Tag: کرائسٹ چرچ

  • کرائسٹ چرچ میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام

    کرائسٹ چرچ میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام

    کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ میں سیکیورٹی فورسز نے اہم کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنا دیا، بم برآمد کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرائسٹ چرچ کے علاقے فلپس ٹاؤن میں سیکیوٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے بم برآمد کرلیا، اس دوران ایک مشتبہ شخص کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس 33 سالہ گرفتار شخص سے دھماکا خیز مواد کے بارے میں پوچھ گچھ کررہی ہے، جلد حقائق منظر عام پر آئیں گے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے موقع پر پہنچ کر دھماکا خیز مواد کو ناکارہ بنایا، کئی گھنٹوں تک پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لیے رکھا۔

    نیوزی لینڈ میں مساجد پر دہشت گرد حملوں کے بعد ملک بھر میں سیکیوٹی ہائی الرٹ ہے، جبکہ اس سے قبل کئی آپریشن بھی کیے جاچکے ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ معاملے کے حقائق تک پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں، بم کی موجودگی کس طرح عمل میں آئی اور گرفتار شخص کی شناخت بھی جلد منظر عام پر آئے گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں نماز جمعہ کے وقت سفید فام انتہا پسند شخص کی فائرنگ سے 50 نمازی شہید اور 39 زخمی ہوگئے تھے۔ گرفتار 28 سالہ آسٹریلوی حملہ آور برینٹن ٹیرینٹ پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

    برطانوی شہزادے ولیم کا کرائسٹ چرچ کی النور مسجد کا دورہ، شہداء کو خراج عقید ت پیش

    پولیس نے چوبیس گھنٹے کے اندر مرکزی حملہ آور کو گرفتار کرلیا تھا جس کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی تھی، حملہ آور آسٹریلوی شہری تھا جس کی آسٹریلیا نے بھی تصدیق کردی تھی۔

    سفید فام دہشت گرد پر عدالت نے گزشتہ دنوں فردِ جرم عائد کی اور اُس کے دماغی معائنے کا بھی حکم دیا۔ کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کو 50 افراد کے قتل اور 39 کے اقدام قتل سمیت مجموعی طور پر 89 الزامات کا سامنا ہے۔

  • برطانوی شہزادے ولیم کا کرائسٹ چرچ کی النور مسجد کا دورہ، شہداء کو خراج عقید ت پیش

    برطانوی شہزادے ولیم کا کرائسٹ چرچ کی النور مسجد کا دورہ، شہداء کو خراج عقید ت پیش

    میلبرن : برطانوی شہزادے ولیم نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کےہمراہ کرائسٹ چرچ کی النور مسجد کا دورہ کیا،اور سانحہ کے شہداء کو خراج عقید ت پیش کرتے ہوئے کہا نیوزی لینڈ نے ثابت کردیا کہ نفرت کی جنگ کو محبت سے جیتا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطاقببرطانوی شہزادے ولیم نے کرائسٹ چرچ کی النور مسجد کا دورہ کیا اور کرائسٹ چرچ میں شہداء کے لواحقین اور زخمیوں سے ملاقات کی، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن بھی ان کے ہمراہ تھی۔

    شہزادہ ولیم نے سانحہ کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا اور النور مسجد میں اپنے خطاب میں کہاکہ لواحقین کےدکھ درد سمجھ سکتا ہوں ان کے غم میں برابرکہ شریک ہوں ، نیوزی لینڈ نے ثابت کردیا کہ نفرت کی جنگ کو محبت سے جیتا جاسکتاہے ۔

    برطانیہ کے شہزادہ ولیمز نے تمام قسم کی انتہا پسندی کو شکست دینے پر زوردیتے ہوئے کہا نیوزی لینڈ نےحملہ آورکی جانب سے خوف کا ماحول پیدا کرنے کا منصوبہ ناکام بنادیا۔

    شہزادہ ویلم اوروزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے کرائسٹ چرچ حملے میں شہید ہونے والے پاکستانی ہیرو نعیم کی بیوہ امبرین سے بھی ملاقات کی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں سفیدفام دہشت گرد نے دومساجد میں فائرنگ کرکے 50 افراد کو شہید کردیاتھا، شہید ہونے والوں میں 9 پاکستانی بھی شامل تھے۔

