Tag: کراچی لٹریچر فیسٹیول

  • کراچی کے روایتی ادبی میلے کا بھرپور آغاز، شہری بڑی تعداد میں پہنچنے لگے

    کراچی کے روایتی ادبی میلے کا بھرپور آغاز، شہری بڑی تعداد میں پہنچنے لگے

    کراچی: شہر قائد کا روایتی ادبی میلہ ’کراچی لٹریچر فیسٹیول (کے ایل ایف) شروع ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے ایل ایف کا سولہواں ادبی میلہ بھرپور رونقوں کے ساتھ شروع ہو گیا ہے، ادب، تعلیم، تہذیب، ثقافت، معیشت اور موسیقی سمیت مختلف موضوعات پر سیشنز نے شائقین علم و ادب کی توجہ حاصل کر لی۔

    افتتاحی تقریب میں امریکا، برطانیہ اور فرانس کے سفارتی نمائندوں نے شرکت کی، انھوں نے کہا کہ پاکستان کے ثقافتی تنوع اور قدیم تاریخ اپنے اندر بھرپور کشش رکھتی ہے۔

    اس ادبی میلے میں جہاں کتابیں ہیں، آرٹ کی نمائش ہے، وہیں معیشت، سیاست اور سفارت کاری جیسے موضوعات پہ بھی گفتگو ہو رہی ہے۔ میلے میں موسیقی اور رقص نے بھی اپنے رنگ یوں بکھیرے کہ شائقین جھوم اٹھے، اگلے دو روز تک ادبی میلے میں بین الاقوامی مندوبین بھی مختلف سیشنز میں موجود ہوں گے۔

    کراچی ادبی میلے میں ایک گوشہ لنکن کارنر کے نام سے بھی مختص کیا گیا ہے، جہاں بچوں، نوجوانوں اور خواتین کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے آرستہ مختلف سرگرمیاں جاری ہیں، جہاں شرکا کھیلوں، کتابوں اور تعلیمی معلومات سے مستفید ہو سکتے ہیں۔

  • خنک ہوا، کراچی لٹریچرفیسٹیول اورگرم چائے

    خنک ہوا، کراچی لٹریچرفیسٹیول اورگرم چائے

    شہر قائد میں تین روز سے جاری ’ کراچی لٹریچر فیسٹیول‘ کا دسواں ایڈیشن گزشتہ شام ساحل کنارے ڈوبتے سورج کے ہمراہ اختتام پذیر ہوگیا، ہمیشہ کی طرح امسال بھی اس فیسٹیول  کی عوام  نے بھرپور پذیرائی کی۔

    آکسفورڈ یونی ورسٹی پریس کے زیراہتمام یہ کے ایل ایف کا دسواں ایڈیشن تھا ، جو کہ ساحل سمندر پرواقع ایک نجی ہوٹل میں  1 تا 3 مارچ منعقد کیا گیا۔ ان تین دنوں میں شہریوں کی کثیر تعداد علم و ادب سے اپنی محبت کے اظہار کے لیے فیسٹیول میں شریک ہوئی۔

    کراچی لٹریچر فیسٹیول کا آغاز سنہ 2010 میں کیا گیا تھا اور حالیہ ایونٹ اس کا دسواں ایڈیشن تھا۔ اس موقع پرمتعدد سیشن منعقد کیے گئے ، جن میں  مخصوص موضوعات پر مباحثہ، انٹرویوز، بک ریڈنگ اورمختلف کتب کی لانچنگ کے سیشن منعقد ہوئے۔ساتھ ہی ساتھ فوڈ کورٹ،  مشاعرے اورمیوزک  کنسرٹ کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔

     کتاب دوست شخصیات کے لیے  پاکستان کے کئی بڑے پبلشرز نے اسٹال بھی لگائے تھے، تاہم قارئین نے ایک عمومی شکایت کی کہ کتابوں کے ریٹ عام مارکیٹ سے زیادہ ہیں۔  پبلشرز کا کہنا تھا کہ اس کا سبب انتظامیہ کی جانب سے اسٹال کی قیمت زیادہ رکھنا ہے جس کے سبب وہ قارئین کو زیادہ فائدہ نہیں دے پاتے۔

    یوں تو اس ایونٹ میں کئی اہم شخصیات کے سیشن تھے لیکن آخری دن معروف مزاح نگار انور مقصود اور صداکار اور آرٹسٹ ضیا محی الدین کے سیشن قارئین کی خصوصی توجہ کا مرکز بنے رہے، سیشن کے دوران ہالز میں تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی اور ادب دوست افراد اپنی پسندیدہ شخصیات کو سنتے رہے۔

