Tag: کراچی ساحل

  • کراچی، دفعہ 144 کے باوجود شہری موسم انجوائے کرنے ساحل پر پہنچ گئے

    کراچی، دفعہ 144 کے باوجود شہری موسم انجوائے کرنے ساحل پر پہنچ گئے

    کراچی کے ساحل پر دفعہ 144 کے باوجود شہری موسم انجوائے کرنے سینڈزپٹ پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دفعہ 144 کے تحت پابندیوں کے باوجود اتوار کو کراچی کے رہائشیوں کی بڑی تعداد نے ساحلی علاقوں میں جانے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انہیں واپس بھیج دیا۔

    سینڈ اسپٹ بیچ کے انٹری پوائنٹ پر تعینات پولیس اہلکاروں نے پکنک منانے والوں کو آگے بڑھنے سے روک دیا جس کے نتیجے میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ کئی شہریوں نے ساحل پر پہنچنے کیلئے پولیس سے بحث بھی کی تاہم بیشتر فیملیز کو سینڈزپٹ بیچ سے واپس بھیج دیا گیا۔

    پولیس کے مطابق کراچی کے ساحل پر حفاظتی خدشات کے پیش نظر سمندر میں تیراکی اور تفریحی سرگرمیوں پر سرکاری طور پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/cove-1st-luxury-beach-resort-of-karachi/

    حکام کا کہنا ہے کہ یہ پابندیاں سمندر کی خطرناک اونچی لہروں کے باعث لگائی گئی ہیں، یہ پابندی 20 اگست تک نافذ برقرار رہے گی۔

    دریں اثنا، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک کے مختلف حصوں میں بارش اور سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    این ڈی ایم اے نے گلگت بلتستان، چترال، اپر دیر، سوات اور وادی کمراٹ کے لیے گلیشیل لیک آؤٹ برسٹ فلڈ (جی ایل او ایف) کے حوالے سے الرٹ جاری کیا ہے۔

  • کراچی کے ساحل پر عجیب و غریب نظارہ ،  آخر معمہ کیا ہے؟

    کراچی کے ساحل پر عجیب و غریب نظارہ ، آخر معمہ کیا ہے؟

    کراچی کے سمندر میں پُراسرار نیلی روشنی نے سب کو حیران کردیا ، اس منظر کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی، آئے جانتے ہیں آخر یہ معمہ کیا ہے۔

    گذشتہ رات کراچی کے ساحل پر ایک نایاب اور حیرت انگیز منظر دیکھا گیا ، جس نے سب کو حیران کردیا.

    دلکش نیلی روشنی سے مزین لہریں شہر کے ساحل پر ایک جادوئی نظارہ پیش کر رہی تھیں، جس نے شائقین کو مسحور کر دیا۔

    ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ پاکستان کے ٹیکنیکل ایڈوائزر معظم خان نے بتایا کہ یہ رجحان Noctiluca scintillans کی وجہ سے ہوا، جسے "سی فائر” یا "سی ٹوئنکل” بھی کہا جاتا ہے، یہ چھوٹے سمندری جاندار، جو سرسوں کے بیجوں سے چھوٹے ہیں، ایک کیمیائی عمل کے حصے کے طور پر روشنی خارج کرتے ہیں،جسے بایولومینیسینس کہا جاتا ہے۔

    معظم خان نے اس بات پر زور دیا کہ کراچی کے سمندر میں Noctiluca scintillans کی موجودگی اس علاقے میں سمندری حیات کی فراوانی کی نشاندہی کرتی ہے۔

    رات کی تاریکی میں لہروں میں نظر آنے والی یہ نیلی سی چمک اگر دن کی روشنی میں دیکھی جائے تو سبز نظر آتی ہے، یہ ایک قسم کے فائٹوپلانکٹن ہیں، جو عام طور پرمعتدل علاقوں کے ساحلی علاقوں میں پائے جاتے ہیں.

