Tag: کراچی پولیس

  • امریکی شہریت کا معلوم ہوتے ہی کراچی پولیس نے اقدام قتل کے مبینہ ملزم کو چھوڑ دیا

    امریکی شہریت کا معلوم ہوتے ہی کراچی پولیس نے اقدام قتل کے مبینہ ملزم کو چھوڑ دیا

    کراچی: شہر قائد میں پولیس کے دہرے معیار کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، مبینہ طور پر امریکی شہریت کا معلوم ہوتے ہی کراچی پولیس نے اقدام قتل کے ملزم کو چھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس میں مقامی اور غیر ملکی شہریت رکھنے والوں کے لیے سزا اور جزا کے معاملے پر دہرا معیار سامنے آ گیا ہے، درخشاں پولیس نے مبینہ اقدام قتل کا ملزم پکڑا، لاک اپ کیا اور پھر چھوڑ دیا۔

    ملزم کون تھا؟ بغیر قانونی کارروائی کیسے چھوڑ دیا گیا؟ اے آر وائی نیوز نے مصدقہ تفصیلات حاصل کر لی ہیں، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات ڈیفنس خیابان شہباز میں واٹر ٹینکر پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں مبینہ پاکستانی نژاد امریکی شہری نے ٹینکر ڈرائیور پر گولیاں چلائیں۔

    ایک گولی ٹرک کے دروازے اور دوسری ٹائر پر لگی تھی، اور خوش قسمتی سے واقعے میں کوئی زخمی یا جانی نقصان نہیں ہوا، جب ٹرک ڈرائیور کی جانب سے پولیس کو اطلاع دی گئی تو درخشاں پولیس نے با اثر شخصیت دیکھ کر معاملہ ہی دبا دیا۔

    ابتدائی معلومات کے مطابق ملزم کی فیملی امریکی شہریت رکھتی ہے، اور فائرنگ کرنے والے نوجوان کی عمر 22 سال معلوم ہوئی ہے، پولیس نے ملزم کو لاک اپ سے نکال کر پستول بھی حوالے کر دی تھی۔

  • اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے انتہائی مطلوب بھتہ خور ضیا کالا کو گرفتار کر لیا

    اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے انتہائی مطلوب بھتہ خور ضیا کالا کو گرفتار کر لیا

    کراچی: اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے انتہائی مطلوب بھتہ خور ضیا کالا کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے تعلق رکھنے والے ایک بھتہ خور کو پولیس کے خصوصی تفتیشی یونٹ نے گرفتار کر لیا ہے، ملزم ضیا کالا کے خلاف پریڈی تھانے میں بھتے کا مقدمہ درج ہے۔

    ایس ایس پی جنید شیخ کے مطابق گرفتار ملزم کے گھر پر چھاپا مار کارروائی کی گئی تھی، ضیالا کالا کا تعلق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے ہے، جہاں وہ ایک مافیا چلاتا تھا، وہ بھتہ اکٹھا کر کے خود بھی رکھتا تھا اور دوسروں میں بھی تقسیم کرتا تھا۔

    ایس ایس پی جنید شیخ

    ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے میں بھتے کے حوالے سے بہت سی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں، اس سلسلے میں گرفتار ملزم سے تفتیش کے دوران اہم انکشافات متوقع ہیں۔ جنید شیخ کے مطابق گزشتہ ماہ ملزم کی ضمانت عدالت نے کینسل کر دی تھی۔

  • ‌‌کراچی  پولیس کے 65 سے زائد تھانیداروں کو  بلیک لسٹ کرنے کا فیصلہ

    ‌‌کراچی پولیس کے 65 سے زائد تھانیداروں کو بلیک لسٹ کرنے کا فیصلہ

    کراچی :پولیس کے 65 سے زائد تھانیداروں کو بلیک لسٹ کرنےکا فیصلہ کرلیا گیا، اسمگلنگ مافیا ،آرگنائزڈ کرائم ودیگر میں ملوث تھانیداروں کیخلاف کارروائی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس میں اعلیٰ تبدیلی کے بعد اگلا مرحلہ شروع ہوگیا ، حکام کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس کے 65 سے زائد تھانیدار بلیک لسٹ کرنےکا فیصلہ کرلیا گیا۔

    پولیس نے بتایا کراچی کے تینوں زونز سے ایس ایچ اوز تبدیل کئےجائیں گے، کراچی پولیس آفس میں لسٹیں تیار کی گئی ہیں، تمام ڈسٹرکٹ کے افسران اور اہلکاروں کی کارکردگی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ مافیا ،آرگنائزڈ کرائم ودیگر میں ملوث تھانیداروں کیخلاف کارروائی ہوگی۔

