Tag: کراچی کی خبریں

  • پاکستان کوسٹ گارڈز کو مزید فعال بنانے کے لیے شہریار آفریدی کی یقین دہانی

    پاکستان کوسٹ گارڈز کو مزید فعال بنانے کے لیے شہریار آفریدی کی یقین دہانی

    کراچی: وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے پاکستان کوسٹ گارڈز کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا، دورے کے موقع پر انھیں پاکستان کوسٹ گارڈز کے پیشہ ورانہ امور پر بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی کراچی دورے پر ہیں، انھوں نے پاکستان کوسٹ گارڈز ہیڈکوارٹر کا بھی دورہ کیا، اس موقع پر انھیں ادارے سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    [bs-quote quote=”وزیرِ مملکت نے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وزیرِ مملکت برائے داخلہ نے انسدادِ منشیات اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات اور کاوشوں کو سراہا اور پاکستان کوسٹ گارڈز کو مزید فعال اور مضبوط بنانے کے لیے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کی۔

    وزیرِ مملکت کو دی جانے والی بریفنگ کوسٹ گارڈز کی ذمہ داریوں، اسمگلنگ اور منشیات کی روک تھام سے متعلق تھی، ترجمان کے مطابق شہریار آفریدی کو 2018 میں اسمگلنگ کی روک تھام اور پکڑی گئی منشیات کی تفصیلات بتائی گئیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے ڈی جی رینجرز اور وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات کی تھی، شہریار آفریدی نے کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹر کا بھی دورہ کیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کویرغمال بنانے کا سوچنے والے اپنا قبلہ درست کریں‘ شہریار آفریدی


    آج کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ مملکت نے کہا کہ کراچی میں تمام اکائیوں کو ساتھ لے کر آگے بڑھیں گے، انھوں نے یہ عزم بھی کیا کہ روشنیوں کے شہر کو دوبارہ آباد کیا جائے گا اور یہ شہر پوری دنیا کے لیے خیر کا سبب بنے گا۔

  • جج کی رخصت کے باعث منی لانڈرنگ کیس میں پیش رفت نہ ہو سکی

    جج کی رخصت کے باعث منی لانڈرنگ کیس میں پیش رفت نہ ہو سکی

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور منی لانڈنگ کیس میں الگ الگ پیشی پر عدالت آئے تاہم بینکنگ کورٹ کراچی کے جج کی عدم دستیابی پر سماعت بغیر کارروائی ملتوی کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جج کی رخصت کے باعث منی لانڈرنگ کیس میں پیش رفت نہیں ہو سکی، آصف علی زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگر ملزمان کراچی کی بینکنگ کورٹ میں حاضری لگوا کر چلے گئے۔

    [bs-quote quote=”حسین لوائی اور عبد الغنی مجید کو بھی عدالت لایا گیا تھا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    آصف زرداری اور ان کی بہن عدالت پہنچے تو معلوم ہوا کہ جج چھٹی پر ہیں، جس پر پیپلز پارٹی کے دونوں رہنما حاضری لگوا کر واپس چلے گئے۔

    حسین لوائی اور عبد الغنی مجید کو بھی عدالت لایا گیا تھا، حسین لوائی نے کمرۂ عدالت میں آصف زرداری سے ملاقات بھی کی۔ انور مجید نے بھی عدالت میں پیشی بھگتائی۔

    ایف آئی اے نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی، سندھ ہائی کورٹ نے انور مجید کی درخواست پر ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نجف مرزا کو 20 نومبر کو طلب کرلیا۔


    یہ بھی پڑھیں: بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 16 اکتوبرتک ملتوی کردی


    عدالت نے سماعت ملتوی کر دی، اگلی سماعت 13 نومبرکو ہوگی۔ خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں سماعت منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار انور مجید کی درخواست پر ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ اکیس دن قبل کیس کی سماعت پر آصف زرداری، فریال تالپور، انور مجید اور ان کے تینوں بیٹے عدالت کے سامنے پیش ہوئے تھے، سماعت کے آغاز پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے درخواست پر کارروائی کی مخالفت کی تھی، بعد ازاں سماعت آج کے دن تک ملتوی کر دی گئی تھی۔

  • شہریار آفریدی کی ڈی جی رینجرز اور وزیرِ اعلیٰ سندھ سے ملاقات

    شہریار آفریدی کی ڈی جی رینجرز اور وزیرِ اعلیٰ سندھ سے ملاقات

    کراچی: وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے ڈی جی رینجرز اور وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات کی، شہریار آفریدی نے کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹر کا بھی دورہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا، ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید سے ملاقات کی۔

