Tag: کراچی کی خبریں

  • 2 روز کے دوران کرنٹ لگنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 15 ہو گئی

    2 روز کے دوران کرنٹ لگنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 15 ہو گئی

    کراچی: موسلا دھار بارش میں شہری و صوبائی حکومت کی طرف سے انتظامی اقدامات نہ ہونے سے کراچی پانی پانی ہو چکا ہے، اس دوران دو روز میں کرنٹ لگنے سے 15 افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سب سے بڑے شہر کی سڑکیں تالاب بن گئی ہیں، انڈر پاس ڈوب چکے ہیں، نالے بھی ابل پڑے ہیں، کئی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہو چکا ہے۔

    کئی مقامات پر کے الیکٹرک کی نا اہلی کے باعث بجلی کے تار ٹوٹ کر گرے ہوئے ہیں، جن کے باعث اب تک چودہ افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

    کرنٹ لگنے سے اب تک ڈیفنس، گلشن جوہر، محمود آباد، ملیر اور بوٹ بوسن میں اموات واقع ہو چکی ہیں، ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ آج دوپہر سے کرنٹ لگنے کے واقعات میں 5 افراد جاں بحق ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مزید بارش ہوئی تو سنبھالنا ناممکن ہو جائے گا، میئر کراچی کی مدد کے لیے وفاق سے اپیل

    ریسکیو ذرایع کے مطابق آج نارتھ ناظم آباد میں کرنٹ لگنے سے 2 لڑکے جاں بحق ہوئے، جن کی عمر 12 سے 14 سال تھی، فشری کے علاقے میں کرنٹ لگنے سے ایک مزدور جاں بحق ہو گیا۔

    واضح رہے کہ کل سے کراچی، حیدر آباد، ٹھٹھہ، بدین، دادو، نواب شاہ، ٹندو جام اور تھر سمیت اندرون سندھ میں مون سون کے بادل جم کر برسے ہیں، سب سے زیادہ بارش ٹھٹھہ میں 190 ملی میٹر ہوئی، حیدر آباد کی سڑکیں بھی تالاب کا منظر پیش کرنے لگی ہیں۔

    کراچی میں انتظامات نہ ہونے کے سبب سڑکوں پر جگہ جگہ تالاب بنے ہوئے ہیں، جس کے باعث بارش شہریوں کے لیے زحمت بن گئی ہے۔

    ادھر میئر کراچی نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، اور وسائل نہ ہونے کا شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نہ فنڈز دیتی ہے نہ مشینری فراہم کر رہی ہے، دوسری طرف وزیر اعلیٰ سندھ کا بھی یہی کہنا ہے کہ ان کے پاس درکار مشینری دستیاب نہیں ہے۔

  • مزید بارش ہوئی تو سنبھالنا ناممکن ہو جائے گا، میئر کراچی کی مدد کے لیے وفاق سے اپیل

    مزید بارش ہوئی تو سنبھالنا ناممکن ہو جائے گا، میئر کراچی کی مدد کے لیے وفاق سے اپیل

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے وفاق سے مدد مانگ لی، کہا ہے شہر قائد میں مزید بارش ہوئی تو ہمارے لیے سنبھالنا نا ممکن ہو جائے گا، وفاقی حکومت ہماری مدد کو آگے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے بحری امور کے وزیر علی زیدی کو خط لکھ کر اپنی پریشانیوں کا اظہار کیا اور وفاق سے بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کے لیے مدد طلب کی۔

    وسیم اختر نے وفاقی وزیر کو خط میں لکھا کہ جو ادارے شہری حکومت کے پاس ہونے چاہیے تھے وہ سندھ حکومت کے پاس ہیں۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ایک طرف ادارے شہری حکومت کے پاس نہیں ہیں، دوسری طرف سندھ حکومت بری طرح نا کام ہو گئی ہے، سندھ حکومت خود کام کر رہی ہے اور نہ ہمیں کرنے دے رہی ہے۔

    انھوں نے خط میں اپیل کی کہ وفاقی حکومت آگے آئے اور کراچی کی شہری حکومت کی مدد کرے، بارش مزید ہوئی تو ہمارے لہے سنبھالنا نا ممکن ہو جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اختیارات کی جنگ نے کراچی کو ڈبو دیا، بجلی 12 سے 15 گھنٹے سے غائب

    میئر کراچی وسیم اختر نے لکھا کہ وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ ہماری مدد کو آگے آئیں۔