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ عمل سمندری حیاتیات کے علاوہ مختلف انواع کے جاندار میں بھی پایا جاتا ہے، عام طور سے جانور محفوظ رہنے کے لیے بایولومینیسینس کا عمل ظاہر کرتے ہیں۔

  • ہینگ ٹونگ کو نکالنے کے لیے منگوائی گئی کرین شپ خود بڑی مصیبت میں‌ پھنس گئی

    ہینگ ٹونگ کو نکالنے کے لیے منگوائی گئی کرین شپ خود بڑی مصیبت میں‌ پھنس گئی

    کراچی: سی ویو پر پھنسے بحری جہاز ہینگ ٹونگ 77 کو نکالنے کے لیے منگوائی گئی کرین شپ خود بڑی مصیبت میں‌ پھنس گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سی ویو پر پھنسے جہاز ہینگ ٹینگ کو نکالنے کا معاملہ اور الجھ گیا، جہاز کو نکالنا جہاز کے مالک کو بھی مہنگا پڑ گیا ہے، کیوں کہ مدد کے لیے منگوائی گئی کرین جہاز خود ریت میں پھنس گیا ہے۔

    کے پی ٹی کے مطابق کرین شپ سمندری لہروں کا مقابلہ نہ کر سکی تھی، کرین کو بیلنس کرنے کے لیے باندھے گئے جوڑ اور رسیاں بھی ہوا کے دباؤ سے ٹوٹ گئیں۔

    دوسری طرف جہاز کو نکالنے کے لیے منگوائی گئی ٹگ بوٹ بھی اونچی لہروں کے باعث جہاز کے قریب نہ پہنچ سکی تھی، بحری جہاز کو نکالنے کا آپریشن آج دوسری کوشش میں بھی ناکامی کا سامنا کرنے کے بعد روک گیا گیا ہے۔

    جمعرات کی صبح جہاز کو نکالنے اور چینل کی طرف منتقل کرنے کے لیے یہ آپریشن دوبارہ شروع ہوگا، آپریشن صبح دس سے بارہ بجے کے درمیان کیا جائے گا۔

    ہینگ ٹونگ جہاز کو نکالنے کے لیے دوسری کوشش بھی ناکام

    قبل ازیں، سمندر کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے کرین شپ کو جہاز کے قریب پہنچایا گیا تھا، کرین میں اسٹاف اور مزدور بڑی تعداد میں موجود تھے، بتایا گیا تھا کہ جہاز کے کنڈوں پر رسی اور زنجیریں باندھ کر جہاز کو پورٹ کی طرف کھینچا جائے گا، جب کہ کرین شپ کو متوازن رکھنے کے لیے شاول کے ذریعے کرین کے مختلف حصوں کو باندھا گیا۔

  • ہینگ ٹونگ جہاز کو نکالنے کی پہلی کوشش ناکام ہو گئی

    ہینگ ٹونگ جہاز کو نکالنے کی پہلی کوشش ناکام ہو گئی

    کراچی: سی ویو کے ساحل سے بحری جہاز ہینگ ٹونگ 77 نکالنے کے آپریشن کا اغاز ہو گیا ہے، تاہم آج پہلی کوشش ناکام رہی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے پی ٹی حکام نے بتایا ہے کہ ساحل پر ریت میں پھنسے بحری جہاز ہینگ ٹونگ کو نکالنے کے لیے آج سے شروع کیے گئے آپریشن کے دوران پہلی کوشش کامیاب نہ ہو سکی۔

    کے پی ٹی حکام کا کہنا ہے کہ کل دوپہر اونچی سمندری لہروں کے وقت جہاز نکالنے کی پھر کوشش کی جائے گی، اور 22 اگست تک ہر روز بحری جہاز کو نکالنے کی کوشش کی جائے گی، جب تک کہ کامیابی نہ مل جائے۔

    حکام کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی مشیر جہاز رانی محمود مولوی نے جہاز کو نکالنے کے لیے 15 اگست کا وقت دیا تھا، جس کے لیے آج آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، یہ آپریشن دو مراحل میں مکمل ہوگا، پہلے مرحلے میں جہاز کو ریت سے نکال کر 4 میٹر گہرے پانی میں لے جایا جائے گا، اور آج پہلے مرحلے میں آپریشن ٹیم کو کامیابی نہ مل سکی۔

    تیل نکالنے کا آپریشن مکمل، ہینگ ٹونگ کو نکالنے کے لیے سالویج ماسٹر سنگاپور سے آئے گا

    دوسرے مرحلے میں جہاز کو ٹو کر کے کراچی ہاربر تک لے جایا جائے گا، آپریشن کا دوسرا مرحلہ ٹگ اور بارج کی مدد سے شروع ہوگا، حکام کا کہنا ہے کہ دوسرے مرحلے میں دو ہیوی ٹگ بوٹس کا استعمال کیا جائے گا۔

