Tag: کراچی کے ساحل

  • کراچی کے ساحل سے نکالے گئے جہاز’’ہینگ ٹونگ ‘‘کو بحفاظت برتھ کردیا گیا

    کراچی کے ساحل سے نکالے گئے جہاز’’ہینگ ٹونگ ‘‘کو بحفاظت برتھ کردیا گیا

    کراچی: ساحل سے نکالے گئےجہاز’’ہینگ ٹونگ ‘‘کو بحفاظت برتھ کردیا گیا، جہاز کو ہارمونی بوٹ کی مدد سے کھینچ کر پورٹ تک لایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ساحل سے نکالے گئےجہاز’’ہینگ ٹونگ ‘‘کو بحفاظت برتھ کردیاگیا، شپنگ ایجنٹ کیپٹن عاصم کا کہنا ہے کہ آؤٹر اینکریج سے جہاز کو ہارمونی بوٹ کھینچ کر پورٹ لائی، جہاز کوایس اےپی ٹرمینل میں برتھ نمبر1 پر لگادیاگیاہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز کراچی کے سی ویو کلفٹن پر پھنسے بحری جہاز ہینگ ٹونگ 77 کو نکال کیا گیا تھا ، انتظامیہ نے بتایا کہ جہاز کے ری فلوٹنگ آپریشن میں سالویج ماسٹر، 2کرین بارج ،دو ٹگس نے حصہ لیا۔

    بعد ازاں کراچی کے ساحل پر پھنساجہاز سمندر میں جانےکے بعدبھی مسائل کاشکار رہا، جہازکو12گھنٹےگزرنےکے بعد بھی برتھ پر لنگرانداز ہونے کی اجازت نہیں ملی، ذرائع نے بتایا تھا کہ چیئرمین کےپی ٹی نےجہازکوشام میں لنگر انداز کرانےکےاحکامات دیے تھے۔

    ذرائع کے مطابق ڈپٹی کنزرویٹرحیدرصفدر کےمطابق کےپی ٹی ٹگس پائلٹس نےہاتھ اٹھالئے تھے م ٹگ بوٹس پائلٹس کا کہنا تھا کہ وہ بدھ کی صبح جہازکوبرتھ کریں گے تاہم جہاز کے لنگرواپس نکالنے والی مشین خراب ہونے کے باعث رات بہت اہم ہے۔

    خیال رہے گزشتہ ماہ ناقص پلاننگ ،پرانے رسوں اور ناتجربہ کار ٹیم کی وجہ سے جہاز کھنچنے کی متعدد کوشیشیں ناکام ہو چکی ہیں ، جس کے بعد وزارت بحری امور اور کراچی پورٹ ٹرسٹ جہاز کھینچنے میں ناکامی پر تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں کے پی ٹی نے جہازمالک کو جہاز نکالنے کے مکمل پلان ،آلات،بارج ،ٹگس سمیت سالویج ماسٹر کی تفصیلات جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

  • انتظامیہ کراچی کے  ساحل پر پھنسے جہاز ہینگ ٹونگ 77 کو نکالنے میں کامیاب

    انتظامیہ کراچی کے ساحل پر پھنسے جہاز ہینگ ٹونگ 77 کو نکالنے میں کامیاب

    کراچی : انتظامیہ کراچی کے ساحل پر پھنسے جہاز ہینگ ٹونگ 77 کو نکالنے میں کامیاب ہوگئی، جہاز کوساحل سے 5میل سے زائد سمندرمیں گھسیٹ لیاگیا ، اب جہاز کو کل چینل تک منتقل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے سی ویو کلفٹن پر پھنسے بحری جہاز ہینگ ٹونگ 77 کو نکا ل لیاگیا، انتظامیہ نے بتایا کہ جہاز کے ری فلوٹنگ آپریشن میں سالویج ماسٹر، 2کرین بارج ،دو ٹگس نے حصہ لیا۔

