Tag: کتے

  • جانوروں کو بھی جینے کا حق ہے، سیکریٹری بلدیات

    جانوروں کو بھی جینے کا حق ہے، سیکریٹری بلدیات

    کراچی: سیکریٹری بلدیات روشن شیخ نے کہا کہ جانوروں کو بھی جینے کا حق دینا چاہیے، ان کے ساتھ ظلم نہیں کرنا چاہیے، آوارہ کتوں کے خلاف ترکی کی طرز کا ماڈل اپنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری بلدیات روشن شیخ نے کہا کہ کتوں کو تلف کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، کتوں کو مارنے کے بجائے ویکسین لگانا بہتر سمجھا۔

    انہوں نے کہا کہ کتوں کو ویکسین دینے سے متعلق این جی اوز کا تعاون حاصل ہے، باقاعدہ کوئی سروے نہیں ہوا، تقریباََ 12 سے 15 لاکھ کتے ہیں، کتوں کو ویکسین کے بعد ریبیز کا خطرہ نہیں رہتا۔

    روشن شیخ نے کہا کہ کتوں کی ویکسین کے لیے 90 کروڑ روپے کا بجٹ رکھا جائے گا، کراچی میں اینیمل سینٹر بنا رہے ہیں، پی سی ون کی تیاری جاری ہے۔

    سیکریٹری بلدیات نے کہا کہ لاڑکانہ سمیت دیگر اضلاع میں کام کیا جائے گا، آوارہ کتوں کے خلاف ترکی کی طرز کا ماڈل اپنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جانوروں کو بھی جینے کا حق دینا چاہیے، ان کے ساتھ ظلم نہیں کرنا چاہیے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 16 اکتوبر کو سندھ ہائی کورٹ نے کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کو آوارہ کتے پکڑنے کا حکم دیا تھا۔

  • ”آوارہ کتوں کے خلاف جنگ”

    ”آوارہ کتوں کے خلاف جنگ”

    کراچی: محکمہ بلدیات سندھ نے ”آوارہ کتوں کے خلاف جنگ” نامی منصوبہ تیار کرلیا، صوبے میں آوارہ کتوں کو پکڑنے کے لیے ٹریننگ کا آغاز کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ نے آوارہ کتوں کو ٹھکانے لگانے کا منصوبہ تیار کیا ہے جس کے تحت بلدیاتی کونسلز کے عملے کو آوارہ کتوں کو پکڑنے اور نس بندی کی ٹریننگ دی جائے گی، آوارہ کتوں کے خلاف اس منصوبے کا پی سی ون منظوری کے لیے محکمہ منصوبہ بندی کو ارسال کردیا گیا۔

    آوارہ کتوں کے خلاف مجوزہ منصوبے میں این جی اوز بھی مالی وفنی تعاون کریں گے۔ سیکریٹری بلدیات کا کہنا ہے کہ سندھ آوارہ کتوں کے خلاف جامع منصوبے کا آغاز کر رہا ہے، آوارہ کتوں کی نسل روکنے کے لیے دنیا میں رائج طریقہ اپنایا جائے گا۔

    ادھر سندھ حکومت نے کتوں کو ویکسین دینے کا فیصلہ کرلیا، آئندہ ہفتے سے سندھ کے ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں کتوں کی ویکسی نیشن شروع ہوگی، کراچی کے تمام اضلاع میں آوارہ کتوں کو ویکسین دی جائے گی، آوارہ کتوں کے لیے این جی او نے سندھ حکومت کو مفت ویکسین فراہم کردی۔

    ویکسی نیشن سے آوارہ کتوں کے کاٹے سے شہری متاثر نہیں ہوسکیں گے، آوارہ کتوں کو پکڑنے والے اسٹاف کی بھی ویکسی نیشن کی جائے گی، سندھ میں 5لاکھ آوارہ کتوں کو ویکسین دی جائے گی۔