    وزیرِ مملکت کو کراچی آپریشن اور صوبہ بھر میں امن و امان پر بریفنگ دی گئی، شہریار آفریدی نے دہشت گردی کے خاتمے اور قیامِ امن کے لیے قربانیوں اور کاوشوں کو سراہا اور یاد گار شہدا پر پھول بھی چڑھائے۔

    وفاقی وزیرِ مملکت شہریار آفریدی نے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے بھی ملاقات کی، آئی جی سندھ کلیم امام، پرنسپل سیکریٹری، سیکریٹری داخلہ بھی ملاقات میں شریک تھے۔

    ملاقات میں پاکستان کی ترقی کے لیے مل کر کام کرنے، نادرا اور پولیس میں ملازمتوں کی تصدیق سے متعلق ہم آہنگی بڑھانے، جرائم کی روک تھام، جرائم پیشہ افراد کا قومی سطح پر ڈیٹا قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  ماضی میں حکومتی اداروں کے ساتھ کھلواڑ ہوا: وزیر داخلہ


    وزیرِ مملکت نے جرائم کی روک تھام سے متعلق بھرپور تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی، وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ پولیس اور رینجرز کی جدوجہد کی بدولت امن بحال ہوا، بہترین امن و امان کے باعث پُر امن ضمنی انتخابات ہوئے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ قیام امن کے لیے پولیس اور رینجرز کے 22 ہزار جوان شہید ہوئے۔ ملاقات میں شہدا کے ایصال ثواب کے لیے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔

  • انٹر بینک میں ڈالر سستا، سونے کی قیمتیں برقرار، اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی

    انٹر بینک میں ڈالر سستا، سونے کی قیمتیں برقرار، اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی

    کراچی: انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں کمی کے بعد اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر سستا ہو گیا، دوسری طرف فی تولہ سونا 61500 روپے کی سطح پر برقرار رہا۔

    فاریکس ایسوسی ایشن کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے 60 پیسے سستا ہو گیا جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر 132.40 روپے کا ہو گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”دس گرام سونا بھی 52 ہزار 726 روپے کی سطح پر برقرار” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    دوسری طرف فی تولہ سونا 61500 روپے کی سطح پر برقرار رہا، جب کہ 10 گرام سونا بھی 52 ہزار 726 روپے کی سطح پر برقرار ہے۔

    عالمی مارکیٹ میں سونا 17 ڈالر مہنگا ہو کر 1221 ڈالر فی اونس پر آ گیا، آل سندھ صرافہ بازار کے مطابق مقامی سطح پر ڈالر سستا ہونے سے سونے کی قیمتیں برقرار رہیں۔

    ادھر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی دیکھنے میں آئی، 100 انڈیکس میں 880 پوائنٹس کی کمی ہوئی، 100 انڈیکس 37 ہزار 517 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر134 روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا


    گزشتہ چند روز میں روپے کی قدرمیں ریکارڈ کمی دیکھی گئی، امریکی کرنسی کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی تھی اور صرف ایک دن میں ڈالرکی قدر  آٹھ روپے بڑھی تھی۔

    معاشی ماہرین کےمطابق روپےکی قدرمیں کمی کی وجہ آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ہے، مالیاتی فنڈ نے روپےکی قدر میں نمایاں کمی کی شرط عائدکی ہے۔

  • ایڈیشنل آئی جی کا کراچی میں منشیات کے اڈے بند کرانے کا حکم

    ایڈیشنل آئی جی کا کراچی میں منشیات کے اڈے بند کرانے کا حکم

    کراچی: ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ نے ڈی آئی جیز کو خط لکھ کر حکم دیا ہے کہ شہرِ قائد کے تینوں زونز میں منشیات کے اڈوں کو فوری طور پر بند کرایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے اسٹریٹ کرائم کی سب سے بڑی وجہ منشیات قرار دے دی، اے آئی جی کراچی نے تینوں زون کے ڈی آئی جیز کو منشیات کے اڈے بند کرانے کا حکم دے دیا۔

    [bs-quote quote=”تعلیمی ادروں میں بھی منشیات کے استعمال کا انکشاف” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر امیر شیخ نے کہا کہ ہر  جرم کے پیچھے منشیات کا استعمال پایا گیا، حتیٰ کہ تعلیمی ادروں میں بھی طلبہ و طالبات منشیات استعمال کر رہے ہیں۔

    کراچی کے منشیات کے جن اڈوں کی نشان دہی کی گئی ہے ان میں محمود آباد چنیسر گوٹھ کا بڑا اڈہ سرِ فہرست ہے، دوسرے نمبر پر شیریں جناح کالونی کا اڈا ہے۔

