Tag: کراچی بارش

  • کیا آج کراچی میں بارش ہوگی؟

    کیا آج کراچی میں بارش ہوگی؟

    کراچی: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج شہر قائد میں گرج چمک کے ساتھ بارش برسنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ خلیج بنگال سے آنے والا مون سون سسٹم سندھ میں موجود ہے، کراچی میں آج گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات نے آئندہ چوبیس گھنٹوں میں کراچی، کوئٹہ، لاہور، اسلام آباد، پشاور، سوات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جب کہ ملک کے دیگر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہے گا۔

    محکمہ موسمیات نے بتایا کہ کراچی میں بارشوں کا سلسلہ مزید چند روز تک جاری رہےگا، گزشتہ روزسب سے زیادہ بارش سرجانی ٹاؤن میں 27 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔

    شہر کا موجودہ درجہ حرارت 29 ڈگری سینٹی گریڈ ہے، جب کہ دن میں درجہ حرارت 32 سے 34 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہے گا، ابھی 8 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں، اور دن میں 18 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں گی۔

  • سہ پہر سے رات دیر تک بارش ہوگی، موسمیات کی کراچی کے لیے نئی پیش گوئی

    سہ پہر سے رات دیر تک بارش ہوگی، موسمیات کی کراچی کے لیے نئی پیش گوئی

    کراچی: محکمہ موسمیات کی جانب سے آج سہ پہر سے رات دیر تک بارش کی نئی پیش گوئی سامنے آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کا موسم آج پیر کی صبح کو جزوی طور پر ابر آلود ہے، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مون سون کا سسٹم اس وقت بھی سندھ میں موجود ہے، تاہم بارش برسانے والا نظام کمزور ہو چکا ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی کے بیش تر علاقوں میں آج سہ پہر گرج چمک کے ساتھ تیز اور معتدل بارش متوقع ہے، شہر میں آج ، کل اور پرسوں تیز بارش ہو سکتی ہے، موسمیات کا کہنا ہے کہ آج کا اسپیل رات دیر تک جاری رہے گا۔

    شہر کا موجودہ درجہ حرارت 32 ڈگری سینٹی گریڈ ہے ، اور کم سے کم درجہ حرارت 29 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، ہوا میں نمی کا تناسب 79 فیصد ہے۔

    کراچی میں دس منٹ کی بارش میں کیا ہوا؟

    واضح رہے کہ گزشتہ روز شہر قائد میں تمام تر پیش گوئیوں کے بر عکس صرف دس منٹ کی بارش ہوئی تھی، جس نے شہریوں کو مزید پریشان کر دیا تھا، ذرا دیر کی بارش سے بھی کے الیکٹرک کا کمزور ٹرانسمیشن سسٹم شدید طور پر متاثر ہو گیا اور بیش تر علاقے بجلی سے کئی گھنٹوں کے لیے محروم ہو گئے۔

  • کراچی میں دس منٹ کی بارش میں کیا ہوا؟

    کراچی میں دس منٹ کی بارش میں کیا ہوا؟

    کراچی: شہر قائد میں تمام تر پیش گوئیوں کے بر عکس صرف دس منٹ کی بارش برسی، اس نے بھی شہریوں کو مزید پریشان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں مون سون کے پہلے اسپیل میں گزشتہ روز صرف دس منٹ تک تیز بارش برسی، تاہم اس میں بھی کے الیکٹرک کا کمزور ٹرانسمیشن سسٹم شدید طور پر متاثر ہو گیا۔

    شہر میں تیز بارش کے بعد کے الیکٹرک کے 400 فیڈرز ٹرپ کر گئے، اور مختلف علاقوں میں بجلی غائب ہو گئی، تیز ہوا کی وجہ سے کے الیکٹرک کے بیش تر مقامات پر کمزور اوور ہیڈ تار ٹوٹ کر گر گئے۔

    ترجمان کے الیکٹرک نے پیغام جاری کیا کہ شہر کے بیش تر علاقوں میں بارشوں اور تیز ہوا کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، اور اس وقت شہر کو 1650 سے زائد فیڈرز سے بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔

    بارش سے جو علاقے بجلی سے محروم ہوئے، ان میں ناظم آباد، اورنگی ٹاؤن، نارتھ کراچی، پہاڑ گنج، اورنگی، قصبہ کالونی، لانڈھی، بلدیہ، اتحاد ٹاؤن، گلشن ظہور، لائنز ایریا، گلشن معمار، کورنگی، نصرت بھٹو کالونی، شاہنواز بھٹو کالونی شامل ہیں۔

