Tag: کراچی میں تاجروں

  • کراچی میں تاجروں  نے  دکانیں اور گودام بند کردیئے

    کراچی میں تاجروں نے دکانیں اور گودام بند کردیئے

    کراچی: جوڑیا بازار میں ہول سیلرز نے دکانیں اور گودام بند کردیئے ، مارکیٹ بند ہونے سے ریٹیلرز بھی پریشان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی کی ریٹ لسٹ کیخلاف سب سے بڑی اجناس مارکیٹ بند ہونا شروع ہوگئی، جوڑیا بازار میں ہول سیلرز نے دکانیں اور گودام بند کردیئے۔

    رمضان سے قبل جوڑیا بازار میں بےانتہا رش ہے اور دیگر شہروں سے آئےدکاندار بھی پریشان ہے، مارکیٹ بند ہونے سے ریٹیلرز بھی پریشان ہے۔

    دکانیں بند ہونے سے کراچی سمیت اندرون سندھ میں اجناس کی سپلائی معطل ہونے کا خدشہ ہے۔

    اس سے قبل کراچی کی ہول سیل مارکیٹ کے تاجروں کا ہنگامی اجلاس ہوا تھا ، جس میں دکاندارجوڑیا بازار نے کمشنر کراچی کی ریٹ لسٹ کو مسترد کردیا۔

    تاجروں نے آج دوپہر کوملک کی سب سے بڑی ہول سیل مارکیٹ بند کرنے کافیصلہ کیا تھا۔

    ہول سیل بازار میں ہول سیلرز نے چینی کی فروخت مکمل طور پر بند کردی ہے ، چیئرمین ہول سیل گروسرز ایسوی ایشن عبدالروف ابراہیم کا کہنا تھا کہ جوڑیا بازار کو مکمل طور پر بند کیا جائے گا۔

    عبدالروف ابراہیم نے کہا کہ کمشنر کراچی اگر اپنی ریٹ لسٹ پر سامان فروخت کرانے چاہتے ہیں تو سامان بھی دلادیں، چینی کی ایکس مل قیمت 134 روپے فی کلو ہے جبکہ کمشنر کراچی نے ہول سیل میں قیمت123 روپے مقرر کی ہے، یومیہ کروڑوں روپے کا نقصان نہیں کرسکتے۔

  • حکومت کی ناقص معاشی پالیسیاں: کراچی میں تاجروں نے احتجاجی تحریک شروع کردی

    حکومت کی ناقص معاشی پالیسیاں: کراچی میں تاجروں نے احتجاجی تحریک شروع کردی

    کراچی : حکومت کی ناقص معاشی پالیسیوں کےخلاف کراچی میں تاجر احتجاج پر بیٹھ گئے اور بولٹن مارکیٹ میں احتجاجی کیمپ لگایا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی ناقص معاشی پالیسیوں کےخلاف کراچی میں تاجروں نے احتجاجی تحریک شروع کردی۔

    صبح سویرے تاجراحتجاج پر بیٹھ گئے، آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن نے بولٹن مارکیٹ میں نماز فجر کےبعددھرنا دے دیا اور احتجاجی کیمپ لگادیا ہے۔

    چیئرمین شرجیل گوپلانی کا کہنا ہے کہ حکومت کی معاشی پالیسی ناکام ہوچکی ہے اور ہماراکاروبار تباہ ہوگیا۔ عوام کو مہنگائی سے بچانے کیلئے احتجاجی تحریک کا آغاز کیا ہے۔

    تاجراتحاد کے سربراہ نے مزید کہا کہ حکومت ہمارے ساتھ بیٹھے،کوئی پالیسی دے،ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کرے، اورقرض اتارو ملک سنوارو کے پیسے کا حساب دے۔

    حکومت نے مسئلے کا حل نہ نکالا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کریں گے اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا۔