Tag: کراچی کی خبریں

  • کراچی پولیس نے مقابلوں کے معیاری طریقۂ کار پر عمل شروع کر دیا

    کراچی پولیس نے مقابلوں کے معیاری طریقۂ کار پر عمل شروع کر دیا

    کراچی:  پولیس دورانِ مقابلہ ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنے لگی، گلشن اقبال پولیس کے ہاتھوں مقابلے کے بعد مطلوب ڈکیت گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے مقابلوں کے معیاری طریقۂ کار پر عمل شروع کر دیا، گلشن اقبال میں پولیس نے ایک مقابلے کے دوران ایس او پیز پر سختی سے عمل کرتے ہوئے ایک ڈکیت کو گرفتار کیا۔

    اے آر وائی نیوز نے مقابلے کی فوٹیجز بھی حاصل کر لیں، ملزم گلشن اقبال شاپنگ مارکیٹ سے شہری کو لوٹ کر فرار ہو رہا تھا کہ گشت پر مامور پولیس اہل کاروں کے فوری رسپانس پر ملزم بھاگ کھڑا ہوا۔

    ملزم نے 3 پولیس اہل کاروں پر اندھا دھند فائرنگ بھی کی تاہم جواب میں ایس او پی کے تحت پولیس اہل کاروں نے چھوٹے ہتھیار استعمال کیے اور کسی اہل کار نے مقابلے کے دوران براہ راست فائرنگ کی کوشش نہیں کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: بینکوں سے رقم نکالنے والے شہریوں کو لوٹنے والا 3 رکنی گروہ گرفتار

    پولیس اہل کاروں کی فائرنگ سے ملزم زخمی ہو گیا جسے اسپتال منتقل کر دیا گیا، پولیس کے مطابق ملزم اسٹریٹ کرائم، ڈکیتی اور دیگر جرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہے۔

    خیال رہے کہ آج ہی سی ٹی ڈی انویسٹی گیشن نے اورنگی ٹاؤن کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے بینکوں سے رقم لے کر نکلنے والے شہریوں کو لوٹنے والا 3 رکنی گروہ گرفتار کر لیا ہے۔

  • کراچی: بینکوں سے رقم نکالنے والے شہریوں کو لوٹنے والا 3 رکنی گروہ گرفتار

    کراچی: بینکوں سے رقم نکالنے والے شہریوں کو لوٹنے والا 3 رکنی گروہ گرفتار

    کراچی: سی ٹی ڈی انویسٹی گیشن نے اورنگی ٹاؤن کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے بینکوں سے رقم لے کر نکلنے والے شہریوں کو لوٹنے والا 3 رکنی گروہ گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہرِ قائد میں بینکوں اور اے ٹی ایم سے رقم لے کر نکلنے والے شہریوں کو لوٹنے کی بڑھتی وارداتوں کے پیش نظر کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے کارروائی کرتے ہوئے ایک گروہ کو گرفتار کر لیا۔

    انچارج سی ٹی ڈی چوہدری صفدر نے میڈیا کو بتایا کہ گرفتار ملزمان میں بادشاہ خان،محمد یامین اور رحیم شامل ہیں، ملزمان سے 3 پستول برآمد ہوئے۔

    انچارج سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ دوران تفتیش ملزمان کی جانب سے متعدد انکشافات کیے گئے ہیں، بینک سے رقم لے کر نکلنے والے شہری ان ملزمان کا ہدف ہوتے تھے، گرفتار ملزم محمد رحیم گروہ کا سرغنہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: بلدیہ ٹاؤن میں لٹیروں نے امام مسجد کو لوٹ لیا

    یاد رہے کہ دو دن قبل کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں دو مسلح ملزمان نے بینک سے نکلنے والے امام مسجد کو لوٹا اور انھیں 90 ہزار کی رقم سے محروم کر دیا۔

    موٹر سائیکل سوار ملزمان نے بینک سے امام مسجد کا پیچھا کیا اور گھر کے پاس اترتے ہی انھیں گن پوائنٹ پر لوٹ لیا۔

    اس سے دو دن قبل کورنگی میں بھی بینک سے رقم نکلوانے والے شہری کو گھر کے باہر لوٹ لیا گیا جس کی ویڈیو بھی منظر عام پر آ گئی تھی۔