  • حسنین کی زندگی بچانے کے لیے ماہر ڈاکٹرز پر مشتمل بورڈ تشکیل

    حسنین کی زندگی بچانے کے لیے ماہر ڈاکٹرز پر مشتمل بورڈ تشکیل

    کراچی: لاڑکانہ میں کتوں کے کاٹے سے زخمی حسنین کے علاج کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے، 10 رکنی بورڈ کے چئیرمین این آئی سی ایچ کے ڈاکٹر جمشید اختر ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں کتوں کا شکار ہونے والے معصوم بچے حسنین کی زندگی بچانے کے لیے ماہر ڈاکٹرز پر مشتمل طبی بورڈ بنایا گیا ہے، اس سلسلے میں جاری کیے گئے نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ بورڈ میں مختلف اسپتالوں کے ڈاکٹرز شامل کیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ لاڑکانہ کا رہایشی 5 سال کا حسنین این آئی سی ایچ میں زیر علاج ہے، چائلڈ سرجن ڈاکٹر انور نے کہا ہے کہ میڈیکل بورڈ حسنین کی سرجری کا معائنہ کر رہا ہے۔ انھوں نے خوش خبری سنائی کہ بچے کی صحت میں بہتری کا عمل شروع ہو چکا ہے، حسنین کی مزید سرجریز کا فیصلہ معائنے کے بعد ہوگا، اللہ سے پوری امید ہے بچہ معمول کی زندگی میں واپس آجائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کتے کے کاٹے کا لرزہ خیز واقعہ، سندھ کی سیاست میں ہل چل

    ادھر ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خصوصی میڈیکل بورڈ قائم کیا ہے، جو محمد حسنین کے علاج کے حوالے سے اقدامات کرے گا، ہم ضرورت کے مطابق ملک اور بیرون ملک بھی علاج کے لیے سہولتیں فراہم کریں گے، آج حسنین کا تفصیلی معائنہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ حسنین کے ساتھ یہ لرزہ خیز واقعہ 14 نومبر کو بھٹو کے شہر لاڑکانہ میں پیش آیا تھا جب 6 سے 7 کتوں نے کم سن بچے پر حملہ کیا اور اس کا منہ کھا گئے۔ اس کے بعد بچے کے گھر والے اس کے علاج کے لیے در در پھرتے رہے، آخر کار بچے کو این آئی سی ایچ میں داخل کیا گیا، تاہم اس سے قبل اس واقعے نے سندھ کی سیاست میں ہل چل مچا دی تھی۔

  • لاڑکانہ کے بعد سکھر میں بھی کتے کے کاٹے سے بچہ زخمی

    لاڑکانہ کے بعد سکھر میں بھی کتے کے کاٹے سے بچہ زخمی

    سکھر: بھٹو کے شہر لاڑکانہ کے بعد سکھر میں بھی کتے نے ایک بچے کو کاٹ کر زخمی کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں اوباڑو کے گاؤں مزار چاچڑ میں کتے کے کاٹے سے بچہ زخمی ہو گیا ہے، تاہم تحصیل اسپتال میں بچے کو ویکسین نہیں دی جا سکی۔

    زخمی ہونے والے بچے کے چچا عابد علی نے اے آر وائی نیوز کے نمایندے کو بتایا کہ بچے کو فوری طور پر تحصیل اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا لیکن ایک گھنٹے تک اسپتال میں بچے کو ویکسین نہیں دی گئی۔

    بچے کے چچا کا کہنا تھا اسپتال میں ڈاکٹر موجود نہیں تھے، صرف ٹرینر ڈسپنسر موجود تھے، بچے کو تحصیل اسپتال سے رحیم یار خان ریفر کیا گیا ہے، اب ڈاکٹر کہتے ہیں بچے کو زخم گہرا ہے یہاں علاج نہیں ہو سکتا۔

    تازہ ترین:  کتے کے کاٹے کا لرزہ خیز واقعہ، سندھ کی سیاست میں ہل چل

    کتے کے کاٹے کے شکار بچے کے ورثا نے تحصیل اسپتال انتظامیہ کے خلاف احتجاج بھی کیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاڑکانہ میں کتوں کے کاٹنے سے ایک بچہ حسنین بگھیو شدید زخمی ہو گیا تھا، کتوں نے اس کا منہ نوچ کھایا تھا، جسے کراچی میں این آئی سی ایچ اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کر دیا گیا ہے، بچے کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