    انتظامیہ کا کہنا تھا کہ جہاز کوساحل سے 5میل سے زائدسمندرمیں گھسیٹ لیاگیا ہے ، اب جہاز گہرے سمندرمیں موجود ہے ،کل چینل تک منتقل کیا جائے گا ، جہاز نے کرین شپ کو کراس کرلیا جو800میٹر کے فاصلے پر موجود ہے۔

    انتظامیہ کے مطابق جہاز کا انجن اسٹارٹ اور مکمل ورکنگ میں ہے ، جہاز مزید آگے لے جانے کیلئےدونوں ٹگس جہاز کیساتھ موجود ہیں، جہاز گہرے سمندر ،برتھ ہونے کے بعد بھی کے پی ٹی تحویل میں رہے گا۔

    انتظامیہ نے مزید کہا کہ جہاز سے نکالا گیا تیل واپس جہاز میں منتقل کیا جائے گا اور جہاز کی وجہ سےپہنچنے والانقصان جہازمالک سےوصول کیا جائے گا، میرین مرکنٹائل ڈیپارٹمنٹ جہاز کے برتھ ہونے کے بعد مکمل معائنہ کرے گا۔

    معاون خصوصی محمود مولوی نے کہا کہ آج اللہ کےفضل سےجہازگہرےسمندرمیں آچکاہے، اب جہازتحویل میں لیکرکارروائی شروع کریں گے، جہازاس وقت سیف واٹرمیں ہے ، جہاز کا پہلے مکمل چیک اپ ہوگا پھر جانےکی اجازت ہوگی۔

    محمود مولوی کا کہنا تھا کہ جہازکونکال لیاگیا ہے، بہت سےلوگ کہہ رہےتھےکہ نہیں نکلےگا، جہاز نکالنےمیں کافی خرچہ آیا ہے، پوراخرچہ مالک نے دیا ہے، حکومت کا جہاز نکالنے میں ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوا۔

    یاد رہے کمپنی نے جہاز نکالنے کیلئےتجربہ کار سالویج ماسٹر کی خدمات لیں، کمپنی کا کہنا تھا کہ جہاز کو نکالنے کے لیے کرین بارج اور دو ٹگس کو جہاز سے مخصوص پر اینکر کر دیا گیا ہے اور جہاز کو کھنچنے کے لیے نئے اور مضبوط رسے حاصل کر لیے گئے ہیں۔

    خیال رہے گزشتہ ماہ ناقص پلاننگ ،پرانے رسوں اور ناتجربہ کار ٹیم کی وجہ سے جہاز کھنچنے کی متعدد کوشیشیں ناکام ہو چکی ہیں ، جس کے بعد وزارت بحری امور اور کراچی پورٹ ٹرسٹ جہاز کھینچنے میں ناکامی پر تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں کے پی ٹی نے جہازمالک کو جہاز نکالنے کے مکمل پلان ،آلات،بارج ،ٹگس سمیت سالویج ماسٹر کی تفصیلات جمع کرانے کی ہدایت کی تھی

  • کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہاز  کو  سمندر کی جانب گھسیٹنے کا آپریشن دوبارہ ناکام

    کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہاز کو سمندر کی جانب گھسیٹنے کا آپریشن دوبارہ ناکام

    کراچی: سی ویوپرپھنسےبحری جہازکوسمندرکی جانب گھسیٹنے میں ناکامی کے بعد آپریشن کل تک مؤخر کردیا گیا ، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایک ہزار میٹر تک جہاز کو گھسیٹا گیا تاہم پھر ڈینجرزون میں داخل ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہاز نکالنے کے آپریشن میں آج انتظامیہ کو ایک اور دشواری کا سامنا رہا ، انتظامیہ کو جہازسے 1000میٹر کے فاصلے پرکھڑی کرین شپ کو سمندر میں لنگر ڈالنے میں دشواری ہوئی ، کرین شپ کو روکنے کیلئے ڈالا گیا لنگر تیزاور اونچی لہروں سے اکھڑ گیا۔

