Tag: کراچی کی خبریں

  • کراچی کے بڑھتے مسائل: وفاق کا آئینی کردار ادا کرنے کا فیصلہ، آرٹیکل 149 نافذ کرنے کا اعلان

    کراچی کے بڑھتے مسائل: وفاق کا آئینی کردار ادا کرنے کا فیصلہ، آرٹیکل 149 نافذ کرنے کا اعلان

    اسلام آباد: کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے بڑا فیصلہ کر لیا ہے، وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ کراچی میں آرٹیکل 149(4) نافذ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر قانون کا کہنا ہے کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لیے آرٹیکل 149 کے نفاذ کا یہی درست وقت ہے، مسائل حل کرنے ہیں تو سخت اقدامات کرنا ہوں گے۔

    فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ وہ آرٹیکل 149(4) کے نفاذ کے حق میں ہیں، کراچی میں آئین کے آرٹیکل 140 اے کا نفاذ بھی ضروری بن گیا ہے، دیکھنا ہوگا لوکل ایکٹ 2013 آرٹیکل 140 اے سے کتنا تضاد رکھتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ آرٹیکل 149(4) گورنر راج کی بات نہیں کرتا، یہ وفاقی حکومت کو خصوصی اختیار دیتا ہے، اس سے متعلق شکایت کرنا پی پی کا حق ہے، ساری باتیں ابھی نہیں بتا سکتا، وقت آنے پر چیزیں سامنے آ جائیں گی۔

    مزید تازہ خبریں پڑھیں:  کراچی کے مسائل پر خصوصی کمیٹی اپنی تجاویز ہفتے کو وزیر اعظم کو پیش کرے گی

    وفاقی وزیر قانون نے کہا سندھ میں کوئی مداخلت نہیں کر رہے، ہم آئین میں رہتے ہوئے کام کر رہے ہیں، آرٹیکل 149(4 ) گورنر راج نہیں ڈائریکشن دیتی ہے، وفاقی حکومت سندھ میں گورنر راج نہیں لگا رہی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ دیکھنا ہوگا این ایف سی کے تحت حکومت سندھ کو کتنی رقم ملی ہے، سعید غنی اپنے بھائی ہیں ان کو مجھ سے زیادہ سیاست اور وکالت آتی ہے، وہ کہہ رہے ہیں ڈائریکشن دی جا سکتی ہے مداخلت نہیں، لیکن ڈائریکشن تب دی جاتی ہے جب مداخلت کرنا جائز ہو۔

    فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ابھی عوام کہہ رہی ہے کہ کراچی میں کچرا نہیں اٹھ رہا، جب گورنر راج لگائیں گے تو پھر کہیں گے کیوں لگا دیا، پیپلز پارٹی والوں نے 11 سال میں کیا کیا، این ایف سی سے کتنے پیسے ملے، سیلز ٹیکس کتنا صوبے سے ملتا ہے، یہ سب دیکھنا ہے۔

  • کراچی کے مسائل پر خصوصی کمیٹی اپنی تجاویز ہفتے کو وزیر اعظم کو پیش کرے گی

    کراچی کے مسائل پر خصوصی کمیٹی اپنی تجاویز ہفتے کو وزیر اعظم کو پیش کرے گی

    کراچی: شہر قائد کے دیرینہ اور پریشان کن مسائل کے حل کے لیے وزیر اعظم کی ہدایت پر قایم کی گئی اسٹریٹیجک کمیٹی اپنی تجاویز ہفتے کو عمران خان کے سامنے رکھے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گورنر سندھ سے شہر قائد کے مسائل پر فروغ نسیم کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی نے ملاقات کی، یہ کمیٹی کراچی کے مسائل کے حل کے لیے وزیر اعظم عمران خان نے بنائی۔

    اسٹریٹیجک کمیٹی نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کو شہر کے مسائل کے حل سے متعلق بریفنگ دی، اس موقع پر گورنر سندھ نے بھی مسائل کے حل کے لیے کمیٹی کو اہم تجاویز دیں۔

