Tag: کراچی سے لاہور

  • کراچی سے لاہور جانے والا گاڑیوں سے بھرا ٹرالر الٹ گیا، گاڑیاں مکمل طور تباہ

    کراچی سے لاہور جانے والا گاڑیوں سے بھرا ٹرالر الٹ گیا، گاڑیاں مکمل طور تباہ

    (16 اگست 2025): نواب شاہ میں قومی شاہراہ قاضی احمد ٹول پلازہ کے قریب کراچی سے لاہور جانے والا گاڑیوں سے بھرا ٹرالر الٹ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نواب شاہ میں قومی شاہراہ قاضی احمد ٹول پلازہ کے قریب ٹرالر الٹ گیا، پولیس کے مطابق ٹرالر پر لوڈ آٹھ گاڑیاں مکمل طور تباہ ہو گئیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ٹرالر نئی گاڑیوں سے بھری ہوئی تھی، تباہ ہونے والی گاڑیوں میں چار فارچونر ایک ریو ڈالا اور تین گرینڈی کاریں شامل ہیں۔

    ٹرالر کلینر نے بتایا ہے کہ حادثہ موٹروے پولیس نے ٹرالر کو چالان کے لیے روکا تو دوسرے ٹرالر نے کاروں سے بھرے ٹرالر کو پیچھے سے ٹکر مار دی، جس کے نتیجے میں کاروں سے لدا ٹرالر الٹ گیا۔

    https://urdu.arynews.tv/multan-loaded-truck-with-overturns-car-1-august-2025/

    اس سے قبل مئی میں کراچی سے اوکاڑہ جانے والا سولر پلیٹ سے بھرا ٹرک مبینہ طور پر لوٹ لیا گیا تھا اور سولر پلیٹ سے بھرے ٹرک کے دو ڈرائیورز کو بھی مبینہ طور پر اغوا کرلیا گیا تھا، ٹرک سے لوٹی گئی سلور پلیٹس کی مالیت ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد بتائی گئی تھی۔

    متاثرہ ٹرک مالک محمد ابرار نے دعوی کیا کہ سولر پلیٹ لیجانے والا خالی ٹرک شکار پور کے علاقے کی حدود سے لاوارث حالات میں ملا، تھانے کے باہر موجود ہیں مگر پولیس مقدمہ درج نہیں کر رہی ہے۔

    متاثرہ ٹرک مالک محمد ابرار کے مطابق سولر پلیٹس سے بھرا ٹرک 23 مئی کو کراچی سے نکلا ٹرک میں 610 والٹ والی 720 سولر پلیٹس موجود تھیں تین دن سے تھانے کے کے چکر لگا رہے ہیں مگر ایس ایچ او نے مقدمے سے انکار کر دیا۔

  • ویک اینڈ پر کراچی سے لاہور واردات کیلئے جانیوالے دو بھائیوں کو گرفتار کرلیاگیا

    ویک اینڈ پر کراچی سے لاہور واردات کیلئے جانیوالے دو بھائیوں کو گرفتار کرلیاگیا

    لاہور: ہفتے میں 3 روز کراچی سے لاہور واردات کیلئے جانے والے 2 بھائیوں کو پولیس نے گرفتار کرلیا، ملزمان ویک اینڈ پر واردات کرتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں گھروں سے چوری کرنے والے 2 بھائیوں کو کراچی سے حراست میں لے لیا گیا، ملزمان ویک اینڈ پر یعنی ہفتے کے آخری تین دن چوری کرتے تھے، ایس ایس پی نے بتایا کہ ملزمان جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو وارداتیں کرنے کراچی سے لاہور آتے تھے۔

    ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے مزید بتایا کہ گرفتار ملزمان سے ایک کروڑ روپے سے زائد مالیت کا چوری شدہ سامان برآمد کرلیا گیا ہے۔

    پولیس نے بتایا کہ کراچی سے لاہور جانے والے محمد شہباز اور طیب نے گھروں سے جیولری، کینیڈین ڈالرز و دیگر سامان چوری کیا تھا،ملزمان سے چوری کیا گیا تمام سامان برآمد ہوچکا ہے۔

    ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے بتایا کہ ملزمان 130 مقدمات میں ریکارڈ یافتہ اور 4 میں اشتہاری ہیں، گرفتار ملزمان سے برآمد سامان اصل مالکان کے حوالے کردیا گیا ہے۔