    انھوں نے کہا کہ کراچی ایمرجنسی کی صورت حال میں ہے، مشنری دی جائے تاکہ لوگوں کو ریسکیو کیا جا سکے۔

    خیال رہے کہ کراچی میں اختیارات کے تنازع کے باعث عوام کے لیے مسائل میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، میئر کراچی کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اداروں کا اختیار نہیں، جب کہ سندھ حکومت کے کانوں پر جوں بھی نہیں رینگتی۔

    دوسری طرف سندھ لوکل باڈی ایکٹ کے تحت اختیارات کی اس جنگ نے کراچی کو بارش کے پانی میں ڈبو دیا ہے، صوبائی وزرا اور بلدیاتی نمایندے نمایشی دوروں پر نکلتے ہیں، کچھ کرتے نہیں، حکومتی مشینری غائب ہے، پانی کھینچنے والے پائپ بھی ناکارہ ہو گئے، شہر کی اہم شاہ راہوں سے واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا عملہ بھی غائب ہے۔

  • دودھ کی قیمت فی لیٹر 94 روپے مقرر ہے، ایک گروپ مہنگا فروخت کر رہا ہے: کمشنر کراچی

    دودھ کی قیمت فی لیٹر 94 روپے مقرر ہے، ایک گروپ مہنگا فروخت کر رہا ہے: کمشنر کراچی

    کراچی: کمشنر کراچی نے کہا ہے کہ شہر قائد میں ایک گروپ دودھ کی قیمت میں اضافہ کر کے فروخت کر رہا ہے، شہریوں کی شکایات پر ان کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے شہر میں دودھ مہنگا فروخت کرنے کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ دودھ کی قیمت فی لیٹر 94 روپے مقرر ہے۔

    کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ شہر میں کسی صورت دودھ کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا، دودھ مہنگا کرنے والے ایک گروپ کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔

    کمشنر کراچی نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ مہنگا دودھ نہ خریدیں، بلکہ شہری مہنگے داموں دودھ بیچنے والوں کی نشان دہی کریں۔

    واضح رہے کہ اس وقت بلدیہ اور سائٹ سمیت متعدد علاقوں میں دودھ 110 روپے سے لے کر 120 روپے لیٹر فروخت کیا جا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ دودھ مافیا کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، پہلے دودھ مہنگا کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، سرکار نے اجازت نہ دی لیکن دودھ فروشوں نے سرکاری قیمت پر دودھ بیچنے سے صاف انکار کر دیا۔

    کمشنر کراچی کی جانب سے دودھ مہنگا فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا گیا تھا تاہم دودھ کئی علاقوں میں کھلم کھلا مہنگا فروخت ہو رہا ہے۔

    یاد رہے کہ آل کراچی ملک ایسوسی ایشن نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے لیے 11 جولائی کو ہڑتال کا اعلان بھی کیا تھا۔

  • کراچی پولیس کا بڑا فیصلہ، وی آئی پیز کے لیے تھانے کی نفری بطور سیکورٹی نہیں دی جائے گی

    کراچی پولیس کا بڑا فیصلہ، وی آئی پیز کے لیے تھانے کی نفری بطور سیکورٹی نہیں دی جائے گی

    کراچی: کراچی پولیس نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ کسی وی آئی پی کو تھانے کی نفری بہ طور سیکورٹی نہیں دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل آئی جی غلام میمن نے تھانوں کی کم نفری کو بہتر کرنے کے لیے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے حکم جاری کیا ہے کہ تھانوں سے سیکورٹی کے لیے دیے گئے تمام گارڈز فوری واپس بلائے جائیں۔

    سیکورٹی کے لیے دیے گئے گارڈز کی واپسی سے متعلق احکامات تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز کو جاری کر دیے گئے ہیں۔

    اے آئی جی کا کہنا ہے کہ کسی وی آئی پی کو تھانے کی نفری بہ طور سیکورٹی نہیں دی جائے گی، افسران اور وی آئی پیز کو سیکورٹی زون کی نفری دی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی، گاڑیوں کے کالے شیشے پر گرینڈ آپریشن کل سے ہوگا

    دریں اثنا، ضمانت پر رہا ہونے والے اور سزا پانے والے ملزمان کی نگرانی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، 10 ہزار سے زاید ملزمان کی علاقائی سطح پر نگرانی کی جائے گی۔