    ملاقات میں وفاق کے تحت کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر بھی گفتگو کی گئی، فراہمی اور نکاسیٔ آب، ماس ٹرانزٹ اور دیگر منصوبوں پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    تفصیل یہاں پڑھیں: کراچی کو تباہی سے بچانا ہے تو ۔۔۔۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق اسٹریٹیجک کمیٹی کراچی کے مسائل پر تجاویز ہفتے کو وزیر اعظم کے سامنے رکھے گی۔

    یاد رہے دو دن قبل کراچی میں مسائل کے حل کے لیے وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی زیر صدارت اسٹریٹیجک کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد کیا گیا تھا، جس میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی تھی۔

    اس اجلاس میں شہر میں صفائی اور دیگر اہم مسائل سے متعلق مختلف تجاویز پر غور کیا گیا تھا۔

    اجلاس میں فروغ نسیم نے بتایا کہ وزیر اعظم کی بنائی گئی کراچی اسٹریٹیجک کمیٹی 12 ارکان پر مشتمل ہے، جن میں 6 ممبران ایم کیو ایم اور 6 پی ٹی آئی کے ہوں گے، حکومت کی یہ کمیٹی کراچی میں انتظامی مسائل کے لیے سفارشات مرتب کرے گی۔

  • کراچی: ویکسین سے انکار پر 2 مزید بچے پولیو وائرس کا شکار

    کراچی: ویکسین سے انکار پر 2 مزید بچے پولیو وائرس کا شکار

    کراچی: شہر قائد میں 2 مزید بچے پولیو وائرس کا شکار ہو گئے ہیں، بتایا گیا ہے کہ بچوں کو ویکسین پلانے سے انکار کا یہ نتیجہ نکلا کہ بچے پولیو کا شکار ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں 8 ماہ کی ایک بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے، 10 ماہ کے ایک بچے میں بھی پولیو کی تصدیق ہو گئی ہے جس کا تعلق جنوبی وزیرستان تحصیل لدھا سے ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ کراچی میں رہایش پذیر دونوں بچوں کے والدین نے پولیو ویکسین سے متعلق منفی پروپیگنڈے کی وجہ سے ویکسین پلوانے سے انکار کیا تھا۔

    خیال رہے کہ رواں سال ملک میں پولیو کیسز کی تعداد 62 ہو گئی ہے، خیبر پختون خوا سے 35، قبائلی اضلاع سے 11 پولیو کیس سامنے آ چکے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلوچستان اور پختونخواہ سے 2 نئے پولیو کیسز رپورٹ

    ادھر سندھ سے 6 کیسز، بلوچستان اور پنجاب سے 5،5 پولیو کیس سامنے آ چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ چار دن قبل بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں بھی پولیو ایک ایک کیس سامنے آیا تھا، جس کے بعد ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 60 ہو گئی تھی۔

    پولیو حکام کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے قلعہ عبداللہ میں 17 ماہ کے بچے اور لکی مروت میں 5 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    محکمہ صحت کے مطابق ان بچوں کے والدین بھی پولیو ویکسین پلانے سے انکاری تھے۔

  • کراچی: کرنٹ لگنے سے چار افراد جاں بحق، ایک کی حالت تشویش ناک

    کراچی: کرنٹ لگنے سے چار افراد جاں بحق، ایک کی حالت تشویش ناک

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلستان جوہر میں کرنٹ لگنے سے چار افراد زندگی کی بازی ہار گئے.

    تفصیلات کے مطابق گلستان جوہر کےعلاقے بھٹائی آباد میں ایک ہول ناک حادثے میں کئی افراد کرنٹ لگنے سے جھلس گئے.

    چار  افراد کرنٹ کی شدت سے موقع ہی پر زندگی کی بازی ہار گئے، ایک شخص کوتشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا.

