Tag: کراچی آپریشن

  • تجاوزات کے خلاف آپریشن، کورنگی میں مکینوں‌ کی شدید مزاحمت، متعدد مظاہرین گرفتار

    تجاوزات کے خلاف آپریشن، کورنگی میں مکینوں‌ کی شدید مزاحمت، متعدد مظاہرین گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کورنگی مہران ٹاؤن میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران علاقہ مکینوں نے شدید احتجاج کیا اور ایک دکان سمیت 5 موٹر سائیکلوں کو نذرآتش کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی میں واقع مہران ٹاؤن میںکراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) کی ٹیم پولیس نفری کے ہمراہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن کے لیے مہران ٹاؤن میں داخل ہوئی تو  مشتعل مظاہرین نے حملہ کردیا۔

    مشتعل مظاہرین کی جانب سے اہلکاروں پر پتھراؤ کیا گیا جس کے نتیجے میں تین افراد زخمی ہوئے،  بعد ازاں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ کی تو جوابی فائرنگ بھی ہوئی۔

    مظاہرین اور پولیس کے درمیان فائرنگ سے علاقہ گونج اٹھا جس کے بعد ٹیم کو کچھ دیر کے لیے تجاوزات کے خلاف آپریشن روکنا بھی پڑا البتہ رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری کو طلب کر کے  دوبارہ آپریشن کا آغاز کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: سندھ حکومت کا رہائشی علاقوں میں قائم اسکولوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ

    کے ڈی اے نے تجاوزات کے خلاف دوبارہ آپریشن کا آغاز کیا تو علاقہ مکین ایک بار پھر احتجاج کے لیے سڑک پر نکلے اور  مشتعل افرد نے ایک دکان سمیت متعدد گاڑیوں کا نذر آتش بھی کیا۔

    بعد ازاں پولیس نے لاٹھی چارج کر کے مظاہرین کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا جس کے بعد رینجرز اور پولیس نے متعدد مظاہرین کو حراست میں بھی لیا۔ مہران ٹاؤن میں امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے پیٹرولنگ بھی کی۔

    یاد رہے کہ شہر بھر میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کا سلسلہ جاری ہے، پہلے مرحلے میں سپریم کورٹ کے حکم پر نالوں، فٹ پاتھوں اور دیگر سرکاری زمینوں پر قائم 9 ہزار سے زائد دکانوں کو مسمار کیا گیا۔

    دوسرے مرحلے میں آپریشن گھروں کی غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کیا جارہا ہے، جس کے تحت غیر قانونی عمارتوں اور نقشے کے بغیر بنائے جانے والے گھروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: انسداد تجاوزات آپریشن، متاثرین کو متبادل فراہم کیا جائے گا، میئر کراچی

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 27 اکتوبر کو شہر بھر سے 15 روز میں غیر قانونی تجاوزات کو ختم کرنے کا حکم جاری کیا تھا جس کے بعد شہر بھر میں بڑے پیمانے پر انکروچمنٹ کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا گیا، پہلے مرحلے میں صدر اور ایمپریس مارکیٹ کے اطراف میں موجود غیر قانونی طور پر قائم ہونے والی دکانوں کو مسمار کیا گیا تھا جس کے بعد لائٹ ہاؤس، آرام باغ، گلشن اقبال سمیت دیگر علاقوں میں تجاوزات کو ختم کیا گیا۔

    یہ بھی یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 17 نومبر کو صوبائی اور مقامی حکومت کو حکم جاری کیا تھا کہ ریلوے کی زمین کوفوری طور پر واگزار کرواتے ہوئے کراچی سرکلر ریلوے اور ٹرام کی سروس کا آغاز کیا جائے۔

    اسے بھی پڑھیں: کراچی، تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن، 63 بازاروں میں 9 ہزاردکانیں گرانے کی تیاری مکمل

