Tag: کراچی پولیس

  • کراچی پولیس کے ہاتھوں ایک اور شہری کے اغوا کی واردات

    کراچی پولیس کے ہاتھوں ایک اور شہری کے اغوا کی واردات

    کراچی : پولیس کے ہاتھوں ایک اور شہری کے اغوا کی واردات سامنے آگئی، ملیرکالابورڈ سےشہری ایازشیخ کے اغوا میں پولیس اہلکار ملوث نکلے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ملیر کالا بورڈ سے ایاز شیخ نامی شہری کے اغوا کا واقعہ سامنے آیا، اغوا کار کراچی پولیس آفس میں تعینات پولیس اہلکار نکلے۔

    ایاز شیخ نامی شہری کے اغوا کا مقدمہ سعود آباد تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا، جس کے بعد مغوی کی رہائی کے لیے پولیس کاشاہ لطیف کےعلاقےمیں چھاپہ مارا اور اس دوران 3 پولیس اہلکاروں سمیت 5 ملزمان کو حراست میں لے لیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ملزمان سےاسلحہ اوراغوامیں استعمال کاربھی برآمد کرلی گئی ، ملزمان میں ہیڈکانسٹیبل عاطف،کانسٹیبل امان شاہ اورکُک عظمت اللہ ، پرائیویٹ افرادغفران اورنوید شامل ہیں۔

    حکام نے کہا کہ ملزمان نے نیلے رنگ کی گاڑی میں ایاز شیخ نامی شہری کو اغوا کیا تھا اور لین دین کے تنازع پر اغوا کے بعد شہری کو شاہ لطیف لے جایا گیا۔

  • کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران 2 ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار

    کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران 2 ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار

      کراچی: پولیس نے سکھن روڈ میں پولیس نے مبینہ مقابلے کے دوران 2 ڈاکو کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے سکھن روڈ نمبر 5 کے قریب پولیس مقابلہ ہوا، اس مقابلے میں پولیس نے 2 ملزم کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ موٹرسائیکل سوار ملزمان نے پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کردی، گرفتار ملزمان کی شناخت ارشاد علی اور عبدالغفار وسایاکے ناموں سے ہوئی ہے۔

    ایس ایس پی ملیر کے مطابق ملزمان سے 30 بور پستول، 9 ایم ایم پستول، موٹر سائیکل، نقدی برآمد ہوا، دونوں ملزمان کو طبی امداد کیلئے اسپتال روانہ کردیا گیا۔

  • کراچی میں پولیس اہلکاروں کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کی ایک اور واردات سامنے آگئی

    کراچی میں پولیس اہلکاروں کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کی ایک اور واردات سامنے آگئی

    کراچی : پولیس اہلکاروں نے شہری کو اغوا کر کے5 لاکھ روپےتاوان وصول کرلیا، شہری کو اغوا کیے جانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پولیس اہلکاروں کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کی ایک اور واردات سامنے آگئی، کورنگی مہران ٹاؤن سےشہری کواغوا کر کے5 لاکھ روپےتاوان وصول کیاگیا

    واقعے کا مقدمہ متاثرہ شہری ندیم کی مدعیت میں تھانا کورنگی صنعتی ایریا میں درج کرلیا ہے، شہری کواغواکیےجانےکی سی سی ٹی وی فوٹیج اےآروائی نیوزنےحاصل کر لی ہے۔

    فوٹیج میں پولیس کی وردی میں ملبوس2افراد سمیت دیگرکودیکھاجاسکتاہے اور سادہ لباس ایک ملزم کواسلحہ سمیت دیکھا جاسکتا ہے۔

    متاثرہ شہری نے کہا کہ 15 ستمبر کی شب کار اور موٹر سائیکلوں پرسوارافرادنےہوٹل سےاغواکیا اور اغواکرتےہی میری آنکھوں پر پٹی باندھ دی گئی۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا کہ مجھے ملزمان گاڑی میں گھماتے رہے 10لاکھ روپے کا مطالبہ کیا گیا، رقم نہ دینے پر مجھے اور بچوں کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔

