Tag: کراچی چڑیا گھر

  • سفاری پارک میں ہتھنی مدھوبالا کے استقبال کی تیاریاں مکمل

    سفاری پارک میں ہتھنی مدھوبالا کے استقبال کی تیاریاں مکمل

    سفاری پارک میں مدھوبالا کے استقبال کی تیاریاں مکمل ہوگئی، کراچی چڑیا گھر میں موجود مدھوبالہ نامی ہتھنی کو کل سفاری پارک منتقل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی چڑیا گھر میں موجود مدھوبالہ نامی ہتھنی کو کل سفاری پارک منتقل کیا جائیگا، عالمی تنظیم فور پاز کی ٹیم نے انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے۔

    مدھوبالا نامی ہتھنی کو 15 سال بعد چڑیا گھر سے سفاری پارک منتقل کیا جائیگا جہاں خاص طور پر وسیع طرز پر تعمیر کردہ مقام پر سونیا اور ملائیکہ نامی ہتھنی پہلے سے موجود ہیں۔

    فور پاز نامی تنظیم کے ڈاکٹرز اور دیگر ماہرین نے انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے۔ ترجمان کے مطابق مدھوبالا کو منقل کرنے سے قبل صحت کا جائزہ لیا جائیگا اور روٹ کی کلیئرنس دی جائیگی۔

    منگل کی دوپہر سفاری پارک میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں میئر کراچی سمیت غیر ملکی سفیر بطور مہمان خصوصی شرکت کرینگے۔

  • کراچی چڑیا گھر میں نور جہاں ہتھنی کی موت  کا معاملہ سینٹ تک جا پہنچا

    کراچی چڑیا گھر میں نور جہاں ہتھنی کی موت کا معاملہ سینٹ تک جا پہنچا

    اسلام آباد : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائےموسمیاتی تبدیلی نے کراچی چڑیا گھر میں ہتھنی نور جہاں کی موت پررپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی چڑیا گھر میں ہتھنی نور جہاں کی موت کا معاملہ سینیٹ تک جا پہنچا، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائےموسمیاتی تبدیلی نےہتھنی کی موت پررپورٹ طلب کرلی۔

    اسسٹنٹ سیکریٹری وائلڈ لائف اور وزارت موسمیاتی تبدیلی نے ڈائریکٹر چڑیا گھر کو مراسلہ ارسال کردیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ ہتھنی نور جہاں کی موت سے متعلق قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دی جائے۔

    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کا اجلاس 18 مئی کو طلب کرلیا گیا ہے، مراسلے میں کہا ہے کہ ہتھنی کی موت سے متعلق 15مئی تک جامع رپورٹ فراہم کی جائے۔

    کنزرویٹر وائلڈ لائف ،سندھ وائلڈ لائف کوبھی معاملے سےمتعلق معلومات فراہمی کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    ڈائریکٹر چڑیا گھر کی جانب سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو رپورٹ کی فراہمی کیلئے اقدامات جاری ہے، حکام کا کہناہے کہ قائمہ کمیٹی کوہتھنی کی صحت ، بیماری ، علاج اورموت سے متعلق تفصیلی رپورٹ دی جارہی ہے۔

  • کراچی چڑیا گھر کی ہتھنی نور جہاں سے متعلق اہم انکشافات

    کراچی چڑیا گھر کی ہتھنی نور جہاں سے متعلق اہم انکشافات

    کراچی : سربراہ ٹیم فار پاز ڈاکٹر عامر خلیل نے انکشاف کیا ہے کہ جوجراثیم نور جہاں کے نمونوں میں پائے گئے وہی مدھوبالا میں بھی پائے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی چڑیا گھر کی ہتھنی نورجہاں سے متعلق اہم انکشافات سامنے آئے، سربراہ ٹیم فار پاز ڈاکٹر عامر خلیل نے کہا ہے کہ نورجہاں کے خون کےنمونوں کاجائزہ لیاگیا، جوجراثیم نورجہاں کےنمونوں میں پائےگئےوہی مدھوبالا میں بھی پائے گئے۔

