Tag: کراچی کچرا

  • سڑک پر کچرا پھینکنے والے اب جیل جائیں گے

    سڑک پر کچرا پھینکنے والے اب جیل جائیں گے

    کراچی والے ہوجائیں ہوشیار! سڑک پر کچرا پھینکنے والے اب جیل جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق میٹروپولیٹن کارپوریشن نے صفائی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے نیا اقدام کیا جس میں ریسٹورنٹس اور کاروباری اداروں کو کچرا پھینکنے پر سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔

    میئر کراچی مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ ریسٹورانٹس کو نوٹس جاری کئے جا چکے ہیں، سڑکوں، فٹ پاتھوں پر کوڑا کرکٹ یا سامان رکھنے پر پچاس ہزار جرمانہ ہوگا، میونسپل انسپکٹرز قانون کے تحت فوری نوٹسز جاری کریں گے اور خلاف ورزی کرنے والوں کو 5 لاکھ جرمانہ یا 3 سال قید کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    میئر کراچی نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے میونسپل انسپکٹرز قانون کے مطابق کارروائی کریں گے، کے ایم سی  شہریوں کو صاف ستھرا ماحول فراہم کرنے کیلئے متحرک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فاسٹ فوڈ سمیت 3 ہوٹلوں کو فٹ پاتھ اور عوامی مقامات پر کچرا پھینکنے پر نوٹس جاری کیا گیا ہے، بلدیہ عظمیٰ کراچی کا کاروباری اداروں، ریسٹورنٹس کیخلاف آپریشن جاری ہے۔

  • گھر کے کچرے سے پیسے بنانا آسان، تھوڑی سی محنت درکار!

    گھر کے کچرے سے پیسے بنانا آسان، تھوڑی سی محنت درکار!

    لاہور: کراچی سمیت ملک کے کئی شہروں میں عوام سڑکوں پر بکھرے کچرے سے پریشان رہتے ہیں، لیکن اسی کچرے کو ری سائیکل کر کے پیسے بھی کمائے جا سکتے ہیں۔

    اس سلسلے میں لاہور میں قائم آبرو فاؤنڈیشن نامی ادارے کی سی ای او روبینہ شکیل قریشی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کچرے سے لوگ پریشان ہیں لیکن اس کا حل آسانی سے نکالا جا سکتا ہے۔

    روبینہ قریشی نے بتایا کہ کچرے کو صحیح طرح سے ٹھکانے لگانے پر ایک گھر 2 ہزار روپے تک کما سکتا ہے۔

    انھوں نے کہا لوگ کراچی میں کچرے کے مسئلے سے پریشان ہیں، اس مسئلے کا حل نہیں نکل رہا لیکن اس مسئلے کے حل کے لیے کوئی راکٹ سائنس کی ضرورت نہیں ہے، بہت آسانی سے اور اچھے طریقے سے اس کا انتظام کیا جا سکتا ہے، جیسا کہ ہم نے لاہور میں کیا۔

    انھوں نے کہا ہم اس سلسلے میں لوگوں کی کاؤنسلنگ کرتے ہیں، انھیں سمجھاتے ہیں کہ آپ کے گھروں میں جو کوڑا پیدا ہو رہا ہے اسے اپنے گھروں ہی میں فیبریکیٹ کریں، باہر گلیوں اور سڑکوں پر اس کے پیکٹ بنا کر نہ رکھیں، کیوں کہ کچرا چننے والے لوگ ان تھیلیوں کو کھول کر اپنی مطلب کی چیزیں نکال کر باقی ویسے ہی بکھرا چھوڑ دیتے ہیں، جس کی وجہ سے نالیاں بھی بند ہو جاتی ہیں، گٹر بند ہو جاتے ہیں، اور یہ بیماریاں پھیلنے کا سبب بھی بنتا ہے۔

