Tag: کراچی کی خبریں

  • کراچی: ڈیری فارمرز اور شہری حکومت میں ٹھن گئی، گھٹنے ٹیکنے سے انکار

    کراچی: ڈیری فارمرز اور شہری حکومت میں ٹھن گئی، گھٹنے ٹیکنے سے انکار

    کراچی: شہر قائد میں ڈیری فارمرز اور شہری حکومت میں ٹھن گئی ہے، ڈیری فارمرز نے دودھ کی سرکاری نرخوں پر فروخت کے حکم نامے کے آگے گھٹنے ٹیکنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں دودھ کی قیمتوں کے سلسلے میں ڈیری فارمرز اور شہری حکومت کے درمیان تنازع حل نہیں ہو سکا، ڈیری فارمرز نے دودھ کی اضافی قیمتوں میں کمی نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    ڈیری اینڈ کیٹل فارمر ایسوسی ایشن (ڈی سی ایف اے) کے صدر کا کہنا ہے کہ حکومت اجناس کی قیمتوں کو قابو کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔

    ڈی سی ایف اے کے صدر شاکر عمر گجر نے کہا کہ حکومت کی نا اہلی سے دودھ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، ہمارے خلاف کارروائی ہوئی تو سڑکوں پر آ کر احتجاج کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ حکومت کا کراچی میں دودھ 110 روپے فروخت ہونے کا نوٹس

    شاکر عمر گجر کا کہنا تھا کہ وہ دودھ فروخت کرنے والے رٹیلرز کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    واضح رہے کہ ڈی سی ایف اے نے یہ رد عمل سندھ حکومت کی طرف سے کراچی کے مختلف علاقوں میں دودھ 110 روپے فروخت ہونے پر نوٹس لینے کے بعد ظاہر کیا ہے۔

    وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی کھٹومل جیون نے کمشنر کراچی سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ دودھ کی سرکاری قیمت 94 روپے فی کلو مقرر ہے، سرکار ی قیمت پر دودھ فروخت نہ کرنے والے ڈیلروں اور دکان داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    ڈاکٹر کھٹومل جیون نے حکم جاری کیا کہ اضافی قیمت پر دودھ فروخت کرنے والے ڈیری فارمز، باڑوں اور دکانوں پر چھاپے مارکر سیل انھیں کر دیا جائے۔

  • سندھ حکومت کا کراچی میں دودھ 110 روپے فروخت ہونے کا نوٹس

    سندھ حکومت کا کراچی میں دودھ 110 روپے فروخت ہونے کا نوٹس

    کراچی: سندھ حکومت نے کراچی کے مختلف علاقوں میں دودھ 110 روپے فروخت ہونے کا نوٹس لے لیا، کمشنر کراچی سے رپورٹ طلب کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر دودھ ایک سو دس روپے میں فروخت ہونے لگا ہے، جس پر سندھ حکومت نے کمشنر کراچی سے رپورٹ مانگ لی ہے۔

    معاون خاص برائے رسد و قیمت کھٹومل جیون کا کہنا ہے کہ دودھ کی سرکاری قیمت 94 روپے فی کلو مقرر ہے۔

    وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی نے کشمنر کراچی کو سرکار ی قیمت پر دودھ فروخت نہ کرنے والے ڈیلروں اور دکان داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

    ڈاکٹر کھٹومل جیون کا کہنا تھا کہ اضافی قیمت پر دودھ فروخت کرنے والے ڈیری فارمز، باڑوں اور دکانوں پر چھاپے مار کر انھیں سیل کر دیا جائے۔

    معاون خاص برائے سپلائی پرائسز کا کہنا تھا کہ کراچی کے شہریوں کو مہنگا دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، کمشنر اور تمام پرائس میجسٹریٹس کل سے مہنگا دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کریں۔

    انھوں نے سختی کے ساتھ ہدایت کی کہ پرائس میجسٹریٹ مہنگا دودھ فروخت کرنے والے دکان داروں، ڈیری فارمز اور ڈیلروں کو دودھ سرکاری قیمت پر فروخت کرنے کا پابند کریں۔

    خیال رہے کہ کراچی میں دودھ کی اضافی قیمتوں پر فروخت کا معاملہ کئی ماہ سے خبروں کی زینت بن رہا ہے، متعدد بار کمشنر کراچی اور سندھ حکومت کی جانب سے اس کا نوٹس لیا گیا ہے، لیکن مسئلہ بدستور موجود ہے۔