    انتظامیہ نے بتایا کرین شپ جب تک بیلنس نہیں ہوگی آپریشن شروع نہیں ہوگا کیونکہ جہازکو گھسیٹنےکیلئے کرین شپ کی مدد انتہائی ضروری ہے۔

    انتظامیہ کا کہنا تھا کہ کرین شپ کیلئے دوبارہ دوسرا لنگر ڈالا گیا لیکن جہاز کو کھینچنے والا رسا دوبارہ ٹوٹ گیا ، جس کے بعد جہاز کو پش کرنےوالے ٹگ بوٹ جہاز کو گہرے پانی میں لے جانے میں ناکام ہو گیا اور جہاز دوبارہ ساحل کی جانب کھسکنا شروع ہو گیا۔

    بعد ازاں جہاز کو ٹگ کےذریعےسمندر کی جانب گھسیٹنے کا آپریشن دوبارہ ناکام ہونے کے بعد آپریشن کل تک موخر کر دیا گیا ، انتظامیہ نے کہا جہاز کا ری فلوٹنگ آپریشن مشکلات کا شکار ہوگیا ، ایک ہزار میٹر تک جہاز کو گھسیٹا گیا تاہم جہازپھر ڈینجر زون میں داخل ہوگیا۔

    انتظامیہ کے مطابق 180ڈگری پر جہاز نےپوزیشن تبدیل کی جہازکو ٹگ بوٹ سپورٹ نہ دےسکی ، جہازدوبارہ فلوٹ ہوتا ہوا 600میٹر دور ساحل کےقریب پہنچ گیا ، ، پیر سے اب تک جہاز کو 1000میٹر تک سمندر میں گھسیٹا جاچکاتھا۔

    خیال رہے ہینگ ٹینگ 77کو ساحل پر پھنسے ایک ماہ 4 دن کا وقت گزرگیاہے ، متعلقہ انتظامیہ کی جانب سے مسلسل جہاز نکالنے کی کوششیں جاری ہے تاہم ابھی تک کامیابی حاصل نہ ہوسکی۔

  • کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہاز سے تیل نکالنے کا کام شروع

    کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہاز سے تیل نکالنے کا کام شروع

    کراچی : وزیراعظم کے مشیر بحری امور محمود مولوی کا کہنا ہے کہ ساحل پر پھنسے بحری جہاز سے تیل نکالنے کا کام شروع کر دیاگیا، آج شام تک سو ٹن تیل نکال لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بحری امور محمودمولوی نے کراچی کے ساحل پر تیل منتقلی کے دوران متاثرہ بحری جہاز کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر بحری امور نے کہا کہ ساحل پرپھنسےبحری جہاز سےتیل نکالنے کاکام شروع کر دیاگیا، جہاز سے 118 ٹن تیل آئل ٹینکروں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔

    محمودمولوی کا کہنا تھا کہ جہاز کوکھینچنے سے قبل تیل سے خالی کیا جائےگا ،رسک نہیں لینا چاہتے، جہاز کے کپتان اور مالک کوتیل کی منتقلی کاوقت دیا گیاتھا، مالک کی جانب سے کوئی پیشرفت نہ ہونے پر کام شروع کر دیا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ نہیں چاہتے سمندر میں کسی قسم کا تیل کا رساؤہو ، تیل کی منتقلی کا فیصلہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ہوا۔

    پھنسے جہاز کے حوالے سے وزیراعظم کے مشیر بحری امور نے بتایا کہ جہاز کا ایک انجن بے کار اور ایک کمزور ہے، جہاز سنگاپور سے ایک مہینے میں یہاں پہنچا ، جس کی مالیت 18 ملین ڈالر ہے۔

