Tag: کراچی پولیس

  • اورنگی ٹاؤن میں پولیس اہل کاروں نے محنت کش کا گھر لوٹ لیا

    اورنگی ٹاؤن میں پولیس اہل کاروں نے محنت کش کا گھر لوٹ لیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں پولیس اہل کاروں نے محنت کش کا گھر لوٹ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹریٹ کرائمز میں جکڑے معاشی حب کراچی میں پولیس چھاپے کی آڑ میں لوٹ مار کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے، جرائم پیشہ گروہوں کے ساتھ ساتھ محکمہ پولیس کے اہل کار بھی شہریوں کو لوٹنے میں مصروف ہیں۔

    کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں حالیہ واقعے میں پولیس اہل کاروں نے ایک محنت کش کا گھر لوٹ لیا ہے، پولیس اہل کاروں نے ایک مزدور کے گھر پر جعلی چھاپا مارا، اور موبائل فونز، نقدی اور زیورات لے کر فرار ہو گئے۔

    متاثرہ محنت کش نے اورنگی تھانے میں نامعلوم پولیس پارٹی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا، مقدمے میں 3 سے 4 سادہ لباس، اور 3 باوردی پولیس اہل کاروں کو نامزد کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پولیس حکام نے گھر میں لوٹ مار کرنے والے سرکاری اہل کاروں کی تلاش شروع کر دی ہے۔

  • شہری نے پولیس کے خلاف چوری کی درخواست دے دی

    شہری نے پولیس کے خلاف چوری کی درخواست دے دی

    کراچی: شہر قائد میں ایک شہری نے پولیس کے خلاف چوری کی درخواست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پولیس اہلکار چھاپوں کی آڑ میں چوریاں کرنے لگے ہیں، ایک شہری نے الزام لگایا کہ قائد آباد میں پولیس نے ان کے گھر پر بغیر وارنٹ چھاپا مار کر سونا، لاکھوں روپے اور گھر والوں کے موبائل فون لوٹ لیے۔

    متاثرہ شہری کے مطابق پولیس نے ان کے بھیجتے کو حراست میں لے کر 30 ہزار روپے رشوت لے کر چھوڑا، متاثرہ شہری نے الزام لگایا کہ پولیس زبردستی ان کا تعلق جرائم پیشہ افراد سے جوڑ رہی ہے۔

    قائد آباد مسلم آباد کے رہائشی شہری نے ایس ایس پی ملیر کے دفتر میں متعلقہ پولیس افسران کے خلاف درخواست جمع کرا دی، جس میں کہا گیا ہے کہ پولیس اہل کاروں نے چھاپے کے وقت ان کے گھر سے 10 تولہ سونا اور 5 لاکھ روپے لوٹے۔

    متاثرہ شہری نے آئی جی سندھ سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

  • کراچی میں ایک اور پولیس اہلکار لٹیروں کا نشانہ بن گیا، مزاحمت پر زخمی

    کراچی میں ایک اور پولیس اہلکار لٹیروں کا نشانہ بن گیا، مزاحمت پر زخمی

    کراچی: شہر قائد میں ایک اور پولیس اہلکار لٹیروں کا نشانہ بن گیا، مزاحمت پر گولی لگنے سے اہلکار اکرام زخمی ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے عزیز آباد بھنگوریہ گوٹھ میں فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار زخمی ہو گیا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ ڈکیتی مزاحمت کے دوران پیش آیا تھا۔

    پولیس حکام کے مطابق اہلکار اکرام اپنے دوستوں کے ہمراہ ہوٹل پر بیٹھا ہوا تھا کہ موٹر سائیکل سوار لٹیروں نے ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کر دی۔

    پولیس اہلکار اکرام پیٹ میں گولی لگنے سے زخمی ہوگیا، جسے فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

  • کراچی پولیس کے موٹو پتلو رشوت لینے لگے، ویڈیو سامنے آ گئی

    کراچی پولیس کے موٹو پتلو رشوت لینے لگے، ویڈیو سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد کی پولیس کی رشوت ستانیوں کی کہانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، تاہم اب موٹو پتلو کے نام سے مشہور دو اہل کاروں کی رشوت ستانی کا بھی چرچا ہونے لگا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس، تھانہ لیاقت آباد کے دو اہل کاروں کی رشوت لینے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آئی ہے، یہ اہل کار موٹو پتلو کے نام سے مشہور ہیں، ویڈیو سامنے آنے پر ایس ایس پی نے ایکشن بھی لے لیا۔

