Tag: کراچی چیمبرآف کامرس

  • ٹیکنالوجی میں جرائم پیشہ افراد پولیس سے آگے ہیں، آئی جی سندھ

    ٹیکنالوجی میں جرائم پیشہ افراد پولیس سے آگے ہیں، آئی جی سندھ

    کراچی : آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں جرائم پیشہ افراد پولیس سے زیادہ تربیت یافتہ ہیں اورموجود ٹیکنالوجی سے مجرموں کو پکڑنا آسان کام نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے کراچی چیمبرآف کامرس میں تاجروں اور صنعت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے میدان میں آنے پر پولیس کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ ہائی پروفائل قتل سے پولیس کا اعتماد بھی متاثر ہوتا ہے، کوئی دہشت گرد ویزا لے کر نہیں آتا،دہشت گرد اپنی سوچ کو نافذ کرنا چاہتے ہیں۔

    اے ڈی خواجہ نے کہا کہ دہشت گردوں سے کسی صورت نہیں ڈریں گے، سسٹم کمزور ہے، ٹیکنالوجی میں کرمنلز پولیس سے آگے ہیں، موجود ٹیکنالوجی سے مجرم کو پکڑنا آسان کام نہیں۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ سی پی ایل سی کے اعداد وشمار کے مطابق اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں پچھلے آٹھ ماہ میں چوبیس فیصد کمی ہوئی ہے، دوہزار تیرہ سے اب تک اسی ہزار ملزمان پکڑے ہیں۔

    اے ڈی خواجہ نے شکوہ کیا کہ ننانوے فیصد شہری اسٹریٹ کرائم کی ایف آئی آر درج نہیں کرواتے،جس کے باعث مجرم چند ماہ میں واپس سڑکوں پر جرائم کرنا شروع کر دیتے ہیں۔

  • ٹیکس نادہندگان کے نام تشہیر کئے جائیں، افتخار احمد وہرہ

    ٹیکس نادہندگان کے نام تشہیر کئے جائیں، افتخار احمد وہرہ

    کراچی :  ورلڈ بینک نے پاکستان کے کمزور ٹیکس نظام پر کڑی تنقید کی ہے جو پیداواریت کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ ان خیالات کا اظہار کراچی چیمبرآف کامرس کے صدر افتخار احمد وہرہ نے اپنے ایک جاری بیان میں کیا۔

    افتخار احمد وہرہ کاکہنا تھا کہ ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ صرف کمپنیاں اور ٹیکس نیٹ میں شامل افراد ٹیکس کا بھاری بوجھ برداشت کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہاکہ ورلڈ بینک کی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ بڑی تعداد میں ٹیکس استثنیٰ اور رعایتوں کے باعث ٹیکس نظام میں ناانصافیوں کو ظاہر کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہاکہ ایف بی آر ٹیکس نادہندگان کو نوٹسز جاری کرنے کا دعویٰ تو کرتا ہے مگر ایف بی آر نے نہ تو کبھی ٹیکس نادہندگان کے نام تشہیرکئے اور نہ ہی ان کے خلاف کوئی مؤثر کارروائی کی گئی۔

    افتخار احمد وہرہ نے کہاکہ ایف بی آر نے 7لاکھ سے زائد ٹیکس نادہندگان میں سےصرف2لاکھ 40 ہزار ٹیکس نادہندگان کو نوٹس جاری کرنے کا دعویٰ کیاہے۔