    محمودمولوی کا کہنا تھا کہ جہاز کا مالک رابطہ کرے یا نا کرے ہم نے جہاز سےتیل منتقل کرناہے، جہاز کےکپتان یا مالک نے رابطہ نہیں کیا توجہاز ملکیت میں لے لیں گے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ جہاز سے تیل منتقلی اج صبح شروع ہوئی جو شام تک مکمل ہوجائے گی ، جہاز سے تیل منتقلی کےلیے7 سے 8 آئل ٹینکرموجود ہیں، جہاز سے 100 ٹن تیل منتقل کیاجائے گاباقی 18 ٹن منتقل نہیں ہوسکتا۔

    مشیر بحری امور کا کہنا تھا کہ 15 اگست کوجہاز کاریسکیو آپریشن شروع ہوگا، جو ٹگ دبئی سےآئے تھے وہ بحری جہازنکالنے کے لیےسود مند نہیں ، اب جہاز کو نکالنے کے لیے دوسر ٹگ کو بلایا ہے۔

  • ‘کراچی کے ساحل پر پھنسا جہاز 15 اگست سے پہلے نہیں نکالا جا سکتا’

    ‘کراچی کے ساحل پر پھنسا جہاز 15 اگست سے پہلے نہیں نکالا جا سکتا’

    کراچی : کراچی کے ساحل پر پھنسے جہاز کو نکالنے کا آپریشن تاحال شروع نہ کیا جاسکا ، معاون خصوصی محمود مولوی کا کہنا ہے کہ جہاز پندرہ اگست سے پہلے نہیں نکالا جا سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ساحل پر پھنسے جہاز کو نکالنے کا آپریشن تاحال تعطل کا شکار ہے ، یواے ای سے خصوصی ٹگ اور چین سے سالویج ماسٹر کراچی پہنچ گئے ، جس کے بعد کے پی ٹی، پاک بحریہ اور میرین ماہرین کی جہاز ریسکیو کرنے کیلئے مشاورت جاری ہے۔

    پورٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ اونچی لہروں اور پانی کی مطلوبہ بلندی کے دوران جہاز نکالنے کی کوشش کی جائے گی ، اس وقت 3 میٹر اونچائی کی لہریں جہاز سے ٹکرا رہی ہیں، اونچی لہریں جہاز کو سمندر میں دھکیلنے میں معاون ہوں گی۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ جہاز کو ریسکیو کرنے کیلئے مطلوبہ مشینری کی دستیابی یقینی بنائی گئی ہے۔

    سمندر میں پھنسے جہاز کے معاملے پر معاون خصوصی بحری امورمحمودمولوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاز کے مالک کی غلطیاں ہیں، جہازکامالک ایرانی ہے کمپنی دبئی میں ہے۔

    محمود مولوی کا کہنا تھا کہ جہاز میں 100ٹن تیل کو نکالا جائےگا تاہم 15اگست سےپہلےجہازنہیں نکالا جاسکتا، جہازنکالنے کابھی خرچہ ہوتا ہے جو مالک کی ذمہ داری ہے، کپتان نے تاخیر سے کال دی جہاز کا انجن بند ہوکر سی ویو تک آگیا۔

    اس حوالے سے ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ جہازکورواں کرنےکیلئےمیری ٹائم ڈیزاسٹرکنٹیجنسی پلان فعال ہے، نیول چیف میری ٹائم ڈیزاسٹر مینجمنٹ بورڈ چیئرمین کےفرائض انجام دےرہے ہیں، نیول چیف نےپلان کے پہلے اور دوسرے مرحلے کی فعالی کے احکامات جاری کئےہیں۔

    ترجمان کے مطابق جہاز سے ممکنہ تیل کے رساؤ کی صورت میں ضروری اقدامات کئے جا چکے ہیں، کےپی ٹی کی جانب سے جہازکے اطراف انسداد آلودگی بیرئیر لگا دیے گئے جبکہ پاک بحریہ ،دیگر اسٹیک ہولڈرز صورتحال کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں۔