  • کرائسٹ چرچ میں مسجد کے باہر مسلمانوں کو مغلظات بکنے والا ٹرمپ کا حامی گرفتار

    کرائسٹ چرچ میں مسجد کے باہر مسلمانوں کو مغلظات بکنے والا ٹرمپ کا حامی گرفتار

    ولنگٹن : نیوزی لینڈ پولیس نے کرائسٹ چرچ میں مسجد کے باہر عبادت گزاروں کو زبانی ہراساں کرنے والے امریکی صدر ٹرمپ کے حامی کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں پولیس نے جمعرات کے روز ایک شخص کو گرفتار کیا ہے کہ جو مسجد کے باہر کھڑا ہوکر عبادت گزاروں کو زبانی ہراساں (مغلضات بک رہا تھا) کررہا تھا جہاں گزشتہ ماہ درجنوں افراد بے گناہ قتل ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسلام مخالف نظریات کے حامل شخص نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تصویر والی ٹی شرٹ بھی زیب تن کی ہوئی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 33 سالہ شخص نے گزشتہ بدھ کو بھی النور مسجد سے نکلنے سے مسلمانوں کو مغلضات بک کر گہرا صدمہ پہنچایا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ہماری کمیونٹی ان لوگوں کے لئے روادار نہیں ہے جو دوسروں کو ان کی شناخت کی وجہ سے نشانہ بناتے ہیں اور نہ ہی پولیس ہے۔

    مزید پڑھیں : سانحہ کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ میں‌ جدید اسلحہ رکھنے پر پابندی کا بل منظور

    مزیدپڑھیں :کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملوں کی تحقیقاتی رپورٹ دسمبر تک موصول ہوگی، جیسنڈا آرڈرن

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے علاقے کرائسٹ چرچ میں واقع دو مساجد میں دہشت گرد حملے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 50 نمازی شہید اور 20 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    اس واقعے کے نیوزی لینڈ کی حکومت اور عوام کی جانب سے شدید ردعمل آیا اور واقعے کو دہشت گردی قرار دیا تھا.

  • سانحہ کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ میں‌ جدید اسلحہ رکھنے پر پابندی کا بل منظور

    سانحہ کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ میں‌ جدید اسلحہ رکھنے پر پابندی کا بل منظور

    ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کے ایوان نے جدید اسلحہ رکھنے پر پابندی کا بل منظور کرلیا، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد آٹومیٹک گنز پر پابندی کا اعلان کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم جسٹنڈا آرڈرن نےجوکہا وہ کردکھایاکیونکہ نیوزی لینڈ کے اراکین اسمبلی نے اسلحے سے متعلق قانون میں ترمیم کی قرارداد کثرتِ رائے سے منظور کرلی۔ کیوی پارلیمنٹ نےآٹومیٹک اورسیمی آٹومیٹک گنزپرپابندی کی بھی منظوری دے دی جس کے بعد اب جدید اسلحہ رکھنا جرم تصور کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: کرائسٹ چرچ میں جو ہوا وہ ہمارے ملک کی پہچان نہیں، وزیر اعظم نیوزی لینڈ

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے علاقے کرائسٹ چرچ میں واقع دو مساجد میں دہشت گرد حملے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 50 نمازی شہید اور 20 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    پولیس نے چوبیس گھنٹے کے اندر مرکزی حملہ آور کو گرفتار کرلیا تھا جس کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی تھی، حملہ آور آسٹریلوی شہری تھا جس کی آسٹریلیا نے بھی تصدیق کردی تھی۔

    سیاہ فام دہشت گرد پر عدالت نے گزشتہ دنوں فردِ جرم عائد کی اور اُس کے دماغی معائنے کا بھی حکم دیا۔  کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کو 50 افراد کے قتل اور 39 کے اقدام قتل سمیت مجموعی طور پر 89 الزامات کا سامنا ہے۔

    یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے 25 مارچ کو سانحہ کرائسٹ چرچ کی تحقیقات کے لیے رائل کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملوں کی تحقیقاتی رپورٹ دسمبر تک موصول ہوگی، جیسنڈا آرڈرن

    دو روز قبل کیوی وزیر اعظم نے آگاہ کیا تھا کہ کرائسٹ چرچ میں ہونے والے حملوں سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ دسمبر تک سامنے آئے گی، اس ضمن میں حساس ادارے اپنا کام کررہے ہیں۔اُن کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے لیے رائل کمیشن تشکیل دے دیا گیا جس میں حکومتی نمائندے اور حساس اداروں کے اہلکار شامل ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے دوران حملہ آور کی سرگرمیوں، سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا استعمال اور عالمی رابطوں سے متعلق شواہد حاصل کیے جائیں گے جبکہ کمیشن دہشت گردی کی روک تھام کے لیے بھی رپورٹ تشکیل دے گا تاکہ مستقبل میں ایسا کوئی افسوسناک واقعہ پیش نہ آئے۔

  • مسلم مخالف بیان، ’سینیٹر فریزراینیگ اس قابل نہیں کہ وہ آسٹریلیا کی نمائندگی کرے‘

    مسلم مخالف بیان، ’سینیٹر فریزراینیگ اس قابل نہیں کہ وہ آسٹریلیا کی نمائندگی کرے‘

    سڈنی: مسلم مخالف بیان دینے والے آسٹریلوی سینیٹر پر اُن کی ساتھی نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایوان میں ایسے شخص کی موجودگی ہم سب کے لیے شرمندگی کا باعث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا میں سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں خطاب کی اجازت ملنے کے بعد خاتون سینیٹر سیرہ نے مسلم مخالف بیان دینے والے سینیٹر فریزر اینیگ پر شدید تنقید کی۔

    سینیٹر سیرہ مینگ نے اپنے ساتھی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ’ایوان میں ایسے شخص کی موجودگی ہم سب کے لیے شرمندگی کا باعث ہے‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ سانحہ کرائسٹ چرچ میں لوگوں کی زندگی ختم ہوگئی یہ کوئی مذاق بات نہیں اور یہاں بیٹھا ایک شخص کھل کر نفرت کا اظہار کررہا ہے، ایسے شخص کی باتوں پر ہنسنے کی ضرورت نہیں، انسانی جانوں کا ضیاع کوئی مذاق بات نہیں جو لوگ اُس یا میرے بیان پر ہنس رہے ہیں’۔

    مزید پڑھیں: سانحہ نیوزی لینڈ: ایگ بوائے کا ہزاروں ڈالرز کی رقم شہدا کے اہل خانہ کو دینے کا اعلان

    سینیٹر سیرہ نے ایوان میں بیٹھے ساتھیوں سے سوال کیا کہ ’کیا آپ کو ایسا بیان مذاق لگ رہا ہے؟، ایسے بیانات مکمل ذلت کی عکاسی کرتے ہیں، سینیٹر فریزر اینیگ کو کوئی حق نہیں کہ وہ تنقید کرسکے، ہمیں متاثرین کے ساتھ اُس مقام پر کھڑا ہونا چاہیے تھا۔

    انہوں نے سینیٹر فریزر اینیگ کے مسلم مخالف بیان کو نفرت انگیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں متاثرین سے معافی مانگنی چاہیے۔ اُن کا کہنا تھا کہ جو نیوزی لینڈ میں 15 مارچ کو دہشت گردی ہوئی آسٹریلیا نے اُس کا سامنا کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: اسلام مخالف سینیٹر کو پارلیمنٹ سے نکالنے کی دستخطی مہم، 24 گھنٹوں میں 10 لاکھ افراد نے حصہ لیا

    سیرہ کا مزید کہنا تھا کہ ’سینیٹر فریزر اینیگ اس قابل نہیں کہ وہ آسٹریلوی شہریوں کی نمائندگی کرسکے، ایسے شخص کو اپنے آپ کو آسٹریلوی بھی نہیں کہنا چاہیے، ایسا آدمی ہمارا نہیں ہے’۔