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ خصوصی کے مطابق گلستان جوہر  واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی عمریں 15 سے 20 سال کے درمیان ہیں.

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ تینوں افراد علم لے کر جا رہے تھے، جب کہ علم تاروں میں الجھنے سے پیش آیا.

    مزید پڑھیں: بارشوں میں 40 اموات ہوئیں، سسٹم ٹھیک نہیں کیا، تو لوگ یوں ہی مرتے رہیں گے: وسیم اختر

    خیال رہے کہ آج میئر کراچی وسیم اختر نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ حالیہ بارشوں میں شہر میں چالیس اموات ہوئیں، بیشتر اموات کا سبب کرنٹ لگانا تھا۔

  • کراچی میں قدیم مقامی جنگلی حیات سے متعلق منفرد وائلڈ لائف میوزیم تیار

    کراچی میں قدیم مقامی جنگلی حیات سے متعلق منفرد وائلڈ لائف میوزیم تیار

    کراچی: شہر قائد میں ایک منفرد وائلڈ لائف میوزیم تیار کر لیا گیا ہے، جس میں سندھ میں پائے جانے والے جنگلی حیات کو رکھا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ وائلڈ لائف میوزیم کراچی کو 28 سال بعد از سر نو بحال کیا گیا ہے، جہاں سندھ کے معدوم ہوتی نسل والے پرندوں اور سانپ سمیت دیگر رینگنے والے جانوروں کو رکھا گیا ہے۔

    صوبے کے نایاب جنگلی جانوروں کی ممی اور تصاویر کو میوزیم کی زینت بنایا گیا ہے، میوزیم میں 19 اور 20 ویں صدی کے پرندوں اور جانوروں کی تصاویر بھی ہیں۔

    تحفظ جنگلی حیات کے محکمے نے اس میوزیم میں پہاڑی توتے، تیتر، ہرن، شیر، نایاب بلی، چھپکلی، سانپ اور کئی اقسام کے پرندوں کے نمونے محفوظ کیے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیرپور میں وائلڈ لائف کی بروقت کارروائی، جنگلی ریچھ بازیاب

    محکمہ تحفظ جنگلی حیات کے مطابق اس میوزیم میں سندھ میں پائے جانے والے 320 اقسام اور نسلوں کے پرندوں، 135 رینگنے والے جانوروں اور حشرات، جب کہ 82 دیگر جنگلی حیات کے نمونے اور ان کی تصاویر رکھی گئی ہیں۔

    محکمے کا کہنا ہے کہ یہ میوزیم رواں ماہ عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ سندھ کے ریگستانی، ساحلی اور پہاڑی علاقے صدیوں سے نایاب نسل کے جانوروں اور پرندوں کا مسکن رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ اندرون سندھ کے علاقے تھرپارکر میں آج بھی گوشت کے لیے نایاب ہرن کا شکار جاری ہے، رواں سال مئی میں سندھ کے علاقے فیض آباد گنج سے اسمگلرز سے نایاب جنگلی ریچھ بھی بازیاب کرایا جا چکا ہے، جسے پکڑ کر کتوں سے لڑائی کے لیے اسمگل کیا جا رہا تھا۔

    گزشتہ سال محکمہ وائلڈ لائف سندھ نے ایک خفیہ اطلاع پر چھاپا مار کر کراچی کھڈا مارکیٹ سے 150 کلو گرام کچھوے کے خول اور 200 کلو گرام پین گولین کی کھالیں بھی برآمد کی تھیں۔

  • 25 سال بعد کراچی کے ساحلی علاقے صوبائی حکومت کے زیر انتظام لانے کا فیصلہ

    25 سال بعد کراچی کے ساحلی علاقے صوبائی حکومت کے زیر انتظام لانے کا فیصلہ

    کراچی: شہر قائد کے ساحلی علاقے 25 سال بعد صوبائی حکومت کے زیر انتظام لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سندھ حکومت نے کراچی کے ساحلی علاقوں کے انتظامی کنٹرول لینے کی تیاری کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ کر لیا ہے، اس ترمیم کے بعد کراچی کے ساحلی علاقے صوبائی حکومت کے زیرِ انتظام آ جائیں گے۔