  • کراچی: نجی اسکول، کالجز اور ٹیوشن سینٹرز بھی ایف بی آر کے ریڈار پر آ گئے

    کراچی: نجی اسکول، کالجز اور ٹیوشن سینٹرز بھی ایف بی آر کے ریڈار پر آ گئے

    کراچی: شہر قائد میں نجی اسکول، کوچنگ سینٹرز اور پری نرسری ٹریننگ سینٹرز بھی فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ریڈار پر آ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے ٹیکس نہ دینے والے تعلیمی اداروں کی تفصیلات حاصل کر لیں، نجی اسکولوں، کالجز اور ٹیوشن سینٹرز کو نوٹس جاری کر دیے گئے۔

    ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ رجسٹرڈ نہ ہونے والے تعلیمی اداروں کو نوٹس جاری کر دیے ہیں، کراچی میں 6 ہزارسے زاید اسکول ٹیکس نہیں دیتے۔

    حکام کے مطابق عملے کی تنخواہوں سے کٹوتی ہوتی ہے نہ ہی ظاہر کی جاتی ہے، اے او لیول کے ٹیوشن سینٹرز اور اسکول ٹیکس ادا نہیں کرتے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایف بی آر نے کراچی کے ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد گھیرا تنگ کر دیا

    موصولہ اطلاعات کے مطابق کراچی میں 6 ہزار 324 اسکولوں، کالجز اور ٹیوشن سینٹرز کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں، بتایا گیا ہے کہ اچھی آمدن کے باوجود نجی تعلیمی ادارے ایف بی آر میں رجسٹرڈ نہیں ہیں۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ میٹرک اور انٹر بورڈ سے ان اداروں کے بارے میں معلومات حاصل کی گئیں، ٹیکس دائرہ کار بڑھانے کے لیے پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن سے رابطے میں ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کراچی کے ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد بھی گھیرا تنگ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈاکٹرز اور سرجنز کا بڑے پیمانے پر ٹیکس ادا نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: گارمنٹس کی دکانیں بھی ایف بی آر کے ریڈار پر آ گئیں

    ایف بی آر کی جانب سے ایک دستاویز جاری کی گئی جس میں کہا گیا کہ پی ایم ڈی سی میں رجسٹریشن کے باوجود ڈاکٹرز ٹیکس ادا نہیں کر رہے۔

    اس سلسلے میں ایف بی آر کی جانب سے شہر کے 30 بڑے معروف اسپتالوں کو نوٹس جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ ڈاکٹروں کی آمدن پر مبنی تفصیلات فوری فراہم کی جائیں۔

    ایف بی آر کی طرف سے کراچی میں ٹیکس ادا نہ کرنے والی گارمنٹس شاپس اور بوتیکس مالکان کو بھی نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں۔

  • کراچی: کانگو وائرس سے متاثرہ ایک اور نوجوان ناظم آباد کے اسپتال میں داخل

    کراچی: کانگو وائرس سے متاثرہ ایک اور نوجوان ناظم آباد کے اسپتال میں داخل

    کراچی: شہر قائد میں کانگو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آ گیا ہے، کانگو وائرس سے متاثرہ نوجوان کو ناظم آباد کے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کانگو وائرس سے متاثرہ ایک اور نوجوان کراچی کے علاقے ناظم آباد کے اسپتال میں داخل ہوا ہے، ڈاکٹرز نے ابتدائی ٹیسٹ کے بعد مریض میں کانگو وائرس کی تصدیق کر دی۔

    کانگو وائرس سے متاثرہ نوجوان 17 سالہ قمر شاہ سہراب گوٹھ کا رہایشی ہے اور ایک باڑے میں کام کرتا ہے۔

    خیال رہے کہ کراچی میں رواں سال پہلا کانگو وائرس کا کیس 11 فروری کو سامنے آیا تھا، اورنگی ٹاؤن کی رہایشی خاتون تعظیم فیضان کو تشویش ناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ڈاکٹر سیمی جمالی نے خاتون میں وائرس کی تصدیق کی۔

    گزشتہ سال اس وائرس کے نتیجے میں کراچی میں 16 اموات ہوئی تھیں جب کہ 41 مریضوں میں کانگو کریمین ہیمریجک فیور کی تصدیق کی گئی تھی، جن میں سے بیش تر مریضوں کا تعلق کوئٹہ بلوچستان سے تھا۔

