Tag: کراچی کی خبریں

  • نگراں حکومت کا پہلا کاروباری دن، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    نگراں حکومت کا پہلا کاروباری دن، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    کراچی: مسلم لیگ ن کی حکومت کے خاتمے کے بعد نگراں حکومت کے پہلے کاروباری دن پر اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی پر ن لیگی حکومت کے رخصت ہونے اور نگراں سیٹ اَپ کے آنے سے کافی فرق پڑا ہے۔

    اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار میں تیزی نظر آئی، مارکیٹ کے بینچ مارک 100 انڈیکس میں 379 پوائنٹس کا اضافہ دیکھنے میں آیا جب کہ انڈیکس 43292 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    کاروباری تجزیہ کار اس صورت حال کو خوش آئند قرار دے رہے ہیں، مارکیٹ میں شیئرز کی خریدار ی حوصلہ افزا رہی، مارکیٹ میں آئل اینڈ گیس اور بینکنگ سیکٹرز کے شیئرز میں خریداری کا رجحان دیکھا گیا۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نگران حکومت کے آغاز پر سرمایہ کاروں کو معاملات میں بہتری کی امید ہے، تاہم ایک محدود مدت کے سیٹ اَپ میں کاروباری سرگرمیاں بے یقینی کا بھی شکار رہتی ہیں۔

    یہ بھی ملاحظہ کریں: نوازشریف کے ہٹنے کے اگلے روز اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی

    واضح رہے کہ نواز شریف کے پارٹی صدارت سے ہٹائے جانے کے اگلے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی دیکھی گئی، وزارت عظمی سے نا اہلی کے فیصلے والے دن بھی تیزی کا رجحان دیکھا گیا تھا۔

    اسے بھی دیکھیں: نوازشریف کا متنازعہ بیان: اسٹاک مارکیٹ میں تاریخی مندی

    اسی طرح سابق وزیراعظم نوا زشریف کے ممبئی حملوں سے متعلق بیان سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر مندی کے بادل چھا گئے تھے، ہنڈرڈ انڈیکس میں ایک دن میں 1095 پوائنٹس کی واضح کمی دیکھنے میں آئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں،مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسسٹنٹ کمشنر کی انوکھی کارروائی، سرکاری گاڑیاں چھیننا شروع کردیں

    اسسٹنٹ کمشنر کی انوکھی کارروائی، سرکاری گاڑیاں چھیننا شروع کردیں

    کراچی: اسسٹنٹ کمشنر کورنگی نجیب جمالی کی انوکھی کارروائی سامنے آگئی، ناکا لگا کر سرکاری گاڑیاں ضبط کرنا شروع کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر کورنگی نے الیکشن ڈیوٹی کو جواز بنا کر سرکاری ملازمین سے ان کی گاڑیاں چھیننے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنر کورنگی نے انتخابات کے سلسلے میں ابھی سے قیوم آباد کے قریب ناکہ لگا کر سرکاری گاڑیاں ضبط کیں، گاڑیاں ضبط کرنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

    اے سی کورنگی نجیب جمالی نے گاڑیاں ضبط کرنے کے لیے ٹریفک اور تھانہ پولیس سے مدد حاصل کی، پولیس اہل کاروں کے ہم راہ کئی گاڑیاں ضبط کرلی گئیں۔

    خیال رہے کہ انتخابات کو جواز بناکر جس طرح گاڑیاں ضبط کی جا رہی ہیں اسے کسی بھی طور اچھا عمل قرار نہیں دیا جاسکتا، چلتی سڑک پر گاڑی کی چابی نکال کر عملے اور ڈرائیور کو جانے کا کہا جا رہا ہے۔

    الیکشن سبوتاژ ہوا تو غیر جمہوری قوتیں فائدہ اٹھاسکتی ہیں، گورنر سندھ


    اسسٹنٹ کمشنر کورنگی نجیب جمالی نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری گاڑیوں کو الیکشن ڈیوٹی کے لیے ضبط کر رہے ہیں، ان کو انتخابات میں استعمال کیا جائے گا۔

