Tag: کراچی لاک ڈاؤن

  • لاک ڈاؤن، ڈیوٹی پر مامور اہلکار ماسک، دستانے پہنیں، خود چیک کرونگا، ڈی آئی جی ٹریفک

    لاک ڈاؤن، ڈیوٹی پر مامور اہلکار ماسک، دستانے پہنیں، خود چیک کرونگا، ڈی آئی جی ٹریفک

    کراچی: ڈی آئی جی ٹریفک کراچی کا کہنا ہے کہ کرونا کی ڈیوٹی پر مامور افسران و اہلکار ماسک، دستانے پہنیں میں خود چیک کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں جاری لاک ڈاؤن سے متعلق ڈی آئی جی ٹریفک آفس میں اجلاس ہوا جس میں ڈی آئی جی ٹریفک کو کرونا کی ڈیوٹیوں پر مامور افسران و ملازمین سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

    ڈی آئی جی ٹریفک نے کہا کہ ڈیوٹی پر مامور اسٹاف ماسک، دستانے لازمی پہنیں میں ہنگامی دورہ کرکے خود چیک کروں گا، تمام اسٹاف سینیٹائزر کا استعمال بھی لازمی طور پر کرے۔

    ڈی آئی جی کا مزید کہنا ہے کہ ون وے، ڈبل سواری اور ڈرائیونگ لائسنس کے خلاف ایکشن لیا جائے، تمام ایس پیز اپنے اسٹاف کے کھانے کا بھی خیال رکھیں۔

    ثابت قدم رہ کر عوام کو اس بیماری سے محفوظ رکھنا ہے، ایڈیشنل آئی جی کراچی

    دوسری جانب ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے پولیس ہیڈ کوارٹرز گارڈن کا دورہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے بے پناہ قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے کہا کہ پولیس کے لیے ایک اور کڑا امتحان آن پہنچا ہے، ثابت قدم رہ کر عوام کو اس بیماری سے محفوظ رکھنا ہے۔

    واضح رہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت سندھ کی جانب سے کراچی سمیت سندھ بھر میں 22 مارچ سے لاک ڈاؤن کا آغاز کیا گیا تھا اور صوبائی وزرا کی جانب سے شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران گھروں پر رہیں اور خود کو بیماری سے محفوظ رکھیں۔

  • لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی، کراچی میں پولیس اہل کاروں کو دھمکیاں دینے والا گرفتار

    لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی، کراچی میں پولیس اہل کاروں کو دھمکیاں دینے والا گرفتار

    کراچی: شہر قائد میں لاک ڈاؤن پابندی کی خلاف ورزی کرنے اور پولیس اہل کاروں کو دھمکیاں دینے والے شہری کو گرفتار کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے محمود آباد میں لاک ڈاؤن کے دوران پولیس اہل کاروں کے کام میں رکاوٹ بننے اور انھیں دھمکیاں دینے والے شہری عادل زمان کو گرفتار کر لیا گیا۔

    ایس ایس پی ایسٹ تنویر اوڈھو کا کہنا تھا کہ پولیس اہل کاروں کو دھمکیاں دینے والے شخص کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جب کہ 2 دیگر نامزد نامعلوم افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    صورتحال کودیکھتے ہوئے لاک ڈاؤن میں نرمی لائیں گے، مراد علی شاہ

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے محمود آباد میں لاک ڈاؤن کے دوران با اثر افراد نے پولیس سے بدمعاشی کی، محمود آباد میں دکانیں بند کرانے پر پولیس اہل کاروں کو دھمکیاں دی گئیں، اے آر وائی نیوز کے مطابق مبینہ طور پر بدسلوکی کرنے والے سندھ حکومت کی اہم شخصیت کے گن مین اور پارٹی کارکنان تھے۔

