Tag: کراچی دھماکا

  • خودکش دھماکا پاکستان اور چین کے تعلقات خراب کرنے کی سازش قرار، رپورٹ عدالت میں پیش

    خودکش دھماکا پاکستان اور چین کے تعلقات خراب کرنے کی سازش قرار، رپورٹ عدالت میں پیش

    کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت میں ایئرپورٹ کے قریب خودکش بم دھماکے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، یہ خودکش دھماکا پاکستان اور چین کے تعلقات خراب کرنے کی سازش قرار دے دیا گیا، سی ٹی ڈی نے ابتدائی اطلاعی رپورٹ عدالت میں پیش کر دی۔

    رپورٹ کے مطابق خودکش دھماکے میں بلوچستان لبریشن آرمی کو ملوث قرار دے دیا گیا، دہشت گردوں نے ملک دشمن غیر ملکی خفیہ ایجنسی کی مدد سے دھماکا کیا، نامعلوم دہشت گرد نے اپنی گاڑی کو چینی باشندوں کی کانوائے کی گاڑیوں کے قریب لا کر بلاسٹ کیا۔

    خودکش دھماکا آؤٹر ٹرمینل جناح انٹرنیشنل ٹرمینل کے قریب سی اے اے گارڈ روم کے سامنے ہوا، پولیس دھماکے کی آواز سن کر موقع پر پہنچی، اور دیکھا کہ پولیس، رینجرز و دیگر افراد زخمی حالت میں موجود تھے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دھماکے میں دو چینی باشندے لی جون اور سن ہوازین سمیت 3 افراد جاں بحق ہوئے، دھماکے میں وقار، الیاس، نعیم، رانو خان، عظیم، طارق، علی، حمزہ، صبیح سمیت 12 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

    خودکش دھماکے کی ذمہ داری بلوچستان لبریشن آرمی نے قبول کر لی ہے، دھماکے میں 15 گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہوئیں، واقعے کا مقدمہ تھانہ ایئرپورٹ کے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس میں قتل، اقدام قتل، حملہ، دھماکا خیز مواد، دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے، یہ مقدمہ سی ٹی ڈی میں درج کیا گیا ہے۔

    مقدمے میں بی ایل اے کے کمانڈر بشیر احمد بلوچ عرف بشیر زیب اور عبدالرحمان عرف رحمان گل کو نامزد کیا گیا ہے۔

  • کراچی دھماکا : چینی انجینئرز کی معلومات دہشت گردوں تک کیسے پہنچیں؟

    کراچی دھماکا : چینی انجینئرز کی معلومات دہشت گردوں تک کیسے پہنچیں؟

    کراچی ایئرپورٹ کے قریب دھماکے کی تفتیش جاری ہے، ائیرپورٹ کے تین کلومیٹر اطراف میں جیو فینسنگ کی جارہی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے دہشت گردوں سے رابطے کے شبے میں متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق مشکوک کالز کی تفصیلات اور ڈیٹا جمع کیا جارہا ہے، تفتیش کی جارہی ہے کہ چینی انجینئرز کی نقل و حرکت کی معلومات دہشت گردوں تک کیسے پہنچیں؟

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ رات سے اب تک قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر متعدد افراد کو حراست میں لے لیا ہے جن سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

    کراچی ایئرپورٹ کے قریب خود کش دھماکے میں ہلاک ہونے والے دہشت گرد اور خودکش بمبار شاہ فہد کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ حملے میں استعمال کی گئی گاڑی شاہ فہد کے نام پر رجسٹرڈ ہے جو کراچی سے خریدی گئی تھی۔

    دہشتگرد شاہ فہد نے پانچ ستمبر 2023 کو گاڑی اپنےنام رجسٹرڈ کرائی، تین دسمبر دو ہزار کو دو ساتھیوں کے ساتھ کراچی آیا، اس کے بعد شاہ فہد رواں ماہ چار اکتوبرکو دوبارہ کراچی پہنچا، جہاں وہ ہوٹل میں رہائش پذیرتھا۔

