Tag: کراچی پورٹ

  • کراچی پورٹ : ممنوعہ ادویات اسمگل کرنے کی کوشش ناکام

    کراچی پورٹ : ممنوعہ ادویات اسمگل کرنے کی کوشش ناکام

    کراچی : اینٹی نارکوٹکس فورس نے کراچی پورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے کروڑوں مالیت کی ممنوعہ ادویات اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں اے این ایف پورٹ کنٹرول یونٹ کے عملے نے ساؤتھ ایشیا پاکستان ٹرمنل پر کامیاب کارروائی کی۔

    اس حوالے سے اے این ایف ذرائع کا کہنا ہے کہ خفیہ اطلاع پر کراچی سے ٹیما گھانا جانے والے کنٹینر کو روکا گیا اور کروڑوں روپے مالیت کی ممنوعہ ادویات بیرون ملک اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دیا۔

    ذرائع کے مطابق تلاشی کے دوران کنٹینر سے 72 لاکھ ٹراما ڈول گولیاں برآمد ہوئیں، ان گولیوں کو گارمنٹس کی آڑ میں چھپا کر اسمگل کیا جارہا تھا۔

    برآمد شدہ مال کی مالیت بین الاقوامی مارکیٹ میں 30کروڑ روپے سے زائد ہے، کنٹینر میں 144کارٹنز کے اندر گولیوں کو رکھا گیا تھا۔

    اےاین ایف ذرائع نے بتایا کہ کنٹینر کو بک کرانے والے کا پتہ لطیف کلاتھ مارکیٹ کھارادر کراچی کا ہے۔ خفیہ اطلاع پر اے این ایف پورٹ کنٹرول یونٹ نے فوری طور پر مذکورہ جگہ چھاپہ مار کارروائی کی۔

    ذرائع کے مطابق ٹراما ڈول کو انسداد منشیات کے قوانین کے تحت کنٹرول کیا جاتا ہے، برآمد کی جانے والی ٹراما ڈول گولیاں پاکستان کسٹمز کے حوالے کی جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : لاہور ایئرپورٹ پر منشیات کی بھاری کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر منشیات کی بھاری کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی گئی تھی۔

    کسٹم حکام نے منشیات اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام بناتے ہوئے 15 کلوگرام سے زائد منشیات برآمد کی، جس کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت تقریباً 3 کروڑ 10 لاکھ روپے بتائی جا رہی ہے۔

  • بھارتی میڈیا کا کراچی پورٹ پر حملہ کا جھوٹا پروپیگنڈہ بے نقاب

    بھارتی میڈیا کا کراچی پورٹ پر حملہ کا جھوٹا پروپیگنڈہ بے نقاب

    کراچی : بھارتی میڈیا کا کراچی پورٹ پر حملہ کا جھوٹا پروپگنڈہ بے نقاب ہوگیا، پورٹ پر معمول کے مطابق سرگرمیاں جاری ہیں ۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا کی جانب سے کراچی بندرگاہ پر بھارتی بحریہ کے حملے کے دعوے کی تردید سامنے آگئی۔

    اگرچہ جعلی ویڈیو اصل میں امریکہ سے طیارہ حادثے کے واقعے کی، لیکن پھر بھی اے آر وائی نیوز نے کراچی بندرگاہ کی لائیو ویڈیو دکھائی تاکہ سچائی کو سامنے لایا جا سکے، پورٹ پر معمول کے مطابق سرگرمیاں جاری ہیں۔

    ہندوستان کے زیر قبضہ کشمیر میں پہلگام کے واقعہ کے بعد پاکستان پر حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور بھارتی میڈیا غلط معلومات پھیلا رہا ہے۔

    گذشتہ روز بھارتی بحریہ کے ذریعے کراچی پر حملے کے دعوے گردش کر رہے تھے ، کئی بھارتی میڈیا ذرائع، بشمول "economictimes.indiatimes.com” نے جھوٹی خبر دی کہ بھارت نے کراچی پورٹ کو نشانہ بناتے ہوئے ایک اہم فوجی آپریشن کیا ہے۔