    سربراہ ٹیم فار پاز کا کہنا تھا کہ یہ جراثیم مدھوبالا کو مزید بیماریوں میں ڈال سکتے ہیں، مدھوبالا کو بروقت ادویات کی فراہمی کی ضرورت ہے۔

    ڈاکٹر عامر خلیل نے کہا کہ انتظامیہ کو کہا ہے اسے منتقل کیا جائے، نور جہاں کے ٹخنے کے جوائنٹ میں شدید مسائل تھے، وہ اپنی پچھلی ٹانگیں استعمال نہیں کرتی تھی وہ معذور تھی۔

    خیال رہے سفاری پارک میں مدھوبالا ہتھنی کے نئے گھر کی تیاری شروع کردی گئی ، مدھوبالا کو مقررہ وقت پر سفاری منتقل کردیا جائے گا۔

    ڈائریکٹر چڑیا گھر و سفاری کنور ایوب کو 45 روز میں مدھو بالا کا گھر بنانے کا ٹاسک دے دیا تھا، جس کے بعد سفاری پارک میں مدھو بالا کا انکلوثر تعمیر کرنے کیلئے ڈیزائن تیار کرلیا گیا تھا ۔

  • کراچی چڑیا گھر کی ہتھنی کی صحت یابی سے متعلق انٹرنیشنل ویٹ ڈاکٹرز کا انکشاف

    کراچی چڑیا گھر کی ہتھنی کی صحت یابی سے متعلق انٹرنیشنل ویٹ ڈاکٹرز کا انکشاف

    کراچی: چڑیا گھر کی بیمار ہتھنی نور جہاں کی صحت یابی سے متعلق ’فور پاز‘ کے انٹرنیشنل ویٹ ڈاکٹرز نے تکلیف دہ انکشاف کیا ہے کہ اس کی حالت میں بہتری نہیں آ رہی ہے۔ بین الاقوامی ڈاکٹرز نے صحت مند ہاتھی مدھو بالا کو کسی موزوں جگہ منتقلی کا بھی مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فور پاز کے بین الاقوامی ڈاکٹرز نے انسٹاگرام پر نور جہاں ہتھنی کی ویڈیو شئیر کی ہے، جس کے کیپشن میں اس کی صحت کے حوالے سے یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ ’’فور پاز کی مقامی ٹیم کی مسلسل نگرانی اور کوششوں کے باوجود نور جہاں کی صحت میں بہتری نہیں آ رہی ہے۔‘‘

    بین الاقوامی ڈاکٹرز کے مطابق کئی کوششوں کے باوجود ہتھنی خود سے پیروں پر کھڑا ہونے سے قاصر ہے، اس کی حالت تشویش ناک اور غیر یقینی ہے۔

    پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’’بین الاقوامی اور قومی ماہرین اور جانوروں کے ڈاکٹروں کی ایک فوری کمیٹی مشورہ دے گی کہ نور جہاں کے مستقبل کو کیسے آگے بڑھایا جائے، فیلڈ پر موجود ٹیم اس کی تکلیف کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، اور ہم اس کوشش میں شامل ہر فرد کی تعریف کرتے ہیں۔‘‘

    ڈاکٹرز نے لکھا ’’پچھلے دورے پر افریقی ہاتھیوں کو موزوں گھر میں منتقل کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا جس پر عمل نہیں کیا گیا، موجودہ صورت حال کے ساتھ ہم صحت مند ہاتھی مدھوبالا کی فوری منتقلی کا مطالبہ کرتے ہیں، کیوں کہ مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے ایک اور بڑا نقصان ہو سکتا ہے۔‘‘

    فور پاز نے پاکستان کے ہاتھیوں کے اچھے مستقبل کی امید ظاہر کی اور کہا کہ وہ اس مقصد کے لیے کام جاری رکھیں گے۔