    کارروائی کی کوریج روکنے کے لیے اے سی کورنگی کی جانب سے میڈیا کو دھمکی بھی دی گئی، انھوں نے صحافیوں سے کہا کہ اگر فوٹیج بنائی تو کیمرہ چھین لیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں،مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سندھ میں صرف 35 فی صد پانی دستیاب ہے، سیکریٹری آب پاشی

    سندھ میں صرف 35 فی صد پانی دستیاب ہے، سیکریٹری آب پاشی

    کراچی: نگران وزیر اعلیٰ سندھ کی زیرصدارت آب پاشی کے مسائل پر اجلاس میں سیکریٹری آب پاشی نے کہا ہے کہ سندھ میں صرف 35 فی صد پانی دستیاب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آب پاشی کے مسائل پر منعقدہ اجلاس میں چیف سیکریٹری، سیکریٹری آب پاشی، سیکریٹری چیف منسٹر اوردیگر نے شرکت کی، اجلاس میں سندھ میں پانی کی قلت کے مسئلے پر غور کیا گیا۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیر اعلیٰ سندھ فضل الرحمان نے کہا کہ کراچی میں پانی کی قلت کے مسئلے کو حل کیا جائے اور بدین اور ٹیل کےعلاقوں میں پانی پہنچانے کی کوشش کی جائے۔

    سیکریٹری آب پاشی نے اجلاس میں بتایا کہ سندھ میں صرف 35 فی صد پانی دستیاب ہے، سندھ کو 36 ہزار 450 کیوسک پانی مل رہا ہے، تاہم 15 جون تک پانی کی صورت حال بہتر ہوجائے گی۔

    چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن کا کہنا تھا کہ کراچی میں پانی کے مسئلے کو میں خود مانیٹر کر رہا ہوں، جہاں پانی کی قلت ہے وہاں ٹینکرز سے پانی پہنچایا جا رہا ہے۔

    کراچی میں پانی کی بلیک میں فروخت جاری


    واضح رہے کہ کراچی میں گرمیوں کا موسم شروع ہوتے ہی بجلی بحران کے ساتھ ساتھ پانی کا بھی شدید بحران شروع ہوگیا ہے، پانی کی قلت کے دعوے کیے جارہے ہیں لیکن شہر میں ٹینکر مافیا بھی عروج پر ہے اور واٹر بورڈ کا عملہ بھی پانی بلیک میں فروخت کر رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں،مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اورنگی ٹاؤن : پیاسے سڑکوں پر نکل آئے، رکن اسمبلی کو گھیر لیا، پولیس کا لاٹھی چارج

    اورنگی ٹاؤن : پیاسے سڑکوں پر نکل آئے، رکن اسمبلی کو گھیر لیا، پولیس کا لاٹھی چارج

    کراچی : پانی کی بوند بوند کو ترسے ہوئے مشتعل لوگوں نے اورنگی ٹاؤن میں سابق رکن اسمبلی کو گھیر کر مارنے کی کوشش کی، پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن پندرہ نمبر میں پانی کی عدم دستیابی کیخلاف علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی۔

    مظاہرے کے دوران ایم کیو ایم سے منحرف ہونے والے پی ایس پی کے رہنما سیف الدین خالد بھی وہاں پہنچ گئے جہاں انہیں لینے کے دینے پڑگئے، مشتعل افراد نے سابق رکن اسمبلی کو گھیرلیا اور شدید نعرے بازی کی۔

    اس موقع پر پاک سرزمین پارٹی کے رہنما کو لوگوں نے مارنے کی بھی کوشش کی، مشتعل خواتین ڈنڈے لے کر آگئیں، لوگوں نے ان پر پانی بیچنے کا الزام لگایا، مظاہرین سابق رکن اسمبلی کی ایک بات بھی سننے کو تیار نہ تھے۔

    حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے کچھ لوگ سیف الدین خالد کو عوام کے نرغے سے بحفاظت نکال کر قریب ہی ایک دکان میں لے گئے، سیف الدین خالد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں تویہاں مظاہرین کا ساتھ دینے آیا تھا لیکن شاید ان لوگوں کو اصل بات کا علم نہیں یا پھر ان کو سکھا کر بھیجا گیا ہے۔

    اس سے قبل پانی کے لیے احتجاج کرنے والوں اور پولیس میں جھڑپ بھی ہوئی، پولیس لاٹھی چارج سے کچھ لوگ زخمی بھی ہوگئے، شہریوں کا کہنا تھا کہ قریبی پمپنگ اسٹیشن سے واٹر ٹینکرز بھر بھر کرجارہے ہیں جبکہ علاقہ میکن ماہ رمضان میں بھی پانی سے محروم ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • یہ موسم درخت لگانے کا نہیں ہے، فاروق ستار

    یہ موسم درخت لگانے کا نہیں ہے، فاروق ستار

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ یہ موسم درخت لگانے کا نہیں ہے، شجر کاری کے موسم میں درخت لگانے چاہئیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، فاروق ستار نے کہا کہ جو کرتا دھرتا ہیں اُن پرلازم ہے کہ مستقبل کی منصوبہ بندی کریں، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہو رہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کراچی میں جو ہیٹ ویو کی شدت ہے اس میں لگے ہوئے کیمپس نا کافی ہیں، کہا کہ پانی کی کمی کی وجہ سے کراچی میں فسادات کا خطرہ ہے، ہم نے اپنے منشور میں پانی کی کمی دور کرنے کا نکتہ شامل کیا ہے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ حقوق نہیں ملتے تو لوگ نئے صوبوں کی طرف مائل ہوجاتے ہیں، جنوبی سندھ والے کوئی نیا سورج نہیں بلکہ نیا صوبہ مانگ رہے تھے، انھوں نے کھل کر کہا کہ اگر ووٹ لینے ہیں تو جنوبی سندھ صوبے کا مطالبہ کرنا پڑے گا۔

    ہم نے جنوبی سندھ صوبہ تحریک کو روکے رکھا ہے لیکن کب تک، فاروق ستار


    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کا کہنا تھا کہ میرا مینڈیٹ کسی اور کو دینے کی کوشش ہو رہی ہے، مجھے مجبوراً پھر متحرک ہونا پڑا، جنوبی سندھ کے لوگوں کے لیے الگ انتظامی یونٹ کی بات کریں گے۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بڑے سیاسی لوگ کھلے دل سے معافی مانگ لیا کرتے ہیں، معافی لفظ استعمال کرنے سے نہ جھجکیں، مراد علی شاہ اور خورشید شاہ نے لوگوں کے دل دکھائے ہیں۔

    فاروق ستار کہنا تھا کہ پاکستان سرزمین پارٹی کو چار یا پانچ، بہادرآباد گروپ کوچار یا پانچ اور پیپلز پارٹی کو پانچ یا چھ سیٹیں ملیں گی، کیا اس صورت حال میں ہماری بقا و سلامتی کی ضمانت دی جاسکتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی کو بدقسمتی سے کوئی اون نہیں کرتا، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ

    کراچی کو بدقسمتی سے کوئی اون نہیں کرتا، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ

    کراچی: آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ کراچی کو بد قسمتی سے کوئی اون نہیں کرتا، امن وامان سے کاروبار میں تیزی آتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی اور امن وامان کا براہ راست تعلق ہے، کراچی میں یہ چوتھا آپریشن تھا، پولیس اور رینجرز نے امن و امان کے لیے بہت قربانیاں دیں۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں تعصب پر لوگوں کو قتل کیا جاتا ہے، یہاں سب سے زیادہ زمینوں پر قبضہ نظر آتا ہے، لسانی بنیاد پر قتل ہوتا ہے تو اس کے ری ایکشن کو روکنا مشکل ہو جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ رمضان میں بھکاریوں کی طرح جرائم پیشہ افراد بھی کراچی آ جاتے ہیں، لیکن اب ہم اندرون سندھ اور پنجاب کے ساتھ رابطوں میں ہیں، صوبوں کے رابطے جرائم پیشہ افراد سے متعلق ہیں۔

