Tag: کراچی اسٹریٹ کرائم

  • کراچی : اسٹریٹ کرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث 2 سگے بھائی اور بہنوئی گرفتار

    کراچی : شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث دو سگے بھائی اور بہنوئی کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شارع نورجہاں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک ہی خاندان کے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق نے بتایا کہ گرفتارملزمان میں دو سگے بھائی اور بہنوئی شامل ہیں ، ملزمان اسٹریٹ کرائم اور موٹرسائیکل چوری کی وارداتوں میں ملوث ہیں۔

    گرفتارملزمان نے دوران تفتیش ٹنڈوآدم میں قتل کا انکشاف بھی کیا، گرفتارملزمان کاویڈیوبیان اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیا

    ملزمان رشتہ دارکوقتل کرنےکراچی سےٹنڈو آدم گئے تھے، ملزمان سےٹنڈو آدم میں قتل کی واردات کےدوران 47 لاکھ رقم لوٹی۔

    ملزمان کراچی سے کرائے پر گاڑی حاصل کر کے ٹنڈو آدم گئے تھے ، گرفتارملزمان نےلوٹی ہوئی رقم حیدرآباد میں چھپائی تھی

    ملزمان کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی متعدد وارداتوں میں مطلوب تھے

  • کراچی میں  اسٹریٹ کرائم کیوں بڑھا؟  آئی جی سندھ  نے  وجوہات بتادیں

    کراچی میں اسٹریٹ کرائم کیوں بڑھا؟ آئی جی سندھ نے وجوہات بتادیں

    کراچی : آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کراچی میں اسٹریٹ کرائم بڑھنے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ نگراں حکومت جب بھی آتی ہے یہ ٹرینڈ بن گیا ہے کہ آئی جی سےہیڈ محرر تک کو تبدیل کردیا جاتا ہے، یہی تبدیلی اسٹریٹ کرائم بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے اے آروائی نیوز کو انٹرویو نمائندے نذیر شاہ کے سوال نگراں دور میں الیکشن سے پہلے اور بعد میں کیا واقعی فرق آیا؟ تو غلام نبی میمن نے کہا یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا سیاسی پس منظر ہے،ہر پانچ سال بعد ٹرینڈ سابن گیا ہے،آئی جی سے ہیڈ محرر تک کو تبدیل کردیا جاتا ہے اور یہی سب سے بڑا مسئلہ ہے جس کا ہم سامنا کر رہے ہیں۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ جن کیخلاف ٹھوس ثبوت ہوں ان کو آپ بے شک تبدیل کریں لیکن اس طرح مکمل تبدیلی کرنے سے پورا میکنزم خراب ہوجاتا ہے،میں سمجھتا ہوں کرائم بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے۔

    غلام نبی میمن نے کہا کہ سیف سٹی ایک الگ اتھارٹی ہے جس کے تحت کام ہورہا ہے، 24 مارچ کوسیف سٹی کا این آر ٹی سی کے ساتھ معاہدہ ہوچکا ہے، پہلے فیز میں 1300کیمرے لگ رہے ہیں، سیف سٹی کا پروجیکٹ مرحلہ وار مکمل ہونے جارہا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ قانون بن چکے ہیں اور کابینہ نے منظوری دے دی ہے، عملدرآمد کے لیے چیف جسٹس سے میٹنگ ہوئی تھی، جسٹس ریفارم کمیٹی کے پلیٹ فارم سے ایک درخواست کی تھی، پولیس، پراسیکیوٹر اور جج نے یہ کام کرنا ہے تاہم بلآخر فیصلہ تو جج نے کرنا ہے۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ پولیس، پراسیکیوٹر اور جج کی مشترکہ ٹریننگ ہونی چاہیے، اس کام کے لیے حکومت سے 500 ملین روپے مانگ رہے ہیں۔

    غلام نبی میمن نے کہا کہ کراچی میں پولیس اسٹریٹ کرائم روکنےکے لیےکام کر رہی ہے لیکن اس کے لیے سوسائٹی کو بھی پولیس کی مددکرنا ہوگی۔

  • کراچی اسٹریٹ کرائم: ’آپ ایک آن لائن آرڈر کریں صبح پسٹل آپ کو مل جاتا ہے‘

    کراچی اسٹریٹ کرائم: ’آپ ایک آن لائن آرڈر کریں صبح پسٹل آپ کو مل جاتا ہے‘

    انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے کراچی میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائم کا حل آسان الفاظ میں بتاتے ہوئے ہوش اڑانے والے انکشافات کردیے۔ 