  • نیوزی لینڈ، خودکار ہتھیاروں پر پابندی، بل منظور

    نیوزی لینڈ، خودکار ہتھیاروں پر پابندی، بل منظور

    ویلنگٹن: نیوزی لینڈ میں سیمی آٹومیٹک طرز کی رائفلز پر پابندی عائد کرنے سے متعلق ایک قانونی بل منظور کرلیا گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ کی پارلیمان میں ووٹنگ کرائی گئی رائے دہی میں 119 ارکان نے اس بل کے حق میں ووٹ ڈالا جبکہ صرف ایک قانون ساز نے اس کی مخالفت کی۔

    بل کی مخالفت کرنے والے قانون ساز نے کہا کہ خود کار ہتھیاروں سے متعلق بل جلد بازی میں پیش کیا جارہا ہے۔

    کرائسٹ چرچ میں مساجد پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے تناظر میں نیوزی لینڈ میں ہتھیاروں کے حوالے سے قانون سازی سخت بنائی جارہی ہے، اس ضمن میں مزید قوانین اسی سال کے اواخر تک متعارف کرائے جاسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ نیم خود کار ہتھیاروں پر پابندی کے لیے بل ووٹنگ کا یہ پہلا مرحلہ تھا، دیگر دو مراحل میں کامیابی کے بعد ہی بل کو قانونی درجہ حاصل ہوگا۔

    بل پر قانون سازی کے بعد فوجی طرز کے نیم خود کار ہتھیاروں جس میں میگزین نصب ہوتا ہے ان پر پابندی عائد ہوجائے گی۔

    مزید پڑھین: کرائسٹ چرچ میں جو ہوا وہ ہمارے ملک کی پہچان نہیں، وزیر اعظم نیوزی لینڈ

    یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں 15 مارچ کو دو مساجد پر دہشت گرد نے اس وقت داخل ہوکر فائرنگ کی تھی جب بڑی تعداد میں نمازی، نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود تھے۔

    افسوسناک واقعے میں 50 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسیںڈا آرڈرن نے حملوں کو دہشت گردی قرار دیا تھا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے پریس کانفرنس کے دوران آٹومیٹک اورسیمی آٹومیٹک اسلحے پرپابندی کا اعلان کیا تھا، جیسنڈا آرڈرن کا کہنا تھا کہ شہری ممنوع اسلحے سے متعلق پولیس سے رابطہ کریں اور خود کار ہتھیار واپس کریں۔

  • ہمیں دنیا سے انتہاپسندی کو ختم کرنا ہے: جسینڈا آرڈن

    ہمیں دنیا سے انتہاپسندی کو ختم کرنا ہے: جسینڈا آرڈن

    کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈن کا کہنا ہے کہ ہمارے ملک میں تشدد اور نفرت کے لیے کوئی جگہ نہیں، مل کر دینا سے انتہا پسندی کا خاتمہ کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ میں دہشت گرد حملے میں شہید افراد کی یاد میں دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا، متاثرین سے اظہاریکجہتی کے لیے شہریوں کی بڑی تعداد نے شریک کی۔

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ متاثرین کے دکھ کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا، تشدد اور نفرت انگیزی کا مل کر خاتمہ کرنا ہوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں دہشت گردی کو شکست دینی ہے۔

    واضح رہے نیوزی لینڈ کے علاقے کرائسٹ چرچ میں سفید فام شخص نے دو مساجد پر اُس وقت فائرنگ کی تھی کہ جب وہاں نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسلمانوں کا اجتماع شروع ہونا تھا۔

    فائرنگ کے واقعے میں 49 مسلمان شہید جبکہ متعدد نمازی شدید زخمی ہوئے، ملزم نے اپنے گھناؤنے عمل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر براہ راست نشر کی تھی اور مذکورہ ویڈیو17منٹ تک مسلسل انٹرنیٹ پر دکھائی گئی تھی۔

    کرائسٹ چرچ حملہ : فیس بک کا سفیدفام قوم پرست، علیحدگی پسند عناصر پر پابندی کااعلان