    اس واقعے سے سندھ کی سیاست میں ہل چل مچ گئی ہے، آج تمام دن حکومتی اور اپوزیشن اراکین ایک دوسرے پر تنقید کے تیر برساتے رہے، آصفہ بھٹو نے بھی ایک ٹویٹ کے ذریعے اس کیس کو میڈیا میں اٹھانے پر اے آر وائی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

  • کتے کے کاٹے کی 13 ہزار ویکسینز موجود ہیں: وزیر صحت سندھ کا دعویٰ

    کتے کے کاٹے کی 13 ہزار ویکسینز موجود ہیں: وزیر صحت سندھ کا دعویٰ

    کراچی: صوبہ سندھ کی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبے میں کتے کے کاٹے کی 13 ہزار کے قریب ویکسینز موجود ہیں، انہوں نے عوام کو احتیاط کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بچے کتوں کو نہ چھیڑیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حسنین کو 6، 7 کتوں نے کاٹا، واقعہ افسوسناک ہے۔ بچہ این آئی سی ایچ کے آئسولیشن وارڈ میں زیر علاج ہے۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کل بچے کا دوبارہ معائنہ کریں گے، بچے کی سرجری مرحلہ وار ہوگی۔ کوشش ہے کہ انفیکشن نہ ہو۔ کتوں نے حسنین کے منہ پر بری طرح کاٹا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش کر رہے ہیں کتوں کو ویکسین دی جائے، کتوں کی تعداد کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

    صوبائی وزیر صحت نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ عوام خود بھی احتیاط کریں، بچے کتوں کو نہ چھیڑیں۔ بچہ حسنین اس وقت وینٹی لیٹر پر ہے اور تکلیف دہ مرحلے سے گزر رہا ہے۔ بچے کی سرجری آسان نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: آصفہ بھٹو کو غصہ کیوں آگیا؟

    انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کے اسپتال ہمارے ماتحت نہیں، اسپیشلسٹ ڈاکٹرز کراچی یا حیدر آباد میں کام کرنا پسند کرتے ہیں۔

    عذرا پیچوہو نے دعویٰ کیا کہ کتے کے کاٹے کی 13 ہزار کے قریب ویکسین موجود ہیں، حسنین کو بھی کتے کے کاٹے کی ویکسین دی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے آبائی شہر لاڑکانہ میں سگ گزیدگی کا ہولناک واقعہ پیش آیا تھا جب 6 سالہ حسنین پر کئی آوارہ کتوں نے حملہ کیا اور اس کے چہرے کو بھنبھوڑ ڈالا۔

    بچے کو لاڑکانہ کے چانڈکا میڈیکل اسپتال لے جایا گیا تاہم ڈاکٹرز نے اس کی حالت دیکھ کر ہاتھ کھڑے کردیے اور صرف طبی امداد دے کر فارغ کردیا، بچے کو کراچی لایا گیا جہاں کئی دقتوں کے بعد نیشنل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) میں داخل کر کے علاج شروع کیا گیا۔

    حسنین کی سرجری کا پہلا مرحلہ مکمل

    اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حسنین کی سرجری کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے تاہم معصوم حسنین کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ حسنین کے لیے قائم کردہ میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ بچے کی مزید سرجریز بھی کی جائیں گی۔

    پہلی ابتدائی سرجری کے بعد حسنین کو دوبارہ انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) منتقل کردیا گیا ہے جبکہ بچے کی حالت سے سربراہ این آئی سی ایچ ڈاکٹر جمال رضا کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: سگ گزیدگی نے سندھ کی سیاست میں ہلچل مچا دی

