Tag: کراچی کی خبریں

  • افغانستان سے تربیت حاصل کرنے والے ملزمان گرفتار، ہتھیار برآمد

    افغانستان سے تربیت حاصل کرنے والے ملزمان گرفتار، ہتھیار برآمد

    کراچی: پرانی سبزی منڈی کے قریب پولیس نے ایک کارروائی میں 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا، ملزمان سے ایک کلاشنکوف، پستول اور 2 دستی بم برآمد کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے پرانی سبزی منڈی کے قریب کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان گرفتار کر کے ان کے قبضے سے کلاشنکوف، پستول اور دو دستی بم برآمد کر لیے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان نے افغانستان سے دہشت گردی کی تربیت حاصل کی ہے، ملزمان فرقہ ورانہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں۔

    ادھر کراچی کے علاقے جمشید کوارٹر میں بھی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک ملزم گرفتار کر لیا ہے، ملزم نعمان سے 2 ڈیٹو نیٹر، ڈیٹونیٹنگ کارڈ اور اسلحہ برآمد کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں ڈکیتیوں کے دوران پولیس موبائل اور وردی استعمال ہونے کا انکشاف

    پولیس کے مطابق ملزم نے ضلع وسطی کے مختلف علاقوں میں فرقہ ورانہ ٹارگٹ کلنگ کے لیے ریکی کی، ملزم فائیو اسٹار چورنگی پر ٹریفک اہل کاروں کے قتل میں بھی ملوث ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل شہر قائد میں فرقہ ورانہ کارروائیوں کی روک تھام کے لیے آئی جی سندھ نے ہدایت جاری کی تھی کہ نماز جمعہ کے اجتماعات کے موقع پر تمام مساجد اور امام بارگاہوں اور دیگر کھلے مقامات پر مستعد اور چوکنا حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

    انھوں نے انٹیلی جنس کو علاقوں کی سطح پر بڑھانے کے بھی احکامات جاری کیے، اور ہدایت کی کہ تمام اطلاعات کو بر وقت فالو کیا جائے اور کسی بھی عذر یا پس وپیش سے گریز کیا جائے۔

  • انسداد تجاوزات کارروائی، کے الیکٹرک عملے کا پھر کے ایم سی ٹیم پر حملہ

    انسداد تجاوزات کارروائی، کے الیکٹرک عملے کا پھر کے ایم سی ٹیم پر حملہ

    کراچی: کے ایم سی کے انسداد تجاوزات سیل نے قیوم آباد میں کے الیکٹرک کی جانب سے قایم کی گئی تجاوزات کے خلاف کارروائی کی تاہم اس دوران کے الیکٹرک کے عملے نے تجاوزات ٹیم پر حملہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے قیوم آباد میں کے الیکٹرک کی تجاوزات کے خاتمے کے لیے جب کے ایم سی کا انسداد تجاوزات عملہ پہنچا تو کارروائی کے دوران ٹیم پر کے الیکٹرک کے عملے نے حملہ کر دیا۔

    کے ایم سی کی ٹیم پر حملے کے دوران 3 ملازمین زخمی ہو گئے، کے الیکٹرک کی جانب سے آپریشن کو روکنے کی بھرپور کوشش کی گئی، کے الیکٹرک اور کے ایم سی افسران کے درمیان بھی تلخ کلامی ہوئی۔

    کے ایم سی کے سینئر ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ قیوم آباد میں گرین بیلٹ پر قبضے کے خلاف کارروائی کی جا رہی تھی، کے الیکٹرک نے گرین بیلٹ پر پارکنگ اور کمرے بنا لیے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: کے الیکٹرک اور کے ایم سی ملازمین آمنے سامنے، ہاتھا پائی، ادارہ جاتی کارروائیاں

    دریں اثنا، کے ایم سی کا کہنا ہے کہ بلدیہ عظمی کراچی کے مرکزی دفتر میں بجلی پیر کو بھی بحال نہیں ہو سکی، مئیر کراچی وسیم اختر نے دفتر کے امور بالکونی میں انجام دیے۔

    کے ایم سی کے مطابق بلدیہ عظمی کراچی کے کمپیوٹرز بند ہونے سے تمام امور بند ہو گئے، 22 ہزار ریٹائرڈ ملازمین کے اکاؤنٹس میں پیر کو بھی پنشن منتقل نہیں ہو سکی۔