    شہری ندیم نے کہا کہ اغواکاروں سے5لاکھ روپے پر معاملات طے ہوئے، رقم لینےکیلئےاہلخانہ کو ناتھا خان پل کےقریب پیٹرول پمپ پر بلوایا گیا اور رقم وصول کرنے کے بعد کچھ فاصلے پر لے جاکر مجھے رہا کردیا گیا، مسلح افراد نے 4 گھنٹے تک مجھےیرغمال بنائے رکھا۔

  • ویڈیو: کراچی میں پولیس اور ملزمان کے درمیان اندھا دھند فائرنگ کا تبادلہ، ملزم فرار

    ویڈیو: کراچی میں پولیس اور ملزمان کے درمیان اندھا دھند فائرنگ کا تبادلہ، ملزم فرار

    کراچی میں پولیس اور ملزمان کے درمیان اندھا دھند فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کی فوٹیج منظر عام پر آگئی۔

    کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاون میں پولیس اہلکاروں اور ملزمان میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا پولیس سمیت دیگر شہری ملزمان کی گولیوں سے بچ گئے، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائے نیوز نے حاصل کرلی۔

    دو ملزمان اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے، فوٹیج میں گلی میں بچوں اور بڑوں کی آمدورفت دیکھی جاسکتی ہے، پولیس اہلکاروں کو ملزمان کا پیچھا کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ موٹرسائیکل پر پیچھے بیٹھا ملزم پلٹا اور گولیاں چلا دی، پیچھا کرنے والے اہلکار فائرنگ ہوتے ہی نیچے گر گئے جبکہ گلی سے گذرتا دوسرا موٹرسائیکل سوار بھی گر گیا۔

    خوش قسمتی سے گلی میں کسی کو گولی نہیں لگی، ایک اہلکار راہگیر کی موٹرسائیکل پر بیٹھ کر ملزمان کے پیچھے بھاگا لیکن ملزمان فائرنگ کرکے با آسانی فرار ہوگئے۔

  • کراچی: پولیس کی وردی پہن کر وارداتیں کرنے والا ملزم پکڑا گیا

    کراچی: پولیس کی وردی پہن کر وارداتیں کرنے والا ملزم پکڑا گیا

    کراچی: پولیس وردی میں وارداتیں کرنے والا ملزم پکڑاگیا، گرفتار ملزم سے پولیس یونیفارم، اسلحہ پولیس جیکٹ جعلی کارڈ اور موٹر سائیکل برآمد ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے وردی میں شہریوں سے لوٹ کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    ایس ایس پی ڈسٹرکٹ سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی نے بتایا ملزم کوگلبرگ اپواکالج کے قریب سے گرفتار کیا گیا ، ملزم سےاسلحہ،پولیس یونیفارم،جیکٹ،جعلی کارڈاورموٹرسائیکل بھی برآمد ہوا ہے۔

    ایس ایس پی سینٹرل کا کہنا تھا کہ ملزم نےموٹرسائیکل پربھی پولیس کی نمبرپلیٹ لگارکھی تھی اور پولیس یونیفارم پہن کرناکہ لگا کر شہریوں سےلوٹ مارکرتاتھا۔

    پولیس نے کہا کہ ملزم پولیس وردی پہن کردکانداروں سےبھتہ وصول کرنےمیں بھی ملوث ہے۔

    ذیشان شفیق صدیقی نے بتایا کہ ملزم سے برآمد اسلحہ بھی غیر قانونی ہے تاہم گرفتار ملزم کے خلاف دو مختلف مقدمات درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔

    گذشتہ ماہ بھی ملیر سٹی پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کر کے ڈکیت گینگ کا پولیس وردی پہنا کارندہ اسلحہ سمیت گرفتار کیا تھا۔

    گرفتار ملزم موسیٰ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں سنسنی خیز انکشافات کیے اور بتایا تھا کہ پولیس وردی پہن کر وارداتیں کرنے کا آئیڈیا گینگ کے ساتھیوں نے دیا۔

    ملزم کا کہنا تھا کہ ہماراگینگ چار سے پانچ ملزمان پر مشتمل ہے، میں پولیس وردی پہن کر بینک اور منی ایکس چینج کے باہر ریکی کرتا ہوں۔

