Tag: کراچی اسٹاک مارکیٹ

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ، 100انڈیکس میں 450پوائنٹس سے زائد کا اضافہ

    کراچی اسٹاک مارکیٹ، 100انڈیکس میں 450پوائنٹس سے زائد کا اضافہ

    کراچی : سیاسی برف کے پگھلنےکی امید پرسرمایہ کارایک بار پھرکراچی اسٹاک مارکیٹ میں سرگرم ہوگئے، کےایس ای ہنڈرید انڈیکس نے ایک بار پھرانتیس ہزار پوائنٹس کی سطح کراس کرلی ہے۔

    تحریک انصاف اور عوام تحریک کی جانب سے مذاکرات کیلئے حامی بھرنا کراچی اسٹاک مارکیٹ کیلئے مثبت ثابت ہوا، آج ٹریڈنگ کا آغاز مثبت ہوا اور ایک موقع ہر ہنڈریڈ انڈیکس ساڑھے چار سو پوائنٹس سے زائد کے اضافے کے بعد انڈیکس انتیس ہزار ایک سو پوائنٹس کی سطح عبور کرگیا۔

    اسٹاک تجزیہ کاروں کے مطابق پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کی جانب سے مذاکرات کیلئے حامی کے بعد سرمایا کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے، جس کے باعث سرمایا کاروں کی جانب سے سرمایا کاری دیکھنے میں آئی۔

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ: تین سو پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ

    کراچی اسٹاک مارکیٹ: تین سو پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ

    کراچی: آزادی اور انقلاب مارچ کے پر امن آغاز کے بعد کراچی اسٹاک مارکیٹ میں سکون کی لہر ، اسٹاک مارکیٹ میں تین سو پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی۔ کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس میں ٹریڈنگ کے دوران تین سو سے زائد پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا ۔آج بھی مالیاتی اداروں کی جانب سے شیئرز کی خریداری دیکھی جارہی ہے جس کی وجہ سےانڈیکس ٹریڈنگ کے دوران اٹھائیس ہزار آٹھ سو پوائنٹس سے بھی تجاوز کر گیا ۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق سیاسی منظر نامے پر جاری ہلچل کے باعث ہفتے کےآغاز پر اسٹاک مارکیٹ میں تیرہ سو سے زائد پوائنٹس کی گراوٹ دیکھی تھی جو تاریخ کی بدترین مندی تھی، تاہم اس کے بعد سے حکومتی ہدایت پر مالیاتی ادارے مارکیٹ میں سرگرم ہوگئے۔

  • حکومتی ہدایت پرسرکاری مالیاتی ادارےبدستورکراچی اسٹاک مارکیٹ میں سرگرم

    حکومتی ہدایت پرسرکاری مالیاتی ادارےبدستورکراچی اسٹاک مارکیٹ میں سرگرم

    کراچی: حکومتی ہدایت پرسرکاری مالیاتی ادارےبدستورکراچی اسٹاک مارکیٹ میں سرگرم،بازار حصص نے پوائنٹس کی ٹیبل پر تیزی کی ڈبل سینچری اسکور کرلی۔

    بدھ کو مارکیٹ میں کاروبارکا آغاز منفی زون میں ہوا،سو پوائنٹس کی ابتدائی مندی آتےہی منگل کی طرح سرکاری مالیاتی ادارے مارکیٹ میں سرگرم ہوتےنظر آئےجس سےمندی کا رجحان تیزی میں بدل گیا۔ تاہم انقلاب اور آذادی مارچ کولیکر سرمایہ کاروں کی اکثریت نے محتاط رویہ اختیارکیا جس کےاثرات کاروباری حجم پر نظر آئے،بدھ کوکاروباری حجم سات ارب روپےمالیت کے تیرہ کروڑ شئیرز کے سودوں تک محدود رہا جبکہ منگل کو مارکیٹ میں بائیس کروڑ شئیرز کے سودے ہوئے تھے،تیزی کےرجحان سےانڈیکس میں 28500  پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی بحال ہوگئی،کاروبار کےاختتام پر بینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس دوسوایک پوائنٹس کے اضافے سے 28505 پوائنٹس پر بند ہوا۔

  • حکومتی مالیاتی اداروں نے کراچی اسٹاک مارکیٹ کو سہارا دیدیا

    حکومتی مالیاتی اداروں نے کراچی اسٹاک مارکیٹ کو سہارا دیدیا

    کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مندی تیزی میں بدل گئی۔ اسٹاک مارکیٹ کو سہارا دینے کیلئےحکومتی مالیاتی ادارے حرکت میں آگئے۔

    گزشتہ روز تاریخ کی سب سے بڑی مندی دیکھنےکےبعد آج بھی اسٹاک مارکیٹ کے آغاز میں منفی رجحان دیکھنے میں آیا اور دیکھتے ہی دیکھتے اسٹاک مارکیٹ میں پانچ سو سے زائد پوائنٹس کی گراوٹ ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد اسٹاک مارکیٹ کو سہارا دینے کیلئے بڑے مالیاتی ادارے حرکت میں آگئے ۔