  • کے ایم سی ملازمین کے لیے عید پر تنخواہوں کے لیے فنڈز دستیاب نہیں: میئر کراچی

    کے ایم سی ملازمین کے لیے عید پر تنخواہوں کے لیے فنڈز دستیاب نہیں: میئر کراچی

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کے ایم سی ملازمین کے لیے عید پر تنخواہ کے لیے فنڈز دستیاب نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کے ایم سی ملازمین کو قبل ازعید تنخواہ نہ ملنے پر میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ جو فنڈز دستیاب ہیں وہ کے ایم سی ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کے لیے نا کافی ہے۔

    مئیر کراچی نے کہا کہ حکومت سندھ نے آکڑاے ٹیکس کے 30 فی صد کم فنڈز جاری کیے ہیں، ٹیکس کی مد میں 16 کی بجائے گیارہ کروڑ بیس لاکھ جاری کیے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گرانٹ ان ایڈ کی مد میں بھی 33 کروڑ کی بجائے 30 کروڑ 10 لاکھ جاری ہوئے، پنشن فنڈ میں 21 کروڑ 55 لاکھ کی بجائے 15 کروڑ جاری ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کے ایم سی کے پاس ماضی والے اختیارات ہونے چاہئیں، وسیم اختر

    وسیم اختر نے کہا کہ مجموعی طور پر 80 کروڑ 55 لاکھ کی جگہ صرف 56 کروڑ 38 لاکھ جاری ہوئے۔

    میئر کراچی نے کہا کہ حکومت سندھ کو ملازمین کا کوئی خیال نہیں، حکومت جواب دے کے ایم سی ملازمین عید کیسے منائیں۔

    یاد رہے کہ میئر کراچی وسیم اختر کو کے ایم سی کے اختیارات کے سلسلے میں بھی سندھ حکومت سے شکایت رہی ہے، انھوں نے اپریل میں کہا تھا کہ کے ایم سی کو ماضی والے اختیارات ملنے چاہئیں ورنہ آیندہ بلدیاتی انتخابات ہی نہ کرائے جائیں۔

  • سندھ کو اسکیموں میں جائز حصہ نہیں دیا گیا: وزیر اعلیٰ سندھ کی این ای سی فیصلوں پر تنقید

    سندھ کو اسکیموں میں جائز حصہ نہیں دیا گیا: وزیر اعلیٰ سندھ کی این ای سی فیصلوں پر تنقید

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ سندھ کو اسکیموں میں جائز حصہ نہیں دیا گیا، نیشنل ہائی وے اتھارٹی میں سندھ کے ساتھ ظلم ہوا، 74 ارب روپے سے ایک انچ روڈ نہیں بنایا گیا، جب تک اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ نہیں لیں گے مسائل رہیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے این ای سی اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس میں کیا، انھوں نے کہا کہ قومی اقتصادی کونسل آئینی ادارہ ہے، پہلی بار ایسا ہوا کہ این ای سی میں 3 ایڈوائزر لیے گئے، آئین میں لکھا ہے ادارے کی سال میں 2 میٹنگز ہونی چاہئیں، 30 جون تک دوسری میٹنگ ہوگی تو آئینی تقاضے پورے ہوں گے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی میں لکھا ہے اگلے سال 5 فی صد گروتھ ہوگی، لیکن جس طرح کے منصوبے بنائے گئے ہیں ان میں 3 فی صد بھی گروتھ ممکن نہیں، یہ منصوبے بھی سیکریٹری نے پیش کیے اور ممبران سے رائے نہیں مانگی گئی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ کو اسکیموں میں جائز حصہ نہیں دیا گیا، پی ٹی آئی نے این ای سی میں جائے بغیر پی ایس ڈی پی (پبلک سیکٹر ڈیویلپمنٹ پروگرام) کو بدل دیا اور ستمبر 2018 میں دوبارہ پی ایس ڈی پی بنا دی گئی۔