    ویڈیو میں ایک موٹے اور ایک پتلے پولیس اہل کار کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد کی مارکیٹ میں رشوت لیتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    لیاقت آباد کے ریڑھی بانوں نے شکایت کی ہے کہ یہ دو اہل کار روزانہ کی بنیاد پر رشوت لینے آتے ہیں اور کوئی ریڑھی والا رشوت نہ دے تو سخت ناروا سلوک کیا جاتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ پولیس حکام کو اس معاملے کی تحقیقات کروانی چاہیے۔

    گزشتہ روز 14 جون کو ایس ایس پی ڈسٹرکٹ سینٹرل نے ویڈیو میں نظر آنے والے دونوں اہل کاروں کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے انھیں معطل کر کے کوارٹر گارڈ کر دیا۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ ایس ایس پی ڈسٹرکٹ سینٹرل نے واقعے کی مکمل انکوائری اے ایس پی لیاقت آباد ڈویژن کے سپرد کر دی ہے، انکوائری مکمل ہونے پر محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • کراچی میں رات گئے 2 پولیس مقابلوں میں ایک ملزم ہلاک، 3 گرفتار

    کراچی میں رات گئے 2 پولیس مقابلوں میں ایک ملزم ہلاک، 3 گرفتار

    کراچی: شہر قائد میں رات گئے 2 پولیس مقابلوں میں ایک ملزم ہلاک اور 3 کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ کی آخری رات کو تین پولیس مقابلوں کے بعد گزشتہ رات کو بھی کراچی میں دو پولیس مقابلے ہوئے ہیں، جن میں ایک ملزم ہلاک اور تین کو گرفتار کیا گیا۔

    ایک مقابلے میں نشتر روڈ کے ایم سی ورکشاپ کے قریب دوران چیکنگ پولیس نے مشتبہ افراد کو روکا تو ملزمان نے پولیس پر فائرنگ کر دی، فائرنگ کے تبادلے میں 2 ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار ہوئے۔

    ایس ایس پی سٹی عارف عزیز کے مطابق ڈاکوؤں کی شناخت واجد اور زبیر کے نام سے ہوئی، گرفتار زخمی ڈاکو زیبر اسپتال منتقلی کے دوران دم توڑ گیا، جب کہ دوسرے ڈاکو کو سول اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

    ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں کا کریمنل ریکارڈ چیک کیا جا رہا ہے، ڈاکوؤں سے پستول، مسروقہ موبائل فون اور موٹر سائیکل برآمد ہوئی۔

    کراچی میں رات گئے 3 پولیس مقابلے، ایک ڈاکو ہلاک، 3 گرفتار

    ایف بی انڈسٹریل ایریا میں بھی پولیس اور اسٹریٹ کرمنلز کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے بعد ایک زخمی سمیت 2 ڈاکو گرفتار کیے گئے، گرفتار ڈاکوؤں میں عبداللہ اور عصمت خان شامل ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں سے ایک پستول، موبائل فون، نقدی اور موٹر سائیکل برآمد ہوئی۔

  • کراچی : پولیس کی کارروائی ، بھاری تعداد میں اسمگل شدہ چھالیہ پکڑگئی

    کراچی : پولیس کی کارروائی ، بھاری تعداد میں اسمگل شدہ چھالیہ پکڑگئی

    کراچی : سچل پولیس نے کوئٹہ بس اڈے پر چھاپہ مار کر5 کروڑ مالیت کی چھالیہ برآمد کرلی، چھالیہ کوئٹہ سے اسمگل ہوکر کراچی لائی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سچل پولیس نے کوئٹہ بس اڈے پر کارروائی میں بھاری تعداد میں اسمگل شدہ چھالیہ پکڑلی، جس کی مالیت 5 کروڑ روپے سے زائد ہے۔