    سرجانی، تیسر ٹاؤن، لیاقت آباد، موسیٰ کالونی، غیب آباد، روئداد نگر، پاپوش نگر، ناظم آباد، اورنگ آباد، منگھوپیر، اسکیم 33، ملیر، ماڈل کالونی، ڈی ایچ اے، پنجاب کالونی، پی ای سی ایچ ایس، اختر کالونی، منظور کالونی، عزیز آباد، ثمن آباد، ایف بی ایریا، رزاق آباد، اسٹیل ٹاؤن، گلشن حدید، ناگوری سوسائٹی سپر ہائی وے، احسن آباد، گارڈن، جمشید روڈ، پاپوش، شاہ فیصل، کھوکھرا پار اور قائد آباد میں بھی بجلی غائب ہو گئی۔

  • کراچی میں آج کس وقت تیز بارش کا امکان ہے؟

    کراچی میں آج کس وقت تیز بارش کا امکان ہے؟

    کراچی: محکمہ موسمیات کی جانب سے آج صبح سے شہر قائد میں تیز بارش کی پیش گوئی کی گئی تھی، تاہم تیز بارش کی جگہ تیز دھوپ نے شہریوں کا استقبال کیا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مون سون سسٹم مشرقی سندھ، راجستھان اور بحیرۂ عرب میں تاحال موجود ہے، جو آج شام یا رات کو گرج چمک کے ساتھ بارش اور آندھی کا سبب بن سکتا ہے۔

    موسمیات نے نئی پیش گوئی کی ہے کہ کراچی میں شام سے بارش کا سلسلہ شروع ہو سکتا ہے، اور کل آندھی کا امکان بھی رہے گا۔

    کراچی میں صبح کے وقت درجہ حرارت 29 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، آج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے، جب کہ ہوا میں نمی کا تناسب 72 فی صد ریکارڈ کیا گیا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق 5 جولائی تک مون سون کا پہلا اسپیل سندھ پر اثر انداز رہے گا، پہلے مون سون سسٹم کے پیچھے ایک اور سسٹم بھی ہے، جو مشرقی بھارت اور خلیج بنگال میں موجود ہے، یہ دوسرا اسپیل پہلے سسٹم کے ختم ہونے کے 18 گھنٹے بعد اثر انداز ہو سکتا ہے۔

  • کراچی میں تیز بارش، پرواز تاخیر کا شکار، جماعت اسلامی کا دھرنا جاری

    کراچی میں تیز بارش، پرواز تاخیر کا شکار، جماعت اسلامی کا دھرنا جاری

    کراچی: شہر قائد میں وقفے وقفے سے تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے، بارش کی وجہ سے کراچی ایئرپورٹ پر ایک پرواز تاخیر کا شکار ہو گئی، دوسری طرف بلدیاتی ترمیمی بل کے خلاف جماعت اسلامی کا سندھ اسمبلی کے سامنے دھرنا جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں صبح شروع ہونے والی ہلکی بارش رات میں تیز بارش میں بدل گئی ہے، نارتھ کراچی، شادمان ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد، تیسر ٹاؤن سمیت کئی علاقوں میں تیز بارش شروع ہو گئی ہے۔

    منگھوپیر، گولیمار، ایف بی ایریا، گلشن اقبال، سہراب گوٹھ، بفرزون، سرجانی، اورنگی، ناظم آباد اور لیاقت آباد میں بھی تیز بارش ہو رہی ہے۔

    موسم کی خرابی کے باعث کراچی سے اسلام آباد جانے والی نجی ایئر لائن کی پرواز پی اے 208 ایک گھنٹے سے زائد تاخیر کا شکار ہوئی۔

    شہر میں تیز بارش کے باوجود سندھ ترمیمی بلدیاتی بل کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا بدستور جاری ہے، جسے ایک ہفتہ ہو چکا ہے، خواتین بھی اس میں شرکت کر چکی ہیں، حافظ نعیم الرحمان نے کارکنوں سے گفتگو میں کہا بارش رحمت ہے اسے انجوائے کریں، ہم کراچی کے مظلوم شہریوں کے حق کے لیے نکلے ہیں، اپنے عزم کو توانا رکھیں۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق خیبر پختون خوا، اسلام آباد، پنجاب، گلگت بلتستان اور کشمیر میں کل تیز بارش کا امکان ہے، بالائی وسطی بلوچستان اور بالائی سندھ میں بھی بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔

    ادھر چمن کوژک ٹاپ پر برف باری ہو رہی ہے، کوئٹہ چمن شاہراہ ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے، کوژک ٹاپ پر برف باری کے باعث سیکڑوں مسافر گاڑیاں پھنس گئیں، ڈپٹی کمشنر کے مطابق پی ڈی ایم اے کی مشینری شاہراہ کھولنے کی کوشش کر رہی ہے۔

    قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ اور زیارت میں بھی برفباری جاری ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو نے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی ہے، انھوں نے کہا پی ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔

  • کراچی میں بارش کے ایک اور سسٹم کا الرٹ جاری

    کراچی میں بارش کے ایک اور سسٹم کا الرٹ جاری

    کراچی: شہر قائد میں بارش کے ایک اور سسٹم کا الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے ایک الرٹ جاری کیا ہے جس میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ کراچی میں 27 ستمبر سے 2 اکتوبر تک مون سون بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے جاری رہے گا۔

    محکمہ موسمیات کی جانب سے پیش گوئی کی گئی ہے کہ اس دوران تیز اور ہلکی بارش ہو سکتی ہے، اور طوفانی ہوائیں چلنے کا بھی امکان ہے۔

    صوبے کے محکمہ موسمیات نے میرپورخاص، بدین، تھر پارکر، ٹھٹھہ، شہید بے نظیر آباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، اور مٹھی کے علاوہ حیدر آباد میں بھی بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جب کہ قلات، خضدار اور لسبیلہ میں 28 ستمبر سے بارشیں شروع ہونے کا امکان ہے۔

    تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش شروع

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مون سون کے موجودہ سسٹم کے تحت مزید بارشیں بھی ہوں گی، موسلادھار بارش کے باعث کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ اور بدین میں اربن فلڈنگ کا خطرہ بھی ہو سکتا ہے۔

    اس سلسلے میں محکمہ موسمیات نے تمام متعلقہ اداروں کو پیشگی اقدامات کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔

  • طوفانی بارش میں کراچی کے معروف مصور کے ہزاروں قیمتی فن پارے بھی ضائع

    طوفانی بارش میں کراچی کے معروف مصور کے ہزاروں قیمتی فن پارے بھی ضائع

    کراچی: شہر قائد میں جہاں بارشوں نے وسیع سطح پر جانی و مالی نقصان کیا، وہاں ایک اور المیہ بھی رونما ہوا، گزشتہ ہفتے کی تیز طوفانی بارش میں ملک بھر میں مشہور کراچی کے ممتاز مصور ایمپریشنسٹ وصی حیدر کا پورا اسٹوڈیو بھی ڈوب کر تباہ ہو گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ ہفتے کراچی میں طوفانی بارش نے دیگر علاقوں کی طرح ڈیفنس میں بھی تباہی پھیلائی، ڈی ایچ اے فیز 6، خیابان بخاری میں واقع وصی حیدر کا اسٹوڈیو بھی بارش کی نذر ہو گیا، مصور کا کہنا ہے کہ اسٹوڈیو میں ڈیڑھ کروڑ مالیت تک کے فن پارے موجود تھے۔

    62 سالہ وصی حیدر نے بتایا کہ اسٹوڈیو میں ان کے 6 ہزار فن پارے بارش کی نذر ہوئے ہیں، مالی نقصان کے ساتھ ساتھ ایسے فن پارے بھی ضایع ہوئے جو ان کی زندگی بھر کی محنت کا نتیجہ تھے، ان میں وہ فن پارے بھی شامل تھے جو سیریز کی صورت میں تھے۔

    ڈی ایچ اے میں واقع اسٹوڈیو میں چھت تک بارش کا پانی بھرا ہوا ہے

    جمعرات 27 اگست کو ہونے والی تیز بارش میں وصی حیدر کا اسٹوڈیو چھت تک پانی سے بھر گیا تھا، جہاں سے پانی نکالنے میں ہفتہ لگ گیا۔ سینکڑوں موضوعات کو رنگوں کی مدد سے کینوس پر اتارنے والے مصور کا کام ایک دن میں بربادی کی تصویر بن گیا۔

    سندھ حکومت کا منصوبہ، پیپلز اسکوائر پر وصی حیدر کا 32 فٹ کا میورل 13 دن میں مکمل

    11 برس کی عمر سے مصوری کرنے والے وصی حیدر کا اسٹوڈیو ایک عمارت کے بیسمنٹ میں واقع ہے، بارش والے دن جب وہ اسٹوڈیو پہنچے تو اندر ایک فٹ تک پانی بھر چکا تھا، اس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے ان کی نظروں کے سامنے پورا تہ خانہ پانی سے بھر گیا اور وہ چند پینٹنگز کو بچانے کے سوا کچھ نہ کر سکے، بارش کے پانی میں بے شمار اہم کتابیں بھی ضایع ہو گئیں، ان کے پاس موجود تحفتاً ملے ہوئے سینئر آرٹسٹس جمیل نقش، تصدق سہیل، منصور اے اور منصور راہی کے فن پارے بھی نہ بچ سکے۔