    کراچی میں زمینوں اور اسمگلنگ کیخلاف کریک ڈاؤن تیز کیا جائے گا اور غیر قانونی افغان باشندوں کیخلاف کریک ڈاؤن کیلئےنئی ٹیم اتاری جائے گی۔

  • کراچی  پولیس کو شارٹ ٹرم کڈنیپینگ مہنگی پڑگئی

    کراچی پولیس کو شارٹ ٹرم کڈنیپینگ مہنگی پڑگئی

    کراچی : پولیس کو شارٹ ٹرم کڈنیپینگ مہنگی پڑگئی، خاتون کو غیرقانونی حراست میں لے کر رقم وصولی کے بعد رہا کرنے کے معاملے پراہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شارٹ ٹرم کڈنیپنگ میں پولیس کے ملوث ہونے کا ایک اور واقعہ پیش آیا، خاتون کو غیرقانونی حراست میں لے کر تشدد کرکے رقم وصولی کے بعد رہا کیا گیا۔

    خاتون کو غیرقانونی حراست میں لے کر تشددکر کے رقم وصولی کے بعد رہا کرنے کے معاملے پر چاکیواڑہ تھانے کے سب انسپکٹر سمیت 4 اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    چاکیواڑہ تھانے کی سادہ لباس اسپیشل پارٹی نے فائزہ نامی خاتون کوحراست میں لیا تھا ، جس کے بعد اسپیشل پارٹی نےمتاثرہ خاتون کو بہیمانہ تشددکانشانہ بنایا تھا۔

    پولیس پارٹی نے تشدد کے بعد متاثرہ خاتون کو ایک لاکھ 50ہزارکے عوض رہاکیا، متاثرہ خاتون نے رہائی کے بعد پولیس کے مظالم کے حوالے سے ڈی آئی جی ساؤتھ کو آگاہ کیا تھا۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ کی ہدایت پر پولیس پارٹی کیخلاف کلری تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمےمیں سب انسپکٹر ذوالفقار، اہلکار نصر اللہ ، علی گل، آصف سندھی اور غلام نامزد ہے۔

  • خواتین سے ہراسگی، چہرہ شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی بھی پولیس کے کام نہ آئی

    خواتین سے ہراسگی، چہرہ شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی بھی پولیس کے کام نہ آئی

    کراچی کے مختلف علاقوں میں راہ چلتی خواتین سے ہراسگی کے واقعات نہ رک سکے، پولیس کی چہرے کو شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی بھی کام نہ آئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کچھ ہفتوں سے شہرقائد کے مختلف علاقوں میں راہ گزر خواتین کے ساتھ ہراسگی کے واقعات پیش آرہے ہیں جس کی روک تھام کے لیے اب تک پولیس کی جانب سے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جاسکے ہیں۔

    کراچی پولیس کی چہرے کو شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی بھی کام نہیں آرہی اور ملزم دھڑلے سے مکروہ حرکت کرتے ہوئے فرار ہوجاتے ہیں۔

    گزشتہ روز سمن آباد میں خاتون کوہراساں کرنے میں ملوث شخص کی پولیس کو اب تک تلاش ہے جب کہ ایک ماہ گزرنے کے باوجود گلستان جوہر میں خاتون سے نازیبا حرکت کرنے والا ملزم قانون کی گرفت میں نہیں آسکا ہے۔

    وزیر اعلیٰ کے نوٹس لینے کے بعد گلشن پولیس نے 3 مشکوک افراد کو حراست میں لیا تھا تاہم انھیں تفتیش کے بعد چھوڑ دیا گیا۔

    واضح رہے کہ18 جولائی کو اورنگی ٹائون کے علاقے میں بھی ایک خاتون کو ہراساں کرنے والے ملزم کو ڈسٹرکٹ ویسٹ پولیس کی جانب سے گرفتار کیا گیا تھا۔

  • پولیس نے شہریوں کو لوٹ کر فرارا ہونے والے اسٹریٹ کرمنلز کو پکڑ لیا

    پولیس نے شہریوں کو لوٹ کر فرارا ہونے والے اسٹریٹ کرمنلز کو پکڑ لیا

    کراچی: گلشن اقبال پولیس کا بلاک 1 میں اسٹریٹ کرمنلز سے مقابلہ ہوا، اہلکاروں نے 2 ملزمان کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گلشن اقبال بلاک 1 میں اسٹریٹ کرمنلز اور پولیس کے درمیان مقابلہ ہوا، پولیس اہلکاروں نے اس وقت ملزمان کو جا لیا جب وہ ہوٹل پر بیٹھے شہریوں سے لوٹ مار کرکے فرار ہو رہے تھے۔

