Tag: کراچی میں دھرنے

  • سانحہ کرم پر کراچی میں دھرنے، سندھ حکومت کا سخت موقف سامنے آ گیا

    سانحہ کرم پر کراچی میں دھرنے، سندھ حکومت کا سخت موقف سامنے آ گیا

    سانحہ کرم پر کراچی میں 10 سے زائد مقامات پر ایک ہفتے سے دھرنے جاری ہیں اس حوالے سے سندھ حکومت کا سخت موقف سامنے آیا ہے۔

    کُرم واقعات پر ایک مذہبی جماعت کی جانب سے شہر قائد میں گزشتہ ایک ہفتے سے کئی مقامات پر دھرنے جاری ہیں، جس کے باعث شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ اس حوالے سے سندھ حکومت کا سخت موقف سامنے آ گیا ہے اور ترجمان صوبائی حکومت نے واضح کہا ہے کہ کراچی کو مفلوج بنانا کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔

    ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام با خبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرم سانحہ افسوسناک ہے اور پارا چنار میں جو کچھ ہوا ہے، وہ انسانی المیہ ہے۔ اس معاملے پر ایک جگہ کا انتخاب کر کے ضرور احتجاج کر سکتے ہیں لیکن جگہ جگہ دھرنے دے کر کراچی کو مفلوج بنا دینا کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی منی پاکستان اورکاروباری حب ہے۔ معیشت کو بہت مشکل سے ٹریک پر ڈالا گیا ہے۔ کراچی کو مفلوج بنانے کا مطلب پاکستان کو نقصان پہنچانا ہے۔

    ترجمان سندھ حکومت نے یہ بھی کہا کہ ریاست ایکشن لے تو5 منٹ میں چیزیں ہو جاتی ہیں، لیکن ہم ایکشن کی طرف جانا نہیں چاہتے۔ ہم بار بار دھرنے والوں کے پاس وفد بھیج رہے ہیں تا کہ یہ معاملہ پُر امن طریقے سے معاملہ حل ہو جائے۔

    سعدیہ جاوید نے مزید کہا کہ احتجاجی مظاہرین کہہ رہے ہیں کہ ہماراسندھ حکومت سے کوئی مطالبہ نہیں۔ کرم تنازع پر مذاکرات میں وفاقی حکومت بھی شامل ہے جب کہ ایم ڈبلیو ایم کے پی حکومت کی اتحادی ہے۔ انہیں تو وزیر اعلیٰ کے پی سے یہ مسئلہ جنگی بنیادوں پر حل کرانا چاہیے۔

    ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ کُرم میں جو ہوا اس کی سزا کراچی یا کسی دوسرے شہر کو کیوں دی جائے۔ مستقل سڑکیں بند کرنے سے امن وامان کی صورتحال پیدا ہو جائے گی۔

    واضح رہے کہ کُرم واقعات کے خلاف کراچی میں اب بھی 10 مقامات پر ایم ڈبلیو ایم کے دھرنے جاری ہیں۔ ان علاقوں میں نمائش چورنگی روڈ، کامران چورنگی، جوہر موڑ، ابو الحسن اصفہانی روڈ، فائیو اسٹار چورنگی، یونیورسٹی روڈ، شمس الدین عظیمی روڈ، انچولی، ناظم آباد ایک،2 ناظم آباد نمبر دو اور عائشہ منزل چورنگی شامل ہیں۔

    مسلسل کئی روز سے شہر کی اہم شاہراہیں اور چوک بند ہونے کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور وہ گھنٹوں، گھنٹوں ٹریفک جام میں رُل گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ آج سے ایک اور مذہبی جماعت نے کراچی میں 60 مقامات پر دھرنے دینے کا اعلان کر رکھا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/sit-ins-karachi-police-shelling-abbas-town/

  • کراچی میں دھرنے پر بیٹھے مظاہرین کو منانے کی ایک اور کوشش

    کراچی میں دھرنے پر بیٹھے مظاہرین کو منانے کی ایک اور کوشش

    کراچی : پیپلز پارٹی اور سندھ کی مقامی انتظامیہ کا وفد کراچی میں نمائش چورنگی پر دھرنے میں بیٹھے منظاہرین کو منانے کیلیے پہنچ گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفد میں میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، وزیر بلدیات سعید غنی، سینیٹر وقار مہدی شامل تھے پی پی اور انتظامیہ کے وفد نے نمائش چورنگی پر دھرنے پر بیٹھے ایم ڈبلیو ایم کے قائدین سے ملاقات کی۔

    سندھ حکومت اور مجلس وحدت المسلین کے علمائے کرام کے درمیان مذاکرات میں ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو، ڈی آئی ایسٹ، ایس ایس پی ایسٹ، ایس پی اور دیگر بھی موجود تھے۔

    پی پی رہنما سینیٹر  وقار مہدی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارہ چنار میں ہونے والے مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، ایم ڈبلیو ایم سے درخواست کرتے ہیں کہ دھرنے ختم کردیں۔

    قبل ازیں پی پی رہنما سعید غنی نے کہا کہ پارہ چنار میں جو کچھ ہوا اس پر ہرپاکستانی افسردہ ہے، ہم ان واقعات کی شدید مذمت اور شہدا کے لواحقین سے اظہار تعزیت بھی کرتے ہیں۔

    معصوم بچے اور خواتین شدید سردی میں کئی دنوں سے سڑکوں پر موجود ہیں،چاہتے ہیں تمام معاملات خیر و عافیت سے حل ہوں، کراچی کے شہریوں کی مشکلات کے پیش نظر کچھ گزارشات سامنے رکھی ہیں۔

    علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ دھرنے سے متعلق حکومت سے ابھی کوئی بات طے نہیں ہوئی، حکومتی وفد سے جو بات ہوئی ہے اس سے مرکزی قیادت کو آگاہ کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ دھرنوں سے شہریوں کو کوئی تکلیف نہ ہو، چاہتے ہیں جلد از جلد مسئلہ حل ہو اور ہم اپنے گھروں کو جائیں۔