  • ’ہتھنی کی حالت آئی سی یو مریض جیسی ہے‘

    ’ہتھنی کی حالت آئی سی یو مریض جیسی ہے‘

    کراچی: کراچی چڑیا گھر میں ہتھنی نور جہاں کی طبیعت تاحال نازک ہے، ڈاکٹروں نے 24 گھنٹے اہم قرار دے دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر چڑیا گھر کنور ایوب نے کہا ہے کہ ہتھنی نور جہاں کا انرجی لیول نیچے آ گیا ہے، غیر ملکی ڈاکٹروں کی ٹیم پاکستان آ رہی ہے، جانوروں کے طبی ماہرین کی ٹیم نے کہا تھا کہ ہتھنی کی حالت آئی سی یو مریض جیسی ہے۔

    انھوں نے کہا ’’نور جہاں ہتھنی کے علاج سے متعلق ڈاکٹر عامر ہم سے رابطےمیں ہیں، ہتھنی کو جتنی ادویات اور خوراک وغیرہ دی جا رہی ہے وہ سب ڈاکٹرز کی ہدایت پر کیا جا رہا ہے۔‘‘

    ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمان نے کہا کہ ہتھنی کو آج کرین کی مدد سے چلانے کی کوشش کی جائے گی، شدید بیماری کی وجہ سے نور جہاں کھڑے ہونے سے قاصر ہے، نور جہاں کی مسلسل دیکھ بھال کی جا رہی ہے، غیر ملکی ڈاکٹرز کو چڑیا گھر آنے کے لیے خط لکھا ہے، علاج کے سلسلے میں ویڈیو لنک کے ذریعے ڈاکٹروں سے مشورہ کیا جا رہا ہے۔

    لیگل کنسلٹنٹ فار پاز اویس اعوان نے کہا کہ 4 دنوں سے ہم مسلسل کام کر رہے ہیں، نور جہاں ہار نہیں مان رہی تو ہم بھی ہار نہیں مانیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ نور جہاں ہتھنی کے علاج کے حوالے سے آج کا دن بہت اہم ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ بڑا جانور گر جائے تو کھڑا کرنا مشکل ہے، ہتھنی پہلے کیسے گری یہ نہیں معلوم لیکن اب بہتر ہو رہی ہے۔

  • کراچی چڑیا گھر میں جانوروں اور پرندوں کی اموات کی  وجہ سامنے آگئی

    کراچی چڑیا گھر میں جانوروں اور پرندوں کی اموات کی وجہ سامنے آگئی

    کراچی : چڑیا گھر کے جانوروں اور پرندوں کی اموات کی وجہ سامنے آگئی ، جس کے بعد چڑیا گھر کی انتظامیہ نے افسران کو خط لکھ کر آگاہ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی چڑیا گھر میں جانوروں اور پرندوں کی اموات کی وجہ سامنے آگئی، چڑیا گھر کے جانوروں اور پرندوں کیلئے نہ تو کوئی اسپتال ہے نہ ہی کوئی لیبارٹری ہے۔

    چڑیا گھر کی انتظامیہ نے افسران کو خط لکھ کر آگاہ کردیا، جس میں کہا ہے کہ پرائیوٹ لیبارٹری سے درخواست کرکے ٹیسٹ کروائے جاتے ہیں،جانوروں اور پرندوں کے لئے کوئی ڈاکٹر بھی موجود نہیں۔

    خط میں کہا گیا کہ جانوروں کے بیمار ہونے پر پرائیوٹ ڈاکٹرز سے مدد لی جاتی ہے، چڑیا گھر،سفاری پارک میں اسپتال،لیبارٹری کھولنےکی سفارش سندھ حکومت کی جائے۔

    انتظامیہ کا کہنا تھا کہ 15 روز کے دوران گولڈن ٹائیگر کی موت اور ہتھنی کی جوڑی بیماری میں مبتلا ہوچکی ہے۔