    اسی سے متعلق:  کراچی میں انسداد تجاوزات آپریشن کا تیسرا مرحلہ

    ساتھ ہی 24 نومبر کو سپریم کورٹ آف پاکستان کراچی رجسٹری میں ہونے والی سماعت کے دوران عدالت نے شہر میں جاری آپریشن کو بلاتعطل جاری رکھنے اور پارکس کی فوری بحالی کا حکم جاری کیا تھا۔

  • رینجرز کی کارروائی، جعلی فوجی افسر گرفتار

    رینجرز کی کارروائی، جعلی فوجی افسر گرفتار

    کراچی: سندھ رینجرز نے شہر قائد کے علاقے مبینہ ٹاؤن میں کارروائی کرتے ہوئے جعلی فوجی افسر کو گرفتار کرلیا۔

    ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق رینجرز نے کراچی کے مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے 6 ملزمان کو گرفتار کیا جو جرائم کی مختلف وارداتوں میں ملوث تھے۔

    رینجرز نے پہلی کارروائی ناظم آباد میں واقع عیدگاہ کے قریب کی جہاں سے دو اسٹریٹ کرمنلز کو گرفتار کیا گیا جن کی شناخت حنیف عرف ماموں اور سعد کے نام سے ہوئی۔

    مزید پڑھیں: کراچی: رینجرز کی مختلف علاقوں میں مزید کارروائیاں، 13 ملزمان گرفتار

    اعلامیے کے مطابق رینجرز نے دوسری کارروائی سکھن کے علاقے میں کی جہاں سے غیر قانونی اسلحہ رکھنے والے ملزمان علی رضا اور اسد کو حراست میں لیا گیا۔

    رینجرز نے سب سے بڑی کارروائی مبینہ ٹاؤن کے علاقے میں کی جہاں سے خود کو جعلی آرمی آفیسر ظاہر کرنے والے عرفان نامی ملزم کو گرفتار کیا گیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق خود کو جعلی فوجی افسر ظاہر کرنے والا عرفان جرائم کی مختلف وارداتوں میں ملوث ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی کی صورتحال ماضی سے یکسر مختلف ہے: ڈی جی رینجرز

    شہر قائد میں کی جانے والی کارروائیوں میں رینجرز نے ملزمان کے قبضے سے غیر قانونی اسلحہ اور مسروقہ سامان بھی برآمد کیا جبکہ حراست میں لیے جانے والے تمام افراد کو قانونی چارہ جوئی کے لیے پولیس کے حوالے کردیا۔

  • سیاسی جماعتوں کے منظم مسلح گروپس کا خاتمہ کر دیا، رینجرز حکام

    سیاسی جماعتوں کے منظم مسلح گروپس کا خاتمہ کر دیا، رینجرز حکام

    کراچی: رینجرز حکام کا کہنا ہے کہ کراچی آپریشن سے مختلف جرائم میں نمایاں کمی ہوئی، منظم مسلح گروپ اب کسی بھی سیاسی جماعت میں نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز حکام نے کراچی آپریشن کے ذریعے سیاسی جماعتوں کے اندر سے منظم مسلح گروپس ختم کرنے کے سلسلے میں کہا کہ پولیس اور رینجرز اب اس پوزیشن میں ہیں کہ منظم جرائم نہ ہونے دیں۔

    [bs-quote quote=”بین الاقوامی کرائم انڈیکس میں کراچی چھٹے نمبر سے 68 ویں نمبر پر آ گیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    رینجرز حکام نے کہا کہ لیاری گینگ وارکے زاہد لاڈلہ اور وصی لاکھو ایران میں ہیں، گینگ وار کارندے بیرون ملک سے گروپس فعال کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔

    تاہم رینجرز حکام نے گینگ وار کارندوں کو واضح اور سخت پیغام دیا ہے کہ اگر یہ کارندے واپس آ گئے تو ان کا انجام بھی غفار ذکری اور بابا لاڈلہ جیسا ہی ہوگا۔