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی انچارج راجہ عمر خطاب نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ کراچی میں 70 فیصد غیر قانونی اسلحہ آن لائن آرہا ہے، اب آپ ایک آن لائن آرڈر کریں صبح پسٹل آپ کو مل جاتا ہے۔

    سی ٹی ڈی انچارج نے بتایا کہ کچے سے زیادہ کراچی میں صورتحال خراب ہے، اتنے شہری کچے میں نہیں جتنا کراچی میں مارے گئے ہیں۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ شہرقائد میں صرف آن لائن نہیں بلکہ کورئیر سے بھی اسلحہ پکڑا گیا، پاکستان کی سب سے بڑی کورئیر کمپنی میں دو حصوں میں ہتھیار آیا جبکہ اسلحہ کے پی کے سے بسوں اور دیگر ذریعے سے بھی کراچی پہنچتا ہے۔

    سی ٹی ی انچارج کے مطابق پچاس فیصد ایڈوانس پیمنٹ پر اسلحہ پہنچا دیا جاتا ہے، اسلحہ سپلائی گروہ میں زیادہ تر سرکاری ملازم ملوث ہیں اور 2 سے 3 ہزار روپے کراچی میں اسلحہ پہنچانے کے ملتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ کراچی میں کرمنل کے علاوہ اسلحہ اسٹوڈنٹس اور شوقین افراد بھی منگواتے ہیں، 20 ہزار تنخواہ والا 45 ہزار کا اسلحہ صرف شوق میں منگواتا ہے، اور کراچی میں پستول راکٹ لانچر اور کلاشنکوف سے خطرناک ہے۔

    راجہ عمر خطاب نے کہا کہ جتنے کرمنل ہیں وہ نشے میں یا خوف میں آکر گولی ماردیتے ہیں کراچی میں اب کرائے کے پستول والا رواج ختم ہوگیا ہے کیوں کہ اب آپ ایک آن لائن آرڈر کریں صبح پسٹل آپ کو مل جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں کرائم کو روکنے کا ایک ہی حل ہے، کیوں کہ ہتھیار نہیں ہوگا تو کرائم نہیں ہوگا
    تو اس کے لیے یا تو سارے غیر قانونی ہتھیار لیگل کردیں یا لیگل بھی جمع کرلیں۔

  • کراچی : اسٹریٹ کرائم پر کنٹرول کیلئے پھر شاہین فورس کو فعال کرنے کا فیصلہ

    کراچی : اسٹریٹ کرائم پر کنٹرول کیلئے پھر شاہین فورس کو فعال کرنے کا فیصلہ

    کراچی : شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم پر کنٹرول کیلئے پھر شاہین فورس کو فعال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، ڈسٹرکٹ ویسٹ پولیس نے مزید تیاری کے لیے ڈیڑھ سو جوانوں کی ٹیم کوریفریشر کورس کے لیے بھیج دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کی کمانڈ تبدیل ہوتے ہی اسٹریٹ کرائم کے خلاف متحرک ہوگئی، اسٹریٹ کرائم پر کنٹرول کیلئے پھر شاہین فورس کو فعال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    شاہین فورس کی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہے اور پولیس ریفریشز کورسز کا بھی آغاز کردیا گیا ہے، اس سلسلے میں  مزید تیاری کے لیے ڈیڑھ سو جوانوں کی ٹیم کوریفریشر کورس کے لیے بھیج دیا ہے۔

    ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ کا کہنا ہے کہ ایک شہری کی جان بھی کیوں جائے، کراچی کے شہری کبھی ڈاکووں کی گولی سے تو کبھی پولیس کی گولی کا نشانہ بنے۔

    عرفان بلوچ نے جرائم کے خلاف پنجاب کی ڈولفن فورس کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ نگراں حکومت کی جانب سے لگائے گئے بیشتر افسران جرائم کی روک تھام میں ناکام رہے ہیں۔

    واضح رہے کراچی میں رواں سال ڈکیتی مزاحمت پراب تک 46 شہری جانوں سےہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

  • کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی تیز ترین واردات

    کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی تیز ترین واردات

    کراچی : شہر قائد میں اسٹریٹ کرمنلز نے تیس سیکنڈ میں شہری کو موٹرسائیکل اورموبائل فون سے محروم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں رہزنی کی تیزواردات میں ملزمان تیس سیکنڈ میں شہری سے موٹرسائیکل اور موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے۔

    ملزمان نے موٹر سائیکل سوارکواسلحہ دکھاکرموٹرسائیکل سے اترنےکا اشارہ کیا اور واردات کرکےچلتے بنے تاہم متاثرہ شہری نےواقعےکی اطلاع سرجانی ٹاؤن پولیس کوکردی ہے۔