    منشیات کے اڈوں میں سول لائنز میں ہجرت کالونی، کلا کوٹ لیاری میں بہار کالونی بھی شامل ہیں، خط میں لکھا گیا ہے کہ ابراہیم حیدری ریڑھی گوٹھ میں بھی منشیات کے اڈے موجود ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی پولیس چیف نے شہریوں کو ہیلمٹ کی خریداری کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دےدی


    اے آئی جی امیر شیخ نے خط میں ناظم آباد میں سیف اللہ کے اڈے، شاہراہ نور جہاں میں ڈی سلوا ٹاؤن کے اڈے، لسبیلہ، لانڈھی میں مسلم آباد، ملیر سٹی منا بروہی، قائد آباد کے اڈے کی بھی نشان دہی کی ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ موسمیات کے قریب بلاول گوٹھ، پاک کالونی میں بھی منشیات بکتی ہے، منگھوپیر پختون آباد، عزیز بھٹی شانتی نگر، ڈالمیا میں کالو کرنٹ کا اڈا، عیسیٰ نگری اور سبزی منڈی کے قریب مینا کا اڈا، کورنگی زمان ٹاؤن، کالا پل، ریلوے کالونی میں بھی منشیات کا دھندا چل رہا ہے۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق بلوچ کالونی جونیجو ٹاؤن، اعظم بستی، ملیر کینٹ زکریا گوٹھ، گلشن معمار، سائٹ سپر ہائی وے پر دوست محمد جنجال گوٹھ، مچھر کالونی، قصبہ کالونی، اتحاد ٹاؤن میں شرافی گوٹھ خلد آباد، ملیر سعود آباد، مومن آباد، الآصف اسکوائر، لاسی گوٹھ بھی منشیات کے گڑھ ہیں۔

  • طالب علم کی ہلاکت، پولیس کا جائے وقوعہ کا جائزہ، اسکول اسٹاف کا بیان قلم بند

    طالب علم کی ہلاکت، پولیس کا جائے وقوعہ کا جائزہ، اسکول اسٹاف کا بیان قلم بند

    کراچی: شہرِ قائد کے علاقے سمن آباد میں ایک اسکول میں حبیب اللہ نامی بچے کی موت کا معمہ دو دن بعد بھی حل نہ ہو سکا، ایس پی لیاقت آباد نے جائے حادثہ کا دورہ کر کے دھکا دیے جانے کے خیال کو مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سمن آباد کے میٹرو پولس اسکول میں بچے کی موت کو دو دن گزر گئے ہیں لیکن حادثہ کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی، ایس پی لیاقت آباد شبیر بلوچ نے دعویٰ کیا ہے کہ اتنی اونچی دیوار سے دھکا دینا بچوں کا کام نہیں۔

    [bs-quote quote=”پولیس نے اسکول کے چوکیدار، ٹیچرز اور دیگر اسٹاف کے بیانات بھی قلم بند کر لیے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پولیس نے اسکول کے چوکیدار، ٹیچرز اور دیگر اسٹاف کے بیانات بھی قلم بند کر لیے۔ ایس پی شبیر بلوچ نے کہا کہ بچے نے خود چھلانگ لگائی یا اس کا پاؤں پھسلا۔

    اسکول ٹیچر نے انکشاف کیا کہ گیارہ سال کا حبیب اللہ ایپی لیپسی کا مریض تھا، اکثر صبح میں طبیعت بگڑ جاتی تھی، اسکول پرنسپل نے کہا کہ اگر بچے کی موت کے وہ قصور وار نکلیں تو انھیں بھی یہاں سے دھکا دے دیا جائے۔

    قبل ازیں ایس پی لیاقت آباد شبیر بلوچ جب میٹرو پولس اسکول پہنچے تو انھوں نے طالبِ علم حبیب اللہ کی کلاس سے چھت تک کا جائزہ لیا اور دعویٰ کیا کہ حبیب اللہ نے خود چھلانگ لگائی۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: اسکول کی چھت سے گر کر جاں بحق ہونے والے بچے کی موت معمہ بن گئی


    دوسری طرف اسکول انتظامیہ نے بھی اب تک سی سی ٹی وی دی نہ اہلِ خانہ نے واقعے کی ایف آر درج کرائی ہے، پوسٹ مارٹم کے بغیر ہی بچے کی تدفین بھی سوالیہ نشان ہے۔

    پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے بھی پوری کوشش کی جا رہی ہے کہ گیارہ سالہ بچے کی موت کو خود کشی قرار دے دیا جائے۔