    رینجرز حکام نے بتایا کہ بین الاقوامی کرائم انڈیکس میں کراچی 68 ویں نمبر پر آ گیا ہے، جب کہ 2014 میں کراچی انٹرنیشنل کرائم انڈیکس میں چھٹے نمبر پر تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں سیاست اور جرائم کا گٹھ جوڑ تھا، بانی ایم کیو ایم پاکستان آئے، تو گرفتار کریں گے: ڈی جی رینجرز سندھ


    ان کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائمز ہر دور میں ہوتے رہے ہیں، ان کے خاتمے کے لیے سب کو مل کر کوششیں کرنا ہوں گی، اسٹریٹ کرائمز روکنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کا جال بچھانا چاہیے۔

    رینجرز حکام نے کہا کہ 2500 سے زائد اسٹریٹ کرمنلز پکڑ کر پولیس کے حوالے کیے، تاہم 72 فی صد ملزمان ایک ماہ سے بھی کم وقت میں ضمانتوں پر رہا ہو گئے۔

    واضح رہے کہ تین دن قبل ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید نے بھی ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ کراچی میں سیاست اور جرائم کا گٹھ جوڑ تھا، آپریشن کے ذریعے اس کا خاتمہ کر دیا گیا۔

    رینجرز کی کارروائیوں کی تفصیلی رپورٹ

    رینجرز کی طرف سے جاری کردہ ستمبر 2013 تا 25 اکتوبر 2018 تک رینجرز کی کارروائیوں پر مبنی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 14 ہزار 964 کارروائیوں میں 11 ہزار 140 ملزمان گرفتار کیے گئے۔ آپریشن میں 13 ہزار 30 اقسام کا اسلحہ، 3 لاکھ 24 ہزار 432 گولیاں بر آمد ہوئیں۔

    [bs-quote quote=”ٹارگٹ کلنگ میں 97 فی صد کمی، بھتہ خوری میں 96 فی صد کمی ہوئی” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    رینجرز رپورٹ کے مطابق آپریشن میں 2 ہزار 201 دہشت گرد، 1 ہزار 847 ٹارگٹ کلرز پکڑے گئے، 799 بھتہ خور، 200 اغوا کار گرفتار، 155 مغوی بازیاب ہوئے۔ 5 سال میں رینجرز کے 28 جوان شہید، 100 سے زائد زخمی ہوئے، کراچی آپریشن میں 8 ہزار 231 جدید ہتھیار بر آمد ہوئے۔

    بر آمد ہتھیاروں میں راکٹ لانچر اور مشین گنیں بھی شامل ہیں، 1 ہزار 744 دستی بم، 900 کلو سے زائد بارودی مواد بر آمد ہوا،2013 کے مقابلے میں 2018 میں دہشت گردی میں 100 فی صد کمی آئی۔ ٹارگٹ کلنگ میں 97 فی صد کمی، بھتہ خوری میں 96 فی صد کمی ہوئی، اغوا برائے تاوان کے واقعات میں 92 فی صد کمی آئی۔

  • کراچی میں رینجرز کی پیٹرولنگ اور اسنیپ چیکنگ، 16 ملزمان گرفتار

    کراچی میں رینجرز کی پیٹرولنگ اور اسنیپ چیکنگ، 16 ملزمان گرفتار

    کراچی: شہر قائد میں رینجرز کی پیٹرولنگ اور اسنیپ چیکنگ میں تیزی آ گئی، مختلف علاقوں میں زبردست کارروائیوں کے دوران 16 ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز نے شہر بھر میں اسنیپ چیکنگ اور پٹرولنگ کا دائرہ کار مزید بڑھا دیا، مختلف مقامات پر رینجرز اور پولیس کے دستے کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔

    [bs-quote quote=”رینجرز کے اٹھارہ سو سے زائد اہل کار پیٹرولنگ اور اسنیپ چیکنگ میں مصروف” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    شہر میں رینجرز کے اٹھارہ سو سے زائد اہل کار پیٹرولنگ اور اسنیپ چیکنگ میں مصروف ہیں، اسنیپ چیکنگ کی مانیٹرنگ سینئر افسران کی زیرِ نگرانی ہو رہی ہے۔