    ان رپورٹس میں ہندوستان کے فلیگ شپ طیارہ بردار بحری جہاز، آئی این ایس وکرانت کے ملوث ہونے کا بھی دعویٰ کیا گیا تھا۔

    وائرل ویڈیوز اور تصاویر جن میں مبینہ طور پر کراچی پورٹ پر ہونے والے دھماکوں اور وسیع پیمانے پر تباہی ہوتی دکھائی دی تاہم بھارتی حکومت، وزارت دفاع اور خود بھارتی بحریہ نے کراچی پورٹ پر کسی حملے کی تصدیق نہیں کی۔

    بھارتی میڈیا کے دعووں کے باوجود کراچی میں زندگی رواں دواں ہے، پاکستانی خبر رساں اداروں بشمول اے آر وائی نیوز نے شہر سے لائیو رپورٹس نشر کیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ روزمرہ کی زندگی معمول پر ہے۔

    کراچی کی مصروف فوڈ سٹریٹس پر شہری رات کے کھانے سے لطف اندوز ہوتے دیکھے گئے، کوئٹہ وال کے مقامی ہوٹلوں میں نوجوان رات گئے تک چائے پیتے رہے، ٹریفک کی روانی بھی رواں دواں رہی۔

    کراچی پورٹ پر ٹرکوں کو بھی سامان منتقل کرتے ہوئے دیکھا گیا، جس سے دعووں کو مزید رد کیا گیا۔

    بھارتی میڈیا کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی گردش کررہی، جس میں کراچی پورٹ کے قریب دھماکوں کی جھوٹی تصویر کشی کی گئی، لیکن یہ فوٹیج دراصل فروری 2025 میں فلاڈیلفیا میں ہونے والے طیارے کے حادثے کی ہے، جسے کراچی پر حملے کے ثبوت کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔

    ڈیجیٹل حقوق کے ماہر نے نیٹیزین کو مشورہ دیا کہ وہ غلط معلومات سے محتاط رہیں اور سرکاری اہلکاروں کے تصدیق شدہ بیانات پر بھروسہ کریں جبکہ لوگوں کو گروپوں میں غیر تصدیق شدہ پیغامات کا اشتراک نہ کرنے کی ترغیب دیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ محتاط انداز اپنانے سے افراد غلط معلومات کے پھیلاؤ کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

    انہوں نے نشاندہی کی کہ غلط معلومات اکثر رات کے وقت تیزی سے پھیلتی ہیں، جب حقائق کی جانچ اور تصدیق کا طریقہ کار کم فعال ہو سکتا ہے۔

    ڈیجیٹل ماہر نگہت داد نے روشنی ڈالی کہ جعلی خبریں جغرافیائی سیاسی تناظر میں ایک اہم مسئلہ ہے، جہاں غلط معلومات کے دور رس نتائج ہو سکتے ہیں۔

    انہوں نے شہریوں کو چوکس اور محتاط رہنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا غلط معلومات پھیلانے سے گریز کیا جائے۔

  • اسٹیل انڈسٹری کو روزانہ کروڑوں کا نقصان، تاجروں‌ کی پورٹ پر ڈیمریج چارجز معاف کرنے کی اپیل

    اسٹیل انڈسٹری کو روزانہ کروڑوں کا نقصان، تاجروں‌ کی پورٹ پر ڈیمریج چارجز معاف کرنے کی اپیل

    کراچی: اسٹیل انڈسٹری کو پہنچنے والے روزانہ کروڑوں کے نقصان کے باعث تاجروں‌ نے پورٹ پر ڈیمریج چارجز معاف کرنے کی اپیل کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مال بردار گاڑیوں کی ہڑتال سے اسٹیل درآمد کنندگان بڑی پریشانی میں مبتلا ہو گئے ہیں، ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کے باعث پورٹ پر خام مال جہازوں پر موجود ہے، سب سے زیادہ تعداد میں لوہے کے کوائلز پھنسنے سے روزانہ لاکھوں کے ڈیمریج چارجز لگ رہے ہیں۔