    ایس پی سہراب گوٹھ چوہدری سہیل فیض نے بتایا کہ کارروائی کے دوران بس اڈے کا مالک اسماعیل فرار ہوگیا ہے ، چھالیہ کوئٹہ سے اسمگل ہوکر کراچی لائی گئی تھی۔

    سہیل فیض کا کہنا تھا کہ برآمد شدہ چھالیہ5 ٹرکوں پر لاد کر تھانے پہنچائی گئی، یہ چھالیہ کراچی کے مختلف علاقوں میں سپلائی ہونا تھی۔

    ایس پی سہراب گوٹھ نے مزید بتایا کہ چھالیہ گٹکا ماوا کے کاروبار کے لئے منگوائی گئی تھی۔

  • کراچی پولیس نے شہر میں جلاؤ گھیراؤ کرنے والے ملزمان کی تصاویر جاری کردیں

    کراچی پولیس نے شہر میں جلاؤ گھیراؤ کرنے والے ملزمان کی تصاویر جاری کردیں

    کراچی: انویسٹی گیشن پولیس نے شہر قائد میں جلاؤ گھیراؤ کرنے والے ملزمان کی تصاویر جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق انویسٹی گیشن پولیس شرقی نے سی سی ٹی وی کی مدد سے ملزمان کی تلاش تیز کردی۔

    پولیس نے بتایا کہ 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ کرنے والے شرپسند ملزمان کی شناخت کے لیے نادرا سے بھی مدد لی جائے گی، ملزمان کیخلاف دہشت گردی ایکٹ اور دیگر سنگین مقدمات قائم ہیں۔

    کراچی میں بدامنی اور جلاؤ گھیراؤ کرنے والوں کیخلاف کارروائی، 286 افراد گرفتار

    پولیس نے بتایا کہ ملزمان ٹیپو سلطان، فیروز آباد اور مبینہ ٹاؤن  انویسٹی گیشن پولیس کو مطلوب ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ شرپسندوں نے 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ اور املاک کو نقصان پہنچایا تھا۔

    پولیس نے مزید بتایا کہ ملزمان پیپلز ریڈبس، پولیس وین، واٹر بائوزر، رینجرز چوکی کو آگ لگانے میں ملوث ہیں۔

    خیال رہے کہ 9مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو گرفتار کرلیا گیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔

    کراچی میں عمران خان کی گرفتاری کیخلاف احتجاج کیا گیا ، اس دوران پیپلز بس سروس کی بسوں کو نقصان بھی پہنچایا گیا اور توڑ پھوڑ کی گئی تھی جبکہ ریڈ بس کو بھی آگ لگا دی گئی تھی۔

  • 2017 سے کئی بار گرفتار ہو کر چھوڑے جانے والے اسٹریٹ کریمنلز کے انکشافات

    2017 سے کئی بار گرفتار ہو کر چھوڑے جانے والے اسٹریٹ کریمنلز کے انکشافات

    کراچی: شہر قائد میں 2017 سے کئی بار گرفتار ہو کر چھوڑے جانے والے اسٹریٹ کریمنلز نے اپنی وارداتوں سے متعلق کئی انکشافات کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے جوہر آباد پولیس کے ہاتھوں گزشتہ روز گرفتار اسٹریٹ کریمنلز وقار عرف پنگا اور حسن دلپولے نے اپنے اعترافی بیانات میں کہا ہے کہ انھوں نے گینگ کی صورت کئی وارداتیں کیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ اسٹریٹ کریمنلز کے دیگر ساتھیوں میں ندیم عرف پیا، مصطفیٰ عرف ببلو، ستارا عرف کاشان شامل ہیں، ان ملزمان میں سے ندیم عرف پیا اور ستارا عرف کاشان جیل میں ہیں، جب کہ مصطفیٰ عرف ببلو فرار ہے۔

    ملزمان وقار اور حسن کے بیان کے مطابق وہ 2017 سے مسلسل وارداتیں کر رہے ہیں، ہر بار گرفتار ہو کر چھوڑ دیے جاتے ہیں اور دوبارہ وارداتیں کرتے ہیں۔ انھوں نے اسٹریٹ کرائمز، موبائل فون، موٹر سائیکل چھیننے، اور ڈکیتیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔

    ملزم وقار نے بتایا کہ اس نے 2017 میں کاشان کے ساتھ نارتھ ناظم آباد طاہر ولا میں واردات کی، مصطفیٰ کے ساتھ واٹر پمپ چورنگی، اور ندیم کے ساتھ گلشن اقبال میں وارداتیں کیں۔

    اعتراف کرتے ہوئے ملزم وقار نے مزید بتایا کہ ندیم کے ساتھ گلشن میں دوران واردات گولی چلنے سے شہری ہلاک ہو گیا تھا۔

    ملزم نے ندیم نے 2017 میں کاشان کے ساتھ سہراب گوٹھ، 2019 میں مصطفیٰ کے ساتھ سخی حسن پر، ستارا کے ساتھ نیپا چورنگی، حسن کے ساتھ جوہر چورنگی اور الہٰ دین پارک پر وارداتیں کیں۔

    یہ ملزمان پہلے بھی تیموریہ، سرسید اور گلشن اقبال میں قتل اور ڈکیتی کے مقدمات میں گرفتار ہو چکے ہیں، ملزمان سے تیس بور کی 2 پستولیں، پاپوش نگر سے چھینی گئی موٹر سائیکل برآمد ہوئی تھی، پولیس حکام کے مطابق ملزمان کے خلاف مقدمات درج ہیں اور ان کے خلاف مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔

  • ڈاکوؤں کو گولیاں مارنے والے کار سوار کا سراغ نہیں مل سکا، کراچی پولیس

    ڈاکوؤں کو گولیاں مارنے والے کار سوار کا سراغ نہیں مل سکا، کراچی پولیس

    کراچی: پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شہر قائد کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں ڈاکوؤں کو گولیاں مارنے والے کار سوار کا سراغ نہیں مل سکا۔

    تفصیلات کے مطابق نارتھ ناظم آباد بلاک ڈی میں شہری کی فائرنگ سے 2 ڈاکوؤں کی ہلاکت کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آ گئی۔

    گزشتہ روز پیش آئے واقعے میں ایک کار سوار شہری نے سڑک سے گزرتے ہوئے 2 مبینہ ڈاکوؤں پر فائرنگ کی تھی، جس میں دیکھا گیا کہ گولی لگتے ہی ایک ڈاکو زمین پر گرا اور دوسرا بائیک چلاتا رہا۔

    فوٹیج کے مطابق کار سوار شہری نے دوسرے مبینہ ڈاکو کو بھی کچھ فاصلے پر جا کر گولی مار دی، جس سے وہ بھی زمین پر گر گیا۔

    نارتھ ناظم آباد پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے کار سوار شہری کا سراغ نہیں مل سکا، پولیس کا دعویٰ ہے کہ شہری کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے دونوں ڈاکو تھے۔

    ہلاک ملزمان کے قبضے سے ملنے والے پستول ضبط کر لیے گئے ہیں۔

  • کراچی میں‌ شادی کی تقریب سے واپسی پر پولیس کانسٹیبل قتل

    کراچی میں‌ شادی کی تقریب سے واپسی پر پولیس کانسٹیبل قتل

    کراچی: شہر قائد میں‌ شادی کی تقریب سے واپسی پر ایک پولیس کانسٹیبل کو قتل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سرجانی موڑ کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے پولیس اہل کار عظیم حیدر کو قتل کر دیا۔

    ایس ایچ او سرجانی کے مطابق 30 سالہ اہل کار عظیم حیدر شادی کی تقریب سے واپس آ رہا تھا، کہ سرجانی موڑ گرین بس اسٹاپ کے قریب اس کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا، جس سے وہ موقع ہی پر جاں بحق ہو گیا۔

    جب پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی تو انھوں نے مقتول کے پاس پرس اور موبائل فون موجود پائے، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ ڈکیتی مزاحمت کا نہیں ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق مقتول اہلکار عظیم حیدر کے پاس ذاتی اسلحہ بھی موجود تھا، جو اس کی لاش کے پاس ہی مل گیا ہے۔ پولیس واقعے سے متعلق مزید تفتیش کر رہی ہے۔