    آرزو ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر آرگنائزیشن کی سی ای او روبینہ شکیل قریشی نے بتایا کہ گھروں میں جو کوڑا بنتا ہے، ان میں سے سوکھا کوڑا تو ان تھیلیوں میں بالکل نہ ڈالا جائے جو سڑک پر پھینکی جاتی ہیں، کیوں کہ اسے ری سائیکل کر کے پیسے کمائے جا سکتے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ پلاسٹک کی تھیلیاں بھی دیگر کچرے سے الگ رکھیں، اس سے اینٹ نما سخت بنڈل بنائے جا سکتے ہیں جو مختلف جگہوں پر استعمال ہو سکتے ہیں، یہاں لاہور میں بہت سے لوگ جھگیوں میں رہتے ہیں، یہ پلاسٹک اینٹ ان کے کام آ سکتی ہے۔

    روبینہ قریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ لاہور میں ہمارے پاس اس وقت 5 ہزار سے زائد بچے مفت پڑھ رہے ہیں، جن کے لیے 30 فی صد فنڈ اسی سوکھے کوڑے سے پیدا ہو رہا ہے، اس سلسلے میں سات آٹھ ہزار سے زائد لوگ ہماری مدد کر رہے ہیں، ہماری ٹیم چھوٹی ہے، وسائل کم ہیں، اگر وسائل بڑھائے جائیں تو مزید بہتر کام کر سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ موجودہ صورت حال میں اپنے علاقوں کو صاف رکھنے کے لیے ہمیں خود ہی کچھ کرنا ہوگا، کراچی کے کچرے کا حل لاہور کے ماڈل کے ذریعے ممکن ہے، لاہور میں سینکڑوں گھرانے کچرا ری سائیکل کر رہے ہیں، اس لیے اپنی گلی اور سڑک کو بھی گھر سمجھیں، کچرا نہ پھینکیں۔

  • کراچی کے کچرے سے پریشان خاتون بھڑک اٹھیں، ویڈیو وائرل

    کراچی کے کچرے سے پریشان خاتون بھڑک اٹھیں، ویڈیو وائرل

    کراچی: شہر قائد میں کچرے پر پریشان خاتون بھڑک اٹھیں، سندھ حکومت، کے ایم سی، ایم کیو ایم سب کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف شہروں میں کچرے کے ڈھیر سے پریشان حال خاتون نے اپنی دل کی خوب بھڑاس نکالی اور پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم، تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔

    متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ ہم لڑکیاں ہیں ان کچرے کے ڈھیروں سے روز گزرتے ہیں حکومت کوئی نوٹس نہیں لیتی ہے۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم، پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کوئی کراچی کی حالت کی ذمہ داری لینے کو تیارنہیں ہے ان سب نے ہم کو پاگل بنا کر رکھا ہوا ہے۔

    غصے سے بپھری خاتون نے کہا کہ وہ کہتا ہے میں کام نہیں کروں گا تو دوسرا کہتا ہے میں کام نہیں کروں گا تو پھر کراچی میں کام کون کرے گا۔

    خاتون نے کہا کہ ہم خواتین ہیں ہمارا حشر دیکھیں ان کچرے کے ڈھیروں کی وجہ سے ہمارے گھر والے ہمارے لیے پریشان ہیں، شہر میں یہ ہوکیا رہا ہے کچھ سمجھ نہیں آرہا ہے۔

    واضح رہے کہ چند سال قبل کراچی کے علاقے جہانگیر روڈ پر ایک خاتون کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جو کہہ رہی تھیں کہ ’یہ سب مل کر ہم کو پاگل بنارہے ہیں۔‘

    یاد رہے کہ حالیہ دنوں کی بارش کے بعد کراچی میں صفائی کی صورت حال اور ابتر ہوگئی ہیں، وسیم اختر سندھ حکومت سے اختیارات کا کہتے نظر آتے ہیں جبکہ پیپلزپارٹی کہتی ہے وسیم اختر کی نیت ٹھیک نہیں ہے۔