    خیال رہے کہ کے الیکٹرک نے 28 جون کو کے ایم سی کی بلڈنگ کی لائٹ کاٹ لی تھی۔

  • پورا شہر لے کر نکلے تو حکمرانوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی: خالد مقبول صدیقی

    پورا شہر لے کر نکلے تو حکمرانوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی: خالد مقبول صدیقی

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ابھی تو صرف ایم کیو ایم کے کارکنان آئے ہیں، پورا شہر لے کر نکلے تو حکمرانوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کنوینر ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ یہاں 11 سال سے وڈیرے اور جاگیر داروں نے معاشی دہشت گردی مچا رکھی ہے، پاکستان کو بچانے کے لیے کراچی کو بچانا ضروری ہے۔

    ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم کچھ نہیں مانگتے، ہم تو اپنا لوٹا ہوا پیسا مانگتے ہیں، ایم کیو ایم کی بلدیاتی حکومت نے پہلا ماس ٹرانزٹ منصوبہ منظور کرایا، بد قسمتی سے تب پیپلز پارٹی کی حکومت تھی اور یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔

    ایم کیو ایم کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے پاکستان بنایا تھا اور ہم پاکستان کو بچائیں گے، یہ شہر صوبے کو 95 فی صد اور وفاق کو 70 فی صد دیتا ہے، اور اب وفاق کہتا ہے کہ پانی کا منصوبہ کراچی کے لیے قابل عمل نہیں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کو سازش کے تحت پانی فراہم نہیں کیا جا رہا: خالد مقبول صدیقی

    وفاقی وزیر برائے آئی ٹی خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی پیسا دیتا ہے تو وفاق پلتا ہے، وزیر اعظم صاحب ہمیں صرف انصاف چاہیے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پریس کلب پر پانی کی عدم فراہمی کے سلسلے میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں خالد مقبول نے کہا کہ کراچی کو سازش کے تحت پانی فراہم نہیں کیا جا رہا، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ تحفظ فراہم کرے، اگر لوگ اپنی جماعت کو چھوڑ کر جا رہے ہیں تو یہ بھی عدم تحفظ کی دلیل ہے۔

  • کراچی کو سازش کے تحت پانی فراہم نہیں کیا جا رہا: خالد مقبول صدیقی

    کراچی کو سازش کے تحت پانی فراہم نہیں کیا جا رہا: خالد مقبول صدیقی

    کراچی: وفاقی وزیر آئی ٹی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پینے کا صاف پانی ہر حکومت کی بنیادی ضرورت ہوتی ہے، کراچی کو سازش کے تحت پانی فراہم نہیں کیا جا رہا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر خالد مقبول نے کہا کہ ریاست کی دوسری ذمہ داری تحفظ ہے، اپنی جماعت کو چھوڑ کر جانا بھی عدم تحفظ کی دلیل ہے۔

    خالد مقبول صدیقی نے پریس کلب پر پانی کی عدم فراہمی کے سلسلے میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ ایم کیو ایم کا قصور پڑھے لکھے متوسط نوجوانوں کو اسمبلیوں میں بھیجنا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ جبر کرنے والے تھک چکے ہیں، اب انھیں آپ کی ضرورت ہے، آئیں سندھ کے شہری علاقوں کے عوام مہاجروں کو ان کا حق دلائیں۔

    مزید تازہ خبریں پڑھیں:  کراچی کے لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں: سراج الحق

    کنوینر ایم کیو ایم پاکستان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کا 70 برس کا قرض اگر کوئی اتار سکتا ہے تو وہ یہی جماعت ہے۔

    خیال رہے کہ دو دن قبل ایم کیو ایم پاکستان نے شہر قائد میں پانی کے بحران کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا تھا، کراچی میں قلت آب کا مسئلہ گمبھیر شکل اختیار کر چکا ہے، ایم کیو ایم پاکستان سندھ حکومت اور واٹر بورڈ کے خلاف میدان میں آ گئی ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کا مؤقف ہے کہ کراچی میں پانی کی چوری اور غیر منصفانہ تقسیم کی وجہ سے شہر بوند بوند کو ترس گیا ہے۔