    وصی حیدر کا کہنا ہے کہ اب انھیں ایک نئے سرے سے زندگی کا آغاز کرنا پڑے گا، وہ یہ سوال بھی اٹھا رہے ہیں کہ اس سانحے کا اصل ذمہ دار کون ہے، وہ خود یا کوئی ادارہ۔

    واضح رہے کہ وصی حیدر کی پینٹنگز وزیر اعظم عمران خان کی بنی گالا کی رہائش گاہ، پارلیمنٹ ہاؤس، اسلام آباد سیکریٹریٹ، جامعہ کراچی، اکادمی ادبیات پاکستان، ملک کے ہوائی اڈوں اور دیگر اہم جگہوں پر آویزاں ہیں۔ دنیا کے متعدد شہروں میں ان کے فن پاروں کی نمائش ہو چکی ہے۔

    ماہ اگست کے وسط میں وصی حیدر نے پیپلز اسکوائر پر 32 فٹ کا طویل میورل بھی پینٹ کیا تھا۔

  • کراچی میں ندی نالوں پر تجاوزات کے خلاف بڑے آپریشن کا فیصلہ، تیاریاں مکمل

    کراچی میں ندی نالوں پر تجاوزات کے خلاف بڑے آپریشن کا فیصلہ، تیاریاں مکمل

    کراچی: شہر قائد میں ندی نالوں پر تجاوزات کے خلاف بڑے آپریشن کا فیصلہ کر لیا گیا، اس سلسلے میں تیاریاں بھی مکمل ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ہر مرتبہ بارشوں کے بعد ندی نالوں کے اطراف تباہی پھیلتی ہے، اس حوالے سے ندی نالوں پر تجاوزات کے خلاف بڑے آپریشن کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    متعلقہ اداروں نے تجاوزات کے خلاف آپریشن کی تیاریاں مکمل کر لیں، آپریشن میں پاک فوج اور رینجرز کی ٹیمیں بھی شامل ہوں گی، شہری انتظامیہ کے نمائندے آپریشن میں شریک ہوں گے۔

    12 مقامات پر گرینڈ آپریشن کے ذریعے تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے گا، گجر نالے کے 3، لیاری ندی کے 2 مقامات پر آپریشن ہوگا، اورنگی نالے کے 3، ملیر ندی میں 2 مقامات پر آپریشن ہوگا، جب کہ محمود آباد نالے کے اطراف 2 مقامات پر تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے گا۔

    اس اینٹی انکروچمنٹ ڈرائیو کی نگرانی متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کریں گے، گرینڈ آپریشن کے لیے 12 ایکسکویٹرز بھی منگوا لیے گئے، جن کے ساتھ جیک ہیمر بھی ہوں گے۔

    آپریشن کے دوران ندی نالوں کے دونوں اطراف 30 فٹ کی جگہ کلیئر کی جائے گی، تجاوزات پر رہائش پذیر افراد کے لیے عارضی کیمپس بنائے جائیں گے، آپریشن کے سلسلے میں اینٹی انکروچمنٹ کی سندھ بھر سے اضافی نفری بھی کراچی پہنچ گئی ہے۔

  • کراچی میں طوفانی بارشوں سے شہر کا بوسیدہ انفرا اسٹرکچر تباہ

    کراچی میں طوفانی بارشوں سے شہر کا بوسیدہ انفرا اسٹرکچر تباہ

    کراچی: شہر قائد میں طوفانی بارشوں سے شہر کا بوسیدہ انفرا اسٹرکچر تباہ و برباد ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بارش نے شہر کا حلیہ بگاڑ دیا، مرکزی شاہراہیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، انڈر پاسز میں پانی جمع جب کہ کئی شاہراہوں اور علاقوں سے تاحال پانی کی نکاسی کا کام مکمل نہ کیا جا سکا۔