    گرفتار ملزم نے مزید بتایا تھا کہ پولیس وردی کے ساتھ میرے پاس اسلحہ بھی موجود ہوتا ہے، شہری جیسے ہی رقم لیکر نکلتے ہیں، میں ساتھیوں کو فون سے اطلاع دیتا ہوں اور میرے ساتھی شہری کا تعاقب کرکے اسلحہ کے زور پر لوٹ لیتے ہیں۔

  • اے آر وائی نیوز کی ویب رپورٹ پر کارروائی، نامناسب ٹک ٹاک بنانے والا پولیس اہلکار معطل

    اے آر وائی نیوز کی ویب رپورٹ پر کارروائی، نامناسب ٹک ٹاک بنانے والا پولیس اہلکار معطل

    کراچی: اے آر وائی نیوز کی ویب رپورٹ پر پولیس حکام نے کارروائی کرتے ہوئے نامناسب ٹک ٹاک بنانے والے ایک اور پولیس اہلکار کو معطل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس میں ڈیوٹی کے دوران ٹک ٹاک بنانے کے بڑھتے رجحان پر محکمے نے سخت رد عمل دکھانا شروع کر دیا ہے، گزشتہ روز ایک خاتون اہلکار سمیت دو کانسٹیبلز کو معطل کیا گیا تھا، آج ایک اور کانسٹیبل کی معطلی عمل میں آ گئی ہے۔

    اسپیشل پولیس یونٹ (ایس پی یو) کے اہلکار شیر اللہ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بے ہودہ ویڈیوز بنانے پر فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے، اور انھیں ایس پی یو ہیڈکوارٹر بلدیہ رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا۔

    ترجمان ڈسٹرکٹ سٹی پولیس کراچی کے مطابق گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک وائرل ویڈیو پر ایس ایس پی سٹی نے کانسٹیبل ذیشان (PC 45844) کو معطل کر کے ایس ایس پی سٹی آفس رپورٹ کرنے کا حکم دیا۔ ویڈیو بنانا والا کانسٹیبل ذیشان تھانہ بغدادی میں تعینات تھا، کانسٹیبل نے یہ ویڈیو 2022 میں بنائی تھی اور ٹک ٹاک پر 2023 میں اپ لوڈ کی تھی۔

    گزشتہ روز ڈی آئی جی ساؤتھ سید اسد رضا نے لیڈی کانسٹیبل ماریہ کو معطل کیا تھا جو گزری تھانے میں تعینات تھی۔ دو دن میں مجموعی طور پر اے آر وائی نیوز کی خبر پر 3 کانسٹیبلز معطل ہو چکے ہیں۔

    ایس ایس پی سٹی نے کہا ہے کہ کسی بھی پولیس کانسٹیبل کو اس طرح اسلحے کے ساتھ کھیلنے یا استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی، اس طرح کا عمل کرنے والے کسی بھی افسر یا کانسٹیبل کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی، اور اس کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    پولیس اہلکاروں کا ڈیوٹی کے دوران ٹک ٹاک بنانے کا بڑھتا رجحان ، اصل ذمہ دار کون ؟

    ان کا کہنا تھا کہ یہ حکم ان تمام افسران و ملازمان کے لیے ہے جو سرکاری وردی اور سرکاری اسلحے کے ساتھ ویڈیوز اپ لوڈ کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ کراچی پولیس میں ڈیوٹی کے دوران ٹک ٹاک بنانے کا رجحان بہت بڑھ گیا ہے، 19 اگست 2023 سے مارچ 2024 تک آئی جی سندھ رہنے والے پولیس سربراہ راجہ رفعت مختار خاص طور پر اس رجحان کی حوصلہ افزائی کی تھی، تاکہ پولیس کا مثبت چہرہ اجاگر کیا جا سکے، لیکن معاملے نے کچھ اور رخ اختیار کر لیا جس سے محکمے کی بدنامی ہونے لگی۔

    اس رجحان پر قابو پانے کے لیے ایس ایس پی اے وی ایل سی عارف اسلم راؤ نے اے وی ایل سی کے تمام ڈی ایس پیز اور ملازمین کو ہدایت نامہ جاری کیا کہ ڈیوٹی کے دوران ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کا عمل صریحاً قانون کی خلاف ورزی ہے۔ اس سے قبل ڈی آئی جی آر آر ایف فیصل عبداللہ چاچڑ نے بھی اس سلسلے میں ایک سخت نوٹس جاری کیا تھا۔

