Tag: کراچی کنگز

  • جنگل کا شیر بھی کراچی کنگز کا دیوانہ نکلا

    جنگل کا شیر بھی کراچی کنگز کا دیوانہ نکلا

    کراچی: پاکستان سپر لیگ کا جادو ملک بھر میں سر چڑھ کر بول رہا ہے۔ ایسے میں جنگل کا شیر سمبا بھی پی ایس ایل کی فیورٹ ٹیم کراچی کنگز کا دیوانہ نکلا۔

    کراچی کے رہائشی حسن نے گھر میں شیر پالا ہوا ہے جس کا نام سمبا ہے۔ حسن کی طرح یہ شیر بھی کراچی کنگز کا دیوانہ ہے اور کراچی کنگز کی ٹی شرٹ اور کیپ پہن کر بہت لطف اندوز ہوتا ہے۔

    یاد رہے کہ کراچی کنگز اب تک کی پاکستان سپر لیگ کی فیورٹ ٹیم ہے جو 9 پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر پہلی 4 بہترین ٹیموں میں شامل ہے۔

    حسن کو امید ہے کہ کراچی کنگز کی ٹیم بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پی ایس ایل جیتے گی اور ٹرافی اپنے نام کرلے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گھٹنے کا ایم آرآئی، شاہد آفریدی کا مداحوں سے دعا کی اپیل

    گھٹنے کا ایم آرآئی، شاہد آفریدی کا مداحوں سے دعا کی اپیل

    کراچی : کراچی کنگز کے صدر اور معروف آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے کہا کہ گھٹنے میں انجری ہے، ایم آر آئی ہو گئی ہے مکمل صحت یابی کے لیے دعا کریں۔

    شاہد آفریدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں مداحوں سے دعائے صحت کی اپیل کرتے ہوئے بتایا ہے کہ گھنٹے کی انجری کے باعث تکلیف میں مبتلا تھا جس کی تشخیص کے لیے ایم آر وائی کروایا ہے، مکمل صحت کے لیے دعا کی درخواست کرتا ہوں۔

    شاہد آفریدی نے مزید کہا ہے کہ گھنٹے کی انجری کے باعث آج ملتان سلطانز کے میچ میں ٹیم کا حصہ نہیں تھا جس پر بہت افسوس ہے، اپنے مداحوں سے بھی معذرت خواہ ہوں جو میرا کھیل دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں اسٹیڈیم آئے تھے اور میری ٹیم میں میری غیر موجودگی سے انہیں شدید مایوسی ہوئی، آپ سب کی دعاؤں سے جلد واپسی ہوگی۔

     

     

    کراچی کنگز کی مینجمنٹ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ڈاکٹرز نے شاہد خان آفریدی کو 2 دن آرام کا مشورہ دیا جس کے باعث انہیں آج کے میچ سے ڈراپ کیا گیا۔

    واضح رہے آج پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن میں کراچی کنگز اور ملتان سلطان کے درمیان میچ تھا جس کے لیے شاہد آفریدی کو گھٹنے میں انجری کے سبب ڈراپ کردیا گیا تھا تاہم بارش کے باعث یہ میچ منسوخ کرنا پرا اور دونوں ٹیموں کو ایک ایک نمبر دے دیا گیا.

     


    کراچی کنگز بمقابلہ ملتان سلطانز، اہم میچ بارش کی نذر


    قبل ازیں شارجہ میں کراچی کنگز اور ملتان سلطان کے درمیان میچ میں کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے ٹاس جیتنے کے بعد بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور میچ میں شاہد آفریدی کی عدم دستیابی کا اعلان کر کے سب کو حیران کردیا تھا جس سے شائقین میں مایوسی پھیل گئی تھی، کوچ مکی آرتھر نے بتایا تھا کہ وارم اپ کے دوران آفریدی کو گھٹنے میں تکلیف محسوس ہوئی اور آج ان کا ایم آر آئی کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی کنگز بمقابلہ ملتان سلطانز، اہم میچ بارش کی نذر

    کراچی کنگز بمقابلہ ملتان سلطانز، اہم میچ بارش کی نذر

    شارجہ: پاکستان سپر لیگ کا گیارواں میچ بارش کے باعث نہ کھیلا جاسکا، ڈک ورتھ لوئس قانون کے تحت کراچی کنگز اور ملتان سلطانز کی ٹیموں کو 1 ، 1 پوائنٹ دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل کا گیارواں میچ شارجہ اسٹیڈیم میں کراچی کنگز اور ملتان سلطانز کے درمیان کھیلا جانا تھا تاہم بارش کے باعث دونوں ٹیمیں گراؤنڈ میں ہی نہ آسکیں۔

    طویل انتظار کے بعد امپائرز نے میچ منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دے دیا، علیم ڈار کا کہنا تھا کہ آؤٹ فیلڈ گیلی ہونے کے باعث دونوں ٹیموں کا مقابلہ ممکن نہیں ہے۔

    کراچی کنگز کے صدر اور اہم کھلاڑی شاہد آفریدی کو انجری کے باعث آرام کا موقع فراہم کیا گیا جبکہ اُن کی جگہ محمد عامر کو میدان میں اتارا گیا۔ عماد وسیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، سلطانز کی کپتانی شعیب ملک جبکہ کراچی کنگز کی قیادت عماد وسیم کررہے ہیں۔

    عماد وسیم نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ تو کیا تاہم مسلسل بارش نے دونوں ہی ٹیموں کے کھلاڑیوں کو میدان میں آنے کی اجازت نہیں دی، یوں یہ مقابلہ بارش کی نذر ہوا اور دونوں ٹیموں کو ڈک ورتھ لوئس قانون کے تحت ایک ایک پوائنٹ دے دیا گیا۔

     

    اسکواڈ

    کراچی کنگز: جوئی ڈین لے، خرم منظور، بابر اعظم، کولن انگرام، روی بوپارا، محمد رضوان، عماد وسیم، محمد عامر، عثمان شنواری اور ٹیمال ملز

    ملتان سلطانز: احمد شہزاد، کمار سنگاکارا، صہیب مقصود، شعیب ملک، کیورن پولارڈ، ڈیرن براوؤ، سہیل تنویر، محمد عرفان، عمران طاہر، جنید خان اور سیف بدر

    پوائٹس ٹیبل

    پوائنٹس ٹیبل پر کراچی کنگز 6 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے،  کراچی کنگز نے اب تک لیگ کے 3 میچز کھیلے اور تینوں میں ہی شاندار کامیابی حاصل کی۔ دوسری جانب ملتان سلطانز 4 پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر تیسرے نمبر پر موجود ہے۔ ملتان سلطانز نے 3 میچز میں سے 2 میچوں میں فتح حاصل کی جبکہ ایک میچ میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔


    پی ایس ایل تھری : کراچی کنگزنے لاہورقلندر کو 27 رنز سے شکست دے دی


    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 26 فروری کو پاکستان سپر لیگ سیزن تھری کے اہم میچ میں کراچی کنگز نے لاہور قلندر کو 27 رنز سے شکست دی تھی۔ شاہد آفریدی مین آف دی میچ قرار پائے تھے۔

     کراچی کنگز نے پی ایس ایل کے تیسرے ایڈیشن میں اب تک تین میچز کھیلے اور تینوں میں ہی شاندار کارکردگی دکھا کر فتح اپنے نام کی کراچی کنگز کا پہلا میچ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے ہوا تھا، اس ٹاکرے میں شاہد آفریدی نے سرفراز الیون کے سب سے زیادہ اسکور کرنے والے بلے باز عمر امین کا باؤنڈری پر ناقابل یقین کیچ پکڑا  اور یہی میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا، میچ میں کراچی کنگز نے 19 رنز سے فتح حاصل کی۔

    پی ایس ایل کی سب سے بڑی ٹیم کراچی کنگز کا دوسرا مقابلہ دفاعی چیمپئن پشاور زلمی سے ہوا تھا جس میں کنگز کے شیروں نے سیمی الیون کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 5 وکٹوں سے شکست دی تھی۔

    کراچی کنگز اور لاہور قلندرز کے مابین تیسرا میچ گزشتہ روز دبئی اسٹیڈیم میں کھیلا گیا، جس میں روی بوپارا کی شاندار ففٹی اور آفریدی کی تین وکٹوں لے کر ٹیم کو ناقابلِ یقین فتح دلوائی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شاہد آفریدی میں اب بھی بچوں والا جذبہ ہے: مکی آرتھر

