Tag: کراچی منتقل

  • پی ایس ایل 10 کے تمام میچز کہاں ہوں گے؟ فیصلہ ہوگیا

    پی ایس ایل 10 کے تمام میچز کہاں ہوں گے؟ فیصلہ ہوگیا

    پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر پی ایس ایل 10 کے تمام میچز کراچی منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاک بھارت کشیدگی کے باعث پی ایس ایل 10 کو کراچی منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی زیادہ ہوئی توپی ایس ایل کے میچز دبئی یا دوحہ منتقل کئے جاسکتے ہیں جبکہ پی ایس ایل 10 کے میچز منتقل کرنے کا حتمی فیصلہ آج شام تک ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے پی ایس ایل انتظامیہ کو بھرپور سیکیورٹی فراہمی کا یقین دلایا ہے، پی ایس ایل کے بقیہ میچزکرانے کیلئے تیار ہیں۔

    ذرائع سندھ حکومت کے مطابق ٹریفک پولیس کو جامع پلان تیار کرنے کا حکم دے دیا ہے، کراچی کے 5 اسٹار ہوٹلز کو ٹیم کی بکنگ کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    کراچی کے 5 اسٹار ہوٹلز کے اطراف سیکیورٹی سخت کرنے کی ہدایات کردی گئی ہے۔

    دوسری جانب پی ایس ایل میں شامل انگلش کھلاڑی پاکستان میں سیکیورٹی انتظامات سے مطمئن ہیں۔

    برطانوی اخبار کا کہنا ہے انگلش کھلاڑی پی ایس ایل کھیلتے رہیں گے، جیمز ونس، ٹام کَرن، سیم بلنگز، کرس جارڈن، ڈیوڈ ولی، لوک ووڈ اور ٹام کوہلر کیڈمور بھی پاکستان سپر لیگ کا حصہ ہیں۔

    انعام بٹ نے مساجد پر بھارتی جارحیت کو بزدلانہ قرار دیدیا

    پی ایس ایل کا جاری دسواں ایڈیشن اپنے آخری مرحلے کے قریب ہے، صرف چار ناک آؤٹ میچز اور چار پلے آف میچز باقی ہیں۔

  • نیب کی آصف زرداری کیخلاف نیب ریفرنسز کراچی منتقل کرنے کی مخالفت

    نیب کی آصف زرداری کیخلاف نیب ریفرنسز کراچی منتقل کرنے کی مخالفت

    اسلام آباد : نیب کی آصف زرداری کیخلاف نیب ریفرنسزکراچی منتقل کرنے کی مخالفت کردی اور کہا آصف زرداری کی ریفرنس منتقلی کی درخواست نا قابل سماعت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے سپریم کورٹ میں سابق صدر آصف زرداری کیخلاف نیب ریفرنسز منتقلی کیس میں جمع کرا دیا۔

    جس میں نیب نے سپریم کورٹ سے آصف زرداری کی درخواست خارج کرنےکی استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ آصف زرداری کی ریفرنس منتقلی کی درخواست نا قابل سماعت ہے، سپریم کورٹ فیصلے کیخلاف نظر ثانی درخواست خارج ہوچکی ہے۔

    نیب نے جواب میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ نےجعلی اکاؤنٹس کیس کراچی سےاسلام آبادمنتقلی کاحکم دیا، سپریم کورٹ کا حکم نہ بھی ہوتب بھی چیئرمین نیب کے پاس ریفرنس کااختیار ہے۔

    نیب کا کہنا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیسز میں سندھ کے وزرا،وزیر اعلیٰ ،سرکاری حکام کے نام ہیں جبکہ کیسز میں بینکرز،کاروباری افراد کے نام بھی شامل ہیں، خدشہ ہے مقدمات احتساب کراچی میں چلے تو گواہوں پر دباؤ ڈالا جائے گا۔

    خیال رہے واضح رہے کہ آصف زرداری کو جعلی اکاؤنٹس ریفرنس، پارک لین ای اسٹیٹ پرائیویٹ لمیٹڈ ریفرنس، ٹھٹہ واٹر سپلائی ریفرنس اور توشہ خانہ ریفرنسز کا سامنا ہے۔

    آصف علی زرداری نے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں زیر سماعت ان چار ریفرنسز کو کراچی منتقل کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کی تھیں۔

    درخواستوں میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال، اسلام آباد ہائیکورٹ کے پریزائڈنگ افسر، سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف، عبدالغنی مجید، سابق سی ای او سمٹ بینک حسین لوائی کو فریق بنایا گیا تھا۔

  • آصف زرداری کو آج کراچی منتقل کیے جانے کا امکان

    آصف زرداری کو آج کراچی منتقل کیے جانے کا امکان

    کراچی : سابق صدر آصف زرداری کو آج کراچی منتقل کیے جانے کا امکان ہے ،حکومت سندھ نے آصف زرداری کے علاج کی تیاریاں مکمل کرلیں ہیں ، انھیں ادارہ امراض قلب میں شفٹ لے جایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری کو اسلام آباد میں قیام کے بعد آج کراچی لایا جائے گا، سندھ حکومت نے تمام تیاریاں مکمل کرلیں ہیں اور آصف زرداری کی صحت سے متعلق میڈیکل بورڈتشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، سینئرڈاکٹرزپرمشتمل ٹیم تشکیل دی جائے گی۔