  • کراچی ائیرپورٹ دھماکے کے زخمیوں کی فہرست جاری

    کراچی ائیرپورٹ دھماکے کے زخمیوں کی فہرست جاری

    کراچی : ایئر پورٹ کے قریب ہونے والے دھماکے میں زخمی افراد کی فہرست جناح اسپتال انتظامیہ نے جاری کردی، واقعے میں مجموعی طور پر 3 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    اس حوالے سے جناح اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ ایک خاتون سمیت10افراد کو زخمی حالت میں جناح اسپتال لایا گیا۔

    زخمیوں میں خاتون تسلیم،45سالہ عظیم، پولیس اہلکار وقار، محمد الیاس، محمد نعیم، عمر طارق، راعنوخان، حمزہ اور علی شامل ہیں جبکہ ایک زخمی کی حالت تشویشناک ہے۔

    علاوہ ازیں ایم کیوایم پاکستان کے اراکین قومی اسمبلی ارشد وہرہ، فرحان چشتی اور طحہ احمد نے جناح اسپتال پہنچ کر ایئرپورٹ دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی، ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا واقعہ ناقابل قبول ہے، متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ریسکیو حکام نے واقعے میں 3 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع دی ہے۔ ریسکیو حکام کے مطابق کراچی ایئرپورٹ کے قریب دھماکے میں 2غیر ملکیوں سمیت3افراد جان سے گئے جبکہ 10افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    واقعے میں چار پولیس اور دو رینجرز اہلکاروں سمیت دس افراد زخمی ہوئے۔ ایک غیر ملکی سمیت دیگر زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کیلئے جناح اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ ہلاک غیر ملکیوں کی لاشیں نجی اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں۔

    علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیر داخلہ اور آئی جی پولیس کو فون کرکے واقعے کی ہر پہلو سے انکوائری کرکے رپورٹ دینے کی ہدایت کی ہے۔

  • کراچی ایئر پورٹ دھماکا : 3 غیرملکی جان سے گئے، 17 افراد زخمی

    کراچی ایئر پورٹ دھماکا : 3 غیرملکی جان سے گئے، 17 افراد زخمی

    کراچی ایئرپورٹ کے قریب ہونے والے دھماکے میں 3 غیر ملکی شہری جان سے گئے، واقعے میں غیر ملکی شہری سمیت17 افراد زخمی ہوئے۔

    اس حوالے سے ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کراچی ایئر پورٹ کے قریب دھماکے میں 2افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ ریسکیو حکام نے واقعے میں 3 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع دی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے 3 غیر ملکیوں کی شناخت لی جون، وہ چون زن اور لی زہااو کے نام سے ہوئی ہے، دھماکے کے 17زخمی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

    ڈی آئی جی ایسٹ نے بتایا کہ آئل ٹینکر میں زور دار دھماکے کے بعد پاس ہی موجود دیگر گاڑیوں کو آگ لگنے سے زیادہ نقصان ہوا ہے، دھماکے سے متعلق مزید تحقیقات کررہے ہیں، فرانزک کی رپورٹ کے آنے تک کوئی حتمی بات نہیں کہہ سکتے۔

    جائے وقوعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ نے کہا کہ دھماکے سے متعدد گاڑیاں متاثر ہوئیں، تحقیقات کرکے جلد تمام حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں گے، دھماکے میں سیکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ آئل ٹینکر میں آگ لگنے کے باعث متعدد گاڑیاں اس کی زد میں آئی ہیں۔

    ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر نے بتایا کہ اس واقعے کی تخریب کاری یا دہشت گردی کے عنصر سے متعلق بھی تحقیقات کر رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ کراچی کے علاقے ملیر میں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سگنل کے قریب آئل ٹینکر میں زور دار دھماکے سے متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔

    اطلاعات کے مطابق ایئرپورٹ سے ماڈل کالونی جانے والے سگنل کے قریب آئل ٹینکر میں زور دار دھماکا ہوا اور جائے وقوعہ پر آگ بھڑک اٹھی۔