    شاہد آفریدی میں اب بھی بچوں والا جذبہ ہے: مکی آرتھر

    کراچی: کراچی کنگز کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ شاہد آفریدی باصلاحیت کھلاڑی ہیں جن کا جوش و جذبہ ڈریسنگ روم میں اب بھی بچوں والا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ شاہد آفریدی جیسے تجربہ کار کھلاڑی کا کراچی کنگز میں ہونا خوش آئند ہے، پی ایس ایل میں ٹیم بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہیں جس سے آنے والے میچوں میں فائدہ ہوگا۔

    اس بار پی ایس ایل کا ٹائٹل کراچی کنگز اپنے نام کرے گی: کوچ مکی آرتھر

    انہوں نے کہا کہ پہلے میچ میں شاندار کیچ پکڑنے پر وہ بہت خوش تھے جس کے بعد ڈریسنگ روم میں آکر شاہد آفریدی نے مجھے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’کوچ، میں اچھی فیلڈنگ کر رہا ہوں، قومی ٹیم کے لیے دوبارہ کھیل سکتا ہوں‘‘

    ہیڈ کوچ نے کہا کہ کراچی کنگز میں بہترین بلے باز اور باولرز موجود ہیں جو مکمل فٹ اور اگلے میچ کے لیے تیار ہیں۔ اب تک ہم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس کی بدولت لیگ کے تینوں میچز جیت گئے۔

    عماد وسیم کو کراچی کنگز کی قیادت ملنا اچھی بات ہے، مکی آرتھر

    قومی کرکٹ ٹیم کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ اگر ٹیم کی بات کی جائے تو ہماری باولنگ لائن مضبوط ہے لیکن بیٹنگ لائن میں توجہ دینےکی ضرورت ہے۔

    خیال رہے پی ایس ایل تھری میں کراچی کنگز کی کامیابیوں کا سلسلہ جاری ہیں جس کے تحت کھیلے گئے تینوں میچز میں جیت کے بعد کراچی کنگز چھ پوائنٹس کے ساتھ فہرست میں ٹاپ پر آگئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی ایس ایل تھری : کراچی کنگزنے لاہورقلندر کو 27رنز سے شکست دے دی

    پی ایس ایل تھری : کراچی کنگزنے لاہورقلندر کو 27رنز سے شکست دے دی

    دبئی : پاکستان سپرلیگ سیزن تھری کے اہم میچ میں کراچی کنگز نے لاہور قلندر کو 27 رنز سے شکست دے دی، کراچی کنگز کے ہدف 160 رنز کے تعاقب میں لاہور قلندرز 18.3 اوورز میں 132 رنز بنا سکی۔ شاہد آفریدی مین آف دی میچ کے حقدار قرار پائے۔ 

    تفصیلات کے مطابق دبئی کے انٹر نیشنل اسٹیڈیم میں پی ایس ایل تھری کے آٹھویں میچ میں کراچی کنگزنے لاہور قلندر کو باآسانی 27رنز سے ہرادیا، کراچی کنگز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے سات وکٹوں کے نقصان پر 159رنز اسکور کیے تھے۔

    جواب میں لاہور قلندرکی پوری ٹیم 18.3 اوورز میں 132رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی، کراچی کنگز کے شاہد آفریدی نے چار اوورز میں 19 رنز اور عثمان خان نے چار اوورز میں 26رنز دے کر تین، تین وکٹیں حاصل کیں۔

    کراچی کنگز کی جانب سے بوپارا نے شاندارنصف سنچری اسکور کی، انہوں نے اننگز کی آخری گیند پرچھکا لگاکر50رنزمکمل کیے, جوزف ڈینلے اورکولن انگرام نے28،28رنز بنائے، لاہور قلندر کی جانب سے سہیل خان، یاسرشاہ اورسنیل نرائن نے 2،2وکٹیں حاصل کیں

    کراچی کنگز6پوائنٹس کےساتھ فہرست میں ٹاپ پرآ گئی، پی ایس ایل میں لاہور قلندرز اور کراچی کنگز نے اب تک تین تین میچز کھیلیں ہیں۔ کراچی کنگز نے اپنے تینوں میچز میں کامیابی حاصل کی لیکن لاہور قلندرز کو تینوں میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    لاہور قلندر کی اننگز

    انیسواں اوور : 

    اس اوور کی تیسری بال پر لاہور قلندر کے آخری کھلاڑی مستفیض الرحمان کوئی رن بنائے بغیر ٹیمل ملز کی بال پر ان ہی کے ہاتھوں کیچ دے کر اپنے وکٹ گنوا بیٹھے، اس طرح کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کو 27 رنز سے ہرا دیا۔

    اٹھارہواں اوور : 

    اوور کی چوتھی بال پر شاہین آفریدی صرف ایک رن بنا سکے ، وہ عثمان خان کی گیند پر ان ہی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے، نئے آنے والے کھلاڑی مستفیض الرحمان ہیں، لاہور ٹیم کا اسکور اس اوور کے اختتام پر چھ رنز کے اضافے کے ساتھ 132 رنز ہے اور اس کی نو وکٹیں گر چکی ہیں۔

    سترہواں اوور : 

    اوور کی پانچویں بال پر یاسر شاہ 6 رنز بنا کر ٹیمل ملز کی گیند پر بولڈ ہوگئے، ٹیم لاہور کا اسکور آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 126رنز ہے۔

    سولہواں اوور : 

    میچ کے سولہویں اوورکی تیسری بال پر دنیش رام دین گیارہ رنز بنا کر محمد عرفان کی گیند پر جوزف ڈینلے کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے، اس اوور  میں چھ رنز کے اضافے کے ساتھ ٹیم قلندر کا سکور 122 ہوگیا، اور اس کے سات کھلاڑی آؤٹ ہوکر پویلین لوٹ چکے ہیں۔

    پندرہواں اوور : 

    اس اوور کی چوتھی بال پر آغا سلمان 15 رنز بنا کر عثمان خان کی گیند پر ٹیمل ملز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔ ٹیم لاہور کا اسکور 15ویں اور کے اختتام پر 116 رنز چھ کھلاڑی آؤٹ ہے۔

    چودہواں اوور : 

    لاہور قلندر نے اوور کے اختتتام تک اسکور میں سات رنز کا اضافہ کیا، جس کے سبب مجموعی اسکورپانچ وکٹوں پر 113 رنزتک جا پہنچا،

    تیرہواں اوور : 

    تیرہ اوورز میں لاہور قلندر کے کھلاڑی صرف چار رنز کا اضافہ کرسکے، ٹیم لاہور کا اسکور 106رنز ہوگیا،

    بارہواں اوور : 

    کھیل کے بارہویں اوور کے اختتام پر قلندرز کا اسکور پانچ وکٹوں کے نقصان پر 102رنز ہوگیا،

    گیارہواں اوور : 

    اوور کی پہلی بال پر سہیل اختر نو رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے ، وہ شاہد آفریدی کی گیند پر جوزف ڈینلے کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے، ٹیم کا مجموعی اسکور 94 رنز 5 کھلاڑی آؤٹ ہے۔ نئے آنے والے کھلاڑی آغا سلمان ہیں۔

    دسواں اوور : 

    کھیل کے دسویں اوور میں صرف دو رنز کا اضافہ ہوسکا، ٹیم لاہور کا اسکور 91 رنز ہے اور اس کے چار کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔

    نواں اوور : 

    کھیل کے اس اوور کی دوسری بال پر عمر اکمل شاہد آفریدی کی بال پر اسٹمپ آؤٹ ہوگئے، انہوں نے چھ رنز بنائے ، لاہور قلندر کا اسکور چار وکٹوں کے نقصان پر 89 رنز ہے، نئے آنے والے کھلاڑی سہیل اختر ہیں۔

    آٹھواں اوور : 

    اوور کی پہلی بال پر اوپنر برینڈن میکلم عماد وسیم کی بال پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے، نئے آنے والے کھلاڑی دنیش رام دین  ہیں۔ قلندر کا مجموعی اسکور 80رنز تین کھلاڑی آؤٹ ہے۔