    دوسری جانب سگ گزیدگی کے ہولناک واقعات کے باوجود سندھ حکومت نے ذمہ داری لینے سے صاف انکار کردیا، وزیر اعلیٰ کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے واقعے کا ذمہ دار وفاقی حکوت کو قرار دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ دوائیں امپورٹ کرنا وفاقی حکومت کا کام ہے، جس کی ادائیگی سندھ حکومت کرچکی ہے۔

    ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن نے وزیر صحت عذرا پیچوہو سے مستعفی ہونے یا محکمہ صحت کے افسران کو فارغ کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

  • سندھ میں کتے کے کاٹے سے نوجوان لڑکی کی دردناک موت

    سندھ میں کتے کے کاٹے سے نوجوان لڑکی کی دردناک موت

    تھرپارکر: سندھ کے ضلع تھرپارکر کے سرکاری اسپتال میں کتے کے کاٹے سے ایک نوجوان لڑکی نے تڑپ تڑپ کر جان دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں رے بیز کے باعث ہونے والی اموات کا سلسلہ بدستور جاری ہے، تھرپارکر کے سرکاری اسپتال میں کتے کے کاٹے کی ویکسین نہ ملنے پر 15 سالہ لڑکی صائمہ جاں بحق ہو گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق صائمہ بنت دین محمد نہڑیو کو تشویش ناک حالت میں سِول اسپتال مٹھی لایا گیا تھا، جہاں ریبیز کا انجیکشن موجود نہ ہونے پر لڑکی نے تڑپ تڑپ کردم توڑ دیا۔

    جاں بحق ہونے والی لڑکی کے لواحقین نے مٹھی کے اسپتال کے احاطے میں لاش رکھ کر انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاگل کتے کے کاٹنے سے نوجوان جاں بحق

    واضح رہے کہ صوبہ سندھ میں کتے کے کاٹے سے مرنے والوں کی تعداد 23 ہو گئی ہے۔ تین دن قبل جناح اسپتال کراچی میں ضلع جامشورو کے علاقے نوری آباد میں واقع گاؤں جیوا خان گوٹھ کا ایک رہایشی نوجوان بھی تڑپ تڑپ کر جاں بحق ہو گیا تھا۔

    سینئر ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ مریض کو جب جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں لایا گیا تو اسے ریبیز کی بیماری لاحق ہو چکی تھی۔ بعد ازاں اس نے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں دم توڑا۔

    ادھر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے چند دن قبل میڈیا سے گفتگو میں دعویٰ کیا تھا کہ ریبیز کے لیے ویکسین موجود ہے، سندھ کے ہر اسپتال میں اینٹی رے بیز ویکسین دستیاب ہے۔

  • کراچی: کتے کے کاٹے سے 11 سال کا ایک اور بچہ انتقال کر گیا

    کراچی: کتے کے کاٹے سے 11 سال کا ایک اور بچہ انتقال کر گیا

    کراچی: سندھ میں کتے کے کاٹے سے ہونے والی اموات کا سلسلہ بدستور جاری ہے، آج 11 سال کا ایک اور بچہ کتے کے کاٹے کا شکار ہو کر چل بسا۔

    تفصیلات کے مطابق این آئی سی ایچ کے سربراہ ڈاکٹر جمال رضا کا کہنا ہے کہ بچے کا تعلق سندھ کے شہر چھاچھرو سے تھا، بچے کو 29 اکتوبر کو اسپتال لایا گیا تھا، جہاں وہ دوران علاج انتقال کر گیا۔

    ڈاکٹر جمال رضا کے مطابق بچے کو 25 روز پہلے کتے نے کاٹا تھا، بچے کو مقامی سطح پر ابتدائی ویکسین بھی لگائی گئی تھی، تاہم وہ جاں بر نہ ہو سکا اور دم توڑ گیا۔

    واضح رہے کہ صوبہ سندھ میں کتے کے کاٹے سے مرنے والوں کی تعداد 21 ہو گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: پاگل کتے کے کاٹنے سے خاتون جاں بحق