    صدر آئرن اسٹیل مرچنٹس ایسوسی ایشن حماد پونا والا نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال فی الفور ختم کی جائے، اور ٹرانسپورٹرز کے مسائل حل کیے جائیں۔


    پکڑ دھکڑ کے خلاف ٹرانسپورٹرز نے مال اٹھانا بند کر دیا


    ان کا کہنا تھا کہ ڈیمریج چارجز معافی کی درخواست کے جی ٹی ایل میں جمع کروا دی گئی ہے، اسٹیل انڈسٹری کو روزانہ کروڑوں کا نقصان ہو رہا ہے، ٹرانسپورٹرز اور حکومت کے درمیان مذاکرات فیل ہو چکے ہیں، حکومت اس مسئلے کو فی الفور حل کروائے۔

    انھوں نے کہا تاجر برادری کا مطالبہ ہے کہ ہڑتال کے دوران ڈیمریج چارجز معاف کیے جائیں، ہماری تجارت تباہ ہو رہی ہے، وزیر اعظم اور وزیر تجارت فوری نوٹس لیں۔

  • کراچی پورٹ : تولیے کی آڑ میں اسمگلنگ کی کوشش ڈرامائی انداز میں ناکام

    کراچی پورٹ : تولیے کی آڑ میں اسمگلنگ کی کوشش ڈرامائی انداز میں ناکام

    کراچی پورٹ پر اینٹی نارکوٹکس فورس (اےاین ایف) کے عملے نے تولیے کی آڑ میں نشہ آور گولیوں کی بڑی کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اے این ایف پورٹ کنٹرول یونٹ نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے بھاری مقدار میں نشہ آور گولیاں اسمگل کرنے کی کوشش کو ناکام بنادیا۔

    کارروائی کے دوران 3بین الاقوامی اسمگلرز کو گرفتار کرلیا گیا، اےاین ایف کے مطابق برآمد شدہ گولیوں کی قیمت بین الاقوامی منڈی میں کروڑوں روپے ہے۔

    اس حوالے سے ترجمان اےاین ایف نے بتایا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس کی جانب سے کارروائی کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل پر کی گئی، جہاں دبئی جانے والے کنٹینر کو روکا گیا تھا۔

    تولیہ کٹ پیس ایکسپورٹ کے نام پر ایک کنٹینر کو بک کیا گیا تھا، پورٹ کنٹرول یونٹ کی جانب سے کنٹینرکی تلاشی لی گئی، اس دوران بھاری مقدار میں 3لاکھ نشہ آور گولیاں ملیں۔

    برآمد کیے گئےسامان میں 20کاٹن مشتبہ آئی ڈراپس کے بھی ہیں، گولیوں کو کپڑوں کے اندر مہارت سے چھپایا گیا تھا۔

    اینٹی نارکوٹکس فورس کے مطابق برآمد ہونے والی آئی ڈراپس کا لیبارٹری سے ٹیسٹ کروا رہے ہیں، گرفتار اسمگلرز کیخلاف کلفٹن پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/ice-heroin-recovered-from-passengers-harmonium/

  • فیصل واوڈا ایک اور میگا کرپشن اسکینڈل سامنے لے آئے

    فیصل واوڈا ایک اور میگا کرپشن اسکینڈل سامنے لے آئے

    اسلام آباد : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے میری ٹائم اجلاس میں چیئرمین کمیٹی فیصل واوڈا میگا کرپشن اسکینڈل سامنے لے آئے، انھوں نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی پورٹ قاسم کی 40 ارب کی سرکاری قیمت کی زمین 5 ارب میں دے گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین فیصل واوڈا کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بحری امورکا اجلاس ہوا ، جس میں انکشاف کیا گیا کہ کراچی پورٹ کی 40 ارب کی سرکاری زمین 5 ارب میں دے دی گئی۔

    ،فیصل واوڈا نے کہا کہ کراچی پورٹ کی 500 ایکڑ کی زمین کی مارکیٹ ویلیو 60 ارب روپے سےزائدہے، کراچی پورٹ کی زمین کی الاٹمنٹ کے سودے فوری روکےجائیں۔