    بتایا گیا ہے کہ ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے ساحلی علاقوں کو سندھ کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے زیر انتظام کیا جائے گا، ترمیمی مسودہ قانون کے تحت کراچی کے ساحل سندھ حکومت کے کنٹرول میں آ جائیں گے۔

    اس سلسلے میں کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ میں 3 ترامیم شامل کی گئی ہیں، جس کے تحت سندھ کے تمام ساحلی علاقے کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے کنٹرول میں ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کے ساحل پر استعمال شدہ سرنجوں کا انکشاف،ایڈز اور ہیپاٹائٹس پھیلنے کا خدشہ

    پہلے ٹھٹھہ، بدین، سجاول کے ساحلی علاقے کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے زیر اثر تھے، جب کہ کراچی کے ساحلی علاقوں کا انتظامی کنٹرول بلدیاتی اداروں کے پاس تھا، ترمیمی مسودہ سندھ اسمبلی سے منظوری کے بعد فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔

    واضح رہے کہ ان دنوں کراچی شہر سمیت اس کے سواحل پر بھی گندگی کے ڈھیر موجود ہونے کے حوالے سے خبریں میڈیا کی زینت بن رہی ہیں، ان ساحلوں کی صفائی کے لیے کئی مہمات بھی چلائی گئیں لیکن ساحلوں پر کچرا بدستور موجود ہے۔

    چند دن قبل کلفٹن کے ساحل پر اسپتال کے استعمال شدہ فضلے کی موجودگی نے انتظامیہ میں کھلبلی مچا دی تھی، ساحل پر استعمال شدہ سرنجز اور لیب کا سامان بڑی مقدار میں برآمد ہوا تھا، ابتدائی طور پر جس کے بارے میں یہ خیال کیا گیا کہ سرنجز منشیات کے لیے استعمال کی گئیں۔

  • ساحل کی صفائی کرا لی، سرنجز کسی لیب یا اسپتال کی ہیں: ڈپٹی کمشنر

    ساحل کی صفائی کرا لی، سرنجز کسی لیب یا اسپتال کی ہیں: ڈپٹی کمشنر

    کراچی: اے آر وائی نیوز کی ساحل پر اسپتال کے فضلے کی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ساؤتھ نے کلفٹن کے ساحل کا دورہ کیا، انھوں نے کہا کہ ساحل کی صفائی کرا دی ہے، فضلہ کسی لیب یا اسپتال کا لگتا ہے۔

    ڈپٹی کمشنر نے ساحل پر بڑے پیمانے پر منشیات کے استعمال کے تاثر کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہ ظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ طبی فضلہ سمندر میں بہہ کر ساحل پر آیا ہے۔ڈپٹی کمشنر ساؤتھ نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ انکوائری کر کے مزید حقایق سامنے لائے جائیں۔

    قبل ازیں، ساحل پر استعمال شدہ سرنجز ملنے کے واقعے پر مذکورہ حلقے سے منتخب ہونے والے پی ٹی آئی کے ایم این اے آفتاب صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی میں میڈیکل ویسٹ ٹھکانے لگانے کا نظام ہی موجود نہیں ہے، ساحل پر نشے کی لت میں مبتلا افراد نے سرنجز پھینکی ہیں۔

    آفتاب صدیقی کا کہنا تھا کہ میڈیکل ویسٹ سمیت کچرا ختم کرنے کی ذمہ داری حکومت کی ہے، ساحل پر سرنجز کا ملنا کئی بیماریوں کے پھلینے کا سبب بن سکتا ہے، سندھ حکومت فوری اس معاملے کا نوٹس لے۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  کراچی کے ساحل پر استعمال شدہ سرنجوں کا انکشاف،ایڈز اور ہیپاٹائٹس پھیلنے کا خدشہ