  • ہتھنیوں کے روٹ کینال میں تاخیر، آپریشن کیسے کیا جائے گا؟ ڈاکٹر نے بتا دیا

    ہتھنیوں کے روٹ کینال میں تاخیر، آپریشن کیسے کیا جائے گا؟ ڈاکٹر نے بتا دیا

    کراچی: بیرون ملک سے دانتوں کی تکلیف میں مبتلا کراچی چڑیا گھر کی دو ہتھنیوں کے آپریشن کے لیے آنے والے ماہرین کے پاکستان پہنچنے میں تاخیر ہو گئی ہے، جو آج رات ترکی کے شہر استنبول سے کراچی پہنچیں گے۔

    اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بین الاقوامی تنظیم فور پاز کی 4 ڈاکٹروں کی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر امیر خلیل نے کہا ہے کہ ہمارے 2 سرجنز پاکستان کی تاریخ کے پہلے اور انوکھے روٹ کینال کے لیے آپریشن کا سامان لے کر آج رات استنبول سے کراچی پہنچیں گے۔

    غیر ملکی ڈاکٹرز کی ٹیم نے دونوں ہتھنیوں کا معائنہ کر لیا ہے، ڈاکٹر امیر خلیل کا کہنا ہے کہ آپریشن کے انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے، یہ اپنی نوعیت کا انوکھا روٹ کینال ثابت ہوگا، جس میں ہتنھی کے بیک وقت دونوں طرف کے دانت نکالے جائیں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ ہتھنی کو لٹا کر روٹ کینال نہیں کر سکتے، لیکن اسے بے ہوش کرنے کے بعد روٹ کینال کریں گے، اور اس لیے ہتھنی کے سر کو دونوں طرف سے سہارا دیا جائے گا، انھوں نے کہا کہ یہ آپریشن ہتھنیوں کے لیے نقصان دہ نہیں ہے، اور آپریشن میں مزید دیر نہیں لگا سکتے۔

    ڈاکٹر امیر خلیل کے مطابق ہاتھی کے دانتوں کے مسائل کے علاج کا ایسا طریقہ پہلے کبھی استعمال نہیں کیا گیا، ماہر ویٹرنریرین ایک جدید طریقہ استعمال کریں گے جو روایتی طریقہ سے بہت کم نقصان والا ہے، کیوں کہ روایتی سرجری صرف رسکی اینستھیزیا کے تحت ہی ممکن ہے اور اس کے نتیجے میں سرجری کے بعد طویل علاج بھی ضروری ہوگا، جس میں پیچیدگیوں کا خطرہ زیادہ ہوگا۔

    طریقہ کار

    انھوں نے کہا ہم ‘اسٹینڈنگ’ مسکن دوا کے تحت سرجری کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، یعنی ہتھنی کو کھڑے حالت میں بے ہوشی کی دوا دی جائے گی، اور یہ علاج اتنا منفرد ہے کہ اس کے لیے خصوصی آلات بھی تیار کرنے پڑے ہیں۔

    یہ سرجری برلن کے لیبنز انسٹی ٹیوٹ فار زو اینڈ وائلڈ لائف ریسرچ (پروفیسر تھامس ہلڈیبرانڈ اور ڈاکٹر فرینک گورٹز) کے 2 ماہر ویٹرنرینز کریں گے، جو ڈاکٹر امیر خلیل کی قیادت میں فور PAWS ٹیم کا حصہ ہیں۔

    کراچی زو کی ہتھنیاں دانتوں کی تکلیف میں مبتلا، روٹ کینال آپریشن ہوگا

    ڈاکٹروں کی ٹیم پروسیجر کے دوران ہتھنی کی دانتوں سے مردہ بافتوں کو ہٹائے گی، جڑ کی نالی کو صاف کرے گی، اور مقامی ٹیم کو سکھائے گی کہ کس طرح سوزش کو روکنے اور زخموں کی حفظان صحت کو برقرار رکھنے کے لیے علاج کے بعد باقاعدگی سے صفائی کرنی ہے۔

    یہ طریقہ دوسرے قسم کے جانوروں جیسا کہ گھوڑوں کے علاج کے لیے استعمال کیا گیا ہے، لیکن پہلے کبھی ہاتھی پر استعمال نہیں ہوا۔