    دریں اثنا، صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریبیز کے لیے ویکسین موجود ہے، سندھ کے ہر اسپتال میں اینٹی رے بیز ویکسین دستیاب ہے، جہاں تک بات عباسی شہید اسپتال کی ہے تو وہ سندھ حکومت کے ماتحت نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی ہے جو نیو کراچی میں ویکسین کی عدم موجودگی کے حوالے سے انکوائری کر کے وجوہ کا تعین کرے گی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ موسم سرما میں رے بیز کے چانسز بڑھ جاتے ہیں۔

    کتے مارنے کی مہم پر ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے وہ کچھ نہیں کہہ سکتیں کیوں کہ کتا مار مہم چلانا لوکل حکومت کا کام ہے۔

  • کراچی: 20 افراد کو کاٹنے والے پاگل کتا رینجرز اہل کاروں نے ٹھکانے لگا دیا

    کراچی: 20 افراد کو کاٹنے والے پاگل کتا رینجرز اہل کاروں نے ٹھکانے لگا دیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ایف سی ایریا میں دو دن قبل ایک سب انسپکٹر سمیت 20 افراد کو کاٹنے والا پاگل کتا آخر کار رینجرز اہل کاروں نے ٹھکانے لگا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ایف سی ایریا میں ایک پاگل کتے نے بیس افراد کو کاٹ کر شدید خوف پھیلا دیا تھا، مدد کے لیے آنے والا سب انسپکٹر بھی نہ بچ سکا، رینجرز اہل کاروں نے آخر کار اسے مار دیا۔

    ادھر عزیز آباد بلاک ٹو میں بھی کتوں کے حملوں میں 3 افراد زخمی ہو گئے ہیں، جس کے بعد شہریوں نے آوارہ کتوں کو ٹھکانے لگانے کا پرزور مطالبہ کر دیا ہے۔

    14 اکتوبر کو پاگل کتے کے کاٹنے کے واقعات کے بعد ایف سی ایریا کی وسطی مسجد علاقے کے مکین خوف سے گھروں میں محصور ہو گئے تھے، جب کہ انتظامیہ کا نام و نشان بھی نہیں تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاگل کتے کے کاٹے سے سب انسپکٹر سمیت 12 افراد اسپتال پہنچ گئے

    یاد رہے کہ چند دن قبل کراچی کے علاقے قائد آباد میں کتے کو مارنے والے اناڑی پولیس اہل کار نے بچی کو زخمی کر دیا تھا، کتے نے بچوں پر حملہ کیا تو نامعلوم پولیس اہل کار نے اس پر گولی چلائی جس سے کتا تو مر گیا لیکن گولی واپس ہو کر بچی کو بھی لگ گئی جس سے وہ زخمی ہو گئی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سندھ حکومت نے رے بیز کیسز سے بڑھتی اموات کے پیش نظر صوبے بھر میں کتا مار مہم شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر سمیت تمام بلدیاتی کونسلرز کو آوارہ کتے پکڑنے کا ٹاسک دیا تھا۔

    کراچی سمیت سندھ بھر میں کتے کے کاٹنے کے واقعات میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے، جب کہ رے بیز سے اموات کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے، جس پر حکومتی سطح پر بھی تشویش کا اظہار کیا جا چکا ہے، دوسری طرف کتے کے کاٹے کی ویکسین کی عدم دستیابی کا مسئلہ بھی موجود ہے۔

  • پاگل کتے کے کاٹے سے سب انسپکٹر سمیت 12 افراد اسپتال پہنچ گئے

    پاگل کتے کے کاٹے سے سب انسپکٹر سمیت 12 افراد اسپتال پہنچ گئے

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ایف سی ایریا میں پاگل کتے نے سب انسپکٹر سمیت 12 افراد کو کاٹ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ایف سی ایریا میں 12 افراد ایک پاگل کتے کے کاٹے کا شکار ہو گئے ہیں، جن میں کراچی پولیس کا ایک سب انسپکٹر بھی شامل ہے۔

    سب انسپکٹر سمیت تمام افراد کو عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، دوسری طرف ایف سی ایریا کی وسطی مسجد علاقے کے مکین پاگل کتے کے خوف سے گھروں میں محصور ہو گئے ہیں، جب کہ انتظامیہ غائب ہے۔