    اے آئی جی غلام میمن کا کہنا ہے کہ ہر تھانے کی حدود میں ایک افسر ملزمان کی نگرانی کرے گا، ملزم دوبارہ جرائم کی سرگرمی میں ملوث ہوا تو فوری رپورٹ کرے گا۔

    ایڈیشنل آئی جی کا یہ بھی کہنا تھا کہ 400 اہل کاروں کو اس مانیٹرنگ پر لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • کراچی: اپوزیشن کے جلسے میں بچوں کی شرکت پر سوال اٹھ گئے

    کراچی: اپوزیشن کے جلسے میں بچوں کی شرکت پر سوال اٹھ گئے

    کراچی: شہرِ قائد میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے منعقد کیے جانے والے جلسے میں کون لوگ لائے گئے، حقیقت سامنے آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں متحدہ اپوزیشن کے جلسے میں مدرسوں کے معصوم بچوں کی شرکت نے اپوزیشن کے یوم سیاہ کے موقع پر جلسے کی حقیقت کا پول کھول دیا ہے۔

    سوال اٹھ گیا ہے کہ جلسے میں معصوم بچوں کا کیا کام تھا، بچوں کو کیوں لایا گیا، جلسے میں مدرسے کے بچے بھوک کی وجہ سے کھانا کھاتے دکھائی دیے۔

    جلسے میں لائے گئے مدرسے کے معصوم بچوں کے ہاتھوں میں جے یو آئی ف کے پرچم تھے، یہ بچے کراچی کے مختلف مدارس میں زیر تعلیم ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: اپوزیشن جماعتوں کا جلسہ، مختلف علاقوں میں بد ترین ٹریفک جام

    خیال رہے کہ گزشتہ روز شہرِ قائد میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے یوم سیاہ کے موقع پر جلسے کے انعقاد کی وجہ سے مختلف علاقوں میں بد ترین ٹریفک جام ہو گیا تھا۔

    جلسے کے باعث شارع فیصل، شاہراہ قائدین، کشمیر روڈ کے اطراف، گرومندر، گارڈن، سولجر بازار، لیاقت آباد، سوک سینٹر کے اطراف، ایم اے جناح روڈ، جیل چورنگی، صدر، پیپلز چورنگی، جمشید روڈ اور لکی اسٹار پر شدید ٹریفک جام رہا۔

    ٹریفک جام کی وجہ سے گھنٹوں سے پھنسی سیکڑوں گاڑیوں کا ایندھن بھی ختم ہو گیا تھا، ایمبولینسز کو بھی راستہ نہیں مل سکا، کئی گھنٹوں سے سڑکوں پر پھنسے شہری بری طرح رُل گئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

  • عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے آج ہم پھر سے ایک ہوگئے ہیں: بلاول بھٹو

    عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے آج ہم پھر سے ایک ہوگئے ہیں: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے آج ہم پھر سے ایک ہوگئے ہیں، جمہوریت خطرے میں ہے، کوئی ایک سیاسی جماعت پاکستان کے مسائل کا حل اکیلے نہیں نکال سکتی۔

    ان خیالات کا اظہار بلاول بھٹو آج مزار قائد سے متصل باغ جناح کراچی میں یوم سیاہ کے موقع پر منعقد کیے گئے اپوزیشن کے جلسے سے خطاب میں کر رہے تھے۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ اس وقت صرف سیاست دان ہی نہیں بلکہ سیاست نشانے پر ہے، غربت نہیں غریب نشانے پر ہے، آج پارلیمان اور جمہوریت نشانے پر ہے، چند قوانین نہیں پورا آئین نشانے پر ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ گزشتہ سال 28 جولائی کو کراچی میں پارٹی میٹنگ بلائی تھی، اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا تھا، لیکن پیپلز پارٹی نے دھاندلی کے باوجود جمہوریت بچائی، ہم نے اپوزیشن کو کہا پارلیمنٹ میں آئیں، جمہوریت بچائیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: اپوزیشن جماعتوں کا جلسہ، مختلف علاقوں میں بد ترین ٹریفک جام

    انھوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے کہا تھا صرف 6 ماہ دیں، پھر میں ہر چیز کا ذمہ دار ہوں گا، ہم نے ایک سال دیا ہے، ہر پاکستانی پریشان ہے، ملک تاریخی معاشی بحران سے گزر رہا ہے، سبسڈی چھین کر کسانوں کا معاشی قتل عام کیا جا رہا ہے۔