  • کراچی سے لاہور جانے والی شالیمار ایکسپریس حادثے کا شکار

    کراچی سے لاہور جانے والی شالیمار ایکسپریس حادثے کا شکار

    کراچی سے لاہور جانے والی شالیمار ایکسپریس حادثے کا شکار ہوگئی، مسافر ٹرین کی 3 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق بادل نالہ اسٹیشن کے قریب شالیمار ایکسپریس کی 4 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں، یہ ٹرین کراچی سے لاہور جارہی تھی، تاہم تمام مسافر محفوظ رہے۔

    حادثے کی اطلاعات ملتے ہی کراچی کینٹ اسٹیشن  سے ریلیف ٹرین پہنچ گئی، حکام کا بتانا ہے کہ شالیمار ایکسپریس کو حادثے کے بعد اپ اینڈ ڈاؤن ٹریک بند کردیا گیا۔

    حکام کے مطابق پشاور سے آنے والی خیبر میل کو جنگ شاہی اسٹیشن پر روک دیا گیا، حویلیاں جانے والی ہزارہ ایکسپریس کو بن قاسم پر جبکہ پشاور جانے والی عوام ایکسپریس کو جمعہ گوٹھ اسٹیشن پر روک دیا گیا۔

  • کراچی سے لاہور جانیوالی کراچی ایکسپریس میں آگ لگ گئی

    کراچی سے لاہور جانیوالی کراچی ایکسپریس میں آگ لگ گئی

    کراچی: کراچی سے لاہور جانیوالی کراچی ایکسپریس کے پاور وین میں آگ لگ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان ریلویز کا بتانا ہے کہ کراچی سے لاہور جانیوالی کراچی ایکسپریس کے پاوروین میں آگ لگ گئی، آگ کاہنہ کے قریب لگی ہے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    ترجمان ریلویز کے مطابق ٹرین کے عملے نے پاور وین کو الگ کر کے ٹرین کی باقی بوگیوں کو بچالیا جبکہ لاہور ریلوے کی امدادی ٹیم کاہنہ روانہ کر دی گئی ہے۔

     ترجمان انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکیں، ٹرین کراچی سے لاہورجارہی تھی، واقعہ کی جانچ پڑتال جاری ہے۔

  • کراچی سے لاہور جانے والی شالیمار ایکسپریس سے متعلق اچھی خبر

    کراچی سے لاہور جانے والی شالیمار ایکسپریس سے متعلق اچھی خبر

    کراچی: شہر قائد سے لاہور جانے والی شالیمار ایکسپریس 8 ماہ 3 دن بعد دوبارہ بحال کر دی گئی، یکم مئی سے کراچی اور لاہور کے درمیان چلنے والی شالیمار ایکسپریس کے کرایوں میں نمایاں کمی بھی کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بارشوں کے بعد ٹریک متاثر ہونے کے باعث بند کی گئی شالیمار ایکسپریس کو آٹھ ماہ کے طویل وقفے کے بعد بحال کر دیا گیا، شالیمار ایکسپریس میں نئی کلاس پارلر کار کا بھی اضافہ کیا گیا ہے جس کا کرایہ 6 ہزار 4 سو 50 روپے ہوگا۔

    شالیمار ایکسپریس آج صبح 6 بجے کراچی کینٹ سے لاہور کے لیے روانہ ہوئی، افتتاح ڈی ایس ریلوے کراچی اطہر ریاض نے کیا، شالیمار ایکسپریس 19 کوچز پر مشتمل ہے جن میں 2 اے سی بزنس، ایک اے سی پارلر اور 2 اے سی اسٹینڈرڈ شامل ہیں۔

    کوچز میں 12 اکانومی کلاس کے ساتھ ایک ریسٹورینٹ بھی شامل ہے، شالیمار ایکسپریس 1198 مسافروں کو لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہے، کراچی سے لاہور تک شالیمار ایکسپریس کے 10 اسٹاپ ہوں گے، ٹرین 17 گھنٹے 45 منٹ میں کراچی سے لاہور پہنچے گی۔

    کراچی کینٹ سے روزانہ صبح 6 بجے روانہ ہونے کے بعد حیدر آباد، ، نوابشاہ، روہڑی، رحیم یار خان، خانپور، بہاولپور، ملتان، ساہیوال، رائے ونڈ سے ہوتے ہوئے اُسی تاریخ رات 11 بجکر 45 منٹ پر لاہور اسٹیشن پہنچے گی۔