    واضح رہے کہ ہتھنیوں کے روٹ کینال اور علاج پر آنے والی لاگت بین الاقوامی تنظیم فور پاز برداشت کر رہی ہے، جو لوگوں کے عطیات کے ذریعے اسے پورا کرتی ہے۔

    خیال رہے کہ کراچی چڑیا گھر کی 16 سالہ مدھو بالا اور 17 سالہ نور جہاں دونوں ہتھنیوں کا روٹ کینال ہوگا۔

  • کراچی چڑیا گھر میں موجود نایاب نسل کا سفید شیر ہلاک

    کراچی چڑیا گھر میں موجود نایاب نسل کا سفید شیر ہلاک

    کراچی: چڑیا گھر میں موجود نایاب نسل کا سفید شیر ہلاک ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی زو میں موجود نایاب نسل کا سفید شیر 13 دن بیمار رہنے کے بعد آخر کار مر گیا، زو انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شیر نمونیا کا شکار تھا، اور نہایت کمزور ہونے کے باعث دوران علاج مر گیا۔

    چڑیا گھر انتظامیہ کے مطابق نایاب نسل کے اس سفید شیر کو افریقا سے 2012 میں درآمد کیا گیا تھا، شیر کو اُس وقت ایک کروڑ روپے کی خطیر رقم ادا کر کے لایا گیا تھا، شیر کی عمر 14 سے 15 سال تھی۔

    ترجمان بلدیہ عظمیٰ کراچی کا کہنا ہے کہ سفید شیر کو ٹی بی کا مرض لاحق تھا، اور اس کے پھیپھڑوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا، شیر کا پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے، رپورٹ سامنے آنے پر موت کی وجہ سامنے لائی جائے گی۔

    دوسری طرف ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کراچی چڑیا گھر میں سفید شیر کے مرنے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل کراچی زو میں جانوروں کو کھانا فراہم کرنے والے ٹھیکیدار نے بقایہ جات ادا نہ ہونے کی وجہ سے جانوروں کو کھانا دینا بند کر دیا تھا، جس کے باعث تین روز تک چڑیا گھر کے جانوروں نے کچھ نہیں کھایا۔

    کراچی، چڑیا گھر کے جانور لاغر ہوگئے؟ انتظامیہ نے ویڈیو شیئر کردی

    تاہم ترجمان بلدیہ عظمیٰ کراچی نے تردید کرتے ہوئے کہا چڑیا گھر میں جانوروں کی خوراک سے متعلق خبریں حقائق کے منافی ہیں، کے ایم سی افسران کے دورے میں یہ بات سامنے آئی کہ چڑیاگھر میں موجود جانوروں کے لیے ایک ہفتےکی خوراک موجود ہے، اور چڑیا گھر اور سفاری پارک کے تمام جانور صحت مند ہیں۔

  • بقایاجات کی عدم ادائیگی ، کراچی چڑیا گھر کے جانوروں کا کھانا بند کردیا گیا

    بقایاجات کی عدم ادائیگی ، کراچی چڑیا گھر کے جانوروں کا کھانا بند کردیا گیا

    کراچی: ٹھیکے دار نے بقایاجات کی عدم ادائیگی پر کراچی کے چڑیا گھر کے جانوروں کا کھانا بند کر کے نوٹس چسپاں کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے چڑیا گھر میں جانوروں کا کھانا فراہم کرنے والے ٹھیکے دار نے بقایا جات کی ادائیگی نہ ہونے پر خوراک کی فراہمی بند کردی۔

    کے ایم سی کے محکمہ فنانس نے ٹھیکے دار کو فروری سے خوراک فراہمی کے بلز کی ادائیگی نہیں کی ، ٹھیکدار نے آج سے خوراک بند کرکے نوٹس چسپاں کردیا پے۔

    جس میں کہا ہے کہ بقایا جات کی ادائیگی کرو ورنہ جانوروں کا کھانا فراہم نہیں کیا جائے گا۔