  • 25 سال بعد کراچی کے ساحلی علاقے صوبائی حکومت کے زیر انتظام لانے کا فیصلہ

    25 سال بعد کراچی کے ساحلی علاقے صوبائی حکومت کے زیر انتظام لانے کا فیصلہ

    کراچی: شہر قائد کے ساحلی علاقے 25 سال بعد صوبائی حکومت کے زیر انتظام لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سندھ حکومت نے کراچی کے ساحلی علاقوں کے انتظامی کنٹرول لینے کی تیاری کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ کر لیا ہے، اس ترمیم کے بعد کراچی کے ساحلی علاقے صوبائی حکومت کے زیرِ انتظام آ جائیں گے۔

    بتایا گیا ہے کہ ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے ساحلی علاقوں کو سندھ کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے زیر انتظام کیا جائے گا، ترمیمی مسودہ قانون کے تحت کراچی کے ساحل سندھ حکومت کے کنٹرول میں آ جائیں گے۔

    اس سلسلے میں کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ میں 3 ترامیم شامل کی گئی ہیں، جس کے تحت سندھ کے تمام ساحلی علاقے کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے کنٹرول میں ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کے ساحل پر استعمال شدہ سرنجوں کا انکشاف،ایڈز اور ہیپاٹائٹس پھیلنے کا خدشہ

    پہلے ٹھٹھہ، بدین، سجاول کے ساحلی علاقے کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے زیر اثر تھے، جب کہ کراچی کے ساحلی علاقوں کا انتظامی کنٹرول بلدیاتی اداروں کے پاس تھا، ترمیمی مسودہ سندھ اسمبلی سے منظوری کے بعد فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔

    واضح رہے کہ ان دنوں کراچی شہر سمیت اس کے سواحل پر بھی گندگی کے ڈھیر موجود ہونے کے حوالے سے خبریں میڈیا کی زینت بن رہی ہیں، ان ساحلوں کی صفائی کے لیے کئی مہمات بھی چلائی گئیں لیکن ساحلوں پر کچرا بدستور موجود ہے۔

    چند دن قبل کلفٹن کے ساحل پر اسپتال کے استعمال شدہ فضلے کی موجودگی نے انتظامیہ میں کھلبلی مچا دی تھی، ساحل پر استعمال شدہ سرنجز اور لیب کا سامان بڑی مقدار میں برآمد ہوا تھا، ابتدائی طور پر جس کے بارے میں یہ خیال کیا گیا کہ سرنجز منشیات کے لیے استعمال کی گئیں۔

  • کراچی کے ساحل پر استعمال شدہ سرنجوں کا انکشاف،ایڈز اور ہیپاٹائٹس پھیلنے کا خدشہ

    کراچی کے ساحل پر استعمال شدہ سرنجوں کا انکشاف،ایڈز اور ہیپاٹائٹس پھیلنے کا خدشہ

    کراچی : کراچی کے ساحل پر استعمال شدہ سرنجے کچرے میں پائی گئیں ، جس سے ایڈز اور ہیپاٹائٹس پھیلنے کا خدشہ ہے ، وسیم اکرم کی اہلیہ نے بھی سوشل میڈیا پر سرنجوں کی تصویریں جاری کیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ساحل پر استعمال شدہ سرنجوں کا انکشاف ہوا ، آج صبح استعمال شدہ سرنجیں کراچی کےساحل پر کچرے میں پائی گئیں، سرنجیں کہاں سےآئیں کسی کوعلم نہیں۔

    استعمال شدہ سرنجوں سے ایڈز اور ہیپاٹائٹس پھیلنے کا خدشہ ہے۔

    مزید پڑھیں : وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم کی انتظامیہ سے سی ویو بند کرنے کی درخواست

    اس سے قبل وسیم اکرم کی اہلیہ نے بھی سوشل میڈیاپرسرنجوں کی تصویریں جاری کی تھیں اور انتظامیہ سے سی ویو بند کرنے کی درخواست کی تھی۔

