Tag: کراچی کی خبریں

  • سندھ ہائی کورٹ نے لاوارث لاشوں کی شناخت کے میکنزم کی تفصیلات طلب کر لیں

    سندھ ہائی کورٹ نے لاوارث لاشوں کی شناخت کے میکنزم کی تفصیلات طلب کر لیں

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں لاوارث لاشوں کی شناخت کے معاملے پر سماعت کے دوران عدالت نے حکومت سندھ سے ڈی این اے لیبارٹریز کی تفصیلات طلب کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاوارث لاشوں کی شناخت کے معاملے پر سندھ ہائی کورٹ نے چیف سیکریٹری سے کہا کہ رپورٹ دیں، لاوارث لاشوں کی شناخت کا میکنزم کیا ہے۔

    [bs-quote quote=”وقت آ گیا ہے کہ پولیس رولز کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے: عدالت” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سندھ کی عدالت نے چیف سیکریٹری سے پوچھا کہ کتنی لاوارث لاشوں کی شناخت ہوئی ہے، جب کہ مسخ شدہ لاشوں کی شناخت کیسی ہوگی؟ عدالت نے کہا ’پولیس قواعد کے مطابق عام لاشوں کی تصویر بنائی جاتی ہے، تو جلی ہوئی، کچلی اور مسخ شدہ لاشیں کیسے شناخت کی جاتی ہیں؟

    عدالت نے دریافت کیا کہ ایسی لاشوں کے اعضا کیسے حاصل کیے جاتے ہیں اور ان اعضا کو کہاں رکھا جاتا ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ پولیس رولز کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے۔

    قبل ازیں عدالت میں عبد الکریم کی بیٹی کے کیس کی سماعت ہوئی، عبد الکریم نے اپنی بیٹی آمنہ کے اغوا اور قتل کا مقدمہ درج کرایا تھا، والد نے لاش سے لا تعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ میری بیٹی نہیں ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:   عدالت کا لاوارث لاشوں کی شناخت اور ڈی این اے کیلئے میکینزم بنانے کا حکم


    دوسری جانب ڈی این اے ایکسپرٹ نے عدالت کو بتایا کہ ٹیسٹ سے ثابت ہوا ہے کہ لاش آمنہ کی ہے۔ فارنزک ایکسپرٹ نے کہا کہ موت کی وجہ کا تعین پولیس سرجن کی ذمہ داری ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے رولنگ دیتے ہوئے رپورٹ کو چالان کا حصہ بنانے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے حکومتِ سندھ کو رپورٹ 21 نومبر کو پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

    واضح رہے کہ ڈیڑھ سال قبل بھی عدالت نے لاوارث لاشوں کی شناخت اور ڈی این اے کے لیے میکنزم بنانے کا حکم دیا تھا، سندھ ہائی کورٹ میں لاپتا افراد کیس کی سماعت کے دوران پولیس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ایدھی قبرستان میں 84 ہزار لاپتا لاشیں دفن ہیں۔

  • کراچی: پولیس نے 60 سالہ شخص کو مبینہ جعلی مقابلے میں مار دیا

    کراچی: پولیس نے 60 سالہ شخص کو مبینہ جعلی مقابلے میں مار دیا

    کراچی: شہرِ قائد کی پولیس نے مبینہ جعلی مقابلے میں ساٹھ سالہ شخص کو ڈاکو قرار دے کر مار دیا، پولیس نے دعویٰ کیا کہ مقابلے میں مارا جانے والا ڈاکو تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے سلمان لودھی کے مطابق پولیس نے کراچی کے نبی بخش تھانے کی حدود میں چند روز پہلے مقابلے میں ڈاکو مارنے کا دعویٰ کیا تھا۔