    24 جولائی کو کراچی میں کے ایم سی نے اپنے زیر انتظام اسپتالوں میں انسداد کانگو وائرس کا الرٹ بھی جاری کیا تھا۔

    یہ وائرس مویشی کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے، چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہو جاتا ہے، قومی ادارۂ صحت کے مطابق نیرو نامی وائرس انسانی خون، تھوک اور فضلات میں پایا جاتا ہے جو انسانوں میں گانگو بخار پھیلاتا ہے۔

    علامات

    تیز بخار، کمر، پٹھوں، گردن میں درد، قے، متلی، گلے کی سوزش اور جسم پر سرخ دھبے کانگو کی علامات ہیں۔

    احتیاطی تدابیر

    جانوروں کے پاس جانے سے گریز کیا جائے، مویشیوں کے پاس جانے کی ضرورت پیش آئے تو دستانوں کا استعمال ضرور کیا جائے۔

    یاد رہے کہ کانگو وائرس کے خاتمے کے لیے تا حال کوئی ویکسین ایجاد نہیں ہوئی ہے لہٰذا قبل از وقت احتیاط اور مرض ظاہر ہو جانے کی صورت میں فوری اور بر وقت علاج ضروری ہے۔

  • کراچی: عید الاضحیٰ اور بارشوں کو کئی روز گزر گئے، شہر میں صفائی نہ ہو سکی

    کراچی: عید الاضحیٰ اور بارشوں کو کئی روز گزر گئے، شہر میں صفائی نہ ہو سکی

    کراچی: عید الاضحیٰ اور بارشوں کو کئی روز گزر گئے ہیں تاہم شہر میں صفائی نہیں ہو سکی، مختلف علاقوں میں گندگی کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی شہر میں کچرے کے ڈھیر کا مسئلہ حل نہیں ہوا تھا کہ بارشیں شروع ہوئیں اور پھر بقر عید آ گئی، جس کے باعث کچرے اور گندگی میں مزید اضافہ ہوا۔

    عید گزر گئی ہے لیکن شہر میں تا حال صفائی نہیں ہو سکی ہے، متعدد علاقوں میں گندگی کے ڈھیر پڑے ہیں جن کے باعث شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ملیر الفلاح، ملیر سعود آباد، بلدیہ ٹاوٴن، اتحاد ٹاوٴن اور اورنگی ٹاوٴن میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگے ہیں۔

    ادھر ناظم آباد اور نارتھ کراچی، مسلم ٹاؤن سمیت دیگر علاقوں میں بھی گندگی کے ڈھیر پڑے ہیں، متعدد علاقوں میں سیوریج لائن اوور فلو ہونے کے باعث گندے پانی کے تالاب نظر آتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  متعلقہ ادارے سوتے رہے، شہر قائد گندگی و غلاظت کے ڈھیر میں تبدیل

    بیش تر علاقوں میں ہزاروں ٹن کچرا گلیوں اور چوراہوں پر تا حال موجود ہے، نکاسیٔ آب کا کام مکمل نہ ہونے کے باعث مچھروں کی افزایش میں بھی اضافہ ہوا، ماڈل کالونی ریلوے اسٹیشن کچرا کنڈی میں تبدیل ہو گیا۔

    ادھر بلدیاتی اور سندھ حکومت کے مابین اختیارات کی جنگ چل رہی ہے، جس کے باعث کراچی سے کچرا اور آلائشیں نہ اٹھائی جا سکیں، موصولہ اطلاعات کے مطابق شہر میں 13 ہزار ٹن کچرا نکلتا ہے، 8 ہزار ٹن بہ مشکل اٹھایا جاتا ہے۔

    بتایا گیا کہ شہر میں بارش کے دوسرے سلسلے کے بعد سے کچرا اٹھانے کا کام بند تھا، ڈی ایم سیز اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ آلائشیں اور کچرا اٹھانے میں نا کام رہیں، لینڈ فل سائٹس کے داخلی و خارجی راستے کیچڑ اور پھسلن کے باعث بند تھے۔ روزانہ اٹھایا جانے والا 8 ہزار ٹن کچرا بھی 4 دن سے نہیں اٹھایا جا رہا۔

