Tag: کراچی اسٹاک مارکیٹ

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی کا رجحان

    کراچی اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی کا رجحان

    کراچی: اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی کا رجحان دیکھا جارہا ہے، مارکیٹ نے تاریخ میں پہلی بار اکتیس ہزار پوائنٹس کا سنگ میل عبورکرلیا ہے۔

     کاروباری ہفتے کے آغاز پر بازار حصص میں غیرمعمولی تیزی دیکھی جارہی ہے، ملکی و غیرملکی سرمایہ کار پوری طرح مارکیٹ میں سرگرم نظر آرہے ہیں، خاص طور سےآئل اینڈ گیس اور سیمنٹ سیکٹرمیں شئیرزکی خریداری نمایاں ہے۔

    ٹریڈنگ کے دوران مارکیٹ کے بینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس نے تاریخ میں پہلی بار اکتیس ہزار پوائنٹس کا سنگ میل عبورکرلیا ہے۔

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان آج بھی برقرار

    کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان آج بھی برقرار

    کراچی:  اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان آج بھی برقرار ہے، ٹریڈنگ کے دروان کےایس ای ہنڈریڈ انڈیکس تیس ہزار آٹھ سو پوائنٹس کی سطح بھی کراس کرگیا۔

    گزشتہ روز ساڑھے چار ماہ بعد بلند ترین سطح پر پہنچنے کا نیا ریکارڈ قائم کرنے کے بعد اسٹاک مارکیٹ آج بھی مثبت زون میں نظر آئی اور ایک موقع پر انڈیکس تیس ہزار آٹھ سو پوائنٹس کی سطح بھی عبور کر گیا ۔

    پہلی بارتیس ہزار پانچ سو پوائنٹس کی سطح عبورکرکے بند ہوئی۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق او جی ڈی سی ایل کے حصص فروخت اور آئی ایم ایف کےساتھ دبئی میں جاری مذاکرات میں پیش رفت جیسے معاملات کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔

  • سیاسی بےچینی بڑھنےپرکراچی اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار

    سیاسی بےچینی بڑھنےپرکراچی اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار

    کراچی: تحریک انصاف کے ایم این ایز کےاستعفوں کی گونج نےسرمایہ کاروں کا اعتماد متاثر کردیا،سیاسی بےچینی بڑھنےپرکراچی اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار ہوگئی۔

    بدھ کو مثبت آغاز اور ٹریڈنگ کےدوران ایک سو پچیس پوائنٹس تک اُوپر جانےوالی کراچی اسٹاک مارکیٹ بند ہونے سےقبل مندی کی لپیٹ میں آگئی،مارکیٹ ذرائع کےمطابق پی ٹی آئی کے ایم این ایزکےاستعفےدینے کیلئےاسپیکر قومی اسمبلی کےپاس پہنچ جانےکےبعد بازار حصص میں فروخت کا دبائو دیکھاگیا۔

    تجزیہ کاروں کےمطابق آئندہ دنوں سیاسی بے چینی بڑھنےکےخدشات پر سرمایہ کار وں نےشئیرز بیچ کرسائیڈ لائن ہونے کو ترجیح دی،کاروبارکےاختتام پر مارکیٹ کا ہنڈریڈ انڈیکس ایک سو بارہ پوائنٹس گرکر تیس ہزار ایک سو تیرہ پوائنٹس پر بند ہوا۔

  • دھرنا ختم :کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان

    دھرنا ختم :کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان

    کراچی: اسلام آبادمیں دھرناختم ہونے اورسیاسی صورتحال میں بہتری کے باعث کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان واپس لوٹ آیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادمیں جاری دھرنوں میں سےایک دھرناختم ہونے پرسیاسی صورتحال میں بہتری کی توقع پر بدھ کو سرمایہ کارایک بار پھر شئیر مارکیٹ میں سرگرم ہوتےنظرآئے۔کئی روز سے دبائو کا شکار کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تمام دن نمایاں تیزی کا رجحان دیکھاگیا۔

    بینکنگ،سیمنٹ اور آئل اینڈ گیس سیکٹر کی کمپنیوں کےشئیرز میں خریداری نمایاں رہی۔آٹھ ارب روپےمالیت کےسترہ کروڑ شئیرزکےسودوں کےساتھ کاروبارکےاختتام پر ۔مارکیٹ کابینچ مارک ہنڈریڈانڈیکس دوسوچھیالیس پوائنٹس بڑھ کر اُنتیس ہزار نوسوچالیس پوائنٹس پربندہوا،

  • سیاسی کشیدگی میں کمی:کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    سیاسی کشیدگی میں کمی:کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    کراچی: سیاسی تصادم کاخطرہ ٹل جانےاور بحران کاحل نکلنےکےآثارکراچی اسٹاک مارکیٹ میں دوسری بڑی ریکارڈ تیزی کا باعث بن گئے۔کرنسی مارکیٹس میں بھی روپیہ مضبوط اور ڈالرکمزور ہوگیا۔جمعےکو شئیر مارکیٹ میں کاروبارکا آغاز ہی انڈیکس میں ایک ہزار پوائنٹس کےاضافےسےہوا جو ایک نیاریکارڈ ہے۔