    مقابلے کے بعد 2 ملزمان کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا ہے، پولیس کے مطابق ملزمان نے ہوٹل پر بیٹھے لوگوں سے لوٹ مار کی، فرار ہو نے کے دوران ان کے پولیس سے مد بھیڑ ہوگئی۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ملزمان کے قبضے سے 2 پسٹل، راؤنڈ اور چھینے ہوئے7 موبائل فون برآمد ہوئے ہیں۔

    ذارئع نے بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں مذکورہ ملزمان کو واردات کے بعد فرارہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔

  • رات گئے کراچی پولیس کا کومبنگ آپریشن، ہوٹلز اور گھروں کی چیکنگ

    رات گئے کراچی پولیس کا کومبنگ آپریشن، ہوٹلز اور گھروں کی چیکنگ

    رات گئے کراچی پولیس نے کومبنگ آپریشن کرتے ہوئے ہوٹلز اور گھروں کی چیکنگ کی، اس دوران 13 مشتبہ لڑکے کو حراست میں لے لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق رات گئے ڈسٹرکٹ سٹی پولیس کی جانب سے شہر میں مشترکہ کومبنگ آپریشن کیا گیا، آپریشن کے دوران مختلف ہوٹلز اور گھروں کو چیک کیا گیا۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ چیکنگ کے دوران 13 سالہ مشتبہ لڑکے کو حراست میں لیا گیا ہے جب کہ مزید قانونی کارروائی کے لیے اسے تھانے منتقل کر دیا گیا ہے،

    آپریشن کے دوران 50 سے زائد مشتبہ افراد کو تلاش ایپ ڈیوائس کے ذریعے چیک کیا گیا، مذکورہ آپریشن ایس ایس پی سٹی عارف عزیز کی سربراہی میں انجام دیا گیا۔

    سرچ آپریشن میں ایس ڈی پی او کھارادر، ایس ایچ او کھارادر اور لیڈی کانسٹیبلز بھی موجود تھیں۔

  • دبئی سے کراچی آنے والا ہاشم نامی شخص پولیس ناکے پر قتل، ایک ماہ قبل شادی ہوئی تھی

    دبئی سے کراچی آنے والا ہاشم نامی شخص پولیس ناکے پر قتل، ایک ماہ قبل شادی ہوئی تھی

    رپورٹر: عدنان راجپوت

    کراچی: دبئی سے کراچی آنے والے ہاشم نامی شخص کو پولیس ناکے پر قتل کر دیا گیا، مقتول کی ایک ماہ قبل شادی ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے منگھوپیر چنگی موڑ پر پولیس کی مبینہ فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا، جاں بحق شخص کی لاش عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی، جس کی شناخت محمد ہاشم کے نام سے ہوئی ہے، ہاشم نارتھ ناظم آباد بلاک ایس خلیل آباد کا رہائشی تھا۔

    اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ مقتول کو گشت پر مامور پولیس اہلکاروں نے روکنے کے دوران گولیاں ماری، مقتول کے ماموں رستم نے عباسی شہید اسپتال میں میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ہاشم 15 سال سے زائد عرصے سے دبئی میں مقیم تھا اور اب شادی کے لیے کراچی آیا ہوا تھا۔

    ماموں کا کہنا تھا کہ مقتول کی ایک ماہ قبل شادی ہوئی تھی، اور وہ اپنے دوست کے ساتھ نورانی زیارت کے لیے گیا ہوا تھا، واپس آتے ہوئے نہ رکنے پر پولیس نے دونوں پر فائرنگ کر دی۔

    پولیس نے واقعے سے متعلق مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق چنگی پر اے وی ایل سی پولیس کا ناکہ لگا ہوا تھا، ناکے پر موجود پولیس اہلکاروں کی تفصیلات اکھٹی کی جا رہی ہیں، جائے وقوعہ سے گولیوں کے خول بھی برآمد ہو گئے ہیں، اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔

  • کراچی : پولیس کے اعلیٰ افسران نے ایس پی لیاقت آباد بن کر شہریوں کو دھمکی دینے والے کو بچالیا

    کراچی : پولیس کے اعلیٰ افسران نے ایس پی لیاقت آباد بن کر شہریوں کو دھمکی دینے والے کو بچالیا

