Tag: کراچی کے تاجروں

  • کراچی کے تاجروں  نے رات ساڑھے 8 بجے دکانیں بند کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد کردیا

    کراچی کے تاجروں نے رات ساڑھے 8 بجے دکانیں بند کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد کردیا

    کراچی : کراچی کے تاجروں نے رات ساڑھے 8 بجے دکانیں بند کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد کرتے ہوئے کہا فیصلہ ناقابل قبول ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے تاجروں کا رات ساڑھے 8 بجے دکانیں بند کرنے کے فیصلے پر درعمل آگیا۔

    الیکٹرانکس ڈیلرزایسوسی ایشن رضوان عرفان نے کہا کہ دکانیں 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ مسترد کرتے ہیں، سندھ حکومت نے شادی ہالز،ہوٹل ایسوسی ایشن سے مشاورت کی تھی اور تجاویز سے متعلق یقین دہانی کرائی تھی۔

    صدر انجمن تاجران کراچی جاوید شمس کا کہنا تھا کہ کاروباری مراکز رات 8:30 بجے بند کرنا بجلی کی مسلسل فراہمی سے مشروط ہے۔

    جاوید شمس نے بتایا کہ انجمن تاجران کراچی کی صوبائی وزرا سعید غنی ، مکیش کمار چاولہ اور کمشنر کراچی سے مذاکرات میں واضع طور پر لوڈشیڈنگ میں کمی کا وعدہ کیا گیا تھا۔

    صدر ٹریڈرز ایسوسی ایشن الیاس میمن کا کہنا تھا کہ پولیس اور انتظامیہ تاجروں کو ہرساں نہ کرے، سندھ حکومت اجلاس کے مطابق ایف آئی آر نہ کاٹی جائے اور معزز تاجر کی عزت نفس کا خیال رکھا جائے۔

    رضوان عرفان نے مزید کہا کہ ملکی استحکام اور معیشت کی بہتری کے لیے تاجر برادری ہر اول دستے کا کردار ادا کرتی ہے، مارکیٹیں رات ساڑھے 8 شادی ہال اور ہوٹل 10 بجے بند کرنے کا فیصلہ ناقابل قبول ہے۔

  • کراچی کے تاجروں نے  مارکیٹس اور دکانیں رات 9 بجے بند کرنے کا فیصلہ  مسترد کردیا

    کراچی کے تاجروں نے مارکیٹس اور دکانیں رات 9 بجے بند کرنے کا فیصلہ مسترد کردیا

    کراچی : انجمن تاجران نے مارکیٹس اور دکانیں رات 9 بجے بند کرنے کے فیصلہ مسترد کردیا اور سندھ حکومت کے فیصلے کیخلاف مزاحمت کا بھی اعلان کردیا۔

    تٖفصیلات کے مطابق صدرانجمن تاجران جاویدقریشی نے سندھ حکومت کی جانب سے مارکیٹس،دکانیں رات9بجے بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا سندھ حکومت کے ایسے فیصلے تاجربرادری قبول نہیں کرے گی

    جاویدقریشی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی طرف سے ہم پر فیصلہ مسلط کیاجارہاہے،سندھ حکومت کے فیصلے کیخلاف مزاحمت بھی کریں گے ، موجودہ حکومت نے تہیہ کرلیا ہے کہ عوام ،تاجر برادری کوجینے نہیں دینا۔

    ،صدرانجمن تاجران نے کہا کہ شدید گرمی میں خریدار مارکیٹ کا رخ نہیں کرتے، 9بجے بند کرنے کے فیصلے سے پہلے لوڈشیڈنگ زیرو کی جائے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے سندھ حکومت کو تجاویز دی تھیں اور سندھ حکومت سے ساڑھے 10بجے تک کا وقت مانگا تھا ، مارکیٹس ،کاروبار بند کریں گے تو کیسے کمائیں اور کھائیں گے۔

    تاجررہنما جمیل پراچہ نے کہا کہ کاروبار نہ ہونے کے برابر ہے اور تاجر پریشانی میں مبتلا ہیں،تاجررہنما جمیل پراچہ

    صدرالیکٹرانکس ڈیلرزایسوسی ایشن رضوان عرفان نے سندھ حکومت کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کمشنر آفس میں ملاقات میں تاجروں نے اپنا مؤقف دیا تھا، کہا تھالوڈشیڈنگ ختم کریں تو مارکیٹ 9بجے بند کریں گے۔