    گزشتہ روز جب 5 بجے کے بعد پولیس دکانیں بند کرانے پہنچی تو با اثر افراد نے ان کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی اور انھیں دھمکیاں دیں، جس پر پولیس اہل کاروں نے ان سے معافی بھی مانگی۔ ذرایع کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او محمود آباد نے مذکورہ افراد کے خلاف کارروائی کی بجائے پولیس اہل کاروں سے معافی منگوائی۔ جس پر ڈی آئی جی ایسٹ نے ایس پی جمشید ٹاؤن کو انکوائری کا حکم دیا تھا۔

    ادھر پولیس کے اعلیٰ حکام نے شہر میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے کر شہر کے مختلف ناکوں پر چیکنگ سخت کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے، فیروزآباد پولیس نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر شارع فیصل پر ایکشن لیتے ہوئے موٹر سائیکل سواروں اور رکشہ ڈرائیورز کو حراست میں لینا شروع کر دیا۔

  • کراچی میں جمعہ کے دن 12 بجے سے 3 بجے تک مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ

    کراچی میں جمعہ کے دن 12 بجے سے 3 بجے تک مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ

    کراچی: حکومت سندھ نے شہر قائد میں جمعہ کے دن 12 بجے سے 3 بجے تک مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جمعہ کے دن 12 بجے سے 3 بجے تک مکمل لاک ڈاؤن کیا جائے گا، ذرایع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے اس سلسلے میں علما سے بھی مشاورت کر لی ہے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جمعہ کے اجتماعات کو محدود کرنے کے فیصلے سے علما متفق ہیں۔ سندھ حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کہ کسی قسم کی بد نظمی پیدا نہ ہو۔

    جمعہ کے روز 12 سے 3 بجے کے درمیان کاروباری مراکز بھی مکمل بند رہیں گے، لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی بھی کی جائے گی۔

    کراچی، ڈرائیو تھرو، گاڑی میں بیٹھے کرونا ٹیسٹ کی سہولت متعارف

    خیال رہے کہ سندھ میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 676 ہو چکی ہے، لاڑکانہ میں 7، سکھر میں 265 کرونا کیسز ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آج پریس کانفرنس میں بتایا کہ کراچی اور دیگر اضلاع میں 404 کیسز ہیں، حیدرآباد میں کیسز کی تعداد 128 ہے، دادو میں ایک کرونا وائرس کا کیس ہے۔

    کراچی میں آج صبح تک مجموعی کیسز 275 تھے، لوکل ٹرانسمٹ کے 343 کیسز ہیں، گھروں میں 229 لوگ آئسولیشن میں ہیں، حیدرآباد میں 39 آئسولیشن میں ہیں، 27 افراد صحت یاب ہو کر گھر چلے گئے ہیں، جب کہ صوبے میں وائرس سے 8 اموات ہو چکی ہیں۔ جب کہ صوبے کا پہلا کیس 26 فروری کو سامنے آیا تھا۔

  • کراچی: لاک ڈاؤن سے متاثرہ شہریوں کے لیے موبائل کیفے کا انتظام

    کراچی: لاک ڈاؤن سے متاثرہ شہریوں کے لیے موبائل کیفے کا انتظام

    کراچی: شہر قائد میں لاک ڈاؤن سے متاثرہ شہریوں اور دیہاڑی دار مزدوروں کے لیے ایک شہری نے موبائل کیفے کا انتظام کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومتی دعوؤں سے تنگ آ کر کراچی کے شہری نے پارلیمنٹ ریٹ کے نام سے ایک موبائل دستر خوان لگا لیا، آئی آئی چندریگر روڈ پر موبائل کیفے میں صبح کا ناشتہ اور دوپہر کا کھانا نہایت سستے ریٹس پر فراہم کیا جا رہا ہے۔

    موبائل کیفے پر صبح کا ناشتہ 10 روپے اور دوپہر کا کھانا 20 روپے میں دیا جا رہا ہے، کیفے کی جانب سے بے روزگار افراد کے لیے ناشتہ اور کھانا مفت تقسیم کرنے کا انتظام بھی رکھا گیا ہے۔