    انھوں نے کہا کہ ایک طرف سندھ میں ترقی پر گالیاں دی جا رہی ہیں دوسری طرف وفاق کہتا ہے کہ سندھ میں کوئی ترقی پذیرعلاقہ نہیں، جب کہ ٹنڈو جام میں ایک منصوبہ تھا وہ بھی نکال دیا گیا، پی ایس ڈی پی سے آئندہ سال کی 31 اسکیمیں نکال دی گئی ہیں، اگر وفاق نے کوئی فیصلہ کرنا ہے تو صوبوں کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا جاتا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اقتصادی کونسل نے 1837 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے دی

    مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ اگلے سال 119 ارب کی اسکیمیں ہیں، ایک طرف کہتے ہیں 10 سال میں سندھ نے کچھ نہیں کیا، دوسری طرف سمری میں اعتراف کیا گیا ہے کہ سندھ میں کوئی کم ترقی والا علاقہ نہیں، وفاق اسکیموں سے متعلق فیصلے خود کر رہا ہے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پورا سال گزر گیا اور 14 ارب کی اسکیم پر صرف 15 کروڑ خرچ ہوئے، اس منصوبے پر وزیر اعظم کو خط لکھا جس پر ایکشن لیا گیا مگر نتیجہ صفر ہے، حیدر آباد یونی ورسٹی کی 2 ارب کی اسکیم کے لیے بھی صرف 50 کروڑ رکھے گئے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ روہڑی میں دریا پر پل بنانے کا نواز شریف نے اعلان کیا تھا، ان کے دور میں پہلے 5 کروڑ بعد میں ڈھائی ارب رکھے گئے، میں خوش تھا کہ 4 سال میں اسکیم مکمل ہو جائے گی لیکن روک دی گئی، شہداد پور، حیدر آباد اور سکھر سڑک کی اسکیمیں بھی ختم کر دی گئیں۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف نے کہا تھا گرین لائن کو ایک سال میں مکمل کریں گے، اس کے انفرا اسٹرکچر پر 3 سال لگ گئے، جب موجودہ وفاقی حکومت سے بات کی تو کہا بسیں آپ لائیں، کچھ لوگ غلط مشورے دے رہے ہیں اور غلط مشورے لیے جا رہے ہیں، این ایف سی اجلاس کے آخر میں وزیر اعظم اٹھ کر چلے گئے۔

  • کراچی: بلدیہ ٹاؤن میں لٹیروں نے امام مسجد کو لوٹ لیا

    کراچی: بلدیہ ٹاؤن میں لٹیروں نے امام مسجد کو لوٹ لیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں لٹیروں نے امام مسجد کو بھی نہ بخشا، 2 مسلح ملزمان امام مسجد کو لوٹ کر فرار ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کا سلسلہ جاری ہے، پولیس تا حال ان جرائم کو کنٹرول نہیں کر سکی ہے، آج بلدیہ ٹاؤن میں لٹیروں نے امام مسجد کو بھی لوٹ لیا۔

    واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آ گئی ہے، جس میں ملزمان  امام مسجد کو لوٹتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

    2 موٹر سائیکل سوار ملزمان نے امام مسجد کا بینک سے پیچھا کیا، گھر کے پاس اترتے ہی ملزمان نے امام مسجد سے 90 ہزار روپے چھین لیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں بد امنی کبھی واپس نہیں آنے دیں گے: ایڈیشنل آئی جی کراچی

    یاد رہے کہ دو دن قبل کورنگی میں بھی بینک سے رقم نکلوانے والے شہری کو گھر کے باہر لوٹ لیا گیا جس کی ویڈیو بھی منظر عام پر آ گئی تھی۔

    ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر امیر احمد شیخ نے کہا تھا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائمز میں پڑھے لکھے نوجوان ملوث ہیں، بد امنی کا خاتمہ ہو چکا ہے اب ریکوری کے مرحلے سے گزر رہے ہیں، کراچی میں بد امنی کبھی واپس نہیں آنے دیں گے۔

    ڈاکٹر امیر شیخ کا کہنا تھا کہ غربت اور بے روزگاری کے باعث جرائم بڑھ رہے ہیں، نوکری پیشہ نوجوان موبائل چھینتے ہیں، غربت اور بے روزگاری جرائم بڑھنے کی وجوہات ہیں، نوجوانوں سے جیلیں بھری ہوئی ہیں۔