    ساتواں اوور : 

    ساتویں اوور کی چوتھی بال پر فخر زمان 19رنز بنا کر شاہد آفریدی کی گیند پر روی بوپارہ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔ نئے آنے والے کھلاڑی عمر اکمل ہیں۔لاہور کا اسکور دو وکٹوں کے نقصان پر 72رنز ہے۔

    چھٹا اوور : 

    چھٹے اوور کے اختتام پر قلندرز کے اسکور میں 16رنز کا اضافہ  ہوا جس میں میکلم کئےئ دو چوکے اور ایک چھکا بھی شامل ہے۔ ٹیم لاہور کا مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 68رنز ہے۔

    پانچواں اوور : 

    میچ کے اس اوور میں برینڈن میکلم اور فخر زمان کے دو چوکوں کی مدد سے قلندر کا اسکور 12 رنز کے اضافے ساتھ ایک وکٹ کے نقصان پر 52رنز ہوگیا۔

    چوتھا اوور : 

    لاہور قلندر نے چوتھے اوور کے اختتام تک8رنز کے اضافے کے ساتھ  40 رنز اسکور کرلیے، اور اس کا ایک کھلاڑی آؤٹ ہوا ہے۔

    تیسرا اوور: 

    کھیل کے تیسرے اوور میں لاہور قلندر کا اسکور نو رنز کے اضافے کے ساتھ ایک وکٹ کے نقصان پر 32 ہوگیا۔اس وقت کریز پر برینڈن میکلم 23رنز اور فخر زمان 12 رنز کے ساتھ موجود ہیں۔

    دوسرا اوور: 

    دوسرے اوور میں لاہور قلندر کا اسکور 23رنز ہے اور اس کا ایک کھلاڑی آؤٹ ہوا ہے۔ جس میں برینڈن میکلم کا ایک چھکا بھی شامل ہے۔

    پہلا اوور: 

    پہلے اوور کی دوسری بال پر لاہور قلندر کے اوپنر کوئی رن بنائے بغیر عثمان خان کی بال پر کیچ آؤٹ ہوگئے، قلندرز کا اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 8رنز ہے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    کراچی کنگز کی اننگز

    بیسواں اوور : 

    کھیل کے آخری اوور میں کراچی کنگز کے روی بوپارہ اور محمد عرفان کے چھکوں کی بدولت کراچی کنگز کا اسکور 18 رنز کے اضافے کے ساتھ سات وکٹوں کے نقصان پر 159 ہوگیا

    انیسواں اوور : 

    اس اوور کے اختتتام پر کراچی کنگز کا مجموعی اسکور 141 رنز ہے اور اس کے سات کھلاڑی آؤٹ ہوئے،اسکور میں روی بوپارہ کا ایک چھکا بھی شامل ہے۔

    اٹھارہواں اوور : 

    کراچی کنگز نے اٹھارہ اوور میں 128رنز بنالیے اور اس کے سات کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔

    سترہواں اوور: 

    اس اوور کی دوسری دوسری بال پر کراچی کنگز کو ایک اور نقصان اٹھانا پڑا، کپتان عماد وسیم 15رنز بنا کر سہیل خان کی بال پر آؤٹ ہوگئے۔ نئے آنے والے کھلاڑی شاہد آفریدی ہیں، شاہد خان آفریدی نے آتے ہی ایک چھلا لگایا اور اگلی ہی گیند پر کیچ آؤٹ ہوکر پویلین چلے گئ، ٹیم کراچی اسکور اس اوور کے اختتام پر 18رنز کے اضافے کے ساتھ سات وکٹوں کے نقصان پر 122 رنز ہوگیا۔

    سولہواں اوور : 

    کراچی کنگز نے اس اوور میں نو رنز کے اضافے کے ساتھ 104 رنز بنا لیے، اور کی پانچ وکٹیں گر چکی ہیں،

    پندرہواں اوور : 

    کھیل کے پندرہویں اوور میں ٹیم کراچی کا اسکور 5رنز کے اضافے کے ساتھ 95رنز ہوگیا، اور اس کے پانچ کھلاڑی آؤٹ ہیں۔

    چودہواں اوور : 

    اس اوور کی تیسری بال پر نئے آنے والے کراچی کنگز کے وکٹ کیپر محمد رضوان صرف ایک رن بنا سکے، ان کا کیچ سنیل نارائن کی بال پر برینڈن میکلم نے پکڑا۔ اس اوور کےاختتام پر ٹیم کراچی کا اسکور 90رنز پانچ کھلاڑی آؤٹ ہے، نئے آنے والے کھلاڑی عماد وسیم ہیں۔

    تیرہواں اوور : 

    اوور کی چوتھی بال پر کولن انگرام 28 رنا بنا کر ایک زور دار شاٹ کھیلتے ہوئے باؤنڈری پر کیچ آؤٹ ہوگئے، یاسر شاہ کی بال پر عمر اکمل نے ان کا کیچ خوبصورت انداز میں پکڑا۔ ٹیم کراچی کا اسکور 88رنزہے، اور اس کے چار کھلاڑی پویلین لوٹ گئے۔

    کراچی کنگز نے میچ کے بارہویں اوور میں 8 رنز کے اضافے کے ساتھ 81 رنز بنا لیے اور اس کے تین کھلاڑی آؤٹ ہوئے، جس میں کولن انگرام کا ایک چھکا بھی شامل ہے۔

    گیارہواں اوور: 

    کھیل کے گیارہویں اوور میں ٹیم کراچی کا مجموعی اسکور3وکٹوں کے نقصان پر 73 رنز ہے۔ اس وقت روی بوپارا17 اور کولن انگرام 19رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔

    دسواں اوور : 

    کراچی کنگز نے دسویں اوور کے اختتام پر 68رنز بنا لیے اور کے تین کھلاڑی آؤٹ ہیں۔

    نواں اوور : 

    کھیل کےنویں اوور میں 87رنز کے اضافے کے بعد ٹیم کا اسکور 60رنز ہوگیا۔

    آٹھواں اوور : 

    کراچی کنگز میچ کے آٹھویں اوور مٰیں صرف پانچ رنز کا اضافہ کرسکی مجموعی اسکورتین وکٹوں کے نقصان پر 52 ہوگیا،

    ساتواں اوور : 

    کھیل کے ساتویں اوور میں ٹیم کراچی کے اسکور میں 8رنز کا اضافہ ہوا، تین وکٹوں کے نقصان پر کراچی کنگز کا اسکور 47رنز ہے۔

    چھٹا اوور : 

    چھٹے اوور کی تیسری بال پر خرم منظور 8رنز بنا کر سنیل نارائن کی بال پر وکٹ کیپر عمر اکمل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے، نئے آنے والے کھلاڑی روی بوپارہ ہیں۔ اس وقت کراچی کنگز کا مجموعی اسکور 39رنز ہے اور اس کے تین کھلاڑی آؤٹ ہوکر پویلین جا چکے ہیں۔

    پانچواں اوور : 

    اس اوور کی پہلی بال پر ہی بابر اعظم کوئی رن بنائے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے، انہیں مستفیض الرحمان نے ایل بی ڈبلیو کیا۔ ٹیم کے اسکور میں کوئی اضافہ نہ ہوسکا۔ نئے آنے والے کھلاڑی کولن اینگرم ہیں۔

    چوتھا اوور : 

    چوتھے اوور میں کراچی کنگز کو پہلا نقصان اٹھانا پڑا، جوزف ڈینلے 28 رنز بنا کر یاسر شاہ کی بال پر سنیل نارائن کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے، نئے آنے والے کھلاڑی بابر اعظم ہیں اور ٹیم کا اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 36رنز ہے۔

    تیسرا اوور : 

    تیسرے اوور کے اختتام پر کراچی کا اسکوربغیر کسی نقصان کے 28رنز تھا

    دوسرا اوور: 

    دوسرے اوور میں بھی ڈینلے نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے شاہین ٖآفریدی کی بال پر 104 میٹر کا لمبا چھکا لگایا، ٹیم کراچی کا اسکور 22رنز ہے اور اس کا کوئی کھلاڑی آؤٹ نہیں ہوا۔

    پہلا اوور : 