    گذشتہ روز کراچی کے علاقے عزیز آباد بلاک 2 میں اسٹریٹ کرائم کی واردات میں 29 سیکنڈ میں 2 شہری گھر کی دہلیز پر لٹ گئے تھے۔

    واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی تھی، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا تھا کہ ایک شہری جو بچے کو گود میں اٹھا کرموٹرسائیکل پر جیسے ہی بٹھاتا ہے ایک موٹرسائیکل پردو ملزمان آجاتے ہیں جن کے چہرے بھی واضح دیکھے جاسکتے ہیں۔

    ملزمان اسلحہ نکال کر بچے کے سامنے لوٹ مار کرتے ہیں کہ اسی دوران دو اور نوجوان اپنے گھر کے باہر آکر رکے جس میں ایک نوجوان ملزمان کو دیکھتے ہی گھر میں گھس گیا لیکن اسلحہ تھامے ملزم نے پستول لہراتے ہوئے نوجوان کی تلاشی لی اور اسے بھی لوٹ لیا۔

  • کراچی:  دن میں تعلیم  اور رات میں وارداتیں کرنے والا سافٹ وئیر انجینئر گرفتار

    کراچی: دن میں تعلیم اور رات میں وارداتیں کرنے والا سافٹ وئیر انجینئر گرفتار

    کراچی: پولیس نے اسٹریٹ کرائم میں ملوث سافٹ وئیر انجینئر کو گرفتار کرلیا، گرفتار ملزم سفیان دن میں تعلیم اور رات میں وارداتیں کرتا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں ملوث سافٹ وئیرانجینئر سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    حکام نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کی شناخت سفیان اور مدثر کے نام سے ہوئی ، گرفتارملزم سفیان دن میں تعلیم حاصل کرتا اور رات میں وارداتیں کرتا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ملزمان لوٹ مارکی وارداتوں کےساتھ موٹرسائیکل چھیننےمیں بھی ملوث ہیں جبکہ گرفتارملزمان موبائل کوان لاک کرنےاورآئی ایم ای آئی بھی تبدیل کرنے کے ماہر ہیں۔

    حکام کے مطابق گرفتار ملزم سفیان سوفٹ ویئر انجینئرہیں، ملزمان کے قبضے سے 2موٹرسائیکلیں بھی برآمد ہوئی جبکہ یہ گروہ 6 افرادپرمشتمل ہے۔

  • کٹی پہاڑی: خواتین سے زیورات اور پرس چھیننے والے لٹیرے پولیس مقابلے میں گرفتار

    کٹی پہاڑی: خواتین سے زیورات اور پرس چھیننے والے لٹیرے پولیس مقابلے میں گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کٹی پہاڑی سے گزشتہ شب پولیس مقابلے میں گرفتار ہونے والے لٹیروں نے انکشاف کیا ہے کہ وہ خواتین سے زیورات اور پرس چھیننے کی وارداتیں کیا کرتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب کٹی پہاڑی نارتھ ناظم آباد بلاک آر میں پولیس مقابلہ ہوا تھا، جس میں شاہراہِ نور جہاں پولیس نے 2 ملزمان عبداللہ اور ہمایوں شعور کو گرفتار کر لیا تھا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان ڈسٹرکٹ سٹی، سینٹرل اور ایسٹ میں درجنوں وارداتوں میں ملوث ہیں، ملزمان نے بتایا ہے کہ ان کا ٹارگٹ خواتین ہوتی ہیں، جن سے وہ زیورات اور پرس وغیرہ چھینتے ہیں۔

    ملزمان نے زیادہ تر خواتین سے وارداتیں گلستان جوہر اور گلشن اقبال میں کیں، پولیس حکام نے انکشاف کیا کہ یہ ملزمان ڈاکس تھانہ، بلال کالونی، شاہراہِ نور جہاں، حیدری مارکیٹ سے پہلے بھی گرفتار ہو چکے ہیں۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزمان کو تھانہ جوہر آباد اور شریف آباد تھانہ پولیس بھی گرفتار کر چکی ہے، ان کی گرفتاری ڈکیتی، مقابلے، موٹر سائیکل لفٹنگ، اسلحہ اور منشیات کے مقدمات میں عمل میں آئی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کے ساتھیوں کی معلومات حاصل کر لی ہیں، جن کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

  • ویڈیو: افطار کے وقت لٹیروں نے دکان میں موجود افراد کو لوٹ لیا

    ویڈیو: افطار کے وقت لٹیروں نے دکان میں موجود افراد کو لوٹ لیا

    کراچی: ڈکیتوں نے روزہ داروں کا افطار کرنا بھی مشکل بنا دیا ہے، کراچی میں عین افطار کے وقت لٹیروں نے ایک دکان میں موجود افراد کو لوٹ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا، بلاک 14 میں افطار کے وقت لوٹ مار کی واردات ہوئی ہے، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز کو موصول ہو گئی۔

