Tag: کراچی پولیس

  • سندھ پولیس کا اسپیشلائزڈ یونٹ آئی جی سندھ کی توقعات پر پورا اترنے میں ناکام؟

    سندھ پولیس کا اسپیشلائزڈ یونٹ آئی جی سندھ کی توقعات پر پورا اترنے میں ناکام؟

    کراچی: سولجر بازار میں ڈکیتی مزاحمت پر جاں بحق نوجوان طاہر بزنجو کو قتل کرنے والا ایک اور ملزم ایس آئی یو کی بجائے لوکل پولیس کے ہاتھوں مارا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق 31 مارچ 2024 کو آئی جی سندھ نے ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے والے تمام کیسز کا ٹاسک اسپیشل انویسٹگیشن یونٹ (ایس آئی یو) کو سونپ دیا تھا، لیکن اسپیشلائزڈ یونٹ آئی جی سندھ کی توقعات پر پورا اترنے میں مکمل ناکام نظر آتی ہے۔

    2024 میں 112 شہری ڈکیتی مزاحمت پر جاں بحق ہوئے تھے، جب کہ 2025 میں اب تک 23 شہری ڈکیتی کے دوران جاں بحق ہو چکے ہیں، ایس آئی یو 2024 کی طرح 2025 میں بھی مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔

    سولجر بازارمیں 4 فروری 2025 کو ڈکیتی مزاحمت پر طاہر بزنجو نامی نوجوان کو قتل کرنے والا ایک اور ملزم گزشتہ رات کو شاہراہ فیصل پر پولیس اہلکار کی جانب سے مقابلے میں مارا گیا ہے، پولیس کے مطابق ملزم کی شناخت اعزاز کے نام سے ہوئی ہے، جس نے مقتول طاہر بزنجو پر گولی چلائی تھی۔

    نوجوان طاہر بزنجو جن کی قیمتی زندگی کا چراغ ڈکیتی کے دوران بے رحم قاتل نے گل کر دیا، گولی لگنے کے بعد زخمی حالت میں
    ملزمان کے گھروں کے پتے اور تصاویر تک نکال کر ایس آئی یو کو دی گئی تھیں

    ملزم اعزاز کی گولی سے اس کا اپنا ساتھی عبداللہ بھی موقع پر مارا گیا تھا، اس واقعے کے بعد مقتول کے ورثا کی جانب سے ایس آئی یو کو ملزمان کی مکمل تفصیلات فراہم کی گئی تھیں، حتیٰ کے ملزمان کے گھروں کے پتے اور تصاویر تک نکال کر ایس آئی یو کو دی گئی تھیں، لیکن خصوصی یونٹ قتل کیس کے کسی بھی ملزم کو گرفتار نہ کر سکی تھی، ایس آئی یو کو یہ بھی بتایا گیا تھا کہ تمام ملزمان دھوراجی اور بہادرآباد کے رہائشی ہیں۔


    ملزم ساحر حسن کے موبائل فون کا فرانزک ، مزید بڑے نام سامنے آنے کا امکان


    گزشتہ رات مارا گیا ملزم اعزاز کئی تھانوں کی حدود میں ساتھیوں کے ہمراہ وارداتیں کر چکا تھا۔ 2024 اور 2025 میں بھی ڈکیتی مزاحمت پر قتل کے کئی مقدمات لوکل پولیس نے خود حل کیے لیکن ایس آئی یو کی کوئی ایسی کارکردگی سامنے نہ آ سکی جس کی توقع آئی جی سندھ کی جانب سے کی گئی تھی۔

    لال قلعہ پر کانسٹیبل حسنات کو لوٹنے کی کوشش

    ڈسٹرکٹ ایسٹ پولیس کراچی کے مطابق تھانہ بہادرآباد کی حدود میں لال قلعہ کے قریب پولیس کانسٹیبل حسنات (ایس ایس پی آفس ایسٹ) گزشتہ رات دوستوں کے ہمراہ شاپنگ کے بعد گھر واپس جا رہے تھے کہ 2 مسلح ڈاکوؤں نے روک کر انھیں لوٹنے کی کوشش کی۔