    کراچی کنگز کے اوپنرز خرم منظور اور جوزف ڈینلے نے کھیل کا آغاز کیا، خرم منظور پہلی گیند پر بیٹ ہوئے تاہم دوسری بال پر ہی انہوں نے سہیل خان کی بال پر سنبھل کر زرو دار شاٹ کھیلتے ہوئے گیند باؤنڈری کے پار کردی، اس کے بعد ڈینلے نے بھی ایک چوکا لگا دیا، پہلے اوور کے اختتام پر کراچی کنگز کا اسکور نو رنزہے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    کراچی کنگز

    عماد وسیم کراچی کنگز کے کپتان ہیں جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں شاہد آفریدی، محمد عامر، عماد وسیم، بابر اعظم، محمد رضوان، روی بوپارا، عثمان شنواری، اسامہ میر، خرم منظور، کولن انگرم، مچل جانسن، لیوک رائٹ، ڈیوڈ ویسی، تابش خان، محمد عرفان، حسن محسن، کولن منرو، اوئن مارگن اور سیف اللہ بنگش شامل ہیں۔

    لاہور قلندرز

    لاہور قلندر کی قیادت برینڈن مک کلم کر رہے ہیں ، ان کے علاوہ ٹیم میں عمراکمل اورفخرزمان، نیوزی لینڈ کے اینٹن ڈیوسچ ، بولر سہیل خان، یاسرشاہ ، شاہین آفریدی ، رضا حسن ، سنیل نرائن ، بلاول بھٹی ، غلام مدثر ، بلال آصف ، آغا سلمان ، کیمرون ڈلپورٹ شامل ہیں۔

     

     


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی کا لالا، سب سے نرالہ، شاندار کیچ کے بعد لاجواب انٹرویو

    کراچی کا لالا، سب سے نرالہ، شاندار کیچ کے بعد لاجواب انٹرویو

    دبئی: کراچی کنگز کے صدر شاہد خان آفریدی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف کھیلے جانے والے میچ میں باؤنڈری لائن کے بالکل قریب شاندار کیچ پکڑ ا جو میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا، لالا کا شاندار کیچ دیکھ کر اُن کے مداح حیران رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دبئی اسٹیڈیم میں پی ایس ایل کے تیسرے سیزن کی رنگینیاں عروج پر ہیں، دیارِ غیر میں بسنے والے پاکستانیوں نے اسٹیڈیم کا رخ کیا تو ان کے پسندیدہ کھلاڑی شاہد آفریدی کے باؤنڈری لائن پر ناقابل یقین کیچ پکڑ کر مداحوں کے ٹکٹ کا مزہ دوبالا کردیا۔

    واضح رہے کہ کراچی کنگز کی ٹیم نے اپنے پہلے میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 19 رنز سے شکست دے کر معرکہ اپنے نام کیا، باؤلنگ، فیلڈنگ یا پھر بیٹنگ نوجوان کپتان عماد وسیم کی قیادت میں اترنے والی ٹیم ہر فارمیٹ پر کھری اترتی نظر آئی۔

    شاہد خان آفریدی نے گلیڈی ایٹرز کے نمایاں اسکور کرنے والے بلے باز عمر یامین کا باؤنڈری پر کیچ اُس وقت لیا جب میچ دوطرفہ چل رہا تھا، لالا کی اس کاوش نے مقابلے کا پانسا ہی پلٹ دیا۔

    عمر یامین 31 رنز بنانے والے کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے واحد نمایاں بلے باز تھے کہ انہوں نے محمد عرفان کی بال کو باؤنڈری کے باہر پھینکنے کی کوشش کی، جاندار شارٹ دیکھ کر شائقین کا اندازہ تھا کہ بال سیدھی باؤنڈری لائن کے باہر جائے گی اور گلیڈی ایٹرز کو 6 رنز مل جائیں گے مگر اسی دوران شاہین کی طرح آفریدی بال پر جھنپٹے اور انہوں نے شاندار کیچ پکڑ کر سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔

    انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے باوجود آفریدی کو اس قدر فٹ اور متحرک دیکھ کر نہ صرف مداح حیران ہوئے بلکہ کمنٹری باکس میں بیٹھے مایہ ناز کرکٹر اور دنیا بھر میں پی ایس ایل دیکھنے والے لوگ بھی داد دیے بغیر نہ رہ سکے۔

    شاندار کیچ پکڑے کے بعد آفریدی نے اسٹیڈیم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اچھا کیچ پکڑنے کی خواہش تھی اس لیے باؤنڈری لائن کے قریب آکر کھڑا ہوا، گیند ہوا میں تھی تو نظریں اُسی پر ٹکائے رکھیں اور کامیابی سے گیند کا جا لیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ فٹنس کے بغیر اچھی فیلڈنگ ممکن نہیں ہے، امید کرتا ہوں یہ سیزن اچھا رہے گا کیونکہ کراچی کنگز کی ٹیم میں تمام خصوصیات موجود ہیں۔

    پاکستان سپر لیگ کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ نے آفریدی کے کیچ کو سیزن کا اب تک کا بہترین کیچ قرار دیا ہے، دوسری جانب لالا کہ مداحوں نے بھی اپنے پسندیدہ کھلاڑی کی شاندار فیلڈنگ پر خوب تعریف کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی کنگز پہلے معرکے کی فاتح، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو شکست

    کراچی کنگز پہلے معرکے کی فاتح، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو شکست

    دبئی: پاکستان سپر لیگ کے تیسرے سیزن کے اہم میچ میں کراچی کنگز نے شاندار بیٹنگ ، باؤلنگ اور فیلڈنگ کے باعث گلیڈی ایٹرز کو پہلے میچ میں 19 رنز سے شکست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کے دوسرے میچ میں کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیمیں مد مقابل تھیں، کراچی کنگز کی کپتانی عماد وسیم جبکہ سرفراز احمد نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی قیادت کی۔

    عماد وسیم نے پہلے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا، کراچی کنگز نے کولن انگرام اور خرم منظور کی شاندار اننگز کی بدولت پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو جیت کے لیے 150 رنز کا ہدف دیا۔

    ہدف کے تعاقب میں کوئٹہ کی ٹیم کا کوئی بھی کھلاڑی کراچی کے باؤلرز کے آگے زیادہ دیر تک ٹک نہیں پایا، شاہد آفریدی نے سرفراز الیون کے سب سے نمایاں اسکورر عمر امین کا باؤنڈری پر ناقابل یقین کیچ پکڑا۔

    گلیڈی ایٹرز کی جانب سے عمر امین 31 ، محمد نواز 30 جبکہ روسو 18 رنز بناکر نمایاں بلے باز رہے جبکہ کراچی کنگز کے عماد وسیم، ٹی ملز اور محمد عرفان نے 2 ، 2 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

    اسکور کارڈ

    کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اننگز خلاصہ

    بیسویں اوور میں گلیڈی ایٹرز کی ٹیم نے 8 رنز ضرور حاصل کیے مگر وہ کسی کام نہ آسکے، دو گیندوں قبل سرفراز الیون کے 9ویں کھلاڑی بھی پویلین لوٹے جس کے بعد کراچی کنگز نے 19 رنز سے فتح اپنے نام کی۔

    انیسویں اوور میں کراچی کنگز کو ایک اور وکٹ ملی جس کے بعد جیت کی راہ مزید ہموار ہوئی، اوور اختتام پر گلیڈی ایٹرز نے 8 وکٹوں کے نقصان پر 122 رنز بنائے۔

    اٹھارواں اوور کی دوسری بال پر گلیڈی ایٹرز کے بیٹسمین محمد نواز کیچ آؤٹ ہوکر پویلین لوٹے، اس طرح سرفراز الیون کو ساتویں کھلاڑی کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا، اوور اختتام پر ٹیم کا اسکور 118 تک پہنچا۔

    سولہویں اوور میں سرفراز الیون کے مجموعی اسکور میں 10 رنز کا اضافہ ہوا جس کے بعد مجموعی اسکور 6 وکٹوں کے نقصان پر 107 تک پہنچا جبکہ 17ویں اوور میں صرف 6 رنز کا اضافہ ہوا۔

