Tag: کراچی احتجاج

  • پاراچنار واقعے پر کراچی میں احتجاج کے حوالے سے تازہ ترین تفصیلات

    پاراچنار واقعے پر کراچی میں احتجاج کے حوالے سے تازہ ترین تفصیلات

    کراچی:پاراچنار واقعے پر احتجاج کے حوالے سے آئی جی آپریشن روم کی رپورٹ سامنے آ گئی ہے۔

    آئی جی آپریشن روم کی رپورٹ کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں 22 مقامات پر احتجاج کیا جا رہا تھا، کراچی میں 3 اضلاع کے 5 مقامات پر احتجاج ختم کر دیا گیا ہے، جب کہ اس وقت 4 اضلاع کے 12 مقامات پر احتجاج جاری ہے۔

    رپورٹ کے مطابق حیدرآباد اور سکھر میں تمام 5 مقامات پر احتجاج ختم کر دیا گیا ہے، حیدرآباد، مٹیاری اور ٹنڈم محمد خان میں احتجاج کیا جا رہا تھا، سکھر میں پریس کلب گھوٹکی اور جی ٹی روڈ روہڑی پر احتجاج کیا گیا۔

    کراچی میں مجموعی طور پر 17 مقامات پر احتجاج اور دھرنا دیا گیا، شرقی میں 6، ملیر میں 2، کورنگی میں 3 مقامات، وسطی کے 5، اور غربی کے 1 مقام پر احتجاج کیا گیا، ضلع شرقی میں یونیورسٹی روڈ اور احسن آباد میں احتجاج ختم کر دیا گیا ہے، ضلع کورنگی سعود آباد اور حسینیہ امام بارگاہ کورنگی میں بھی احتجاج ختم ہو گیا ہے، ملیر اسٹیل ٹاؤن موڑ پر بھی احتجاج ختم کر دیا گیا ہے۔

    کرم تنازع حل کیلئے فریقین کے درمیان تقریباً اتفاق رائے ہو چکا: بیرسٹر سیف

    ضلع شرقی میں نمائش، عباس ٹاؤن، نیپا اور کامران چورنگی، ضلع ملیر میں شارع فیصل، وسطی میں فائیو اسٹار اور انچولی، رضویہ، پاور ہاؤس اور عائشہ منزل، ضلع غربی میں سرجانی، کے ڈی اے فلیٹس پر احتجاج کیا جا رہا ہے۔ ملیر، شارع فیصل اور کورنگی ڈھائی میں ایک ٹریک کھلا ہوا ہے، اور تمام مقامات پر ڈسٹرکٹ اور ٹریفک پولیس کی نفری موجود ہے۔

  • کراچی کے 13 مقامات پر مجلس وحدت مسلمین کا احتجاج، کئی سڑکیں بند

    کراچی کے 13 مقامات پر مجلس وحدت مسلمین کا احتجاج، کئی سڑکیں بند

    کراچی کے 13 مقامات پر مجلس وحدت مسلمین کے احتجاج کے لیے کئی سڑکیں ٹریفک کے لیے بند ہوگئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے ناتھا خان کے قریب احتجاج سے ایئرپورٹ جانے والی سڑک بند ہوگئی، کامران چورنگی پر بھی احتجاج کے باعث ٹریفک کی آمدورفت معطل ہوگئی، راستے بند ہونے کی وجہ سے لوگ ایئرپورٹ تاخیر سے پہنچے جس کی وجہ سے ان کی فلائٹس چھوٹ گئیں۔

    ملیر 15 پر احتجاج کے باعث ٹریفک کا دباؤ ہے، ابوالحسن اصفہانی روڈ عباس ٹاؤن کے قریب احتجاج کی وجہ سے سڑک بند ہے، یونیورسٹی روڈ سمامہ پر بھی احتجاج کیا جارہا ہے اور ٹریفک جام ہے۔

    ادھر نمائش چورنگی پر احتجاج کے باعث ٹریفک معطل ہے، فائیو اسٹار چورنگی پر احتجاج کے باعث ٹریفک معطل ہے، فائیو اسٹار چورنگی پر احتجاج کی وجہ سے ٹریفک جام ہے اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔

    سرجانی ٹاؤن جانے والے راستے پر بھی احتجاج کے باعث ٹریفک معطل ہے، شاہراہ پاکستان انچولی پر بھی احتجاج جاری ہے جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی بند ہے۔

    کورنگی ڈھائی نمبر پر احتجاج کے باعث ٹریفک کا دباؤ ہے، اسٹیل ٹاؤن موڑ پر احتجاج ہورہا ہے جس کی وجہ سے ٹریفک کی آمدورفت معطل ہے، ناگن فور کے چورنگی کے قریب بھی احتجاج ہورہا ہے اور ٹریفک کی روانی متاثر ہے۔

  • متحدہ کارکنوں کی گمشدگی، حکام سے جواب طلب

    متحدہ کارکنوں کی گمشدگی، حکام سے جواب طلب

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نےایم کیو ایم کے دو کارکنوں کی گمشدگی کیخلاف درخواست پرڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ پولیس اور ہوم سیکریٹری سے جواب طلب کرلیا۔ کراچی کے علا قے پاور ہاوس میں پولیس کی گرفتاریوں کے خلاف عوام کی جانب سے احتجاج اور سڑکیں بلاک کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نےایم کیو ایم کے دو کارکنوں کی گمشدگی کیخلاف درخواست پرحکام سے جواب طلب کرلیا۔ لاپتہ کارکنان کے اہلخانہ نے سندھ ہائی کورٹ میں موقف اختیار کیا کہ عزیر اور محمود کو چوبیس اکتوبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ عزیر کو گارڈن اور محمود کوکھارادر سے حراست میں لیا گیا تھا۔

    درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی کہ زیر حراست افرادنے کوئی جرم کیا ہے تواُنھیں متعلقہ عدالت میں پیش کرنےکاحکم دیا جائے۔ عدالت نےحکام سےجواب طلب کرتے ہوئےسماعت بیس نومبر تک ملتوی کردی۔

    دوسری جانب کراچی کے علا قے پاورہاؤس میں پولیس کی جانب سے گرفتاریوں کے خلاف شہریوں نے سڑکیں بلاک کر کے مظاہرہ کیا اور شکوہ کیا کہ پولیس چاردیواری کاتقدس پامال کررہی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاور ہاوس اور اطراف کے علاقوں میں رینجرز کی جانب سے چھاپے اور گرفتاریوں کے کیخلاف آج صبح علاقہ مکینوں نے روڈ بلاک کردی جس کے باعث ٹریفک معطل ہوگیا ۔ مشتعل افراد نے ٹائر نظر آتش کئیے اور رینجرز و پولیس کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ علاقے میں صورتحال پر قابو پانے کیلئے پولیس اور رینجرز کی بھاری تعینات کی گئی۔

    آخری اطلاعات آنے تک مظاہرین سڑکوں پر موجود تھے اور اپنے پیاروں کی رہائی کے لئے احتجاج جاری رکھے ہو ئے تھے۔