    کانسٹیبل حسنات نے پیشہ ورانہ مہارت اور حکمتِ عملی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بروقت مزاحمت کی، جس کے نتیجے میں دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فائرنگ کے نتیجے میں دونوں ملزمان شدید زخمی ہوئے، جو بعد ازاں ہلاک ہو گئے۔ پولیس نے موقع سے 2 غیر قانونی 30 بور پسٹلز مع ایمونیشن اور ایک بغیر نمبر موٹر سائیکل قبضے میں لے لی ہے۔

    ہلاک ملزمان کی لاشیں ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں، پولیس حکام کے مطابق دونوں ہلاک ڈاکوؤں میں سے ایک اعزاز نامی ڈاکو جس نے ڈکیتی کے دوران نوجوان طاہر بزنجو اور اپنے ساتھی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

    پرانی سی سی ٹی وی فوٹیج

    اس فوٹیج میں اعزاز نامی ڈاکو کو نوجوان طاہر بزنجو اور اپنے ساتھی ڈاکو پر گولی چلاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ جسے کانسٹیبل حسنات نے گزشتہ رات ڈکیتی کی کوشش کے دوران گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔

  • کراچی میں ایک ہفتے کے دوران پولیس مقابلوں میں 5 ڈاکو ہلاک، 41 گرفتار

    کراچی میں ایک ہفتے کے دوران پولیس مقابلوں میں 5 ڈاکو ہلاک، 41 گرفتار

    ایک ہفتے کے دوران شہر میں انسداد جرائم کے دوران ڈاکوؤں سے پولیس کے 26 مقابلے ہوئے، فائرنگ کے تبادلے میں 5 ہلاک اور 27 زخمی ڈاکوؤں سمیت 41 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    ترجمان کراچی پولیس کے مطابق پولیس کی انسداد جرائم کے خلاف کامیاب کارروائیاں جاری ہیں، کراچی پولیس اور ملزمان کے درمیان گزشتہ ہفتے 26 مقابلے ہوئے۔

    ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ ان مقابلوں میں 5 ڈاکو ہلاک، 27 زخمیوں سمیت 41 ڈاکوؤں کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ کراچی پولیس نے گزشتہ ہفتے کے دوران 1116 سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا۔

    ترجمان کے مطابق منشیات فروشی میں ملوث ملزمان سے لاکھوں روپے مالیت کی منشیات برآمد ہوئی، ملزمان سے 36 کلو 814 گرام آئس اور ہیروئین برآمد کی گئی، گرفتار ملزمان سے 153 مختلف اقسام کا غیر قانونی اسلحہ برآمد ہوا۔

    ترجمان پولیس نے مزید بتایا کہ ایک ہفتے کے دوران 56 موٹر سائیکلیں اور 4 گاڑیاں تحویل میں لی گئیں، گرفتار ملزمان کیخلاف مقدمات درج کرکے تفتیش جاری ہے۔

  • بچے کی گرفتاری کی کوشش، پولیس اہلکار اور خواتین کے درمیان ہاتھا پائی کی ویڈیو کی اصل کہانی

    بچے کی گرفتاری کی کوشش، پولیس اہلکار اور خواتین کے درمیان ہاتھا پائی کی ویڈیو کی اصل کہانی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سرجانی میں پولیس ایک بچے کو منشیات کے الزام میں گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی تھی کہ خواتین نے جھگڑا کر کے انھیں ناکام بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سرجانی پولیس کے اہلکار اور خواتین کے درمیان ہاتھا پائی کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جسے خواتین نے الگ رنگ دینے کی کوشش کی، تاہم اصل معاملہ اب سامنے آ گیا ہے۔

    علاقہ گشت پر مامور پولیس اہلکاروں نے ایک کم عمر منشیات فروش ملزم سعود کو ویڈیو میں نظر آنے والی ہیروئن پاؤڈر کے ساتھ گرفتار کر کے لے جانے کی کوشش کی تھی۔