    بارش ختم ہونے کے 2 دن بعد بھی نشیبی و مضافاتی علاقوں کے ساتھ ساتھ پوش علاقے اور ان کی سوسائٹیز زیر آب ہیں، دوسری جانب شہر کی کئی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، ابلتے گٹروں نے رہی سہی کسر بھی پوری کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پوش سوسائٹیز، پی ای سی ایچ ایس، گلستان ظفر سوسائٹی، اسکیم 33، نارتھ ناظم آباد، ڈیفنس، اور کلفٹن میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہے، ڈی ایچ اے میں خیابان بخاری، سحر، راحت، خیابان شجاعت، شہباز میں انتظامیہ کی جانب سے بارش کا پانی تاحال نہیں نکالا جا سکا، کئی علاقوں میں سڑکیں زیر آب ہونے سے رہائشی گھروں میں محصور ہیں۔

    ڈیفنس، فیڈرل بی ایریا، نیو کراچی میں گھروں میں پانی داخل ہونے سے املاک کو نقصان پہنچا، کئی گھروں اور فلیٹوں کے بیسمنٹ میں پانی ہونے سے شہریوں کی گاڑیاں بھی خراب ہو گئیں، متعدد علاقے 48 گھنٹے گزر جانے کے باوجود پانی کھڑا ہونے کے باعث بجلی سے محروم ہیں۔

    دو دن گزرنے کے باوجود نرسری پر پانی کی نکاسی نہ ہونے سے مسجد میں بھرا پانی بھی نہیں نکالا جا سکا، تجارتی مرکز ٹاور اور صدر میں بھی جگہ جگہ گندا پانی جمع ہے، برساتی پانی کی نکاسی نہ ہونے کے باعث لیاقت آباد انڈر پاس کے اوپر والی سڑک دھنس گئی ہے، ملیر ہالٹ جانے والی سڑک بھی بیٹھ گئی، گلستان جوہر، گلشن اقبال میں بھی سڑکوں پر بڑے بڑے گڑھے پڑ چکے ہیں۔

    بڑا بورڈ، نارتھ ناظم آباد، منگھوپیر، اورنگی ٹاؤن، بلدیہ ٹاؤن، شیر شاہ، کیماڑی، لانڈھی کورنگی میں پہلے سے خراب سڑکیں مزید بدحال ہو گئیں۔

    ادھر سندھ حکومت کو بھی تین دن بعد ہوش آ گیا ہے، حکومت نے کراچی کے 6 اضلاع سمیت صوبہ بھر کے 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے، کراچی کے 6، حیدر آباد ڈویژن کے 9 اضلاع، میرپورخاص ڈویژن کے 3 اضلاع جب کہ نواب شاہ ڈویژن کے 2 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے کر اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو بارشوں کے باعث ہونے والے نقصانات کا جلد از جلد تخمینہ لگانے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

  • آرمی انجینئرز نے شارع فیصل، سی او ڈی انڈر پاس ٹریفک کے لیے کلیئر کر دیا

    آرمی انجینئرز نے شارع فیصل، سی او ڈی انڈر پاس ٹریفک کے لیے کلیئر کر دیا

    کراچی: آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ آرمی انجینئرز نے شارع فیصل، سی او ڈی انڈر پاس ٹریفک کے لیے کلیئر کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ادارے نے کہا ہے کہ پاک فوج اور پاک بحریہ کی کراچی میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیاں جاری ہیں۔

    آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی انجینئرز نے شارع فیصل، سی او ڈی انڈر پاس ٹریفک کے لیے کلیئر کر دیا ہے، جب کہ کے پی ٹی انڈر پاس پر بحالی کا کام جاری ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی موبائل ٹیموں سے راشن سمیت بنیادی اشیائے ضرورت کی فراہمی کا سلسلہ بھی جاری ہے، دوسری طرف متاثرہ علاقوں بارش اور نالوں کا پانی بھی نکالا جا رہا ہے۔

    ریسکیو اور ریلیف کاموں کے دوران آرمی موبائل ریکوری وہیکل پانی میں پھنسی گاڑیاں نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کر رہی ہے، جب کہ ٹریفک کے بہاؤ کو برقرار رکھنے اور رکاوٹیں ہٹانے کا عمل بھی جاری ہے۔

    آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سول انتظامیہ کے تعاون سے 32 میڈیکل کیمپ، 56 ریلیف کیمپ کام کر رہے ہیں، قیوم آباد، سرجانی اور سعدی ٹاؤن میں 3 آرمی فیلڈ میڈیکل مراکز کام کر رہے ہیں، جن میں آرمی ڈاکٹرز اور طبی عملہ متاثرین کو طبی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔

    ریلیف کاموں کے تحت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو تیار کھانے بھی فراہم کیے جا رہے ہیں۔