    دکاندار پریشان ہیں،کاروبار کم ہے اور پیٹرول بھی مہنگا ہوگیاہے، ہم روزی کما رہے ہیں اور ساتھ میں ہر قسم کا ٹیکس بھی ادا کررہے ہیں جبکہ سرکاری افسران کےگھروں میں بڑی گاڑیاں ہیں ،مراعات بھی لے رہےہیں۔

  • کاروبار کی  2 روزہ بندش: ‌کراچی کے تاجروں کو  بڑی خوشخبری ملنے کا امکان

    کاروبار کی 2 روزہ بندش: ‌کراچی کے تاجروں کو بڑی خوشخبری ملنے کا امکان

    کراچی : تاجروں اور حکومت کے درمیان کچھ مسائل پرمعاملات طے پا گئے، جس کے بعد آج رات جمعہ کو کاروبار کی اجازت کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ اور تاجروں کے درمیان جمعہ کی چھٹی پر ڈیڈلاک برقرار ہے تاہم کچھ مسائل پرمعاملات طے پا گئے ہیں ، آج رات جمعہ کو کاروبار کی اجازت کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کا امکان ہے۔

    اس سلسلے میں تاجروفد کی کمشنر اور صوبائی وزیر ناصرحسین شاہ سے ملاقات ہوئی ، ملاقات میں تاجر رہنما فیضان راوت نے کہا تاجر وں نے اپنے مسائل سے ناصر شاہ کو آگاہ کیا، جمعے کو کارروبار کی اجازت دی جائے، آپ تاجروں کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں۔

    اس موقع پر تاجر رہنماعمران شیخ کا کہنا تھا کہ ناصر شاہ صاحب تاجر آپ سےاچھی توقعات رکھتےہیں، آج شام 6 بجے تک تاجروں کیلئےخوشخبری کا امکان ہے ، حکومت مطالبات پر غور کرے ،کاروبار تباہ ہو رہا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز حکومت سندھ کی جانب سے کراچی اور حیدرآباد میں تجارتی مراکز رات10بجے تک کھولنے کی ہدایت جاری کردی گئی تھی

  • کاروبار میں بندش ،  کراچی کے تاجروں کو بڑا ریلیف مل گیا

    کاروبار میں بندش ، کراچی کے تاجروں کو بڑا ریلیف مل گیا

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تاجروں کو ہفتے میں 6 دن کاروبار کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ صرف اتوارکاروباربند ہوگا اور دیگر دن کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں کرونا وائرس پر صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا، اجلاس میں صوبائی وزراء، ڈاکٹر عذرا پیچوہو، سعید غنی، ناصر حسین شاہ، جام اکرام اللہ دھاریجو، مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ، صوبائی سیکریٹریز، ڈاکٹر باری، ڈاکٹر فیصل، ڈاکٹر سارہ خان، ڈاکٹر قیصر سجاد، کور فائیو اور رینجرز کے نمائندے شریک ہوئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کورونا صورتحال کے حوالے سے بتایا کہ کوویڈ 19 کے مریضوں کی تشخیص کی شرح 4.5 فیصدپرآگئی ہے، اسپتالوں پر اب کچھ دباؤ کم ہواہے، کراچی میں کورونا کیسز کی تشخیص کی شرح 9.5 اور حیدرآباد میں 5.65 فیصد ہے جبکہ جون میں ابتک 192 مریضوں کا انتقال ہوچکا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کاروبار میں بندش کا فیصلہ این سی او سی کے مطابق کیا جائے گا، صرف اتوار کاروبار بند ہوگا اور دیگر دن کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں گی۔

    دوسری جانب اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ چھٹی سے 8ویں جماعت کی کلاسز 50 فیصدحاضری کیساتھ کل سے کھولی جائیں گی جبکہ کورونا صورتحال میں بہتری کی صورت میں پرائمری کی کلاسز 21جون سےکھولی جائیں گی۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے محکمہ داخلہ سندھ نے کورونا ایس او پیز کا نیا حکم نامہ جاری کیا تھا ، جس میں کہا گیا تھا کہ کاروباررات 8 بجے تک کھولنے اور شادی ہالز بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم بیکریاں اوردودھ کی دکانیں رات 12 بجے تک کھولنےکی اجازت ہوگی۔

