گیا ہے، اس سلسلے میں جاری کیے گئے نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ بورڈ میں مختلف اسپتالوں کے ڈاکٹرز شامل کیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ لاڑکانہ کا رہایشی 5 سال کا حسنین این آئی سی ایچ میں زیر علاج ہے، چائلڈ سرجن ڈاکٹر انور نے کہا ہے کہ میڈیکل بورڈ حسنین کی سرجری کا معائنہ کر رہا ہے۔ انھوں نے خوش خبری سنائی کہ بچے کی صحت میں بہتری کا عمل شروع ہو چکا ہے، حسنین کی مزید سرجریز کا فیصلہ معائنے کے بعد ہوگا، اللہ سے پوری امید ہے بچہ معمول کی زندگی میں واپس آجائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کتے کے کاٹے کا لرزہ خیز واقعہ، سندھ کی سیاست میں ہل چل

    ادھر ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خصوصی میڈیکل بورڈ قائم کیا ہے، جو محمد حسنین کے علاج کے حوالے سے اقدامات کرے گا، ہم ضرورت کے مطابق ملک اور بیرون ملک بھی علاج کے لیے سہولتیں فراہم کریں گے، آج حسنین کا تفصیلی معائنہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ حسنین کے ساتھ یہ لرزہ خیز واقعہ 14 نومبر کو بھٹو کے شہر لاڑکانہ میں پیش آیا تھا جب 6 سے 7 کتوں نے کم سن بچے پر حملہ کیا اور اس کا منہ کھا گئے۔ اس کے بعد بچے کے گھر والے اس کے علاج کے لیے در در پھرتے رہے، آخر کار بچے کو این آئی سی ایچ میں داخل کیا گیا، تاہم اس سے قبل اس واقعے نے سندھ کی سیاست میں ہل چل مچا دی تھی۔

  • لاڑکانہ کے بعد سکھر میں بھی کتے کے کاٹے سے بچہ زخمی

    لاڑکانہ کے بعد سکھر میں بھی کتے کے کاٹے سے بچہ زخمی

    سکھر: بھٹو کے شہر لاڑکانہ کے بعد سکھر میں بھی کتے نے ایک بچے کو کاٹ کر زخمی کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں اوباڑو کے گاؤں مزار چاچڑ میں کتے کے کاٹے سے بچہ زخمی ہو گیا ہے، تاہم تحصیل اسپتال میں بچے کو ویکسین نہیں دی جا سکی۔

    زخمی ہونے والے بچے کے چچا عابد علی نے اے آر وائی نیوز کے نمایندے کو بتایا کہ بچے کو فوری طور پر تحصیل اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا لیکن ایک گھنٹے تک اسپتال میں بچے کو ویکسین نہیں دی گئی۔

    بچے کے چچا کا کہنا تھا اسپتال میں ڈاکٹر موجود نہیں تھے، صرف ٹرینر ڈسپنسر موجود تھے، بچے کو تحصیل اسپتال سے رحیم یار خان ریفر کیا گیا ہے، اب ڈاکٹر کہتے ہیں بچے کو زخم گہرا ہے یہاں علاج نہیں ہو سکتا۔

    تازہ ترین:  کتے کے کاٹے کا لرزہ خیز واقعہ، سندھ کی سیاست میں ہل چل

    کتے کے کاٹے کے شکار بچے کے ورثا نے تحصیل اسپتال انتظامیہ کے خلاف احتجاج بھی کیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاڑکانہ میں کتوں کے کاٹنے سے ایک بچہ حسنین بگھیو شدید زخمی ہو گیا تھا، کتوں نے اس کا منہ نوچ کھایا تھا، جسے کراچی میں این آئی سی ایچ اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کر دیا گیا ہے، بچے کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

    اس واقعے سے سندھ کی سیاست میں ہل چل مچ گئی ہے، آج تمام دن حکومتی اور اپوزیشن اراکین ایک دوسرے پر تنقید کے تیر برساتے رہے، آصفہ بھٹو نے بھی ایک ٹویٹ کے ذریعے اس کیس کو میڈیا میں اٹھانے پر اے آر وائی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

  • آفتاب صدیقی کا سگ گزیدگی کے شکار بچے کی مدد کا اعلان

    آفتاب صدیقی کا سگ گزیدگی کے شکار بچے کی مدد کا اعلان

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے آفتاب صدیقی نے سگ گزیدگی کا شکار بچے حسنین بگھیو کے علاج معالجے کا خرچہ اٹھانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھٹو کے شہر لاڑکانہ میں کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہونے والا بچہ حسنین بگھیو کراچی میں این آئی سی ایچ اسپتال میں زیرعلاج ہے جہاں اس کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