    جہاز کے پھنسنے کے حوالے سے وزارت میری ٹائم نے ابتدائی رپورٹ ایک ہفتے بعد جاری کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم تین ہفتے سے زائد کا وقت گزر جانے کے باوجود ابتدائی رپورٹ جاری نہیں کی جا سکی ہے۔

  • ساحل پر لنگر انداز تیل بردار جہاز سے متعلق انکشاف

    ساحل پر لنگر انداز تیل بردار جہاز سے متعلق انکشاف

    کراچی: مختلف اداروں پر مشتمل پورٹس اینڈ شپنگ کی تحقیقاتی کمیٹی نے انکشاف کیا ہے کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ پر لنگر انداز تیل بردار جہاز کی خرید و فروخت میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی ہے، جہاز سے متعلق انٹرپول تک کی معلومات درست نہیں تھیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گڈانی پر لنگر انداز تیل بردار جہاز سے متعلق کمیٹی کی تحقیقات حتمی مراحل میں داخل ہو گئی ہیں، کمیٹی نے جہاز بیچنے اور خریدنے والے دونوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

    تحقیقاتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ جہاز کی خرید و فروخت میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی ہے، سلج میں مرکری کا لیول خطرناک حد سے بھی زیادہ ہے، مرکری کی سطح پی سی ایس آئی آر کی رپورٹ سے واضح ہوئی۔

    حکام کے مطابق سلج میں موجود مرکری کے لیول کے بارے میں بھی رپورٹ موصول ہو چکی ہے، مرکری ملا سلج پاکستان میں داخل نہیں ہو سکتا۔

    حکام نے انکشاف کیا ہے کہ جہاز میں ملے سلج کے بارے میں انٹر پول کی معلومات درست نہیں ہیں، انٹرپول نے جہاز میں 1500 ٹن سلج ہونے کا بتایا تھا، جب کہ جہاز میں 1500 ٹن نہیں بلکہ صرف 50 ٹن کے قریب سلج ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ جہاز بیچنے والے کے خلاف کارروائی کے لیے انٹرپول سے رابطہ کیا جائے گا اور جلد تحقیقاتی رپورٹ انھیں ارسال کی جائے گی جس پر کارروائی کا امکان ہے۔

    یہ تحقیقات ڈی جی پورٹس اینڈ شپنگ کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے کی ہے، اس کمیٹی میں وزارت دفاع، ایم ایس اے اور ایف آئی اے حکام شامل تھے، کمیٹی میں انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (ای پی اے) بلوچستان اور کلائیمٹ چینج کے نمائندے بھی شامل تھے۔

    واضح رہے کہ انٹرپول کے مطابق مذکورہ جہاز کو بھارت اور بنگلادیش میں لنگر انداز ہونے کی اجازت نہیں دی گئی تھی، جس کے بعد اپریل کے آخری ہفتے میں اس کا نام تبدیل کر کے اس کا رخ بلوچستان کے ساحلی علاقے کی طرف موڑا گیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق انٹرپول نے انتہائی مضرِ صحت کیمیکل سے لدے جہاز سے متعلق پاکستانی حکام کو 22 اپریل کو آگاہ کیا تھا، انٹرپول کی وارننگ کے باوجود بلوچستان کے ساحل گڈانی کے شپ یارڈ پر انتہائی مضرِ صحت کیمیکل سے بھرے بحری جہاز کو اس کے کپتان نے 30 اپریل کو دھوکا دہی سے لنگر انداز کیا گیا۔

    بعد ازاں، بلوچستان کی ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی نے جہاز سے کیمیکل کے نمونے حاصل کر کے انھیں ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری بھیج دیا تھا، اور این او سی بھی جاری نہیں کیا گیا۔

  • تیل نکالنے کا آپریشن مکمل، ہینگ ٹونگ کو نکالنے کے لیے سالویج ماسٹر سنگاپور سے آئے گا

    تیل نکالنے کا آپریشن مکمل، ہینگ ٹونگ کو نکالنے کے لیے سالویج ماسٹر سنگاپور سے آئے گا