  • کراچی کے تاجروں کی مارکیٹیں رات 8 بجے تک کھولنے کی دھمکی کام کرگئی

    کراچی کے تاجروں کی مارکیٹیں رات 8 بجے تک کھولنے کی دھمکی کام کرگئی

    کراچی : سندھ حکومت نے تاجروں کی جانب سے مارکٹیں رات 8بجےتک کھولنے کے اعلان کے بعد مذاکرات کے لیے طلب کر لیا ، تاجر رہنماؤں نے کہا تھا کہ گرفتاریاں دیں گے لیکن رات 8 بجے تک مارکیٹیں کھولیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے تاجروں کی مارکیٹیں رات 8بجےتک کھولنےکی دھمکی کام کرگئی ، سندھ حکومت نےتاجروں کو مذاکرات کے لیے طلب کر لیا۔

    اس سلسلے میں سندھ حکومت نے ناصر شاہ کی زیرصدارت اجلاس کمشنرہاؤس میں طلب کرلیا ، جس میں ایڈیشنل آئی جی،ڈپٹی کمشنرز،اسسٹنٹ کمشنرز اورتاجررہنما شریک ہوں گے۔

    گذشتہ روز کراچی کے تاجروں نے اعلان کیا تھا کہ ہفتےسےدکانیں رات 8بجےتک کھولیں گے، 5جون کوتمام مارکیٹیں احتجاجاً رات 8بجے تک کھولیں گے، انتظامیہ اورپولیں نےمارکیٹ سیل کی توسڑکوں پرہوں گے۔

    تاجرایکشن کمیٹی کا کہنا تھا کہ مارکیٹیں رات 8بجےتک کھلیں گی جیل بھرنے کیلئےتیارہیں، آئندہ ہفتےمارکیٹس ایک دن بند رکھنےسےمتعلق فیصلہ کیا جائے گا، کراچی کے تاجروں کی تمام تنظیمیں ایک پلیٹ فارم پر ہے اور نوتشکیل شدہ تنظیم بنالی گئی ہے۔

  • کاروباری اوقات ، کراچی کے تاجروں کا سندھ حکومت سے بڑا مطالبہ

    کراچی : تاجروں نے سندھ حکومت سے ہفتہ میں دو کے بجائے ایک دن کاروبار بند کرنے اور کاروباری اوقات بھی تبدیل کرنے کا مطالبہ کردیا اور کہا ایس او پیز کے تحت ہفتے میں 6 روز کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت اور انسداد بدعنوانی و محکمہ امداد باہمی جام اکرام اللہ دھاریجو کی زیرِ صدارت کراچی کے تاجروں کا اجلاس ہوا، جس میں سیکریٹری صنعت و تجارت ریاض الدین، سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل احمد پراچہ، آل سٹی تاجر کے صدر محمد شرجیل گوپلانی ، آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر اور کراچی سندھ تاجر تحاد کے حبیب شیخ دیگر تاجر تنظیموں کے عہدیداران موجود تھے۔

    کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے تجارتی مراکز بند کرنے کے معاملے پر کراچی کے تاجروں کا ہفتہ میں دو کے بجائے ایک دن کاروبار بند کرنے اور کاروباری اوقات بھی تبدیل کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تاجر وفد نے کہا تجارتی مراکز میں کاروبار کرنے کے اوقات صبح دس سے رات دس بجے تک کی جائے جبکہ کاروباری اوقات دوپہر 12 بجے سے رات 12 بجے تک کرنے کی بھی تجویز دی گئی۔

    صوبائی وزیر جام اکرام اللہ دھاریجو نے کہا کورونا وائرس کی تیسری لہر کے پیشِ نظر ایس او پیز پر عمل سب کے لئے ضروری ہے ، تاجر برادری حکومت سندھ کے ساتھ تعاون کرے، انسانی زندگیاں سب سے قیمتی ہیں، عوام حکومت سندھ اور تاجر برادری کے ساتھ تعاون کریں، احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہوکر ہی ہم کورونا وائرس سے نمٹ سکتے ہیں۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت تاجروں کے مسائل سے بخوبی واقف ہے، ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانے عائد کئے جائیں گے اور این سی او سی کی ہدایت ہے کہ ڈسٹرکٹ ایسٹ کو مکمل طور پر سیل کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی صورتحال سے متاثرہ تاجروں کو سندھ بینک کے ذریعے آسان شرائط پر قرضے فراہم کئے جائیں گے، پیر کو کورونا ٹاسک فورس کے اجلاس میں تاجروں کے مطالبات وزیر اعلیٰ سندھ کے سامنے رکھوں گا۔