    چیئرمین نے کہا کہ کراچی پورٹ میں زمین کا الاٹمنٹ شفاف کریں گے، پورٹ میں زمین کی الاٹمنٹ میں میگا اسکینڈل ہے، زمین کی الاٹمنٹ ایس آئی ایف سی کی مشاورت سے کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 500 ایکڑ ایک اور 200 ایکڑ دوسری ہے، 5ارب کی زمین دی جس کی آفیشل ویلیو 40 ارب بنتی ہے۔

    وفاقی وزیربحری امور اور سیکریٹری نے معاملے پر لاعملی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بورڈکی اجازت کےبغیر زمین کیسےمنتقل کی گئی۔

    سینیٹر واوڈا نے تمام تفصیلات کمیٹی میں طلب کرلیں اور کہا کہ وزیر اعظم کو میگا کرپشن پرخط لکھ دیں۔

    وفاقی وزیربحری امور نے کہا کہ ہمیں یہ بہت اچھا مثبت اشارہ ملاہے، جس پر سینٹر کا کہنا تھا کہ میڈیا سے گزارش ہے اس میں کسی جگہ سےوفاقی وزیر شامل نہیں، عجیب بات ہے کسی کے علم میں نہیں ہے۔

    وفاقی وزیربحری امورنےچیئرمین کمیٹی سےمتنازع زمین کی تفصیلات طلب کرلیں اور کہا ملک کی بقاکےلئےمل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    سینیٹر واوڈا نے کہا کہ وزارت متنازع زمین پرایکشن لے،عدالت میں ہم دیکھیں گے اور 50 سال پرانے کیسز کو 50 دنوں میں حل کردیں گے۔

    کمیٹی نے پی ٹی آئی دورمیں زمین کی خریدوفروخت کاریکارڈطلب کرلیا اور کہا 60ارب روپےکی ریکوری کرنی ہے، فی ایکٹر چار کروڑ سرکاری ریٹ ہے، تاہم مارکیٹ ریٹ 8 سے 100کروڑ روپے ہے، جبکہ یہ اراضی 10 لاکھ روپے فی ایکٹر فروخت کر دی گئی ہے، مجموعی طور پر پاکستانی خزانے کو 60 سے 70 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، یہ رقم سے آئی ایم اہف سمیت ملک کے قرضے اتار سکتے ہیں۔

    چیرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ صرف انکشاف نہیں ہے بلکہ سارا ریکارڈ میرے پاس موجود ہے۔

  • ’’روس، سینٹرل ایشیا کو کراچی پورٹ سے منسلک کرنا چاہتے ہیں‘‘

    ’’روس، سینٹرل ایشیا کو کراچی پورٹ سے منسلک کرنا چاہتے ہیں‘‘

    وزیرنجکاری، سرمایہ کاری بورڈ نے کہا ہے کہ تجارتی فروغ کیلئے روس اور سینٹرل ایشیا کو کراچی پورٹ سے منسلک کرنا چاہتے ہیں۔

    روسی سفیر البرٹ پی خوریف اور وزیرنجکاری، سرمایہ کاری بورڈ علیم خان کی ملاقات ہوئی، روسی سفیر اور وفاقی وزیر علیم خان میں باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا، علیم خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کیلئے روس معاشی اور جغرافیائی لحاظ سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وسط ایشیائی ممالک اور جنوبی ایشیا کے ملکوں میں رابطے اہمیت کے حامل ہیں، علیم خان اور روسی سفیر کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ عملی پیش رفت پر بھی اتفاق ہوا۔

    وفاقی وزیرسرمایہ کاری بورڈ نے روس کے سفیر کو اپنے حالیہ دورہ سینٹرل ایشیا سے بھی آگاہی فراہم کی، روسی سفیر نے کہا کہ روس پاکستان کو مختلف منصوبوں میں مالی اور تکنیکی معاونت فراہم کرنے کا خواہشمند ہے۔

    البرٹ پی خوریف نے کہا کہ چین پاکستان، سینٹرل ایشیائی ممالک کا روس تک نیٹ ورک انتہائی اہم ہے، تاجکستان، ازبکستان اور افغانستان کے راستے پاکستان تک زمینی رابطہ چاہتے ہیں،