    ادھر صوبائی مشیر ماحولیات اور قانون مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ انھوں نے ٹویٹر کے ذریعے سی ویو پر سرنجز کی موجودگی کا پیغام دیکھا، پیغام بڑا منفی تھا جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے نوٹس لیا، ان کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر نے ساحل کا دورہ کیا۔

    مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ ساحل پر 10 سے 12 سرنجز ملیں جنھیں اٹھا لیا گیا ہے، دو سے ڈھائی گھنٹے میں ساحل کو کلیئر کر دیا جائے گا، عوام کا شکر گزار ہوں کہ اس مسئلے کی نشان دہی کی، اس سلسلے میں اسپتالوں اور متعلقہ اداروں کو خطوط لکھ دیے جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسپتالوں سے پوچھا جائے گا وہ طبی فضلہ کہاں پھینکتے ہیں، وفاقی حکومت کو بھی چاہیے کے اس مسئلے پر اپنا کردار ادا کرے۔

    مشیر ماحولیات نے یہ بھی کہا کہ پورٹس پر سیوریج پلانٹ لگانے کے احکامات واٹر کمیشن نے دیے، افسوس ناک بات ہے کہ نالوں کے پانی کے ساتھ کچرا بھی سمندر میں جاتا ہے، کچرے کے معاملے پر سیاست سے اجتناب کیا جائے، ہر ادارے کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

  • بارشوں کا چوتھا اسپیل، کراچی میں شدید ٹریفک جام، مزید بارشوں کی پیش گوئی

    بارشوں کا چوتھا اسپیل، کراچی میں شدید ٹریفک جام، مزید بارشوں کی پیش گوئی

    کراچی: شہر قائد میں بارشوں کا چوتھا اسپیل شروع ہو چکا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید ترین مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بارشوں کے چوتھے اسپیل کا آغاز ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے آج شہر کے مختلف علاقوں کی سڑکوں پر شدید ٹریفک جام رہا، کورنگی سمیت بیش تر شاہ راہوں پر سگنل بند اور ٹریفک پولیس غائب رہی۔

    کورنگی صنعتی ایریا میں سیکڑوں گاڑیاں گھنٹوں سے پھنسی رہیں، بروکس چورنگی، قیوم آباد چورنگی، کورنگی کراسنگ، جام صادق پل، کورنگی کاز وے، کورنگی ایکسپریس وے، نرسری اور ٹیپو سلطان پل پر شدید ٹریفک جام رہا۔

    لیاقت آباد، سخی حسن، کے ڈی اے چورنگی، سولجر بازار، نشتر روڈ، ملیر کالا بورڈ، کشمیر روڈ اور طارق روڈ پر بھی گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، نمایش، جہانگیر روڈ، تین ہٹی اور لیاقت آباد میں بھی ٹریفک جام رہا۔

    ادھر چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا ہے کہ کراچی میں بارش کا یہ چوتھا اسپیل ہے، شہر میں کل بھی بارش کا امکان ہے، خلیج بنگال میں ہوا کے کم دباؤ کا ایک اور سسٹم بن رہا ہے، جس کی وجہ سے مزید بارش کے ایک سے دو اسپیل کا امکان ہے۔

    دوسری طرف محکمہ موسمیات نے صبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک کا بارش کا ریکارڈ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ لانڈھی میں 18 ملی میٹر، اولڈ ایئر پورٹ پر 5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

    موسمیات کے مطابق فیصل بیس پر 13 ملی میٹر، جناح ٹرمینل میں 6.8 ملی میٹر جب کہ یونی ورسٹی روڈ پر 6.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