    کراچی: کلفٹن کے ساحل پر پھنسے بحری جہاز سے سارا تیل نکال لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ساحل پر ریت میں پھنسے بحری جہاز ہینگ ٹونگ 77 سے تیل بہنے کا خطرہ تھا، تاہم ساحل پر ماحولیاتی آلودگی کا خطرہ اب ٹل گیا ہے، مشیر جہاز رانی محمود مولوی کا کہنا ہے کہ جہاز میں 95 ٹن تیل موجود تھا جو اب نکالا جا چکا ہے۔

    محمود مولوی نے جہاز کو نکالنے کے سلسلے میں بتایا کہ اس کے لیے 3 اسپیشل ٹگز آئندہ چند روز میں کراچی پہنچیں گے، دبئی سے آنے والے ٹگز کم گہرائی سے جہاز نکالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اس سے قبل جو ٹگ جہاز نکالنے کراچی پہنچا تھا وہ ابھی خود مرمت کے لیے پورٹ پر کھڑا ہے۔

    انھوں نے کہا جہاز کے مالک نے جہاز کے معاملات دیکھنے کے لیے اپنا ایجنٹ مقرر کر دیا ہے، جہاز کو نکالنے کے دوران کوئی نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ داری کمپنی کی ہوگی، جب کہ جہاز نکالنے کا عمل 15 اگست سے شروع ہوگا اور ایک ہفتہ جاری رہے گا۔

    دعوؤں کے برعکس ہینگ ٹونگ سے 2 دن کے آپریشن میں بھی تیل نہیں نکالا جا سکا

    واضح رہے کہ جہاز نکالنے کے لیے 2 سے 3 ٹگ دبئی سے کراچی پورٹ آئیں گے، جہاز نکالنے کے دوران اس کے ٹوٹنے کا بھی خطرہ ہے، جس کے لیے تمام اداروں کو الرٹ کیا جا چکا ہے، جب کہ جہاز نکالنے کے لیے سالویج ماسٹر سنگاپور سے آئے گا۔

  • دعوؤں کے برعکس ہینگ ٹونگ سے 2 دن کے آپریشن میں بھی تیل نہیں نکالا جا سکا

    دعوؤں کے برعکس ہینگ ٹونگ سے 2 دن کے آپریشن میں بھی تیل نہیں نکالا جا سکا

    کراچی: کلفٹن کے ساحل پر ریت میں پھنسے بحری جہاز ایم وی ہینگ ٹونگ  77 سے تیل نکالنے کا کام آج بھی مکمل نہ کیا جا سکا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہاز سے تیل آج بھی مکمل طور پر نہیں نکالا جا سکا ہے، اس سلسلے میں کراچی پورٹ ٹرسٹ حکام کے ایک دن میں تیل نکالنےکے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔

    ہینگ ٹونگ بحری جہاز کا معاملہ متنازع ہو گیا، کپتان کی آڈیو سامنے آ گئی

    گزشتہ 2 روز سے انتظامیہ جہاز سے تیل نکالنے کی مختلف ڈیڈ لائن دے رہی ہے، دو دن کے آپریشن کے بعد بھی جہاز سے صرف 50 فی صد تیل ہی نکالا جا سکا ہے، جہاز سے اب تک صرف 52 ہزار لیٹر تیل نکالا جا سکا ہے، جب کہ اب بھی مزید 46 ہزار لیٹر تیل نکالا جانا ہے۔

    ذرائع کے پی ٹی کا کہنا ہے کہ تیل نکالنے کا آپریشن آج بھی مکمل نہیں ہوگا، خراب موسم کے باعث تیل نکالنے کا عمل سست روی کا شکار ہے، شام کو تیل نکالنے کا کام بند کر دیا جاتا ہے، تاہم حکام نے کہا ہے کہ ان کی کوشش ہے کہ آج رات تک تیل نکالنے کا کام مکمل کر لیں۔

    دوسری طرف یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جہاز ہینگ ٹونگ کے مالک نے تاحال کے پی ٹی حکام سے رابطہ نہیں کیا ہے، نہ ہی جہاز نکالنے کے حوالے سے کوئی پلان پیش کیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ جہاز کے مالک کی جانب سے رابطہ نہ کیے جانے کی صورت میں کے پی ٹی جہاز قبضے میں لے کر اپنے خرچے پر ریت سے نکالے گی۔