    وزیر اعظم کا دیہاڑی دار افراد کے لیے ریلیف پیکج کا اصولی فیصلہ

    موبائل کیفے کھولنے والے شہری قیصر امتیاز کا کہنا تھا کہ اس عملی اقدام کا مقصد حکومت کو بتانا ہے کہ عوام کی خدمت کے لیے حکومتوں کی ضرورت نہیں، پارلیمنٹ میں وزرا جس ریٹ پر کھانا کھاتے ہیں اسی پارلیمنٹ ریٹ پر ناشتہ اور کھانا تقسیم کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے لاک ڈاؤن متاثرین کو خوراک گھروں پر پہنچانے کے اعلانات کر رکھے ہیں، ادھر کراچی میں لاک ڈاؤن متاثرین نے کورنگی ڈپٹی کمشنر آفس کا گھیراؤ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے بچے بھوک سے مر رہے ہیں اور کھانا نہیں ملا۔ کمشنر آفس کے گھیراؤ پر پولیس نے راشن کے لیے آنے والے مستحقین پر تشدد بھی کیا اور کئی کے سر پھاڑ دیے۔

    لاک ڈاؤن کے باعث شہر قائد کی قدیم بستیوں کے مکین بھی راشن کے متلاشی ہیں، متاثرین کا کہنا ہے کہ روزانہ اجرت بند ہے گھروں میں راشن ختم ہو چکا ہے، ذرایع آمد و رفت بند ہونے سے اشیائے خورد و نوش کی قلت ہے، ان قدیم بستیوں میں پیر بخش سموں گوٹھ، پیر بخش دھنی آباد، تارو مینگل گوٹھ و دیگر شامل ہیں۔

    سندھ کے ایک اور شہر ٹھٹھہ میں بھی لاک ڈاؤن کے باعث غریب طبقے کے لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں، راشن نہ ملنے سے غریب خاندان فاقہ کشی پر مجبور ہیں، اے آر وائی نیوز کے مطابق 9 دن گزرنے کے باوجود بھی ضلعی انتظامیہ راشن کی فراہمی نہ کر سکی، حکومتی راشن پر یو سی چیئرمین اور انتظامیہ میں اختلاف بھی سامنے آیا، راشن بیگ کی تعداد کم ہونے پر چیئرمین ناراض ہو گئے اور راشن لینے سے انکار کر دیا۔

  • کراچی میں لاک ڈاؤن میں سختی کرنے جا رہے ہیں: پولیس

    کراچی میں لاک ڈاؤن میں سختی کرنے جا رہے ہیں: پولیس

    کراچی: ایڈیشنل آئی جی کراچی نے کہا ہے کہ شہر میں لاک ڈاؤن میں سختی کرنے جا رہے ہیں، شہری حکومت سندھ کی ہدایات پر خود سے عمل کریں تو اچھا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن نے شہر قائد میں لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کرانے کے سلسلے میں سختی کرنے کا عندیہ دے دیا، ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ گھروں سے باہر نکلنے والوں کے خلاف اب ایکشن لیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پولیس چاہتی تھی عوام خود سے تعاون کریں، جو لوگ تعاون کر رہے ہیں ہم ان کے شکر گزار ہیں، گلی محلوں میں جمع ہونے والوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی کریں گے، سختی کرنے کا مقصد کرونا کو پھیلنے سے روکنا ہے۔

    کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن شاہراہ فیصل پر پولیس ناکے پر اہل کاروں کو ہدایات دے رہے ہیں

    ایڈیشنل آئی جی نے سڑکوں پر موجود ٹریفک کے حوالے سے بتایا کہ جن لوگوں کو کام پر جانے کی اجازت ہے ان کی وجہ سے سڑکوں پر ٹریفک نظر آ رہا ہے۔

    سندھ میں لاک ڈاؤن، شہری صبح ہی سے سڑکوں پر آ گئے

    قبل ازیں، غلام نبی میمن نے ایک وڈیو پیغام میں اپیل کی تھی کہ پولیس کا کام عوام کے جان و مال کی حفاظت کرنا ہے، عوام لاک ڈاؤن کے فیصلے پر عمل درآمد کریں، کوشش کر رہے ہیں کہ طاقت کا استعمال کم سے کم کریں، پہلے دن لوگوں کو نہ چاہتے ہوئے بھی گرفتار کرنا پڑا، پولیس اور شہریوں کے درمیان ہم آہنگی ضروری ہے۔