    ایم این اے آفتاب صدیقی نے متاثرہ بجے کے علاج معالجے کا بیڑا اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ بچے کی ہرممکن مدد کریں گے۔ ان کا سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لاڑکانہ میں لوگ بھوک بیماریوں کے بعد کتے کے کاٹے سے مرنے لگے ہیں۔

    خیال رہے کہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں بچے کو کتے کے کاٹنے کا واقعہ پیش آیا جہاں 6 سے 7 کتوں نے کمسن بچے حسنین بگھیو پر حملہ کیا اور اس کا منہ کھا گئے، دربدر کی ٹھوکروں کے بعد متاثرہ بچے کو این آئی سی ایچ اسپتال کی ایمرجنسی سے آئی سی یو منتقل کردیا گیا۔

    سب سے پہلے اے آر وائی نیوز نے حسنین کو کتے کے کاٹے سے متاثر ہونے کی خبرنشر کی تھی۔

    دوسری جانب پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر کا جناح اسپتال میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کراچی جیسے شہر میں بھی کتے کے کاٹنے کی ویکسین موجود نہیں ہے۔

    کتے کے کاٹے کا لرزہ خیز واقعہ، سندھ کی سیاست میں ہل چل

    راجہ اظہر نے کہا کہ بچے کے اہل خانہ اسپتالوں میں دربدر پھرتے رہے، حکومت سندھ بچے کو فوری طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائے، جناح اسپتال انتظامیہ بچے کو بچانے کے لیے ہرممکن اقدام کرے۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق حسنین ایمرجنسی میں ہے، طبی امداد دی جارہی ہے، بچے کے چہرے کا ایک حصہ بری طرح متاثر ہوا ہے، بچے کے ٹیسٹ کرلیے، رپورٹس آنے میں کچھ وقت لگے گا، ابتدائی طور پر بچے کو نیورو کے مسائل لگتے ہیں، بچے کے علاج کے لیےحکمت عملی بنارہے ہیں۔

  • کتے کے کاٹے کا لرزہ خیز واقعہ، سندھ کی سیاست میں ہل چل

    کتے کے کاٹے کا لرزہ خیز واقعہ، سندھ کی سیاست میں ہل چل

    کراچی: بھٹو کے شہر لاڑکانہ میں کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہونے والا بچہ حسنین بگھیو کراچی میں این آئی سی ایچ اسپتال کی ایمرجنسی سے آئی سی یو میں داخل کردیا گیا، حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

    تفصیلات کےمطابق سندھ کے شہر لاڑکانہ میں بچے کو کتے کے کاٹنے کا واقعہ پیش آیا جہاں 6 سے 7 کتوں نے کمسن بچے حسنین بگھیو پر حملہ کیا اور اس کا منہ کھا گئے، دربدر کی ٹھوکروں کے بعد متاثرہ بچے کو این آئی سی ایچ اسپتال کی ایمرجنسی سے آئی سی یو منتقل کردیا گیا۔

    آٹھ سالہ متاثرہ بچے کے والدین کو دربدر کی ٹھوکریں کھانا پڑیں، متاثرہ بچے کو لے کر والدین کو ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال بھیجا گیا، ابتدائی طور پر والدین لاڑکانہ سے انڈس اسپتال آئے، انڈس اسپتال سے کچھ دیر بعد فارغ کرکے بچے کو سول اسپتال بھیجا گیا، بعد ازاں سول اسپتال انتظامیہ نے بھی بچے کا کیس لینے سے انکار کردیا۔

    سول اسپتال انتظامیہ نے بچے کو جناح اسپتال لے جانے کا مشورہ دیا، بعد ازاں والدین بچے کو لے کر این آئی سی ایچ اسپتال پہنچے۔ دریں اثنا پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر کا جناح اسپتال میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کراچی جیسے شہر میں بھی کتے کے کاٹنے کی ویکسین موجود نہیں ہے۔

    راجہ اظہر نے کہا کہ بچے کے اہل خانہ اسپتالوں میں دربدر پھرتے رہے، حکومت سندھ بچے کو فوری طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائے، جناح اسپتال انتظامیہ بچے کو بچانے کے لیے ہرممکن اقدام کرے۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق حسنین ایمرجنسی میں ہے، طبی امداد دی جارہی ہے، بچے کے چہرے کا ایک حصہ بری طرح متاثر ہوا ہے، بچے کے ٹیسٹ کرلیے، رپورٹس آنے میں کچھ وقت لگے گا، ابتدائی طور پر بچے کو نیورو کے مسائل لگتے ہیں، بچے کے علاج کے لیےحکمت عملی بنارہے ہیں۔

    بچے کے چچا صدام حسین نے اےآروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حسنین کی حالت بہت خراب ہے، حسنین کو دوائیاں اور انجکشن دیئے گئے ہیں، ہم بہت غریب لوگ ہیں، ہمارے ساتھ تعاون کیا جائے۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز کے مطابق حسنین کی حالت تشویش ناک ہے، علاج کے لیے ڈاکٹرز کی ٹیم تشکیل دی جائے گی، ڈاکٹرز کی مشاورت کے بعد بچے کی سرجری کا فیصلہ ہوگا۔