    یہ واردات موٹر سائیکل سوار 2 لٹیروں نے کی، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ افطاری کرتے 9 افراد خوف کے عالم میں بیٹھے رہے، اور لٹیرے نے اطمینان سے کیش کاؤنٹر کا صفایا کیا۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق مسلح لٹیرا اطمینان سے 9 افراد کی جیبوں سے بھی نقدی نکالتا رہا، جب کہ ایک شخص نے لٹیروں کو آتا دیکھ کر اپنی جیب سے پہلے ہی موبائل نکال کر دکان کے ایک کونے میں پھینک دیا تھا۔

    واردات کے دوران روزہ دار افطار بھی کرتے رہے، جب کہ ماسک لگائے لٹیرے واردات کر کے بہ آسانی فرار ہو گئے۔

  • ویڈیو: شہری نے لٹیروں کا شکار بننے سے خود کو کیسے بچایا؟

    ویڈیو: شہری نے لٹیروں کا شکار بننے سے خود کو کیسے بچایا؟

    کراچی: شہر قائد میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں عروج پر ہیں، شہری ڈاکوؤں اور لٹیروں کے رحم و کرم پر ہیں، ایسے میں شہریوں کو خود ہی لٹیروں سے بچنے کی تدابیر کرنی پڑ رہی ہیں۔

    کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں اسٹریٹ کرائم کی ایک واردات میں کار سوار شہری کو خود ہی شکار بننے سے خود کو بچانا پڑا، اور ہوشیاری دکھاتے ہوئے اسٹریٹ کرمنلز کی واردات ناکام بنا دی۔

    یہ واقعہ گلستان جوہر بلاک 15 میں گزشتہ روز پیش آیا، اس واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آ گئی ہے، جس میں سفید رنگ کی کار کو پارکنگ میں آتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    فوٹیج کے مطابق ذرا دیر میں موٹر سائیکل پر سوار 2 لٹیرے تیزی سے کار کے قریب آ کر رکے، تاہم حاضر دماغ شہری نے فوری طور پر گاڑی دوڑا دی۔

    فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تھوڑی سی جگہ میں ڈرائیور نے بڑی تیزی اور مہارت کے ساتھ کار گھمائی اور پچھلی طرف کی گلی سے نکل گیا۔

    گاڑی گھمانے کے دوران ایک موقع پر ڈرائیور لٹیرے کے بالکل برابر میں بھی آیا اور لٹیرے نے پستول سے اس پر گولیاں چلا دیں، تاہم خوش قسمتی سے شہری محفوظ رہا۔

    فوٹیج میں لٹیروں کو واردات میں ناکامی کے بعد فرار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔

  • صرف ایک ماہ میں کراچی میں ہزاروں موٹر سائیکلیں اور موبائل فون چھن گئے

    صرف ایک ماہ میں کراچی میں ہزاروں موٹر سائیکلیں اور موبائل فون چھن گئے

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ستمبر 2022 کے دوران ہزاروں موٹر سائیکل و موبائل فون چھینے گئے، گزشتہ ماہ درجنوں قتل کے واقعات بھی پیش آئے۔

    تفصیلات کے مطابق سٹیزن پولیس لیژن کمیٹی (سی پی ایل سی) نے شہر قائد میں یکم ستمبر سے 30 ستمبر 2022 تک ہونے والی وارداتوں کے اعداد و شمار جاری کردیے۔

    سی پی ایل سی کا کہنا ہے کہ ستمبر میں 19 گاڑیاں چھینی گئی اور 169 چوری ہوئیں، ستمبر میں مسروقہ گاڑیوں میں سے صرف 58 برآمد ہوسکیں۔

    رپورٹ کے مطابق ستمبر میں 427 موٹر سائیکلیں چھینی اور 4 ہزار 553 چوری کی گئیں، مسروقہ موٹر سائیکلوں میں سے صرف 282 موٹر سائیکلیں برآمد ہوسکیں۔

    سی پی ایل سی کا کہنا ہے کہ ستمبر میں شہریوں سے 2 ہزار 446 موبائل فونز شہریوں سے چھینے گئے، صرف 46 برآمد کیے جاسکے۔

    علاوہ ازیں شہر میں گزشتہ ماہ اغوا برائے تاوان کی 2 اور بھتہ خوری کی ایک واردات ہوئی، مختلف واقعات میں 56 افراد کو قتل کیا گیا، گزشتہ ماہ ایک بینک ڈکیتی بھی ہوئی۔