    اے ڈی خواجہ نے کہا کہ ملزمان گواہ کے نہ ہونے سے 3 ماہ میں بری ہو کر باہر آجاتے ہیں، جب کہ موبائل فون چھیننے کی ایف آئی آر ہی نہیں ہوتی۔

    پولیس کسی کی ذاتی ملازم نہیں ہے‘ آئی جی سندھ


    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی پورٹ پر کام ہو رہا ہے، مال نکالنے کے لیے سڑک کی گنجائش نہیں ہے، عدالت نے آئل ٹینکرز کو شہر میں داخلے سے روکا تو انہوں نے ہڑتال کردی۔

    انھوں نے لاہور سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں 12 ہزار کیمروں کا سیف سٹی پروجیکٹ سسٹم لگا ہوا ہے، ڈولفن فورس کو فور جی سیٹس دیے گئے ہیں، جب کہ کراچی میں صرف 21 سو کیمرے ہیں، آبادی ڈھائی کروڑ سے زائد ہے۔

    خیال رہے کہ آج ڈولفن فورس کے اہلکاروں نے شادباغ، رِنگ روڈ پر مشکوک گاڑی پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی اور 14 سال کا ایک لڑکا جاں بحق ہوگیا ہے، اہل علاقہ نے اس پر شدید احتجاج کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • افغانستان سے آنے والے جرائم پیشہ عناصر کراچی میں پھر متحرک

    افغانستان سے آنے والے جرائم پیشہ عناصر کراچی میں پھر متحرک

    کراچی: افغانستان سے آنے والے جرائم پیشہ عناصر کراچی میں پھر سے تحرک ہوگئے ہیں، انتہائی مطلوب گروہ کے چار کارندے گرفتار کرلیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کار لفٹنگ سیل نے سہراب گوٹھ میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کی، ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ 8 ارکان پر مشتمل گروہ کے چار کارندے پکڑے گئے ہیں۔

    ایس ایس پی اے سی ایل سی اسد رضا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار ملزمان میں ایک کا تعلق کراچی سے ہے جب کہ باقی تین افغانی ہیں۔

    ملزمان سے افغان کرنسی، پاسپورٹ، اسلحہ اور دیگر سامان بھی برآمد کیا گیا ہے، ایس ایس پی نے کہا کہ ملزمان قیمتی پینل اور نیوی گیشن سسٹم چوری کرتے تھے، جب کہ پینل میں قیمتی سامان لاکھوں روپے میں فروخت ہوتا تھا۔

    ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ افغان ملزمان 4 سال سے کراچی میں وارداتیں کر رہے تھے، ڈیفنس میں 21 مئی کی رات کو 10 منٹ میں 6 کاروں کا صفایا کیا گیا تھا، اے آر وائی نیوز نے چوری کرتے ملزمان کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی تھی۔

    ایس ایس پی اسد رضا کے مطابق جنوبی زون میں 4 ماہ کے اندر کاروں کا صفایا کرنے کے 54 مقدمات درج ہوئے ہیں، جب کہ ملزمان نے 4 سال میں 2500 وارداتیں کیں۔

    کراچی کے شہری کل سے ایک اور ہیٹ ویو کے لیے تیار رہیں


    اسد رضا کا کہنا تھا کہ کراچی میں مصری خان اورغنی نیٹ ورک چلاتے ہیں، اے سی ایل سی مرکزی ملزمان کی گرفتاری کے لیے کام کررہی ہے۔

    انھوں میڈیا کو بتایا کہ ملزمان خود قیمتی کار میں شہر کے پوش علاقوں میں گھومتے تھے اور مہنگی کار دیکھ کر وہیں اپنی گاڑی پارک کرکے واردات کرتے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