  • بہادر آباد میں کم عمر چور کی تشدد سے موت، اہل خانہ کا لاش سڑک پر رکھ کر احتجاج

    بہادر آباد میں کم عمر چور کی تشدد سے موت، اہل خانہ کا لاش سڑک پر رکھ کر احتجاج

    کراچی: بہادر آباد میں گزشتہ روز کم عمر چور کی اہل علاقہ کے تشدد سے موت کے خلاف اہل خانہ نے ریحان کی لاش شاہراہ قائدین پر رکھ کر احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بہادر آباد کراچی میں اہل علاقہ کے ہاتھوں کم عمر لڑکے کی موت پر اہل خانہ نے احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیٹے پر بد ترین تشدد کیا گیا، اگر چوری کی تھی تو پولیس کے حوالے کیا جاتا۔

    شاہراہ قائدین پر لڑکے کی لاش رکھ کر احتجاج کرنے والے مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ملزمان کے خلاف قتل اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔

    دوسری طرف ورثا نے لڑکے سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ مقتول 6 بہن بھائیوں میں تیسرے نمبر پر تھا، بیٹے کو گرل سے باندھ کر برہنہ کر کے تشدد کی ویڈیو بنائی گئی، بیٹا بولتا رہا والدین کو بلا دو کسی کے دل میں رحم نہیں آیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: کم عمر مبینہ چور تشدد سے ہلاک، 2 افراد گرفتار، وزیر اعلیٰ کا نوٹس

    ورثا نے مطالبہ کیا ہے کہ بیٹے کے قتل کے الزام میں گرفتار افراد کو سخت سزا دی جائے، جس طرح بیٹے کو تڑپا تڑپا کر مارا ہے ایسے ہی ملزمان کو مارا جائے۔ ورثا نے کہا کہ مارنے کے بعد ویڈیو انٹرنیٹ نیٹ پر ڈالنے کا کیا مطلب ہے، واقعے کا مقدمہ دہشت گردی کی عدالت میں چلایا جائے۔

    دوسری طرف پولیس کہہ رہی ہے کہ نوجوان کی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں، لڑکے کو چوری پکڑے جانے پر پولیس کے حوالے کیا جانا چاہیے تھا، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں۔

    پولیس کے مطابق تشدد سے جاں بحق ہونے والے ریحان کا کریمنل ریکارڈ موجود ہے، ریحان بہادر آباد میں نقب زنی کی واردات میں ملوث رہا ہے، اس کے خلاف نقب زنی کی واردات کا مقدمہ درج ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ریحان کے خلاف مقدمہ 27 جنوری کو درج کیا گیا تھا، ریحان سے 17 ہزار روپے، لیڈیز پرس اور موبائل فون برآمد ہوا تھا۔

  • بارش کے بعد آبی حیات بری طرح متاثر، سینکڑوں مردہ مچھلیاں کلفٹن ساحل پر آ گئیں

    بارش کے بعد آبی حیات بری طرح متاثر، سینکڑوں مردہ مچھلیاں کلفٹن ساحل پر آ گئیں

    کراچی: بارش کے بعد آبی حیات بری طرح متاثر ہو گئی ہے، کلفٹن کے ساحل پر سینکڑوں مردہ مچھلیاں آ گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کلفٹن کے ساحل پر بڑی تعداد میں مردہ مچھلیاں آ گئی ہیں، ڈائریکٹر ڈبلیو ڈبلیو ایف کا کہنا ہے کہ بارش کے بعد آبی حیات کا متاثر ہونا انوکھی بات نہیں ہے۔

    ٹیکنیکل ڈائریکٹر ڈبلیو ڈبلیو ایف معظم علی خان کا کہنا ہے کہ بارشوں میں ندی نالوں کا گندا پانی بڑی مقدار میں سمندر میں گرتا ہے، گندا پانی اپنے ساتھ نامیاتی اورگینک پانی ساتھ لے کر جاتا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ گندا پانی جہاں تک سمندر کو متاثر کرتا ہے، وہاں آکسیجن کی کمی ہو جاتی ہے، جس کے سبب سمندری حیات متاثر ہوتی ہے۔

    معظم علی خان نے کہا کہ کلفٹن کے ساحل پر مردہ آنے والی مچھلیاں بوئی کہلاتی ہیں، جو عموماً کنارے کے قریب پائی جاتی ہیں، کنارے کے قریب رہنے کی وجہ سے مچھلی کی یہ قسم زیادہ متاثر ہوتی ہے۔