    کراچی کے علاقے عائشہ منزل کے قریب رینجرز اہل کاروں نے اسنیپ چیکنگ میں اسٹریٹ کرمنل کو گرفتار کر لیا جب کہ اس کے ساتھی کی تلاش کے لیے کارروائی کی گئی۔

    دریں اثنا شہرِ قائد کے مختلف علاقوں میں رینجرز نے زبردست کارروائیاں کیں جن میں 16 ملزمان گرفتار کیے گئے، ملزمان میں گینگ وار، اسٹریٹ کرمنل، ڈکیت اور منشیات فروش شامل۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی سے تمام بچوں کو بازیاب کراکر ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے: اے آئی جی سندھ


    رینجرز کے ترجمان کے مطابق گرفتار ہونے والے ملزمان میں غیر قانونی رہائش پذیر بھی شامل ہیں۔ خیال رہے کہ اسٹریٹ کرائمز کی بڑھتی وارداتوں کو قابو کرنے کے لیے رینجرز نے کارروائیوں کا دائرہ کار بڑھا دیا ہے۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق کارروائیاں عید گاہ، کلفٹن، کالا پل اور سعود آباد میں کی گئیں، ملزمان سے اسلحہ، ایمونیشن، مسروقہ سامان اور منشیات بر آمد کی گئی۔

  • کراچی: اسٹریٹ کرائمز کا عفریت بے قابو ہوگیا، شہری غیرمحفوظ، پولیس بے بس

    کراچی: اسٹریٹ کرائمز کا عفریت بے قابو ہوگیا، شہری غیرمحفوظ، پولیس بے بس

    کراچی: شہرِ قائد میں گزشتہ 9 ماہ میں شہری ایک ہزار 59 گاڑیوں اور 20 ہزار5 سو موٹر سائیکلوں سے محروم ہوئے، جرائم کے پریشان کن اعداد و شمار نے کراچی آپریشن پر سوالیہ نشان لگا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں لٹیروں کا راج عروج پر ہے، لٹیرے رات ہی نہیں، دن دہاڑے بھی وارداتیں کر کے نکل جاتے ہیں، جرائم کے اعداد و شمار نے کراچی آپریشن کی قلعی اُتار دی۔

    [bs-quote quote=”جرائم کی نان اسٹاپ وارداتیں کراچی آپریشن پر سوالیہ نشان!” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    شہرِ قائد میں ڈاکو راج کے باعث آئے دن دکانیں لٹتی ہیں تو کہیں کسی کے گھر میں ڈکیتی کی واردات ہو جاتی ہے، کہیں راہ چلتے شہری موبائل فون سے محروم ہو جاتا ہے، تو کہیں کسی کی گاڑی چِھن جاتی ہے۔

    جرائم کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 9 ماہ میں شہری ایک ہزار 59 گاڑیوں، 20 ہزار5 سو موٹر سائیکلوں سے محروم ہوئے، جب کہ 24 ہزار 660 موبائل فونز چوری یا چھین لیے گئے۔

    [bs-quote quote=”اغوا برائے تاوان، بینک لوٹنے والوں اور قاتلوں کی سرگرمی جاری” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    گزشتہ نو ماہ میں اغوا برائے تاوان، بینک لوٹنے والے اور قاتل بھی سرگرم رہے، اس دوران اغوا کی 7 وارداتیں رپورٹ ہوئیں، جب کہ 3 بینک لوٹے گئے، مختلف وارداتوں میں 229 شہری بھی قتل ہوئے۔


    یہ بھی ملاحظہ کریں:  کراچی کے مختلف علاقوں میں پولیس مقابلے، 5 ملزمان گرفتار، اسلحہ برآمد


    روک سکو تو روک لو!!!