    ادھر وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے خبردار کر دیا ہے کہ جو لوگ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کر رہے ہیں وہ ہمیں سخت اقدامات کی طرف لے کر جا رہے ہیں، لوگ نہ مانے تو سیکورٹی اداروں کو سختی کرنا پڑے گی، چھٹیاں باہر گھومنے کے لیے نہیں، عوام کو گھروں میں رہنا پڑے گا۔ انھوں نے کہا کہ عوام سے سختی کرنا پڑی تو پیشگی معذرت کرتا ہوں، لوگ گھر پر نہیں رہے تو حکومت کو کرفیو لگانا پڑے گا۔

  • سندھ میں لاک ڈاؤن، شہری صبح ہی سے سڑکوں پر آ گئے

    سندھ میں لاک ڈاؤن، شہری صبح ہی سے سڑکوں پر آ گئے

    کراچی: شہر میں لاک ڈاؤن کا دوسرے روز ہی بریک ڈاؤن ہو گیا، شہریوں کا انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویہ دیکھنے میں آ رہا ہے، کرونا وائرس سے متعلق آگاہی مہم کے باوجود عوام نے لاک ڈاؤن کے لیے حکومتی احکامات کو ہوا میں اڑا دیا، صبح ہوتے ہی سڑکوں پر نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی شہر میں جگہ جگہ پولیس اور رینجرز کے ناکے لگے ہیں لیکن شہری بھی نہیں مانے اور گاڑیوں، موٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر سڑکوں پر نکل آئے۔

    ٹریفک پولیس اہل کار لوگوں کو گھروں کو جانے کی تاکید کرتے رہے لیکن کوئی نہیں مانا، ڈبل سواری پر پابندی پر بھی عمل درآمد نہ ہو سکا، کئی مقامات پر گاڑیوں کا تانتا بندھا رہا، ایک رکشے میں کئی کئی شہری سوار ہونے کے جتن کرتے دکھائی دیے۔ گلی محلوں میں بھی صورت حال مختلف نہیں، شہریوں کی معمول کی بیٹھکیں لگی ہوئی ہیں، خواتین اور بچے بھی گھروں سے باہر نظر آئے۔

    اہم شاہراہوں پر گاڑیاں، موٹر سائیکلوں اور رکشوں پر شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے، خیال رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے 15 دن کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے، سندھ پولیس اور رینجرز کی جانب سے مختلف شاہراہوں پر رکاوٹیں لگا دی گئی ہیں، تاہم شہر کی ہر قابل ذکر شاہراہ پر شہریوں کی کثیر تعداد کی نقل و حرکت جاری ہے۔ اب تک کراچی پولیس نے 246 شہریوں کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا ہے، جب کہ سندھ بھر میں 748 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیوں پر سندھ بھر میں گرفتاریاں

    کراچی میں ساؤتھ زون میں 161 افراد، ایسٹ زون میں 60 اور ویسٹ زون میں 25 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ حیدرآباد میں 28، میرپورخاص 27، سکھر 73، جب کہ لاڑکانہ میں 374 افراد کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا۔ مجموعی طور پر صرف 132 افراد کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔

    دوسری طرف وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے خبردار کر دیا ہے کہ جو لوگ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کر رہے ہیں وہ ہمیں سخت اقدامات کی طرف لے کر جا رہے ہیں، لوگ نہ مانے تو سیکورٹی اداروں کو سختی کرنا پڑے گی، چھٹیاں باہر گھومنے کے لیے نہیں، عوام کو گھروں میں رہنا پڑے گا۔ انھوں نے کہا کہ عوام سے سختی کرنا پڑی تو پیشگی معذرت کرتا ہوں، لوگ گھر پر نہیں رہے تو حکومت کو کرفیو لگانا پڑے گا۔