    پندرہویں اوور میں گلیڈی ایٹرز نے مجموعی اسکور 6 وکٹوں کے نقصان پر 97 تک پہنچایا۔

    تیرہویں اوور کی تیسری بال پر شاہد آفریدی نے بالکل باؤنڈری لائن کے قریب عمر امین کا شاندار کیچ لے کر انہیں پویلین کی راہ دکھائی، عمر امین نے 31 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 31 رنز بنائے، اوور اختتام پر سرفراز الیون کا مجموعی اسکور 6 وکٹوں کے نقصان پر 74 تک پہنچا۔

    شاہد آفریدی کی شاندار فیلڈنگ

    بارہواں اوور کراچی کنگز کے لیے مثبت ثابت ہوا کیونکہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد آفریدی کی گیند کو نہ سمجھ سکے اور ایل بی ڈبلیو ہوکر 7 رنز کے بعد پویلین روانہ ہوئے، اوور اختتام پر سرفراز الیون کا اسکور 5 وکٹوں کے نقصان پر 67 تک پہنچا۔

    گیارہویں اوور میں ٹیم کا مجموعی اسکور 58 تک پہنچا۔

    دسویں اوور میں صرف پانچ رنز کا اضافہ ہوا۔

    سرفراز احمد اور عمر امین نے شاہد آفریدی کے نویں اوور کو محتاط انداز میں کھیلا اور 7 رنز حاصل کیے، اوور اختتام پر گلیڈی ایٹرز کا مجموعی اسکور چار وکٹوں کے نقصان پر 53 تک پہنچا۔

    عماد وسیم نے اننگزکا نواں اوور کروایا جس میں روسو گیند کو باؤنڈری کے باہر پھینکنے کے چکر میں کیچ آؤٹ ہوکر پویلین لوٹے، روسو نے ایک چھکے اور ایک چوکے کی مدد سے 19 گیندوں پر 18 رنز بنائے، اوور اختتام پر گلیڈی ایٹرز کا مجموعی اسکور چار وکٹوں کے نقصان پر 46 تک پہنچا۔

    شاہد آفریدی نے اپنا پہلا اور اننگز کا آٹھواں اوور کروایا جس میں گلیڈی ایٹرز کی ٹیم صرف ایک رن ہی لے سکی، اوور اختتام پر سرفراز الیون کا مجموعی اسکور تین وکٹوں کے نقصان پر 41 تک پہنچا۔

    ساتویں اوور میں گلیڈی ایٹرز کے بلے باز روسو کے چھکے اور عمر امین کے چوکے کی بدولت ٹیم کا مجموعی اسکور 40 تک پہنچا۔

    چھٹے اوور میں ایک چوکے کی مدد سے گلیڈی ایٹرز نے مجموعی اسکور تین وکٹوں کے نقصان پر 26 تک پہنچایا۔

    پانچویں اوور کی پہلی ہی بال پر پیٹریسن بغیر کھاتہ کھولے پہلی ہی بال پر ملز کا نشانہ بنے اور کیچ دے کر پویلین لوٹے، اوور اختتام پر گلیڈی ایٹرز کا مجموعی اسکور تین وکٹوں کے نقصان پر 22 تک پہنچا۔

    چوتھے اوور میں چار رن اضافے کے بعد مجموعی اسکور 15 تک پہنچا۔

    تیسرا اوور عماد وسیم نے کروایا جس کی پہلی ہی گیند کو باؤنڈری سے باہر پھینکنے کی کوشش میں اسد شفیق ہاتھوں میں کیچ دے کر پویلین روانہ ہوئے، اوپنر بلے باز نے 6 گیندوں پر 2 رنز بنائے، اوور اختتام پر سرفراز الیون کا مجموعی اسکور 2 کھلاڑیوں کے نقصان پر 11 تک پہنچا۔

    کراچی کنگز کے لیے محمد عامر کا پہلا اور اننگز کا دوسرا اوور مؤثر ثابت ہوا کیونکہ چوتھی گیند پر شین واٹسن رن لینے کی ناکام کوشش میں محمد رضوان کے ہاتھوں رن آؤٹ ہوکر پویلین روانہ ہوئے، واٹسن نے 6 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے صرف ایک رن بنایا۔

    سرفراز الیون کی جانب سے اننگز کا آغاز اسد شفیق اور شین واٹسن نے کیا جبکہ کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے پہلا اوور کروایا، اوور اختتام پر مجموعی اسکور بغیر کسی نقصان کے 3 رنز تک پہنچا۔

    کراچی کنگز اننگز خلاصہ

    اننگز خلاصہ

    کراچی کنگز نے مقررہ 20 اوورز میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو جیت کیلئے150 رنزکاہدف دیا، کولن انگرام 41 ، خرم منظور 35 اور روی بوپارا 24 رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے۔

    اننگز کا آخری اور بیسواں اوور کراچی کنگز کے لیے مؤثر ثابت نہ ہوا، شاہد خان آفریدی شین واٹس کی بال پر کلین بولڈ ہوئے جبکہ اگلی ہی بال پر محمد عرفان بھی آؤٹ ہوکر پویلین لوٹے اور پھر محمد رضوان بھی آؤٹ ہوئے، اوور اختتام پر 9 وکٹوں کے نقصان پر کراچی کنگ نے 149 رنز بنائے۔

    انسویں اوور کی چوتھی بال پر عماد وسیم 2 رنز بناکر پویلین روانہ ہوئے، یوں کراچی کنگز کا اوور اختتام پر مجموعی اسکور 6 وکٹوں کے نقصان پر 140 تک پہنچا۔

    اٹھارویں اوور کی تیسری بال پر روی بھوپارا 19 گیندوں پر 25 رنز بناکر پویلین لوٹے، اوور میں صرف چار رنز کا اضافہ ہوا جس کے بعد مجموعی اسکور 5 وکٹوں کے نقصان پر 135 تک پہنچا۔

    سترہویں اوور کی چوتھی بال پر انگرام کیچ آؤٹ ہوکر پویلین لوٹے، اوور اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور چار وکٹوں کے نقصان پر 131 تک پہنچا۔

    سولہویں اوور میں دو چوکوں کی مدد سے ٹیم کا مجموعی اسکور تین کھلاڑیوں کے نقصان پر 122 رنز تک پہنچا۔

    پندرہویں اوور میں ایک چھکے اور دو چوکوں کی مدد سے مجموعی اسکور 111 تک پہنچا، روی بھوپارا اور کولن انگرام نے جارحانہ بیٹنگ کی۔

    چودہویں اوور میں صرف تین رنز بن سکے، مجموعی اسکور تین وکٹوں کے نقصان پر 93 تک پہنچا۔

    تیرہویں اوور کی دوسری بال پر خرم منظور 39 گیندوں پر 35 رنز بنا کر پویلین لوٹے، اوور اختتام پر مجموعی اسکور تین وکٹوں کے نقصان پر 90 تک پہنچا۔

    بارہویں اوور میں ٹیم کا مجموعی اسکور 2 وکٹوں کے نقصان پر 81 تک پہنچا۔

    گیارہوں اوور میں ایک چھکے اور ایک چوکے کی مدد سے ٹیم کا مجموعی اسکور تک پہنچا۔

    دسویں اوور میں کراچی کنگز کے بلے باز خرم منظور اور کولن انگرام کریز پر موجود رہے، اوور اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 2 کھلاڑیوں کے نقصان پر 60 تک پہنچا۔

    نویں اوور میں راحت علی کی بال پر بابر اعظم 12 گیندوں پر 10 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

    پانچواں اوور: شین واٹسن

    0-4-w-0-0-1

    شین واٹسن نے ڈینلی کو رن آؤٹ کیا، انہوں نے 14 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 1 چوکے کی مدد سے 14 ہی رن بنائے۔

    چوتھا اوور: محمد نواز

    1,1,0,1,1,1

    تیسرا اوور: شین واسٹن

    1.1.0.2.1.1

    دوسرا اوور: جوفرا

    1LB,1,4,2,1,4,

    پہلا اوور: انور علی

    1,4B,0,0,0,1,0


    کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے کراچی کنگز پاکستان سپر لیگ کا اپنا پہلا میچ کھیلے گی۔ ٹیم کراچی کنگز فاتحانہ آغاز کے لیے پرعزم ہے۔ پی ایس ایل سیزن تھری کی فیورٹ دلوں کے بادشاہ کراچی کنگز کی یہ پہلی آزمائش ہے۔

    مزید پڑھیں: پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب

    کراچی کنگز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے صف آرا ہونے کے لیے مکمل تیار ہیں۔ بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کا شعبہ مضبوط ہوگیا اس حوالے سے ٹیم ڈائریکٹر راشد لطیف کا کہنا ہے کہ کراچی کنگز کا کامبینیشن مضبوط ہے۔

    یاد رہے کہ سرفراز احمد کی کپتانی میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز مسلسل دو بار ایونٹ کی رنراپ ٹیم رہ چکی ہے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز آسان حریف نہیں ہیں، دونوں ٹیموں کے درمیان دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں گھمسان کا رن پڑنے جارہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی ایس ایل تھری:‌ دبئی میں‌ سنہری ٹرافی کی رونمائی

    پی ایس ایل تھری:‌ دبئی میں‌ سنہری ٹرافی کی رونمائی

    دبئی: پاکستان سپر لیگ سیزن تھری کی سنہری ٹرافی کی رنگا رنگ تقریب رونمائی دبئی میں معنقد ہوئی.