    شرجیل گوپلانی تاجر راہنما نے کہا تاجر برادری حکومت سندھ کے ساتھ ہر سطح پر تعاون کرے گی، یکم مئی کوکراچی کی تمام مارکیٹیں معمول کے مطابق کھلیں گی، جمعہ اوراتواردودن تعطیل کی وجہ سے یکم مئی یوم مزدوروالے دن بھی یومیہ اجرت والے مزدوروں کی روزگار کے لیئے مارکیٹیں کھلی رہیں گی۔

    وفد نے صوبائی وزیر اکرام اللہ دھاریجو کو تاجروں کے خلاف ضلعی انتظامیہ کی کاروائیوں پر تحفظات سے بھی آگاہ کیا ، شیخ حبیب کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر کی سنگینی کا بخوبی اندازہ ہے، کراچی کے تجارتی مراکز میں لاکھوں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے، ایس او پیز کے تحت ہفتے میں 6 روز کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے اور تاجروں کے خلاف غیر قانونی جرمانوں سے ضلعی انتظامیہ کو روکا جائے۔

  • ہفتے اور اتوار کو کاروبار ، کراچی کے تاجروں کے لئے بڑی خبر

    کراچی : سندھ حکومت نے کراچی کے تاجروں کو ہفتے اور اتوار کو کاروبار کرنے کی اجازت دے دی ، کاروبار صبح 8سے شام5 بجے تک ایس اوپیز کے تحت ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تاجروں کے لئے بڑی خوشخبری آگئی، سندھ حکومت نے ہفتے اور اتوار کو بھی کاروبار کھولنے کی اجازت دے دی، کاروبارصبح 8سے شام 5بجے تک ایس اوپیز کے تحت ہوگا۔

    صوبائی وزیراطلاعات ناصر حسین شاہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا شاپنگ مالز،بڑی مارکیٹس ایس اوپیزکےتحت کھولیں گی اور کاروباری سرگرمیاں مخصوص اوقات میں جاری رہیں گی۔

    دوسری جانب تاجر رہنما عتیق میر نے کہا ہے کہ مالزمیں ایس اوپیز پربہت بہترطریقےسےعمل ہوا، عام مارکیٹوں میں ایس اوپیز کاخیال نہیں رکھا جارہا، ایس اوپیز پر سختی سے عملدرآمد کرانا حکومت کا کام ہے۔

    گذشتہ روز وزیر اعلی سندھ کی سراج تیلی کی سربراہی میں تاجر برادری کے وفد سے ملاقات کی تھی ، مراد علی شاہ کی مقامی صنعتوں، ریستورنٹ، سیلون کھلونے کے حوالے سے دی گئی تجاویز پر نظر ثانی کی یقین دہانی کرائی تھی اور کہا تھا کہ اسی حساب سے اقدامات اُٹھائے جائیں گے تاکہ مقامی صنعتیں و کاروبار، ریستورنٹ اور سیلون وغیرہ اپنی کاروباری سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرسکیں۔

    وزیر اعلی سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے سراج قاسم تیلی نے کہا تھا کہ لاک ڈاؤن مکمل طور پر ختم کردیا جائے تاکہ تمام اقسام کے کاروبار اور صنعتیں بھرپور طریقے سے دوبارہ اپنا کام شروع کرسکیں۔

    سندھ حکومت نے تاجر برادری کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا تھا وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن اکتیس مئی تک جاری رہے گا، تمام صنعتیں کھولنے کا فیصلہ وفاقی حکومت سے مشروط ہے، لاک ڈاؤن کرنا ذاتی فیصلہ نہیں تھا، وفاقی حکومت صنعتیں کھولنے کا فیصلہ کرے تو حمایت کریں گے، این سی او سی میں لاک ڈاؤن ختم کرنے سے متعلق موقف پیش کریں گے۔

    سراج قاسم تیلی فوج تعینات کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا تھا کہ فوج کی موجودگی اور گشت سے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے وضع کیے گئے ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد ممکن بنایا جا سکتا ہے۔