  • کراچی پولیس چیف کا شیشہ بارزکےخلاف کارروائی کا حکم

    کراچی پولیس چیف کا شیشہ بارزکےخلاف کارروائی کا حکم

    کراچی : کراچی پولیس چیف نے شیشہ بارز کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ شیشہ بارزنوجوان نسل کو تباہ کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امیر شیخ نے شیشہ بارز کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے شیشہ بارز اور ایسی سہولت فراہم کرنے والے ہوٹلز بند کرنے کی ہدایت کردی۔

    کراچی پولیس چیف کا کہنا ہے کہ شیشہ بارزنوجوان نسل کوتباہ کر رہے ہیں، سپریم کورٹ نے بھی شیشہ بارز پر پابندی کےاحکامات دے رکھے ہیں، عدالتی احکامات پرعمل کرتے ہوئے کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی امیرشیخ نے تینوں زونز کے ڈی آئی جیز کو ہدایت کردی ہے۔

    یاد رہے 2015 میں سپریم کورٹ نے ملک بھر میں میں شیشہ بارز کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا، جس کے بعد سپریم کورٹ کے احکامات پرعملدرآمد کے لئے کمشنرکراچی شعیب احمد صدیقی نے شہر میں قائم شیشہ کیفے فی الفور بند کرانے کے احکامات جاری کئے تھے۔

    سال 2016 میں سپریم کورٹ نے شیشہ درآمد کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔

  • کراچی میں پھیلی پُرسرار بدبو سے شہری پریشان

    کراچی میں پھیلی پُرسرار بدبو سے شہری پریشان

    کراچی : شہرقائد میں جاری پُرسرار بدبو کے باعث شہری پریشان ہوگئے ہیں ، محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ سمندر میں بننے والی ہوا کا کم دباؤ بدبو کی بڑی وجہ ہوسکتا ہے جبکہ محمکہ موسمیات نے کہا اس کی وجہ ہاکس بے پر پھیلا تیل جیسا چکنا مواد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ رات سے پُر اسرار اور ناگوار بدبو نے کراچی کے شہریوں کی ناک میں دم کر رکھا ہے، محکمہ ماحولیات نے شہرمیں محسوس کی گئی پر اسرار بدبو کی وجہ بتاتے ہوئے کہا سمندری ہوا کےکم دباوٴ اور سمت تبدیلی بدبوکی وجہ ہے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات عمران صابر نے بتایا کہ گرشتہ رات سے شہرمیں بدبو سے متعلق شہریوں کی جانب سےشکایات آرہی ہے، سمندر میں بننے والا ہوا کا کم دباو بھی اس بدبو کی ایک بڑی وجہ ہوسکتا ہے، ہر سال ماہ ستمبر اور اکتوبر میں کراچی میں ہوا کی سمت میں تبدیلی ہوتی ہے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات کا کہنا تھا کہ کہ بظاہر ہوا کی سمت میں ہونیوالی تبدیلی اس بو کی اہم وجہ لگ رہی ہے، مزید معلومات حاصل کی جارہی ہے کہ شہر میں گذشتہ رات آنیوالی بو کی اصل وجہ کیا تھی۔

    دوسری جانب محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ہاکس بے کے بڑے حصے پر تیل جیسا چکنا مواد پایا گیا ہے، جو اس بدبو کی اصل وجہ ہے ۔

    مزید پڑھیں : شہر قائد کی فضا میں‌ بساند پھیلنے کا معمہ حل ہوگیا

    محکمہ موسمیات کا بتانا ہے کہ مختلف ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ تیل جیسا چکنا مواد پہلے چرنا ساحل پر پایا گیا جو بہتا ہوا ہاکس بے اور ریت کے ٹیلوں تک آگیا ، تیل جیسا چکنا مواد دو سے تین کلو میٹر کے فاصلے تک پھیلا ہوا تھا، جس کے ذرات ہوا میں شامل ہو کر بدبو کا باعث بنے۔

    یاد رہے گذشتہ سال جون میں بھی شہر قائد کی فضا میں پراسرار بدبو پھیلی تھی، جس کے بعد ماحولیات اور جانوروں کے لیے کام کرنے والی تنظیم نے بتایا تھا کہ مئی اور جون میں لہروں کا رخ بدلتا ہے جس کے باعث سمندر میں موجود تیمر (مینگروز) کے پودے سڑ جاتے ہیں، کراچی کی فضاؤں میں پھیلی ہوئی بساند ان ہی مینگروز کی ہے۔