    چڑیا گھر کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ چڑیا گھر کے راشن گوڈائون میں جانوروں کے لیے صرف چند دنوں کا کھانا موجود ہے ، خوراک کی فراہمی بند ہو جانے کے باعث سینکڑوں جانوروں کو خوراک کے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صورتحال یہ رہی تو جانوروں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوسکتے ہے ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب اور میونسپل کمشنر افضل زیدی تمام صورتحال سے بے خبر ہے۔

    ڈائر یکٹر چڑیا گھر خالد ہاشمی نے کہا ہے کہ متعدد ایسے جانور ہے جن کو گوشت کی ضرورت ہوتی ان کے لئے مسائل ہوسکتے ہیں ، جانوروں کے لئے چند دنوں کی خوراک موجود ہے۔

  • پشاور چڑیا گھر کے بعد کراچی چڑیا گھر میں بھی فیلو ہرن کے 9 بچوں کی پیدائش (ویڈیوز)

    پشاور چڑیا گھر کے بعد کراچی چڑیا گھر میں بھی فیلو ہرن کے 9 بچوں کی پیدائش (ویڈیوز)

    کراچی: گزشتہ ایک ماہ کے دوران پشاور چڑیا گھر میں ہرن کے 8 بچوں کی پیدائش کے بعد کراچی چڑیا گھر میں بھی فیلو ہرن کے 9 بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔

    کراچی چڑیا گھر میں موجود سفید ہرن، جس کے ہاں ایک بچے کی پیدائش ہوئی ہے

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی چڑیا گھر میں فیلو ڈیئر کے ہاں 9 بچوں کی پیدائش ہوئی ہے، براؤن اور سفید ڈیئر سے بھی ایک ایک بچے کی پیدائش ہوئی ہے، نئے مہمانوں کی آمد سے چڑیا گھر میں رونق اور بڑھ گئی ہے۔

    رواں ماہ کے آغاز میں پشاور چڑیا گھر میں کالا ہرن اور فیلو ہرن نے بچوں کو جنم دیا تھا، چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا تھا کہ کالے ہرن (جس کو انگریزی میں بلیک بک کہا جاتا ہے) اور فیلو ہرن نے ایک ایک بچے کو جنم دیا۔

    کراچی زو میں براؤن ہرن کے ہاں بھی ایک بچے کی پیدائش ہوئی ہے

    صرف ایک مہینے میں پشاور چڑیا گھر میں مختلف نسلوں کی ہرنیوں کے ہاں 8 بچے پیدا ہوئے۔ چڑیا گھر کے ویٹرنری ڈاکٹر عبدالقادر نے بتایا تھا کہ کالے ہرن کا شمار قیمتی جانوروں میں ہوتا ہے اور پاکستان میں اس کی تعداد بہت کم ہے۔

    ڈاکٹر قادر کا کہنا تھا کہ کامیاب افزائش کی وجہ سے پشاور چڑیا گھر میں جانوروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    ادھر، لاہور چڑیا گھر میں 18 مئی کو شیرنی کے بچوں کی پیدائش ہوئی تھی، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شیرنی نے اپنے بچوں کو تاحال دودھ نہیں پلایا، جس کے باعث ویٹرنری ڈاکٹرز کی زیر نگرانی تین بچوں کی نگہداشت کی جا رہی ہے، تاہم کمزور قوتِ مدافعت کے باعث ان بچوں کی صحت متاثر ہو رہی ہے۔

    انتظامیہ کے مطابق ویٹرنری ایکسپرٹ ڈاکٹر عاصم خالد کی معاونت سے شیر کے بچوں کا علاج جاری ہے، چڑیا گھر کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ان بچوں کی نگہداشت کے لیے ویٹرنری عملہ 24 گھنٹے تعینات کیا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا انسانوں کی طرح جنگلی جانور بھی بیمار ی کا شکار ہو سکتے ہیں، اس لیے ان کی بھرپور نگہداشت ضروری ہے۔