    آصف زرداری کوعارضہ قلب این آئی سی وی ڈی میں رکھا جائے گا۔

    گذشتہ روز آصف زرداری رہائی کے بعد زرداری ہاؤس پہنچ گئے، پمز اسپتال سے آصف زرداری وہیل چیئر پر باہر میں آئے توکارکنوں نے پھول نچھاور کیے، ہاتھ چومے، نعرے لگا ئے۔

    مزید پڑھیں :آصف علی زرداری کو رہا کردیا گیا

    بعد ازاں آصف زرداری کوفی الحال ڈاکٹرزنےسفرنہ کرنےکامشورہ دیا تھا، ناصرشاہ کا کہنا تھا کہ آصف زرداری آج رات اسلام آبادمیں قیام کریں گے انھیں کل کراچی منتقل کیاجائے گا۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک ایک کروڑ روپےکے دوضمانتی مچلکے جمع کرانےکاحکم دیا تھا۔

    میڈیکل بورڈنے سابق صدر کی نئی طبی رپورٹ میں کہا تھا کہ ملزم کا جیل میں علاج ممکن نہیں،آصف زرداری کو انجیو گرافی کی ضرورت ہے اور مزید اسٹنٹ ڈالنے کی صورت میں انجیو پلاسٹی بھی کرنا پڑےگی جیل میں رہنےسےجان کوخطرہ ہو سکتا ہے۔

  • نقیب قتل کیس: راؤ انوارسخت حفاظتی حصار میں اسلام آباد سے کراچی منتقل

    نقیب قتل کیس: راؤ انوارسخت حفاظتی حصار میں اسلام آباد سے کراچی منتقل

    کراچی : نقیب اللہ قتل کیس میں گرفتارمرکزی ملزم راؤ انوار کو اسلام آباد سے کراچی منتقل کردیا گیا، ملزم کو نجی ایئرلائن کی پرواز کے ذریعےلایا گیا، کراچی ایئر پورٹ پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو اسلام آباد سے سخت سیکیورٹی حصار میں نجی ایئر لائن کی پرواز این ایل 126کےذریعے کراچی روانہ کیا گیا تھا، کراچی پہنچنے پر راؤانوارکو لینےکیلئے سینئر پولیس افسران بھی ایئرپورٹ پہنچے تھے۔

    ملزم کی آمد سے پہلے دو بکتر بندگاڑیاں ایئرپورٹ پہنچیں تو بم ڈسپوزل اسکواڈ نے پولیس کےہمراہ بکتربند گاڑیوں کی سوئپنگ بھی کی، سوئپنگ کے بعد دونوں بکتربند گاڑیوں کو کلیئرکرکے بند کردیا گیا، راؤ انوار کو ایئر پورٹ سے  ملیر کینٹ تھانے منتقل کیا جائے گا۔

    اس کے علاوہ  چیف جسٹس کی جانب سے نقیب اللہ قتل کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی 5 رکنی کمیٹی کے سربراہ ڈی آئی جی آفتاب پٹھان بھی اسی پرواز کے ذریعے کراچی پہنچے۔

    اس سے قبل آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کراچی پہنچ گئے تھے، ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ راؤانوار کی کسٹڈی لی ضرور ہے مگر وہ میرے ساتھ نہیں آئے، راؤانوار کو قانونی ضابطہ کے مطابق پولیس تحویل میں لیا گیا ہے وہ تفتیشی ٹیم کے ساتھ کراچی پہنچیں گے۔

    واضح رہے کہ سندھ پولیس کی تفتیشی ٹیم راؤانوار کو اسلام آبادسے کراچی لائی ہے ،نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم کو آج پیشی کے بعد سپریم کورٹ کے حکم پر احاطہ عدالت سے گرفتار کرکے بینظیر بھٹو انٹر نیشنل ایئر پورٹ پہنچایا گیا تھا۔

    مزید  پڑھیں: راؤ انوار عدالت میں پیش، سپریم کورٹ کے حکم پر گرفتار

    قبل ازیں نقیب اللہ محسود قتل کیس میں مطلوب سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار عدالت میں پیش ہوئے تو انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے اہلکار بھی ان کے ہمراہ تھے، سفید رنگ کی گاڑی راؤ انوار کو سپریم کورٹ کے مرکزی دروازے تک لائی گئی، عدالت میں پیشی کے موقع پر ملزم نے چہرے پر ماسک لگایا ہوا تھا۔

    راؤ انوار نے عدالت میں کہا کہ میں نے سرینڈر کر دیا ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے کوئی احسان نہیں کیا، اتنے دن کہاں چھپے رہے؟ آپ تو بہادر اور دلیر تھے، آپ کو گرفتار کیا جاتا ہے۔ جس پر ملزم کا کہنا تھا کہ مجھے خطرات تھے جس کا درخواست میں ذکر بھی کیا تھا۔