    ریلوے حکام نے خوش خبری سنائی ہے کہ مسافروں کو یکم سے 15 مئی تک 20 فی صد رعایت دی جائے گی، جب کہ 16 مئی سے 31 مئی تک 10 فی صد رعایت دی جائے گی۔

    آج پہلے روز ٹرین میں 907 مسافر سفر کر رہے ہیں۔

  • کراچی سے لاہور جانے والی پرواز تاخیر کا شکار، طیارے کے پروں پر خون کے دھبے مل گئے

    کراچی سے لاہور جانے والی پرواز تاخیر کا شکار، طیارے کے پروں پر خون کے دھبے مل گئے

    کراچی: شہر قائد سے لاہور جانے والی ایک نجی ایئر لائن کی پرواز غیر معمولی تاخیر کا شکار ہو گئی، طیارے کے پروں پر خون کے دھبے پائے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سے لاہور جانے والی نجی ایئر لائن کی پرواز میں 4 گھنٹوں سے زیادہ تاخیر پر مسافروں کا پارہ ہائی ہو گیا، جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر مسافروں نے شدید احتجاج کیا۔

    پرواز پی اے 402 کو دوپہر 12 بجے لاہور روانہ ہونا تھا لیکن کئی گھنٹوں کی تاخیر پر ایئر پورٹ پر مسافروں اور عملے کے درمیان تکرار شروع ہوئی، جس کے بعد مسافروں نے شور شرابا کیا اور انتظامیہ کے خلاف احتجاج شروع کر دیا۔

    مسافروں کا کہنا تھا کہ انھیں پرواز کی روانگی کے حوالے سے درست معلومات فراہم نہیں کی جا رہیں۔

    ادھر ترجمان ایئر لائن کا کہنا ہے کہ لاہور سے کراچی پہنچنے والے طیارے سے پرندہ ٹکرانے کا شبہ ہے، طیارے کے پروں پر پرندے کے خون کے دھبے نظر آئے ہیں۔

    ترجمان ایئر لائن کے مطابق انجینئرز کی ٹیم نے طیارے کی مکمل جانچ پڑتال کی ہے، جس کے بعد پرواز کو لاہور کے لیے روانہ کر دیا گیا ہے۔

  • کراچی سے لاہور جانے والا نجی ایئر لائن کا طیارہ حادثے سے بچ گیا

    کراچی سے لاہور جانے والا نجی ایئر لائن کا طیارہ حادثے سے بچ گیا

    کراچی: کراچی سے لاہور جانے والا نجی ایئر لائن کا طیارہ حادثے سے بچ گیا، نجی ایئر لائن کا طیارہ خراب موسم کے باعث بادلوں کی زد میں آ گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک پرائیویٹ ایئر لائن کی پرواز کراچی سے لاہور جاتے ہوئے حادثے سے بچ گئی، خراب موسم کے باعث طیارہ بادلوں کی زد میں آیا تھا۔

    طیارے کے کپتان نے مہارت سے پرواز کو ایئر پاکٹ سے نکالا، تاہم ذرایع کا کہنا ہے کہ کپتان طیارے کو لاہور ایئر پورٹ پر اتارنے کی کوشش میں کام یاب نہیں ہو سکا۔

    بعد ازاں طیارے کو موسم کی خرابی کے باعث اسلام آباد ایئر پورٹ پر اتار لیا گیا۔ ادھر مسافروں نے نجی پرواز کے خلاف شدید غصے کا اظہار کیا، ایک غیر ملکی مسافر نے بتایا کہ لاہور لینڈنگ کے دوران طیارہ بے قابو ہو گیا تھا، ہم ڈر گئے کہ طیارہ گر جائے گا، طیارہ بے قابو ہونے سے تمام مسافر ڈر گئے تھے۔

    مسافروں نے اسلام آباد ایئر پورٹ پر اتارے جانے کے بعد بس کے ذریعے لاہور روانہ کیے جانے پر بھی احتجاج کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مانچسٹر: پی آئی اے کا طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا

    دریں اثنا، جدہ سے اسلام آباد آنے والی سعودی ائیر لائن کی پرواز ایس وی 722 کو کراچی ائیر پورٹ اتارا گیا، ایئر پورٹ ذرایع کا کہنا ہے کہ راستے میں موسم کی خرابی کے باعث پرواز کا رخ موڑا گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ کراچی سے اسلام آباد جانے والی پرواز پی کے 308 کو بھی موسم کی خرابی کے باعث لاہور ائیر پورٹ پر اتارا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 8 جون کو اسلام آباد سے مانچسٹر پہنچنے والی پی آئی اے کی پرواز بڑے حادثے سے بال بال بچ گئی تھی، پی کے 702 کا دروازہ اچانک کھل گیا تھا جس کی وجہ سے طیارے کی ایمرجنسی سلائیڈنگ ایکٹو ہو گئی تھی۔