    [bs-quote quote=”عبد اللہ کی عمر ساٹھ سال تھی، بھائی موٹاپے اور زائد عمر کے باعث ٹھیک سے چل بھی نہیں سکتا تھا: مقتول کے بھائی کا بیان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پولیس نے دعویٰ کیا کہ مارے گئے ملزم سے اسلحہ اور خاتون سے چھینا ہوا پرس ملا، مقابلے کے دوران عبد اللہ کا ساتھی فرار ہو گیا تھا، ساتھی کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    ایس ایس پی سٹی کا کہنا ہے کہ دو واقعات کے مدعیوں نے عبد اللہ کی شناخت بھی کی، ملزم کے خلاف دو وارداتوں کی مختلف شہریوں سے شکایات ملیں تھیں۔

    آئی جی سندھ نے واقعے پر ڈی آئی جی ساؤتھ اور ایس ایس پی سٹی سے رپورٹ طلب کر لی، آئی جی سندھ کی طرف سے افسران سے علیحدہ علیحدہ رپورٹیں طلب کی گئی ہیں۔

    مقابلے میں ہلاک شخص کے بھائی کا کہنا ہے کہ عبد اللہ کی عمر ساٹھ سال تھی، بھائی موٹاپے اور زائد عمر کے باعث ٹھیک سے چل بھی نہیں سکتا تھا اور اسے ڈکیت کہہ کر مار دیا گیا۔

    مذکورہ واقعہ چند روز قبل کراچی کے علاقے نبی بخش میں پیش آیا تھا، بھائی نے پولیس پر الزام لگایا کہ ان کے بھائی کو جعلی مقابلے میں مارا گیا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں مبینہ پولیس مقابلہ ایک اور شہری کی جان لے گیا


    معید کا کہنا تھا کہ ان کے بھائی دودھ لینے گئے تھے، بعد میں مقابلے کی اطلاع ملی، معید نے بتایا ’180 کلو وزنی میرا بھائی موٹر سائیکل نہیں چلا سکتا تھا، پولیس نے جعلی مقابلے میں مارا۔‘

    خیال رہے کہ تین ماہ قبل بھی شہرِ قائد کے علاقے نیو کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے میں رکشہ ڈرائیور سابق فوجی نفیس خان جاں بحق ہو گیا تھا، پولیس کا دعویٰ تھا کہ رکشہ ڈرائیور کو ڈاکوؤں کی گولی لگی جب کہ گرفتار ملزم نے کہا کہ مقتول کو پولیس کی گولی لگی۔

  • کراچی: رینجرز کی مختلف علاقوں میں مزید کارروائیاں، 13 ملزمان گرفتار

    کراچی: رینجرز کی مختلف علاقوں میں مزید کارروائیاں، 13 ملزمان گرفتار

    کراچی: سندھ رینجرز نے شہرِ قائد کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں تیز کرتے ہوئے اسٹریٹ کرمنلز سمیت 13 ملزمان گرفتار کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ رینجرز نے کراچی کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 13 ملزمان گرفتار کر لیے، جن میں لیاری گینگ وار، ڈکیت اور اسٹریٹ کرمنل شامل ہیں۔

    [bs-quote quote=”ملزمان کو قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ترجمان رینجرز نے بتایا کہ کراچی کے علاقوں تیموریہ اور سعید آباد سے 3 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جن میں ایم کیو ایم لندن کے شہزاد عرف کارا، داؤد اور شاہ نوازعرف عادل شامل ہیں۔

    رینجرز کے ترجمان کے مطابق کلری سے بھی ایک منشیات فروش کو حراست میں لے لیا گیا ہے جس کا نام شعیب عرف چھیپا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ تیموریہ، حیدری، سعید آباد اور مدینہ کالونی سے 9 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، گرفتار ملزمان ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائم میں ملوث ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی : رینجرز کی کارروائیاں‘ 2 ملزمان گرفتار


