Tag: کراچی ریڈ لائن

  • کراچی میں ریڈ لائن پر کام کب مکمل ہوگا؟ سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے بتادیا

    کراچی میں ریڈ لائن پر کام کب مکمل ہوگا؟ سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے بتادیا

    سیکریٹری ٹرانسپورٹ سندھ کا کہنا ہے کہ کراچی میں ریڈ لائن پر کام جون 2026 تک مکمل ہوجائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ کی زیر صدارت کراچی کے مسائل سے متعلق ہنگامی اجلاس ہوا جس میں جاری ترقیاتی منصوبوں، پانی کی فراہمی، ٹریفک معاملات پر غور کیا گیا۔

    چیف سیکریٹری سندھ نے کہا کہ ریڈ لائن میں تاخیر کی وجہ سے شہر کی بڑی آبادی پریشان ہے، جس پر سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ ریڈ لائن پر کام جون 2026 تک مکمل ہوجائے گا۔

    اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ نے شہر میں روڈ کٹنگ پر برہمی کا اظہار کیا اور کمشنر کو ہدایت کی کہ کسی ادارے کو روڈ کٹنگ کی اجازت نہ دی جائے۔

    انہوں نے کمشنر کراچی کو روڈ کٹنگ پر دفعہ 144 لگانے کے لیے سمری بنانے کی ہدایت کی۔

    چیف سیکریٹری سندھ نے کہا کہ پلوں کے نیچے رکشہ، ٹرک اور ٹرالر کی غیر قانونی پارکنگ ہے، پلوں کے نیچے پلانٹیشن اور لائٹنگ کا انتظام کیا جائے۔

    انہوں نے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کو صفائی کے لیے خصوصی مہم چلانے کی ہدایت کی۔

    علاوہ ازیں شارع فیصل، آئی آئی چندریگر روڈ سمیت 12 شاہراہوں کی بحالی اور بیوٹیفکیشن ہوگی، کارساز کے مقام پر روڈ کو چوڑا کیا جائے گا۔

    چیف سیکریٹری نے کہا کہ ٹریفک مسائل پیدا کرنے والے بچت بازار کے این او سی منسوخ کیے جائیں، چیف سیکریٹری نے مومن آباد مین روڈ پر سبزی منڈی لگانے والے ٹاؤن ملازمین کو معطل کرنے کا بھی حکم دیا۔

  • 30 ہزار درختوں کی کٹائی، عدالت کا ریڈ لائن بس منصوبے پر حکم امتناعی جاری کرنے سے انکار

    30 ہزار درختوں کی کٹائی، عدالت کا ریڈ لائن بس منصوبے پر حکم امتناعی جاری کرنے سے انکار

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے 30 ہزار درختوں کی کٹائی کے تناظر میں ریڈ لائن بس منصوبے پر حکم امتناعی جاری کرنے سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ریڈ لائن کی تعمیر کے لیے تیس ہزار درخت کاٹے جائیں گے، جس پر دو وکلا کیس کو سندھ ہائی کورٹ لے گئے ہیں۔

    عدالت نے بڑے پیمانے پر درختوں کی کٹائی کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے واضح کیا کہ اس منصوبے کو روکنے کے لیے کوئی حکم جاری نہیں کیا جائے گا۔

    درخواست شاہ نواز اور محسن عباسی ایڈووکیٹ نے عدالت کو دی، جس میں انھوں نے عدالت سے استدعا کی کہ درختوں کی کٹائی فوری روکی جائے۔

    درخواست گزاروں نے کہا کہ ریڈ لائن کی تعمیرات کے دوران 30 ہزار سے زائد درخت کاٹے جا رہے ہیں، اور اب تک 2 ہزار درخت کاٹ دیے گئے ہیں، اس لیے حکم امتناعی جاری کیا جائے۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ کراچی میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے گہرے اثرات مرتب ہو رہے ہیں، اگر مزید درخت کاٹے گئے تو یہ ماحول کے لیے خطرناک ثابت ہوگا۔

    تاہم جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے کہا ہم فی الحال حکم امتناعی جاری نہیں کریں گے، ریڈ لائن بھی تو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے بن رہی ہے۔

    عدالت نے اس سلسلے میں چیف سیکریٹری، سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی، ڈائریکٹر جنگلات، وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ، ڈی سی ملیر اور کورنگی، ایڈمنسٹریٹر کراچی، ایڈووکیٹ جنرل سندھ، سی ای او ملیر کنٹونمنٹ بورڈ، سی ای او کورنگی کنٹونمنٹ بورڈ کو نوٹسز جاری کر دیے گئے۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ ہی وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ ریڈ لائن بس ریپڈ ٹرانسپورٹ (بی آر ٹی) پراجیکٹ کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے تاکہ اس کی راہداری پر کام بر وقت مکمل کیا جا سکے۔