    بلاول بھٹو نے 25 جولائی کو پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت کے خلاف علم بغاوت بلند کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہم نے ن لیگ کے ساتھ میثاق جمہوریت پر دستخط کیے، پاکستان کا متفقہ آئین بھٹو شہید نے مفتی محمود دیگر کے ساتھ مل کر بنایا، لیکن آج جمہوریت خطرے میں ہے۔

  • کراچی: اپوزیشن جماعتوں کا جلسہ، مختلف علاقوں میں بد ترین ٹریفک جام

    کراچی: اپوزیشن جماعتوں کا جلسہ، مختلف علاقوں میں بد ترین ٹریفک جام

    کراچی: شہرِ قائد میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے یوم سیاہ کے موقع پر جلسے کے انعقاد کی وجہ سے مختلف علاقوں میں بد ترین ٹریفک جام ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اپوزیشن جماعتوں کے جلسے کی وجہ سے شارع فیصل، شاہراہ قائدین اور کشمیر روڈ کے اطراف ٹریفک جام ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

    جلسے کی وجہ سے گرومندر، گارڈن، سولجر بازار، لیاقت آباد، سوک سینٹر کے اطراف میں ٹریفک جام کے ساتھ ساتھ ایم اے جناح روڈ، جیل چورنگی، صدر، پیپلز چورنگی، جمشید روڈ اور لکی اسٹار پر بھی شدید ٹریفک جام ہے۔

    اپوزیشن کے جلسے کے باعث نیو پریڈی اسٹریٹ، دادا بھائی، جہانگیر روڈ، ناراجن روڈ پر بھی ٹریفک جام ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نوازشریف سے جیل میں اے سی اور ٹی وی کی سہولت واپس لے لی گئی

    ٹریفک جام میں گھنٹوں سے پھنسی سیکڑوں گاڑیوں کا ایندھن بھی ختم ہو چکا ہے، جن میں ایمبولینسز بھی شامل ہیں، ٹریفک جام کی بڑی وجہ اپوزیشن جماعتوں کی مختلف علاقوں میں ریلیاں ہیں۔

    کئی گھنٹوں سے سڑکوں پر پھنسے شہری بری طرح رُل گئے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جن کا برا حال ہو چکا ہے۔

    واضح رہے کہ آج 25 اکتوبر کی مناسبت سے جب کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا ایک سال پورا ہو گیا ہے، اپوزیشن کی جانب سے ملک بھر کے بڑے شہروں میں ریلیاں اور جلسے منعقد کیے گئے اور آج کے دن کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔

  • اینکر قتل کیس: عینی شاہد ندیم کی خود کشی کی کوشش

    اینکر قتل کیس: عینی شاہد ندیم کی خود کشی کی کوشش

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں نجی ٹی وی اینکر مرید عباس سمیت 2 افراد کے قتل کے واقعے کے عینی شاہد نے خود کشی کی کوشش کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اینکر مرید عباس قتل کیس کے عینی شاہد ندیم نے خود کشی کی کوشش کی، عینی شاہد کو اسپتال داخل کر کے طبی امداد دی جا رہی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ عاطف زمان کا ڈرائیور ندیم جناح اسپتال میں زیر علاج ہے، ادھر تفتیشی ذرایع کا کہنا ہے کہ ندیم کو بیان لینے کے لیے تفتیشی پولیس نے طلب کیا تھا مگر وہ نہیں آیا۔

    خیال رہے کہ ملزم عاطف زمان کی جائیداد اور زیر استعمال گاڑیوں کی تفصیلات کا پتا بھی لگایا جا چکا ہے، عاطف زمان کے پاس نیا ناظم آباد میں ایک پلاٹ، نیشنل ہائی وے پر 2 ایکڑ کی زمین ہے جب کہ 4 لگژری گاڑیاں ان کی ملکیت میں ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اینکر مرید عباس قتل، کروڑوں کے معاملے کی تحقیقات اب نیب کرےگا

    تفتیشی ذرایع کا کہنا تھا کہ ملزم عاطف زمان کی ملکیت میں ڈیفنس میں 2 فلیٹ بھی ہیں، ایک فلیٹ میں مقتول مرید عباس اور ایک میں عاطف زمان رہتا تھا۔