    رینجرز کے ترجمان نے بتایا کہ گرفتار ہونے والے ملزمان کے قبضے سے اسلحہ، مسروقہ سامان اور منشیات بھی بر آمد کی گئی ہے۔ ترجمان کے مطابق گرفتار ملزمان کو قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ آج صبح بھی شہرِ قائد کے علاقوں موسمیات چورنگی اور یاس آرکیڈ گلشن اقبال میں کارروائیاں کرتے ہوئے رینجرز نے 2 ملزمان کو گرفتار کیا تھا، ملزمان مختلف علاقوں میں 80 سے زائد اسٹریٹ کرائمز اور ڈکیتی میں ملوث تھے۔

    ملزمان کی گرفتاری سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے عمل میں آئی، ملزمان نے شریف آباد میں اسپیئر پارٹس کی دکان میں ڈکیتی کی تھی، عبد القادر جاسر کی دوران ڈکیتی واضح طور پر شناخت ہوئی تھی۔

  • کراچی: سپر ہائی وے پر ٹریفک حادثہ، 4 افراد جاں بحق، 10 زخمی

    کراچی: سپر ہائی وے پر ٹریفک حادثہ، 4 افراد جاں بحق، 10 زخمی

    کراچی: سپر ہائی وے پر ہونے والے ٹریفک حادثے میں 4 افراد جاں بحق ہو گئے، جب کہ 10 افراد کے شدید زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سپر ہائی وے پر خوف ناک ٹریفک حادثے میں چار افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جب کہ دس افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

    [bs-quote quote=”حادثے کے بعد شاہراہ پر ٹینکر سے بہنے والا تیل پھیل گیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پولیس کا کہنا ہے کہ سپر ہائی وے پر ہونے والے حادثے کے بعد شاہراہ پر ٹینکر سے بہنے والا تیل پھیل گیا ہے۔ 

    پولیس کے مطابق حادثے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے،جب کہ جائے حادثہ پر فائر بریگیڈ کو بھی طلب کر لیا گیا ہے۔

    خیال رہے ایک ماہ قبل شہرِ قائد کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں تیز رفتار ٹرالر کی زد میں آ کر خاتون جاں بحق ہو گئی تھی۔ خاتون کی ہلاکت کے بعد علاقہ مکینوں نے شاہراہ پاکستان بلاک کردی تھی۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: واٹر پمپ کے قریب ٹریفک حادثہ‘ خاتون جاں بحق


    ستمبر میں بھی شہرِ قائد کے علاقے گلشن حدید میں ڈیزل سے بھرے 2 ٹینکر اور وین میں تصادم ہوا تھا جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

  • سندھ پولیس میں آئی ٹی کا شعبہ قائم، نئی ایپلی کیشن "پولیس فار یو” بنانے کا فیصلہ

    سندھ پولیس میں آئی ٹی کا شعبہ قائم، نئی ایپلی کیشن "پولیس فار یو” بنانے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ پولیس میں اصلاحات لانے کے لیے پہلے بڑے قدم کے طور پر سندھ پولیس میں انفارمیشن و ٹیکنالوجی کا شعبہ قائم کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس میں اصلاحات لانے کے منصوبے کے سلسلے میں پہلا بڑا قدم اٹھا لیا گیا، ڈیپارٹمنٹ میں انفارمیشن و ٹیکنالوجی کا شعبہ قائم کر کے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

    [bs-quote quote=”آئی ٹی شعبے کے لیے 6 نئی پوسٹیں بھی قائم، ملازمین کی بھرتیوں کے اختیارات آئی جی سندھ کے پاس ہوں گے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سندھ پولیس کے تمام تر ریکارڈ کو اب آن لائن کیا جائے گا اور ایف آئی آرز سمیت پورا نظام کمپیوٹرائزڈ ہوگا۔

    سندھ پولیس کے آئی ٹی شعبے کے لیے 6 نئی پوسٹیں بھی قائم کر لی گئی ہیں، جن پر ملازمین کی بھرتیوں کے اختیارات آئی جی سندھ کے پاس ہوں گے۔