  • ہینگ ٹونگ بحری جہاز کا معاملہ متنازع ہو گیا، کپتان کی آڈیو سامنے آ گئی

    ہینگ ٹونگ بحری جہاز کا معاملہ متنازع ہو گیا، کپتان کی آڈیو سامنے آ گئی

    کراچی: کلفٹن کے ساحل پر بحری جہاز ہینگ ٹونگ کے پھنسنے کا معاملہ متنازع ہو گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے ساحل پر ریت میں پھنسنے والے بحری جہاز کے کپتان نے کے پی ٹی اور پورٹ قاسم کنٹرول ٹاور کو جہاز کی خرابی سے آگاہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    تاہم وزیر اعظم کے مشیر برائے جہاز رانی و بندر گاہ محمود مولوی نے ساحل پر پھنسے بحری جہاز کے کپتان کے دعوے کو مسترد کر دیا ہے، جہاز کے کپتان کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے کنٹرول ٹاور سے متعدد بار مدد کے لیے رابطہ کیا تھا، جب کہ مشیر محمود مولوی کا کہنا ہے کہ جب رابطہ کیا گیا تو اس وقت جہاز کم پانی میں جا چکا تھا۔

    ادھر بحری جہاز کے کپتان عمر کی آڈیو سامنے آ گئی ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ کپتان نے پہلے پورٹ قاسم کنٹرول ٹاور سے رابطہ کیا، آڈیو میں کپتان کی آواز واضح سنائی دیتی ہے، وہ کہتا ہے:

    پورٹ قاسم کنٹرول، پورٹ قاسم کنٹرول، چینل 16، آپ سن رہے ہو، ہینگ ٹونگ جہاز سے بات کر رہا ہوں، جس پر کنٹرول ٹاور سے کہا گیا کہ ہینگ ٹونگ پلیز کال ان چینل 10۔

    آڈیو کے مطابق جہاز کے کپتان کو 10 چینل پر رابطے کرنے کا کہا گیا، کپتان نے منوڑہ پورٹ کنٹرول سے رابطہ کیا، اس دوران بحری جہاز کے کپتان نے کنٹرول سے متعد بار رابطے کیے، اور منوڑہ کنٹرول کی جانب سے جواب دیا گیا کہ ابھی ہم آپ کی کوئی مدد نہیں کر سکتے۔

    ‘کراچی کے ساحل پر پھنسا جہاز 15 اگست سے پہلے نہیں نکالا جا سکتا’

    کپتان نے کہا کہ وہ دو تین گھنٹوں سے مدد کے لیے رابطہ کر رہے ہیں لیکن کوئی رسپانس نہیں مل رہا ہے، کپتان نے یہ بھی کہا کہ جہاز ساحل کی طرف بڑھ رہا ہے اور مجھے فوری مدد کی ضرورت ہے۔

    تاہم دوسری طرف مشیر جہاز رانی محمود مولوی کا کہنا ہے کہ جہاز کے کپتان نے تاخیر سے رابطہ کیا، جہاز میں 2 اینکریج مزید موجود تھے، اس سے جہاز کو روکا جا سکتا تھا، لیکن جہاز کا کپتان روکنے میں ناکام رہا۔

    واضح رہے کہ کراچی کے ساحل پر ریت میں پھنسنے والے 2250 ٹن وزنی مال بردار بحری جہاز ہینگ ٹونگ بدھ کی شام کراچی میں سمندر سے ساحل پر آنے کے بعد ریت میں دھنس گیا تھا، یہ جہاز 2011 میں تیار ہوا تھا۔

  • ہیکا طوفان کراچی کے ساحل سے 800 کلو میٹر کی دوری پر پہنچ گیا

    ہیکا طوفان کراچی کے ساحل سے 800 کلو میٹر کی دوری پر پہنچ گیا

    کراچی: چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ ہیکا طوفان کراچی کے ساحل سے 800 کلو میٹر سے زاید فاصلے پر موجود ہے، طوفان نے کل سے شدت اختیار کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہیکا طوفان شہر کراچی کے ساحل سے آٹھ سو کلو میٹر کی دوری پر آ گیا ہے، چیف میٹرولوجسٹ کا کہنا ہے کہ طوفان کا سفر مغرب کی جانب ہے۔