  • کراچی میں ممکنہ بارشوں کی پیشگوئی،  پولیس کو الرٹ کردیا گیا

    کراچی میں ممکنہ بارشوں کی پیشگوئی، پولیس کو الرٹ کردیا گیا

    کراچی : شہر ممکنہ بارشوں کی پیشگوئی کے پیش نظر کراچی پولیس کو الرٹ کردیا گیا ہے اور تمام فیلڈ کمانڈرز کو اپنے علاقوں میں موجود رہنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں محکمہ موسمیات کی جانب سے ممکنہ بارشوں کی پیشگوئی کے پیش نظر ایڈیشنل آئی جی جاوید عالم اوڈھو کی ہدایت پر پولیس کو الرٹ کردیا گیا ہے۔

    تمام فیلڈ کمانڈرز کو اپنے علاقوں میں موجود رہنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے ٹریفک پولیس ٹریفک روانی یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے، جن علاقوں میں پانی زیادہ ہو وہاں ٹریفک کو متبادل راستے فراہم کئے جائیں۔

    ایڈیشنل آئی جی جاوید عالم اوڈھو نے پولیس کو شہری انتظامیہ کیساتھ رابطے میں رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عوام بجلی کی تاروں، کھمبوں، درختوں اورسائن بورڈزسےدور رہیں اور ایمرجنسی کی صورت میں مددگار 15 اور 1915 پرفوری رابطہ کریں۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ پولیس عوام کے تحفظ اور خدمت کیلئے تمام وسائل بروئے کارلارہی ہے۔

  • اسپیشلائزڈ یونٹ کی ’فراخدلی‘  شہری سے 90 ہزار ڈالر لوٹنے کے بعد اسے گھر جانے کے لیے 500 روپے کرایہ بھی دیا

    اسپیشلائزڈ یونٹ کی ’فراخدلی‘ شہری سے 90 ہزار ڈالر لوٹنے کے بعد اسے گھر جانے کے لیے 500 روپے کرایہ بھی دیا

    کراچی: کراچی پولیس کے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) کی ٹیم نے اغوا کی ایک بڑی واردات کی ہے، شہری کے موبائل سے 90 ہزار ڈالر ٹرانسفر کرنے کے بعد اسے 500 روپے کرایہ دے کر چھوڑ دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک شہری کو غیر قانونی حراست میں لے کر 90 ہزار ڈالر ٹرانسفر کرنے والی ایس آئی یو ٹیم کے خلاف اغوا برائے تاوان کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، ڈھائی کروڑ سے زائد رقم لوٹنے والی اسپیشلائزڈ ٹیم نے واردات مکمل ہونے کے بعد شہری کو گھر جانے کے لیے 500 روپے کرایہ بھی دیا۔

    سچل تھانے میں ایف آئی آر متاثرہ شہری علی یونس کی مدعیت میں اغوا برائے تاوان کی دفعات کے تحت درج کی گئی ہے، جس میں ایس ایچ او ایس آئی یو اختر، اے ایس آئی شہباز اور کانسٹیبل فاروق کو نامزد کیا گیا ہے، متن کے مطابق پانچ صورت شناس نامعلوم ملزمان سمیت 8 ملزمان نے یہ واردات کی۔

    مدعی نے بتایا کہ ٹیچر سوسائٹی میں اس کا این این سلوشن کے نام سے آفس ہے، 9 جولائی کو 8 افراد دفتر میں داخل ہوئے، جن میں سے 5 یونیفارم میں تھے، ’’انھوں نے مجھے اغوا کر کے پولیس موبائل میں بٹھایا، جس کے آگے ایک سلور کار بھی تھی، اور لیاری ایکسپریس وے پر موبائل روک کر مجھے گاڑی میں بٹھایا گیا۔‘‘

    مدعی نے کہا ’’مجھے پہلے ایس آئی یو دفتر پھر ایک نامعلوم فارم ہاؤس پر لے گئے، سارا دن وہاں رکھنے کے بعد شام کو دوبارہ ایس آئی یو دفتر لایا گیا، مجھ سے موبائل فون اور ایپل آئی ڈی کا پاس ورڈ لیا گیا اور پھر 90 ہزار ڈالر ٹرانسفر کیے گئے۔‘‘