    تفصیلات کے مطابق دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پی ایس ایل ٹرافی کی رونمائی کے لئے خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ‌ حکام، ٹیموں کے کپتان، فرنچائز مالکان اور مینجمنٹ نے شرکت کی.

    اس موقع پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے میگا ایونٹ میں شامل ٹیموں‌ کے کپتانوں کے ساتھ پریس کانفرنس کی. نجم سیٹھی کے کہنے پر سپراسٹار شاہد خان آفریدی نے بھی پریس کانفرنس میں شرکت کی.

    نجم سیٹھی

    پریس کانفرنس میں‌ نجم سیٹھی نے پی ایس ایل کو برانڈ بنانے پر تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا. ان کا کہنا تھا کہ فرنچائز مالکان کے بغیر پی ایس ایل ممکن نہیں تھا، اس بار بہترین بولر، بیٹسمین، وکٹ کیپر اور فیلڈر کو بھی ٹرافی دی جائیں گی.

    انھوں نے تمام کپتانوں کا بھی تعارف کروایا، انھوں‌ نے مصباح الحق کی خدمات کو ناقابل فراموش اور ڈیرن سیمی کو سپراسٹار قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ آل رائونڈر شعیب ملک اس بار ملتان سلطانزکے کپتان ہیں. سرفراز احمد پاکستان کے لئے نئی تاریخ رقم کر چکے ہیں۔

    کراچی کنگز کے فاسٹ بولر عثمان شنواری نے شعیب اختر کو اپنا رول ماڈل قرار دے دیا

    انھوں‌ نے کراچی کنگز کے نوجوان کپتان عماد وسیم کو سراہتے ہوئے کہا کہ عماد وسیم ابھرتے ہوئے کھلاڑی ہیں، ان میں پاکستان کا کپتان بنے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے.

    انھوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں‌ لاہور کے کپتان برینڈن میک کلم کی مدد سے نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گا.

    کپتانوں‌ کا عزم

    پریس کانفرنس میں‌ تمام ٹیموں‌ کے کپتانوں‌نے اظہار خیال کیا. کپتان پشاور زلمی ڈیرن سیمی نے کہا کہ ہم ٹائٹل کا دفاع کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے، اسلام آباد یونائیٹڈز کے کپتان مصباح الحق نے کہا کہ ہم پی سی بی اور تمام عالمی کھلاڑیوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    لاہور قلندرز کے کپتان برینڈن میک کلم کا کہنا تھا کہ سیزن میں عمدہ کارکردگی دکھانے کی کوشش کریں گے، فخرزمان ہماری ٹیم کے نائب کپتان ہوں گے. ملتان سلطان کے کپتان شعیب ملک کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل نے نئےنوجوان کھلاڑیوں کے لئے کرکٹ کےدروازے کھولے.

    کراچی کنگز کے نوجوان کپتان آل رائونڈر عماد وسیم کا کہنا تھا کہ کراچی کنگز کی کپتانی میرے لئے اعزاز کی بات ہے. شاہد آفریدی اورمیں پی ایس ایل ٹرافی کراچی لے کر جائیں گے.

    معروف اداکارعدنان صدیقی کراچی کنگزکی حمایت میں میدان میں آگئے

    بوم بوم شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل ہمارا اپنا برانڈ ہے اسےسپورٹ کریں. انھوں‌نے تمام فرنچائز کا شکریہ ادا کیا.

    یاد رہے کہ پی ایس ایل تھری کی افتتاحی تقریب 22 فروری کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں ہوگی، ایونٹ کا افتتاحی میچ پشاور زلمی اور ملتان سلطانز کے درمیان کھیلا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کراچی کنگز کے فاسٹ بولر عثمان شنواری نے شعیب اختر کو اپنا رول ماڈل قرار دے دیا

    کراچی کنگز کے فاسٹ بولر عثمان شنواری نے شعیب اختر کو اپنا رول ماڈل قرار دے دیا

    کراچی: کراچی کنگز کے پیسر، باصلاحیت کھلاڑی عثمان خان شنواری نے دنیا کے تیز تر بولر شعیب اختر کو اپنا رول ماڈل قرار دے دیا۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی اسپورٹس کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ رفتار کے میدان میں وہ عظیم شعیب اختر کی پیروی کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ شعیب اختر کو سو میل فی گھنٹے کی رفتار سے بولنگ کا انوکھا اعزاز حاصل ہے۔

    عثمان شنواری گذشتہ برس نومبر میں سری لنکا کے خلاف سیریز میں بیک انجری کا شکار ہوگئے تھے، جس کی وجہ سے چھ ماہ کرکٹ سے دور رہے، مگر اب وہ دوبارہ اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے لیے پر تول رہے ہیں۔ بائیں ہاتھ کے تیر رفتار بولر نے اپنی فٹنس حاصل کرلی ہے اور وہ کراچی کنگز کی جیت میں کلیدی کردار ادا کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔

    اے آروائی اسپورٹس سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں کہا،’میں سخت محنت کر رہا ہوں، کوشش ہے، خود کو زیادہ سے زیادہ بہتر بناﺅں، جب کپتان اور کوچ مجھے کھیلانے کا فیصلے کریں گے، میں بھرپور ایکشن میں نظر آﺅں گا۔‘

    23 سالہ پیسر عماد آل رائونڈر وسیم کی کپتانی میں کھیلنے کے لیے پرجوش ہیں۔ وہ ان کے ساتھ قومی ٹیم میں بھی کھیل چکے ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ یہ تجربہ متاثر کن رہے گا۔ ’میں پہلے بھی ان کے خلاف اور ان کے ساتھ کھیل چکا ہوں، تو ان کے ساتھ کھیل کر مزہ آئے گا، وہ ایک جارح کپتان ہیں، امید ہے کہ نتائج مثبت رہیں گے۔‘

    معروف اداکارعدنان صدیقی کراچی کنگزکی حمایت میں میدان میں آگئے

    کراچی کنگز کے تمام نوجوانوں کھلاڑیوں کی طرح وہ بھی لیجنڈ کھلاڑی شاہد خان آفریدی کے ساتھ کھیلنے کے لیے پرجوش ہیں۔ انھیں خوشی ہے کہ وہ کراچی کنگز کا حصہ ہیں۔عثمان کے بہ قول،’شاہد بھائی لیجنڈ ہیں۔ ان کی ٹیم میں موجودگی ہی سے دوسری ٹیم دباﺅ میں آجاتی ہے۔ تو ہمیں خوشی ہے کہ وہ کراچی کنگز کی نمائندگی کر رہے ہیں۔‘

    انھیں اس بات کی بھی خوشی ہے کہ پی ایس ایل تھری کا فائنل کراچی میں ہورہا ہے اور انھیں یقین ہے کہ اگر کراچی کی ٹیم فائنل میں پہنچی تو عوام کی بڑی تعداد اسٹیڈیم کا رخ کرے گی۔

    پی ایس ایل 3: کس میں کتنا ہے دم، ایونٹ میں شریک ٹیموں کا ماہرانہ تجزیہ

    شنواری کہتے ہیں،’یہ کراچی والوں کے لیے اچھی خبر ہے کہ میگا ایونٹ کا فائنل کراچی میں ہوگا۔ اگر کراچی کنگر فائنل تو پہنچی، تو یہ سونے پر سہاگہ ہوگا اور مجھے امید ہے کہ ہم اچھا پرفام کریں گے۔‘