    اسٹریٹ کرمنلز  اپنی مسلسل وارداتوں کے ذریعے کراچی پولیس اور رینجرز کے لیے چیلنج بن گئے ہیں، جرائم کے خاتمے کے لیے اجلاس پر اجلاس، چھاپے، گرفتاریاں اور دعوے سب بے سود ثابت ہوئے۔

    اس صورتِ حال میں عوام خود کو غیر محفوظ سمجھنے لگے ہیں، شہریوں نے اپنی مدد آپ کا فیصلہ کر لیا، اپنی حفاظت خود کرتے ہوئے ایک اور واردات ناکام بنا دی۔

    شارع نور جہاں کے علاقے میں ڈکیتی کی کوشش پر اہلِ خانہ نے جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مزاحمت کی جس پر ڈاکوؤں کو فرار ہونا پڑ گیا، دوسری طرف بلدیہ ٹاؤن سعید آباد میں شہریوں نے مبینہ اغوا کار پکڑ لیا، پولیس نے ملزم کو حراست میں لے لیا۔

  • پاک فوج تمام ریاستی اداروں کی حمایت جاری رکھے گی، آرمی چیف

    پاک فوج تمام ریاستی اداروں کی حمایت جاری رکھے گی، آرمی چیف

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والےادارے اپنی عملداری کو تیز کریں، پاک فوج تمام ریاستی اداروں کے لیے حمایت جاری رکھے گی، ریاست کی مؤثرعملداری ریاستی قوانین کےنفاذ سے ہی ممکن ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کیا، پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ایپکس کمیٹی اجلاس میں خصوصی طور پر شرکت کی۔

    اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی، کورکمانڈر وزیراعلیٰ سندھ، سیکریٹری داخلہ اورآئی جی سندھ شریک ہوئے، ایپکس کمیٹی کا اجلاس پانچ گھنٹے تک جاری رہا، اجلاس میں قومی ایکشن پلان پر عملدر آمد اور کراچی آپریشن کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    آرمی چیف نے مزید کہا کہ قانون کی عملداری کیلئے فوج ریاستی اداروں کی مدد کرے گی، دیرپا امن کا قیام ریاست کی رٹ سے ہی ممکن ہے، انہوں نے ہدایت کی کہ عوامی نمائندوں کےاحتساب کیلئےجلد فیصلےاور ردعمل کی صلاحیت کو بہترکیاجائے،۔

    اجلاس میں کراچی کی سیکیورٹی کی صورتحال پریفنگ دی گئی، ڈی جی رینجرز میجرجنرل محمد سعید اور سیکریٹری داخلہ سندھ نے بھی امن وامان پربریفنگ دی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس میں پائیدارامن کیلئےمستقل کوششیں کرنے پراتفاق کیا گیا، اور ہائی پروفائل دہشت گردوں کے جیل سے فرار ہونے کا معاملہ بھی زیرغورآیا، اجلاس میں سندھ رینجرز،پولیس اور کراچی کور کی کارکردگی کوسراہا گیا۔

    آرمی چیف نے تمام اسٹیک ہولڈرزکو مل کرمزید کام کرنےکی ضرورت پرزور دیا،قانون نافذ کرنےوالے اداروں کی بر وقت کارروائی کی صلاحیت کوسراہا، اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت سیف سٹی منصوبے پرکام تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

  • کراچی آپریشن سے پورے صوبے میں امن قائم ہوا، محمد زبیر

    کراچی آپریشن سے پورے صوبے میں امن قائم ہوا، محمد زبیر

    کراچی : گورنرسندھ محمد زبیر عمر نے کہا ہے کہ کراچی آپریشن سے شہر قائد سمیت پورے صوبے میں امن قائم ہوا ہے، کراچی بیرونی سرمایہ کاری کیلئےموزوں شہربن چکاہے۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے اپنے دفتر میں وفاقی وزیرعبدالقادر بلوچ کی ملاقات کے موقع پر ان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، گورنر ہاؤس کراچی میں وفاقی وزیرعبدالقادربلوچ نے گورنرسندھ محمد زبیر عمر سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں سندھ میں امن وامان کی صورتحال اور صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں قانون نافذ کرنیوالےاداروں کی کارکردگی قابل تحسین ہے، قیام امن کے باعث کراچی بیرونی سرمایہ کاری کیلئے موزوں شہربن چکا ہے۔

