Tag: کراچی میں قتل

  • 9 سیکنڈ میں دوہرے قتل کی سنسنی خیز واردات، ویڈیو کمزور دل افراد نہ دیکھیں

    9 سیکنڈ میں دوہرے قتل کی سنسنی خیز واردات، ویڈیو کمزور دل افراد نہ دیکھیں

    کراچی: شہر قائد میں دوہرے قتل کا ایک سنسنی خیز واقعہ پیش آیا ہے، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گلشن حدید اسٹیٹ ایجنسی کے اندر گھس کر دو افراد کو گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا، اکیلے قاتل نے کیسے دو افراد کو 9 سیکنڈ کے اندر قتل کیا، فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی ہے۔

    فوٹیج میں شلوار قمیض پہنے شخص کو پستول پکڑے دیکھا جا سکتا ہے، قاتل نے اندر آ کر پہلے میز کے پیچھے کرسی پر بیٹھے شخص سے موبائل لیا، اور پھر سائیڈ میں بیٹھے شخص کو ایک گولی ماری۔

    قاتل نے بعد ازاں سامنے بیٹھے شخص کو پے در پے تین گولیاں مار دیں، اور پھر سائیڈ میں صوفے پر بیٹھے شخص پر گولیاں برساتے ہوئے تین گولیوں کا نشانہ بنایا، اس کے بعد اس نے میز کے پیچھے شخص پر گولیاں برسائیں، اور جاتے جاتے ایک گولی صوفے پر بیٹھے شخص کو پھر مار دی۔

    فائرنگ کے بعد ملزم فرار ہو گیا، ویڈیو میں ملزم کا چہرہ واضح دیکھا جا سکتا ہے، فوٹیج سے اندازہ ہوتا ہے کہ قاتل نے مجموعی طور پر 12 گولیاں چلائیں۔

  • میری پسند کی لڑکی سے شادی کیسے کر لی، بونیر کے رہائشی کے ہاتھوں کراچی میں شہری قتل

    میری پسند کی لڑکی سے شادی کیسے کر لی، بونیر کے رہائشی کے ہاتھوں کراچی میں شہری قتل

    کراچی: شہر قائد کے علاقے قائد آباد میں ایک شہری کو خیبر پختون خوا کے شہر بونیر سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے اس لیے قتل کر دیا کیوں کہ اس نے جس لڑکی سے شادی کی تھی وہ بونیر کے رہائشی کو پسند تھی۔

    تفصیلات کے مطابق قائد آباد پولیس نے 26 ستمبر کو لانڈھی فردوس چالی کے قریب کار پر فائرنگ کر کے شہری حنیف کو قتل کرنے والے قاتل کو بونیر فرار ہوتے ہوئے گرفتار کر لیا۔

    پولیس حکام کے مطابق گرفتار ملزم خیال سید خصوصی طور پر خیبرپختون خواہ کے ضلع بونیر سے قتل کے لیے کراچی آیا تھا، جس کی وجہ یہ تھی کہ ملزم جس لڑکی کو پسند کرتا تھا، مقتول نے اس سے 4 ماہ قبل شادی کر لی تھی۔

    ملزم خیال سید نے کراچی آنے کے بعد ایک ماہ تک مسلسل حنیف کی ریکی کی اور 26 تاریخ کو موقع دیکھ کر اس وقت جب حنیف اپنے کام سے چھٹی کر کے واپس گھر جا رہا تھا، اس پر قاتلانہ حملہ کر دیا۔

    حنیف پہلے سگنل پر رکا، جیسے ہی سڑک سے دائیں جانب مڑا ملزم گاڑی کے پیچھے گیا اور پیدل بھاگ کر گولیاں چلائیں، اور پھر موقع سے فرار ہو گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق گرفتار ملزم کو عدالت میں پیش کر کے ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔

  • سوات سے تعلق رکھنے والا شہری کراچی میں قتل

    سوات سے تعلق رکھنے والا شہری کراچی میں قتل

    کراچی: شہر قائد کے علاقے بلدیہ رئیس گوٹھ کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا، مقتول کی شناخت علی اکبر کے نام سے ہوئی ہے۔

    ریسکیوذرائع کے مطابق کراچی کے علاقے بلدیہ رئیس گوٹھ کے قریب ایک شخص کو گھر میں گھس کر قتل کر دیا گیا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقتول کا آبائی تعلق سوات سے ہے، اور واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ ہے۔

    مقتول کی لاش اسپتال منتقل کر دی گئی ہے، پولیس حکام نے کہا کہ 4 مسلح ملزمان گھر میں داخل ہوئے تھے اور پہلے مقتول کے ساتھ انھوں نے جھگڑا کیا، پھر دو بار چاقو کے وار کیے اور پھر فائرنگ کر کے فرار ہو گئے۔

    پولیس حکام کے مطابق مقتول علی اکبر کو سینے پر گولی لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی، مقتول 2 ماہ سے بلدیہ رئیس گوٹھ میں رہائش پذیر تھا، قتل سے متعلق مزید تفتیش جاری ہے۔

    ادھر کراچی کے علاقے یونیورسٹی روڈ کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا ہے، فائرنگ سے جاں بحق شخص کی شناخت گلزار کے نام سے ہوئی ہے، پولیس حکام کے مطابق مقتول سیکیورٹی گارڈ کی اتفاقیہ گولی لگنے سے جاں بحق ہوا، ج سپر گارڈ کو اسلحہ سمیت گرفتار کر لیا گیا ہے۔

  • 11 روز قبل قتل کی ڈرامائی واردات کیسے ہوئی، فوٹیج سامنے آ گئی

    11 روز قبل قتل کی ڈرامائی واردات کیسے ہوئی، فوٹیج سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے عائشہ منزل کے قریب 11 روز قبل قتل کی ڈرامائی واردات کیسے ہوئی، اے آر وائی نیوز نے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق عائشہ منزل کے قریب 22 جنوری کو شہری عاطف کے قتل کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا تھا، اس واردات کی وہ فوٹیج سامنے آ گئی ہے جو قتل کے فوری بعد کی ہے، واردات میں شہری عاطف کمال کو دوران ڈکیتی ملزمان نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔

    مقتول عاطف کمال 22 جنوری کو بینک سے 2 لاکھ روپے لے کر نکلا تھا، واردات کے بعد فرار ہونے والے ملزمان پر شہریوں نے پتھر، لوہے کے پانے پھینکے، ملزمان کی موٹر سائیکل بھی بند ہو گئی، لیکن انھوں نے قریب موجود شہری کی موٹر سائیکل چھین لی اور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق واردات میں استعمال موٹر سائیکل بھی ملزموں کی گرفتاری میں مدد نہ کر سکی، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی موٹر سائیکل چند سال میں متعدد بار فروخت ہو چکی ہے، اس دوران کسی بھی شہری نے موٹر سائیکل اپنے نام نہیں کرائی، تفتیشی پولیس اب تک موٹر سائیکل کے 6 مالکان سے انٹرویو کر چکی ہے۔

    کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کا جن بوتل میں بند نہ ہو سکا، ایک ماہ میں 6 قتل

    پولیس کے مطابق موٹر سائیکل کا کئی بار ٹریفک چالان بھی ہوا تاہم یہ ٹریفک چالان ریکارڈ بھی تفتیشی پولیس کے کام نہ آیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واردات کے دوران ملزمان نے مقتول سے رقم چھینتے ہوئے مزاحمت پر اسے گولی مار دی تھی، جس سے وہ موقع ہی پر جاں بحق ہوا۔

    واضح رہے کہ کراچی کے باسی گھر میں محفوظ نہ گھر کے باہر، سال کے پہلے مہینے (جنوری 2020) میں پولیس اہل کار، حساس ادارے کے افسر سمیت 6 افراد کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیا گیا۔