    روسی سفیر نے کہا کہ موجود ہ حالات میں پاکستان کو خطے میں تجارتی لحاظ سے انتہائی اہمیت حاصل ہے، روس پاکستان کیساتھ اسٹریٹجک پارٹنر کے طور پر کام کرنا چاہتا ہے،

    دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں اسلام آباد اور کراچی سے ماسکو تک دو طرفہ فلائٹ آپریشن کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا۔

  • دنیا کا سب سے بڑا کارگو جہاز آج کراچی کی بندر گاہ پہنچے گا

    دنیا کا سب سے بڑا کارگو جہاز آج کراچی کی بندر گاہ پہنچے گا

    کراچی : دنیا کا سب سے بڑا کارگو جہاز ایم ایس سی اینا  کراچی پورٹ پر پہچنے والا ہے، جو بندرگاہ کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کا سب سے بڑا کارگو جہاز ایم ایس سی اینا  آج کراچی کی بندر گاہ پہنچے گا اور کراچی پورٹ پر کل شام لنگر انداز ہوگا۔

    پورٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جہاز بھارت کی پورٹ مندرہ سے آرہا ہے اور ایک روز کراچی کی بندرگاہ پر رک کر روانہ ہوگا۔

    بندرگاہ انتظامیہ کے مطابق ایم ایس سی اینا کی لمبائی 400 میٹر ہے اور اس میں 19,368 کنٹینرز لے جانے کی گنجائش ہے۔

    انتظامیہ نے ایم ایس سی انا کی آمد کی تقریب کا اہتمام کیا ہے، جو 30 مئی کو منعقد ہو گی، جو بین الاقوامی سمندری تجارت میں کراچی بندرگاہ کی اہمیت کو اجاگر کرے گی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ "دنیا کے سب سے بڑے کارگو جہاز ایم ایس سی انا کی آمد کراچی بندرگاہ کے لیے ایک اہم واقعہ ہے۔” "ہمیں اس طرح کے ایک یادگار جہاز کی میزبانی کرنے پر فخر ہے اور اس سے ملنے والے بہتر تجارتی مواقع کے منتظر ہیں۔”

    کراچی بندرگاہ پر ایم ایس سی اینا کی آمد سے توقع ہے کہ بندرگاہ کی آپریشنل صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور عالمی شپنگ نیٹ ورکس میں ایک کلیدی مرکز کے طور پر اس کی پوزیشن مضبوط ہوگی۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کی مداخلت پر کراچی پورٹ پر پھنسی بسوں کیلئے فنڈز جاری

    وزیراعلیٰ سندھ کی مداخلت پر کراچی پورٹ پر پھنسی بسوں کیلئے فنڈز جاری

    کراچی: کراچی کے شہریوں کیلئے اچھی خبر سامنے آگئی، نگراں وزیراعلیٰ سندھ کی مداخلت کے بعد اے جی سندھ نے کراچی پورٹ پر پھنسی بسوں کیلئے فنڈز جاری کر دیئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نگراں وزیر اعلیٰ سندھ مقبول باقر کا کہنا ہے کہ فنڈز کی منتقلی کے بعد محکمہ ٹرانسپورٹ کسٹمز کی ڈیو ٹیز ادا کرنے کا پابند ہے۔

    نگراں وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے کے اندر تمام ادائیگیاں کرکے بسوں کو ریلیز کروائیں۔

    محکمہ ٹرانسپورٹ عوامی ریلیف کیلئے جلد سے جلد بسوں کو ریلیز کرا کے سڑکوں پرلائے۔

    پاکستان اسٹیل مل کی نجکاری نہیں ہو گی

    وزیراعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹ کا حل سرکلر ریلوے، بی آرٹی کی تمام لائنوں کے کام کرنے سے ممکن ہے، انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے بی آر ٹی ریڈلائن کو ریڈور کی ایکنک سے منظوری کیلئے جلد رابطہ کروں گا۔