  • کراچی کے شہریوں کا فی ہفتہ 5 گرام پلاسٹک کھانے کا انکشاف

    کراچی کے شہریوں کا فی ہفتہ 5 گرام پلاسٹک کھانے کا انکشاف

    کراچی: ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شہرِ قائد کے شہری ایک ہفتے میں 5 گرام پلاسٹک کھاتے ہیں، غذا میں شامل پلاسٹک کے ذرات انسانی زندگی کے لیے جان لیوا بننے لگے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈبلیو ڈبلیو ایف انٹرنیشنل نے پلاسٹک پلوشن کی تازہ تحقیق جاری کر دی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پلاسٹک کے ذرات انسانی زندگی کے لیے جان لیوا ثابت ہو رہے ہیں۔

    یہ رپورٹ یونی ورسٹی آف نیو کاسل آسٹریلیا کے طلبہ نے عالمی ماحولیات پر تیار کی ہے، رپورٹ کے مطابق کراچی میں پلاسٹک کے بڑھتے ذرات شہریوں کی خوراک کا حصہ بننے لگے ہیں۔

    پلاسٹک کی وجہ سے کراچی کے شہریوں کا غذائی نظام بھی متاثر ہوا ہے، تحقیق کے مطابق ایک ہفتے میں 5 گرام پلاسٹک عام آدمی کی غذا کا حصہ بن رہی ہے، پلاسٹک کی آلودگی سے ہوا، پانی اور مٹی کی کوالٹی بہت متاثر ہے، پلاسٹک کی مقدار مہینے کے اوسطاً 21 گرام اور سال کے 250 گرام کے برابر ہے۔

    ڈبلیو ڈبلیو ایف کا کہنا ہے کہ کلفٹن کے ساحل پر ایک گرام مٹی میں 300 پیس مائیکرو پلاسٹک رپورٹ ہوئے ہیں، تنظیم کے ٹیکنیکل ایڈوائزر معظم خان نے بتایا کہ مائیکرو پلاسٹک سے آبی جانور اور ماحول متاثر ہو رہا ہے۔

    معظم خان نے مزید بتایا کہ ڈبلیو ڈبلیو ایف اس سلسلے میں پاکستان کے 10 شہروں میں آگاہی پروگرام ترتیب دے رہا ہے۔

  • کراچی: کے الیکٹرک اور کے ایم سی ملازمین آمنے سامنے، ہاتھا پائی، ادارہ جاتی کارروائیاں

    کراچی: کے الیکٹرک اور کے ایم سی ملازمین آمنے سامنے، ہاتھا پائی، ادارہ جاتی کارروائیاں

    کراچی: کے الیکٹرک کے ترجمان نے کہا ہے کہ انھوں نے ایک نوٹس بھیجنے کے بعد کے ایم سی کے کنکشنز منقطع کیے تھے، کے ایم سی کی جانب سے جوابی کارروائی کی مذمت کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کے الیکٹرک اور کے ایم سی کے ملازمین آمنے سامنے آ گئے ہیں، کے الیکٹرک نے واجبات کی عدم ادائیگی پر کے ایم سی دفاتر کی بجلی کاٹ دی۔

    کے ایم سی نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے کے الیکٹرک آفس کے باہر تجاوزات کے لیے آپریشن کر دیا۔

    نمایندہ اے آر وائی نیوز نے بتایا کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں جہاں جہاں کے ایم سی کی زمین پر کے الیکٹرک کا قبضہ ہے، ان کی فہرستیں بھی طلب کی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز آئی آئی چندریگر روڈ پر کے ایم سی کے عملے نے کارروائی کرتے ہوئے سڑک پر کے الیکٹرک کی جانب سے کھڑی کی گئیں دیواریں مسمار کیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ، شہری پریشان

    اس دوران کے ایم سی کے ملازمین اور کے الیکٹرک کے گارڈز اور ملازمین میں ہاتھا پائی بھی ہوئی، کے الیکٹرک اور کے ایم سی ملازمین نے ایک دوسرے کو دھمکیاں دیں۔

    ترجمان کے الیکٹرک نے کہا کہ گزشتہ روز عدالتی احکامات کے تحت کے ایم سی کے کچھ کنکشنز منقطع کیے گئے تھے، کارروائی سے قبل کے ایم سی کو نوٹس بھیجا گیا تھا، کے ایم سی کی جوابی کارروائی سے کے الیکٹرک دفاتر کو نقصان پہنچا ہے، جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔

    کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ ایلینڈر روڈ پر واقع گرڈ اسٹیشن سمیت دیگر اہم تنصیبات کو نقصان پہنچایا گیا، کے ایم سی نے کارروائی سے قبل کوئی نوٹس نہیں بھیجا، کے ایم سی پر مجموعی طور پر 4 ارب سے زائد کے واجبات ہیں۔

  • نیب کراچی کھلی کچہری، سرکاری افسران کے خلاف شکایات کا انبار

    نیب کراچی کھلی کچہری، سرکاری افسران کے خلاف شکایات کا انبار

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) کراچی کے ڈی جی نے کھلی کچہری لگائی، جس میں شہریوں نے سرکاری افسران سمیت دیگر کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی نیب کراچی کی کھلی کچہری میں شہریوں کی جانب سے سرکاری افسران کے خلاف شکایات کا انبار لگ گیا۔

    زیادہ تر شکایات کوآپریٹو سوسائٹیز مینجمنٹ کے خلاف تھیں، ڈی جی نیب کراچی نے شکایات کی تصدیق کے لیے احکامات جاری کر دیے۔

    پاکستان پوسٹ آفس کوآپریٹو سوسائٹی کے خلاف شکایات آگے بھیجی گئیں، محکمہ آب پاشی، لینڈ ریونیو ڈپارٹمنٹ اور کے ایم سی کے خلاف بھی شکایات درج کرائی گئیں۔

    نیب کراچی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کے ڈی اے اور بلڈر مافیا کے خلاف شکایات آگے بھیج دی گئی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب کا جولائی میں اہم شخصیات کو گرفتار کرنے کا فیصلہ

    ڈی جی نیب کراچی بریگیڈیئر (ر) فاروق ناصر اعوان کا کہنا تھا کہ عوام کرپشن کے خاتمے کے لیے نیب کے ساتھ مل کر اپنا قومی فریضہ ادا کریں۔ عوام اپنی شکایات شواہد کے ساتھ ای میل ایڈریس پر ارسال یا بذریعہ ٹیلیفون نمبرز بھی رجسٹرڈ کروا سکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے پاکستان اور پاکستانی عوام کی خوش حالی کے دشمن ہیں، ایسے عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانا وقت کی اولین ترجیح ہے۔

  • سول ایوی ایشن اتھارٹی نے حج پروازوں کا شیڈول جاری کر دیا

    سول ایوی ایشن اتھارٹی نے حج پروازوں کا شیڈول جاری کر دیا

    کراچی:سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کراچی سے آپریٹ ہونے والی حج پروازوں کا شیڈول جاری کر دیا، نجی ایئر لائن کی پہلی حج پرواز 5 جولائی کو روانہ ہوگی۔ 

    تفصیلات کے مطابق سی اے اے نے حج پروازوں کا شیڈول جاری کر دیا ہے، یہ شیڈول کراچی سے آپریٹ ہونے والی حج پروازوں کا ہے، پہلی پرواز پانچ جولائی کو روانہ ہوگی۔

    پی اے 1760 سے 180 سے زائد عازمین 5 جولائی کو جائیں گے، جب کہ پی آئی اے کی پہلی حج پرواز پی کے 743 بھی 5 جولائی کی شام 7 بجے روانہ ہوگی، جس کے ذریعے 225 سے زائد عازمین مدینہ روانہ ہوں گے۔

    سعودی ایئر لائن کی پرواز 200 سے زائد عازمین کو لے کر 6 جولائی کو روانہ ہوگی، جب کہ کراچی سے 5 جولائی کو شروع ہونے والا حج آپریشن 6 اگست تک جاری رہے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سعودی عرب نے حجاج کرام کی سہولت کیلئے اہم شرط ختم کردی

    سی اے اے کا کہنا ہے کہ 95 پروازوں سے 25 ہزار 81 سے زائد عازمین کو جدہ اور مدینہ پہنچایا جائے گا، کراچی ایئر پورٹ پر عازمین کو تمام سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

    ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا کہ عازمین کی امیگریشن کے لیے الگ سے ایف آئی اے کاؤنٹر قایم کیے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب نے عازمین حج کے لیے امیگریشن لینڈنگ کارڈ کی شرایط ختم کر دی ہیں، سعودی ایوی ایشن اتھارٹی نے حجاج کی سہولت کے لیے پاکستان سمیت دنیا بھر کی تمام ایئر لائنز کو اس ضمن میں ہدایت جاری کر دی ہے۔