    ٹیکنیکل ڈائریکٹر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ماضی میں بھی بارشوں کے بعد سینکڑوں مردہ مچھلیاں کنارے پر آتی رہی ہیں، اس بار تعداد بہت زیادہ نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال سی ویو پر ہزاروں کی تعداد میں مردہ مچھلیاں ساحل پر آ گئی تھیں جن کی وجہ سے سخت تعفن پھیل گیا تھا، ان میں چھوٹی اور بڑی مختلف اقسام کی مچھلیاں شامل تھیں۔

  • کراچی: کم عمر مبینہ چور تشدد سے ہلاک، 2 افراد گرفتار، وزیر اعلیٰ کا نوٹس

    کراچی: کم عمر مبینہ چور تشدد سے ہلاک، 2 افراد گرفتار، وزیر اعلیٰ کا نوٹس

    کراچی: پولیس نے شہر قائد کے علاقے کوکن سوسائٹی میں 15 سال کے کم عمر مبینہ چور کی تشدد سے موت کے واقعے میں ملوث 2 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے بھی لڑکے کی مبینہ ہلاکت کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کوکن کو آپریٹو سوسائٹی میں ایک کم عمر چور موقع پر پکڑا گیا تھا جس پر لوگوں نے بے پناہ تشدد کیا جس کے باعث وہ ہلاک ہو گیا۔ لڑکے کی شناخت ریحان کے نام سے ہوئی ہے۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لڑکے کی موت سر پر چوٹ لگنے سے ہوئی، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ریحان قصائی کا کام کرتا تھا، رات سے گھر نہیں آیا، آج اس کی ہلاکت کی خبر ملی۔

    دوسری طرف پولیس کے مطابق ملزمان نے بیان دیا ہے کہ صبح 11 بجے لڑکا اپنے ساتھی کے ساتھ بنگلے میں داخل ہوا، ایک لڑکے کو ہم نے پکڑ لیا جب کہ دوسرا فرار ہو گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: لیاقت آباد میں ڈمپرکی ٹکرسے 8 سالہ انمول جاں بحق

    ملزمان کے بیان کے مطابق موقع پر موجود لوگوں نے مل کر مبینہ چور لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنایا، تشدد کے باعث لڑکے کی حالت غیر ہوئی تو رینجرز کو طلب کیا گیا، رینجرز اہل کاروں نے لڑکے کو چھڑایا لیکن اسپتال منتقل کرنے سے قبل ہی اس نے دم توڑا۔

    ادھر وزیر اعلیٰ سندھ نے چوری کے الزام میں لڑکے کی مبینہ ہلاکت کا نوٹس لے لیا ہے، وزیر اعلیٰ نے قاتلوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی۔ انھوں نے کہا کہ یہاں جنگل کا قانون نہیں کہ خود ہی کارروائی کریں، انسانیت کی جو قدر نہیں کرے گا وہ انسان کہلانے کے لایق نہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکے پر تشدد کرنے والے دو افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے جب کہ دیگر افراد کی تلاش جا ری ہے۔

    موقع واردات کی ایک ویڈیو بھی بنائی گئی ہے، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ لڑکے پر تشدد کر رہے ہیں، لڑکے کے ہاتھ گرل سے باندھے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ آج شہر قائد کے علاقے لیاقت آباد میں تیز رفتار ڈمپر کی زد میں آ کر آٹھ سالہ بچی انمول جاں بحق ہو گئی تھی، علاقہ مکینوں نے ڈمپر ڈرائیور کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔

    اس حادثے میں بچی کے والدین خوش قسمتی سے محفوظ رہے تھے، حادثے کے فوری بعد علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے ڈمپر ڈرائیور کو پکڑ لیا تھا۔

  • کراچی میں اداروں کی نااہلی، گٹر ابلنے لگے، آلائشوں کے ڈھیر لگ گئے

    کراچی میں اداروں کی نااہلی، گٹر ابلنے لگے، آلائشوں کے ڈھیر لگ گئے

    کراچی: شہر قائد میں اختیارات کی جنگ اور اداروں کی نا اہلی کے سبب آلائشوں کے ڈھیر لگ گئے، کچرے کی ابتر صورت حال کے بعد شہر میں آلائشوں کے ڈھیر اور ابلتے گٹروں کا نیا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بارشوں کے بعد شہر میں جگہ جگہ گٹر ابلنے لگے ہیں، جب کہ عید الاضحیٰ پر قربانیوں کے بعد مختلف علاقوں میں آلائشوں کے ڈھیر لگ گئے ہیں۔