    سردار سرفراز نے کہا کل سے طوفان نے شدت اختیار کر لی ہے، اس طوفان کا رخ عمان کی جانب ہے اور یہ آج رات یا کل صبح تک عمان کے ساحل کو کراس کر لے گا۔

    چیف میٹرولوجسٹ کے مطابق ہیکا طوفان کا اب ہمارے ایریا میں کوئی اثر نہیں ہے، ایک اور لو پریشر ایریا بھارتی گجرات کی جانب بن رہا ہے تاہم کل شام سے اس کا اثر نظر آنا شروع ہو جائے گا۔

    تازہ ترین:  ملک کے مختلف شہروں میں شدید زلزلہ، 19 افراد جاں بحق، 300 سے زائد زخمی

    ادھر محکمہ موسمیات نے پورے ملک میں بارش کی پیش گوئی بھی کر دی ہے، سردار سرفراز نے بتایا کہ کل سے 30 ستمبر تک کراچی سمیت سندھ بھر میں بارش متوقع ہے، کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق خلیج بنگال سے مون سون کے مزید سسٹم داخل ہو رہے ہیں، شمال مشرقی اور جنوب مشرقی علاقوں میں نیا سسٹم داخل ہو سکتا ہے، جمعرات سے سسٹم کے مضبوط ہونے کا امکان ہے۔

    موسمیات کا یہ بھی کہنا ہے کہ جمعے سے ملک کے بالائی علاقوں میں بھی لہر کے داخل ہونے کا امکان ہے، جب کہ جمعے سے پیر کے دوران کراچی میں گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔

    محکمہ موسمیات نے واضح کیا ہے کہ کراچی میں اربن فلڈنگ کی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔

  • پاکستان کی سمندری حدود میں تیل کی تلاش، 48 گھنٹوں میں ڈرلنگ شروع  ہو جائے گی

    پاکستان کی سمندری حدود میں تیل کی تلاش، 48 گھنٹوں میں ڈرلنگ شروع ہو جائے گی

    کراچی: پاکستان کی سمندری حدود میں بڑی ڈرلنگ کے لیے مدر آف آل رگز لنگر انداز ہو گیا ہے، تیل کی تلاش کے لیے آئندہ 48 گھنٹوں میں ڈرلنگ شروع ہو جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق مدر آف آل رگز نامی بحری جہاز کراچی کے ساحل سے 230 کلو میٹر دور لنگر انداز ہو گیا ہے، مدر آف آل رگز سے ڈرلنگ آئندہ چند روز میں شروع ہو رہی ہے۔

    [bs-quote quote=”ڈرلنگ کرنے والے جہاز کی معاونت کے لیے دیگر 3 جہاز بھی ساتھ ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ایگزون موبل اور ای این آئی کمپنی سمندر میں تیل دریافت کریں گی، ڈرلنگ کرنے والے جہاز کی معاونت کے لیے دیگر 3 جہاز بھی ساتھ ہیں، سمندر سے تیل کے بڑے ذخائر دریافت ہونے کی توقع ہے۔

    یاد رہے 2 جنوری کو پاکستان میں سمندر کی تہہ سے تیل کی تلاش کے مشن کے تحت دنیا کی سب سے بڑی آئل کمپنی ایگزون موبل کے بحری جہاز پاکستانی سمندری حدود میں ڈرلنگ کے لیے پہنچے تھے۔


    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان میں پہلی بار سمندر میں ڈرلنگ کے لیے جہاز پہنچ گئے


    مشیر برائے میری ٹائم افئیر محمود مولوی نے بتایا تھا کہ ڈرلنگ کے لیے منگوائے گئے تینوں سپلائی ویزلز بالکل نئے ہیں، ایگزون موبل 27 سال کے بعد پاکستان میں موجودہ حکومت کی کوششوں سے آئی ہے۔

    یاد رہے کہ 28 نومبر 2018 کو وزیرِ اعظم عمران خان نے امریکی کمپنی ایگزون موبل کے وفد کے ساتھ اہم ملاقات کی تھی، کمپنی نے ستائیس سال بعد پاکستان میں اپنا دفتر کھولا، وزیرِ اعظم نے وفد سے ملاقات میں سرمایہ کاروں کے لیے دوستانہ ماحول فراہم کرنے کی بھرپور یقین دہانی کرائی تھی۔