  • کراچی صفائی مہم میں میری دعائیں علی زیدی کے ساتھ ہیں: مصطفیٰ کمال

    کراچی صفائی مہم میں میری دعائیں علی زیدی کے ساتھ ہیں: مصطفیٰ کمال

    کراچی: سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ لیٹس کلین کراچی زبردست اقدام ہے، میری حمایت، دعائیں اور نیک خواہشات علی زیدی کے ساتھ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس پی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کی کراچی کو صاف کرنے کی مہم کو زبردست قرار دے دیا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ انھیں علی زیدی کی نیت پر کوئی شک نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ 10 دن میں کراچی صاف کرنا مشکل ہے، کراچی میں یومیہ 13 ہزار ٹن کچرا پیدا ہوتا ہے جو مہینوں سے نہیں اٹھایا گیا۔

    سابق ناظم کا کہنا تھا کہ وہ علی زیدی کے ساتھ ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ میری تجویز ہے سیاسی اختلافات ایک طرف رکھ کر مسئلے کا مستقل حل ڈھونڈا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں صفائی مہم ایف ڈبلیو او کی نگرانی میں ہوگا، علی زیدی

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ شہر میں پانچ فی صد کچرا بھی لینڈ فل سائٹ پر نہیں بھیجا گیا، روزانہ 95 فی صد کچرا ندی نالوں اور کھلے پلاٹوں میں ڈالا جاتا ہے۔

    انھوں نے تجویز دی کہ شہر کا یہ مسئلہ اتنا گھمبیر ہے کہ آپ وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ، گورنر، میئر اور متعلقہ وزرا کو ایک کمرے میں لے آئیں، سب کو اندر بلا لیں اور اس وقت تک نہ نکلیں جب تک اس کا حل نہ نکلے۔

    خیال رہے کہ وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کی طرف سے کراچی میں صفائی مہم آج سے شروع ہو رہی ہے، کے ایم سی اور ڈی ایم سی کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا جب کہ ایف ڈبلیو او کراچی صفائی مہم کی نگرانی کرے گا۔

  • کراچی کا بڑا حصہ کچرے کا ڈھیر بن گیا، وزیر بلدیات نے تسلیم کر لیا

    کراچی کا بڑا حصہ کچرے کا ڈھیر بن گیا، وزیر بلدیات نے تسلیم کر لیا

    کراچی: وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے تسلیم کر لیا ہے کہ شہر کا بڑا حصہ کچرے کا ڈھیر بن چکا ہے، انھوں نے کہا کہ تسلیم کرتا ہوں کہ ضلع غربی میں کچرے کے ڈھیرہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزیر بلدیات سعید غنی نے اعتراف کر لیا ہے کہ کراچی کا ضلع غربی کچرے کا ڈھیر بن گیا ہے۔

    انھوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ضلع غربی میں کچرا اٹھانے والی کمپنی نے کنٹریکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔

    سعید غنی نے کہا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے متعلقہ کمپنی کے خلاف کارروائی کی ہے، ضلع غربی میں کچرا اٹھانے کا کام اب ڈی ایم سی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کو اون کرنا ہماری مجبوری ہے: سعید غنی

    یاد رہے کہ ڈیڑھ ہفتے قبل پی پی کے رہنما سعید غنی نے کراچی کو بھارتی شہر ممبئی سے بڑا شہر قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ممبئی بھی اس کے سامنے کچھ نہیں ہے۔

    صوبائی وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ کراچی شہر کو اون کرنا پیپلز پارٹی کی مجبوری ہے، کراچی کو چھوڑنے کی پی پی کے سامنے کوئی چوائس موجود نہیں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ میں قائمہ کمیٹیوں کے نوٹیفکیشن غیر قانونی ہونے کا انکشاف

    انھوں نے کہا تھا کہ ان کے پاس پورے صوبے کی وزارت ہے اس لیے کراچی کو اون کرنا مجبوری ہے، اگر شہر کا ہر ادارہ اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کرے تو کراچی جیسا بڑا شہر بھی ترقی کرے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ کئی برسوں سے کراچی کچرے کا ڈھیر بن جانے کی وجہ سے خبروں کی زد میں آتا رہا ہے، سابق وزیر اعظم نواز شریف اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی کراچی کو کچرے سے پاک کرنے کے دعوے کر چکے ہیں۔

    پی ٹی آئی سمیت موجودہ میئر کراچی وسیم اختر نے بھی کراچی کو کچرے سے پاک کرنے کے دعوے کیے۔