    اسٹاک مارکیٹ ذرائع کے مطابق حکومتی مالیاتی اداروں کی جانب سے دو ارب روپے سے زائد کی خریداری کی گئی۔ حکومتی اداروں میں نیشنل بینک پاکستان، اسٹیٹ لائف اور این آئی ٹی شامل ہیں۔ جبکہ غیرملکی سرمایہ کاروں نے اسی کروڑ سےایک ارب روپے کے شیئرز کی خریداری کی۔ خریداری تیل، گیس،بینکوں اور فرٹیلائزر کے شیئرز میں دیکھی گئی۔

  • کراچی اسٹاک ایکسچینج:سیاسی صورتحال کے باعث شدید مندی

    کراچی اسٹاک ایکسچینج:سیاسی صورتحال کے باعث شدید مندی

    کراچی :سیاسی میدان میں گرماگرمی کے باعث کراچی اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی سب سے بڑی مندی کی لپیٹ میں آگئی ہے اور کاروبار کے آغاز پر بازار حصص ہنڈریڈ انڈکس میں بارہ سو سے زائد پوانٹس گر گیا ہے اور شیئرز کی قیمتیں لور لاک کے قریب اگئی ہیں۔ واضح رہے کہ صوبہ پنجاب میں پاکستان عوامی تحریک کے انقلاب مارچ اور پاکستان تحریک انصاف کے آزادی مارچ کے باعث پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال نے  تاجروں صنعتکاروں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کا آغاز ہی شدید مندی سے ہوا ۔جس میں کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس میں بارہ سو پوائنٹس سے زائد کی کمی دیکھی گئی، ملک میں جاری سیاسی ہلچل نے کراچی میں اسٹاک مارکیٹ کو بھی ہلا کر رکھ دیا۔آزادی مارچ اور طاہرالقادری کی جانب سے انقلاب مارچ کے اعلان کے بعد کراچی اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کا شکار ہوگئی ۔

    ہنڈرڈ انڈیکس میں بارہ سو سے زائد پوائنٹس کمی کے بعد اٹھائیس ہزار پوائنٹس کی اس سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔ ماہرین کے مطابق سیاسی صورتحال میں اگر بہتری نہ ہوئی تو اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کی لپیٹ میں رہے گی۔اسٹاک مارکیٹ میں آج ہونے والی شدید مندی کو تاریخ کی سب سے بڑی مندی قرار دیا جارہا ہے۔

  • سیاسی ہلچلل کے باعث کراچی اسٹاک مارکیٹ مندی کی لپیٹ میں

    سیاسی ہلچلل کے باعث کراچی اسٹاک مارکیٹ مندی کی لپیٹ میں

    کراچی :لانگ مارچ اور یوم انقلاب کےدن قریب آنے اور ملک میں سیاسی ہلچل میں اضافے کے باعث کراچی اسٹاک مارکیٹ پھر مندی کی لپیٹ میں آگئی۔ کاروباری ہفتے کے آخری روز کراچی اسٹاک مارکیٹ ایک بار پھر دبائو میں نظر آئی۔۔ابتدائی آدھےگھنٹےکی تیزی کےبعد تمام دن مارکیٹ مندی کی لپیٹ میں رہی۔

    سرمایہ کار مارکیٹ سےغائب نظر آئےجس کےنتیجےمیں کاروباری وقت زیادہ ہونےاور جمعے کو دو کاروباری سیشنز ہونےکےباوجود صرف چار ارب روپےمالیت کےسات کروڑ شئرزکاکاروبار ہوسکا۔تجزیہ کاروں کےمطابق لانگ مارچ اور یوم انقلاب کےدن قریب آنےاور سیاسی ہلچل میں اضافےکی صورتحال سرمایہ کاروں کی نفسیات پرحاوی رہی۔۔

    کاروبار کے اختتام پرمارکیٹ کابینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس ایک سو چھپن پوائنٹس کی گراوٹ کاشکار ہوکر اُنتیس ہزار تین سو اسسی پوائنٹس پر بند ہوا

  • لڑکھڑاتی کراچی اسٹاک مارکیٹ سنبھل گئی

    لڑکھڑاتی کراچی اسٹاک مارکیٹ سنبھل گئی

    کراچی: سیاسی حدت کم کرنےکیلئے سیاسی رابطوں میں تیزی آنے سےحصص بازار میں بھی تیزی کا رجحان واپس لوٹ آیا، لڑکھڑاتی کراچی اسٹاک مارکیٹ سنبھل گئی۔

