Tag: کراچی سعود آباد

  • دوست کے گلے میں پھندا ڈال کر قتل کی کوشش کرنے والا 14 سالہ لڑکا گرفتار

    دوست کے گلے میں پھندا ڈال کر قتل کی کوشش کرنے والا 14 سالہ لڑکا گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سعود آباد میں دوست کے گلے میں پھندا ڈال کر قتل کی کوشش کرنے والا 14 سالہ لڑکا گرفتار ہو گیا۔

    سعود آباد پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 13 سالہ بچے معیز پر بدترین تشدد کرنے والے 14 سالہ دوست عبید کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    پولیس حکام نے کہا دونوں دوستوں کے درمیان معمولی بات پر جھگڑا ہوا تھا، جس پر 13 سالہ معیز کو عبید نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، عبید نے معیز کے گلے میں پھندا ڈال کر اسے جان سے مارنے کی کوشش کی۔

    اسکول بیگ میں اسلحہ اسمگل کرنے والے ملزم کو عدالت نے جیل بھیج دیا

    متاثرہ لڑکے معیز کے والد کی مدعیت میں تھانہ سعود آباد میں اقدام قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، مقدمے کے متن کے مطابق دونوں بچے سعود آباد جی ایریا میں درزی کی دکان پر کام کرتے ہیں، ملزم عبید نے معیز کو کھیلنے کے بہانے اسکول میں بلا کر تشدد کا نشانہ بنایا۔

  • ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والے ہوٹل مالک پر بہیمانہ تشدد، ایس ایچ او معطل

    ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والے ہوٹل مالک پر بہیمانہ تشدد، ایس ایچ او معطل

    کراچی: شہر قائد میں ہوٹل مالک پر تشدد اور جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرنے پر ایس ایچ او تھانہ سعود آباد کو معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ڈسٹرکٹ کورنگی کے تھانہ سعودآباد میں شہریوں پر تشدد کے واقعات عام ہوگئے، کرونا ایس او پیز پر عمل نہ کرنا ہوٹل مالک کو اس وقت نہایت مہنگا پڑ گیا، جب پولیس نے انھیں انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا۔

    واقعے سے متعلق اے آر وائی نیوز کی خبر پر پولیس حکام نے ایکشن لیتے ہوئے ایس ایچ او زبیر الاسلام کو معطل کر دیا ہے۔

    ریسٹورنٹ کے مالک اظہر نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ سعود آباد پولیس نے ان پر انسانیت سوز تشدد کیا، انھیں ریسٹورنٹ مقررہ وقت پر بند نہ کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا، پولیس 19 گھنٹے تک انھیں ڈنڈوں اور چھتر سے مارتی رہی۔

    کراچی پولیس چیف نے منظم جرائم کے خلاف خود نکلنے کا فیصلہ کرلیا

    متاثرہ شہری اظہر نے مزید بتایا کہ رات 2 بجے مجھ سمیت 8 افراد کو پولیس نے حراست میں لیا تھا، پولیس موبائل کے ذریعے ہمیں تھانے لے جایا گیا، جہاں ایس ایچ او زبیر الاسلام نے ڈنڈوں سے بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

    ہوٹل مالک نے کہا تشدد کا نشانہ بنانے کے 19گھنٹے بعد انھیں اگلی رات 9 بجے چھوڑا گیا، انھیں آرڈر کے باعث دکان بند کرنے میں تھوڑی دیر ہوگئی تھی، ہم روزانہ وقت ہی پر دکان بند کرتے ہیں۔

    ویڈیو میں ہوٹل مالک اظہر نے پولیس کے ہاتھوں جسم پر بننے والے تشدد کے نشانات بھی دکھائے۔