    ابتدائی تحقیقات کے مطابق اس دوران بچے کی والدہ اور دیگر لوگوں نے آ کر بچے کی گرفتاری میں رکاوٹ ڈالی، اور پولیس اہلکاروں سے ہاتھا پائی کرتے ہوئے پروپیگنڈا ویڈیو ریکارڈ کر لی۔


    سرکاری لائن سے آئل چوری کے معاملے میں بڑی پیش رفت، ایک اور ٹینکر پکڑا گیا


    ایس ایس پی ویسٹ طارق الہٰی مستوئی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی منگھوپیر ڈویژن کو انکوائری کا حکم دے دیا ہے، انکوائری افسر کی جامع رپورٹ موصول ہونے پر واقعے کے متعلق مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • کراچی پولیس نے شہریوں کی سہولت کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا

    کراچی پولیس نے شہریوں کی سہولت کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا

    سندھ پولیس اور کراچی پولیس نے عوام کی آگاہی کے لیے نئی ویب سائٹ کا آغاز کردیا ہے جس سے شہری تھانوں کی حدود کا تعین اور پتہ معلوم کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کراچی پولیس کی جانب سے عوام کی آگاہی کے لیے بنائی گئی نئی ویب سائٹ پر تھانوں کی معلومات بھی فراہم کی گئی ہیں، شہری ٹریفک سیکشن  سے متعلق بھی معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔

    نئی ویب سائٹ سے شہری پولیس کے مختلف یونٹس کی معلومات اور فون نمبرز بھی حاصل کرسکتے ہیں ساتھ ہی واٹس ایپ کے ذریعے شکایات بھی درج کی جاسکتی ہیں۔

    ویب سائٹ پر پولیس ویری فکیشن کا بھی آپشن موجود ہے اس کے علاوہ شہری ویمن اینڈ چائلڈ پروٹیکشن سے متعلق بھی معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔

     ویب سائٹ سے خصوصی برانچ اور ڈرائیونگ لائسنس کی بھی تصدیق کی جاسکے گی اور ڈرائیونگ لائسنس، فیس اسٹرکچر سے متعلق معلومات بھی فراہم کی گئی ہیں، نئی ویب سائٹ پر ایمرجنسی سروسز سے متعلق نمبرز بھی فراہم کیے گئے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Sindh Police (@policesindh)

  • ’’پولیس اہلکاروں نے کہا خرچہ دو ورنہ بکری چوری کے کیس میں بند کروا دیں گے‘‘ ویڈیو وائرل

    ’’پولیس اہلکاروں نے کہا خرچہ دو ورنہ بکری چوری کے کیس میں بند کروا دیں گے‘‘ ویڈیو وائرل

    کراچی: شہر قائد کی مستعد پولیس نے ’عیدی مہم‘ شروع کر دی، سائٹ سپر ہائی وے پر ایک شہری سے رشوت طلب کرنے کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سائٹ سپر ہائی وے، لیبر اسکوائر ناکے پر پولیس اور شہری کی تلخ کلامی کا واقعہ پیش آیا ہے، شہری نے الزام لگایا ہے کہ پولیس اہلکار رشوت مانگ رہے ہیں، جب کہ ایک شہری نے واقعے کی ویڈیو بنا کر وائرل کر دی۔

    شہری نے شکایت میں بتایا ’’میں اپنی بکری لے کر جا رہا تھا کہ پولیس نے ناکے پر روک لیا، پولیس اہلکاروں نے کہا کہ خرچہ دو ورنہ بکری چوری کے کیس میں بند کروا دیں گے۔‘‘

    تلخ کلامی کے دوران پولیس اہلکار نے ویڈیو بنانے والے شہری پر تشدد کیا، اور ویڈیو ریکارڈنگ بند کروا دی۔

    اس واقعے پر پولیس کا مؤقف بھی سامنے آ گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والے اہلکاروں کے مطابق تلخ کلامی ہوئی تھی، لیکن رشوت نہیں لی گئی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ معاملے کی انکوائری کی جا رہی ہے، اگر کسی اہلکار کی غفلت ہوئی تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

     