    یاد رہے کہ پانچ دن قبل کراچی کے علاقے قائد آباد میں کتے کو مارنے والے اناڑی پولیس اہل کار نے بچی کو زخمی کر دیا تھا، کتے نے بچوں پر حملہ کیا تو نامعلوم پولیس اہل کار نے اس پر گولی چلائی جس سے کتا تو مر گیا لیکن گولی واپس ہو کر بچی کو بھی لگ گئی جس سے وہ زخمی ہو گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کتے کو مارنے والے اناڑی پولیس اہلکار نے بچی کو زخمی کردیا

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سندھ حکومت نے رے بیز کیسز سے بڑھتی اموات کے پیش نظر صوبے بھر میں کتا مار مہم شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر سمیت تمام بلدیاتی کونسلرز کو آوارہ کتے پکڑنے کا ٹاسک دیا تھا۔

    کراچی سمیت سندھ بھر میں کتے کے کاٹنے کے واقعات میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے، جب کہ رے بیز سے اموات کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے، جس پر حکومتی سطح پر بھی تشویش کا اظہار کیا جا چکا ہے، دوسری طرف کتے کے کاٹے کی ویکسین کی عدم دستیابی کا مسئلہ بھی موجود ہے۔

  • میئرز سمیت تمام بلدیاتی کونسلرز کو آوارہ کتے پکڑنے کا ٹاسک

    میئرز سمیت تمام بلدیاتی کونسلرز کو آوارہ کتے پکڑنے کا ٹاسک

    کراچی: سندھ حکومت نے رے بیز کیسز سے بڑھتی اموات کے پیش نظر میئر کراچی وسیم اختر سمیت تمام بلدیاتی کونسلرز کو آوارہ کتے پکڑنے کا ٹاسک دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے صوبے بھر میں کتا مار مہم شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس سلسلے میں کراچی سمیت صوبے کے تمام بلدیاتی کونسلرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ آوارہ کتے پکڑے جائیں۔

    محکمہ بلدیات سندھ نے میئر کراچی سمیت لاڑکانہ، سکھر اور حیدرآباد کے میئرز کو بھی ہنگامی مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔

    مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ سندھ میں آوارہ کتوں کے خلاف مؤثر مہم شروع کی جائے۔

    کتوں کے کاٹے کے کیسز بڑھنے کی روک تھام کے لیے حکومت سندھ کی جانب سے یہ مراسلہ ضلعی میونسپل کارپوریشنز، ڈی سیز، میونسپل کمیٹیز و دیگر کو بھی ارسال کیا گیا ہے۔

    تازہ ترین:  سندھ میں کتے کے کاٹے کے مریضوں کو ویکسین کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز شکارپور میں کتے کے کاٹے کی وجہ سے 10 سال کا ایک بچہ جاں بحق ہو گیا تھا، جسے بروقت ویکسین نہیں مل سکی تھی۔

    معلوم ہوا ہے کہ سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں کرپشن کے باعث کتے کے کاٹے کی ویکسین کمشنر آفس میں رکھی جاتی ہیں، جہاں مریضوں سے شناختی کارڈ اور کتے کی صحت کے بارے میں معلومات کے بعد انجکشن فراہم کیے جاتے ہیں، حکومت سندھ کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں ویکسین موجود ہے۔

    کمشنر آفس میں کہا جاتا ہے کہ پہلے زخم دکھاؤ اور شناختی کارڈ لاؤ پھر اس کے بعد اس بات کی جانچ پڑتال ہوتی ہے کہ کاٹنے والا کتا پاگل تھا یا نہیں؟ اس دوران تکلیف میں مبتلا متاثرہ مریض کمشنر آفس کے رحم و کرم پر ہوتا ہے۔

    ادھر پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر اور رکن صوبائی اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سندھ کے اسپتالوں میں کتے کے کاٹنے کی ویکسین موجود نہیں ہے۔