  • کراچی: رینجرز کی کارروائی، خالی مکان سے اسلحہ، بارودی مواد بر آمد

    کراچی: رینجرز کی کارروائی، خالی مکان سے اسلحہ، بارودی مواد بر آمد

    کراچی: شہرِ قائد کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں رینجرز نے کارروائی کرتے ہوئے ایک خالی مکان سے اسلحہ اور بارودی مواد بر آمد کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں امن و امان قائم کرنے کے سلسلے میں رینجرز کی کارروائیاں جاری ہیں، سرجانی ٹاؤن کے علاقے انار کلی میں ایک مکان سے اسلحہ بر آمد کر لیا جو ایک عرصے سے خالی پڑا ہوا تھا۔

    [bs-quote quote=”اسلحہ ایم کیو ایم لندن کے بھتہ خور سلطان کے ساتھیوں نے چھپایا تھا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    رینجرز کے ترجمان نے بتایا کہ انار کلی کے خالی مکان میں اسلحہ اور بارودی مواد متحدہ قومی موومنٹ لندن کے بھتہ خور سلطان کے ساتھیوں نے چھپایا تھا۔

    رینجرز کے مطابق مکان میں چھپایا گیا اسلحہ شہر میں دہشت گردی اور بد امنی کے لیے استعمال ہونا تھا۔ یاد رہے کہ کراچی میں بد امنی دور کرنے میں رینجرز نے بنیادی کردار ادا کیا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:   کراچی میں رینجرز کی پیٹرولنگ اور اسنیپ چیکنگ، 16 ملزمان گرفتار


    یاد رہے ایک ہفتہ قبل شہرِ قائد میں رینجرز نے پیٹرولنگ اور اسنیپ چیکنگ میں تیزی لا کر مختلف علاقوں میں زبردست کارروائیوں کے دوران 16 ملزمان کو حراست میں لے لیا تھا۔

    شہر میں رینجرز کے اٹھارہ سو سے زائد اہل کار پیٹرولنگ اور اسنیپ چیکنگ میں مصروف ہیں، اسنیپ چیکنگ کی مانیٹرنگ سینئر افسران کی زیرِ نگرانی ہو رہی ہے۔

  • کراچی: اسکول کی چھت سے گر کر جاں بحق ہونے والے بچے کی موت معمہ بن گئی

    کراچی: اسکول کی چھت سے گر کر جاں بحق ہونے والے بچے کی موت معمہ بن گئی

    کراچی: شہرِ قائد کے علاقے سمن آباد، فیڈرل بی ایریا میں ایک نجی اسکول کی چھت سے 11 سالہ بچے کے گرنے کا واقعہ پیچیدگی اختیار کر گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ بچے نے خود کشی کی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سمن آباد کے پرائیویٹ اسکول کے طالب علم نے اسکول کی چھت سے چھلانگ لگائی یا معاملہ کچھ اور ہے، معاملہ الجھ گیا۔

    [bs-quote quote=”بچے نے خود کشی کی: پولیس
    بیٹا اونچائی سے ڈرتا تھا: والدہ” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچہ شوگر کا مریض تھا، بیماری سے دل برداشتہ ہو کر بچے نے انتہائی قدم اٹھایا، چھت سے کود کر خود کشی کر لی۔

    دوسری طرف گیارہ سالہ بچے کی والدہ نے واقعے کو خود کشی ماننے سے انکار کر دیا ہے، پولیس کے مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بیٹا تو اونچائی سے بہت ڈرتا تھا۔

    ساتویں جماعت کے گیارہ سالہ طالبِ علم حبیب اللہ کی بہن کہتی ہے بھائی صبح ناشتہ کر کے گیا تو بالکل ٹھیک تھا۔ بچے کی پھپھی کا بھی کہنا تھا کہ اسکول میں کیمرے لگے ہیں، بچے کو اسکول کی چھت پر جاتے اور چھلانگ لگاتے نہیں دیکھا گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی : ماں اور بچے کو ساتویں منزل سے پھینکنے والی ساس اور دیورگرفتار


    پولیس کا کہنا ہے کہ بچے سے متعلق ابھی معلومات ابتدائی نوعیت کی ہیں، اس سلسلے میں مزید تحقیقات کی جائیں گی، اسکول کے آس پاس لگے سی سی ٹی وی کیمروں سے بھی مدد لی جائے گی کہ اصل واقعہ کیا تھا۔

    بچے کے والدین نے بتایا کہ حبیب اللہ کی طبی رپورٹس بھی اسکول میں جمع کرائی گئی تھیں، والدہ کے مطابق بچہ خود کشی نہیں کر سکتا، اسے اونچائی سے ڈر لگتا تھا۔