    شنیرااکرم کا کہنا تھا کہ کلفٹن کاساحل خطرناک ہوگیا ہے اسےبند کرنے کی ضرورت ہے ، سی ویو پر بڑی تعداد میں اسپتال کا فضلہ پڑا ہے ،صورتحال خراب ہوسکتی ہے، 4 سال میں سی ویو پر اس سے بدتر صورتحال کبھی نہیں دیکھی۔

  • کراچی کے ساحل آلودہ ہوگئے، عوام سمندرمیں نہ جائیں، ڈبلیوڈبلیوایف

    کراچی کے ساحل آلودہ ہوگئے، عوام سمندرمیں نہ جائیں، ڈبلیوڈبلیوایف

    کراچی: ڈبلیو ڈبلیو ایف نے کراچی کے عوام کو خبردار کیا ہے کہ کلفٹن اور سی ویو کے سمندری پانی میں آئل مل گیا، لہٰذا عوام سمندر میں نہ جائیں، آئل ملنے کی وجوہات معلوم کی جارہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہرکراچی کے ساحلوں سی ویو اور کلفٹن میں پانی میں آئل کی آمیزش کے باعث سمندری پانی آلودہ ہوگیا ہے۔

    اس حوالے سے ڈبلیوڈبلیوایف نے شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ ساحل سمندر کا رخ نہ کریں اور خاص طور پر پانی میں جانے سے گریز کریں۔

    ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ انتظامیہ نے کہا ہے کہ کلفٹن اورسی ویوکے ساحل پر آئل پھیلنے کی وجوہات معلوم کر رہے ہیں، مذکورہ آئل سی ویو سے لے کر ڈیولز پوائنٹ تک پھیلا ہوا ہے۔

     


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سمندری طوفان کراچی کے ساحل سے 700 کلومیٹر دور،  تیز بارش کا امکان

    سمندری طوفان کراچی کے ساحل سے 700 کلومیٹر دور، تیز بارش کا امکان

    کراچی: بحیرہ عرب میں ہوا کا شدید کم دباؤ سمندری طوفان میں تبدیل ہوگیا ہے، جس کے باعث آج رات کراچی میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

    بحیرہ عرب میں سمندری طوفان کراچی کے ساحل سے700کلومیٹر کی دوری پر ہے،  سندھ کی ساحلی پٹیوں میں بدھ کو بارش کا امکان ہے جبکہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں کل سے جمعرات تک بادل برسیں گے۔

    ہواکے کم دباﺅ نے طوفان کی شکل اختیار کی تواس کا نام ’اشوبھا‘ ہوگا، آئندہ تین روز تک سندھ کے زیریں علاقوں پر بادلوں کا راج ہوگا، منگل سے جمعرات تک بلوچستان میں جم کر برسات ہوگی۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق ہوا کا دباؤ جتنا کم ہوگا اتنا ہی سمندری طوفان کے امکانات زیادہ ہونگے، محکمہ موسمیات نے سائیکلون الرٹ جاری کر دیا۔

    اگلے 24 گھنٹوں میں ہوا کے انتہائی کم دباؤ کے باعث بڑی لہریں اٹھنے کا امکان ہے اورآئندہ 48 گھنٹوں کے دوران یہ دباؤ شدید کم ہونے کا خدشہ بھی ہے، اس لئے سندھ کے ماہی گیر منگل کی شام سے جمعرات کے دوران جبکہ بلوچستان کے ماہی گیربدھ سے جمعہ کے دوران کھلے سمندر میں جانے سے گریزکریں۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک کے بیشتر علاقوں میں گرمی کا راج رہے گا، راولپنڈی، اسلام آباد، مالاکنڈ، ہزارہ اور گلگت بلتستان کے علاقوں میں بھی ابرکرم مہربان ہوگا۔