    مسلسل دبائو کا شکار اور گرتی کراچی اسٹاک مارکیٹ جمعرات کو سنبھل گئی، مارکیٹ میں اُنتیس ہزار پانچ سو پوائنٹس کی نفسیاتی حد بحال ہونے پر سرمایہ کاروں نے سکھ کا سانس لیا،تجزیہ کاروں مزمل اسلم اور خرم شہزاد کے مطابق ملک کو کسی بھی بحران سے بچانے کیلئے سیاستدانوں کےمابین ہونےوالےرابطوں کا بازار حصص میں خیرمقدم کیاگیا،اُتار چڑھائو کےبعد بالاآخر کاروبار کےاختتام پر مارکیٹ کےبینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس میں ایک سو چوون پوائنٹس کا خاطرخواہ اضافہ ہوا اور مارکیٹ اُنتیس ہزار پانچ سو سینتیس پوائنٹس پر بند ہوئی۔

  • آزادی اورانقلاب مارچ کا دباؤ، اسٹاک مارکیٹ مزید 300 پوائنٹس گرگئی

    آزادی اورانقلاب مارچ کا دباؤ، اسٹاک مارکیٹ مزید 300 پوائنٹس گرگئی

    کراچی: کراچی اسٹاک مارکیٹ سےسرمایہ کار غائب، مندی کی ایک اوربڑی لہررونما،مارکیٹ مزید تین سوپوائنٹس گرگئی۔

    بدھ کو کراچی اسٹاک مارکیٹ پھر مندی کی لپیٹ میں آگئی۔۔پیرکو چھے سو چھیاسٹھ پوائنٹس کی بدترین مندی کےبعد منگل کو مارکیٹ میں صورتحال میں بہتری دیکھی گئی تھی تاہم بدھ کو مارکیٹ میں مندی کی ایک اور بڑی لہر رونما ہوئی، تجزیہ کاروں کےمطابق میوچل فنڈز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سےسیاسی صورتحال کو دیکھتےہوئےبڑےپیمانے پرحصص کی آف لوڈنگ کی جارہی ہےجس کےباعث حصص بازار سنبھل نہیں پارہی، جبکہ فارن فنڈزکی مسلسل خریداری کےمثبت اثرات بھی اس وجہ سےزائل ہورہےہں، بدھ کوکاروبار کےاختتام پرمحدود کاروباری حجم کےساتھ مارکیٹ کابینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس دو سو ترانوے پوائنٹس گرکر 29383 پوائنٹس پر بند ہوا۔

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ بدترین مندی کی لپیٹ میں

    کراچی اسٹاک مارکیٹ بدترین مندی کی لپیٹ میں

    ملک میں احتجاجی سیاست کا رنگ گہرا ہونے سےکراچی اسٹاک مارکیٹ بدترین مندی کی لپیٹ میں آگئی۔مارکیٹ ایک دن میں چھےسو چھیاسٹھ پوائنٹس گرگئی۔عید کی نوروزہ طویل تعطیلات کےبعد کراچی اسٹاک مارکیٹ میں نئے کاروباری ہفتےکا آغازخاصا مایوس کن رہا۔

    کراچی اسٹاک مارکیٹ کےسابق چئیرمین اور سینئیرممبر عارف حبیب کےمطابق ملک میں احتجاجی سیاست کارنگ گہراہونےسےمارکیٹ مندی کاشکار ہوئی۔اس صورتحال میں ملکی و غیرملکی سرمایہ کاروں نےپرافٹ بک کرتےہوئےشئیرز فروخت کرنےکو ترجیح دی۔

    مارکیٹ تجزیہ کاروں کےمطابق ایم کیو ایم کےپارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار کےگھر پر رینجرز کےچھاپےکےمنفی اثرات بھی کراچی اسٹاک مارکیٹ پر مرتب ہوئے۔پیر کو مارکیٹ میں بلوچپس کمپنیوں کے شئیرز سمیت تمام سیکٹرز میں فروخت کا دباؤ نمایاں رہا۔

    دوران ٹریڈنگ مارکیٹ میں 878 پوائنٹس کی گراوٹ بھی دیکھی گئی۔اختتامی گھنٹوں میں تھوڑی ریکوری آنےسےکاروبار کےاختتام پر مارکیٹ کابینچ مارک 100 انڈیکس 666 پوائنٹس کی کمی سے 29648 پوائنٹس پر بند ہوا

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ:غیر ملکی سرمایہ کاری کے گزشتہ ریکارڈ ٹوٹ گئے

    کراچی اسٹاک مارکیٹ:غیر ملکی سرمایہ کاری کے گزشتہ ریکارڈ ٹوٹ گئے

    کراچی اسٹاک مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاری نے گزشتہ ریکارڈ بھی توڑ ڈالے ۔جولائی میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم چھ کروڑ اسی لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی ,رمضان میں ڈل ٹریڈنگ اور ملک میں جاری ہلچل کے باوجود غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سےکراچی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری جاری رہیi.

    معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق اس وقت کراچی اسٹاک مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے پاس فری فلوٹ شیئر کا چونتیس فیصد موجود ہے۔جون میں یو بی ایل کے حکومتی حصص کی فروخت سے غیر ملکی سرمایہ کاری پر مثبت اثرات مرتب ہوئے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے اعتماد کے باعث کراچی اسٹاک مارکیٹ کا شمار دنیا کے دس بہترین پرفارمنگ مارکیٹس میں ہورہا ہے۔