    مدعی کے مطابق ’’رات بارہ بجے کے قریب مجھے جمالی پل کے قریب اتار دیا گیا، اور مجھے گھر جانے کے لیے 500 روپے کرایا دیا گیا اور موبائل فون واپس کیے گئے۔‘‘

  • گلبرگ اور ڈیفنس میں پولیس پر حملوں میں مماثلت سامنے آ گئی

    گلبرگ اور ڈیفنس میں پولیس پر حملوں میں مماثلت سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد میں پولیس اہلکاروں پر حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، ایسا لگ رہا ہے کہ پولیس دہشت گردوں کے نشانے پر آ گئی ہے۔

    کراچی پولیس کے تفتیشی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ شہر قائد کے علاقوں گلبرگ اور ڈیفنس میں پولیس پر ہونے والے حملوں میں مماثلت سامنے آ گئی ہے۔

    تفتیشی ذرائع کے مطابق دونوں واقعات میں 30 بور اسلحہ استعمال کیا گیا تھا، پولیس پر یہ دونوں ہی حملے جمعے کے روز ہوئے، اور سرکاری اسلحہ بھی چھینا گیا۔

    12 جولائی کو ڈیفنس میں ہونے والے حملے میں ہیڈ کانسٹیبل خالد زخمی ہو گیا تھا، جب کہ 19 جولائی کو گلبرگ میں ہونے والے حملے میں یوسف شہید ہو گیا تھا۔

    تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعات کے خول جمع کر لیے گئے ہیں جنھیں میچنگ کے لیے فارنزک بھجوا دیا گیا ہے، دونوں واقعات میں عینی شاہدین کے بیانات سے بھی طریقہ ورادت میں مماثلت پائی جاتی ہے۔

    یاد رہے کہ یکم جون کو پولیس اہلکار قمر آزاد لسبیلہ ہوٹل پر فائرنگ سے جاں بحق ہوا، 3 جون کو سہراب گوٹھ، گنا منڈی کے قریب سڑک کنارے بیٹھے پولیس اہلکار یاسین جاں بحق ہوا تھا، جب کہ 7 جولائی کو کریم آباد پر ڈی ایس پی علی رضا کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

  • 60 ہزار کی رقم جیب میں دیکھ کر پولیس اہلکار وحشی بن گئے، شہری کا جبڑا توڑ ڈالا

    60 ہزار کی رقم جیب میں دیکھ کر پولیس اہلکار وحشی بن گئے، شہری کا جبڑا توڑ ڈالا

    کراچی: شہر قائد میں پولیس کی رشوت ستانی اور لوٹ مار کے واقعات تھم نہیں سکے، راہ چلتے ایک شہری کی جیب میں 60 ہزار کی رقم دیکھ کر پولیس اہلکار وحشی بن گئے، اور شہری کا جبڑا توڑ ڈالا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پولیس اہلکاروں کی لوٹ مار کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے، رقم نہ دینے پر ایاز نامی ایک شہری کا جبڑا توڑ دیا گیا۔

    اس واقعے میں مبینہ ٹاؤن پولیس اسٹیشن کے اہلکار ملوث تھے، جنھوں نے مبینہ طور ایاز پر تشدد کیا، ایاز کے بھائی نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے ایاز کو روک کر جامہ تلاشی لی تو اس کی جیب میں ساٹھ ہزار روپے ملے۔

    بھائی نے رقم نہ دی تو اہلکار نے ٹی ٹی کا بٹ مار کر ایاز کا جبڑا توڑ دیا، صرف یہی نہیں جب اہل محلہ جمع ہوئے تو اہلکاروں نے ایاز کو ڈاکو ظاہر کر دیا۔

    ایاز کے بھائی کے مطابق اہل محلہ ایاز کو جانتے تھے اس لیے انھوں نے کہا کہ ایاز کوئی ڈاکو نہیں بلکہ شریف شہری ہے۔ دوسری طرف ایاز کے اہل خانہ نے پولیس اہلکاروں کے خلاف سچل تھانے میں درخواست جمع کرا دی ہے۔