    نوٹیفکیشن میں آئی ٹی کیڈر کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ سندھ پولیس میں آئی ٹی کیڈر بھی آئی جی سندھ کے ماتحت کام کرے گا۔

    نئی ایپلی کیشن “پولیس فار یو” 

    کراچی پولیس نے عوام کی سہولت کے لیے نئی ایپلی کیشن بنانے کا فیصلہ کر لیا، نئی ایپلی کیشن "پولیس فار یو” کے نام سے بنائی جا رہی ہے، جس کا فیصلہ ایڈیشنل آئی جی کی زیرِ صدارت اجلاس میں کیا گیا۔

    پولیس ترجمان کے مطابق ایپ میں ایمرجنسی 15 کال، کریکٹر سرٹیفکیٹ، دستاویزات کھونے، ڈرائیونگ لائسنس کے حصول سے متعلق معلومات ہوں گی۔


    یہ بھی پڑھیں:  سندھ پولیس اصلاحات: پرانا انویسٹی گیشن نظام ختم کرنے کا فیصلہ


    واضح رہے کہ 4 اکتوبر کو سندھ حکومت نے محکمۂ پولیس میں اصلاحات کے سلسلے میں بڑا فیصلہ کیا تھا، فیصلے کے مطابق پولیس کا پرانا تفتیشی نظام ختم کر کے آپریشن اور انویسٹی گیشن کے شعبوں کو الگ الگ کیا جانا ہے۔

    پولیس اصلاحات کے مطابق ریجنلز سطح پر 6 انویسٹی گیشن ریجنز قائم کی جائیں گی، ان ریجنز میں کراچی، حیدر آباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپور خاص اور شہید بے نظیر آباد شامل ہیں۔

  • تقریبات میں تاخیر سے اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوا، فردوس شمیم

    تقریبات میں تاخیر سے اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوا، فردوس شمیم

    کراچی: وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نے خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ شہرِ قائد میں شادی ہالز میں تقریبات کا وقت 11 بجے تک کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نے ایک خط کے ذریعے اسٹریٹ کرائمز کے حوالے سے وزیرِ اعلیٰ کو ایک اہم مسئلے کی طرف راغب کیا۔

    [bs-quote quote=”شادی کی تقریبات میں ون ڈش کے احکامات سے عام آدمی کو فائدہ پہنچے گا: فردوس شمیم” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    فردوس شمیم نقوی نے لکھا کہ تقریبات میں تاخیر سے اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوا، آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے بھی اس کا ذکر پریس کانفرنس میں کیا ہے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ شادی کی تقریبات میں ون ڈش کا حکم جاری ہوا، ون ڈش کے احکامات سے عام آدمی کو فائدہ پہنچے گا، عام لوگوں کے فائدے کے لیے احکامات جاری کریں۔

    پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نے مزید کہا کہ اگر ہمارا ساتھ درکار ہوگا تو ہم وزیرِ اعلیٰ سندھ کے ساتھ ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  اسٹریٹ کرائم کے خاتمے کیلئے سندھ حکومت اہم اقدامات کرے گی، مراد علی شاہ


    خیال رہے کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی کہا تھا کہ شہر میں اسٹریٹ کرائمز کو کنٹرول کرنے اور اس کے خاتمے کے لیے سندھ حکومت اہم اقدامات کرے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائمز کی ذمہ دار پولیس ہوتی ہے، پچھلے دو سے 3 ماہ پولیس کسی اور کام میں مصروف رہی لیکن اب کراچی میں پولیس کے ذریعے ہی اسٹریٹ کرائم میں کمی آئے گی۔