    کراچی : پولیس کے اعلیٰ افسران نے ایس پی لیاقت آباد بن کر شہریوں کو دھمکی دینے والے کو بچالیا اور کیس تفتیش شروع ہونے سے پہلے ہی ختم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شہریوں کو ایس پی لیاقت آباد بن کر دھمکانے کے معاملے پر اندرونی تفصیلات اےآر وائے نیوز نے حاصل کرلیں۔

    پولیس نے بتایا کہ ملزم شہریار نےخاتون کوایس پی لیاقت آباد بن کرفون کیاتھا، خاتون اور ملزم کی آڈیو پولیس افسران کو موصول ہوئی تھی، 26 جون کو لیاقت آباد میں مقدمہ ہوا اور ملزم کو بلایا گیا، ملزم شہریار نے اعتراف کیا کہ اس نےدھمکی آمیزفون کیاتھا۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کیس کےدوران اعلیٰ افسر کی جانب سےمداخلت کی گئی اور مبینہ طور پر ملزم کی گرفتاری پر سخت برہمی کااظہار کیا گیا جبکہ ایس ایچ اولیاقت آباد پر رشوت کاالزام لگا کرمعطل کردیا گیا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق ایس پی لیاقت آباد کوبھی معاملے کے بعد مشکلات کا سامنا رہا تاہم پولیس تفتیش شروع ہونے سے پہلے ہی ختم کرکے کیس دبا دیا گیا۔

  • کراچی میں پولیس سے اسلحہ چھیننے کے واقعات بڑھ گئے، کون ایسا کررہا ہے؟

    کراچی میں پولیس سے اسلحہ چھیننے کے واقعات بڑھ گئے، کون ایسا کررہا ہے؟

    کراچی میں شہریوں کی حفاظت پر مامور محافظوں کو خود اپنے اسلحے کی حفاظت کرنا مشکل ہو گیا، پولیس کےمزید 4 اہلکاروں کا اسلحہ چھن گیا۔ ایک ماہ کے دوران کراچی پولیس اہلکاروں سے چھینے گئے اسلحے کی تعداد 8 ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس کےمزید 4 اہلکاروں کا اسلحہ چھین لیا گیا ہے، ایک ماہ کے دوران کراچی پولیس کے اہلکاروں سے چھینے گئے اسلحے کی تعداد 8 ہوگئی ہے، اہلکاروں نے مختلف تھانوں میں اپنے ساتھ پیش آئے واقعے کی رپورٹ درج کروا ئی ہے، تاہم اب تک یہ پتا نہیں‌ چل سکا کہ کون ان واقعات میں ملوث ہے.

    شرافی گوٹھ تھانے میں ہیڈ کانسٹیبل رانا سہیل کی مدعیت میں اسلحہ چھینے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، منگھو پیر تھانے میں اہلکار ارسل رئیس نے بھی مقدمہ درج کروایا ہے جب کہ ایک اسلحہ چھیننے کا واقعہ کوئٹہ عرفات ہوٹل شرافی گوٹھ تھانےکی حدود میں پیش آیا ہے۔

    پولیس اہلکار کہنا ہے کہ ہم 3 اہلکار علاقے میں گشت کرتے ہوئے چائے کے ہوٹل پر پہنچے تھے، 2 موٹر سائیکلوں پر5 ملزمان آئے اور ہم پر پستول تان دی، اسلحے کے زور پر تینوں اہلکاروں کے 9 ایم ایم پستول چھین کر لے گئے۔

    اہلکار کے مطابق تینوں کے پرس موبائل فون اور دیگر سامان بھی چھینا گیا، واردات کے بعد ملزمان فیوچر موڑ کی جانب فرار ہو گئے، اہلکاروں نے موبائل بلا کر ملزمان کا تعاقب بھی کیا لیکن انھیں ڈھونڈنے میں کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔

    اس سے قبل مویشی منڈی ڈیوٹی پر جاتے ہوئے ملزمان نے منگھو پیر کے اہلکار ارسل رئیس کا سرکاری 9 ایم ایم پستول بھی چھینا لیا تھا، ایک ماہ کے دوران کراچی پولیس کے 8 اہلکاروں سے اسلحہ چھینا گیا ہے جس میں ایک سرکاری ایس ایم جی بھی شامل ہے۔ پولیس تاحال چھینے گئے اسلحے میں سے نہ کوئی اسلحہ ریکور کرواسکی ہے نہ ہی ملزمان کا پتا لگا سکی ہے۔