    سرمایہ کاراب بلاخوف و خطرپاکستان میں سرمایہ کاری کرسکتےہیں، محمد زبیر عمر نے کہا کہ پریشن ضرب عضب سے ملک بھرمیں دہشت گردی میں کمی واقع ہوئی ہے۔

  • رواں سال ٹارگٹ کلنگ میں 91 فی صد کمی آئی، ترجمان رینجرز

    رواں سال ٹارگٹ کلنگ میں 91 فی صد کمی آئی، ترجمان رینجرز

    کراچی : ترجمان رینجرز کے مطابق رواں سال کراچی میں جرائم کے خلاف 1992آپریشن کیے گئے اور 2847 ملزمان کو حراست میں لیا گیا جب کہ مختلف اقسام کے 1845 ہتھیار برآمد کیے گئے۔

    مذکورہ اعداد و شمار پاکستان رینجرز نے کراچی آپریشن کے سندھ رینجرز کی کارکردگی بیان کرتے ہوئے پیش کیے جس کے تحت مختلف کالعدم جماعتوں سے تعلق رکھنے والے350 دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا جب کہ سیاسی جماعت کے عسکری ونگ سے تعلق رکھنے والے348 ملزمان کو گرفتار کیا،فرقہ وارانہ تنظیم کے 11، لیاری گینگ وار پیپلزامن کمیٹی کے 87 کارندوں کو گرفتار کیا گیا۔

    اس کے علاہ مختلف کاروائیوں میں446 ٹارگٹ کلرز، 72 بھتہ خوروں، 26 اغواء برائے تعاون کے ملزمان،کو بھی گرفتار کیا گیا اور 13 مغویوں کو بازیاب کرایا جب کہ دہشت گردوں سے مقابلے کے دوران5رینجرز اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

    جب کہ چھاپہ مارکارروائیوں میں رینجرز نے 10راکٹ لانچر، 50ہیوی لائٹ مشین گن، 358 کلاشنکوف، 90شارٹ گن، 112ریپیٹر، 315رائفل، 910پستول، 166دستی بم، 1دھماکا خیز ڈیوائس اور12کلو گرام دھماکا خیز مواد، 26واکی ٹاکی، 190بلٹ پروف جیکٹ، 36ڈیٹونیٹرز، 18آر پی جی اور 7راکٹس برآمد کیئے۔

    یہ اسلحہ چھاپے مار مارروائیوں کے دوران سیاسی جماعت کے عسکری ونگ، فرقہ ورانی تنظیموں، لیاری گینگ وار اور کالعدم جماعتوں کے دفاتر اور خفیہ مقامات سے برآمد کیئے ہیں۔

    پاکستان رینجرز جاری کردہ اعداد و شمار میں جرائم کی شرح تناسب بھی بیان کی گئی ہے ، تقابلی گوشوارے کے مطابق 2013سے لیکر2016 تک دہشت گردی کی کاروائی میں72فیصد کمی آئی ہے جب کہ ٹارگٹ کلنگ میں91فیصد،بھتہ خوری میں93فیصد اوراغواء کے کیسز میں96فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

  • کراچی: ڈی جی رینجرز کا کراچی آپریشن مزید موثر بنانے کا حکم

    کراچی: ڈی جی رینجرز کا کراچی آپریشن مزید موثر بنانے کا حکم

    کراچی: ڈی جی رینجرز میجر جنرل سعید نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے شہر میں جاری آپریشن کو مزید موثر اور نتیجہ خیز بنانے کے احکامات جاری کیے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید نے کراچی کے مختلف علاقوں لیاری، لیاقت آباد، اورنگی ٹاؤن، عزیز آباد، لانڈھی، کورنگی کا دورہ کیا اور کراچی میں جاری آپریشن کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    ترجمان رینجرز کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’ڈی جی رینجرز نے کراچی میں امن و امان کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے افسران اور جوانوں کی کارکردگی کو سراہا‘‘۔

