Tag: کرانے

  • سعودی عرب کا دنیا کی مہنگی ترین گھڑ دوڑ کرانے کا اعلان

    سعودی عرب کا دنیا کی مہنگی ترین گھڑ دوڑ کرانے کا اعلان

    ریاض : سعودی عرب نے آئندہ برس دنیا کے مہنگے ترین گھوڑ دوڑ مقابلے کا انعقاد کرنے کا اعلان کردیا، کپ میں بہترین پوزیشنز حاصل کرنے والے دیگر گھڑ سواروں کو بھی انعامات دئیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ برس 2020 میں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں دنیا کی تاریخ میں پہلی بار 2 کروڑ امریکی ڈالر یعنی پاکستانی 3 ارب 16 کروڑ روپے سے زائد کی مالیت کے انعامات والے گھڑ دوڑ مقابلے کا انعقاد ہوگا۔

    دنیا کی مہنگی ترین گھڑ دوڑ کے ایونٹ کا اعلان جوکی کلب سعودی عرب کے سربراہ شہزادہ بندر بن خالد الفیصل نے کیا،اس گھڑ دوڑ کو ’سعودی کپ‘ کا نام دیا گیا ہے، جو آئندہ برس 9 فروری کو ریاض کے کنگ عبدالعزیز ریس ٹریک پر ہوگا۔

    سعودی کپ میں مجموعی طور دنیا بھر سے 14 گھڑ سوارشریک ہوں گے اور جیتنے والے کو ایک کروڑ ڈالر یعنی پاکستانی ڈیڑھ ارب روپے تک کی رقم دی جائے گی۔

    اس کپ میں بہترین پوزیشنز حاصل کرنے والے دیگر گھڑ سواروں کو بھی انعامات دیے جائیں گے،گھڑ دوڑ کپ کی باقی ایک کروڑ ڈالر کی رقم پہلے، دوسرے، تیسرے، چوتھے اور پانچویں نمبر پر آنے والے گھڑ سواروں میں تقسیم کی جائے گی۔

    ابھی یہ واضح نہیں کہ دنیا کی اس مہنگی ترین گھڑ دوڑ میں کتنی خواتین حصہ لیں گی، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ اس مہنگی ترین ریس کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے گھڑ سواری کی شوقین درجنوں خواتین سعودی عرب آئیں گی۔

    شہزادہ بندر بن خالد الفیصل کے مطابق سعودی کپ کے انعقاد سے وہ گھڑ دوڑ کے کھیل کو ملک میں فروغ دینا چاہتے ہیں اور وہ آئندہ سال فروری میں گھڑ سواری کے شوقین مرد و خواتین سمیت میڈیا ارکان کا سعودی عرب میں بھرپور استقبال کریں گے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں آئندہ سال ہونے والے کپ کے انعامات کی رقم امریکا میں ہونے والے مہنگے ترین گھڑ دوڑ کے مقابلے پگاسس ورلڈ کپ کی رقم سے بھی زیادہ ہے۔

    فلوریڈا میں ہر سال جنوری میں ہونے والے پگاسس گھڑ دوڑ مقابلے کے انعام کی رقم ایک کروڑ 60 لاکھ ڈالر ہوتی ہے۔

    علاوہ ازیں سعودی کپ کے انعامات کی رقم دبئی، برطانیہ، جاپان، جرمنی اور آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک میں ہونے والے گھڑ دوڑ مقابلوں سے بھی کہیں زیادہ ہے۔

    سعودی عرب میں گھڑ سواری مرد و خواتین میں یکساں طور پر مقبول ہے اور شاہی گھرانے کے افراد سمیت صنعتی گھرانوں کے افراد بھی گھڑ سواری کرتے ہیں۔

  • فلسطینیوں کو عمرہ کرانےکے لیے مصر کا تاریخ ساز اعلان

    فلسطینیوں کو عمرہ کرانےکے لیے مصر کا تاریخ ساز اعلان

    غزہ/قاہرہ : مصری حکومت نے پانچ برس بعد مقبوضہ غزہ کے شہریوں کو عمرے کی سعادت بہرہ مند کےلیے غزہ اور مصر کے مابین واقع رفاہ سرحد کھول دی۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست کے ظلم و بربریت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے والے غزہ کے شہریوں کو پانچ سال بعد عمرے پر جانے کی اجازت مل گئی، جس کے بعد آٹھ سو فلسطینی شہریوں کا پہلا قافلہ براستہ مصر سعودی عرب روانہ ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 800 زائرین پر مشتمل فلسطینی شہریوں کا قافلہ غزہ اور مصر کے درمیان واقع سرحد رفاہ کے ذریعے قاہرہ پہنچ چکے ہیں۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سنہ 2013 میں مصری صدر محمد مرسی کی حکومت خاتمے کے بعد 2014 میں رفاہ سرحد کو ملٹری آپریشنز کے باعث بند کردیا گیا تھا۔

    عمرے کے لیے مکہ مکرمہ جانے والی فلسطینی خاتون کا کہنا تھا کہ ’ہم پانچ برسوں سے عمرے کی سعادت حاصل کرنے کےلیے بے تاب تھے‘۔

    رپورٹ کے مطابق ہزاروں فلسطینی شہری براستہ مصر حج کی ادائیگی کےلیے ہر سال سعودی عرب جاتے ہیں لیکن انہیں عمرے پر جانے کی اجازت نہیں تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق رفاہ واحد سرحد ہے جس پر دہشت گرد ریاست اسرائیل کا قبضہ نہیں ہے لیکن یہ سرحد گزشتہ کئی برسوں سے بند تھی۔