  • کراچی سرکلر ریلوے  بحالی کے لیے تجاوزات ہٹانے کا کام جاری

    کراچی سرکلر ریلوے بحالی کے لیے تجاوزات ہٹانے کا کام جاری

    کراچی: شہر قائد میں سپریم کورٹ کے حکم پر کراچی سرکلر ریلوے کی زمین پر سے تجاوزات کے خاتمے کا آپریشن جاری ہے، آج ناظم آباد سے نارتھ ناظم آباد تک تجاوزات کا خاتمہ کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کے سلسلے میں گنجان آبادیوں سے گزرنے والی پٹریوں کے اطراف میں تعمیر شدہ کچے پکے مکانات کو گرایا جا رہا ہے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر پراپرٹی لینڈ ریلوے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم پر تجاوزات کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے، آج ناظم آباد اسٹیشن تک کا علاقہ تجاوزات سے پاک کیا جائے گا۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر دلاور حسین نے کہا کہ جیسے ہی عدالتی حکم ملا اگلے دن سے کام شروع کر دیا گیا، ریلوے لائن کے اطراف 50 فٹ تک تجاوزات کا خاتمہ کیا جا رہا ہے۔

    ریلوے اراضی پر قائم بلند عمارتوں کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ زیادہ تر عمارتیں ٹریک سے 50 فٹ سے دور بنی ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ اورنگی ریلوے اسٹیشن تک کا حصہ بھی جلد کلیئر کر لیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سپریم کورٹ کا کراچی سرکلر ریلوے ایک ماہ میں چلانے کا حکم

    خیال رہے کہ مختلف گنجان آبادیوں سے گزرنے پر پٹریوں کے اطراف میں گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران بننے والے کچے پکے مکانات کو آخر کار گرایا جا رہا ہے، ان پٹریوں پر کئی دہائیوں سے ٹرین نہیں چلی، لوگوں نے اس کے آس پاس گھر بنا لیے تھے۔

    خیال رہے کہ پاکستان ریلویز کی جانب سے مخصوص علاقوں میں پبلک نوٹس بھی چسپاں کیے گئے ہیں جن میں ریلوے اراضی کے غیر قانونی قابضین کو مطلع کیا گیا ہے کہ وہ اراضی فوراً خالی کرا دیں بہ صورت دیگر نقصان کے ذمہ دار وہ خود ہوں گے۔

    چند دن قبل ٹیموں نے موسیٰ کالونی میں ریلوے ٹریک کے اطراف 50 فٹ میں تجاوزات کو ہٹایا، ٹیموں کے پہنچنے پر لوگوں نے مکانات خالی کیے، کے الیکٹرک اور سوئی گیس کے عملے نے بھی کنکشن منقطع کر دیے۔

    ہیوی مشینری کے ذریعے زمین میں دبی پٹری کی صفائی کی گئی، ریلوے انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ایک کلو میٹر کی دونوں جانب 1500 سے زائد مکانات قائم تھے جنھیں توڑنے کے لیے 3 ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔

    آپریشن کے تیسرے روز لیاقت آباد ریلوے اسٹیشن سے تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا، زمین میں دبی پٹری کو ہیوی مشینری کے ذریعے صاف کیا گیا، ٹریک کے اطراف 50 فٹ کی حدود میں تجاوزات موجود تھیں۔

    سرکلر ریلوے کی بحالی کے لیے غریب آباد میں بھی آپریشن کیا جا چکا ہے، 5 ماہ قبل 7.2 کلو میٹر پر عارضی تجاوزات کا مکمل خاتمہ کیا گیا تھا، تاہم آپریشن رک جانے کے باعث دوبارہ تجاوزات قائم ہوگئی تھیں، جس پر ضلعی انتظامیہ اور ریلوے پولیس نے تجاوزات پھر ہٹائے، 6 دن کے دوران 11 کلو میٹر ٹریک سے عارضی تجاوزات کو ہٹایا گیا۔

  • چائنا پاور حب جنریشن کے کوئلے سے چلنے والے 2 یونٹس فعال، بجلی کی پیداوار شروع

    چائنا پاور حب جنریشن کے کوئلے سے چلنے والے 2 یونٹس فعال، بجلی کی پیداوار شروع

    کراچی: چائنا پاور حب جنریشن کے کوئلے سے چلنے والے 2 یونٹس فعال ہو گئے، یونٹس سے بجلی کی پیداوار شروع ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کی پیداوار کے ایک اور منصوبے نے کام شروع کر دیا ہے، چائنا پاور حب جنریشن کے کوئلے سے چلنے والے 2 یونٹس فعال ہو گئے۔