    dg-rangers-post-2

    کراچی میں مستقل امن و امان کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے ڈی جی رینجرز نے آپریشن کو مزید موثر اور نتیجہ خیز بنانے کے احکامات جاری کرتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی ہدایات بھی کی۔

    dg-rangers-post-1

    ڈی جی رینجرز نے گڈاپ ٹاؤن میں افسران اور جوانوں سے ملاقات بھی کی، سیکٹر کمانڈر نے حالیہ آپریشن اور صورتحال پر ڈی جی رینجرز کو بریفنگ دی۔میجر جنرل نے افسران اور جوانوں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے آپریشن کو مزید موثر اور نتیجہ خیز بنانے کے احکامات جاری کیے۔

  • جنرل راحیل نے یقین دلادیا، کراچی آپریشن جاری رہے گا، ممنون حسین

    جنرل راحیل نے یقین دلادیا، کراچی آپریشن جاری رہے گا، ممنون حسین

    اسلام آباد: صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ آرمی چیف نے یقین دلایا ہے کہ کراچی آپریشن سمیت مقاصد کے حصول تک تمام آپریشن جاری رہیں گے۔

    یہ بات انہوں نے ایوان صدر میں آرمی چیف کے اعزاز میں منعقدہ عشایے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

    قبل ازیں آرمی چیف جنرل راحیل شریف ایوان صدر پہنچے جہاں ان کا استقبال کیا گیا۔

    عشایے میں پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ذکا اللہ، پاک فضائیہ کے سربراہ سہیل امان،وفاقی وزرا، مشیران، معاون خصوصی اور سروسز چیفس سمیت پاک فوج کے جنرلز، لیفٹیننٹ جنرل اور خفیہ اداروں کے افسران نے بھی شرکت کی۔


    یہ بھی پڑھیں: راحیل شریف کو قابلیت کے باعث آرمی چیف بنایا، نواز شریف، الوداعی تقریب سے خطاب


    آرمی چیف نے ایوان صدر آتے ہی صدر ممنون حسین سے ون ٹو ون ملاقات کی اور مختلف امور پر تبادلہ ِخیال کیا۔

    صدر مملکت نے کہا کہ مجھے کراچی میں امن کے حوالے سے خدشات تھے تاہم جنرل راحیل شریف نے یقین دہانی کرائی ہے کہ مقاصد کے حصول تک سارے آپریشن جاری رہیں گے اسی طرح کراچی آپریشن بھی جاری رہے گا، آپریشن ضرب عضب میں جنرل راحیل شریف کا بہت بڑا کردار ہے۔

    raheel1

    انہوں نے جنرل راحیل کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف لوگوں کے لیے ایک مثال بنیں گے، بلوچستان اور کراچی آپریشن تاریخ کا سنہرا باب ہے، جنرل راحیل شریف کو عزت و قار کے ساتھ الوداع کہہ رہے ہیں، وہ آئندہ بھی لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتے رہیں گے، انسداد دہشت گردی اور بدامنی کے خاتمے کے لیے ان کی خدمات قابل تعریف ہیں۔

    raheel2

    صدر ممنون حسین نے مزید کہا کہ سی پیک منصوبہ خطے کے لیے اہم ہے،بہت سے ممالک سی پیک میں شمولیت چاہتے ہیں،

    raheel3

    آرمی چیف 29 نومبر کو ریٹائرڈ ہوجائیں گے جس کے لیے کئی رو ز سے ان کی ملاقاتیں جاری ہیں۔ راحیل شریف وہ دوسرے آرمی چیف ہیں جنہوں نے اپنی مدت ملازمت میں توسیع لینے سے انکار کیا تھا، توسیع لینے سے انکار کرنے والے پہلے آرمی چیف جنرل وحید کاکڑ تھے۔