    متاثرہ بچے کے والد غلام حسین کا کہنا ہے کہ بچے کے علاج کے لیے خون کی10بوتلیں منگوائی گئی ہیں، والد نے اعلیٰ حکام سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ خون کی بوتلیں کہاں سے لائیں؟ ہمارا کوئی مسیحا بنے۔

    والد کا مزید کہنا تھا کہ کمسن بیٹے حسنین بگھیو کو آوارہ کتوں نے کاٹ کر زخمی کیا، کھیتوں میں موجود لوگوں نے حسنین کو آوارہ کتوں سے چھڑایا، پہلے بچے کو تشویشناک حالت میں چانڈکا اسپتال لے کر گئے، جہاں بچے کو اینٹی ربیزویکسین سمیت دیگر طبی سہولیات فراہم کی گئیں، حکومت آوارہ کتوں کا خاتمہ کرے تاکہ دیگر بچوں کو بچایا جاسکے۔

    لاڑکانہ میں کمسن بچے پر 7 کتوں کا حملہ، منہ کھا گئے

    دوسری جانب وزیراعلیٰ کے مشیر مرتضٰی وہاب نے انوکھی منطق اپنائی اور ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بچے کے ساتھ افسوسناک واقعے کا ذمہ دار وفاقی حکوت کو قرار دے دیا، اے آروائی نیوز سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ دوائیں امپورٹ کرنا وفاقی حکومت کا کام ہے، جس کی ادائیگی سندھ حکومت کرچکی ہے۔

    خیال رہے کہ آج ہی کے دن سندھ کے شہر ٹنڈو محمد خان کے علاقے شاہی بازار میں کتوں نے اسکول جانے والی 2طالبات پر بھی حملہ کیا۔

    واضح رہے کہ لاڑکانہ میں کتے مار مہم شروع کی گئی تو آصفہ بھٹو ناراض ہوگئی تھیں، لاڑکانہ میں آصفہ کی وجہ سے کتا مار مہم روک دی گئی تھی جس کی وجہ سے آج ایک اور لرزہ خیز واقعہ سامنے آیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سندھ کے ضلع تھرپارکر کے سرکاری اسپتال میں کتے کے کاٹے سے ایک نوجوان لڑکی نے تڑپ تڑپ کر جان دے دی تھی۔ تھرپارکر کے سرکاری اسپتال میں کتے کے کاٹے کی ویکسین نہ ملنے پر 15 سالہ لڑکی صائمہ جاں بحق ہو گئی تھی۔

  • سندھ میں کتے کے کاٹے سے نوجوان لڑکی کی دردناک موت

    سندھ میں کتے کے کاٹے سے نوجوان لڑکی کی دردناک موت

    تھرپارکر: سندھ کے ضلع تھرپارکر کے سرکاری اسپتال میں کتے کے کاٹے سے ایک نوجوان لڑکی نے تڑپ تڑپ کر جان دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں رے بیز کے باعث ہونے والی اموات کا سلسلہ بدستور جاری ہے، تھرپارکر کے سرکاری اسپتال میں کتے کے کاٹے کی ویکسین نہ ملنے پر 15 سالہ لڑکی صائمہ جاں بحق ہو گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق صائمہ بنت دین محمد نہڑیو کو تشویش ناک حالت میں سِول اسپتال مٹھی لایا گیا تھا، جہاں ریبیز کا انجیکشن موجود نہ ہونے پر لڑکی نے تڑپ تڑپ کردم توڑ دیا۔

    جاں بحق ہونے والی لڑکی کے لواحقین نے مٹھی کے اسپتال کے احاطے میں لاش رکھ کر انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاگل کتے کے کاٹنے سے نوجوان جاں بحق

    واضح رہے کہ صوبہ سندھ میں کتے کے کاٹے سے مرنے والوں کی تعداد 23 ہو گئی ہے۔ تین دن قبل جناح اسپتال کراچی میں ضلع جامشورو کے علاقے نوری آباد میں واقع گاؤں جیوا خان گوٹھ کا ایک رہایشی نوجوان بھی تڑپ تڑپ کر جاں بحق ہو گیا تھا۔

    سینئر ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ مریض کو جب جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں لایا گیا تو اسے ریبیز کی بیماری لاحق ہو چکی تھی۔ بعد ازاں اس نے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں دم توڑا۔

    ادھر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے چند دن قبل میڈیا سے گفتگو میں دعویٰ کیا تھا کہ ریبیز کے لیے ویکسین موجود ہے، سندھ کے ہر اسپتال میں اینٹی رے بیز ویکسین دستیاب ہے۔