    تاجر رہنما نے متنبہ کیا تھا کہ لاک ڈاؤن کو فوری طور پر ختم نہیں کیا تو گزشتہ دو ماہ سے جو کاروبار بند ہیں وہ ہمیشہ کے لیے بند ہوجائیں گے، لہٰذا حکمت کو سمجھداری سے کام لینا ہوگا اور فوج کی تعیناتی پر توجہ دینا ہو گی۔

  • کراچی کے تاجروں کا کاروبار کھولنے سے متعلق بڑا اعلان

    کراچی کے تاجروں کا کاروبار کھولنے سے متعلق بڑا اعلان

    کراچی : شہر قائد کے تاجروں نے 15 رمضان سے کاروبار کھولنے کا اعلان کردیا جبکہ ناصر حسین شاہ نے تاجروں کو یقین دہانی کرائی کہ مارکیٹیں کھولنے کے حوالے سے ایس او پی فوری تیار کر لی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تاجروں نے مارکیٹیں کھولنے کے حوالے سے نیا اتحاد تشکیل دے دیا، تاجروں کے نئے اتحاد کا پہلا اجلاس صدر کراچی الیکٹرونک ڈیلرز ایسوسی ایشن کے دفتر میں رکھا گیا، اجلاس میں تمام اضلاع سے تاجروں کی مختلف تنظیموں الائنس اور ایسوسی ایشن نے شرکت کی ۔

    نئے اتحاد سپریم کونسل آف ٹریڈرز نے اتفاق رائے اور مطالبے کے تحت پندرہ رمضان سے مارکیٹیں کھولنے کا اعلان کر دیا، ۔اجلاس کے دوران وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے تاجروں سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور تاجروں کو یقین دھانی کرائی کہ مارکیٹیں کھولنے کے حوالے سے ایس او پی فوری تیار کر لی جائیں گی۔

    تاجر رہنما رضوان عرفان نے حکومت سے پندرہ رمضان تک مارکیٹس کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے ساتھ کوئی تصادم نہیں تاجر پریشان ہیں ۔

    جمیل پراچیہ کہا کہنا تھا کہ تاجر خودکشیاں کر رہے ہیں مزید خودکشیاں ہوئی تو مقدمات وزیراعلیٰ ہاؤس کے خلاف درج کروائیں گے جبکہ شرجیل گوپالانی نے کہا تھا کہ کہ آن لائن کی ہماری عوام عادی نہیں ہے اور صرف 15 فیصد لوگوں کو فائدہ ہوا، کاروبار بند رہنے سے بجلی،گیس اور دیگر سرکاری واجبات ادا نہیں کر سکیں گے۔

    دوسری جانب ایم کیوایم پاکستان نے تاجر برادری کے مطالبات کی حمایت کردی، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ تاجر برادری اپنی ایس او پی خود بنا کر فوری اپنے کاروبار کو بحال کرے، لاک ڈاون کا کھیل بہت ہوا، اب اس شہر کو کھلنا ہے، ملکی معیشت کو زندہ رکھنے کے لئے کراچی میں تجارتی و کاروباری سرگرمیوں کا بحال ہونا بے حد ضروری ہے۔

    یاد رہے انجمن تاجران لاہور مجاہد مقصود بٹ نے وزیراعظم عمران خان کوخط لکھا تھا ، جس میں کہا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے چھوٹے تاجروں کا برا حال ہے، بیشترتاجروں کے پاس جمع پونجی بھی ختم ہوچکی ، 70فیصدکرایہ دار،دکانداروں کےگھروں میں فاقے ہیں۔

    خط میں کہا گیا کہ ہول سیل مارکیٹ کوصبح8بجے سے2بجے تک کھولنے کی اجازت دی جائے اور ریٹیل مارکیٹس کودوپہر3سےرات8بجےتک دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے، حکومت کو یقین دلاتے ہیں ایس اوپیزپرمکمل عمل کریں گے۔

  • لاک ڈاؤن ، کراچی کے تاجروں کا دکانیں کھولنے سے متعلق بڑا اعلان

    لاک ڈاؤن ، کراچی کے تاجروں کا دکانیں کھولنے سے متعلق بڑا اعلان

    کراچی : شہر قائد میں تاجروں نے یکم رمضان سے تمام مارکیٹس کھولنے کا اعلان کردیا اور کہا حکومت کے کسی وزیر ،مذاکرتی ٹیم سے ملاقات نہیں کریں گے، سندھ حکومت وقت ضائع کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے تاجروں نے دکانیں کھولنے کے حوالے سے مشترکہ پریس کانفرنس کی، سندھ تاجر اتحادجمیل پراچہ نے اعلان کیا کہ یکم رمضان سے تمام مارکیٹس کھول دیں گے۔