  • کراچی: صوبائی حکومت کی کٹوتیاں، بلدیہ عظمیٰ کا بجٹ متاثر

    کراچی: صوبائی حکومت کی کٹوتیاں، بلدیہ عظمیٰ کا بجٹ متاثر

    کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی کے نئے مالی سال کے بجٹ میں ایک ارب کی نمایاں کمی کی گئی ہے، صوبائی حکومت کی کٹوتیوں سے کے ایم سی کا بجٹ متاثر ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کا آیندہ مالی سال کے لیے 26 ارب 44 کروڑ کا مجوزہ سرپلس بجٹ تیار کر لیا گیا، کے ایم سی کا 19-2018 میں 27 ارب روپے کا بجٹ رکھا گیا تھا۔

    بلدیہ عظمیٰ کے نئے مالی سال کے بجٹ میں ایک کروڑ بچت ظاہر کی گئی، بجٹ کے اعداد و شمار کے مطابق نئے مجوزہ بجٹ میں 26 ارب 44 کروڑ وصولی کا تخمینہ ہے۔

    20-2019 کے مجوزہ بجٹ میں اخراجات کا تخمینہ 26 ارب 43 کروڑ ہے، یہ بجٹ کل پیش کیا جائے گا، نئے مالی سال میں کراچی میں ترقیاتی کاموں کے لیے 3 ارب 33 کروڑ رکھے گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  میئرکراچی کا کے ایم سی کے اخراجات میں کمی کا اعلان

    نئے مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں 390 نئی اور 273 جاری اسکیمیں شامل ہیں۔

    میئر کراچی وسیم اختر بجٹ منظوری کے لیے اسے جمعرات کو سٹی کونسل میں پیش کریں گے، بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ ایک ہفتے قبل میئر کراچی وسیم اختر نے کہا تھا کہ بلدیہ عظمی کراچی کا آیندہ مالی سال کا میزانیہ ترتیب دینے میں مشکلات ہیں، حکومت نے ضلعی ترقیاتی پروگرام میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 1600 ملین کم مختص کیے ہیں۔ رواں سال چوتھا کوارٹر نہیں ملا اس صورت حال میں شہر کی ترقی کا عمل بری طرح متاثر ہو گا۔

  • کراچی: نئی موٹر سائیکل کے لیے لرننگ لائسنس لازمی قرار دینے کی تجویز

    کراچی: نئی موٹر سائیکل کے لیے لرننگ لائسنس لازمی قرار دینے کی تجویز

    کراچی: سندھ پولیس نے موٹر سائیکل مینو فیکچررز کو تجویز دی ہے کہ نئی موٹر سائیکل کے لیے لرننگ لائسنس لازمی قرار دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام کی زیر صدرات اجلاس منعقد ہوا جس میں موٹر سائیکل لفٹنگ اور اس کے انسداد کے لیے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نئی موٹر سائیکل کی خریداری کے وقت لائسنس لازمی قرار دیا جائے، آئی جی سندھ نے کہا کہ مرکزی مارکیٹوں میں لرننگ لائسنس ٹیمز کی سہولتیں دی جائیں گی۔

    اجلاس میں متعلقہ افسران اور موٹر سائیکل مینو فیکچرز کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس میں آئی جی سندھ نے کہا کہ نئی موٹر سائیکل میں پائیدار کنڈا لاک تنصیب کیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  معمولی غفلت اور لاپرواہی کے باعث پاکستان میں ٹریفک حادثات میں تشویش ناک اضافہ

    ڈاکٹر کلیم امام نے ہدایت کی کہ موٹر سائیکلز میں ٹریکنگ ڈیوائس کی تنصیب کے لیے مؤثر اقدامات پر مبنی مسودہ ترتیب دے کر قانون سازی کے لیے حکومت سندھ کو ارسال کیا جائے۔

    خیال رہے کہ شہرِ قائد کراچی میں جہاں ایک طرف موٹر سائیکل سواروں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے وہاں دوسری طرف حادثات بھی بڑھتے جا رہے ہیں جس کا سبب موٹر سائیکل سواروں کی عدم تربیت ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ٹریفک حادثات کا شکار ہونے والوں کی بڑی تعداد 15 سے 30 سال کے درمیان ہے، اور ہر سال ہزاروں افراد ٹریفک حادثات میں اپنی جان کھو دیتے ہیں۔