کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت کراچی کی صفائی پر اہم اجلاس ہوا جس میں صفائی ستھرائی کے کام کو مستقل بنانے پر زور دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق دوران اجلاس وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ کراچی میں ڈی ایم سیز کی گاڑیوں کی مرمت کا کام جلد کیا جائے۔ گھروں اور گلیوں سے کچرا اٹھاکر جی ٹی ایس تک پہنچانا ترجیح ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ڈی ایم سیز کو ٹریکٹر ودیگر مشینری کے لیے فنڈز آج جاری کردیئے، ڈی ایم سیز صفائی شروع کردیں۔
انہوں انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 22اکتوبر کو شرقی اور جنوبی میں ہڑتال کیوں ہوئی؟ ایسے کنٹریکٹر نہیں چاہئیں جو بلیک میلنگ کریں۔
مراد علی شاہ نے ایس ایس ڈبلیو ایم اے کو سخت کارروائی کی ہدایت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم مفت میں کام نہیں کرا رہے ہیں کہ آنکھ بند کردیں، صفائی کرنے والی کمپنی کام نہیں کرے تو معاہدہ ختم کریں۔
یاد رہے کہ 16 اکتوبر کو اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہماری کچرا مہم سے کراچی میں کافی حد تک فرق نظر آرہا ہے، 70 فیصد کچرا ان ڈسٹرکٹ سے اٹھایا جہاں سے کچرا نہیں اٹھ رہا تھا۔
کراچی : سندھ حکومت نے کراچی کا کچرا ٹھکانے لگانے کے لیے ایک اور لینڈ فل سائٹ بنانے کا فیصلہ کرلیا ،مجوزہ دھابیجی لینڈ فل سائٹ 3ہزار ایکڑ پر مشتمل ہے، یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کی سب سےبڑی لینڈ فل سائٹ ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کا کچرا ٹھکانے لگانے کے لیے ایک اور لینڈ فل سائٹ بنانے کا فیصلہ کرلیا ، دھابیجی کے مقام پر لینڈ فل سائٹ کے لیے زمین کی نشاندہی کرلی گئی ، مجوزہ دھابیجی لینڈ فل سائٹ 3ہزار ایکڑ پر مشتمل ہے۔
سائٹ پر مختلف اقسام کا کچرا الگ الگ کرنے کے لیے بلاکس مخصوص ہوں گے اور آئندہ مرحلے میں نجی شراکت سے کچرے سے بجلی بنانے کا منصوبہ ہے۔
مجوزہ دھابیجی لینڈ فل سائٹ پر 9 سال تک کراچی کا کچراجمع کیا جاسکے گا اور یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کی سب سےبڑی لینڈفل سائٹ ہوگی۔
کراچی میں یومیہ جمع کچرےکےلیے 2لینڈ فل سائٹس موجود ہیں ، جام چاکرو اورگوند پاس لینڈ فل سائٹس میں کی استعداد بتدریج کم ہورہی ہے جبکہ کراچی کے مختلف اضلاع سے روز 12 سے 15 ہزار ٹن کچرا جمع کیا جاتا ہے۔
یاد رہے 21 ستمبر کو سندھ حکومت کی جانب سے کراچی میں ایک ماہ طویل خصوصی صفائی مہم کا آج سے آغازہوا تھا، وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ انشاء اللہ کراچی کو صاف کر کے دکھائیں گے لیکن اس کے بعد مینٹین کرنا لوکل گورنمنٹ کا کام ہے اور جہاں جہاں جو ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کا م کررہی ہے وہاں پر ان کا کام ہے۔ ان سے میں مدد چاہوں گا۔
مشیر سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ لوگوں کے تعاون سے کچرے کو صاف کر سکتے ہیں۔ ایک بار صفائی ہوجائے پھر روزمرہ کی صفائی کا خیال رکھا جائے گا، پیپلز پارٹی میدان میں اتر چکی ہے سارےکام کیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مہم سے پہلے کراچی سے روز 11 ہزار ٹن کچرا اٹھایا جا رہا تھا، مہم کے بعد روز 14 ہزار ٹن کچرا اٹھایا جا رہا ہے۔
لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کراچی کے کچرے کے نام پر کراچی پر قبضے کی کوشش ہو رہی ہے، سندھ میں دباؤ ڈال کر کٹھ پتلی حکومت لائی جا رہی ہے لیکن ہم یہ نہیں ہونے دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے گڑھی خدا بخش لاڑکانہ میں ہونے والے ورکرز کنونشن سے خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ پی پی قیادت پر جعلی کیسز ڈال کر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے، زرداری نے پہلے بھی جیل میں وقت گزارا، اب بھی گزار لیں گے، فریال تالپور کا پروڈکشن آرڈر روک کر ہمیں نہیں دبایا جا سکتا۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ جس کو گرفتار کرنا ہے کر لو، ہم اصولی مؤقف پر سمجھوتا نہیں کریں گے، یہ ایک سال سے ہماری حکومت گرانے میں لگے ہیں لیکن اب تک ناکام ہیں، سیاسی مخالفین پر مقدمات بنانا غیر جمہوری قوتوں کی پرانی عادت ہے۔
انھوں نے کہا کہ وفاق کی ناکامی کی وجہ سے صوبے دیوالیہ ہو رہے ہیں، سندھ کی گیس، کے پی کے ہائیڈل پاور پر نا انصافی کی جا رہی ہے، کبھی سندھ اور کراچی کو الگ کرنے کی بات کی جا رہی ہے، سندھ کے 3 اسپتال چھینے، پریشان ہو کر واپس کر دیے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ غیر جمہوری قوتوں کو 18 ویں ترمیم برداشت نہیں ہو رہی، ماضی کی طرح آج بھی وفاق خطرے میں ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو نے سرزمین بے آئین کو آئین دیا، بے بس عوام کو ووٹ کی طاقت دی، بے نظیر دہشت گرد حملے کے باوجود پیچھے نہیں ہٹیں، آصف زرداری نے 18 ویں ترمیم کر کے 73 کا آئین بحال کیا اور صوبوں کو خود مختاری دلوائی۔
کراچی: وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کا کچرا صاف کرنے کا ٹاسک مجھے میرے چیئرمین نے دیا، سندھ میں ہماری حکومت ہے اس لیے کراچی میں کچرا صاف کرنے کی 100 فی صد ذمہ داری ہماری ہے۔
تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کی خصوصی نشریات ’کراچی سب کا ۔۔ کراچی کا کوئی نہیں‘ میں بات کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کراچی میں روزانہ 15 سے 16 ہزار ٹن کچرا اکھٹا ہو رہا ہے۔
ایسا نظام بنانا ہے جس سے کراچی سے ہمیشہ کے لیے کچرا ختم ہو جائے، بلاول بھٹو نے مجھے ٹاسک دیا ہے، اسے پورا کر کے دکھاؤں گا۔
انھوں نے کہا کہ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ سندھ حکومت کے ماتحت آتی ہے، یہ کام کر رہا ہے، تاہم اسے مزید بہتر کیا جا رہا ہے، کراچی سب کا ہے، سب کو ایک ہونا ہوگا، کراچی میں جو کوتاہیاں، کمیاں رہ گئی ہیں اسے ٹھیک کریں گے۔
وزیر بلدیات کا پروگرام میں کہنا تھا کہ وہ موجودہ کارکردگی سے 100 فی صد مطمئن نہیں ہیں، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کی کارگردگی 100 فی صد نہیں رہی، تمام یوسیز کے چیئرمین کو آن بورڈ لے کر ہی کچھ کریں گے، بہت جلد کراچی کے حوالے سے بہتری آئے گی۔
ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ عاشورہ کے بعد کراچی کے کچرے پر مکمل حل کی طرف جائیں گے، عاشورہ کے بعد تمام اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لیں گے۔
کراچی: سندھ حکومت کی توجہ صفائی کی طرف دلانے کے لیے شہر قائد کے نوجوانوں نے انوکھا قدم اٹھاتے ہوئے کچرا فیسٹیول کا انعقاد کیا اور شہر کو صاف کرنے کا مطالبہ کیا۔
سندھ سرکار کو جگانے کے لیے کراچی کے نوجوانوں نے 14 اگست کے دن پاکستان کی تاریخ کے انوکھے فیسٹیول کا افتتاح کیا۔ اس ضمن میں کچرا فیسٹیول کا پہلا پروگرام گلشن اقبال کے بلاک 13 ڈی 2 ریلوے پٹڑی کے قریب منعقد کیا گیا۔
فیسٹیول میں حصہ لینے والے نوجوانوں کا کہنا تھا کہ ’’یہ تاریخ کا انوکھا فیسٹیول اس لیے ہے کہ ہم خود صفائی کر کے حکومت کا کام سمیٹ نہیں رہے بلکہ حکومت کی آنکھیں کھول رہے ہیں کہ یہ کچرا آپکا منتظر ہے‘‘۔
گلشن اقبال بلاک 13 ڈی 2 ریلوے پھاٹک
کچرا فیسٹیول کے انعقاد کے بعد کراچی کے عوام سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اس کا حصہ بن رہے ہیں، عوامی پذیرائی کو دیکھتے ہوئے سندھ حکومت کے حکام کی جانب سے منتظمین پر دباؤ ہے کہ اس فیسٹیول کے انعقاد کو روکا جائے۔