    شرجیل گوبلانی کا کہنا تھا کہ حکومت کے کسی وزیر ،مذاکرتی ٹیم سے ملاقات نہیں کریں گے جبکہ الیکٹرونک ڈیلرزایسوسی ایشن رضوان عرفان نے کہا کہ سندھ حکومت وقت ضائع کررہی ہے، تاجروں اور مزدوروں سے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔

    صدر انجمن تاجران سندھ نے کہا کہ وفاق،سندھ حکومت تاجروں کا معاشی دیوالیہ نکالنا چاہتی ہے، مارکیٹس بند ہونے سے لاکھوں مزدور بے روزگار ہوگئے ، بجلی،پانی بل ،ٹیکسز دینےکی پوزیشن میں نہیں رہے۔

    دوسری جانب کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی اجازت کے بغیر کسی کو کاروبارکی اجاز ت نہیں، جو دکاندار بغیراجازت کاروبار شروع کریں گے، ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    خیال رہے سندھ حکومت نے منگل تک مارکیٹیں کھولنے سے متعلق وقت مانگا تھا جو کل رات 12 بجتے ہی ختم ہوگیا، تاہم اس محدود مدت میں حکومت نے کوئی پالیسی وضع نہیں کی۔

    یاد رہے وزیراعلیٰ سندھ نے چھوٹے تاجروں کو ہوم ڈیلیوری کے ذریعے کام کرنے کی ہدایت اور روٹیشن کی بنیاد پر دکانیں کھولنے کی تجویز دی تھی۔

  • لاک ڈاؤن کے دوران کراچی کے تاجروں کو بڑا ریلیف مل گیا

    لاک ڈاؤن کے دوران کراچی کے تاجروں کو بڑا ریلیف مل گیا

    کراچی : شہر قائد کے تاجروں کو لاک ڈاؤن کے دوران بڑا ریلیف مل گیا، وزیراعلیٰ سندھ نے چھوٹے تاجروں کو ہوم ڈیلیوری کے ذریعے کام کرنے کی ہدایت اور روٹیشن کی بنیاد پر دکانیں کھولنے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے کراچی کے تاجروں کی ملاقات ہوئی ، جس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے چھوٹے تاجروں کو ہوم ڈیلیوری کے ذریعے کام کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہوم ڈیلیوری ایس اوی پیز کے تحت ہوگی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے ایس او پی کو مدنظر رکھ کر چھوٹے تاجروں کو روٹیشن کی بنیاد پر دکانیں کھولنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ہفتہ کے روز بانٹ لیتے ہیں کہ کس دن کس شعبے کی دکانیں کھلیں گی۔

    مراد علی شاہ نے تجویز دی کہ جس دن کپڑے کے دکانیں کھلیں اسی روز درزی اور انسے منسلک دکاںیں کھولیں گے اور جس دن اے سیز والوں کی دکاںیں کھلیں گی اس دن الیکٹرانک، اے سیز لگانے والوں کی دکانیں بھی کھولیں گے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی وزراء سعید غنی، سید ناصر حسین شاہ، امتیاز شیخ پر کمیٹی قائم کردی اور کہا مجوزہ کمیٹی 24 گھنٹوں میں تاجروں سے ملکر ایس او پیز بنائیں گے۔

    مراد علی شاہ نے ایس آر بی ٹیکسز اور صوبائی ایکسائیز کی ٹیکسز میں کاروباری لوگوں کو بڑی رعایت دینے کا بھی اعلان کرتے ہوئے کہا چھوٹے تاجروں کو قرضے دلانے کیلیے وہ وفاقی حکومت سے بات کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی تاجروں سے مل کر تمام تجاویز اور ایس او پیز پر بات کرکے 24 گھنٹوں میں اپنی سفارشات دیں گے، میں ان سفارشات پر وفاقی حکومت سے بات کرکے پھر ایس او پی کے تحت اجازت دیں گے۔

    دوسری جانب حکومتی کمیٹی اور تاجر رہنماوں کی آج شام پانچ بجے کمشنر ہاوس میں پہلا مذاکرات کا دور ہو گا، مذاکرات میں مارکیٹیں کھولنے کے حوالے سے ایس او پیز پر غور کیا جائے گا۔