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی ایس ایل 3: کس میں کتنا ہے دم، ایونٹ میں شریک ٹیموں کا ماہرانہ تجزیہ

    پی ایس ایل 3: کس میں کتنا ہے دم، ایونٹ میں شریک ٹیموں کا ماہرانہ تجزیہ

    تجزیہ: شاہد ہاشمی

    پاکستان سپر لیگ کا تیسرا ایڈیشن اپنے جلو میں بے شمار ہنگامہ خیزی اوررنگینیاں لیے آیا ہی چاہتا ہے۔ اس بار ہوگا پہلے سے زیادہ ایکشن، تھرل اور پہلے سے زیادہ میچز، کیونکہ اس بار چھ ٹیمیں مدمقابل ہیں۔ ملتان سلطانز بھی میدان میں اتر چکے ہیں۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ اس کو نئے افق پر لے جاکر ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کو نئی دنیاؤں سے روشناس کرانے کے لیے پرعزم ہے۔ پاکستان کے سب سے بڑے اسٹیڈیم، نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں بالآخر نو سال بعد ایک عالمی سطح کا ایونٹ منعقد ہوگا۔ سیزن کا فائنل اسی گرائونڈ میں کھیلا جائے گا۔ اس مقابلے کے لیے زور وشور سے تیاریاں جاری ہیں۔

    آئیں جائزہ لیتے ہیں کہ پی ایس ایل کی چھ ٹیموں میں سے کس کی کتنی استعداد ہے اور ان میں سے کون فائنل تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    پشاور زلمی

    پشاور زلمی میں کامران اکمل، حارث سہیل ، تمیم اقبال، تیمور سلطان اور ابتسام شیخ جلوے دکھائیں گے، جب کہ آل راؤنڈرز میں محمد حفیظ، شکیب الحسن، ڈیوین براوو ، ڈیرن سیمی، حماد اعظم اور سعد نسیم اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے۔

    باؤلنگ سائیڈ دیکھی جائے، تو اسپنرز میں محمد اصغر جب کہ فاسٹ باؤلرز میں وہاب ریاض ، حسن علی، کرس جارڈن اور سمین گل اپنے جوہر دکھائیں گے۔ دیگر اہم کھلاڑیو ں میں اینڈرے فلیچر، ایوین لوئیس، خالد عثمان اور محمد عارف کے نام موجود ہیں۔

    پشاور زلمی جو اس سال اپنے ٹائٹل کا دفاع کرے گی، وہ اس بار اسٹا رکرکٹر شاہد خان آفریدی سے محروم ہے۔ سپراسٹار کراچی کنگز میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں۔ البتہ زلمی کے پاس ویسٹ انڈیز کو دو بار ورلڈ ٹی ٹوئنٹی جتوانے والے کپتان ڈیرن سیمی موجود ہیں۔

    یہ بات بھی پیش نظر رہے کہ بنگلا دیش کے تمیم اقبال اور شکیب الحسن پی ایس ایل کے کتنے میچز کھیل پائیں گے، کیوں کہ انہیں 8 تا 18 مارچ بنگلا دیش، سری لنکا اور بھارت کے مابین منعقدہ سہہ فریقی سیریز میں بھی شریک ہونا ہے، شاید یہ دونوں اہم کھلاڑی ابتدائی پانچ میچز کے بعد دستیاب نہ ہوں۔ ان کی جگہ کامران اکمل اور محمد حفیظ کو ٹاپ آرڈر جب کہ ڈیوین براوو اور حارث سہیل کو مڈل آرڈر پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

    باؤلنگ سائیڈ میں اس سال ایک روزہ میچز میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے حسن علی کی موجودگی پشاور زلمی کو مضبوط کرے گی۔ ان کے ہمراہ وہاب ریاض اور کرس جارڈن بھی اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اسپن اٹیک کے لیے حفیظ کا کردار اہم ہے۔

    لاہور قلندرز

    لاہور قلندرز کے پاس بلے بازی کے لیے برینڈن میک کیلم، فخر زمان، عمر اکمل، کرس لین، کیمرون ڈیل پورٹ اور سہیل اختر موجود ہیں، آل راؤنڈرز میں عامر یامین، امید یوسف اور بلال آصف سے امیدیں وابستہ ہیں۔

    باؤلنگ کی جانب نگاہ کی جائے تو سنیل نارائن، یاسر شاہ ،رضا حسن اور آغا سلمان جیسے مضبوط نام سامنے آتے ہیں، فاسٹ باولرز میں سہیل خان، مستفیظ الرحمان، شاہین شاہ آفریدی، غلام مدثر اور سلمان ارشان موجود ہیں۔ دیگر کھلاڑیوں میں مشعل میک کلنگھم اور گلریز صدف موجود ہیں۔

    بد قسمتی سے پی ایس ایل کی نمایاں ٹیموں میں شامل لاہور قلندرز گذشتہ دو ایڈیشنز میں کوئی خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھا سکی۔ البتہ اس بار ان کے پاس کرس لین جیسا کھلاڑی موجود ہے، جوٹی ٹوئنٹی میچز کو سنسنی خیز بنانے کا ہنر اچھی طرح جانتے ہیں۔ محمد رضوان کی جگہ آنے والے سہیل خان بھی یقیناً ٹیم میں ایک اچھا اضافہ ثابت ہوں گے۔

    کراچی میں پاکستان سپر لیگ کے انعقاد سے مثبت پیغام جائے گا: شاہد آفریدی

    اسپننگ سائیڈ بھی ٹیم میں سنیل نارائین اور یاسر شاہ کی موجود گی کے سبب مضبوط ہوئی ہے، تاہم بلال آصف فی الحال انجرڈ ہیں اور انہیں ریکور ہونے کے لیے وقت درکار ہے، فاسٹ باؤلنگ میں سہیل اور عامر یامین بھی اپنا جادو جگائیں گے۔ البتہ بلاول بھٹی کی انجری اور عرفان جونیئر کے کراچی کنگز جانے کے سبب یہ شعبہ مشکلات کا شکار رہے گا۔ کشمیر سے تعلق رکھنے والے سلمان ارشاد کی پرفارمنس کو اہم تصور کیا جارہا ہے۔

    لاہور کی خامی ان کا مڈل آرڈر ثابت ہوگی، تاہم اس سے عمر اکمل کو موقع ضرور ملے گا کہ وہ پی ایس ایل 2 کی طرح دھواں دھار کاکردگی دکھا کر قومی ٹیم میں اپنی واپسی کی راہ ہموار کریں۔

    ملتان سلطانز

    پی ایس ایل میں پہلی بار شامل ہونے والی ٹیم ملتان سلطانز کے پاس بلے بازوں کی فہرست میں جو نام ہیں، ان میں شعیب ملک، کمار سنگا کارا، صہیب مقصود، ڈیرن براوو، احمد شہزاد، شان مسعود، نک پوراںِ عبداللہ شفیق، سیف بدر اور عرفان خان شامل ہیں۔

    آل راؤنڈر کے طور پراس ٹیم میں صرف سہیل تنویر ہیں جب کہ باؤلنگ کی بات کی جائے تو عمران طاہر بطور اسپنر ہوں گے اور محمد عرفان، جنید خان اور محمد عباس بطور فاسٹ باؤلر اپنا جلوہ دکھائیں گے، دیگر کھلاڑیوں میں ہارڈس ول جوائن، عمر گل، عمر صدیق اور روز وائٹلے شامل ہیں۔

    کراچی !! پھر ملیں گے فائنل میں، کراچی کنگز کے روی بوپارہ پُرعزم

    پی ایس ایل کی یہ نئی فرنچائز سابقہ مہنگی ترین ٹیم، یعنی کراچی کنگز سے دگنی مالیت کی ہے۔ وسیم اکرم اور ٹام موڈی کے مشوروں پر متوازن ٹیم منتخب کی گئی ہے۔ شعیب ملک بھی اسی ٹیم کا حصہ ہیں، جنھوں نے سابق دو ایڈیشنز میں کراچی کنگز کی نمائندگی کی تھی، مگر ان کی کارکردگی غیر تسلی بخش رہی. اس بار انھیں اپنی پرفارمنس ثابت کرنی ہوگی۔ کیرن پولارڈ اور براوو ٹاپ آرڈر پر ٹیم کے لیے ایک اچھا کمبنی نیشن ثابت ہوں گے۔ احمد شہزاد اور صہیب مقصود کو بھی اپنی پرفارمنس ثابت کرنا ہوگی۔

