Tag: کراچی میں زہریلی گیس

  • زہریلی گیس واقعہ: کراچی پولیس گیسز، کیمیکلز کی ترسیل روکنے کے لیے سرگرم

    زہریلی گیس واقعہ: کراچی پولیس گیسز، کیمیکلز کی ترسیل روکنے کے لیے سرگرم

    کراچی: شہر قائد کی پولیس نے کیماڑی میں زیریلی گیس سے 5 افراد کی ہلاکت اور درجنوں افراد کے متاثر ہونے پر مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کر لیا، پولیس کے اعلیٰ حکام نے معاملے کی تحقیقات مکمل ہونے تک تمام گیسوں، کیمیکلز اور پیٹرولیم پروڈکٹس کی نقل و حرکت بھی فوری روکنے کے لیے متعلقہ حکام سے رابطہ کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے کیماڑی میں پراسرار گیس اخراج سے 5 افراد کی موت اور درجنوں متاثر ہونے کے واقعے کی تحقیقات کے سلسلے میں اعلیٰ پولیس حکام نے متعلقہ حکام سے رابطہ کر لیا، پولیس حکام نے کہا ہے کہ گیس، کیمیکلز اور پیٹرولیم پروڈکٹس کی ترسیل فوری طور پر محدود کی جائے، کمپنیوں سے زود اثر نہ ہونے کی گارنٹی بھی لی جائے۔

    اعلیٰ پولیس حکام نے متعلقہ حکام سے کہا ہے کہ کمپنیوں سے سرٹیفکیٹ اور گارنٹی لیے بغیر کسی کنٹینر کی نقل و حرکت نہ کی جائے،اصل صورت حال کا پتا لگنے تک کنٹینرز کو کیماڑی تک ہی محدود رکھا جائے، ہو سکتا ہے زود اثر گیس کے مزید کنٹینرز ابھی بھی موجود ہوں، ایسٹ اور ویسٹ ہارف کو بھی مکمل طور پر سرچ کیا جائے، سلنڈر اور کیپسول کے شکل والے کنٹینرز کو بالخصوص چیک کیا جائے۔

    کراچی میں پر اسرار زہریلی گیس سے جاں بحق افراد کی تعداد 6 ہو گئی

    پولیس حکام نے کراچی یونی ورسٹی پی سی ایس آئی آر اور کیمسٹری ڈپارٹمنٹ سے مدد لینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ یونی ورسٹی کے متعلقہ ڈپارٹمنٹ سے واقعے کی وجوہ کا پتا لگایا جائے۔

    دوسری جانب پولیس نے کیماڑی زہریلی گیس اخراج کے واقعے میں مرنے والوں کی تعداد سے متعلق تصحیح کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیس کے اخراج سے 6 نہیں 5 اموات ہوئیں، ایک جاں بحق خاتون کا نام 2 اسپتالوں میں لکھے جانے سے غلط فہمی ہوئی، کیماڑی کے اسپتال میں نام یاسمین لکھوایا گیا جب کہ اسی خاتون کا نام کھارادر کے اسپتال میں مسرت یاسمین لکھوایا گیا، پُر اسرار گیس کے اخراج سے مجموعی طور پر 132 افراد متاثر ہوئے، واقعے کا مقدمہ درج کرنے کے لیے تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں۔

  • کراچی میں پر اسرار زہریلی گیس سے جاں بحق افراد کی تعداد 6 ہو گئی

    کراچی میں پر اسرار زہریلی گیس سے جاں بحق افراد کی تعداد 6 ہو گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کیماڑی میں زہریلی گیس کا اخراج کیسے ہوا، ایک معما بن گیا، واقعے میں‌ جاں بحق افراد کی تعداد 6 ہو گئی ہے، جب کہ 100 سے زائد کی حالت غیر ہوئی جنھیں مختلف اسپتالوں میں علاج کے بعد ڈسچارج کیا گیا، کیماڑی میں واقع نجی اسپتال میں 22 افراد تا حال زیر علاج ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے کیماڑی میں چھ قیتمی جانوں کے ضیاع پر لواحقین غم سے نڈھال ہیں، پولیس کی جانب سے متاثرہ افراد اور اہل خانہ کے بیانات قلم بند کر لیے گئے، نیوی کی ٹیم نے متاثرہ افراد کا معائنہ کیا اور خون کے نمونے لے لیے، علاقے سے پانی کے نمونے بھی حاصل کیے گئے ہیں۔