  • کراچی پولیس گارڈن سے لاپتہ 2 بچوں کو تاحال نہ ڈھونڈ سکی

    کراچی پولیس گارڈن سے لاپتہ 2 بچوں کو تاحال نہ ڈھونڈ سکی

    کراچی: گارڈن سے لاپتہ ہونے والے 2 بچوں کو تاحال پولیس ڈھونڈ نہ سکی، کراچی پولیس کی ٹیم لاہور داتا دربار پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گارڈن کے علاقے سے گمشدہ بچوں کا سراغ لگانے کے لیے پولیس لاہور میں داتا دربار پہنچ چکی ہے، کراچی پولیس نے گمشدہ بچوں کا پوسٹر دیواروں پر آویزاں کردیا ہے، پوسٹر میں دونوں بچوں کی تصاویر لگی ہیں۔

    سراغ رساں کتا بو سونگھتے کہاں جا کر رکا؟ گارڈن سے لاپتا بچوں کی تلاش میں بڑی پیش رفت

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچوں کی اطلاع دینے والوں کو نقد انعام دیا جائےگا، علی رضا اور علیان محمد 14 جنوری کو گارڈن سے لاپتہ ہوئے تھے۔

    اس سے قبل ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے گارڈن سے 2 بچے لاپتہ ہونے کے واقعے پر کمیٹی بنائی تھی، ایس ایس پی سٹی کمیٹی کی سربراہی کررہے تھے۔

    اسد رضا کا کہنا تھا کہ 5 رکنی کمیٹی میں ایس پی انوسٹی گیشن سٹی بھی شامل ہیں، تفتیشی ٹیم لاپتہ بچوں کی بازیابی پر کام کرے گی۔

    انھوں نے بتایا تھا کہ بچوں کی بازیابی کے لیے ہرممکن کوشش کررہے ہیں، 3 مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، تاہم پولیس کی جانب سے ان اقدامات کے باوجود دونوں بچے تاحال لاپتہ ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/garden-families-of-2-minors-missing-from-garden-protest-outside-sindh-assembly/

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس، کروڑوں کے ہتھیاروں کی محکمہ داخلہ سے تصدیق کرانے کا فیصلہ

    مصطفیٰ عامر قتل کیس، کروڑوں کے ہتھیاروں کی محکمہ داخلہ سے تصدیق کرانے کا فیصلہ

    کراچی: پولیس نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں برآمد شدہ ہتھیاروں کے سلسلے میں محکمہ داخلہ سے مدد لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں مصطفیٰ عامر کے قتل کیس کی تحقیقات جاری ہیں، پولیس کو قتل کے ملزم ارمغان کے بنگلے سے کروڑوں روپے مالیت کے بھاری ہتھیار ملے ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ملزم اور اس کے والد کسی بھی ہتھیار کا لائسنس پیش نہیں کر سکے ہیں جس پر برآمد ہتھیاروں کی محکمہ داخلہ سے تصدیق کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ملزم سے ممنوعہ بور کے ہتھیار بھی برآمد کیے گئے ہیں۔

    حکام کے مطابق گرفتار ملزم ارمغان نے گھر میں 40 سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے لگا رکھے تھے، ان سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ہی ارمغان 4 گھنٹے تک پولیس کے سامنے مزاحمت کرتا رہا تھا۔

    کراچی میں مصفطفیٰ عامر قتل کیس سے متعلق اہم انکشافات سامنے آگئے

    ادھر نوجوان مصطفیٰ عامر کے قتل کیس میں نااہلی اور غفلت برتنے پر کراچی پولیس کے ایس ایچ او درخشاں، تفتیشی افسر اور اے ایس آئی کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ایس ایچ او عبدالرشید پٹھان، ایس آئی او ذوالفقار اور اےایس آئی افتخار علی کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔

    مرکزی ملزم ارمغان کے گھر سے ملنے والے خون کے نمونے مقتول مصطفیٰ کی والدہ کے ڈی این اے سے میچ کر گئے ہیں، پولیس نے جوڈیشل ریمانڈ پر مرکزی ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے، چھاپا مارنے والی ٹیم کے خلاف اندراج مقدمہ کا عدالتی حکم بھی چیلنج کر دیا گیا ہے۔ پراسیکیوٹر جنرل سندھ کا کہنا ہے کہ مقدمہ انتہائی سنگین نوعیت کا ہے، تفتیش سے پہلے اے ٹی سی کے منتظم جج کا ملزم کو جیل بھیجنا انصاف کے خلاف ہے، اور پولیس پارٹی کے خلاف مقدمے کا حکم ناقابل فہم ہے۔

    ڈی آئی جی سی آئی اے نے تصدیق کی ہے کہ مصطفیٰ قتل سے پہلے ارمغان کے گھر گیا تھا، جہاں اس پر تشدد کیا گیا اور بلوچستان لے جا کر گاڑی سمیت جلا دیا گیا تھا، گرفتار ملزم شیراز نے تحقیقات میں انکشاف کیا کہ مصطفیٰ عامر کو لڑکی کے معاملے پر ارمغان نے قتل کیا۔

  • کراچی سے لاپتہ ہونے والے نوجوان کے حوالے سے بڑی پیشرفت

    کراچی سے لاپتہ ہونے والے نوجوان کے حوالے سے بڑی پیشرفت

    کراچی : ڈیفنس فیز 5 سے لاپتہ ہونے والے نوجوان اویس اکبر سے متعلق پولیس کو بڑی کامیابی مل گئی، مذکورہ نوجوان حیدرآباد سے بازیاب کرلیا گیا۔

    اس حوالے سے ساؤتھ زون پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 5 سے لاپتہ ہونے والا نوجوان اویس اکبر حیدرآباد سے مل گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق مذکورہ نوجوان کے والد نےگزشتہ ہفتے 6 فروری کو درخشاں پولیس اسٹیشن میں بیٹے کے اغوا کی ایف آئی آر درج کروائی تھی۔

    پولیس کو دیئے گئے والد کے بیان کے مطابق اویس اکبر ڈپریشن کا شکار اور یکم فروری سے لاپتہ تھا، ایف آئی آر کے اندراج کے بعد مختلف سی سی ٹی وی فوٹیجز کی جانچ پڑتال کی گئی، اسپتالوں، مزارات اور دیگر مقامات پر بھی تلاش کیا گیا۔

    بعد ازاں پولیس کو حیدرآباد سے ایک اطلاع موصول ہوئی کہ مذکورہ نوجوان اویس اکبر کو وہاں دیکھا گیا ہے، جس کے بعد کراچی پولیس بھی حرکت میں آگئی۔

    تھانہ درخشاں کی ایک ٹیم نے فوری طور پر حیدرآباد روانہ ہوکر نوجوان کو بازیاب کیا، نوجوان اویس اکبر کو کراچی لاکر اس کے اہلخانہ کے حوالے کردیا گیا، مزید تحقیقات جاری ہیں۔

    مزید پڑھیں : لاپتہ ہونے والا 20 سالہ نوجوان تشدد کے بعد قتل

    یاد رہے کہ کراچی میں 3 فروری کو لاپتہ ہونے والے 20 سالہ نوجوان کو تشدد کے بعد قتل کردیا گیا۔

    کراچی پولیس کے مطابق 3 فروری کو لاپتہ ہونے والا 20 سالہ الیاس نوجوان دو روز قبل بے ہوشی حالت میں ملا تھا جس کے بعد دوران علاج دم توڑ دیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ دو روز قبل الیاس کلفٹن کے قریب بیہوشی کی حالت میں ملا تھا، گزشتہ روز 20 سالہ الیاس نے جناح اسپتال میں دوران علاج دم توڑا ہے۔

  • تھانے میں جاں بحق نوجوان وقاص پر پولیس تشدد کی فوٹیج

    تھانے میں جاں بحق نوجوان وقاص پر پولیس تشدد کی فوٹیج

    کراچی: گزشتہ روز کراچی کے پریڈی تھانے میں پولیس کے تشدد سے جاں بحق ہونے والے نوجوان تاجر وقاص پر موٹر سائیکل ٹکر کے بعد سڑک پر اہلکاروں نے تشدد کیا تھا، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی ہے۔

    فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وقاص کی موٹر سائیکل سے پولیس اہلکار اسامہ کو ٹکر لگنے کے بعد پولیس افسر نے وقاص کو سرعام تشدد کا نشانہ بنایا، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکار تاجر وقاص کو پکڑ رہے ہیں۔

    اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد بھی جمع ہو گئی تھی، مقتول وقاص کو دو سے تین پولیس اہلکاروں نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ گزشتہ روز مقتول کے بھائی نے بھی میڈیا کو بتایا تھا کہ پولیس کانسٹیبل کی موٹر سائیکل نے ٹکر مارنے کے بعد جھگڑا کیا اور وقاص پر تشدد کیا، اور پھر اسے تھانے بھی منتقل کر کے اس کے خلاف ایف آئی آر کاٹی۔

    ایس آئی او پریڈی پولیس کے مطابق رات ڈیڑھ بجے اچانک وقاص کی طبیعت بگڑ گئی تھی، جس پر اے ایس آئی شاہد نے اسے سول اسپتال منتقل کیا، جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کی۔ ورثا نے اسے قتل قرار دیا اور پولیس کے خلاف احتجاج شروع کیا اور موبائل مارکیٹ کی پولیس چوکی کو نذر آتش بھی کر دیا۔

    واقعے پر ڈی آئی جی ساؤتھ نے ایکشن لیتے ہوئے ایس ایچ او، ایس آئی او سمیت 9 پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے، معطل ہونے والوں میں ایس ایچ او پریڈی پرویز سولنگی، ایس آئی او حنیف سیال، تفتیشی افسر اے ایس آئی شاہد نذیر اور ہیڈ کانسٹیبل ذیشان حیدر شامل ہیں۔ ان افسران اور اہلکاروں کو اگلے احکامات تک سسپنڈ کمپنی گارڈن ہیڈ کوراٹرز منتقل کر دیا گیا ہے۔

    کانسٹیبل کی موٹرسائیکل سے ٹکرانے کا جرم، وقاص نامی شہری پریڈی تھانے کے لاک اپ میں جاں بحق

    متوفی وقاص کے لواحقین کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز وقاص کو پریڈی تھانے کے کانسٹیبل اسامہ کی بائیک سے ٹکرانے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، پولیس نے اسے تھانے لے جا کر اس پر بہیمانہ تشدد کیا، جس سے وقاص کی موت واقع ہو گئی۔

  • کراچی : کرمنل ریکارڈ کی حامل 110 گھریلو ملازماؤں کو بلیک لسٹ کردیا گیا

    کراچی : کرمنل ریکارڈ کی حامل 110 گھریلو ملازماؤں کو بلیک لسٹ کردیا گیا

    کراچی: پولیس نے کرمنل ریکارڈ کی حامل 110 گھریلو ملازماؤں کوبلیک لسٹ کردیا، ملازماؤں نے منظم انداز میں وارداتیں کی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث 110 گھریلو ملازماؤں کی فہرست جاری کردی گئی۔

    کراچی پولیس نے کرمنل ریکارڈ کی حامل 110 گھریلو ملازماؤں کوبلیک لسٹ کردیا ، فہرست میں مختلف کیسز میں گرفتار ماسیوں کی تصاویر،موبائل فون اور ایڈریس موجود ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ گھریلو ماسیوں  نے منظم انداز میں وارداتیں کی تھیں جبکہ بیشتر ماسیاں بغیر پولیس ویری فکیشن کے رکھی گئی تھیں۔

    پولیس نے شہریوں سے درخواست کی کرمنل ریکارڈ رکھنے والی ان گھریلو ماسیوں کو کام پر رکھنے سے اجتناب کریں۔

    حکام کا مزید کہنا تھا کہ شہری گھریلو ملازمین رکھنے سے پہلے تھانے میں اندارج لازمی کروائیں، اندارج ہونے کی صورت میں ملزمان کو پکڑنے میں آسانی ہوتی ہے۔