    دونوں پاور پلانٹس سے 660 میگا واٹ بجلی حاصل ہوتی ہے، گزشتہ روز دونوں یونٹس کو نیشنل گریڈ سے منسلک کر دیا گیا تھا۔

    دونوں یونٹس سے بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی جا رہی ہے، چائنا پاور حب جنریشن سی پیک کے تحت ترجیحی منصوبوں میں شامل ہے۔

    اس منصوبے کی مالیت 2 ارب ڈالر ہے، دو بلین ڈالر کے اس منصوبے میں دو پاور پلانٹ اور ایک کوئلے کی جیٹی شامل ہیں۔

    دونوں یونٹس سے حاصل ہونے والی بجلی سے 40 لاکھ گھروں کی بجلی کی ضرورت پوری کی جا سکے گی، خیال رہے کہ جنوری میں چائنا پاور حب جنریشن کمپنی نے اپنے 1320 میگا واٹ کے کول پاور پراجیکٹ کی 660 میگا واٹ کے پہلے یونٹ کو کام یابی کے ساتھ نیشنل گرڈ کے ساتھ منسلک کیا تھا۔

    چائنا پاور حب جنریشن کمپنی پرائیوٹ لمیٹڈ (ایس پی آئی سی) چائنا کی جانب سے پہلا غیر ملکی تھر مل پاور پراجیکٹ ہے جو کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا حصہ ہے۔

  • کراچی میں بد امنی کبھی واپس نہیں آنے دیں گے: ایڈیشنل آئی جی کراچی

    کراچی میں بد امنی کبھی واپس نہیں آنے دیں گے: ایڈیشنل آئی جی کراچی

    کراچی: ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر امیر احمد شیخ کا کہنا ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں پڑھے لکھے نوجوان ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آئی جی کراچی امیر شیخ نے کہا ہے کہ بد امنی کا خاتمہ ہوا ہے اب ریکوری کے مرحلے سے گزر رہے ہیں، کراچی میں بد امنی کبھی واپس نہیں آنے دیں گے۔

    ڈاکٹر امیر شیخ کا کہنا تھا کہ غربت اور بے روزگاری کے باعث جرائم بڑھ رہے ہیں، پڑھے لکھے نوجوان اسٹریٹ کرائمز میں ملوث ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ نوکری پیشہ نوجوان موبائل چھینتے ہیں، غربت اور بے روزگاری جرائم بڑھنے کی وجوہات ہیں، نوجوانوں سے جیلیں بھری ہوئی ہیں۔

    دریں اثنا، کراچی میں اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کے لیے پولیس نے خصوصی مہم چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    ایک نوٹی فکیشن کے مطابق شہر کے تمام زونز میں ایک ہفتے کی خصوصی اسنیپ چیکنگ مہم چلائی جا رہی ہے، مہم کے دوران ڈبل سواری پر جانے والے افراد، کالے شیشے والے ہیلمٹ اور ماسک لگانے والے افراد کو چیک کیا جائے گا۔

    آئی جی سندھ نے ہدایت کی ہے کہ رش والے علاقوں، رات کے اوقات اور اندھیری جگہوں پر اسنیپ چیکنگ کو یقینی بنایا جائے۔

    دوسری طرف کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے، آج کورنگی میں بینک سے رقم نکلوانے والے شہری کو گھر کے باہر لوٹ لیا گیا۔

  • پی ٹی آئی کا بلاول بھٹو کے خلاف پانی نہ ملنے پر تحریک چلانے کا اعلان، واٹر بورڈ دفتر کے باہر دھرنا

    پی ٹی آئی کا بلاول بھٹو کے خلاف پانی نہ ملنے پر تحریک چلانے کا اعلان، واٹر بورڈ دفتر کے باہر دھرنا

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف نے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خلاف پانی نہ ملنے پر تحریک چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کراچی نے پانی نہ ملنے کے خلاف پیپلز پارٹی کے چیئرمین کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔

    دریں اثنا، پانی کے بحران پر پی ٹی ارکان اسمبلی نے واٹر بورڈ دفتر کے باہر احتجاجی دھرنا دے دیا، مظاہرین نے ایم ڈی واٹر بورڈ اور سندھ حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

    پی ٹی آئی ارکان نے چیف انجینئر واٹر بورڈ سلیم احمد سے ملاقات کی، پی ٹی آئی ارکان واٹر بورڈ حکام پر برس پڑے، اراکین سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ پانی کا ضیاع ہوتا ہے اور انھیں کوئی احساس نہیں، واٹر بورڈ نے شہر کو پانی دینا بند کر دیا ہے۔

    سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی کا کہنا ہے پانی دینا حکومت سندھ کی ذمے داری ہے، حب ڈیم میں پانی نہیں تھا تو ضلع غربی کو پانی نہیں ملتا تھا، اب حب ڈیم بھر چکا ہے پھر بھی پانی نہیں مل رہا۔

    فردوس شمیم نے کہا کہ پانی کا مسئلہ حل نہیں کیا جائے گا تو حکومت بھی نہیں کرنے دیں گے۔

    رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے فور منصوبے کو مکمل نہیں کرے گی، سعید غنی نے کہا کہ ہم سے غلطی ہوئی ہے، ایسی نالائق حکومت کا کیا فائدہ جو عوام کو بنیادی ضروریات نہیں دے سکتی۔

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ ہر ایم پی اے یہاں کہتا ہے میرے حلقے میں پانی نہیں ہے، تپتی دھوپ میں یہاں کھڑے ہیں، پیپلز پارٹی نے سندھ کے ہر شہر کو تباہ کر دیا، شہر کراچی میں پانی امیر کے پاس نہ غریب کے پاس ہے۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ موجودہ ایم ڈی واٹر بورڈ کو تبدیل کر دیا جائے، اور وزیر بلدیات سعید غنی کو بھی فوری طور پر ہٹایا جائے۔

  • ہائی ویز پر زیادہ وزن لادنے والی گاڑیوں پر بھاری جرمانہ عاید کیا جائے گا

    ہائی ویز پر زیادہ وزن لادنے والی گاڑیوں پر بھاری جرمانہ عاید کیا جائے گا

    کراچی: ڈی آئی جی موٹر وے پولیس ساؤتھ زون نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہائی ویز پر زیادہ وزن لادنے والی گاڑیوں پر بھاری جرمانہ عاید کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی موٹر وے پولیس ساؤتھ زون نے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ یکم جون سے بھاری گاڑیاں ہائی وے سیفٹی آرڈیننس کے تحت وزن لادیں۔

    یہ اعلامیہ گڈز ٹرانسپورٹرز کے لیے جاری کیا گیا ہے، جس میں ڈی آئی جی نے کہا کہ مقررہ وزن لادنے والی گاڑیاں ہی صرف ایم نائن اور ہائی ویز پر لائی جائیں۔

    انھوں نے کہا کہ اوورلوڈنگ اور شیڈول سے زیادہ وزن پر بھاری جرمانہ عاید کیا جائے گا، جرمانے کی ادائیگی کے بعد گاڑی کو واپس بھی کرایا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  معمولی غفلت اور لاپرواہی کے باعث پاکستان میں ٹریفک حادثات میں تشویش ناک اضافہ

    ڈی آئی جی موٹر وے پولیس نے کہا کہ اوورلوڈنگ کی وجہ سے سڑکوں کو نقصان پہنچتا ہے اور حادثات ہوتے ہیں۔

    خیال رہے کہ شہر قائد کی سڑکوں پر ہیوی ٹریفک کے داخلے کے لیے اوقات بھی مقرر کیے جا چکے ہیں تاہم اس کی تعمیل دیکھنے میں نہیں آ رہی ہے اور آئے دن بڑے اور ہیوی ٹرالرز کی وجہ سے مخصوص سڑکوں پر شدید ٹریفک جام ہو جاتا ہے۔

    کراچی کی متعدد سڑکیں ہیوی ٹریفک کی وجہ سے جگہ جگہ دھنسی اور ٹوٹی ہوئی نظر آتی ہیں تاہم ٹریفک پولیس تا حال اس مسئلے کو حل نہیں کر سکی ہے۔