کراچی: شہر قائد میں اسٹریٹ کرائمز، فائرنگ، قاتلانہ حملے اور تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں سپر اسٹور میں ملزمان نے لوٹ مار کی واردات کی، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، 5 ملزمان اسٹور سے 5 لاکھ سے زائد نقدی اور موبائل فون چھین کر فرار ہوتے دیکھے گئے۔ واردات کا مقدمہ تھانہ شاہ لطیف ٹاؤن میں درج کیا گیا ہے۔
کراچی کے ایک اور علاقے بفرزون 15 اے ون میں بھی شہری اسٹریٹ کرائم کا شکار ہو گیا، 2 موٹر سائیکل سوار ملزمان شہری سے نقدی اور موبائل فون لوٹ کر بھاگ گئے۔ اس واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی اے آر وائی نیوز نے چلا دی ہے، فوٹیج میں ملزمان کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
کراچی، اسٹریٹ کرمنل قرار دے کر 2 بھائیوں پرشہریوں کا تشدد
عزیز آباد منگوریہ گوٹھ کے قریب فائرنگ کا ایک واقعہ بھی رونما ہوا ہے، جس میں 2 افراد زخمی ہو گئے ہیں، ریسکیو کا کہنا تھا کہ فائرنگ کا نشانہ بننے والے زخمیوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا، جن کی شنا خت خالد اور محمد ایاز کے ناموں سے ہوئی ہے۔
گزشتہ روز بھی کراچی کے علاقے سرجانی تیسر ٹاؤن میں فائرنگ کا نشانہ بننے کے بعد ایک شخص جاں بحق ہو گیا تھا، ریسکیو کا کہنا تھا کہ جاں بحق شخص کی شناخت اظہار الحسن کے نام سے ہوئی ہے۔ دوسری طرف لانڈھی پولیس اسکول میں ڈکیتی کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا تھا، پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم نے 2 ماہ قبل لانڈھی نمبر 6 میں واقع اسکول میں واردات کی تھی، ملزم کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا، ملزم اسکول میں مذہبی جماعت کے نام پر چندہ بھی لیا کرتا تھا۔
گزشتہ روز کراچی کے علاقے نيو کراچی میں شہريوں نے 2 بھائيوں کو ڈکيتوں کا الزام لگا کر تشدد کا نشانہ بنا دیا تھا، جس پر زخمی شہريار اور تيمور کو عباسی شہيد اسپتال منتقل کيا گيا، زخمی شہريار نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو بتايا بھی کہ ميں ڈاکو نہيں ہوں، نیو کراچی میں رہتے ہیں، اور گارمنٹس کا کام کرتے ہیں، لیکن انھوں نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