    طیارہ مانچسٹر ایئر پورٹ پر لینڈ کرنے کے بعد پارکنگ پر کھڑا ہوا تھا، جب ایک خاتون مسافر نے طیارہ کا دروازہ کھول دیا، سلائیڈنگ کھلنے کی وجہ سے پرواز 7 گھنٹے سے زائد تاخیر کا شکار ہوئی تھی۔

    ضابطے کے مطابق طیارے کے جس حصے کی ایمرجینسی سلائیڈنگ کھل جائے، اس ایریا کو خالی رکھنا لازمی ہوتا ہے، ایریا کو خالی چھوڑنے کی وجہ سے مسافروں کو آف لوڈ کرنا پڑا تھا۔

    معلوم ہوا تھا کہ مذکورہ خاتون دروازے کو واش روم کا دروازہ خیال کر بیٹھی تھیں، تاہم خوش قسمتی سے اس وقت طیارہ فضا میں نہیں تھا، ورنہ بہت بڑا حادثہ پیش آ سکتا تھا۔

  • کراچی سے لاہور جانے والی شالیمار ایکسپریس میں پولیس گردی‘ سیٹوں پر قبضہ، مسافروں پر تشدد

    کراچی سے لاہور جانے والی شالیمار ایکسپریس میں پولیس گردی‘ سیٹوں پر قبضہ، مسافروں پر تشدد

    کراچی: روہڑی کے مقام پر کراچی سے لاہور جانے والی ٹرین شالیمار ایکسپریس میں  پولیس نے چڑھ کر سیٹوں پر ناجائز قبضہ جماتے ہوئے مسافروں پر تشدد کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع سکھر کے قصبے روہڑی میں پولیس نے شالیمار ایکسپریس پر دھاوا بولتے ہوئے پولیس گردی شروع کر دی، پولیس اہل کاروں نے بہاول پور جانے والے مسافروں پر تشدد کیا۔

    پولیس اہل کاروں نے شالیمار ایکسپریس کی سیٹ نمبر 64، 65، اور 66 پر زبردستی قبضہ کر کے ڈبے میں ڈیرا جما لیا، جس پر مسافروں نے شدید احتجاج کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اہل کاروں کی جانب سے مسافروں کو دھمکیاں دی گئیں، اہل کاروں نے مسافروں کو وارننگ دی کہ وہ اگر خاموش نہیں رہے تو انھیں اگلے اسٹیشن پر اتار دیا جائے گا۔

    پولیس کے دھاوا بولنے پر ٹرین مسافروں نے ٹرین کے اندر احتجاج کرتے ہوئے اربابِ اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ شالیمار ایکسپریس میں پولیس گردی کا نوٹس لیا جائے۔

    چیف جسٹس کا پاکستان ریلوے کا مکمل آڈٹ کروانے کا حکم

    مسافروں کا کہنا تھا کہ ٹرین کے ڈبے میں خواتین بھی سوار تھیں لیکن پولیس اہل کاروں نے کسی کا خیال نہیں کیا، مسافروں پر تشدد کرتے ہوئے سیٹوں پر قبضہ جمایا۔

    ٹرین میں احتجاج کے دوران مسافروں کا کہنا تھا کہ محکمہ پولیس عوام کے تحفظ کی بجاے عوام کے لیے مزید زحمت بن چکی ہے۔ دوسری طرف تازہ ترین اطلاعات کے مطابق تحریکِ انصاف نے اپنی حکومت کے اوّلین اقدامات میں پولیس اصلاحات کو بھی شامل کرلیا ہے۔

  • لاہور سے آگے پریمیئر: کس نے کیا پہنا؟

    لاہور سے آگے پریمیئر: کس نے کیا پہنا؟

    لاہور: اے آر وائی فلمز کے زیر اہتمام بننے والی فلم ’لاہور سے آگے‘ پاکستان بھر کے سینما گھروں کی زینت بن چکی ہے اور شائقین کی جانب سے اسے خاصی پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔

    لاہور میں فلم ’لاہور سے آگے‘ کا شاندار پریمیئر منعقد ہوا جس میں بڑی تعداد میں فلمی ستاروں نے شرکت کر کے تقریب کو چار چاند لگا دیے۔ اس موقع پر فنکاروں نے نہایت ہی دیدہ زیب لباس زیب تن کیے۔

    آئیے دیکھتے ہیں پریمیئر میں مختلف فنکاروں نے کیا زیب تن کیا۔

    :صبا قمر

    فلم ’لاہور سے آگے‘ کی مرکزی کردار صبا قمر نے فلم کی تشہیری مہم کے تمام عرصہ میں بہترین اور جدید ملبوسات زیب تن کیے اور اس تقریب میں بھی وہی سب سے عمدہ نظر آئیں۔ البتہ ان کا میک اپ ان کی ساڑھی کے لحاظ سے مزید بہتر کیا جاسکتا تھا۔

    :طوبیٰ صدیقی اور عدیل حسین

    Adeel and Tooba at the #lahoreseageypremier check out HIP for the fashion hits and misses! #karachi #redcarpet

    A photo posted by HIPinPakistan (@hipinpk) on

    اے آر وائی فلمز کی ایک اور کاوش ’دوبارہ پھر سے‘ کی کاسٹ میں شامل عدیل حسین اور طوبیٰ صدیقی نے بھی تقریب میں نہایت عمدہ لباس میں شرکت کی اور سب کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔

    :ثروت گیلانی

    Sarwat Gillani at the #lahoreseageypremier check out HIP for the fashion hits and misses! #karachi #redcarpet

    A photo posted by HIPinPakistan (@hipinpk) on

    فلم کے پریمیئر میں معروف اداکارہ ثروت گیلانی نے بھی شرکت کی اور گو کہ وہ سادہ لباس میں تھیں تاہم ان کا لباس نہایت جدید اور خوبصورت تھا۔

    :فریحہ الطاف

    Frieha Altaf at the #lahoreseageypremier check out HIP for the fashion hits and misses! #karachi #redcarpet

    A photo posted by HIPinPakistan (@hipinpk) on

    معروف فیشن ڈیزائنر اور فیشن کی دنیا کے ایک اہم نام فریحہ الطاف نے بھی ہمیشہ کی طرح متاثر کن اسٹائل کے ساتھ پریمیئر میں شرکت کی۔

    :حریم فاروق

    حریم فاروق اپنی فلم ’دوبارہ پھر سے‘ کی تشہیری مہم میں مصروف ہیں اور فلم ’جانان‘ سے لے کر ہر موقع پر وہ نہایت بہترین انداز میں نظر آئیں۔ اس تقریب میں بھی ان کا سیاہ اور سفید لباس مشرقی اور مغربی امتزاج کا نمونہ تھا تاہم ان کے میرون رنگ کے جوتے لباس کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہوسکے۔

  • فلم ’لاہور سے آگے‘ اور ’کراچی سے لاہور‘ مختلف فلمیں

    فلم ’لاہور سے آگے‘ اور ’کراچی سے لاہور‘ مختلف فلمیں

    پاکستانی فلم ’لاہور سے آگے‘ کے ڈائریکٹر وجاہت رؤف کا کہنا ہے کہ یہ فلم ’کراچی سے لاہور‘ کا سیکوئل ہرگز نہیں ہے۔ اس فلم میں آپ کو ہر چیز مختلف نظر آئے گی۔

    اے آر وائی فلمز اور شوکیس فلمز کے مشترکہ تعاون سے بننے والی فلم لاہور سے آگے بہت جلد سینما گھروں کی زینت بننے والی ہے۔ فلم کے مرکزی کرداروں میں صبا قمر اور یاسر حسین شامل ہیں۔ فلم کے ڈائریکٹر وجاہت رؤف ہیں جبکہ یاسر حسین ہی فلم کے مصنف بھی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فلم کی مرکزی کاسٹ صبا قمر، یاسر حسین اور ڈائریکٹر وجاہت رؤف نے فلم کے بارے میں بتایا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر وجاہت رؤف نے بتایا کہ اس فلم کو کراچی سے لاہور کا سیکوئل نہیں کہا جاسکتا۔ یہ دونوں فلمیں ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہیں۔