  • سندھ پولیس کی گاڑیاں افسران کے ذاتی استعمال میں ہونے کا انکشاف

    سندھ پولیس کی گاڑیاں افسران کے ذاتی استعمال میں ہونے کا انکشاف

    کراچی: سندھ پولیس کی گاڑیاں افسران کے ذاتی استعمال میں ہونے کا انکشاف ہوا ہے، آئی جی سندھ نے اس صورتِ حال کا نوٹس لیتے ہوئے گاڑیاں واپس جمع کرانے کا حکم جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کی گاڑیاں پولیس افسران ذاتی طور پر استعمال میں لا رہے ہیں، آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے نوٹس لیتے ہوئے افسران کو گاڑیاں واپس کرانے کا حکم دے دیا۔

    [bs-quote quote=”آئی جی سندھ نے افسران کو تمام گاڑیاں ایک ہفتے میں واپس جمع کرانے کا حکم دے دیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ افسران نے کئی کئی گاڑیاں اپنے پاس رکھی ہوئی ہیں۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ افسران گاڑیاں استعمال نہیں کر رہے، صرف پیٹرول استعمال کرتے ہیں۔

    آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے افسران کو تمام گاڑیاں ایک ہفتے میں واپس جمع کرانے کا حکم دے دیا ہے، آئی جی سندھ نے کہا کہ گاڑیاں واپس نہ کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق 8 سابق آئی جیز اور 12 سابق ایڈیشنل آئی جیز نے گاڑیاں واپس نہیں کیں، 9 سابق ڈی آئی جیز اور 3 ایس پیز نے بھی سرکاری گاڑیاں واپس نہیں کیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  چینی حکومت کا سندھ پولیس کو موٹرسائیکلوں کا تحفہ


    ذرائع نے بتایا کہ افسران ریٹائرڈ ہونے کے بعد بھی سرکاری فیول استعمال کر رہے ہیں، موجودہ ایڈیشنل آئی جیز اور ڈی آئی جیز بھی 3 سے 5 اضافی گاڑیاں استعمال کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ سندھ پولیس میں اصلاحات لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ دوسری طرف 8 اگست کو پاکستان میں تعینات چینی قونصل جنرل نے چینی حکومت کی جانب سے سندھ پولیس کو 150 سی سی کی 42 موٹر سائیکلیں اور 150 وائرلیس سیٹ بہ طور تحفہ دیے۔

  • لڑکی کو نشے کا عادی بنانے اور اجتماعی زیادتی پر 2 ملزمان گرفتار

    لڑکی کو نشے کا عادی بنانے اور اجتماعی زیادتی پر 2 ملزمان گرفتار

    کراچی: شہرِ قائد کے علاقے دہلی کالونی میں اوباش نوجوانوں نے یتیم لڑکی پر قیامت ڈھا دی، نشے کا عادی بنا کر اجتماعی زیادتی کی، پولیس نے 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے دہلی کالونی میں 27 سال کی ایک یتیم لڑکی کو اوباش نوجوانوں نے نشے کا عادی بنایا اور اس کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی۔

    [bs-quote quote=”ملزمان 3 روز قبل لڑکی کو نشے میں گلی میں پھینک کر فرار ہوگئے تھے: پولیس” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پولیس کا کہنا ہے کہ والدہ کے سامنے لڑکی سے دست درازی کرنے پر 2 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، ملزمان لڑکی کو اس سے پہلے کئی مرتبہ ورغلا کر ساتھ لے جا چکے ہیں۔

    پولیس کے مطابق ملزمان نے لڑکی کو منصوبہ بندی کے تحت نشے کا عادی بنایا، ملزمان لڑکی کو نشہ کرانے کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بھی بناتے تھے۔

    پولیس نے بتایا کہ ملزمان 3 روز قبل لڑکی کو نشے میں گلی میں پھینک کر فرار ہوگئے تھے، اے آر وائی نیوز نے لڑکی کو گلی میں پھینکنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والے ملزمان کے نام قیصر اور شہزاد ہیں، جب کہ تیسرے ملزم تیمور کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: پولیس کی مختلف علاقوں میں کارروائیاں، قاتل سمیت 8 ملزمان گرفتار