    ملتان سلطان کی لائن اپ کا سقم یہ ہے کہ ان کے پاس محض ایک اسپنر ہے، یو اے ای کی وکٹ پر انھیں اسپینر کی کمی محسوس ہوگی۔

    کراچی کنگز

    کراچی کنگز کو پی ایس ایل کی سب سے زیادہ مقبول ٹیم تصور کیا جاتا ہے، ان کے پاس بلے بازی کےمیدان میں کولن انگرام، جو ڈینلے، خرم منظور، بابر اعظم اور محمد رضوان جیسے کھلاڑی موجود ہیں، جب کہ آل راؤنڈرز میں اسٹار کرکٹر شاہد آفریدی، روی بوپارا، عماد وسیم، ڈیوڈ ویزے اور حسن محسن جیسے اہم نام موجود ہیں، جن سے پی ایس ایل شائقین کو خاصی امیدیں‌ ہیں.

    باؤلنگ سائیڈ پر دیکھا جائے، تو اسپنرز میں اسامہ میر جب کہ فاسٹ باؤلرز میں محمد عامر، تیمل ملز، عثمان شنواری، تابش خان اورمحمد عرفان جونیئر جیسے نام شامل ہیں۔ دیگر کھلاڑیو میں لینڈل سائمنز، ایوین مورگن اور سیف اللہ بنگش موجود ہیں۔

    کراچی کنگز پی ایس ایل کی وہ ٹیم ہے، جس نے سب سے زیادہ تبدیلیاں کی گئیں، کرس گیل اور سہیل خان کو ڈراپ کرکے ان کی جگہ شاہد خان آفریدی جیسے سپراسٹار کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ اس سے نہ صرف تماشائیوں کے جوش و خروش میں اضافہ ہوگا، بلکہ ٹیم کا مورال بھی بلند ہوگا. شاہد خان آفریدی کسی بھی ٹی ٹوئنٹی میچ میں محض چند گیندوں میں مقابلے کا پانسہ پلٹنے کی حیرت انگیز صلاحیت رکھتے ہیں۔

    سہیل خان کی کمی تیمل ملز پوری کریں گے، جب کہ محمد عامر بھی اپنا تیز رفتار فن دکھانے کے لیے میدان میں موجود ہوں گے۔ محمد عرفان جونیئر اور عثمان خان شنواری بھی کراچی کنگز کے حق میں ایک بڑے فیکٹر کا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

    کولن انگرام، جو دینلے اور خرم منظور سے امید کی جارہی ہے وہ ٹیم کو ایک اچھا اسٹارٹ فراہم کریں گے تاہم بابر اعظم بھی ٹیم کو سنبھانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس آل راؤنڈرز بھی ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔

    ٹیم میں شاہد آفریدی کی موجود گی، جب کہ نئے کپتان عماد وسیم کی مناظر میں آمد کراچی کنگز کی پرفارمنس پر گہرے اور مثبت کردار ادا کرسکتی ہے.

    اسلام آباد یونائیٹڈ

    پہلا سیزن اپنے نام کرنے والی اس ٹیم کے بلے بازوں میں مصباح الحق، افتخار احمد، آصف علی، جے پی ڈومینی، لیوک رونچی، سیم بلنگز، صاحبزادہ فرحان اور طلعت حسین شامل ہیں۔ آل راؤنڈرز میں اینڈرے رسل، شاداب خان اور فہیم اشرف اپنا ہنر آزمائیں گے۔

    اسپن اٹیک میں‌ سیموئل بدری اور ظفر گوہر موجود ہیں، فاسٹ باؤلرز میں محمد سمیع ، رومان رئیس اور عماد بٹ نمایاں‌ ہیں. دیگر کھلاڑیوں میں الیکس ہیلز، سمت پٹیل، اسٹیو فن محمد حسن اور محمد حسنین شامل ہیں۔

    اسلام آباد یونائیٹڈ کے مداح یقیناً شرجیل خان اور خالد لطیف کی کمی محسوس کریں گے، دونوں کھلاڑی گذشتہ سال اسپاٹ فکسنگ کے الزام کے سبب ٹیم سے باہر ہوگئے تھے۔ فرنچا ئز نے ڈیوین اسمتھ کو بھی اس سال ریلیز کردیا ہے، تاہم اینڈرے رسل کی واپسی یقینی طور پر خوش آئند ثابت ہوگی۔

    کراچی کنگزکے آفیشل گانے ’’ دے دھنا دھن ‘‘ کی ویڈیو ریلیز

    شین واٹس تو ٹیم میں‌ نہیں. ان کی جگہ جے پی ڈومنی، لیوک رونچی اور صحبزاداہ فرحان بلے بازی کے جوہر دکھائیں گے۔ سیم بلنگز بھی آخر کےمیچز میں میسر ہوں گے. ٹیم کی سب سے مضبوط اور قابل بھروسہ شخصیت مصباح الحق ہیں. دیکھنا یہ ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد مصباح الحق کس طرح اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں.

    فہیم اشرف کا انتخاب انتہائی اہم ہے، آصف علی، طلعت حسین اور احمد بٹ کو ٹیم میں برقرار رکھا ہے، شاداب خان میچ کے ہر شعبے میں‌ اپنی پرفارمنس کا مظاہرہ کریں گے۔

    کوئٹہ گلیڈی ایٹرز

    پی ایس ایل کے پہلے ایڈیشن میں حیرت انگیز طور پر ابھر کر سامنے آنے والی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے پاس بلے بازی کے میدان میں سرفراز احمد، کیون پیٹرسن، ریلی روشو، عمرامین، اسد شفیق، رمیز راجا جونیئر، سعد علی اور سعود شکیل شامل ہیں۔ آل راؤنڈرز کے طور پر شین واٹسن، محمد نواز اور انور علی ٹیم کا حصہ ہیں۔

    اسپنرز میں حسن خان، جب کہ فاسٹ بالرز میں میر حمزہ ، راحت علی اور جوفرہ آرکر اپنا جادو جگائیں گے۔ دیگر کھلاڑیوں میں جیسن رائے ، راشد خان، اعظم خان ، فراز احمد خان شامل ہوں گے۔

    کوئٹہ گلیڈی ایٹرز پی ایس ایل کی وہ ٹیم ہے جس کی تمام تر توجہ بڑے ناموں کے بجائے بہترین کمبی نیشن بنانے پر رہی ہے اور معین خان کی کوچنگ نے ٹیم کو یکجا کر رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پی ایس ایل کے دونوں سیزن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز رنر اپ رہے۔ اگر یہ ٹیم ٹائٹل جیت جاتی ہے، تو حیرت نہیں ہوگی۔

    پی سی ایل تھری: کراچی کنگز اور معروف برانڈ نورپور میں‌ معاہدہ طے پا گیا

    کوئٹہ کی بیٹنگ لائن کیون پیٹرسن، رلی روشو، سرفراز، اسد شفیق اور محمد اللہ کی موجودگی کے سبب انتہائی مضبوط ہے اور یہی ٹیم کی طاقت ہے۔ سعد علی اور سعود شکیل بھی رن بنانے کی اپنی حیرت انگیز صلاحیت کے سبب ٹیم میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

    شین واٹسن یقیناً پریرا کی جگہ پر کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ جبکہ انور علی کے پاس بھی اپنی کارکردگی منوانے کا بے مثال موقع ہے۔ عمر گل اور تیمل ملز کے جانے سے یقیناً ٹیم میں فاسٹ باؤلرز کی کمی محسوس ہو گی تاہم جوفرہ آرکر اگر اپنے گھٹنے کی انجری سے صحت یاب ہوجاتے ہیں تو وہ اس کمی کا مداوا کرتے نظر آئیں گے۔ راحت علی کو منتخب کرنے سے لگ رہا ہے کہ اس بار کوئٹہ زیادہ تر اسپنرز پر انحصارکرنے جارہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