    اس سے قبل کراچی سے لاہور میں مرکزی کردار عائشہ عمر اور شہزاد شیخ نے ادا کیا تھا۔

    اس بار فلم کے مرکزی کردار کے لیے صبا قمر کا انتخاب کیوں کیا گیا؟ اس بارے میں ڈائریکٹر وجاہت رؤف نے بتایا کہ ایک تو اس کردار کے لیے لمبی لڑکی چاہیئے تھی، دوسری وجہ یہ تھی کہ انہوں نے اور یاسر نے صبا کے بے شمار ڈرامے دیکھے تو ان کے کرداروں کے تنوع سے انہیں اندازہ ہوا کہ صبا ایک ورسٹائل اداکارہ ہیں۔

    انہیں محسوس ہوا کہ صبا اس کردار کو بخوبی نبھا سکتی ہیں اور وہ ان کی توقعات پر پورا اتریں۔ یاسر نے یہ بھی بتایا کہ صبا کا تعلق لاہور سے ہے اور فلم میں ایک لاہوری لڑکی ہی کی ضرورت تھی جس کے لہجے سے لاہور کی پہچان جھلکے۔ ان تمام چیزوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے قرعہ فال صبا قمر کے نام نکلا۔

    اپنے کردار کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے صبا قمر نے بتایا کہ وہ فلم میں ایک موسیقار کا کردار ادا کر رہی ہیں اور وہ اپنے اس شوق کی مستقل تکمیل کے لیے نہایت جنونی ہے۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ فلم میں ایک اور کردار موجود ہے جو اس راک اسٹار کا بوائے فرینڈ ہے لیکن وہ کردار کون ادا کر رہا ہے، یہ فلم بینوں کے لیے ایک سرپرائز ہوگا۔

    صبا قمر پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ ہیں اور وہ متعدد ٹیلی فلمز اور ڈراموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہیں، تاہم ڈرامہ اور فلم میں اداکاری کے درمیان انہیں کیا فرق محسوس ہوا؟

    اس سوال کا جواب دیتے ہوئے صبا نے بتایا کہ فلم کا کینوس اور اس میں اداکاری کا دائرہ وسیع ہے۔ انہوں نے فلم اور ڈرامہ دونوں میں اداکاری کے لیے بہت محنت کی اور دونوں میں کام کر کے وہ بہت لطف اندوز ہوئیں۔

    مزید پڑھیں: فلم لاہور سے آگے دیکھیں اور میری زندگی بچائیں

    فلم کی شوٹنگ پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں کی گئی ہے۔ اس بارے میں یاسر نے ایک دلچسپ واقعہ سناتے ہوئے (جگہ اور افراد کے نام صیغہ راز میں رکھتے ہوئے) بتایا کہ ایک مقام پر ٹراؤٹ مچھلی بے حد مشہور تھی اور وہاں باقاعدہ ایک وزیر صاحب بھی تھے جن کا خود ساختہ شعبہ ٹراؤٹ مچھلی کی افزائش تھا۔

    انہوں نے فلم کی کاسٹ کے لیے کئی ڈبوں میں بھر کر ٹراؤٹ مچھلی بھجوا دی۔ وہ مچھلی مقدار میں اس قدر زیادہ تھی کہ اس دن وہاں آس پاس موجود تمام ہوٹلوں کے چوکیداروں تک نے ٹراؤٹ مچھلی کھائی۔ بقول یاسر وہاں سے گزرتے لوگوں کو روک کر ٹراؤٹ مچھلی کھلائی گئی تاکہ وہ ضائع نہ ہو۔

    فلم لاہور سے آگے مرکزی کرداروں کے سفر پر مشتمل ہے جس کے دوران انہیں مختلف سنگین و رنگین حادثات و واقعات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ فلم میں پانچ گانے شامل کیے گئے ہیں۔ ایک آئٹم سانگ بھی شامل ہے جسے صبا قمر اور یاسر حسین پر فلمایا گیا ہے۔ فلم کی موسیقی شیراز اوپل نے ترتیب دی ہے۔

    دیگر کرداروں میں بہروز سبزواری، روبینہ اشرف، عتیقہ اوڈھو، عبد اللہ فرحت اللہ اور عمر سلطان بھی شامل ہیں۔

    فلم بنیادی طور پر مزاحیہ اسکرپٹ پر مشتمل ہے اور فلم کی کاسٹ کا کہنا ہے کہ یہ 2 گھنٹے فلم بینوں کی زندگی کے پر مزاح ترین اور بہترین 2 گھنٹے ثابت ہوں گے۔

    اے آر وائی فلمز کی پیشکش لاہور سے آگے رواں سال 11 نومبر کو سینما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کردی جائے گی۔

    تصاویر: حمزہ عباس