    دھماکا اس قدر شدید تھا کہ کورنگی، گلستان جوہر، گلشن حدید، ڈیفنس، جمشید روڈ اور گلشن اقبال سمیت دور دور تک آواز سنی گئی، ابتدائی طور پر دھماکے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مذکورہ خبر لمحہ بہ لمحہ ملنے والی تفصیلات کے مطابق شائع کی جارہی ہے، تاہم مزید معلومات کی فراہمی کے بعد مزید اپ ڈیٹس شامل کی جاتی رہیں گی۔

  • کراچی : ڈیفنس خیابان جامی میں دھماکا ، بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ تیار

    کراچی : ڈیفنس خیابان جامی میں دھماکا ، بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ تیار

    کراچی : بم ڈسپوزل اسکواڈ نے ڈیفنس خیابان جامی میں ہونے والے دھماکے میں کوئی آئی ای ڈی یا آئی ڈی ڈی استعمال ہونے کا امکان مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابان جامی میں دھماکے کی بم ڈسپوزل اسکواڈ نے رپورٹ تیار کرلی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ واقعے میں کوئی آئی ای ڈی یا آئی ڈی ڈی استعمال نہیں ہوئی، واقعے میں 5موٹرسائیکل ،ایک گاڑی کو نقصان پہنچا۔

    رپورٹ کا کہنا تھا کہ 8گیس سلنڈر اور گیس لائن انتہائی بری حالت میں ملے، جائے وقوع کا بم ڈسپوزل سے تعلق نہیں ہے، جائے وقوع کا تعلق سوئی گیس اور سلنڈر کمپنی سے ہے۔

    بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا تھا کہ رپورٹ متعلقہ پولیس حکام کو دے دی گئی ہے۔

    یاد رہے کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابان جامی میں مبینہ گیس لیکیج دھماکے سے ایک شخص جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    ایس ایس پی ساؤتھ نے بتایا تھا کہ دکان میں دھماکا مبینہ طور پر سلنڈر پھٹنےسے ہوا ، دھماکے سےمتعدد موٹرسائیکل ،گاڑیوں اور دیگر اشیا کو نقصان پہنچا تاہم تحقیقات جاری ہے۔

  • کراچی دھماکے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل کا مالک کون؟

    کراچی دھماکے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل کا مالک کون؟

    کراچی: ایم اے جناح روڈ پر میمن مسجد کے قریب اقبال کلاتھ مارکیٹ میں دھماکے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل کے مالک کے بارے میں پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ وہ 6 مہینے پہلے ہی انتقال کر چکا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دھماکے کے بعد جب موٹر سائیکل کے مالک کی تلاش میں گلستان جوہر میں چھاپا مارا گیا، تو معلوم ہوا کہ شیخ پرویز رحمان کا 6 ماہ قبل انتقال ہو چکا ہے۔

    پولیس کے مطابق پرویز رحمان کے انتقال کے بعد موٹر سائیکل ملازم صابر کو دی گئی تھی، پولیس نے صابر کی گرفتاری کے لیے قریبی گوٹھ میں چھاپا مارا تاہم وہ چھاپے سے قبل ہی فرار ہو گیا اور اس کا فون نمبر بھی بند ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ صابر کی تلاش کے لیے مزید چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ دھماکے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل کا سراغ تباہ شدہ چیسسز کے حصے جوڑ کر لگایا گیا تھا، تحقیقاتی ذرائع کا کہنا تھا کہ موٹر سائیکل نمبر کے اے ای 9658 میں بم نصب کیا گیا تھا، بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ کے مطابق آئی ای ڈی ڈیوائس بم موٹر سائیکل سیٹ کے نیچے فریم میں نصب کیا گیا تھا۔

    بی ڈی ایس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بم کو ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کی مدد سے آپریٹ کیا گیا، بم کا مجموعی وزن ساڑھے 4 کلو گرام تھا، بم دھماکے میں 4 کلو کمرشل ڈائنامائٹ بارود کا استعمال کیا گیا، اور آدھا کلو بال بیرنگز بھی استعمال کیے گئے۔