    واٹر بورڈ کے عملے کی عدم دل چسپی اور غفلت کے باعث کراچی گٹروں کا شہر بنا نظر آتا ہے، متعدد علاقوں میں گٹر ابلے پڑے ہیں جب کہ سیوریج لائنز ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔

    فیڈرل بی ایریا، گلشن اقبال میں سیوریج لائن بیٹھ گئی ہے، ادھر ایم ڈی واٹر بورڈ غائب ہیں، سیوریج لائن ٹوٹنے اور گٹر ابلنے سے علاقوں میں سیوریج کا پانی جمع ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کلین کراچی مہم کا افتتاح، سوچ بدلے بغیرکراچی کے مسائل حل نہیں ہوں گے

    آلائشوں کے ڈھیر ڈسٹرکٹ سینٹرل، شرقی، ملیر، غربی، کورنگی، حسین آباد، لیاقت آباد دس نمبر اور کریم آباد میں لگے ہیں، عید کے تینوں دن محکمہ بلدیات، سالڈ ویسٹ آلائشیں اٹھانے میں ناکام رہے، دوسری طرف سندھ سالڈ ویسٹ کا دعویٰ ہے کہ 3 دن میں 42 ہزار ٹن آلائشیں اٹھا کر دفن کی گئی ہیں۔

    معلوم ہوا ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں میں ڈمپنگ پوائنٹ بنا کر آلائشیں پھینک دی گئی ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ سندھ سالڈ ویسٹ کے پاس نہ افرادی قوت ہے نہ مشینری۔ ادھر ایم کیو ایم کے بلدیاتی نمائندوں نے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    یاد رہے کہ عید سے قبل وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کلین کراچی مہم کا آغاز کیا تھا جس کے تحت شہر میں جگہ جگہ لگے گندگی کے ڈھیر کو سب نے مل کر صاف کرنا تھا۔

  • جامعہ کراچی کے قریب ڈاکوؤں کی فائرنگ، پولیس اہل کار زخمی

    جامعہ کراچی کے قریب ڈاکوؤں کی فائرنگ، پولیس اہل کار زخمی

    کراچی: یوم آزادی پر کراچی یونی ورسٹی کے قریب ڈاکوؤں کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک پولیس اہل کار زخمی ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج یوم آزادی پر جامعہ کراچی کے قریب 2 ملزمان شہریوں سے لوٹ مار کر رہے تھے کہ پولیس موقع پر پہنچ گئی۔

    کراچی پولیس کہنا ہے کہ اہل کاروں کو دیکھ کر ملزمان نے فائرنگ شروع کر دی، اس دوران ملزمان کی فائرنگ سے اہل کار ممتاز کے پیٹ میں گولی لگی۔

    پولیس کے مطابق واقعے میں ایک ملزم کو اسلحہ سمیت گرفتار کر لیا گیا ہے جب کہ دوسرا فرار ہو گیا، جس کی تلاشی جاری ہے۔

    ادھر الفلاح پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 3 ڈاکو گرفتار کر لیے تاہم ان کا سرغنہ فرار ہو گیا، ایس ایس پی کورنگی نے بتایا کہ ملزمان ڈکیتی کی 50 سے زاید وارداتوں میں ملوث ہیں، پولیس نے ملزمان کو دوران ڈکیتی مقابلے کے بعد گرفتار کیا۔

    دوسری طرف یوم آزادی پر میٹروپول پر ٹریفک پولیس اہل کاروں نے قومی ترانوں کی دھن پر جشن منایا، اس موقع پر ٹریفک اہل کاروں نے پاکستان اور کشمیر کے جھنڈے تھام رکھے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  رینجرز کی کارروائیاں، کراچی سے 22 ملزمان گرفتار

    جشن آزادی مناتے ہوئے آئی جی سندھ کلیم امام نے سندھ پولیس کی جانب سے شہریوں کو یوم آزادی پر مبارک باد کا پیغام جاری کیا اور کہا کہ ہمیں قائد اعظم کے اصولوں کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے، شہر میں دہشت گردی کے واقعات نہیں ہوئے، قتل کے واقعات کم ہو گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ موبائل چھینا جھپٹی کی وارداتیں بھی کم ہوئی ہیں، کل کلفٹن میں بہادر شہری نے ڈاکو پکڑا اسے انعام دیں گے، پیر آباد واقعے پر انکوائری ہو رہی ہے جب کہ قائد آباد دھماکے اور تقی عثمانی کیس میں پیش رفت جاری ہے۔