    سیاسی بحران کےحل کیلئےآرمی چیف کی ثالثی کی پیشرفت نےدو ہفتوں سےدبائو اور چار روز سےمتواتر مندی کاشکار مارکیٹ میں نئی جان ڈال دی۔ سرمایہ کاروں کا اعتمادواپس لوٹ آنےسےمارکیٹ میں تمام دن لائو مال کی آوازیں سنائی دیتی رہیں۔

    کاروبارکےاختتام پرمارکیٹ کےبینچ مارک 100انڈیکس میں سات سو ترانوے پوائنٹس کانمایاں اضافہ ہواجو شئیر مارکیٹ میں کسی ایک دن میں ہونےوالا تاریخ کا دوسرا سب سےبڑا اضافہ ہے۔

    اس سےقبل کراچی اسٹاک مارکیٹ میں 24 جنوری دوہزار آٹھ کو 960 پوائنٹس کی تاریخ کی سب سے بڑی تیزی رونما ہوئی تھی۔ سیاسی محاذ آرائی میں کمی کےمثبت اثرات جمعےکوکرنسی مارکیٹس پر بھی مرتب ہوئے۔انٹربینک میں امریکی ڈالرساٹھ پیسےسستاہوکر 101روپےستر پیسےپر بندہوا۔اسی طرح اُوپن مارکیٹ میں بھی ڈالرکی قیمت پچاس پیسےگرکر101روپے پچیس پیسےپر آگئی۔

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ، 100انڈیکس میں 1042پوائنٹس کا اضافہ

    کراچی اسٹاک مارکیٹ، 100انڈیکس میں 1042پوائنٹس کا اضافہ

    کراچی :پاک فوج کی سیاسی بحران میں ثالثی نے کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کی نئی لہر پھونک دی، تاریخ میں پہلی بار ہنڈریڈ انڈیکس میں یک مشت ایک ہزار پوائنٹس کی تیزی ریکارڈکی گئی۔

    پاک فوج کی ثالثی اور عمران کی جانب سے منزل قریب ہونے کی نوید اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے کی وجہ بنی، تاریخ میں پہلی بار ایک ساتھ کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس میں ایک ہزار پوائینٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد اٹھائیس ہزار پوائنٹس کی سطح ایک بار پھر بحال ہوگئی۔

    آج ٹریڈنگ کےدوران کراچی اسٹاک ایکسچینج میں شیئرزکی قیمت میں دو سو بیس ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، شیئرز کا کُل حجم چھ ہزار سات سو ارب روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔

    ملک میں جاری کشیدہ سیاسی صورتحال کے باعث رواں ہفتے کراچی اسٹاک ایکسچینج مندی کا شکار رہی۔

  • سیاسی پیشرفت :کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے اثرات زائل

    سیاسی پیشرفت :کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے اثرات زائل

    سیاسی بحران کےحل ہونےکے حوالےسے پیشرفت کی خبر پرکراچی اسٹاک مارکیٹ گرکر سنبھل گئی۔کولیشن سپورٹ فنڈکےڈالرز ملنےسےروپےکا زوال بھی رک گیا۔ جمعرات کو بازار حصص کراچی میں کاروبارکا آغاز مسلسل چوتھےروز بھی مندی سےہوا اور دوران ٹریڈنگ مارکیٹ کو 450 پوائنٹس تک نیچےجاتے ہوئےبھی دیکھاگیا۔

    تاہم سیاسی حلقوں کی جانب سےبحران حل ہونےکے حوالےسےمثبت خبریں آنےپرمارکیٹ بندہونےسےقبل سرمایہ کاروں نے شئیرز واپس خریدنا شروع کردیئےجس سےمندی کے اثرات زائل ہوگئے۔ کاروبارکےاختتام پر 450 پوائنٹس کی مندی صرف 37 پوائنٹس تک محدودہوگئی اورہنڈری انڈیکس 27774 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    اسی طرح کرنسی مارکیٹس میں بھی کاروبارکے آغاز پر روپےکی قدر دبائو کاشکار نظر آئی۔تاہم امریکہ سےکولیشن سپورٹ فنڈ کے تحت 37کروڑ ڈالر ملنےکی خبر آنےکےبعد روپےکی قدر میں بہتری آئی اور انٹربینک میں امریکی ڈالر کی قیمت صرف بارہ پیسےبڑھکر ایک سو دو روپے30پیسےپر بند ہوئی جو دوران ٹریڈنگ 103روپےکےقریب جاپہنچی تھی۔