    کراچی دھماکا: بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ آگئی

    واضح رہے کہ گزشتہ رات کراچی میں ایم اے جناح روڈ میمن مسجد کے قریب اقبال کلاتھ مارکیٹ میں دھماکا ہوا، جس میں ایک خاتون جاں بحق ہو گئی اور 11 افراد زخمی ہوئے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کا ہدف پولیس موبائل تھی، دھماکا اس وقت کیا گیا جب پولیس موبائل دھماکے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل کے قریب تھی، بم نے 20 سے 25 میٹر اطراف کے ایریا میں شدید تباہی پھیلائی، اور دھماکے کے مقام پر 3 سے 4 گڑھے پڑ گئے، اس بم دھماکے سے پولیس موبائل، رکشہ اور 5 موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچا۔

  • ‘کراچی دھماکے کا  مقدمہ سی ٹی ڈی میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا جائے گا’

    ‘کراچی دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا جائے گا’

    کراچی : صدر دھماکا کی تحقیقات جاری ہے ، واقعے کا مقدمہ سی ٹی ڈی میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں صدر دھماکا کی تحقیقات واقعاتی شواہد کی مدد سے آگے بڑھ رہی ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعےکا مقدمہ سی ٹی ڈی میں دہشتگردی کی دفعات کےتحت درج کیاجائے گا۔

    حکام نے بتایا کہ دھماکے کے بعد داؤدپوتاروڈٹریفک کےلئے بند ہے ، صرف دھماکے والی سڑک کو بند کیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ کادورہ کیا جبکہ جائے وقوعہ پر صبح ہوتے ہی مختلف ٹیمیں پہنچنا شروع ہوگئیں اور اطراف کی عمارتوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لے رہی ہیں۔

    حکام نے کہا کہ دھماکےمیں تباہ ہونےوالی گاڑیاں اورموٹرسائیکلیں بھی موجود ہیں اورجس جگہ دھماکاہوا اس کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے۔

    گزشتہ رات صدر کے علاقے داؤد پوتہ روڈ پر بم دھماکے میں ایک شخص جاں بحق جب کہ 13 زخمی ہو گئے تھے، بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا تھا کہ دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل کے پیچھے نصب تھا۔

    بعد ازاں دھماکے کی ذمہ داری سندھو دیش لبریشن آرمی نے قبول کر لی تھی۔

  • کراچی : صدر  دھماکے میں استعمال ہونے والی سائیکل کی خصوصی تصویر سامنے آگئی

    کراچی : صدر دھماکے میں استعمال ہونے والی سائیکل کی خصوصی تصویر سامنے آگئی

    کراچی : صدر دھماکے میں استعمال ہونے والی سائیکل کی خصوصی تصویر سامنے آگئی ، بم ڈسپوزل اسکواڈ کو جائے وقوعہ سے سائیکل کے ٹکڑے ملے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے صدر میں بم دھماکےمیں استعمال ہونے والی سائیکل کی خصوصی تصویر اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دھماکاخیزموادسائیکل کے کیریئر میں نصب کیا گیا تھا، بم ڈسپوزل اسکواڈ کو جائے وقوعہ سے سائیکل کے ٹکڑے ملے ، ٹکڑوں میں ٹائر، رم، اسٹینڈ، چین اور گیئر شامل ہیں۔

    بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جائےوقوعہ سے55اسٹیل بال بیئرنگ بھی ملے، دھماکے سے 2 کاریں مکمل طورپرتباہ ہوگئیں جبکہ 7 کاریں اور 3 موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا۔

    رپورٹ کے مطابق دھماکےمیں دیسی طور پرآئی ای ڈی کو تیارکیا گیا جبکہ بال بیئرنگ سمیت ڈھائی کلوبارودی مواد دھماکے میں استعمال ہوا۔

    گزشتہ رات صدر کے علاقے داؤد پوتہ روڈ پر بم دھماکے میں ایک شخص جاں بحق جب کہ 13 زخمی ہو گئے تھے، بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا تھا کہ دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل کے پیچھے نصب تھا۔