  • خرم شیر زمان بلاول ہاؤس کے آس پاس کتوں کی بڑھتی تعداد سے پریشان

    خرم شیر زمان بلاول ہاؤس کے آس پاس کتوں کی بڑھتی تعداد سے پریشان

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ کلفٹن بلاک 2 میں رات بھر کتے سونے نہیں دیتے، بلاول ہاؤس کے سامنے ہزاروں کی تعداد میں کتے جمع ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما نے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں نکتہ اعتراض اٹھاتے ہوئے کلفٹن بلاک ٹو میں موجود ہزاروں آوارہ کتوں کی موجودگی پر شکایت کی۔

    خرم شیر زمان نے کہا کہ بختاور پارک بھی نشے کے عادی افراد کی آماج گاہ بن چکا ہے، 2 افراد کی لاشیں بھی پارک سے ملیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ بلاک ٹو میں سیوریج کا پانی جمع ہے، سڑکیں بھی ٹوٹی ہوئی ہیں۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  کراچی میں پانی کامسئلہ حل کرنے کے لیے وفاق کا بڑا فیصلہ

    صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش کمار چاؤلہ نے بھی کہا کہ خرم شیر زمان نے درست نشان دہی کی ہے، کلفٹن بلاک 2 میں مندر بھی ہے، جس کے سامنے سے ڈی جی پارک کچرا اٹھانے نہیں دیتا۔

    مکیش کمار چاؤلہ نے کہا کہ شہر کے مئیر صاحب ایسی حرکت کریں گے تو میں فلور پر آواز اٹھاؤں گا۔ جس پر اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا کہ ان کو اسٹینڈنگ کمیٹی میں بلوائیں اور جواب طلب کریں۔

    سابق وزیر بلدیات سعید غنی نے اسمبلی میں کہا کہ پانی کی نئی لائنیں ڈالی جائیں گی اور کچرا بھی صاف ہوگا۔

  • کینجھر جھیل اور حب ندی میں 7 افراد ڈوب گئے، کراچی میں کرنٹ لگنے سے ایک اور ہلاکت

    کینجھر جھیل اور حب ندی میں 7 افراد ڈوب گئے، کراچی میں کرنٹ لگنے سے ایک اور ہلاکت

    کراچی/ ٹھٹھہ: کینجھر جھیل اور حب ندی میں الگ الگ واقعات میں 7 افراد ڈوب گئے، ادھر کراچی میں کرنٹ لگنے سے ایک اور ہلاکت ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کینجھر جھیل میں 2 نوجوان ڈوب گئے جن کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جاں بحق دونوں نوجوانوں کا تعلق حیدر آباد سے تھا، ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ وقار، شہزاد جھمپیر کے قریب جھیل میں مچھلی کا شکار کر رہے تھے۔

    ادھر کراچی میں حب ندی میں 5 افراد ڈوب گئے، جن میں سے 4 کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، ڈوبنے والوں میں 13 سالہ حفضہ، 34 سالہ مہ جبین، سہیل، 4 سالہ اریب شامل ہیں۔

    ریسکیو ذرایع نے بتایا کہ ڈوبنے والے 10 سالہ حمزہ کی تلاش جاری ہے، یہ حادثہ کراچی اور حب کی سرحدی پٹی ساکران کے قریب پیش آیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز بارش

    دیگر واقعات میں کراچی کے علاقے دھوبی گھاٹ میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا ہے، جب کہ اورنگی ٹاؤن میٹرو سینما کے قریب گھر کی چھت گر گئی، جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا ہے۔

    شہر کراچی میں آج تیز بارشوں کی وجہ سے ایف بی ایریا میں پانی کی لائن کے لیے کھودی گئی سڑک بیٹھ گئی، بارش کے دوران موٹر سائیکل سوار گڑھے میں گر کر زخمی ہو گیا۔

    دوسری طرف ٹھٹھہ گوٹھ کپورانی کے مقام پر حفاظتی بند ٹوٹ گیا جس کے باعث متعدد گاؤں زیر آب آ گئے، فصلیں اور زرعی اراضی بھی زیر آب آ گئی ہے، اہل علاقہ نے حکومت سے بند بنانے کی اپیل کر دی ہے۔