    خیال رہے کہ کراچی پولیس شہر بھر میں جرائم کے خاتمے کے لیے متحرک ہو گئی ہے، آج کے دن شہرِ قائد کے مختلف علاقوں میں پولیس نے کارروائیاں کرتے ہوئے صحافی کے قاتل سمیت 8 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

    ہری پور میں قتل نجی چینل کا صحافی کینٹ اسٹیشن سے جب کہ گلشن حدید میں پولیس مقابلے کے بعد ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار ہوا۔ سعود آباد، جوہر آباد اور بوٹ بیسن پولیس نے بھی کارروائیاں کرتے ہوئے اسٹریٹ کرائم اور منشیات فروشی میں ملوث 6 ملزمان کو گرفتار کیا۔

  • کراچی میں بھتہ خور پھر سر اٹھانے لگے، دو دن میں بھتہ خوری کے دو واقعات

    کراچی میں بھتہ خور پھر سر اٹھانے لگے، دو دن میں بھتہ خوری کے دو واقعات

    کراچی: شہرِ قائد میں بھتہ خور پھر سر اٹھانے لگے، دو دن میں بھتہ خوری کے دو واقعات سامنے آ گئے، تاجروں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نمائش کے قریب پرانا گولیمار میں گینگ وار کے کارندے نے دکان دار کو پرچی بھیجی، دونوں واقعات میں گینگ وار کا نام سامنے آ رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”تاجر کو غیر ملکی نمبر سے واٹس ایپ پر کال، بھتہ نہ دینے پر تاجر کے بھائی کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا گیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    گینگ وار کے کارندے نے دکان دار کو 50 ہزار بھتے کی پرچی تھما دی، رقم نہ دینے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی ہیں، تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ دکان دار نے تا حال بھتے کی شکایت درج نہیں کرائی۔

    دوسرے واقعے میں مزارِ قائد کے قریب بھتہ نہ دینے پر کار پر فائرنگ کر کے تاجر کے بھائی کو زخمی کر دیا گیا، تاجر کے مطابق پہلے غیر ملکی نمبر سے واٹس ایپ پر کال کی گئی۔

    طفیل نامی تاجر کا کہنا تھا کہ ان سے لیاری گینگ وار کے کارندے زاہد لاڈلہ کے نام سے پچاس لاکھ بھتہ طلب کیا گیا تھا، واقعے کا مقدمہ تھانہ جمشید کوارٹرز میں درج کر دیا گیا۔

    موقع واردات سے گولیوں کے خول مل گئے، پولیس نے گولیوں کے خول فارنزک ٹیسٹ کے لیے بھجوا دیے۔


    یہ بھی پڑھیں:  سیاسی جماعتوں کے منظم مسلح گروپس کا خاتمہ کر دیا، رینجرز حکام


    خیال رہے کہ آج ہی سندھ رینجرز کی جانب سے کراچی آپریشن کی کام یابی سے متعلق رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں کہا گیا کہ آپریشن سے مختلف جرائم میں نمایاں کمی ہوئی، منظم مسلح گروپ اب کسی بھی سیاسی جماعت میں نہیں ہیں۔

    رینجرز حکام نے کہا کہ لیاری گینگ وارکے زاہد لاڈلہ اور وصی لاکھو ایران میں ہیں، گینگ وار کارندے بیرون ملک سے گروپس فعال کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔

  • سیاسی جماعتوں کے منظم مسلح گروپس کا خاتمہ کر دیا، رینجرز حکام

    سیاسی جماعتوں کے منظم مسلح گروپس کا خاتمہ کر دیا، رینجرز حکام

    کراچی: رینجرز حکام کا کہنا ہے کہ کراچی آپریشن سے مختلف جرائم میں نمایاں کمی ہوئی، منظم مسلح گروپ اب کسی بھی سیاسی جماعت میں نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز حکام نے کراچی آپریشن کے ذریعے سیاسی جماعتوں کے اندر سے منظم مسلح گروپس ختم کرنے کے سلسلے میں کہا کہ پولیس اور رینجرز اب اس پوزیشن میں ہیں کہ منظم جرائم نہ ہونے دیں۔