    ایونٹ میں جہاں  ادب سے تعلق رکھنے والی اہم ملکی شخصیات نے شرکت کی تو کئی غیر ملکی ادبی شخصیات بھی ایونٹ کا حصہ رہیں۔

    مشاعرے میں ملک کے نامور شعرا نے حصہ لیا جن میں افتخار عارف، زہرہ نگاہ، انور شعور، عقیل عباس جعفری، عذرا عباس،  عنبرین حسیب عنبر سمیت کئی نامور شعرائے کرام نے عوام کو اپنے کلام سے نوازا۔

    ایک کتاب کی لانچنگ کے سیشن میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی پینل کا خصوصی حصہ تھے، جبکہ سابق گورنراسٹیٹ بینک ڈاکٹرشمشاد اختراورڈاکٹرعشرت حسین بھی سامعین کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔

     نامورصحافیوں میں اظہرعباس،  فہد حسین، وسعت اللہ خان،  فاضل جمیلی، غازی صلاح الدین، کاشف رضا اوردیگر شامل ہیں، جبکہ اے آروائی نیوز کے پروگرام ہوسٹ اور معروف اداکار فہد مصطفیٰ بھی اسپیکرز میں شامل رہے۔

    رواں سال کراچی میں فروری کے اوائل میں ختم ہوجانے والا سرد موسم مارچ تک طوالت اختیار کرگیا ہے، جس کے سبب ساحل کے کنارے ہونے والے اس فیسٹیول میں ادبی فضاء  جاندار اورموسم شانداررہا۔  ساحل سے حد ِفاصل معین کرنے کے لیے  لگی ریلنگ کے ساتھ  معروف محقق اور اردو لغت بورڈ کے ایڈیٹر عقیل عباس جعفری نے  راقم الحروف  کے ساتھ چائے پیتے ہوئے  ۔گفتگو اس شعر کے ساتھ ختم کی کہ ۔۔۔۔

    بیٹھ جاتا ہوں جہاں چائے بنی ہوتی ہے

    ہائے کیا چیز غریب الوطنی ہوتی ہے

  • کراچی کا ادبی میلہ پوری آب و تاب کے ساتھ جاری

    کراچی کا ادبی میلہ پوری آب و تاب کے ساتھ جاری

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں 3 روزہ لٹریچر فیسٹول پوری آب و تاب کے ساتھ جاری ہے۔ ادبی میلے میں ملکی و غیر ملکی مندوبین بڑی تعداد میں شریک ہوں گے۔

    کراچی کے نجی ہوٹل میں آٹھویں ادبی میلے (لٹریچر فیسٹیول) کا آغاز ہوگیا۔ فیسٹول میں پاکستان اور بیرون ملک سے 200 سے زائد مصنفین شرکت کر رہے ہیں۔

    فیسٹیول کے پہلے روز موسیقی کے پروگرام کے ساتھ عزت کے نام پر قتل کے موضوع پر سیشن منعقد کیا گیا۔ کلائمٹ چینج اور ایٹمی جنگ کے موضوع پر ڈاکٹر پرویز ہود بھائی اور ضیا میاں نے سیر حاصل گفتگو کی۔

    Performance by #ShaymaSaiyid #KhiLF #KLF2017 #JashneAdab #Karachi #LiteratureFestival

    A video posted by Osama Hasan (@hasanosama) on

    آج دوسرے روز 11 کتابوں کا اجرا کیا جائے گا جبکہ کے ایل ایف پیس پرائز ونر کا بھی اعلان کیا جائے گا۔ آج مقتول سماجی کارکن اور اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی بانی پروین رحمٰن پر بنائی جانے والی دستاویزی فلم بھی پیش کی جائے گی۔


    معروف اداکارہ شبنم بھی فیسٹیول میں شرکت کے لیے کراچی پہنچیں۔ پہلے روز فیسٹیول میں مداح انہیں اپنے درمیان پا کر بہت خوش ہوئے اور ان کے ساتھ تصاویر بنوائیں۔ اداکارہ شبنم پر آج ایک خصوصی سیشن بھی منعقد کیا جائے گا۔

    Sitting right behind #Shabnam #KhiLF #KLF2017 #JashneAdab #Karachi #LiteratureFestival

    A photo posted by Osama Hasan (@hasanosama) on

    کراچی لٹریچر فیسٹول میں بچوں اور نوجوان شاعروں کے لیے خصوصی پروگرام بھی رکھے گئے ہیں اور اس دوران کل 20 نئی کتابوں کا اجرا کیا جائے گا۔ فیسٹیول 12 فروری تک پوری آب و تاب کے ساتھ جاری رہے گا۔