    کیماڑی کے مختلف علاقوں میں پولیس اور رینجرز نے سرچ آپریشن بھی کیا، ایس ایس پی سٹی مقدس حیدر کا کہنا تھا کہ پورٹ کے اندر بھی آپریشن کر کے اسے کلیئر کر دیا گیا ہے، گیس لیکج ہے یا کمیکل ابھی تک تصدیق نہیں ہوئی۔ زہریلی گیس کے اخراج کا سبب جاننے کے لیے کے پی ٹی انتظامیہ نے پاکستان نیوی سے مدد طلب کر لی ہے، کمانڈر کراچی ریئر ایڈمرل زاہد الیاس سے چیئرمین کے پی ٹی کا رابطہ ہوا، جس کے بعد پاکستان نیوی کی بائیولوجیکل کیمیکل ڈیمیج کنٹرول ٹیم متاثرہ علاقے میں پہنچی۔ نیوی کی خصوصی ٹیم متاثرہ علاقے کا جائزہ لے گی اور وجوہ کا تعین کرے گی۔

    دوسری طرف زہریلی گیس پھیلنے کے بعد پولیس کو نئی مشکل کا سامنا کرنا پڑ گیا ہے، جاں بحق 2 خواتین کے اہل خانہ نے پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کر دیا، دونوں جاں بحق ہونے والی خواتین ریلوے کالونی کی رہایشی ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کے بغیر موت کی وجہ بننے والی گیس کا پتا نہیں لگایا جا سکتا، دونوں خواتین کے گھر جا کر اہل خانہ کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ نہیں مانے۔

    کیماڑی میں نجی اسپتال کے چیف آپریٹنگ آفیسر ڈاکٹر فہیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال میں 100 سے زائد متاثرہ افراد لائے گئے، گزشتہ روز ساڑھے 7 بجے کے قریب اسپتال میں متاثرہ افراد آنا شروع ہوئے، زیادہ تر مریضوں کو سانس کی تکلیف تھی، متاثرہ افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، 3 مریض آئی سی یو میں داخل کیا گیا ہے۔

    ڈاکٹر فہیم کا کہنا تھا کہ سگریٹ پینے والے اور سانس کے مرض کے شکار افراد زیادہ متاثر ہوئے ہیں، متاثرہ افراد میں سے کافی تعداد کو پیٹ درد کی شکایت بھی ہے، مریضوں کو علاج معالجے کی مفت سہولت دے رہے ہیں، لیبارٹری تجزیے کے لیے بھی مریضوں کے نمونے حاصل کر لیے گئے ہیں، نتائج آنے پر معلوم ہو سکے گا کہ کون سی گیس جسم میں داخل ہوئی۔

    کیماڑی میں پراسرار گیس سے اموات پر پی ڈی ایم اے میں ایمرجنسی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے، ایمرجنسی کی صورت میں 35381810-021 پر رابطہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    وفاقی وزیر علی زیدی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی مدد سے صورت حال قابو میں آ رہی ہے، این بی سی ڈی ٹیم علاقے میں تعینات کر دی گئی ہے، ٹیم زہریلی گیس پھیلنے کی بنیادی وجہ کا تعین کر رہی ہے، میں نے ویسٹ وہارف کا خود بغیر ماسک پہنے دورہ کیا، اور وہاں لنگر انداز جہازوں کا معائنہ کیا، امریکا سے سویابین لانے والے جہاز کا بھی بغیر ماسک معائنہ کیا۔