    [bs-quote quote=”بین الاقوامی کرائم انڈیکس میں کراچی چھٹے نمبر سے 68 ویں نمبر پر آ گیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    رینجرز حکام نے کہا کہ لیاری گینگ وارکے زاہد لاڈلہ اور وصی لاکھو ایران میں ہیں، گینگ وار کارندے بیرون ملک سے گروپس فعال کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔

    تاہم رینجرز حکام نے گینگ وار کارندوں کو واضح اور سخت پیغام دیا ہے کہ اگر یہ کارندے واپس آ گئے تو ان کا انجام بھی غفار ذکری اور بابا لاڈلہ جیسا ہی ہوگا۔

    رینجرز حکام نے بتایا کہ بین الاقوامی کرائم انڈیکس میں کراچی 68 ویں نمبر پر آ گیا ہے، جب کہ 2014 میں کراچی انٹرنیشنل کرائم انڈیکس میں چھٹے نمبر پر تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں سیاست اور جرائم کا گٹھ جوڑ تھا، بانی ایم کیو ایم پاکستان آئے، تو گرفتار کریں گے: ڈی جی رینجرز سندھ


    ان کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائمز ہر دور میں ہوتے رہے ہیں، ان کے خاتمے کے لیے سب کو مل کر کوششیں کرنا ہوں گی، اسٹریٹ کرائمز روکنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کا جال بچھانا چاہیے۔

    رینجرز حکام نے کہا کہ 2500 سے زائد اسٹریٹ کرمنلز پکڑ کر پولیس کے حوالے کیے، تاہم 72 فی صد ملزمان ایک ماہ سے بھی کم وقت میں ضمانتوں پر رہا ہو گئے۔

    واضح رہے کہ تین دن قبل ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید نے بھی ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ کراچی میں سیاست اور جرائم کا گٹھ جوڑ تھا، آپریشن کے ذریعے اس کا خاتمہ کر دیا گیا۔

    رینجرز کی کارروائیوں کی تفصیلی رپورٹ

    رینجرز کی طرف سے جاری کردہ ستمبر 2013 تا 25 اکتوبر 2018 تک رینجرز کی کارروائیوں پر مبنی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 14 ہزار 964 کارروائیوں میں 11 ہزار 140 ملزمان گرفتار کیے گئے۔ آپریشن میں 13 ہزار 30 اقسام کا اسلحہ، 3 لاکھ 24 ہزار 432 گولیاں بر آمد ہوئیں۔

    [bs-quote quote=”ٹارگٹ کلنگ میں 97 فی صد کمی، بھتہ خوری میں 96 فی صد کمی ہوئی” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    رینجرز رپورٹ کے مطابق آپریشن میں 2 ہزار 201 دہشت گرد، 1 ہزار 847 ٹارگٹ کلرز پکڑے گئے، 799 بھتہ خور، 200 اغوا کار گرفتار، 155 مغوی بازیاب ہوئے۔ 5 سال میں رینجرز کے 28 جوان شہید، 100 سے زائد زخمی ہوئے، کراچی آپریشن میں 8 ہزار 231 جدید ہتھیار بر آمد ہوئے۔

    بر آمد ہتھیاروں میں راکٹ لانچر اور مشین گنیں بھی شامل ہیں، 1 ہزار 744 دستی بم، 900 کلو سے زائد بارودی مواد بر آمد ہوا،2013 کے مقابلے میں 2018 میں دہشت گردی میں 100 فی صد کمی آئی۔ ٹارگٹ کلنگ میں 97 فی صد کمی، بھتہ خوری میں 96 فی صد کمی ہوئی، اغوا برائے تاوان کے واقعات میں 92 فی صد کمی آئی۔