    بعد ازاں دھماکے کی ذمہ داری سندھو دیش لبریشن آرمی نے قبول کر لی تھی۔

  • کراچی دھماکے کی ذمے داری کالعدم سندھو دیش لبریشن آرمی نے قبول کر لی، واقعے کی ابتدائی رپورٹ تیار

    کراچی دھماکے کی ذمے داری کالعدم سندھو دیش لبریشن آرمی نے قبول کر لی، واقعے کی ابتدائی رپورٹ تیار

    کراچی: شہر قائد میں ہونے والے گزشتہ روز کے دھماکے کی ذمے داری کالعدم سندھو دیش لبریشن آرمی نے قبول کر لی، واقعے کی ابتدائی رپورٹ بھی تیار کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات صدر کے علاقے داؤد پوتہ روڈ پر بم دھماکے میں ایک شخص جاں بحق جب کہ 13 زخمی ہو گئے تھے، بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل کے پیچھے نصب تھا، نیز اس دھماکے کی ذمہ داری سندھو دیش لبریشن آرمی نے قبول کر لی ہے۔

    بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل کے پیچھے نصب تھا اور بم 2 سے ڈھائی کلو گرام وزنی اور دیسی ساختہ تھا۔

    بی ڈی ایس کا کہنا ہے کہ بم کو ٹائمر ڈیوائس کے ذریعے استعمال کر کے پھاڑا گیا، اس طرح کے 3 دھماکے پہلے بھی ہو چکے ہیں، ایک دھماکا شیریں جناح کالونی دوسرا ماڑی پور روڈ پر کیا گیا تھا، دھماکے میں 8 گاڑیوں اور 5 موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچا۔

    کراچی دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    بی ڈی ایس حکام کے مطابق بم میں بال بیئرنگ استعمال کیے گئے تھے، اور بارودی مواد مقامی سطح پر تیار کیا گیا تھا۔ دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی سامنے آ چکی ہیں، جن میں سے ایک میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھماکا اس وقت ہوا جب ایک سرکاری گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی، جس پر پولیس کو شبہ ہے کہ دھماکے میں سرکاری گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔

  • شیرشاہ دھماکا: بینک عملے کے کتنے افراد متاثر ہوئے؟

    شیرشاہ دھماکا: بینک عملے کے کتنے افراد متاثر ہوئے؟

    کراچی: شہر قائد کے علاقے شیر شاہ میں دھماکے کے نتیجے میں بینک عملے کے 10 افراد متاثر ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حبیب بینک لمیٹڈ کے ترجمان علی حبیب نے کہا ہے کہ پراچہ چوک عمارت دھماکے میں بینک کے دس افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    انھوں نے بتایا اس عمارت میں بینک طویل عرصے قائم ہے، یہ جگہ کرائے پر لی گئی تھی، اور ہر ماہ کرائے کی ادائیگی کی جاتی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ دس متاثرہ افراد میں کوئی خاتون شامل نہیں ہے، ابھی ہم مزید تفصیلات جمع کر رہے ہیں۔

    کراچی: شیر شاہ میں دھماکا، 14 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ آج کراچی میں شیرشاہ پراچہ چوک کے قریب دھماکا ہوا، جس سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا، پولیس کے مطابق دھماکے میں 14 افراد جاں بحق، 12 زخمی ہوئے، متاثرہ عمارت دو منزلہ تھی اور نالے پر تعمیر کی گئی تھی، جس میں بینک اور دیگر دفاتر بھی موجود تھے۔

    شیرشاہ دھماکا: نالے میں گرنے والا کیمیکل کہاں سے آتا ہے؟

    ملبے کے نیچے لوگوں کے دبے ہونے کا خدشہ ہے، امدادی کارروائیاں جاری ہیں، جائے وقوعہ پر بھاری مشینری کی مدد سے ملبہ ہٹانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

    بی ڈی ایس حکام کا دھماکے کے بارے میں کہنا تھا کہ یہ نالے میں گیس بھر جانے کی وجہ سے ہوا، کے ایم سی کیماڑی حکام نے بتایا ہے کہ شیرشاہ نالے میں سائٹ ایریا کی فیکٹریوں کا کیمیکل آ کر گرتا ہے۔