کچرا فیسٹیول کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ’’اگر ہم صفائی مہم شروع کردیں گے تو حکومت اس کام سے پیچھے ہٹ جائے گی تاہم یہ انوکھا راستہ اختیار کرنے کی وجہ یہ ہے کہ حکومت ہم سے ٹیکسز وصول کرتی ہے اور مہذب معاشرے میں عوام کو بنیادی ضروریات کو پورا کرنا حکومت ہی کی ذمہ داری ہے‘‘۔
فیسٹیول میں شریک مکین
منتظم ارسلان خان کا کہنا ہے کہ ’’ہم عوام کی جانب سے بھیجی گئی تصاویر کا بغور جائزہ لیتے ہیں جس کے بعد کسی بھی مقام کا تعین کر کے ٹیم اُس مقام کا رخ کرتی ہے اور پھر فیسٹیول والے روز ہم وہاں جاکر کچرا سجاتے ہیں اور ڈھول بجاتے ہیں جسے دیکھ کر وہاں کے مکین جمع ہوجاتے ہیں‘‘۔
اُن کا کہنا تھا ’’آگے چل کر اس فیسٹیول کی تقاریب کو بڑھایا جائے گا اور جب تک سندھ حکومت اپنی کارکردگی بہتر نہیں بناتی تب تک اس کا انعقاد جاری رہے گا، اُن کا کہنا تھا کہ ’’فسیٹیول کے انعقاد سے قبل ہم نے وزیر اعلیٰ سندھ اور سندھ حکومت کو خط بھی تحریر کیا تھا تاہم وہاں سے کوئی جواب نہیں آیا‘‘۔
بچے ڈھول کی تھاپ پر رقص کر کے متعلقین کو توجہ دلانے کی کوشش کرتے ہوئے۔
فیسٹیول میں حصہ لینے والے نوجوانوں سے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ’’سوشل میڈیا پر احتجاج کے باعث ہم اکٹھے ہوئے ہیں اور ہم حکومت کو جگانا چاہتے ہیں کہ حکومت اپنے اندر احساسِ ذمہ داری پیدا کرے اور عوام کی خدمت کرے‘‘۔
دیگر جماعتوں کی جانب سے صفائی مہم پر نوجوانوں کا کہنا تھاکہ ’’ہم حکومت کا کام آسان نہیں کرنا چاہتے، عوام حکومت کو ٹیکس ادا کرتے ہیں اگر ہم حکومت کے کام کو آسان کریں گے تو آئندہ حکومت ہر کام سے جان چھڑائے گی‘‘۔
فیسٹیول کے منتظم نے بتایا کہ ’’کراچی میں روزانہ کی بنیاد پر 12 ہزار ٹن کچرا پیدا ہوتا ہے تاہم حکومت کے پاس صرف 3 ہزار ٹن کچرا اٹھانے کے لیے مشینری موجود ہے باوجود اس کے سندھ میں گزشتہ 8 سال سے اقتدار پر ایک ہی جماعت قابض ہے جبکہ ماضی میں یہی کراچی بلدیاتی نمائندوں کی موجودگی میں صاف ستھرا تھا‘‘۔
منتظمین کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو بھیجے گئے خط کا عکس
نوجوانوں کا کہنا ہے کہ ’’کراچی میں مسائل کی ایک اہم وجہ مقامی قیادت کے پاس اختیار نہ ہونا ہے، غیر مقامی قیادت کے پاس وزارتیں ہونے کے باوجود صفائی نہ ہونے کی ایک اہم وجہ کراچی سے ناواقفیت بھی ہے‘‘۔
گلشن اقبال بلاک 13 ڈی 2
نوجوانوں کا کہنا ہے کہ مستقبل میں جگہ کا تعین کرنے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اعلان کردیا جائے گا تاکہ حکومت سندھ کے منتعلقہ عہدیداران فیسٹیول کے انعقاد سے قبل اگر اپنی کارکردگی بہتر بنا سکتے ہیں تو وہاں سے کچرا صاف کردیں‘‘۔
کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر چوہدری نثار کے مشن کا علم نہیں میاں صاحب کے وزیر کا ان ہی سے پوچھا جائے مجھ سےاچھی اچھی باتیں کریں۔
یہ بات انہوں نے آرٹس کونسل کراچی میں تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی کے کچرے سے ہاتھ نہیں اٹھایا شہر کو صاف کرنے میں وقت لگے گا۔
شہر میں برسوں کی گندگی اتنی جلدی صاف نہیں کی جاسکتی،صفائی کا کام چیئرمینوں اور بلدیاتی نمائندوں سے مل کر کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے پاس جتنا بھی وقت ہے اس میں سب کچھ بدل نہ سکا تو سمت ضرور درست کردوں گا میں اکیلا کچھ نہیں کر سکتا، مجھے ہر طبقے کی ضرورت ہے۔
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی کی عوام کا شکریہ جنہوں نے مجھے اون کیا، عوام کی خدمت دن رات کرتا رہوں گا، انشا اللہ مجھے میری ٹیم مایوس نہیں کرے گی۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیروں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ جو کام نہیں کرے گا اس کی کابینہ سے چھٹی ہو جائے گی۔