    واضح رہے کہ بدھ کو بازار حصص کراچی میں مسلسل تیسرے روز بھی مندی کا رجحان دیکھا گیاتھا۔مثبت آغاز اور چند لمحات کی تیزی کےبعد فوراً ہی مارکیٹ مندی کا شکار ہوگئی تھی اور پھرتمام دن منفی زون میں رہی۔ایک موقع پر مارکیٹ میں ساڑھے چھے سو پوائنٹس کی گراوٹ بھی دیکھی گئی اور انڈیکس میں اٹھائیس ہزار پوائنٹس کی اہم حد برقرار نہ رہ سکی۔

    بدھ کو شئیرمارکیٹ 432 پوائنٹس کی حتمی کمی کا شکار ہوکر ستائیس ہزار آٹھ سو گیارہ پوائنٹس پر بند ہوئی تھی۔ادھر مرکزی بینک کے نوٹس لینےکےبعد دوسرے روز بھی کرنسی مارکیٹس میں صورتحال سنبھلی رہی۔انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت پندرہ پیسےکم ہوکر 102 روپے18 پیسے پر بند ہوئی جبکہ اُوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 102 روپےسےنیچےآگیا۔

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ ،چوتھے روز بھی 100 انڈیکس میں 450 پوائنٹس کی کمی

    کراچی اسٹاک مارکیٹ ،چوتھے روز بھی 100 انڈیکس میں 450 پوائنٹس کی کمی

    کراچی : ملک میں جاری سیاسی گرما گرمی میں اضافہ اسٹاک مارکیٹ سرمایا کاورں کی پریشانی میں اضافے کا باعث بن گیا،  فتے کے چوتھے سیشن میں شدید مندی کی لہر برقرار ہے۔

    تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک اور یوم انقلاب کے اعلان نے کراچی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایا کاروں کا رہا سہا اعتماد بھی ختم کر دیا، آج ٹریڈنگ کا آغاز ہی دو سو بیس پوائنٹس کی مندی سے ہوا ۔

    ایک موقع پر کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس میں ساڑھے چار سو پوائنٹس کی گراوٹ ریکارڈ کی گئی ۔

    اسٹاک مارکیٹ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یوم انقلاب کے اعلان نے حصص بازار میں موجود ملکی اور غیر ملکی انویسٹرز کو خبرادار کردیا ہے، جس کے باعث سرمایا کاروں کی جانب سے فروخت کا رحجان دیکھنے میں آرہا ہے۔

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ میں 580 پوائنٹس کی مندی ریکارڈ

    کراچی اسٹاک مارکیٹ میں 580 پوائنٹس کی مندی ریکارڈ

    کراچی  : ملک میں جاری سیاسی محاذ آرائی سے کراچی اسٹاک مارکیٹ میں پانچ سو اسی پوائنٹس کی مندی ریکارڈ کی گئی۔

    سیاسی ماحول میں جاری کشمکش کے طول پر پکڑ جانے کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کا روں اور میوچل فنڈز کی جانب سے بڑے پیمانے پر فروخت کا رجحان دیکھنے میں آیا۔

    ٹریدنگ کےآغاز پر ہی اسٹاک مارکیٹ منفی زون میں ٹریڈ کرنے لگی، ایک موقع پر ہنڈریڈ انڈیکس میں پانچ سو اسی سے زائد پوائنٹس کی کمی آئی۔

    دوسری جانب اسٹیٹ بینک کی مداخلت نے روپے کی گرتی قدر کو سنبھالا دیا، جس کے بعد انٹر بینک میں ڈالر کی قدر ایک روپے اور اوپن مارکیٹ میں چالیس پیسے کی کمی کے بعد بلترتیب ایک سو ایک روپے دس پیسے اور ایک سو دو روپے کا ہوگیا۔

  • سیاسی بحران، اسٹاک مارکیٹ پھر کریش کرگئی

    سیاسی بحران، اسٹاک مارکیٹ پھر کریش کرگئی

    سیاسی مذاکرات میں تعطل اور سیاسی رہنمائوں کے جارحانہ بیانات نے کراچی اسٹاک مارکیٹ کی جان نکال دی۔مارکیٹ ایک دن میں ساڑھے تین سو پوائنٹس گرگئی۔

    بازار حصص کراچی میں نئےکاروباری ہفتےکا آغاز خاصا مایوس کن رہا، پیرکو شئیر مارکیٹ بگڑتی ہوئی سیاسی صورتحال کےدبائو کا مقابلہ نہ کرسکی اور مارکیٹ میں مندی کا ایک اور بڑی لہر رونما ہوئی، مارکیٹ کا کاروباری حجم صرف آٹھ کروڑ شئیرز کے سودوں تک محدود ہوگیا۔

    تجزیہ کاروں کےمطابق گذشتہ دنوں حکومتی خواہش پر سرکاری مالیاتی اداروں نےخریداری کرکے مارکیٹ کو سنبھالا تھا تاہم پیرکو سرکاری مالیاتی ادارے بھی مارکیٹ سے سائیڈ لائن نظر آئے، تمام دن جاری رہنے والی مندی کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر مارکیٹ کا بینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس 352 پوائنٹس گرکر 28519 پوائنٹس پر بند ہوا۔