    چند روز قبل پولیس نے ملزم عاطف زمان کا تفصیلی بیان ریکارڈ کیا تھا جس میں ملزم قتل کی وارداتوں کا اعتراف کر چکا ہے۔

    واضح رہے کہ اینکر مرید عباس قتل کیس میں ایک ارب روپے سے زاید کے مالی فراڈ کا معاملہ سامنے آیا تھا جس پر تحقیقاتی ٹیم نے نیب کو تفتیش کی درخواست کر دی تھی۔

  • ڈی جی آئی ایس پی آر کا اینکر مرید عباس کے قتل پر گہرے دکھ کا اظہار

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا اینکر مرید عباس کے قتل پر گہرے دکھ کا اظہار

    کراچی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل نے کراچی میں قتل ہونے والے نجی چینل کے اینکر مرید عباس کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں فائرنگ کے ایک واقعے میں جاں بحق ہونے والے ٹی وی اینکر مرید عباس کی موت پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا اور مغفرت کی دعا کی۔

    ادھر مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے ٹی وی اینکر سمیت دیگر افراد کے قتل کی مذت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹی وی اینکر کا قتل شہر کا امن خراب کرنے کی کوشش ہے۔

    بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کراچی کا امن لوٹانے میں پولیس اور رینجرز کی قربانیاں شامل ہیں، شہر کا امن تباہ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: فائرنگ کے واقعات میں نجی چینل کے اینکر سمیت پانچ افراد جاں بحق

    مشیر اطلاعات کا یہ بھی کہنا تھا کہ مرید عباس سمیت دیگر افراد کے قاتلوں کو بے نقاب کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ آج کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں نجی چینل کے اینکر سمیت پانچ افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، پولیس کے مطابق اینکر اور خضر کو مارنے والے قاتل عاطف زمان نے خود کشی کی۔

    نجی ٹی وی چینل کے اینکر مرید عباس کی اہلیہ نے کہا ہے قاتل عاطف زمان ٹائر کا بزنس کرتا تھا، اس نے لوگوں سے پیسے لے رکھے تھے، ہم نے سرمایہ کاری کر رکھی تھی، وہ پیسے نہیں دے رہا تھا، ڈرامے کر رہا تھا۔

  • مرید عباس کے قاتل عاطف زمان نے لوگوں سے پیسے لے رکھے تھے: اہلیہ مرید

    مرید عباس کے قاتل عاطف زمان نے لوگوں سے پیسے لے رکھے تھے: اہلیہ مرید

    کراچی: نجی ٹی وی چینل کے اینکر مرید عباس کی اہلیہ نے کہا ہے کہ انھیں پورا یقین ہے مرید عباس کو عاطف زمان نے مارا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ٹی وی اینکر مرید عباس کی اہلیہ نے کہا ہے کہ عاطف زمان ٹائر کا بزنس کرتا ہے، اس نے لوگوں سے پیسے لے رکھے تھے۔

    اہلیہ کا کہنا تھا کہ ہم نے سرمایہ کاری کر رکھی تھی، وہ بندہ پیسے نہیں دے رہا تھا، عاطف زمان کسی کے بھی پیسے نہیں دے رہا تھا، ڈرامے کر رہا تھا، عاطف زمان ہی نے فون کر کے مرید کو بلایا تھا۔

    ادھر پولیس کا کہنا ہے کہ عاطف زمان کا گھر خیابان نشاط میں ہے، پولیس کے پہنچنے پر اس نے خود کو گولی ماری، جسے شدید زخمی حالت میں اسپتال پہنچایا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: فائرنگ کے واقعات میں نجی چینل کے اینکر سمیت پانچ افراد جاں بحق

    پولیس کے مطابق اینکر مرید عباس کو گولی مارنے والے ملزم نے خود کو بھی گولی ماری، ملزم عاطف نے موقع سے فرار ہو کر گھر جا کر خود پر گولی چلائی۔

    ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ مرید عباس پر فائرنگ کرنے والا اس کا جاننے والا تھا، فائرنگ چائے کے ہوٹل پر بیٹھے افراد پر کی گئی۔

    پولیس کا واقعے کے بارے میں یہ بھی کہنا ہے کہ ڈیفنس اور خیابان بخاری میں فائرنگ کے الگ الگ واقعات ہوئے، فائرنگ کے ایک واقعے میں اینکر مرید عباس جاں بحق ہوئے جب کہ دوسرے میں ڈیفنس میں خضر نامی شخص جاں بحق ہوا۔