    بعد ازاں امریکا کی داخلی سلامتی کمیٹی نے نیوزی لینڈ میں مسجد پر دہشت گرد حملے کو براہ راست نشر کرنے اور ویڈیوز سماجی ویب سائٹس پر اپ لوڈ کیے جانے پر سوشل میڈیا کے سربراہوں سے وضاحت طلب کرلی تھی۔

  • کرائسٹ چرچ، بنگلا دیش اور بھارتی شہری کی میتیں وطن پہنچ گئیں

    کرائسٹ چرچ، بنگلا دیش اور بھارتی شہری کی میتیں وطن پہنچ گئیں

    ڈھاکا: سانحہ کرائسٹ چرچ میں شہید ہونے والے مزید تین شہدا کی میتیں بنگلادیش اور بھارت پہنچا دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کی مسجد میں شہید ہونے والے دو شہریوں کی میت ڈھاکا پہنچ دی گئی جبکہ بھارت سے تعلق رکھنے والے شہری کا جسد خاکی ریاست کیرالہ پہنچا دیا گیا۔

    دوسری جانب نیوزی لینڈ کی حکومت نے سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد انٹیلی جنس ایجنسیوں کو آزادانہ کام کرنے کی اجازت دیتے ہوئے اختیارات میں مزید توسیع دے دی۔

    مزید پڑھیں: کرائسٹ چرچ میں جو ہوا وہ ہمارے ملک کی پہچان نہیں، وزیر اعظم نیوزی لینڈ

    وزیراعظم جسٹنڈا نے حملہ آواز کے شہر کا دورہ کے موقع پر 29 مارچ کو شہدا کی یاد میں دن منانے کا اعلان کیا۔ بعد ازاں نیوزی لینڈ کی حکومت نے بھی 29 مارچ کو کرائسٹ چرچ شہدا کے نام سے منسوب کرتے ہوئے ہر سال قومی سطح پر بھرپور طریقے سے قومی دن منانے کا اعلان کیا۔

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 50 نمازی شہید اور 20 سے زائد زخمی ہوئے تھے، پولیس نے چوبیس گھنٹے کے اندر مرکزی حملہ آور کو گرفتار کرلیا تھا جس کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی تھی، حملہ آور آسٹریلوی شہری تھا جس کی آسٹریلیا نے بھی تصدیق کردی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: سانحہ نیوزی لینڈ کے شہید اریب احمد کو سخی حسن قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا

    یہ بھی  یاد رہے کہ واقعے میں 9 پاکستانی شہری شہید ہوئے تھے جن میں سے ایک کی تدفین دو روز قبل کراچی کے سخی حسن قبرستان میں کی گئی۔ واقعے کے بعد نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے پریس کانفرنس کے دوران آٹومیٹک اورسیمی آٹومیٹک اسلحے پرپابندی کا اعلان کیا تھا، جیسنڈا ایرڈن کا کہنا تھا کہ شہری ممنوع اسلحے سے متعلق پولیس سے رابطہ کریں اور خود کار ہتھیار واپس کریں۔
  • کرائسٹ چرچ میں جو ہوا وہ ہمارے ملک کی پہچان نہیں، وزیر اعظم نیوزی لینڈ

    کرائسٹ چرچ میں جو ہوا وہ ہمارے ملک کی پہچان نہیں، وزیر اعظم نیوزی لینڈ

    ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے کہا ہے کہ کرائسٹ چرچ میں جو ہوا وہ ہمارے ملک کی پہچان نہیں، سانحے کے بعد جو ردعمل سامنے آیا اُس کی مثال نہیں ملتی۔

    نیوزی لینڈ میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے جیسنڈا آرڈرن کا کہنا تھا کہ مساجد پر فائرنگ دہشت گردی تھی جس میں نیوزی لینڈ کی مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنایا گیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ جو کچھ کرائسٹ چرچ میں ہوا وہ نیوزی لینڈ نہیں کیونکہ نیوزی لینڈ سب کو ساتھ لے کر چلنے والا ملک ہے، یہی وجہ ہے کہ سانحے کے بعد ایسا ردعمل سامنے آیا جس کی نظیر نہیں ملتی۔