  • کراچی پورٹ سے گندم سے لدے ٹرک چوری ہونے کا انکشاف

    کراچی پورٹ سے گندم سے لدے ٹرک چوری ہونے کا انکشاف

    کراچی : کراچی پورٹ سے جعلی نمبرپلیٹ لگے ٹرک سے گندم کی چوری کی واردات ہوئی ، گیٹ پاس اورکاغذات نہ ہونےکےباوجودٹرک پورٹ گیٹ سےباہرنکل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پورٹ سے گندم سے لدے ٹرک چوری ہونے کا انکشاف سامنے آیا ، ٹرک پر جعلی نمبرپلیٹ لگا کر گندم چوری کرنے کی واردات کی گئی۔

    گیٹ پاس اورکاغذات نہ ہونے کے باوجود ٹرک پورٹ گیٹ سے باہرنکل گیا ، پورٹ سیکیورٹی ،کے پی ٹی اور کسٹم حکام کے سامنے گندم سے لدا ٹرک پورٹ سے نکل گیا۔

    پورٹ حکام کا کہنا تھا کہ 21 اکتوبر کو پیش آئے واقعے کی ایف آئی آر درج کرادی ہے اور امپورٹر نے چوری کی گئی گندم کا ٹرک پکڑ کر کے پی ٹی کے حوالے کر دیا پے۔

    جنرل منیجر کے پی ٹی کا کہنا ہے کہ انکوائری کر رہے ہیں کہ بغیر دستاویزات کے ٹرک کیسے نکلا۔

  • کراچی پورٹ پر خطرناک کیمیکلز کی موجودگی کا انکشاف

    کراچی پورٹ پر خطرناک کیمیکلز کی موجودگی کا انکشاف

    کراچی : ادارہ تحفظ ماحولیات کی رپورٹ میں کراچی پورٹ پر خطرناک کیمیکلز کی موجودگی کا انکشاف سامنے آیا اور کہا گیا کہ باریک ذرات کی شکل میں پھیلے دھول کی وجہ سے آبادی کوخطرات لاحق ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کیماڑی کے علی احمد گوٹھ میں پراسرا ہلاکتوں کے معاملے پر سیپا رپورٹ کی روشنی میں پولیس کی تیار کردہ تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی۔

    ادارہ تحفظ ماحولیات کی رپورٹ میں کراچی پورٹ پر خطرناک کیمیکلز کی موجودگی کا انکشاف سامنے آیا۔

    پولیس رپورٹ میں بتایا گیا کہ سیپا ٹیم نے 17 فروری کو کے پی ٹی ٹرمینلز 15اور 16 پر دھواں آبزرو کیا ، ان ٹرمینلز پردرآمد شدہ مضرصحت خام مال کو خالی کیا جارہا تھا، ٹرمینلز پر طویل عرصہ سے موجود کنٹینرز میں خطرناک کیمیکلز پائے گئے۔

    رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ خام مال اور سویابین کی وجہ سے متاثرہ علاقے میں ایئر کوالٹی 2.5 سے بڑھ کر10 تک خراب ہوگئی ہے۔

    پولیس رپورٹ میں کہا گیا کہ خام مال اور سویابین کے باریک ذرات کی شکل میں پھیلے ہوئے دھول کی وجہ سے آبادی کو خطرات لاحق ہیں، کے پی ٹی کی بنیادی ذمہ داری ہے، ماحولیات سے متعلق قوانین پر مکمل عمل درآمد کرے۔

    رپورٹ کے مطابق کے پی ٹی نے ماحولیات اور ایئر کوالٹی کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات نہیں کیے، کے پی ٹی کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے پورٹ پر کام کرنے والے لوگ اور قریبی رہائشی علاقوں کے مکین زہریلی اور خطرناک گیسوں سے متاثر ہورہے ہیں۔

    سیپا رپورٹ میں کہنا ہے کہ ہوا کا معیار انسانی صحت اور ماحول کے لیے انتہائی نقصان دہ پایا گیا ہے، پوسٹ مارٹم رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی، تمام رپورٹس آنے پر موت کی وجہ معلوم ہوسکے گی، مرنے والوں کے ورثا کسی قسم کی قانونی کارروائی نہیں چاہتے۔