    مزید پڑھیں: کرائسٹ چرچ : دہشت گردی کی وڈیو دکھانے پر فیس بک اور یوٹیوب کیخلاف مقدمہ

    ایک روز قبل نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے اعلان کیا تھا کہ مساجد پر حملوں کی تمام پہلوؤں سے مکمل تحقیقات کی جائیں گی، انہوں نے رائل کمیشن بنانے کا اعلان بھی کیا تاکہ اصل ذمہ داران تک پہنچا جائے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ سانحہ کرائسٹ چرچ واقعےکی تحقیقات کے لیے رائل کمیشن تشکیل دینے کا ایک مقصد یہ بھی معلوم کرنا ہے کہ مستقبل میں مزید  حملوں کی روک تھام کے لیے ریاست کو کیا اقدامات کرنے کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔

    جیسنڈا ایرڈن کا کہنا تھا کہ متاثرین حکومت اور ریاست سے یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ مسجد پر حملہ کیسے اور کیوں ہوا؟۔

    یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ کی وزیرِ اعظم جیسنڈا کو اسلام کی دعوت

    اُن کا کہنا تھا کہ کرائسٹ چرچ معاملہ صرف مسلمانوں کا نہیں ہے، حکومت اور ایوان نے تمام پہلوؤں سے تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے، رائل کمیشن سنگین ترین واقعات کی تحقیقات کے لیے تشکیل دیا جاتا ہے اور ہم اس حملے کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے پریس کانفرنس کے دوران آٹومیٹک اورسیمی آٹومیٹک اسلحے پرپابندی کا اعلان کیا تھا، جیسنڈا ایرڈن کا کہنا تھا کہ شہری ممنوع اسلحے سے متعلق پولیس سے رابطہ کریں اور خود کار ہتھیار واپس کریں۔

    یہ بھی پڑھیں: اتنے لوگوں کی جان لینے والا موت کا حقدار ہے، کزن برینٹن ٹرینٹ

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 50 نمازی شہید اور 20 سے زائد زخمی ہوئے تھے، پولیس نے چوبیس گھنٹے کے اندر مرکزی حملہ آور کو گرفتار کرلیا تھا جس کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی تھی، حملہ آور آسٹریلوی شہری تھا جس کی آسٹریلیا نے بھی تصدیق کردی تھی۔

  • کرائسٹ چرچ : دہشت گردی کی وڈیو دکھانے پر فیس بک اور یوٹیوب کیخلاف مقدمہ

    کرائسٹ چرچ : دہشت گردی کی وڈیو دکھانے پر فیس بک اور یوٹیوب کیخلاف مقدمہ

    کرائئسٹ چرچ : فرانسیسی مسلم کونسل نے نیوزی لینڈ کی مساجد میں ہونے والی دہشت گردی کی وڈیو انٹرنیٹ پر نشر کرنے پر فیس بک اور یوٹیوب کیخلاف مقدمہ درج کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرائسٹ چرچ کی مساجد میں ہونے والی دہشت گردی کی وڈیو کو انٹرنیٹ پر براہ راست جاری کرنے پر فیس بک اور یوٹیوب کیخلاف مقدمہ دائر کردیا گیا، مذکورہ مقدمہ فرانسیسی مسلم کونسل نے دائر کیا ہے۔

    اس حوالے سے مسلم کونسل کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ فیس بک اور یوٹیوب نے پرتشدد اور انسانی اقدار کے منافی وڈیو براہ راست نشر کی جو انسانی اقدار کی خلاف ورزی ہے، غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق فرانس میں ایسی شکایات پر تین سال قید اور پچھتر ہزار یورو جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ15مارچ کو کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں مسلح دہشت گرد نے حملہ کرکے اس کی وڈیو براہ راست فیس بک پر جاری کی تھی۔

    مذکورہ ویڈیو17منٹ تک مسلسل انٹرنیٹ پر دکھائی گئی۔ اس اندوہناک سانحے میں فائرنگ کرکے50نمازیوں کو شہید اور48کو زخمی کردیا گیا تھا۔